Tag: Sudan

  • سوڈان میں سیاسی ومعاشی بحران، سعودی عرب اور یو اے ای کا امداد کا اعلان

    سوڈان میں سیاسی ومعاشی بحران، سعودی عرب اور یو اے ای کا امداد کا اعلان

    ریاض: سوڈان میں جاری سیاسی ومعاشی بحران کے پیش نظر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے مالی امداد کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ابوظہبی اور سعودی حکام کی جانب سے سوڈان کے لیے امداد کا مقصد اس افریقی ملک کو معاشی بحران سے نکلنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کی جانب سے سوڈان کو تین بلین ڈالرز فراہم کیے جائیں گے تاکہ یہ افریقی ملک اقتصادی مسائل پر قابو پاسکے۔

    تین بلین ڈالر میں سے امداد کی مد میں 500 ملین رقم کے طور پر دی جائے گی جبکہ بقیہ رقم ضروری ادویات اور کھانے پینے کی مدد میں فراہم کی جائے گی۔

    سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے سوڈان میں فوجی عبوری حکومت کی حمایت کا اظہار کرچکے ہیں، البتہ فوجی حکومت جلد انتخابات کے ذریعے اقتدار سولین تک منتقل کرنے کے خواہاں ہیں۔

    دوسری جانب سوڈان کی عبوری فوجی حکومت نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ وہ اقتدار جلد ہی سویلین حکومت کے حوالے کر دے گی، ساتھ ہی یہ تصدیق بھی کر دی گئی ہے کہ معزول صدر عمر البشیر کو جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔

    سوڈان میں سول حکومت کے قیام کا وعدہ پورا کریں گے، جنرل زین العابدین

    یاد رہے کہ سوڈان کی فوجی کونسل کے سربراہ و وزیر دفاع عود بن عوف نے سابق آمر عمر البشیر کا تختہ الٹنے کے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا تھا، عود ابن عوف نے اپنے فیصلے کا اعلان سرکاری ٹی وی پر کیا۔

  • سوڈان میں اسٹیٹ سیکیورٹی پراسیکیوشن ختم، انسداد کرپشن کا ادارہ قائم

    سوڈان میں اسٹیٹ سیکیورٹی پراسیکیوشن ختم، انسداد کرپشن کا ادارہ قائم

    خرطوم : سوڈان کے پراسیکیوٹر جنرل نے ہفتے کے روز سابق حکومت کےدور میں قائم ہونے والے اسٹیٹ سیکیورٹی پراسیکیوشن کا ادارہ ختم کرتے ہوئے اس کی جگہ انسداد بد عنوانی کا ادارہ قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق انہوں نے فوج اورانٹیلی جنس اداروں میں مشتبہ عناصر کو حاصل آئینی تحفظ ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا، پراسیکیوٹر جنرل نے کرپشن اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے حوالے سے ملنے والی شکایات کی تحقیقات کے لیے ایک نگران سپریم کمیشن قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔

    پراسیکیوٹر جنرل نے مظاہرین کی جانب سے سابق حکومت کے خلاف سنگین جرائم کی جلد از جلد تحقیقات کرنے اور عوامی مظاہروں کے دوران انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لینے کا فیصلہ کیا۔

    گذشتہ روز پراسیکیوٹر جنرل اور عبوری ملٹری کونسل کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرھان نے ملاقات کی تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی اور سیکیورٹی کےادارے میں تبدیلیوں پر تبادلہ خیال کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ آئینی پیش رفت اس وقت سامنے آئی جب معزول صدر پراپنی رہائش گاہ میں بھاری رقوم چھپانے اور منی لانڈرنگ کی شکایات سامنے آئی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق عسکری کونسل نے انسداد بدعنوانی کمیشن کے سیکرٹری کو سابق صدر کو کرپشن کے الزامات میں فوری عدالت میں پیش کرنے کاحکم دیا ہے۔

    مزید پڑھیں : سوڈان : فوجی کونسل کے سربراہ نے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا

    خیال رہے کہ سوڈان کی فوجی کونسل کے سربراہ و وزیر دفاع عود بن عوف نے سابق آمر عمر البشیر کا تختہ الٹنے کے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا تھا، عود ابن عوف نے اپنے فیصلے کا اعلان سرکاری ٹی وی پر کیا۔

