Tag: Sudan

  • سعودی ولی عہد کا سوڈانی قیادت سے ٹیلی فونک رابطہ، تاریخی سمجھوتے پر مبارکباد

    سعودی ولی عہد کا سوڈانی قیادت سے ٹیلی فونک رابطہ، تاریخی سمجھوتے پر مبارکباد

    ریاض: سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے سوڈانی قیادت سے ٹیلی فون پر گفتگو کی اور تاریخی عبوری سمجھوتے پر مبارک باد بھی پیش کی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے سوڈان کی نو تشکیل خود مختار کونسل کے سربراہ جنرل عبدالفتاح البرہان اورحزب اختلاف کے احتجاجی گروپوں کے اتحاد برائے تبدیلی اور آزادی کے قائد احمد ربیع سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے۔

    انہوں نے ایتھوپیا کے وزیراعظم ابی احمد اور افریقی یونین کمیشن کے چئیرپرسن سے بھی فون پرگفتگو کی ہے۔ سعودی پریس ایجنسی کے ایک بیان کے مطابق شہزادہ محمد بن سلمان نے سوڈانی فریقوں کے درمیان تاریخی سمجھوتا طے پانے پر انھیں مبارک باد دی۔

    انھوں نے اوّل الذکر سوڈانی رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے تاریخی سمجھوتے پر دست خط کے بعد سوڈان میں سلامتی اور استحکام کے لیے سعودی عرب کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ سوڈان میں استحکام خطے میں استحکام کے لیے بڑی اہمیت کا حامل ہے۔

    سوڈان کی حزبِ اختلاف نے سمجھوتے کے تحت قائم ہونے والی خود مختار کونسل کے لیے اتوار کو اپنے پانچ ارکان نامزد کردیے۔ سوڈان کی حکمراں عبوری فوجی کونسل کی قیادت اور حزب اختلاف کے لیڈروں نے ہفتے کو شراکت اقتدار کے اس سمجھوتے پر دست خط کیے تھے۔

    سوڈان میں کئی ہفتوں سے جاری مظاہرے ختم، فوج کے ساتھ سمجھوتا

    اس کے تحت پہلے عبوری حکومت تشکیل دی جارہی ہے اور پھر بتدریج ملک میں نئے عام انتخابات کے انعقاد کی راہ ہموار ہوگی۔ مجوزہ خود مختار کونسل ملک کی اعلیٰ اختیاراتی اتھارٹی ہوگی۔

    تاہم انتظامی اختیارات کابینہ کے وزراءکو حاصل ہوں گے۔ شراکت اقتدار کے فارمولے کے تحت اس کے پانچ ارکان کا عبوری فوجی کونسل انتخاب کرے گی جبکہ حزب اختلاف کے اتحاد نے اپنے پانچ ارکان نامزد کردیے ہیں۔ ایک رکن کا دونوں فریق متفقہ طور پر انتخاب کریں گے۔

  • سوڈان میں کئی ہفتوں سے جاری مظاہرے ختم، فوج کے ساتھ سمجھوتا

    سوڈان میں کئی ہفتوں سے جاری مظاہرے ختم، فوج کے ساتھ سمجھوتا

    طرابلس: سوڈانی عوام کی جانب سے کئی ہفتوں سے جاری مظاہرے ختم ہوگئے، فوج اور مظاہرین کے درمیان معاہدہ طے پاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوڈانی فوج اور جمہوریت پسند مظاہرین کے نمائندہ اتحاد کے درمیان طویل مذاکرات کے بعد حکومت سازی کا متفقہ سمجھوتا طے پاگیا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس سے قبل فوج اور سویلین کے درمیان اقتدار کی منتقلی سے متعلق معاہدے طے پایا تھا، تاہم مظاہرین کے ساتھ سمجھوتا مزید جانی نقصان کے خاتمے کا سبب ہے۔

    سوڈان میں فوجی کونسل کے سربراہ جنرل عبدل فتاح برہان اور مظاہرین کے نمائندہ اتحاد کے لیڈر محمد نجی العاصم نے اس سمجھوتے کی دستاویز پر دستخط کیے۔

