Tag: Sudan

  • سوڈان کے معزول صدر عمرالبشیر پر مالی بدعنوانی کا الزام عائد

    سوڈان کے معزول صدر عمرالبشیر پر مالی بدعنوانی کا الزام عائد

    خرطوم: سوڈان کے معزول صدر عمرالبشیر پر غیر ملکی کرنسی قبضے میں رکھنے اور مالی بدعنوانی کا الزام عائد کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوڈان کے پبلک پراسیکیوٹر نے معزول صدر عمر البشیر پر مالی بدعنوانی کا الزام عائد کیا ہے، سوڈان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے تصدیق کردی۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق پراسیکیوٹر جنرل نے 11 اپریل کو فوج کے ہاتھوں معزول ہونے والے سابق صدرعمر البشیر پر مالی بدعنوانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال جیسے الزامات عائد کیے ہیں۔

    معزول صدر پر غیر ملکی کرنسی قبضے میں رکھنے، حرام کی دولت جمع کرنے اور مشکوک جائیدادیں بنانے کا الزام ہے۔ خیال رہے کہ سوڈان میں عوام کے طویل احتجاج کے بعد ملک کی مسلح افواج نے سابق صدر عمر البشیر کو ان کےعہدے سے ہٹا کر اقتدار اپنے ہاتھ میں لے لیا تھا۔

    عمر البشیر کی معزولی کے بعد قائم کی جانے والی عبوری عسکری کونسل کے سربراہ جنرل عبدالفتاح البرھان نے دعویٰ کیا تھا کہ سابق صدر کی رہائش گاہ سے 10 کروڑ 13 لاکھ ڈالر کی نقد رقم برآمد ہوئی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ملٹری انٹیلیجنس، پولیس اور دیگر سیکیورٹی تحقیقاتی اداروں نے عمر البشیر کے گھر کی تلاشی کے دوران 70 ملین یورو، تین لاکھ 50 ہزار ڈالر اور پانچ ارب سوڈانی پاﺅنڈ قبضے میں لیے۔

    سوڈان میں مظاہرے، فوج کا عوام پر تشدد، اقوامِ متحدہ نے تحقیقات کا مطالبہ کردیا

    پراسیکیوٹر جنرل کا کہنا ہے کہ سابق صدر کے خلاف مالی بدعنوانی کے الزامات پر مقدمہ چلانے کے لیے تمام ثبوت اکھٹے کیے گئے ہیں۔ سوڈانی پراسیکیوٹر جنرل نے گذشتہ ماہ معزول صدر پر کالے دھن کو سفید کرنے اور دہشت گردی کے لیے فنڈنگ جاری کرنے کے الزامات کی تحقیقات کا بھی حکم دیا تھا۔

  • سوڈان میں مظاہرے، فوج کا عوام پر تشدد، اقوامِ متحدہ نے تحقیقات کا مطالبہ کردیا

    سوڈان میں مظاہرے، فوج کا عوام پر تشدد، اقوامِ متحدہ نے تحقیقات کا مطالبہ کردیا

    خرطوم: سوڈان میں ہونے والے مظاہرے کے دوران فوج کی جانب سے مظاہرین پر تشدد کی اقوام متحدہ نے تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوڈان میں مظاہرین پر فوج کا تشدد کی تحقیقات کے لیے اقوام متحدہ نے عالمی کونسل بنانے کا مطالبہ کیا ہے، تاکہ ذمے داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے ماہرین نے سوڈان میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ’پر امن مظاہرین‘ پر تشدد کی تحقیقات کے لیے ہیومن رائٹس کونسل تشکیل دینے کا مطالبہ کردیا۔

    اقوام متحدہ کے پانچ ماہرین نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا سوڈان انسانی حقوق کے بحران سے گزر رہا ہے۔

    انسانی حقوق کے ماہرین نے کہا کہ ’آزاد تحقیقات‘ کے لیے اقوام متحدہ رائٹس کونسل تشکیل دیا جائے جو 24 جون کو اپنا پہلا سیشن شروع کرے۔