    فوجی کونسل کے سربراہ عود بن عوف نے لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح عبدالرحمان برہان کو اپنا جانشین نامزد کردیا، فوج کا کہنا ہے کہ 2 سال تک اقتدار میں رہنے کے بعد انتخابات کرائے گی۔

    مزید پڑھیں : سوڈان میں مارشل لاء نافذ، ملک چلانے کے لیے عبوری کونسل تشکیل، صدرگرفتار

    یاد رہے کہ سوڈانی عوام گزشتہ تین مہینوں نے صدر عمر البشیر کے خلاف مظاہرے کررہے تھے جو آج رنگ لے آئے اور صدر عمر حسن البشیر صدارت سے مستعفی ہوگئے جس کے بعد انہیں فوج نے گرفتار کرکے نظر بند کردیا تھا اور وہ تاحال نظر بند ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سوڈان میں فوج نے ملک کے انتظامی امور چلانے کے لیے جنرل عود بن عوف کی سربراہی میں ایک عبوری کونسل تشکیل دے دی ہے، جنرل عود سبک دوش ہونے والے صدر عمر البشیر کے نائب اول اور سوڈان کے وزیر دفاع ہیں۔

  • سوڈان کے مظاہرین کی نمائندہ تنظیم اتوار کو سویلین کونسل کا اعلان کرے گی

    سوڈان کے مظاہرین کی نمائندہ تنظیم اتوار کو سویلین کونسل کا اعلان کرے گی

    خرطوم : سوڈان کی احتجاجی تحریک کے نمائندگان نے کہا ہے کہ وہ اتوار کو سویلین کونسل کا اعلان کریں گے۔ ان کے اس اعلان کے بعد عمر البشیر کی معزولی کے نتیجے میں ملک کا اقتدار سنبھالنے والی عسکری عبوری کونسل پر دباؤ مزید بڑھ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سوڈانی پروفیشنلز ایسوی ایشن نے اپنے حامیوں، غیر ملکی سفارتکاروں اور صحافیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ فوجی ہیڈ کوارٹرز کے باہر اتوار کی شام 7 بچے اپنی موجودگی یقینی بنائیں تاکہ وہ اس سویلین باڈی کے قیام کے عینی شاہد بن سکیں۔

    ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ اتوار کی شام 7 بجے ہونے والی کانفرنس میں اس کونسل کے ذمہ داران کے ناموں کا اعلان کیا جائے گا۔

    اس سے قبل سوڈانی پروفیشلنز ایسوسی ایشن اور دیگر حزب اختلاف کی تنظیموں نے جمعہ کے روز خرطوم میں فوجی ہیڈکوارٹرز کے باہر ہزاروں مظاہرین نے احتجاج کرتے ہوئے فوج کو اداروں کا کبڑول کو جلد از جلد سویلین انتظامیہ کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا۔

    خیال رہے کہ جنرل عبدالفتاح البرھان کی سوڈان میں عبوری کونسل کے سربراہ کے طور پر تقرری کے بعد سابق صدر عمر البشیر کے مقربین کو ایک ایک کر کے اعلیٰ عہدوں ہٹایا جا رہا ہے اور سوڈانی عبوری عسکری کونسل دو سال تک سوڈان میں کار حکومت سول انتظامیہ کے ہاتھ میں دینے کا اعلان کرچکی ہے۔

    مزید پڑھیں : سوڈان : فوجی کونسل کے سربراہ نے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا

    خیال رہے کہ سوڈان کی فوجی کونسل کے سربراہ و وزیر دفاع عود بن عوف نے سابق آمر عمر البشیر کا تختہ الٹنے کے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا تھا، عود ابن عوف نے اپنے فیصلے کا اعلان سرکاری ٹی وی پر کیا۔

    فوجی کونسل کے سربراہ عود بن عوف نے لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح عبدالرحمان برہان کو اپنا جانشین نامزد کردیا، فوج کا کہنا ہے کہ 2 سال تک اقتدار میں رہنے کے بعد انتخابات کرائے گی۔

    مزید پڑھیں : سوڈان میں مارشل لاء نافذ، ملک چلانے کے لیے عبوری کونسل تشکیل، صدرگرفتار