    فریقین کے درمیان طے پائے سمجھوتے کے تحت فوجی اراکین اور سویلین قیادت پر مشمل ایک بااختیار کونسل تین برس سے زائد عرصے تک حکمران رہے گی اور اُس کے بعد پارلیمانی انتخابات کا انعقاد ہوگا۔

    معاہدے میں کہا گیا ہے کہ اکیس ماہ تک حکومت کی سربراہی فوج کے پاس رہے گی اور پھر اٹھارہ ماہ تک سویلین قیادت برسراقتدار آے گی۔

    سوڈان میں غذائی قلت، سعودی عرب اور یو اے ای کی جانب سے گندم کی فراہمی

    خیال رہے کہ سوڈان میں جاری سیاسی اور معاشی بحران کے باعث ملک غذائی قلت کا شکار ہوچکا ہے، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات امداد کی مد میں گندم فراہم کررہے ہیں۔

    سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے برادر عرب اسلامی ملک سوڈان کی خوراک کی ضروریات کو پورا کرنےکے لیے 540,000 ٹن گندم بھیج رہے ہیں۔

    گندم کی مد میں دی جانے والی یہ مقدار سوڈان میں عوام کے لیے تین ماہ کی غذائی ضرورت پورا کرے گی، جبکہ اس میں سے پہلے اور دوسرے بیچ میں ایک لاکھ چالیس ہزار ٹن گندم سوڈان کوروانہ کر دی گئی ہے۔

  • سوڈان میں غذائی قلت، سعودی عرب اور یو اے ای کی جانب سے گندم کی فراہمی

    سوڈان میں غذائی قلت، سعودی عرب اور یو اے ای کی جانب سے گندم کی فراہمی

    ریاض: سوڈان میں جاری سیاسی اور معاشی بحران کے باعث ملک غذائی قلت کا شکار ہوچکا ہے، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات امداد کی مد میں گندم فراہم کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سوڈان میں گذشتہ کئی مہینوں سے فوج اقتدار میں ہے جس کے باعث مختلف شہروں میں جلاؤ گھیراؤ اور مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سوڈان میں سول اور فوجی قیادت کے درمیان اقتدار کی منتقل سے متعلق معاہدہ ہوچکا ہے تاہم اس کے باوجود ملک میں شدید بحرانی کیفیت ہے۔

    سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے برادر عرب اسلامی ملک سوڈان کی خوراک کی ضروریات کو پورا کرنےکے لیے 540,000 ٹن گندم بھیج رہے ہیں۔

    ایک ہزار سوڈانی عازمین حج شاہ سلمان کے خصوصی مہمان بنیں گے

    گندم کی مد میں دی جانے والی یہ مقدار سوڈان میں عوام کے لیے تین ماہ کی غذائی ضرورت پورا کرے گی، جبکہ اس میں سے پہلے اور دوسرے بیچ میں ایک لاکھ چالیس ہزار ٹن گندم سوڈان کوروانہ کر دی گئی ہے۔

    خیال ہے کہ ابوظہبی اور ریاض حکام نے سوڈان کے لیے مشترکہ طور پر تین ارب ڈالر امداد کی مد میں دینے کا اعلان کیا تھا اور مذکورہ گندم اسی امداد کا حصہ ہے۔

    دوسری جانب شاہ سلمان عبدالعزیز آل سعود نے جمہوریہ سوڈان کے 1000 شہریوں کےلیے سرکاری طور پرحج کے انتظامات کا حکم دیا ہے جبکہ حوثیوں کے خلاف جنگ میں جان دینے والے افراد کے لواحقین بھی خادم الحرمین الششریفین کے مہمان ہوں گے۔

  • سوڈان سیاسی بحران، عبوری کونسل اور اپوزیشن کو اختیارات کی تقسیم کا معاہدہ ہوگیا

    سوڈان سیاسی بحران، عبوری کونسل اور اپوزیشن کو اختیارات کی تقسیم کا معاہدہ ہوگیا

    خرطوم: سوڈان کی فوجی عبوری کونسل اور تبدیلی کے لیے سرگرم جماعتوں نے اختیارات کی تقسیم کے ایک فارمولے پر باضابطہ دستخط کر دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق تقسیم اختیارات کی منظوری کے موقع پر ایتھوپیا اور افریقا کے ثالث بھی موجود تھے تاہم دستور میں تبدیلی سے متعلق دستاویز پر دستخط جمعہ کے روز تک ملتوی کر دیے گئے۔

