Tag: sucide attack

  • صومالیہ میں صدارتی محل کے قریب دھماکہ، 20افراد ہلاک

    صومالیہ میں صدارتی محل کے قریب دھماکہ، 20افراد ہلاک

    موغادیشو: صومالیہ میں صدارتی محل کے قریب دھماکے میں بیس افراد ہلاک ہوگئے، شدت پسند تنظیم الشباب نے حملے کی ذمہ داری  قبول کرلی ہے۔

    soma1

    غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق موغا دیشو میں صدارتی محل کے قریب واقع ہوٹل کے سامنے دہشتگردوں نے بارود سے بھرے ٹرک کو دھماکے سے اڑا دیا، دھماکے سے ہوٹل کا بیرونی حصہ تباہ جبکہ قریب واقع عمارتوں سمیت صدارتی محل کی داخلی چیک پوسٹ کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

    soma-2

    دھماکہ اس وقت ہوا جب صدارتی محل کے قریب واقع ہوٹل میں حکومتی عہدیداروں کا اجلاس جاری تھا اور وزیر اطلاعات محمد عبدی حیار بھی ہوٹل میں موجود تھے، دھماکے میں متعدد سیکیورٹی اہلکار بھی ہلاک ہوئے۔

    حملے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم الشباب نے قبول کرلی ہے۔

    soma-3


     مزید پڑھیں : صومالیہ: دوخودکش کار بم دھماکوں میں 20 افراد ہلاک


    یاد رہے کہ چند روز قبل صومالیہ میں دو خود کُش کار بم دھماکوں کے نتیجے میں دونوں حملہ آوروں سمیت20 افراد ہلاک اور متعدد افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    واٰضح رہے کہ صومالیہ میں دو ہزار چھ سے حکومت اور دہشت گرد گروہ الشباب کے درمیان مسلسل مسلح تصادم جاری ہے اور یہ گروہ متعدد بار ہوٹلوں اور عمارتوں کو نشانہ بنا چکا ہے۔

  • کابل:خود کش دھماکے میں 4افراد جاں بحق،40سے زائدزخمی

    کابل:خود کش دھماکے میں 4افراد جاں بحق،40سے زائدزخمی

    کابل: افغان دارلحکومت کابل میں خود کش بم دھماکے میں چار افرادجاں بحق جبکہ چالیس سے زائد زخمی ہوگئے۔

    پولیس کے مطابق کابل کے مغرب میں خود کش حملہ آور نے بارود سے بھرے ٹرک کو سرکاری عمارت کے سامنے دھماکے سے اڑا دیا، دھماکے میں چار افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ چالیس سے زخمی ہوگئے، زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    اطلاعات کے مطابق دھماکے میں جرائم کی تحقیقات کے مقامی سربراہ جاں بحق ہوگئے ہیں، قانون نافذ کرنے والے ادارے دھماکے سے متعلق مزید تحقیقات کررہے ہیں۔

  • اسلام آباد: امام بارگاہ خودکش دھماکہ کا مقدمہ درج

    اسلام آباد: امام بارگاہ خودکش دھماکہ کا مقدمہ درج

    اسلام آباد: امام بارگاہ قصر سکینہ پر خودکش حملے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    اسلام آباد کے امام بارگاہ قصر سیکنہ پر ہونے والے خودکش دھماکہ کا مقدمہ شہزاد ٹاون تھانے میں درج کرلیا گیا، مقدمہ امام بارگاہ کے متولی زین العابدین کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے ۔

    مقدمے میں انسداد دہشتگردی، قتل ،اقدام قتل سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں، امام بارگاہ حملے کے بعد شہر بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے ۔

    پولیس نے غوری ٹاون، اقبال ٹاون سمیت دیگر علاقوں میں سرچ آپریشن کرکے پندرہ مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا ہے، جن کے قبضے سے اسلحہ بھی بر آمد ہوا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز شکریال روڈ پر واقع امام بارگاہ  امام بارگاہ قصر سکینہ میں دھماکہ اور فائرنگ ہوئی، جس کے نتیجے میں 2 افراد جان بحق جبکہ 8 زخمی  ہوگئے۔

    خودکش حملہ آور نے امام بارگاہ میں گھسنے کی کوشش کی تاہم وہاں موجود گارڈ نے جان پر کھیلتے ہوئے حملہ آور کو گیٹ پر ہی روک لیا جس پر خودکش حملہ آور نے وہیں خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