    یاد رہے کہ سوڈانی عوام گزشتہ تین مہینوں نے صدر عمر البشیر کے خلاف مظاہرے کررہے تھے جو آج رنگ لے آئے اور صدر عمر حسن البشیر صدارت سے مستعفی ہوگئے جس کے بعد انہیں فوج نے گرفتار کرکے نظر بند کردیا تھا اور وہ تاحال نظر بند ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سوڈان میں فوج نے ملک کے انتظامی امور چلانے کے لیے جنرل عود بن عوف کی سربراہی میں ایک عبوری کونسل تشکیل دے دی ہے، جنرل عود سبک دوش ہونے والے صدر عمر البشیر کے نائب اول اور سوڈان کے وزیر دفاع ہیں۔

  • سعودی اور اماراتی وفود کی سوڈانی عسکری کونسل کے سربراہ سے ملاقات‘ تعاون کا خیر مقدم

    سعودی اور اماراتی وفود کی سوڈانی عسکری کونسل کے سربراہ سے ملاقات‘ تعاون کا خیر مقدم

    خرطوم : سوڈان کی فوجی عبوری کونسل کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرھان عبدالرحمان نے سوڈان کے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ مثالی تعلقات کی تحسین کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افریقی ملک سوڈان میں 30 برس سے عہدہ صدارت پر براجمان عمر البشیر کے خلاف گزشتہ تین ماہ سے جاری احتجاجی مظاہرے کے نتیجے میں ایک ہفتہ قبل سیاسی تبدیلی رونما ہوئی جس میں عمر البشیر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا اور فوج نے انہیں گرفتار کرلیا۔

    عبوری فوجی کونسل کے سربراہ کا کہنا ہے کہ سوڈانی قوم کے امارات اور سعودیہ کے ساتھ ازلی تعلقات قائم ہیں اور آنے والے دور میں یہ تعلقات مزید مضبوط اور مستحکم ہوں گے۔

    سوڈانی عسکری کونسل کے سربراہ کی طرف سے یہ بیان سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ایک مشترکہ وفد سے ملاقات کے بعد جاری کیا گیا۔

    سعودیہ اور امارات کے اعلیٰ سطحی وفد نے منگل کو خرطوم میں مسلح افواج کے ہیڈ کواٹر میں جنرل عبدالفتاح البرھان عبدالرحمان سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔

    عرب ممالک کے وفد نے سوڈانی عسکری کونسل کو اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا، اماراتی اور سعودی وفد نے سوڈان کی عسکری کونسل کے وائس چیئرمین جنرل محمد حمدان دقلو موسیٰ سے بھی ملاقات کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان ملاقاتوں میں وفد کے ارکان نے سوڈانی قیادت کو یقین دلایا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سوڈانی قوم کی ہر ممکن مدد کے لیے تیار ہیں۔

    مزید پڑھیں : سوڈان : فوجی کونسل کے سربراہ نے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا

    خیال رہے کہ سوڈان کی فوجی کونسل کے سربراہ و وزیر دفاع عود بن عوف نے سابق آمر عمر البشیر کا تختہ الٹنے کے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا تھا، عود ابن عوف نے اپنے فیصلے کا اعلان سرکاری ٹی وی پر کیا۔

    فوجی کونسل کے سربراہ عود بن عوف نے لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح عبدالرحمان برہان کو اپنا جانشین نامزد کردیا، فوج کا کہنا ہے کہ 2 سال تک اقتدار میں رہنے کے بعد انتخابات کرائے گی۔

    مزید پڑھیں : سوڈان میں مارشل لاء نافذ، ملک چلانے کے لیے عبوری کونسل تشکیل، صدرگرفتار

    یاد رہے کہ سوڈانی عوام گزشتہ تین مہینوں نے صدر عمر البشیر کے خلاف مظاہرے کررہے تھے جو آج رنگ لے آئے اور صدر عمر حسن البشیر صدارت سے مستعفی ہوگئے جس کے بعد انہیں فوج نے گرفتار کرکے نظر بند کردیا تھا اور وہ تاحال نظر بند ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سوڈان میں فوج نے ملک کے انتظامی امور چلانے کے لیے جنرل عود بن عوف کی سربراہی میں ایک عبوری کونسل تشکیل دے دی ہے، جنرل عود سبک دوش ہونے والے صدر عمر البشیر کے نائب اول اور سوڈان کے وزیر دفاع ہیں۔