    واضح رہے کہ ماہرین اقوام متحدہ انسانی حقوق کے آزاد ماہرین ہیں تاہم ان کا مطالبہ اقوام متحدہ کے موقف کی ترجمانی نہیں کرتا۔

    دوسری جانب سوڈان میں احتجاجی تحریک کے لیڈروں نے سول نافرمانی کی مہم ختم کرنے اور حکمراں عبوری فوجی کونسل کے ساتھ مذاکرات کی بحالی سے اتفاق کیا ہے۔

    ایتھوپیا کی کوشش سے حزب اختلاف اور سوڈانی فوج کے درمیان مذاکرات کا اعلان

    واضح رہے کہ سوڈان میں حکمراں فوجی کونسل کے خلاف احتجاجی تحریک کے لیڈروں کی اپیل پر منگل کو بھی عام ہڑتال تھی جبکہ خرطوم اور دوسرے شہروں میں دکانیں اور کاروباری مراکز جزوی یا مکمل طور پر بندر ہے۔

  • ایتھوپیا کی کوشش سے حزب اختلاف اور سوڈانی فوج کے درمیان مذاکرات کا اعلان

    ایتھوپیا کی کوشش سے حزب اختلاف اور سوڈانی فوج کے درمیان مذاکرات کا اعلان

    خرطوم : ایتھوپیا کی کوششوں سے احتجاجی تحریک کے لیڈروں کا ہڑتال ختم کر کے جرنیلوں سے مذاکرات بحال کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوڈان میں احتجاجی تحریک کے لیڈروں نے سول نافرمانی کی مہم ختم کرنے اور حکمراں عبوری فوجی کونسل کے ساتھ مذاکرات کی بحالی سے اتفاق کیا ہے۔انھوں نے یہ فیصلہ ایتھوپیا کی ثالثی کی کوششوں کے بعد کیا ہے۔

    ایتھوپین ثالث کار محمود ضریر نے خرطوم میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اتحاد برائے آزادی اور تبدیلی نے سول نافرمانی کی مہم ختم کرنے سے اتفاق کیا ہے اور دونوں فریقوں نے اقتدار ایک سول انتظامیہ کے حوالے کرنے کے لیے جلد مذاکرات کی بحالی سے بھی اتفاق کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ محمد ضریر گذشتہ ہفتے ایتھوپیا کے وزیراعظم ابی احمد کے دورے کے بعد سے خرطوم ہی میں مقیم تھے اور وہ سوڈان میں جاری بحران کے خاتمے کے لیے حزب اختلاف کے لیڈروں اور فوجی جرنیلوں سے ملاقاتیں کررہے تھے۔

    وزیر اعظم ابی احمد نے سوموار کو سوڈان کی حکمراں عبوری فوجی کونسل کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرہان سے فون پر بات چیت کی تھی اور ان سے مصالحتی کوششوں میں پیش رفت کے ضمن میں تبادلہ خیال کیا تھا۔

    احتجاجی تحریک نے الگ سے ایک بیان میں لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سول نافرمانی کی تحریک ختم کردیں اور بدھ سے اپنے کام پر آجائیں اور کاروبار شروع کردیں۔

    واضح رہے کہ سوڈان میں حکمراں فوجی کونسل کے خلاف احتجاجی تحریک کے لیڈروں کی اپیل پر منگل کو بھی عام ہڑتال تھی جبکہ خرطوم اور دوسرے شہروں میں دکانیں اور کاروباری مراکز جزوی یا مکمل طور پر بندرہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اتوار کو سول نافرمانی کے پہلے روز تشدد کے مختلف واقعات میں چار افراد ہلاک ہوگئے تھےِ۔

    سوڈانی پیشہ وران تنظیم ( ایس پی اے) نے ہفتے کے روز 3 جون کو وزارتِ دفاع کے باہر احتجاجی تحریک کے زیر اہتمام دھرنے کے شرکاء کے خلاف خونیں کریک ڈاؤن کے ردعمل میں ملک گیر سول نافرمانی کی تحریک چلانے کا اعلان کیا تھا اور عوام سے اس میں بھرپور شرکت کی اپیل کی تھی۔

  • سوڈان: حکومت کا مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال، 13 ہلاک

    سوڈان: حکومت کا مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال، 13 ہلاک

    خرطوم: سوڈان میں حکومت مخالف مظاہرے پرتشدد رنگ اختیار کر گئے، 13 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہوگئی.