    عرب ٹی وی کے مطابق اختیارات کی تقسیم کے معاہدے پر گزشتہ روز دستخط کیے گئے۔ اس موقع پر فریقین نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی۔ معاہدے کے تحت مشترکہ عبوری کونسل کے کل 11 ارکان میں پانچ مسلح افواج، پانچ اپوزیشن اور ایک غیر جانب دار سول شخصیت کو شامل کیا جائے گا۔

    خود مختار کونسل کی منظوری کے ساتھ ہی فوجی کونسل کا ایک رکن 21 ماہ تک اس کی سربراہی سنبھالے گا جب کہ بقیہ 18 ماہ کے دوران کونسل کی قیادت سول ارکان کریں گے۔

    سیاسی معاہدے کے تحت ملک میں امن عمل 6 ماہ کے اندر مکمل کیا جائے گا۔ ملک میں جاری اقتصادی ابتری کو ختم کرنے اور دیر پا ترقی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں گے۔ ملک میں جاری معاشی بحران کا ٹھوس حل نکالنے کے ساتھ قانونی اصلاحات متعارف کرائی جائیں گی۔

    سوڈان میں ایک اور بغاوت کی کوشش ناکام بنادی گئی

    قانون ساز کونسل کے حوالے سے غور وخوض خود مختار کونسل کے قیام تک موخر کیا جائے گا۔ ملک میں مستقل دستور کے لیے ایک نیا لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔ ریاستی ڈھانچے کی اصلاح کے لیے نیا پروگرام ترتیب دیا جائے گا اور قانون کے دائرے کے اندر عسکری ادارے میں اصلاحات لائی جائیں گی۔

  • سوڈان میں ایک اور بغاوت کی کوشش ناکام بنادی گئی

    سوڈان میں ایک اور بغاوت کی کوشش ناکام بنادی گئی

    خرطوم: سوڈان میں پہلی بغاوت کے بعد اقتدار پر قابض عسکری قیادت نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے ایک اور بغاوت کی کوشش ناکام بنا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رواں برس اپریل میں سوڈان میں شدید معاشی بحران کے باعث ہزاروں کی تعداد میں عوام سڑکوں پر آگئے تھے جس کے بعد فوجی قیادت نے ملکی صدر عمر البشیر کا تختہ الٹ کر اقدار پر قابض کرلیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک پریس کانفرنس میں 12 افسران کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے حکمران عسکری قیادت نے کہا کہ بغاوت کی کوشش کرنے والے فوج اور سیاسی جماعتوں میں ہونے والی مفاہمت سے ناخوش تھے۔

    خیال رہے کہ سوڈان میں گزشتہ برس دسمبر سے حالات کشیدہ ہیں، عوام نے مہنگائی کی وجہ سے اس وقت کی حکمران جماعت کے خلاف احتجاج شروع کیا تھا اور حکمران جماعت کے ہیڈکوارٹر کو نذر آتش کردیا تھا۔

    وقت کے ساتھ ساتھ 26 برس تک اقتدار میں رہنے والے صدر عمر البشیر کیخلاف عوامی غصہ مزید بڑھ گیا اور پرتشدد مظاہروں میں اضافہ ہوگیا جس کے بعد رواں برس اپریل میں فوج نے ملکی کشیدہ صورت حال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے حکومت کا تختہ الٹ دیا اور اقتدار پر قبضہ کرلیا۔

    سوڈان میں فوجی کونسل اور حزب اختلاف کے درمیان معاہدہ طے پا گیا

    اب مہنگائی کیخلاف مظاہرہ کرنے والے سوڈانی عوام نے اپنے احتجاج کا رخ فوجی آمریت کی طرف موڑ دیا ہے۔ سوڈان میں لوگ سول انتظامیہ کی بحالی کا مطالبہ کررہے ہیں جس کی وجہ سے آئے دن مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں جن میں اب تک درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