  • سوڈان کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے پر غور کر رہے ہیں‘ امریکی عہدیدار

    سوڈان کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے پر غور کر رہے ہیں‘ امریکی عہدیدار

    واشنگٹن : امریکا نے سوڈان کے حوالے سے نئی حکمت عملی پر غور شروع کردیا جس میں سوڈان کا نام دہشت گردی کی پشت پناہی کرنے والے ممالک کی فہرست سے نکالنے کی تجویز بھی شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی حکام کی جانب سے سوڈان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ سوڈان دہشت گردوں کی پشت پناہی کررہا ہے لیکن اب سوڈان میں حکومت تبدیل ہوچکی ہے جس کے بعد امریکا نے افریقی ملک سے متعلق اپنی پالیسی تبدیل کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔

    امریکی عہدیدار کا کہنا تھا کہ امریکا سوڈان میں قائم ہونے والی نئی عبوری انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں ہے اور سوڈان میں ہونے والی تبدیلیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اگر سوڈان میں دہشت گردی کی پشت پناہی کے حوالے سے جوہری تبدیلی آتی ہے تو خرطوم کو بلیک لسٹ سے نکالا جاسکتا ہے۔

    امریکی عہدیدار کا کہنا تھا کہ ہمیں اس بات کا علم نہیں کہ سوڈان کی عبوری عسکری کونسل میں امریکا یا اقوام متحدہ کی طرف سے بلیک لسٹ کردہ نام بھی شامل ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک ای میل بیان میں امریکی وزارت خارجہ کے عہدیدار نے کہا کہ ابھی تک سوڈان دہشت گردی کی پشت پناہی کرنے والے ملکوں کی فہرست میں شامل ہے اور اس پر امریکا کی طرف سے عاید کردہ پابندیاں بدستور برقرار ہیں۔

    مزید پڑھیں : سوڈان : فوجی کونسل کے سربراہ نے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا

    خیال رہے کہ سوڈان کی فوجی کونسل کے سربراہ و وزیر دفاع عود بن عوف نے سابق آمر عمر البشیر کا تختہ الٹنے کے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا تھا، عود ابن عوف نے اپنے فیصلے کا اعلان سرکاری ٹی وی پر کیا۔

    فوجی کونسل کے سربراہ عود بن عوف نے لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح عبدالرحمان برہان کو اپنا جانشین نامزد کردیا، فوج کا کہنا ہے کہ 2 سال تک اقتدار میں رہنے کے بعد انتخابات کرائے گی۔

    مزید پڑھیں : سوڈان میں مارشل لاء نافذ، ملک چلانے کے لیے عبوری کونسل تشکیل، صدرگرفتار

    یاد رہے کہ سوڈانی عوام گزشتہ تین مہینوں نے صدر عمر البشیر کے خلاف مظاہرے کررہے تھے جو آج رنگ لے آئے اور صدر عمر حسن البشیر صدارت سے مستعفی ہوگئے جس کے بعد انہیں فوج نے گرفتار کرکے نظر بند کردیا تھا اور وہ تاحال نظر بند ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سوڈان میں فوج نے ملک کے انتظامی امور چلانے کے لیے جنرل عود بن عوف کی سربراہی میں ایک عبوری کونسل تشکیل دے دی ہے، جنرل عود سبک دوش ہونے والے صدر عمر البشیر کے نائب اول اور سوڈان کے وزیر دفاع ہیں۔

  • او آئی سی کا سوڈان میں عوامی مطالبات کی حمایت کا اعلان

    او آئی سی کا سوڈان میں عوامی مطالبات کی حمایت کا اعلان

    دبئی : اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی نے سوڈان میں جاری سیاسی بحران میں سوڈانی قوم کے مطالبات کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سوڈانی قوم نے اپنے مستقبل کے حوالے سے جو فیصلہ کیا اس کی ہر سطح پر حمایت کی جانی چاہیے۔