  • کراچی: محرم الحرام میں خودکش حملوں کا خطرہ

    کراچی: محرم الحرام میں خودکش حملوں کا خطرہ

    کراچی: محرم الحرام میں دہشت گردوں کے بڑے خطرے سے حساس ادراروں نے آگاہ کردیا ہے، حساس اداروں کی رپورٹ کے مطابق دہشت گرد مخصوص مقامات پر خود کش حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کرچکے ہیں۔

    حساس اداروں کی رپورٹ کے مطابق محرم الحرام کے دوران مخصوص علاقوں میں کالعدم تحریک طالبان کی جانب سے خودکش حملے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے کالعدم تنظیم کی اعلیٰ قیادت نے ایم پی آر کالونی کے امیر خلیل کو ٹاسک دیا ہے جسکے بعد کالعدم تحریک طالبان نے دو خود کش حملہ آور کراچی بلا لئے ہیں۔

    یہ دہشت گرد اورنگی ، منگھوپیر میں امام بارگاہ گرم چشمہ ،کالا میدان ،علی گڑھ کالونی میں خود کش حملہ کرسکتے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق حملے کے لیے مدرسے کے اٹھارہ سالہ طالب علم محمد زمین کو تیار کیا گیا ہے، خودکش حملے کے لئے دو جیکٹس بھی تیار کی گئی ہیں، جن کا وزن پانچ سے چھ کلو گرام ہے۔

    قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی ہے۔

  • جے یوآئی ف کا وفاقی وزیرداخلہ سے مستعفی ہونے کامطالبہ

    جے یوآئی ف کا وفاقی وزیرداخلہ سے مستعفی ہونے کامطالبہ

    اسلام آباد: حکومت کی اتحادی جماعت جے یوآئی ف نے مولانافضل الرحمان حملے کی تحقیقات نہ ہونے پروفاقی وزیرداخلہ سے مستعفی ہونے کامطالبہ کردیا۔

     مولانافضل الرحمان پر خودکش حملےکی تحقیقات کاجائزہ لینے کیلئےجے یوآئی ف کی مجلس عاملہ کااجلاس ہوا،اجلاس کےبعدجے یوآئی ف کے رہنما حافظ حسین احمد نے حملے کی تحقیقات نہ ہونے پروفاقی وزیرداخلہ کوآڑے ہاتھوں لیا۔

    حافظ حسین احمد کاکہناتھاکسی کوچھینک آجائےتو چوہدری نثارطویل پریس کانفرنس کرڈالتے ہیں لیکن انہیں مولانافضل الرحمان پرحملے کی مذمت کرنے کی بھی توفیق نہیں ہوئی۔جے یوآئی کا چاررکنی وفد وزیراعظم سےملے گا اور پوچھے گاکہ حملے میں کون ملوث ہے۔

    ان کاکہناتھا جے یوآئی اپناسفر جاری رکھی گی،حافظ حسین احمد نےمولانافضل الرحمان کووفاق کی جانب سےسیکیورٹی فراہم نہ کرنے کابھی شکوہ کیا۔

  • نہ جانے کونساگناہ کیاہے جو حملے کیے جارہے ہیں، فضل الرحمان

    نہ جانے کونساگناہ کیاہے جو حملے کیے جارہے ہیں، فضل الرحمان

    اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان کاکہناہے نہ جانے کونساگناہ کیاہے جو حملے کیے جارہے ہیں۔

    مولانا فضل الرحمان سے پرویز رشید اور مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ پرملاقات کی،وزیراطلاعات پرویزرشیدکاکہناتھا سیاست دانوں اور عوام پر حملوں کے متحمل نہیں ہوسکتے،مولانا فضل الرحمان نے کہاماضی میں کیے گئے حملوں کی تحقیقات سے آگاہ نہیں کیا گیانہ جانے حملے کیوں کیے جارہے ہیں۔

    مولانافضل الرحمان کاکہناتھا کچھ لوگ ملک کوانارکی کی طرف لے جاناچاہتے ہیں اورہم سے ہماری تہذیب چھینناچاہتے ہیں، مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کوئٹہ حملے کو آپریشن کا ردعمل قرار دیا،مشیرخارجہ اور وزیراطلاعات کاکہناتھاپاک فوج دہشت گردوں کیخلاف برسرپیکار ہےکامیابی مقدرہوگی۔