  • فوج اور سویلین کے درمیان طے پائے سمجھوتے کو ہرصورت میں نافذ کیا جائے گا، جنرل برہان

    فوج اور سویلین کے درمیان طے پائے سمجھوتے کو ہرصورت میں نافذ کیا جائے گا، جنرل برہان

    خرطوم: سوڈان کی عبوری عسکری کونسل کے چیئرمین میجر جنرل عبدالفتاح برہان نے کہا ہے کہ سوڈانی قوم نے تاریخ کی تشکیل دہرا دی، فوج اور سویلین کی شراکت اقتدار ملک میں امن وانصاف کی منزل تک پہنچنے کا اعلان ہے۔

    سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں جنرل برہان کا کہنا تھا کہ فوج اور سویلین کے درمیان طے پائے سمجھوتے کو ہرصورت میں نافذ کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا ہے کہ فوج اور سویلین کی شراکت اقتدار ملک میں امن وانصاف کی منزل تک پہنچنے کا اعلان ہے۔خیال رہے کہ سوڈان کی حکمران عبوری فوجی کونسل، اپوزیشن اتحاد اور مظاہرین گروپوں کے درمیان انتخابات سے قبل کی عبوری مدت کے لئے اختیارات کی تقسیم کا ایک معاہدہ طے پا گیاہے۔

    افریقی یونین کے ثالث محمد حسن نے نیوز کانفرنس کو بتایا کہ دو دنوں سے دارلحکومت خرطوم میں مذاکرات جاری تھے، فریقین کے مذاکرات کے بعد ایک خودمختار کونسل تشکیل دینا طے پایا ہے۔

    سوڈان میں فوجی کونسل اور حزب اختلاف کے درمیان معاہدہ طے پا گیا

    تین برس کی عبوری مدت کے لئے کونسل کی سربراہی باری باری فوج اور سویلین نمائندے کریں گے، انھوں نے آزاد ٹیکنوکریٹ حکومت تشکیل دینے پر بھی اتفاق کیا جو حالیہ دنوں میں رونما ہونے والے پرتشدد واقعات کی شفاف اور آزادانہ تحقیقات کرے گی۔

    فریقین نے فی الوقت قانون ساز کونسل کی تشکیل کو مؤخر کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ اس سے پہلے دونوں فریقوں نے اتفاق کیا تھا کہ آزادی اور تبدیلی اتحاد کو قانون ساز کونسل میں دو تہائی نشتیں ملیں گی، تاہم اس پر عمل درآمد سے پہلے قانون نافذ کرنے والے سوڈانی اداروں نے تین جون کو احتجاجی دھرنے کو تتر بتر کرنے کے لئے طاقت کا اندھا دھند استعمال کیا جس میں درجنوں افراد کی ہلاکت کے بعد مذاکرات ناکام ہو گئے۔

  • سوڈان میں فوجی کونسل اور حزب اختلاف کے درمیان معاہدہ طے پا گیا

    سوڈان میں فوجی کونسل اور حزب اختلاف کے درمیان معاہدہ طے پا گیا

    خرطوم: سوڈان میں جاری سیاسی بحران کے خاتمے کے لیے فوجی کونسل اور حزب اختلاف کے درمیان پاور شیئرنگ کا معاہدہ طے پا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق خرطوم میں دو روز سے جاری مذاکرات کامیاب ہوگئے، فریقین کے درمیان معاہدے کے تحت تین سال کے لیے خودمختار عبوری کونسل قا ئم کر دی گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ خرطوم میں دو روز سے جاری مذاکرات کامیاب ہو گئے، افریقی یونین کی کوششوں سے سوڈان کی ملٹری کونسل اور حزب اختلاف کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت خودمختار کونسل قائم کر دی گئی ہے۔

    اس کونسل کا قیام 3 سال کیلئے عمل میں لایا گیا ہے جس میں اختیارات ملٹری اور سویلین رہنماوں کو باری باری ملیں گے۔

    فریقین نے معاہدے پراعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اسے نئے دور کا آغاز قرار دیا ہے، اس معاہدے سے ملک میں جاری ہنگامی صورتحال ختم کرنے میں مدد ملے گی جس کے سبب عوام کا جینا محال ہو چکا تھا اور ملکی معیشت زوال پذیر تھی۔