    اسلامی تعاون تنظیم نے سوڈان میں عسکری کونسل کی طرف سے قوم کے مفاد میں کیے فیصلوں اور اقدامات کا خیر مقدم کیا ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ او آئی سی سوڈان کے ریاستی اداروں کے تحفظ پر زور دیتی ہے، اس کے ساتھ ساتھ سوڈانی قوم کے جائز مطالبات اور ان کی امنگوں کی ترجمانی وقت کی ضرورت ہے۔

    او آئی سی نے سوڈان کی تمام سیاسی قوتوں پر تمام مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کہ سوڈان میں پرانتقال اقتدار کا عمل پرامن طریقے سے آگے بڑھایا جائے اور سوڈان کے استحکام اور خوش حالی کو پیش نظر رکھتے ہوئے اسلامی تعاون تنظیم کی قراردادوں پرعمل درآمد کیا جائے۔

    مزید پڑھیں : سوڈان : فوجی کونسل کے سربراہ نے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا

    خیال رہے کہ سوڈان کی فوجی کونسل کے سربراہ و وزیر دفاع عود بن عوف نے سابق آمر عمر البشیر کا تختہ الٹنے کے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا تھا، عود ابن عوف نے اپنے فیصلے کا اعلان سرکاری ٹی وی پر کیا۔

    فوجی کونسل کے سربراہ عود بن عوف نے لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح عبدالرحمان برہان کو اپنا جانشین نامزد کردیا، فوج کا کہنا ہے کہ 2 سال تک اقتدار میں رہنے کے بعد انتخابات کرائے گی۔

    مزید پڑھیں : سوڈان میں مارشل لاء نافذ، ملک چلانے کے لیے عبوری کونسل تشکیل، صدرگرفتار

    یاد رہے کہ سوڈانی عوام گزشتہ تین مہینوں نے صدر عمر البشیر کے خلاف مظاہرے کررہے تھے جو آج رنگ لے آئے اور صدر عمر حسن البشیر صدارت سے مستعفی ہوگئے جس کے بعد انہیں فوج نے گرفتار کرکے نظر بند کردیا تھا اور وہ تاحال نظر بند ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سوڈان میں فوج نے ملک کے انتظامی امور چلانے کے لیے جنرل عود بن عوف کی سربراہی میں ایک عبوری کونسل تشکیل دے دی ہے، جنرل عود سبک دوش ہونے والے صدر عمر البشیر کے نائب اول اور سوڈان کے وزیر دفاع ہیں۔

  • سوڈان : فوجی کونسل کے سربراہ نے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا

    سوڈان : فوجی کونسل کے سربراہ نے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا

    خرطوم : سوڈان کی فوجی کونسل کے سربراہ عود بن عوف نے آمر عمر البشیر کا تختہ الٹنے کے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق افریقی ملک سوڈان میں صدر عمر البشیر کی حکومت کا تختہ الٹے جانے، ان کی گرفتاری اور ملک میں رات کا کرفیو لگائے جانے کے باوجود ہزاروں افراد نے خرطوم میں فوج کے کمانڈ ہیڈ کوارٹر کے باہر دھرنا دے رکھا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تین ماہ سے جاری احتجاجی مظاہرے کے نتیجے میں عمر البشیر کی حکومت ختم ہونے باوجود سوڈان میں سیاسی صورتحال تاحال بحران کا شکار ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ عود بن عوف نے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا، وزیر دفاع عود ابن عوف نے اپنے فیصلے کا اعلان سرکاری ٹی وی پر کیا۔

    فوجی کونسل کے سربراہ عود بن عوف نے لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح عبدالرحمان برہان کو اپنا جانشین نامزد کردیا، فوج کا کہنا ہے کہ 2 سال تک اقتدار میں رہنے کے بعد انتخابات کرائے گی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سوڈان میں مظاہرین مظاہرین سڑکوں پر سراپا احتجاج ہیں، مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ اقتدار شہریوں (سویلین حکومت) کو منتقل کیا جائے۔

    مزید پڑھیں : سوڈان میں مارشل لاء نافذ، ملک چلانے کے لیے عبوری کونسل تشکیل، صدرگرفتار

    مزید پڑھیں : کرفیو کے باوجود سوڈان میں فوج کے کمانڈ ہیڈ کوارٹر کے باہر دھرنا جاری