  • فضل الرحمان پر حملہ پا کستان پر حملہ ہے، رحمان ملک

    فضل الرحمان پر حملہ پا کستان پر حملہ ہے، رحمان ملک

    کراچی: پیپلز پارٹی کے سینیٹر رحمان ملک کہتے ہیں مولانا فضل الرحمان پر حملہ کسی طوفان کا اشارہ ہوسکتا ہے، مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ سب کچھ عالمی ایجنڈے کے تحت ہورہا ہے۔

    مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں سابق وزیر داخلہ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ مو لانا فضل الرحمان پر ہو نیوالا حملہ پا کستان پر حملہ ہے، جو کسی بڑے طوفان کا اشارہ ہوسکتا ہے، اس موقع پر مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جو سازشیں ہورہی ہیں وہ عالمی ایجنڈے کے تحت ہورہی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت کارویہ خطےمیں کشیدگی بڑھانےکاسبب بن رہاہے اور کشمیری حق خودارادیت کے لیے اپنے مؤقف کونہیں بھولے ہیں۔

  • مولانافضل الرحمان پرخودکش حملے کی ایف آئی آر درج

    مولانافضل الرحمان پرخودکش حملے کی ایف آئی آر درج

    کوئٹہ:  مولانا فضل الرحمان پرخود کش حملے کی ایف آئی آر پولیس کی مدعیت میں درج کرلی گئی ہے۔

    کوئٹہ میں گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان پرخود کش حملے کی ایف آئی آر سٹی تھانے میں پولیس کی مدعیت میں درج کرلی گئی، پولیس کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات کے تحت ایس ایچ او تھانہ سٹی کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کی گئی ہے۔

    گزشتہ روز مولانا فضل الرحمٰن خود کش حملے میں بال بال بچ گئے تھے ، حملے میں جے یو آئی کے دو کارکن شہید اور تیئس زخمی ہوگئے تھے، مولانا فضل الرحمان کوئٹہ میں مفتی محمود کانفرنس سے خطاب کر کے جلسہ گاہ سے باہر آئے ہی تھے کہ ایک نوجوان نے ان کی گاڑی کے سامنے آنے کی کوشش کی، سیکورٹی رضا کاروں نے مشکوک نوجوان کو روکنے کی کوشش کی تو اس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

    دھماکہ میں مولانا فضل الرحمان کی گاڑی مکمل تباہ ہوگئی ، بم پروف گاڑی کی وجہ سے فضل الرحمان اور ان کے ساتھی محفوظ رہے۔

    کالعدم جند اللہ نے حملے کی ذمے داری قبول کرلی ہے۔

  • ایجنسیوں نے حملے کی اطلاع نہیں دی تھی، مولانا فضل الرحمان

    ایجنسیوں نے حملے کی اطلاع نہیں دی تھی، مولانا فضل الرحمان

    کوئٹہ: خود کش حملے سے بال بال بچ جانے کے بعد مولانا فضل الرحمان اور وزیرِاعلی بلوچستان عبدالمالک نے انٹیلی جنس ایجنسیوں کے عدم تعاون کا شکوہ کردیا۔

    کوئٹہ میں مولانا فضل الرحمان خود کش حملے میں بال بال بچ گئے، خود کش حملہ آور نے مولانا فضل الرحمان کی گاڑی کے سامنے آکر خود کودھماکے سے اڑا دیا، خود کش حملے کے بعد مولانا فضل الرحمان نے اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایجنسیوں نے حملے کی کوئی رپورٹ نہیں دی تھی۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالمالک بلوچ نے مولانا فضل الرحمان پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہزارہ کمیونٹی کو دھمکیاں مل رہی تھیں لیکن انہوں نے حکومت سے شیئر ہی نہیں کیں۔

      عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ فورسز کی دہشتگردوں کیخلاف کامیاب کارروائیوں کے رد عمل میں دہشتگرد حملے کر رہے ہیں۔

  • یمن میں خودکش حملہ، 43 افراد ہلاک

    یمن میں خودکش حملہ، 43 افراد ہلاک

    صنعا: یمن کے دارالحکومت صنعا میں خودکش حملے میں تینتالیس افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق صنعا کے مرکزی علاقے میں واقع تحریر چوک پرخودکش حملہ آورنے اس وقت خود کواڑا لیا جب حکومت کے مخالفین بڑی تعداد میں مظاہرے کے لئے جمع تھے, زخمیوں اور لاشوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہرکیا ہے، پولیس نے علاقے کی ناکہ بندی کرکے تحقیقات شروع کردی ہیں، اب تک کسی تنظیم نے حادثے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