    تفصیلات کے مطابق حکومت مخالف مظاہرین پر انتطامیہ نے طاقت کا استعمال کیا، جس کے نتیجے میں ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں.

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حکومتی کارروائی میں‌ 13 افراد کی ہلاکت، جب کہ درجنوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں.

    خیال رہے کہ ٹریڈ یونین الائنس (ایس پی اے) اپریل سے سوڈان میں مظاہرے منعقد کر رہی ہے، جمہوریت پسندوں کا مطالبہ ہے کہ اقتدار سول انتظامیہ کے حوالے کیا جائے۔

    سابق صدر عمر البشیر کے عہدے سے برطرف ہونے کا سبب بھی یہی مظاہرے بنے. البتہ عمر البشیر کے ہٹنے کے بعد ملٹری کونسل نے اقتدار سنبھال لیا .

    مزید پڑھیں: سوڈان: ‌‌‌جمہوریت پسندوں کی دو روزہ ہڑتال شروع، نظام زندگی درہم برہم

    عبوری ملٹری کونسل اور جمہوریت پسندوں کے درمیان مذاکرات کا اب تک کوئی نتیجہ نہیں نکلا، جس کے بعد مظاہروں میں شدت آگئی.

    تجزیہ کاروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر سوڈان کی صورت حال پر فوری کارروائی نہیں کی، تو حالات خانہ جنگی کی سمت جاسکتے ہیں.

  • سوڈان: ‌‌‌جمہوریت پسندوں کی دو روزہ ہڑتال شروع، نظام زندگی درہم برہم

    سوڈان: ‌‌‌جمہوریت پسندوں کی دو روزہ ہڑتال شروع، نظام زندگی درہم برہم

    خرطوم: جمہوریت پسند مظاہرین نے سوڈان کی فوجی حکومت کے خلاف دو روزہ عام ہڑتال کا آغاز کر دیا.

    حکومت اور مظاہرین کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے باوجود سوڈان میں حالات کشیدہ ہیں، ملک کے بڑے شہروں‌ میں‌ مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے.

    جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق سیاسی عدم استحکام کے شکار سوڈان میں مظاہروں کا نیا سلسلہ شروع ہوا ہے، جسے دو روزہ عام ہڑتال کا نام دیا گیا ہے، البتہ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اس کے دورانیے میں‌اضافہ ہوسکتا ہے.

    ہزاروں جمہوریت نواز مظاہرین دارالحکومت خرطوم کے ہوائی اڈے اور بس ٹرمینل پر دھرنا دے کر بیٹھ گئے ہیں، ہڑتال کی وجہ سے نظام مواصلات شدید متاثر ہوا ہے.

    مسافروں کو پریشانی کا سامنا ہے، تین ہوائی کمپنیوں نے خرطوم سے مختلف شہروں کے لیے پروازیں منسوخ کر دی ہیں.

    سوڈان: اقتدار تین برسوں میں سویلین کے حوالے کرنے پر اتفاق

    جمہوریت پسند تنظیموں کے ایک سرکردہ رہنما نے اپنے بیان میں‌کہا کہ ہڑتال عالمی دنیا کے لیے پیغام ہے کہ سوڈانی شہری فوج کو اقتدار دینے کے حق میں نہیں.