    واضح رہے کہ سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں اپریل میں ہونے والی فوجی بغاوت اور ملک میں 3 ماہ کے لیے ایمرجنسی کے نفاذ کے خلاف دھرنا دینے والوں پر براہ راست فائرنگ سے اب تک 100 سے زائد افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔

    جبکہ مختلف علاقوں میں مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے، فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے باعث اب تک متعدد شہری ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ مزید ہلاکتوں کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

  • سوڈان: عبوری حکومت کے قیام کی کوشش، فوجی قیادت اور مظاہرین کے درمیان مذاکرات

    سوڈان: عبوری حکومت کے قیام کی کوشش، فوجی قیادت اور مظاہرین کے درمیان مذاکرات

    خرطوم: سوڈان میں عبوری طور پر سول حکومت کے قیام کے لیے فوجی قیادت اور مظاہرین کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوڈان شدید سیاسی بحران کا شکار ہے، جبکہ ملک کے مختلف علاقوں میں فوجی اہلکاروں اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں اب تک درجنوں شہری مارے جاچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سوڈان میں اس وقت فوجی قیادت برسراقتدار ہے، جنہوں نے اعلان کیا تھا کہ وہ جلد اقتدار سول سیاست دانوں تک منتقل کردیں گے جس پر اب تک عمل نہیں ہوا۔

    فوجی قیادت اور احتجاجی تحریک کے رہنماؤں کے مابین مذاکرات کا دوبارہ آغاز ہو گیا ہے، احتجاجی مظاہرین کی ہلاکتوں کے سبب کئی ہفتوں کے تعطل کے بعد مذاکرات کا آغاز ہوا ہے۔

    فوج کے تین جنرلوں اور اپوزیشن کے پانچ نمائندوں کے مابین ملکی دارالحکومت خرطوم میں ایک ملاقات ہوئی، اس دوران اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اقتدار کی منتقل کا لائحہ عمل بھی زیرغور آیا۔

    امریکی نے سوڈان پر پابندی عائد کرنے کی دھمکی دے دی

    واضح رہے کہ سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں اپریل میں ہونے والی فوجی بغاوت اور ملک میں 3 ماہ کے لیے ایمرجنسی کے نفاذ کے خلاف دھرنا دینے والوں پر براہ راست فائرنگ سے اب تک 100 سے زائد افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔

    جبکہ مختلف علاقوں میں مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے، فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے باعث اب تک متعدد شہری ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ مزید ہلاکتوں کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

  • سوڈان میں فوجی حکمرانوں کے خلاف مظاہرے جاری، مزید 11 شہری جاں بحق

    سوڈان میں فوجی حکمرانوں کے خلاف مظاہرے جاری، مزید 11 شہری جاں بحق

    خرطوم:سوڈان میں فوجی حکمران کے خلاف احتجاج کے دوران تصادم اور فائرنگ سے 24 گھنٹوں کے دوران مزید 11 شہری جاں بحق ہوگئے، عسکری کونسل کا کہنا ہے کہ مظاہرین صدارتی محل اور ملٹری ہیڈ کوارٹرز کی جانب مارچ کررہے ہیں

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق حکومت کو سول افراد کے حوالے کرنے کے حق میں مظاہرہ کرنے والے شہریوں اور سیکیورٹی فورسز میں جاری جھڑپوں کے دوران مختلف علاقوں میں کئی شہری زخمی بھی ہوگئے ۔سوڈان کے دارالحکومت خرطوم اور دیگر شہروں میں 30 جون کو مظاہرین کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی تھی اور گزشتہ ماہ حکومت پر قبضہ کرنے والے فوجی حکمرانوں سے دست برداری کا مطالبہ کررہی تھی۔

    سماجی رہنما ناظم سیراج کا کہنا تھا کہ جڑواں شہروں خرطوم اور اومدرمان میں ایک اسکول سے 3 افراد کی لاشیں ملی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ تین افراد ہسپتال لے جاتے ہوئے اس وقت جاں بحق ہوئے جب سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے شہریوں پر فائر کھول دیا۔

