Tag: sued

  • خوفناک ’چکی گڑیا‘ نے خاتون کو ملازمت سے محروم کردیا، لیکن کیسے؟

    خوفناک ’چکی گڑیا‘ نے خاتون کو ملازمت سے محروم کردیا، لیکن کیسے؟

    کیرو لائنا : امریکی خاتون نے چکی گڑیا کے ذریعے ہراساں کرنے اور ملازمت سے برطرف کرنے پر اپنے سابق بینک منیجر کیخلاف مقدمہ دائر کردیا۔

    امریکی ریاست نارتھ کیرو لائنا کے شہر روکی ماؤنٹ سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون نے ٹرسٹ بینک کے منیجر کیخلاف عدالت میں مقدمہ دائر کیا ہے۔

    خاتون نے اپنی درخواست میں الزام عائد کیا ہے کہ بینک منیجر نے اسے ایک ڈراؤنی فلم کی ’چکی گڑیا‘ کے ذریعے جان بوجھ کر ہراساں کیا جس کی وجہ سے وہ شدید خوف اور ذہنی اذیت میں مبتلا ہوئی۔

    اس کے علاوہ خاتون نے بتایا کہ اس کی ذہنی و جسمانی بیماری کی وجہ سے دفتر میں اس کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا کیا گیا تھا۔

    خاتون کے مطابق جون 2024 میں جب وہ ٹریننگ کے آخری ہفتے میں تھی تو بینک منیجر نے ان کی کرسی پر خوف کی علامت ’چکی ڈول‘ گڑیا رکھ دی تھی۔

    ’چکی ڈول‘ ایک مشہور خوفناک فلم "چائلڈ پلے” کا کردار ہے، جس میں ایک قاتل شخص کی روح اس گڑیا میں آجاتی ہے۔

    خاتون نے عدالت کو بتایا کہ وہ اس قسم کی گڑیاؤں سے ہونے والے خوف اور ڈر سے متعلق اپنے بینک منیجر کو پہلے بھی بتا چکی تھی جس کو مد نظر رکھتے ہوئے مجھے جان بوجھ کر اس گڑیا سے ڈرایا گیا۔

    خاتون کے مطابق اس خوف کا تعلق اس کی دماغی بیماریوں سے بھی تھا، جیسے اینگزائٹی (گھبراہٹ) ڈپریشن (اداسی ) اور وٹیلائگو (جلد کی بیماری) وغیرہ۔

    اپنی درخواست میں خاتون کا کہنا تھا کہ جس دن میری کرسی پر گڑیا کو رکھا گیا تو اسے دیکھ کر مجھ پر خوف طاری ہوگیا اس منظر کو دیکھ کر بینک منیجر نے اس کا مذاق بھی اڑایا تھا۔

    طبیعت بگڑنے پر ڈاکٹر سے رجوع کیا جس کے بعد مجھے علاج کیلیے 8 ہفتے کی چھٹی دے دی گئی اس دوران مجھ میں پوسٹ ٹرومیٹک اسٹریس ڈس آرڈر ( پی ٹی ایس ڈی) کی تشخیص بھی ہوئی۔

    اگست 2024 میں چھٹیاں ختم ہونے کے بعد دفتر واپس آئی تو ڈاکٹر کی جانب سے یہ اجازت دی گئی تھی کہ مزید علاج کیلیے آپ ہفتے میں 3 دن تک دوپہر 3 بجے چھٹی لے سکتی ہیں۔

    لیکن دفتر میں میرے ساتھ تعاون کرنے کے بجائے غلطیوں پر زیادہ سختی کی گئی جبکہ دیگر ملازمین کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کیا جاتا تھا۔ مجھے محسوس ہوا کہ یہ سب میری صحت اور کمزوریوں کی وجہ سے ہو رہا ہے۔

    خاتون نے بتایا کہ ان کے منیجر نے کہا کہ ان کی وقت سے پہلے چھٹی لینے کی سہولت دوسرے ملازمین کے لیے مسئلہ بن رہی ہے، جنوری 2025 میں ایک سپروائزر نے کہا کہ یہ نوکری تمہارے لیے ٹھیک نہیں لگتی اور تم اپنی ذہنی پریشانیوں کے بہانے نہ بناؤ۔ مجھ سے مزید کہا گیا کہ اگر کام میں بہتری نہ آئی تو ایک ماہ کے اندر ملازمت ختم کر دی جائے گی۔

    اس تمام صورتحال میں مجھ پر پینک اٹیکس (شدید گھبراہٹ) ہونے لگی تو میں نے دوبارہ علاج کے لیے چھٹی لے لی تاہم مارچ 2025 میں مجھے اچانک ملازمت سے برطرف کردیا گیا۔