    خیال رہے کہ عبوری ملٹری کونسل اور جمہوریت پسندوں کے درمیان مذاکرات کا اب تک کوئی نتیجہ نہیں نکلا، یاد رہے کہ اپریل میں عمر البشیر کو اقتدار سے الگ کرنے کے بعد ملٹری کونسل نے اقتدار سنبھال لیا تھا.

  • سوڈان: اقتدار تین برسوں میں سویلین کے حوالے کرنے پر اتفاق

    سوڈان: اقتدار تین برسوں میں سویلین کے حوالے کرنے پر اتفاق

    خرطوم : سوڈان کی فوجی قیادت اور مظاہرین کے رہنماؤں نے تین برسوں کے اندر اندر اقتدار مکمل طور پر سویلین حکومت کے حوالے کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اپریل میں عمر البشیر کو اقتدار سے الگ کرنے کے بعد اقتدار سنبھالنے والی ملٹری کونسل کے ایک مرکزی رکن لیفٹیننٹ جنرل یاسر العطاء کا کہنا تھا کہ ہم نے تین سال کی عبوری مدت پر اتفاق کر لیا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ خود مختار کونسل کے قیام، طاقت کی تقسیم، جس میں نئی حکمران باڈی کی تشکیل بھی شامل ہے، پر حتمی معاہدہ کر لیاگیا۔

    احتجاجی مظاہرے کرنے والی تحریک ایف ڈی ایف سی کے رکن ساتیع الحج کا کہنا تھا کہ ہمارے خیالات ایک دوسرے سے قریب ہیں اور انشااللہ ہم جلد ہی ایک معاہدے تک پہنچ جائیں گے۔“ بتایا گیا ہے کہ ملک میں نئے انتخابات کے انعقاد تک ایک نئی کونسل ملک کو چلائے گی۔

    مزید پڑھیں : مستقبل کے حوالے سے حزب اختلاف کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہیں، سوڈانی عبوری کونسل

    لیفٹیننٹ جنرل یاسر العطاء کا کہنا تھا کہ عبوری دور کے دوران تین سو اراکین والی ایک پارلیمان تشکیل دی جائے گی اور اس میں ستاسٹھ فیصد اراکین کا تعلق احتجاجی تحریک کے گروپوں سے ہو گا جبکہ باقی وہ اراکین ہوں گے، جن کا تعلق مختلف سیاسی جماعتوں سے ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلے چھ ماہ ان باغیوں کے ساتھ امن معاہدے کرنے کے لیے وقف کیے جائیں گے، جو ملک کے جنگ زدہ علاقوں میں سرگرم ہیں۔

  • سوڈان: سیکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں، چھ اہلکار ہلاک

    سوڈان: سیکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں، چھ اہلکار ہلاک

    خرطوم: سوڈان کے مختلف علاقوں میں مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 6 اہلکار ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سوڈان کی حکمراں فوجی کونسل نے منگل کے روز ایک بیان میں ان ہلاکتوں کی تصدیق کی اور مظاہرین کو خبردار کیا کہ وہ تشدد کے واقعات سے باز آجائیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عبوری فوجی کونسل کے نائب سربراہ محمد حمدان داغولو المعروف حمیدتی نے بتایا کہ مختلف علاقوں میں سکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان دھینگا مشتی ہوئی اور مظاہرین نے بعض مقامات پر ٹرینیں روکنے اور پل بند کرنے کی کوشش کی ہے۔

    تشدد کے ان واقعات کے بعد عبوری فوجی کونسل نے خبردار کیا ہے کہ وہ حزبِ اختلاف کے ساتھ ملک کے مستقبل کے حوالے سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں لیکن آج منگل کے بعد افراتفری کا سلسلہ بند ہونا چاہیے اور اس کو مزید قبول نہیں کیا جائے گا۔

    فوجی کونسل نے قبل ازیں معزول صدر عمر حسن البشیر کی ایک سابق اتحادی اسلامی جماعت پر مظاہرین کے حملے کی مذمت کی تھی۔

    ہفتے کے روز بیسیوں مظاہرین نے خرطو م میں اسلامی جماعت پاپولر کانگریس پارٹی کی جلسہ گاہ ایک عمارت کے باہر جمع ہوکر نعرے بازی کی تھی اور ان کا کہنا تھا کہ اسلام پسندوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔

    سوڈان میں معاشی بحران، ابوظہبی حکام کی طرف سے سینکڑوں ملین ڈالر کی امداد

    ان مظاہرین کی کانگریس پارٹی کے کارکنان سے جھڑپیں بھی ہوئی تھیں اور ان میں اس جماعت کے 64 کارکنان زخمی ہوگئے تھے۔

  • سوڈان میں معاشی بحران، ابوظہبی حکام کی طرف سے سینکڑوں ملین ڈالر کی امداد

    سوڈان میں معاشی بحران، ابوظہبی حکام کی طرف سے سینکڑوں ملین ڈالر کی امداد

    ابوظہبی: متحدہ عرب امارات نے سوڈان کو معاشی بحران سے نکلنے میں مدد کے لیے ملکی مرکزی بینک میں ڈھائی سو ملین ڈالر جمع کرانے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اس اقدام کا مقصد سوڈان میں عمر البشیر کے اقتدار کے خاتمے کے بعد اس افریقی ملک کی مالی امداد کرنا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ان رقوم کی منتقلی کے لیے سوڈانی مرکزی بینک اور ابوظہبی کے ترقیاتی فنڈ کے مابین ایک سمجھوتے پر دستخط پہلے ہی کیے جا چکے تھے۔

    پچھلے ہفتے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے سوڈان کے لیے مجموعی طور پر تین بلین ڈالر کے قرضوں کا اعلان کیا تھا۔

    سوڈان کے مرکزی بینک نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ سعودی اور اماراتی امداد سے قبل سوڈانی پاﺅنڈ کی ایک امریکی ڈالر کے مقابلے میں قیمت 47 اعشاریہ 5 ڈالر تھی جو امداد کے بعد بڑھ کر 45 ڈالر ہوگئی ہے۔

    خیال رہے کہ حال ہی میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے مشترکہ طور پر سوڈان کو تین ارب ڈالر کی امداد فراہم کی تھی۔ اس میں سے 50 کروڑ ڈالر مرکزی بنک میں کرنسی کے استحکام کے لیے 50 کروڑ ڈالر کی رقم ڈیپازٹ کی گئی تھی۔

    سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے سوڈان میں فوجی عبوری حکومت کی حمایت کا اظہار کرچکے ہیں، البتہ فوجی حکومت جلد انتخابات کے ذریعے اقتدار سولین تک منتقل کرنے کے خواہاں ہیں۔

    سوڈان میں سیاسی ومعاشی بحران، سعودی عرب اور یو اے ای کا امداد کا اعلان

    دوسری جانب سوڈان کی عبوری فوجی حکومت نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ وہ اقتدار جلد ہی سویلین حکومت کے حوالے کر دے گی، ساتھ ہی یہ تصدیق بھی کر دی گئی ہے کہ معزول صدر عمر البشیر کو جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔

  • سویلین قیادت کو اقتدار منتقل کرنے کے لیے سوڈانی فوج پر دباؤ

    سویلین قیادت کو اقتدار منتقل کرنے کے لیے سوڈانی فوج پر دباؤ

    خرطوم: افریقی یونین نے سوڈان میں برسراقتدار فوجی قیادت کو سویلین رہنماؤں تک اقتدار منتقلی کے لیے تین ماہ کی مہلت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی تنظیموں سمیت افریقہ کی یونین نے بھی سوڈانی فوج پر ڈباؤ ڈالا ہے کہ وہ سویلین تک اقتدار منتقل کرنے کے لیے حکمت عملی تیار کرے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ افریقی یونین کے رہنماؤں نے قاہرہ میں منعقدہ اجلاس میں سوڈان میں حکمران فوجی کونسل کو ملک میں جمہوری اصلاحات کے لیے تین ماہ کی مہلت دے دی۔

