Tag: sue

  • عرب امارات: خاتون کو پڑوسن کی صفائی سے پریشانی، مقدمہ دائر کردیا

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں ایک خاتون نے اپنی پڑوسن پر مقدمہ دائر کردیا کہ وہ ان کے گھر کے سامنے صفائی کے لیے جو محلول استعمال کرتی ہیں اس سے ان کی صحت خراب ہورہی ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق متحدہ عرب امارات میں العین اپیل کورٹ نے پڑوسن سے 60 ہزا درہم ہرجانہ دلانے کا دعویٰ مسترد کرتے ہوئے پرائمری کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔

    مذکورہ خاتون نے اپنی پڑوسن کے خلاف عدالت میں کیس دائر کیا تھا۔

    خاتون نے پرائمری کورٹ میں مؤقف اختیار کیا کہ اس کی پڑوسن گھر کے سامنے والے حصے کی صفائی کے لیے کلورکس استعمال کررہی ہے جس کی بو بہت زیادہ ہے، اس سے اس کی صحت پر برا اثر پڑ رہا ہے۔

    خاتون نے دعویٰ کیا کہ انہیں پڑوسن سے 60 ہزار درہم کا معاوضہ دلایا جائے۔

    پرائمری کورٹ نے دعویٰ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پڑوسن نے صفائی کے لیے جو کلورکس استعمال کیا اس کا مقصد نقصان پہنچانا نہیں تھا۔

    بعد ازاں خاتون نے پرائمری کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کورٹ سے رجوع کیا تھا، اپیل کورٹ نے بھی پرائمری کورٹ کے فیصلے کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ صحت پر برا اثر پڑنے کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔

    اس دوران مقامی میڈیا میں اس دعوے کی خبر آنے پر اپنی نوعیت کا منفرد کیس ہونے کی وجہ سے لوگ اس میں دلچسپی لے رہے تھے۔

  • ہم شکل روبوٹ کیوں بنایا؟ معروف اداکار عدالت پہنچ گئے

    ہم شکل روبوٹ کیوں بنایا؟ معروف اداکار عدالت پہنچ گئے

    معروف ہالی ووڈ اداکار آرنلڈ شوازینگر نے ایک روبوٹک کمپنی پر اپنا ہم شکل روبوٹ بنانے پر مقدمہ دائر کردیا۔

    معروف اداکار اور امریکی ریاست کیلی فورنیا کے سابق گورنر آرنلڈ شوازینگر نے روس کی ایک روبوٹک کمپنی پر 10 ملین ڈالر کا مقدمہ دائر کیا ہے، شوازینگر کا کہنا ہے کہ کمپنی کا بنایا گیا روبوٹ ان سے ملتا جلتا ہے۔

    روبوٹ شوازینگر کا صرف ہمشکل ہی نہیں بلکہ اس کا نام بھی یہی رکھا گیا ہے۔

    کمپنی کے مطابق ان کے تیار کیے گئے روبوٹ مختلف مشہور شخصیات سے مشابہت رکھتے ہیں اور اپنے اندر منفرد خصوصیات رکھتے ہیں۔

    جیسے اداکارہ مارلن منرو کا روبوٹ مہمانوں کا استقبال کرے گا، ولیم شیکسپیئر کا روبوٹ بچوں کو کہانیاں سنائے گا، اور کرسٹیانو رونالڈو کا روبوٹ گھر کا اسمارٹ سسٹم کنٹرول کرے گا۔

    کمپنی کے مطابق شوازینگر کا روبوٹ مہمانوں کا استقبال کرے گا، لائٹ کھول سکے گا اور الیکٹرک کیٹل آن کر سکے گا۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ انہوں نے شوازینگر سے کئی بار درخواست کی تھی کہ وہ اس روبوٹ کی تیاری کے لیے ایک عدد تصویر کھنچوائیں لیکن انہوں نے منع کردیا۔

    اب اپنے مقدمے میں شوازینگر نے کہا ہے کہ کمنپی کو ان کا ہم شکل روبوٹ استعمال کرنے سے روکا جائے، فی الوقت کمپنی ان کے ہم شکل روبوٹ کی مختلف میلوں میں تشہیر کر رہی ہے۔

  • امریکی والدین نے بیٹے کو گھر سے نکالنے کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا

    امریکی والدین نے بیٹے کو گھر سے نکالنے کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا

    واشنگٹن : امریکی شہر نیویارک کے ایک جوڑے نےگھر کا کرایہ نہ دینے اور کام کاج نہ کرنے پر اپنے بیٹے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست جمع کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی شہر نیو یارک کے ایک جوڑے نے اپنے 30 سالہ بیٹے کو کرایہ ادا نہ کرنےکی وجہ سے گھر سے بے دخل کرنے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عدالتی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ 30 سالہ بیٹا مائیکل روٹونڈو نہ تو گھر کا کرایہ ادا کرتا ہے اور نہ ہی کام کاج میں ساتھ دیتا ہے۔