    خاتون نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ اسے گزشتہ مہینوں کی تنخواہ، قانونی اخراجات کی ادائیگی اور ذہنی و جذباتی تکالیف کا ہرجانہ ادا کیا جائے۔

  • ٹویٹر کی خریداری پر ایلون مسک کے خلاف عدالت میں درخواست

    ٹویٹر کی خریداری پر ایلون مسک کے خلاف عدالت میں درخواست

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر کے نئے مالک ایلون مسک کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کردی گئی، درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایلون مسک کو ٹویٹر کا مکمل انتظام و انصرام دینے کے لیے تین سال کی تاخیر کی جائے۔

    ٹیسلا، اسپیس ایکس اور اب ٹویٹرکے مالک ایلون مسک کے خلاف انسانی حقوق کی تنظیموں کے تحفظات کے بعد امریکی ریاست ڈیلویئرمیں ایک درخواست دائر کی گئی ہے جس میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ ٹیسلا کے بانی کو 2025 تک ٹویٹر کا مکمل کنٹرول نہ دیا جائے۔

    مذکورہ امریکی ریاست کا قانون کسی بھی فرد کوخریدی گئی کمپنی کا فوری انتظام سنبھالنے سے روکتا ہے۔

    ریاست فلوریڈا کے پنشن فنڈ کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ ٹویٹر کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے اپنے فرائض کو درست طریقے سے سر انجام نہیں دیا اور قانونی اخراجات کی تلافی کی۔

    درخواست کے مطابق دنیا کے امیر ترین افراد میں سے ایک ایلون مسک کو ٹویٹر کا مکمل انتظام و انصرام دینے کے لیے تین سال کی تاخیر کی جائے جب تک دو تہائی شیئرز ان کی ملکیت کے طور پر منظور نہیں ہوجاتے۔

    عدالت میں دائر کی گئی اس درخواست کے بارے میں تاحال ٹویٹر اورایلون مسک کی جانب سے کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

    واضح رہے کہ ایلون مسک نے دنیا کے اولین مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم کو 54 ڈالر 20 سینٹ فی شیئرز کے حساب سے خریدنے کا معاہدہ کیا تھا، مجموعی طور یہ رقم 44 ارب ڈالر بنتی ہے جو کہ دنیا کے کئی ممالک کے سالانہ بجٹ سے بھی کئی گنا زیادہ ہے۔

  • ’’گوگل‘‘ پر نسل پرستی کا الزام، مقدمہ دائر

    ’’گوگل‘‘ پر نسل پرستی کا الزام، مقدمہ دائر

    گوگل کے ایک سابق ملازم نے گوگل پر سیاہ فاموں کیخلاف نسلی امتیاز برتنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کیلیفورنیا کی عدالت میں مقدمہ دائر کردیا ہے۔

    گوگل میں کام کرنے والے ایک سابق ملازم نے امریکا کی ریاست کیلیفورنیا کے شمالی ضلع کی عدالت میں ایک مقدمہ دائر کیا ہے جس میں سابقہ کمپنی گوگل پر سیاہ فام ملازمین کیخلاف منظم امتیازی سلوک روا رکھنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

    غیرملکی اخبار کی خبر کے مطابق اپریل کرلے نامی سابق ملازم نے مقدمہ دائر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وہ 2020-2014 کے دوران گوگل کمپنی میں ملازمت کرتا تھا اور انہوں نے مختلف پروگرامز تیار کرتے وقت گوگل میں سیاہ فام امیدواروں کو ملازمتیں دلوائی تھیں۔

    غیر ملکی اخبار کے مطابق سابق ملازم کا کہنا ہے کہ گوگل جان بوجھ کر نسلی امتیاز اور انتقامی کارروائی کرکے ملک گیر طرز یا عمل میں مصروف ہے اس کے تحت کمپنیاں روزگار کی پالیسیاں بناتی اور انہیں برقرار رکھتی ہیں جن کا پورے امریکا میں سیاہ فام کارکنوں کیخلاف غیر متناسب اثر پڑتا ہے۔

    کرلے کے مطابق کمپنی سیاہ فام ملازمین کو چھوٹے عہدے دیتی ہے اور ان کی ترقی میں رکاوٹیں پیدا کرتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ گوگل کے آجر انٹرویو کے دوران سیاہ فام امیدواروں سے مشکل سوالات پوچھتے ہیں تاکہ وہ پاس نہ ہوسکیں۔

    واضح رہے کہ 2021 میں گوگل کے پاس صرف 4.4 فیصد سیاہ فام ملازمین تھے جن میں مختلف نسلوں کے لوگ شامل تھے۔ یو ایس بیورو آف لیبر کے اعداد وشمار کے مطابق یہ ملک بھر میں ڈیجیٹل کمپنیوں میں کام کرنے والے سیاہ فام لوگوں کی اوسط 9.1 فیصد سے کم ہے۔

  • کرنٹ لگنے سے نوجوان کی ہلاکت: کے الیکٹرک پر ڈیڑھ کروڑ ہرجانے کا دعویٰ

    کرنٹ لگنے سے نوجوان کی ہلاکت: کے الیکٹرک پر ڈیڑھ کروڑ ہرجانے کا دعویٰ

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں کرنٹ لگنے سے ہلاک ہونے والے شہری کے ورثا نے بجلی کے تقسیم کار ادارے کے الیکٹرک پر 1 کروڑ 44 لاکھ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں کرنٹ لگنے سے ہلاک ہونے والے شہری کے ورثا نے مقامی عدالت میں کیس دائر کردیا، ورثا کی جانب سے کے الیکٹرک کے خلاف ایک کروڑ 44 لاکھ روپے ہرجانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

    درخواست گزار کے وکیل کا کہنا ہے کہ سنہ 2018 میں بارشوں کے دوران شہزاد کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگیا تھا۔

    والد کا کہنا ہے کہ شہزاد گھر کا اکیلا کمانے والا تھا، اس کی موت سے ہمارا گھر اجڑ گیا ہے۔

    عدالت نے کے الیکٹرک کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے جبکہ آئندہ سماعت پر کے الیکٹرک کے وکیل سے دلائل بھی طلب کیے گئے ہیں۔

  • رقم کا تنازع، دو نامور بھارتی اداکارائیں ماں سمیت عدالت طلب

    رقم کا تنازع، دو نامور بھارتی اداکارائیں ماں سمیت عدالت طلب

    بالی ووڈ کی نامور اداکاراؤں شلپا شیٹھی، انکی بہن شمیتا شیٹھی کی والدہ سنندا شیٹھی کو لاکھوں روپے ادا نہ کرنے پر عدالت نے طلب کرلیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ایک بھارتی کاروباری شخصیت ااور آٹو موبائل ایجنسی کے مالک پرہادامرا نے شلپا اور شمیتا اور ان کی والدہ سنندا شیٹھی کے خلاف شکایت درج کروائی ہے جس میں انہوں نے تینوں پر 21 لاکھ روپے کی عدم ادائیگی کا الزام عائد کیا ہے۔

    پرہادامرا کے مطابق شلپا شیٹھی کندرا کے آنجہانی والد نے ان سے 2015 میں 21 لاکھ روپے قرض لیے تھے جو انہیں جنوری 2017 میں واپس کرنے تھے لیکن انہوں نے ان کی رقم واپس نہیں کی اور اب کی بیوی اور دونوں بیٹیاں بھی انہیں مذکورہ رقم کی واپسی سے انکاری ہیں۔

    شکایت کے بعد اندھیری کی ایک عدالت نے تینوں ماں بیٹیوں کو 28 فروری 2022 کو عدالت میں طلب کرلیا ہے۔

    بھارتی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اندھیری کی عدالت نے اداکارہ شلپا شیٹھی کندرا، ان کی بہن شمیتا شیٹھی اور والدہ سنندا شیٹھی کو سمن جاری کردیا ہے اور تینوں کو 28 فروری کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

    واضح رہے کہ شلپا شیٹھی گزشتہ برس بھی اپنے شوہر راج کندرا کے فحش فلمیں بنانے کے کیس کی وجہ سے قانونی شکنجے میں پھنس گئی تھیں۔

  • معروف امریکی گلوکارہ ریحانہ پر چوری کا الزام

    معروف امریکی گلوکارہ ریحانہ پر چوری کا الزام

    امریکی گلوکارہ ریحانہ پر جرمن گلوکاروں نے گانے چوری کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ تاحال ریحانہ نے اس الزام کا کوئی جواب نہیں دیا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق جرمن آرٹسٹ کنگ خان اور ان کی بیٹی صبا لو نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی گلوکارہ ریحانہ نے کاسمیٹکس اشتہار میں ان کی اجازت کے بغیر ان کے گیت کے الفاظ استعمال کیے ہیں۔

    ریحانہ کی ویڈیو کو اب تک لاکھوں افراد دیکھ چکے ہیں۔

    باپ بیٹی کی جوڑی نے گیت کا استعمال فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ اس معاملے پر گلوکارہ یا برانڈ کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

    32 سالہ گلوکارہ ریحانہ پر اس سے قبل بھی ایسے الزامات لگتے رہے ہیں۔

  • امریکی شہری نے لنکڈ ان پر مقدمہ دائر کردیا

    امریکی شہری نے لنکڈ ان پر مقدمہ دائر کردیا

    ایک امریکی شہری نے بزنس آن لائن سروس لنکڈ ان پر حساس معلومات تک رسائی حاصل کرلینے پر مقدمہ دائر کیا ہے۔

    امریکی شہر نیویارک کے رہائشی اور آئی فون صارف نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ لنکڈ ان نے ان کے ایپل فون کی یونیورسل کلپ بورڈ ایپلی کیشن سے حساس معلومات پڑھیں اور انہیں لنکڈ ان پر منتقل کیا۔

    ایپل کی ویب سائٹ کے مطابق مذکورہ کلپ بورڈ صارفین کو ٹیکسٹ، تصاویر اور ویڈیوز ایک ایپل ڈیوائس سے دوسری ایپل ڈیوائس میں منتقل کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔

    سان فرانسسکو کی وفاقی عدالت میں دائر کردہ مقدمے کے مطابق لنکڈ ان اس تمام معلومات کو صارفین کو آگاہ کیے بغیر پڑھتا رہا۔

    ایپل نے ایک پرائیوسی فیچر شروع کیا ہے جس کے تحت جیسے ہی کلپ بورڈ کو کھولا جاتا ہے تو صارف کو اس کا نوٹی فکیشن آجاتا ہے، مذکورہ نوٹی فکیشن کے بعد علم ہوا کہ لنکڈ ان اور ٹک ٹاک سمیت 51 ایپس اس کلپ بورڈ تک رسائی رکھتی ہیں۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایپل کے آپریٹنگ سسٹم آئی او ایس 4 کے ڈویلپرز نے دیکھا ہے کہ لنکڈ ان کی ایپ آئی فونز اور آئی پیڈز کا کلپ بورڈ متعدد بار پڑھتی رہی ہیں۔

    لنکڈ ان کے ایک ایگزیکٹو کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی ایپ کا نیا ورژن ریلیز کیا ہے جس کے بعد اس پریکٹس کا خاتمہ ہوجائے گا۔ تاحال لنکڈ ان کی جانب سے اس مقدمے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

  • پاکسانی پرامریکی لڑکی کو ہراساں کرنے پرہرجانے کا دعویٰ

    پاکسانی پرامریکی لڑکی کو ہراساں کرنے پرہرجانے کا دعویٰ

    شکاگو: امریکی جوڑے ایک پاکستانی شخص پرالزام عائد کیا ہے کہ اس نے دورانِ سفر ان کی کم عمر بیٹی کے ساتھ چھیڑ خانی کی ہے، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکن ایئرلائن ان کی بیٹی کو تحفظ دینے میں ناکام رہی۔

    تفصیلات کے مطابق مذکورہ خاندان کے الزام پر محمد آصف چوہدری نےنامی 57 سالہ پاکستان شخص کو جولائی میں ایک کم عمر لڑکی جس کی عمر 12 سے 16 سال کے درمیان بتائی جارہی ہے جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔

    مذکورہ شخص نے الزام کی تردید کی اور پولیس نے اسے فی الحال ضمانت پر رہا کردیا ہے۔

    لڑکی نے پروازکے دوران اپنی ماں کو ٹیکسٹ پیغام بھیجا کہ ایک اجنبی شخص اس کی ٹانگوں اور جسم کے نازک حصوں کو چھو رہا ہے اور جیسے ہی وہ شخص رفع حاجت کے لئے گیا تو اس نے پرواز کے عملے سے رابطہ کیا جنہوں نے اسے فرسٹ کلاس میں منتقل کردیا۔

    جیست ہی پرواز شکاگو میں اتری تو جہازکے حکام نےذمہ داروں سے شکایت کی آصف چوہدری کوایف بی آئی ایجنٹ کے حوالے کیا گیا۔

    متاثرہ لڑکی نے عدالت میں ثبوت کے طور پر اپنے موبائل سے کھینچی ایک تصویر بھی پیش کی جس میں کوئی شخص اسے چھوتا دکھائی دے رہا ہے۔

    دوسری جانب آصف چوہدری کا کہنا ہے کہ وہ اپنے اہلخانہ سے ملاقات کے لئے اوکلاہامہ جارہا تھا اور اس نے ایسا کچھ نہیں کیا جیسا کہ اس پر الزام عائد کیا گیا ہے۔ عدالت نے 1 لاکھ امریکی ڈالر زرِ ضمانت کے عوض مذکورہ شخص کو ضمانت پر رہا کردیا ہے اور اسے عدالت میں پیشی کا پابند کیا ہے۔