    قبل ازیں سوڈان کی عبوری فوجی قیادت کو اقتدار کی سول قیادت کو منتقلی کے لیے گزشتہ ہفتے صرف پندرہ دن کی مہلت دی تھی، جو اب تین ماہ کردی گئی ہے۔

    دریں اثنا افریقی یونین کے ایک سربراہی اجلاس کے بعد مصری صدر السیسی نے منگل کے روز قاہرہ میں کہا کہ سمٹ کے شرکاء نے سوڈانی فوج کو مزید وقت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    خیال رہے کہ سوڈان کی فوجی کونسل کے سربراہ و وزیر دفاع عود بن عوف نے سابق آمر عمر البشیر کا تختہ الٹنے کے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا تھا، عود ابن عوف نے اپنے فیصلے کا اعلان سرکاری ٹی وی پر کیا۔

    سوڈان میں سیاسی ومعاشی بحران، سعودی عرب اور یو اے ای کا امداد کا اعلان

    فوجی کونسل کے سربراہ عود بن عوف نے لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح عبدالرحمان برہان کو اپنا جانشین نامزد کردیا، فوج کا کہنا ہے کہ 2 سال تک اقتدار میں رہنے کے بعد انتخابات کرائے گی۔

    یاد رہے کہ سوڈانی عوام گزشتہ تین مہینوں نے صدر عمر البشیر کے خلاف مظاہرے کررہے تھے، صدر عمر حسن البشیر صدارت سے مستعفی ہوگئے جس کے بعد انہیں فوج نے گرفتار کرکے نظر بند کردیا تھا اور وہ تاحال نظر بند ہیں۔

  • سعودی اور اماراتی امداد کے بعد سوڈانی معیشت میں بہتری

    سعودی اور اماراتی امداد کے بعد سوڈانی معیشت میں بہتری

    خرطوم: سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی طرف سے سوڈان کے لیے تین ارب ڈالر کی امداد کی فراہمی کے بعد سوڈانی پاﺅنڈ کی مارکیٹ میں قیمت بڑھ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سوڈان کے مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ سعودی اور اماراتی امداد سے قبل سوڈانی پاﺅنڈ کی ایک امریکی ڈالرکے مقابلے میں قیمت 47 اعشاریہ 5 ڈالر تھی جو امداد کے بعد بڑھ کر 45 ڈالر ہوگئی ہے۔

    مرکزی بنک کے مطابق سوڈانی پاﺅنڈ کی مارکیٹ میں ویلیو میں اضافہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب ملک تبدیلی کے عمل سے گزر رہا ہے۔

    سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے مشترکہ طور پر سوڈان کو تین ارب ڈالر کی امداد فراہم کی تھی۔ اس میں سے 50 کروڑ ڈالر مرکزی بنک میں کرنسی کے استحکام کے لیے 50 کروڑ ڈالر کی رقم ڈیپازٹ کی گئی تھی۔

    سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے سوڈان میں فوجی عبوری حکومت کی حمایت کا اظہار کرچکے ہیں، البتہ فوجی حکومت جلد انتخابات کے ذریعے اقتدار سولین تک منتقل کرنے کے خواہاں ہیں۔

    دوسری جانب سوڈان کی عبوری فوجی حکومت نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ وہ اقتدار جلد ہی سویلین حکومت کے حوالے کر دے گی، ساتھ ہی یہ تصدیق بھی کر دی گئی ہے کہ معزول صدر عمر البشیر کو جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔

    سوڈان میں سیاسی ومعاشی بحران، سعودی عرب اور یو اے ای کا امداد کا اعلان

    یاد رہے کہ سوڈان کی فوجی کونسل کے سربراہ و وزیر دفاع عود بن عوف نے سابق آمر عمر البشیر کا تختہ الٹنے کے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا تھا، عود ابن عوف نے اپنے فیصلے کا اعلان سرکاری ٹی وی پر کیا۔