    ناظم سیراج کا کہنا تھا کہ جاں بحق افراد کی مجموعی تعداد 11 ہوگئی جن میں سے ایک زخمی دارالحکومت خرطوم کے ایک ہسپتال میں دم توڑ گیا اس کے علاوہ ایک شہری کی لاش ابطارہ کے علاقے سے ملی جہاں سے گزشتہ دسمبر میں سابق صدر عمرالبشیر کے خلاف احتجاج کا آغاز ہوا تھا۔سوڈان کے ڈاکٹروں کی تنظیم سوڈانیز پروفیشنلز ایسوسی ایشن نے بھی ہلاکتوں کی تصدیق کی۔

    دوسری جانب حکام کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز ہونے والے مظاہروں کے دوران کم ازکم 7 افراد مارے گئے اور 200 افراد زخمی ہوئے تھے جن میں سے 27 افراد کو مظاہروں کے دوران گولی لگی تھی۔ادھرفوجی کونسل کے رکن لیفٹیننٹ جنرل غامل عمر کا کہنا تھا کہ یہ قابل افسوس ہے کہ فورسز آزادی اور تبدیلی کے لیے کام کررہی ہے جبکہ مظاہرین صدارتی محل اور ملٹری ہیڈکوارٹرز کی جانب مارچ کررہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا جبکہ انہوں نے پتھراو ٔکیا جس کے بعد سیکیورٹی فورسز پر حملہ کرنے والے افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

    لیفٹیننٹ جنرل غامل عمر کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے دوران 3 افراد جاں بحق اور پیراملٹری فورس کے 3 اہلکار زخمی ہوگئے اس کے علاوہ ملک بھر میں درجنوں اہلکار زخمی ہوئے ۔

  • امریکی نے سوڈان پر پابندی عائد کرنے کی دھمکی دے دی

    امریکی نے سوڈان پر پابندی عائد کرنے کی دھمکی دے دی

    واشنگٹن: سوڈان میں جاری سیاسی بحران اور پرتشدد واقعات کے بڑھنے کے پیش نظر امریکا نے سوڈان پر پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق مشرقی افریقہ اور سوڈان کے امور کے لیے امریکی وزیر خارجہ کی معاون نے کہا ہے کہ واشنگٹن کی جانب سے تمام آپشن زیر غور ہیں جن میں سوڈان میں تشدد بڑھنے کی صورت میں پابندیاں عائد کرنا بھی شامل ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی عہدے دار نے ایوان نمائندگان کے ایک اجلاس میں واضح کیا کہ پابندیوں میں ممکنہ طور پر ویزوں کا عدم اجرا یا اقتصادی پابندیاں شامل ہو سکتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی انتظامیہ اس سلسلے میں مناسب طریقہ کار اور صرف تشدد میں ملوث شخصیات کو نشانہ بنانے کی خواہاں ہے۔

    واضح رہے کہ سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں اپریل میں ہونے والی فوجی بغاوت اور ملک میں 3 ماہ کے لیے ایمرجنسی کے نفاذ کے خلاف دھرنا دینے والوں پر براہ راست فائرنگ سے اب تک 100 سے زائد افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔

    جبکہ مختلف علاقوں میں مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے، فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے باعث اب تک متعدد شہری ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ مزید ہلاکتوں کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

    سوڈان میں جو کچھ ہورہا ہے اس پر میرا دل ٹوٹ سا گیا ہے، ماہرہ خان

    دوسری جانب پراسیکیوٹر جنرل نے 11 اپریل کو فوج کے ہاتھوں معزول ہونے والے سابق صدرعمر البشیر پر مالی بدعنوانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال جیسے الزامات عائد کیے ہیں۔

    معزول صدر پر غیر ملکی کرنسی قبضے میں رکھنے، حرام کی دولت جمع کرنے اور مشکوک جائیدادیں بنانے کا الزام ہے۔ خیال رہے کہ سوڈان میں عوام کے طویل احتجاج کے بعد ملک کی مسلح افواج نے سابق صدر عمر البشیر کو ان کےعہدے سے ہٹا کر اقتدار اپنے ہاتھ میں لے لیا تھا۔