    سوڈان کی مسلح افواج کی طرف سے تمام شہریوں پر زور دیا گیاہے کہ وہ کرفیو کی پابندی یقینی بنائیں، فوج نے کرفیو کی پابندی نہ کرنے کے خطرناک نتائج سے پر بھی خبردار کیا گیا ہے،مسلح افواج کی طرف سے کرفیو کا اعلان شہریوں کی جان ومال کے تحفظ کے پیش نظر کیا گیا ہے، شہریوں کو احتجاج کا حق ہے مگر انہیں کرفیو کے اوقات میں اس کی پابندی کرنا ہوگی۔

    عرب ٹی وی کے مطابق عینی شاہدین نے بتایاکہ مسلح فواج کی طرف سے رات کا کرفیو لگانے کے باوجود ہزاروں افراد کا دھرنا جاری رہا،عینی شاہدین نے بتایا کہ مظاہرین رات پر امن، انصاف اور آزادی کے نعرے لگاتے رہے. فوج کی طرف سے مظاہرین کو منتشر ہونے کے احکامات ملنے کے باوجود مظاہرین نے مسلسل چھٹی رات دھرنے میں گزاری۔

  • انقلاب کے گیت گاتی سوڈانی خاتون جدوجہد کا استعارہ بن گئی

    انقلاب کے گیت گاتی سوڈانی خاتون جدوجہد کا استعارہ بن گئی

    خرطوم: مشرقی افریقی ملک سوڈان میں کئی ماہ سے جاری مظاہروں کے دوران ایک خاتون اس وقت دنیا بھر کی توجہ کا مرکز بن گئیں جب انہوں نے انقلاب کے نعرے بلند کیے اور بدعنوانی اور مہنگائی کا شکار عوام نے ان کا بھرپور ساتھ دیا۔

    سماجی رابطوں کی مختلف ویب سائٹس پر وائرل ہونے والی ویڈیو سفید لباس میں ملبوس ایک مقامی خاتون کی ہے جس میں وہ ایک کار کی چھت پر چڑھ کر ’تواراہ‘ یعنی انقلاب کے نعرے لگا رہی ہیں اور لوگوں کا ہجوم ان کی آواز سے آواز ملا رہا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق مذکورہ خاتون کا نام الا صلاح ہے جنہیں اب سوڈان میں انقلاب کی علامت سمجھا جارہا ہے۔

    سوڈان میں دسمبر 2018 سے صدر عمر البشیر کے خلاف پرتشدد مظاہرے جاری ہیں جو گزشتہ 30 سال سے اقتدار پر قابض ہیں۔ مظاہروں کا آغاز اس وقت ہوا جب دسمبر میں حکومت نے بچت مہم کے دوران اشیائے خور و نوش پر سبسڈی کے خاتمے کا اعلان کیا اور ملک میں مہنگائی کا طوفان آگیا۔

    روٹی کی قیمت میں تین گنا اضافہ ہوگیا جبکہ تیل کی قیمتیں بھی آسمان پر جا پہنچیں۔

    گزشتہ ایک دہائی سے سوڈان کی معیشت ویسے بھی مشکلات کا شکار ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق سوڈان کی 13 فیصد آبادی کو خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

    اب اس معاشی بدحالی کی وجہ سے سوڈان کی عوام سڑکوں پر ہے، برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ مظاہرین کے نعروں میں ایک نعرہ ’آزادی، امن اور انصاف‘، اور دوسرا نعرہ ’ ایک فوج اور ایک قوم‘ مقبول ہورہے ہیں۔

    اس موقع پر فوج نے صدر کا ساتھ دیا اور دارالحکومت میں کرفیو نافذ کردیا تاہم مظاہرین نے فوج کا حکم ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ کرفیو کا نفاذ غیر قانونی ہے۔

    مظاہروں میں خواتین کی بھی بڑی تعداد شریک ہے جو صدر عمر البشیر کے خلاف نعرے لگا رہی ہیں۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لوگوں نے الا صلاح کی تصاویر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ صلاح نہ صرف سوڈان کے لیے ایک امید کی علامت بن کر ابھری ہیں بلکہ وہ سوڈانی خواتین کی نمائندہ ہیں۔