    عدالتی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ مائیکل روٹونڈو کام کاج نہ کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے والدین کو بھی نظر انداز کرتا ہے۔

    کرسٹینا اور مارک روٹونڈو کا کہنا ہے کہ انہوں نے گھر سے بے دخل کیے جانے کے پانچ نوٹس دیئے لیکن ان کا بیٹا اب بھی گھر چھوڑنے سے تیار نہیں ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مائیکل والدین کی جانب سے دی گئی درخواست کے خلاف قانونی چارہ جوئی کررہا ہے، مائیکل کا کہنا ہے گھر چھوڑنے کے لیے دیئے گئے نوٹس کافی نہیں ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کرسٹینا اور مارک روٹونڈو نے کئی ماہ اپنے بیٹے کو گھر سے نکالنے کی ناکام کوشش کرنے کے بعد 7 مئی کو انونڈاگا کاؤنٹی کورٹ میں کیس دائر کیا تھا۔

    امریکی جوڑے کے وکیل نے غیر ملکی خبر رساں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’مائیکل کے والدین اپنے جوان بیٹے کو گھر سے نکالنے کا طریقہ نہیں جانتے‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ عدالت میں جمع کی گئی دستاویزات کے مطابق کرسٹینا اور مارک کی جانب سے اپنے بیٹے کو 2 فروری کو پہلا نوٹس دیا گیا تھا جس میں لکھا تھا کہ ’ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ تم فوری طور پر اس گھر سے نکل جاؤ‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مائیکل نے والدین کی جانب سے دیئے گئے خط کو نظر انداز کردیا، جس کے بعداس کے  والدین نے اپنے وکیل کی مدد سے 13 فروری کو گھر چھوڑنے کا ایک اور نوٹس دیا۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ والدین کی جانب سے مائیکل کو نوٹس بھجوایا گیا کہ اگر تم 15 مارچ 2018 تک گھر سے بے دخل نہ ہوئے تو تمہیں نکالنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد لی جائے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مائیکل کے کرسٹینا اور مارک نے اپنے بیٹے کے برے رویے کے باوجود گھر سے بے دخل ہونے کے لیے 1100 ڈالر کی پیشکش بھی کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نوٹس دیئے جانے کے باوجود مائیکل نے 30 مارچ تک گھر نہیں چھوڑا تھا، جس سے صاف ظاہر تھا کہ اس کا گھر چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مائیکل کا ارادہ دیکھنے کے بعد والدین نے مقامی عدالت سے رجوع کیا، جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ یہ آپکا گھریلو معاملہ ہے اس کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرنا ہوگا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مائیکل نے اپنے والدین کو قانونی چارہ جوئی کرنے کا عندیہ دیا اور عدالت سے میں مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سین برنارڈینو فائرنگ، متاثرین کا فیس بک،گوگل پرمقدمہ

    سین برنارڈینو فائرنگ، متاثرین کا فیس بک،گوگل پرمقدمہ

    کیلیفورنیا : سین برنارڈینو فائرنگ کے متاثرین نے فیس بک اور گوگل پر مقدمہ دائر کردیا ۔

    غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق امریکی شہرسین برنارڈینومیں دوہزارپندرہ میں فائرنگ واقعہ میں ہلاک تین افراد کے اہل خانہ نے فیس بک، ٹوئٹر اور گوگل پر مقدمہ کردیا،  متاثرہ خاندانوں کا موقف ہے کہ فیس بک، ٹوئٹر اور گوگل نے داعش کو سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا کرنے اور اس کے فروغٖ کو روکنے کے لئے اقدامات نہیں کئے۔

    موقف میں کہا گیا ہے کہ تینوں کمپنیوں نے داعش کومیٹریل سپورٹ فراہم کی، جس کے باعث سین برنار ڈینو جیسا حادثہ ہوا۔

    ٹوئٹر نے مقدمے کی خبر پر تبصرے سے انکار کردیا۔


    مزید پڑھیں :  کیلیفورنیا کے شہرسان برنارڈینو میں فائرنگ، 14افرادہلاک،17زخمی


    یاد رہے کہ 2015 امریکی ریاست کیلیفورنیا کے  شہر سین برنارڈینو میں معذوروں کے سینٹر میں داعش کے مبینہ حامی کی فائرنگ سے چودہ افراد ہلاک اور بائیس زخمی ہوئے تھے۔

    پولیس نے واقعے میں ملوث دو مشتبہ افراد 28 سالہ رضوان فاروق اور ان کی 27 سالہ اہلیہ تاشفین ملک کو کئی گھنٹوں کے آپریشن کے بعد ہلاک کردیا تھا۔