    لوگوں کا کہنا ہے، ’صلاح کی آواز ہر سوڈانی خاتون کی آواز ہے‘۔

    ہیومن رائٹس واچ کے مطابق سوڈان میں جاری مظاہروں میں اب تک 51 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ دارالحکومت میں ایوان صدر کے قریب مظاہرین نے سنگ باری بھی کی جس کے بعد فورسز اور مظاہرین کے درمیان خونریز جھڑپیں جاری ہیں۔

  • جنوبی سوڈان میں طیارہ حادثے کا شکار، 17 مسافر ہلاک

    جنوبی سوڈان میں طیارہ حادثے کا شکار، 17 مسافر ہلاک

    جوبا : سوڈان میں 22 مسافروں ہمراہ اڑان بھرنے والے والا مسافر بردار طیارہ سوڈانی شہر یرول میں حادثے کا شکار ہوگیا، جس کے نتیجے میں 17 افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سوڈان کے دارالحکومت جوبا کے عالمی ہوائی اڈے سے پرواز بھرنے والا مسافر بردار طیارہ جنوبی سوڈان میں اچانک حادثے کا شکار ہوگیا، حادثے کے نتیجے میں 17 مسافر ہلاک، 3 زخمی ہوگئے جبکہ 2 افراد لاپتہ ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ زخمی ہونے والے مسافروں میں اٹلی سے تعلق رکھنے والا ڈاکٹر بھی شامل ہے جو سوڈان میں سماجی تنظیم کا ملازم ہے، اطالوی شہری کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔

    حادثے کے عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ طیارہ دریا میں گر کر حادثے کا شکار ہوا ہے، طیارہ حادثے میں ہلاک ہونے والوں کی لاشیں دریا سے نکالی گئی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 22 مسافروں میں تین بچے بھی شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل بھی سوڈان میں متعدد مرتبہ طیارے حادثے کا شکار ہوچکے ہیں جبکہ سنہ 2017 میں خراب موسم کے باعث ایک طیارہ حادثے کا شکار ہوا تھا جس کے نتیجے میں 4 مسافر زخمی ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ سنہ 2015 میں بھی جوبا کے عالمی ہوائی اڈے سے پرواز کرنے والا روسی طیارہ فنی خرابی کے باعث گرکر تباہ ہوگیا تھا طیارہ حادثے میں درجنوں مسافر ہلاک ہوگئے۔

  • سعودی عرب کی سوڈان کے لیے خصوصی امداد خرطوم پہنچادی گئی

    سعودی عرب کی سوڈان کے لیے خصوصی امداد خرطوم پہنچادی گئی

    ریاض: سعودی عرب کی جانب سے ماہ صیام کی مناسبت سے برادر ملک سوڈان کے لیے خصوصی امداد خرطوم پہنچا دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سوڈان میں امداد شاہ سلمان ریلیف مرکز اور سوڈان کے ہلال احمر کے تعاون سے مستحق شہریوں میں تقسیم کی جائے گی۔

    [bs-quote quote=”سعودی عرب سے 458 ٹن امدادی سامان کی کھیپ مال بردار کشتیوں کے ذریعے سوڈان کی بورزان بندرگاہ پہنچائی گئی” style=”style-2″ align=”left”][/bs-quote]

    سعودی عرب سے 458 ٹن امدادی سامان کی کھیپ مال بردار کشتیوں کے ذریعے سوڈان کی بورزان بندرگاہ پہنچائی گئی، امدادی سامان میں ادویات، خوراک ودیگر اشیاء شامل ہیں۔

    امدادی سامان سوڈان کی بحر الاحمر، شمال کردفان ریاستوں اور وودعشانہ کے علاقے میں تقسیم کی جائیں گی، سوڈان کی تمام ریاستوں اور صوبوں میں شاہ سلمان ریلیف مرکز کی طرف سے بھیجی گئی ادویات 40 مراکز صحت اور بنیادی ہیلتھ یونٹس میں تقسیم کی جائیں گی۔

    سوڈان بھیجی جانے والی امداد سے 50 ہزار افراد مستفید ہوں گے، گزشتہ برس بھی شاہ سلمان ریلیف مرکز کی جانب سے سوڈان کے رمضان امدادی پیکیج کے تحت 5 لاکھ ڈالر کا سامان بھیجا گیا تھا جس سے 87500 افراد مستفید ہوئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں