Tag: Suez Canal

  • مصری حکام کا نہرسوئز سے گزرنے والے جہازوں سے متعلق اہم فیصلہ

    مصری حکام کا نہرسوئز سے گزرنے والے جہازوں سے متعلق اہم فیصلہ

    مصرکی معیشت کا سب سے اہم ترین ذریعہ سمجھی جانے والی نہر سوئز اب ملک کیلئے مزید آمدنی کا باعث بنے گی، مصری حکام نے اس حوالے سے اہم فیصلہ کرلیا۔

    اس حوالے سے غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مصر نے نہر سوئز سے گزرنے والے بحری جہازوں کے لیے راہداری فیس بڑھانے کی تیاری شروع کردی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق امکانی طور پر سال 2023 کے لیے یہ فیس 15 فیصد بڑھائی جارہی ہے، نئی راہداری فیس کا اطلاق یکم جنوری 2023سے کیا جائے گا۔

    یہ بات نہر سوئز کے امور دیکھنے والی اتھارٹی کے چئیرمین اسامہ رببیع نے گزشتہ روز میڈیا نمائندوں کو بتائی تاہم ان کا کا کہنا ہے کہ بڑی تعداد میں اور سیاحوں کو لے کر آنے والے بحری جہازوں کی فیس میں دس فیصد اضافہ ہوگا۔

    واضح رہے کہ نہر سوئز مصر کے لیے آمدنی کا اہم ترین ذریعہ ہے۔ یہ نہر مصر کی ایک سمندری گذرگاہ ہے جو بحیرہ روم کو بحیرہ قلزم سے ملاتی ہے۔ اس کے بحیرہ روم کے کنارے پر پورٹ سعید اور بحیرہ قلزم کے کنارے پر سوئز شہر موجود ہے۔ یہ نہر 163 کلومیٹر (101 میل) طویل اور کم از کم 300 میٹر چوڑی ہے۔

  • نہر سوئز میں پھنسے والے بحری جہاز کیخلاف مصری عدالت کا بڑا فیصلہ

    نہر سوئز میں پھنسے والے بحری جہاز کیخلاف مصری عدالت کا بڑا فیصلہ

    قاہرہ : مصر کی نہر سوئز میں پھنس کر ٹریفک روکنے والے بحری جہاز کو مصر کی عدالت نے ملک سے باہر جانے سے روکتے ہوئے ایورگرین کی مالک کمپنی کی اپیل خارج کردی۔

    مصر کی ایک عدالت نے دیوہیکل بحری جہاز ایورگرین کے مالک کی اپیل خارج کر دی ہے جس میں جہاز کو حوالے کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔

    غیر ملکی خبر  رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سوئز کینال کو ایک ہفتے تک بند رکھنے والے بحری جہاز کی مالک کمپنی اور مصر کے حکام کے درمیان نقصان کے ازالے پر تنازعے کے بعد کنٹینرشپ کو روک لیا گیا تھا۔

    سوئز کینال اتھارٹی نے کہا ہے کہ بحری جہاز کو اس وقت تک مصر چھوڑنے نہیں دیا جائے گا جب تک اس کی مالک جاپانی کمپنی شوی کیسن کائیشا لمیٹڈ کے ساتھ ہرجانے کی رقم پر تصفیہ نہ ہو جائے۔

    نہر سوئز کے شہر اسماعیلیہ میں ایک عدالت نے بحری جہاز کو قبضے میں لینے کا حکم دیا تھا جس کے خلاف جہاز کی مالک کمپنی نے اپیل دائر کی تھی اور امید ظاہر کی تھی کہ فیصلے کو ختم کر دیا جائے گا۔ منگل کو اسماعیلیہ کی اکنامک کورٹ نے ماتحت عدالت کا فیصلہ برقرار رکھا۔

    اے ایف پی کے مطابق بحری جہاز کی مالک کمپنی کی جانب سے فوری طور فیصلے پر تبصرہ نہیں کیا گیا۔ ایور گرین شپ کی انشورنس کمپنی یو کے کلب نے کہا ہے کہ سوئز کینال اتھارٹی نے ہرجانے کے طور پر 916 ملین ڈالر ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    اتھارٹی کے مطابق ہرجانے کی رقم میں شپ کو نکالنے کے اخراجات، نہر میں ٹریفک بند ہونے سے ٹرانزٹ فیس کی مد میں ہونے والا نقصان بھی شامل ہے۔

    گذشتہ ہفتے شوئی کیسن کائیشا لمیٹڈ نے کہا تھا کہ اس کے سوئز کینال اتھارٹی کے ساتھ بات چیت جاری ہے تاکہ ہرجانے کی رقم پر تصفیہ ہو سکے۔

    کمپنی نے کہا ہے کہ وہ شپ پر لدے 18 ہزار کنٹینرز کے مالکان سے بھی رابطے میں ہے تاکہ نقصان کے ازالے میں ان کو بھی شامل کیا جا سکے۔ کمپنی نے اس کی تفصیلات دینے سے گریز کیا ہے کہ انشورنس کمپنی کتنی رقم ادا کرے گی اور کنٹینرز کے مالکان سے کتنی رقم ادا کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

    ایور گرین نامی جہاز مصر کی سوئز نہر سے گزرتے ہوئے توازن برقرار نہ رکھ سکا اور نہر میں ہی پھنس گیا تھا۔ نہر سوئز 193 کلومیٹر طویل اور 205 میٹر چوڑی ہے جبکہ اس میں پھنسنے والا جہاز ایور گرین400میٹر لمبا اور60 میٹر چوڑا تھا۔

    یاد رہے کہ دنیا کی مصروف ترین تجارتی گزرگاہوں میں شامل اس گزرگاہ کی چھ روزہ بندش سے سامان کی عالمی ترسیل بری طرح متاثر ہوئی اور اس نہر کے محصولات پر بھاری انحصار کرنے والی مصر کی حکومت کو خاطر خواہ نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔

  • نہر سوئز میں پھنسنے والے جہاز کے مالک کا کنٹینرز مالکان سے بڑا مطالبہ

    نہر سوئز میں پھنسنے والے جہاز کے مالک کا کنٹینرز مالکان سے بڑا مطالبہ

    قاہرہ: نہر سوئز میں ایک ہفتے تک پھنسے رہنے والے جہاز کے مالک نے کنٹینرز مالکان سے نقصان میں شراکت کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نہر سوئز میں ایک ہفتے تک پھنسے رہنے والے جاپانی بحری جہاز ایور گیون (Ever Given) کے مالک شوئی کیسن نے جہاز پر لدے کنٹیرز کے مالکان سے نقصان میں شامل ہونے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    واضح رہے کہ مصری حکام نے جاپانی کمپنی سے مطالبہ کیا تھا کہ بحری جہاز کے باعث راستہ بند ہونے پر جو نقصان ہوا اس کا ازالہ کیا جائے، اس نقصان کے ازالے کے لیے بحری جہاز ایورگیون کے جاپانی مالک نے کارگو مالکان سے کہا ہے کہ وہ اس میں حصہ بٹائیں۔

    یاد رہے کہ دی ایورگیون 23 مارچ کو ہالینڈ کی روٹرڈم بندرگاہ جا رہا تھا جب وہ نہر سوئز کے کنارے سے جا ٹکرایا تھا، جاپان کے اس بحری جہاز نے نہر سوئز میں ایک ہفتے تک دیگر بحری جہازوں کی آمد و رفت روک رکھی تھی جس کے باعث اربوں ڈالر کی سمندری تجارت رک گئی تھی۔

    مصری حکام کی جانب سے مطالبے پر شوئی کیسن کائشا لمیٹڈ نے کنٹینرز مالکان سے عمومی اوسط معاہدے میں ہرجانے میں حصہ ڈالنے کا کہہ دیا ہے، ایسے نقصان کی شیئرنگ اسکیم اکثر سمندری حادثات میں استعمال ہوتی ہے جو انشورنس کے ذریعے پوری کی جاتی ہے۔

    شپنگ کمپنی کے مطابق حادثے کے وقت بحری جہاز پر لگ بھگ 18 ہزار کنٹینرز لدے ہوئے تھے، جب کہ نقصان کا تخمینہ قریباً 916 ملین ڈالر لگایا گیا ہے۔ پھنسنے والے بحری جہاز کو تاحال نہر سوئز میں روک کر رکھا گیا ہے، نقصان کے ازالے کا معاملہ حل ہونے تک اس جہاز کو جانے کی اجازت نہیں۔

  • نہر سوئز سے متعلق بڑا قدم

    نہر سوئز سے متعلق بڑا قدم

    قاہرہ: مصر نے دنیا کی مصروف ترین تجارتی گزرگاہ نہر سوئز کو چوڑا کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نہر سوئز میں بحری جہاز پھنسنے کے واقعے کے بعد مصر نے اس شپنگ چینل کو وسعت دینے پر غور شروع کر دیا ہے۔

    اس سلسلے میں سوئز کینال اتھارٹی کے چیئرمین اسامہ ربی نے کہا ہے کہ نہر کے شپنگ چینل کو چوڑا کرنے پر غور ہو رہا ہے، انھوں نے کہا کہ چینل کی بندش سے ہونے والے نقصانات اور ہرجانے کی مالیت ایک بلین ڈالرز تک پہنچ سکتی ہے۔

    ادھر کینال اتھارٹی کے ریسکیو آپریشن میں کام کرنے والے اہل کاروں کا کہنا تھا کہ نہر میں پھنسنے والے ایور گرین جہاز کے کپتان نے غلطی کی تھی جس کے بعد جہاز اپنے راستے سے ہٹ گیا اور کنارے میں پھنس گیا، اس سے قبل یہاں سے اسی موسمی حالات میں 12 جہاز گزر گئے تھے اور انھیں تیز ہوا اور طوفان سے کوئی مسئلہ نہیں ہوا۔

    نہر سوئز : راستہ کھلنے کے باوجود ڈھائی سو جہاز اپنی باری کے منتظر

    خیال رہے کہ نہر سوئز میں پھنسے دیو ہیکل کنٹینر شپ کو پیر کو نکالا گیا تھا، تاہم اب بھی اس راستے سے گزرنے کے لیے جہازوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں، اب تک 281 مال بردار جہاز اپنی منزل کی جانب روانہ ہو چکے ہیں، جب کہ 249 بحری جہازوں کا نکلنا باقی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ٹریفک جام کو ختم ہونے کے باوجود تمام تجارتی جہازوں کو یہاں سے گزرنے میں مزید 10 دن لگ سکتے ہیں، جب کہ منگل کے روز مصر کے صدر نے کہا تھا کہ اس میں محض 3 دن لگیں گے۔

  • نہر سوئز : راستہ کھلنے کے باوجود ڈھائی سو جہاز اپنی باری کے منتظر

    نہر سوئز : راستہ کھلنے کے باوجود ڈھائی سو جہاز اپنی باری کے منتظر

    قاہرہ : نہر سوئز میں پھنسے والے بحری جہاز کو نکالنے کے بعد281 مال بردار جہاز اپنی منزل کی جانب روانہ ہوگئے تاہم اب بھی249 بحری جہازوں کا نکلنا باقی ہے۔

    مصر کی نہر سوئز میں پھنسنے والے ایور گرین نامی تجارتی جہاز ہٹانے کے باوجود اس راستے سے گزرنے کیلئے جہازوں کی لمبی قطاریں اب بھی لگی ہوئی ہیں۔ نہر سوئز میں ٹریفک جام ختم ہونے کے تیسرے دن بھی کئی بڑے کارگو جہاز یہاں سے گزرے۔

    سوئز کینال اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل اسامہ ربی نے نہر سے جہاز ہٹانے والی ٹیم کے اعزاز میں منعقد ایک تقریب کے دوران بتایا کہ پیر کی شام سے بدھ تک 194 بحری جہاز جس پر12 ملین وزن سامان لدا ہوا تھا۔ ان جہازوں کو یہاں سے گزارا جاچکا ہے اور جمعرات کو 87 مزید بحری جہاز کو یہاں سے گزرنا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ”بحیرہ احمر کو بحیرہ روم سے ملانے والی نہر سوئز پر ٹریفک نظام کو بحال کئے جانے کے باوجود ابھی بھی کئی تجارتی بحری جہاز اپنی باری کا انتظار کررہے ہیں۔

    تازہ ترین رپورٹ کے مطابق 249 تجارتی جہاز جس پر خام تیل سے لے کر مویشی تک لدے ہوئے ہیں، اپنی باری کے انتظار میں ہیں، ان تجارتی جہازوں کو گزرنے میں ابھی کئی دن لگ سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ نہر سوئز میں ایور گرین کے پھنس جانے کے باعث سمندری تجارت کو بڑا نقصان ہوا ہے یہاں سے روزانہ اربو ڈالر کے سامان کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا جاتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ٹریفک جام کو ختم ہونے کے باوجود تمام تجارتی جہاز کو یہاں سے گزرنے میں دس مزید دن لگ سکتے ہیں جبکہ منگل کے روز مصر کے صدر نے کہا تھا کہ اس میں محض تین دن لگیں گے۔

  • نہر سوئز : ریت میں پھنسا ہوا بحری جہاز نکال لیا گیا، ٹریفک بحال

    نہر سوئز : ریت میں پھنسا ہوا بحری جہاز نکال لیا گیا، ٹریفک بحال

    : قاہرہ : نہر سوئز میں تقریباً ایک ہفتے سے پھنسے ہوئے بحری جہاز کو زمین کی گرفت سے آزاد کروا لیا گیا، جس کے بعد رکے ہوئے تقریباً ڈھائی سو مال بردار جہازوں کی روانگی کا آغاز ہوگیا ہے۔

    مصر کی نہر سوئز میں گزشتہ ہفتے پھنسنے والا دیوہیکل بحری جہاز انتہائی کوششوں کے بعد بالآخر نکال لیا گیا،ایور گرین نامی جہاز کو انجینئروں نے پیر کی دوپہر ساحل سے آزاد کیا۔

    اس حوالے سے سویز کینال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پھنسے ہوئے 400میٹر لمبے جہاز کی بحالی کے بعد چینل میں ٹریفک رواں دواں ہے۔ نہر کے کنارے سے جہاز کا سامنے کا حصہ علیحدہ کرلیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک ویڈیو منظرِعام پر آئی ہے جس میں جہاز کو ایک بار پھر نہر میں تیرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے تاہم بعد میں جہاز کے مالک نے میڈیا کو بتایا کہ اب تک صرف جہاز کا رخ موڑا جاسکا ہے۔

    واضح رہے کہ نہر سوئز دنیا کے مصروف ترین تجارتی راستوں میں سے ایک ہے گزشتہ دنوں وہ بری طرح بلاک ہو گئی اور جہاز رانی کی کمپنیوں کو اپنے بحری جہازوں کا راستہ تبدیل کرنا پڑا اس بحری جہاز کے پھنسنے کی وجہ سے عالمی سطح پر سامان کی آمد و رفت میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔

  • کیا سوئز کنال میں کوئی پاکستانی جہاز بھی تھا؟

    کیا سوئز کنال میں کوئی پاکستانی جہاز بھی تھا؟

    کراچی: وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کا کہنا ہے کہ سوئز کنال کی بندش کے دوران وہاں پاکستان کا کوئی جہاز نہیں پھنسا تاہم بندش کے معمولی سے اثرات یہاں کی امپورٹ پر ہوسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ نہر سوئز میں بحری جہاز پھنسنے سے سپلائی مینجمنٹ رکی ہے اور اس سے بہت مشکلات پیدا ہوں گی۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اس راستے سے یومیہ 18 لاکھ بیرل تیل کی ترسیل کی جاتی ہے، جہاز کے پھنسنے سے دنیا کی معیشت کو 400 ملین ڈالر فی گھنٹہ کا نقصان ہوا ہے۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ اب راستہ کھل چکا ہے لیکن 4، 5 دن ضائع ہونے سے بیک لاگ خطرناک ہوسکتا ہے، خوش قسمتی سے پاکستان کا کوئی جہاز وہاں نہیں تھا البتہ وہاں سے کتنے جہاز پاکستان آنا تھے یہ تفصیلات ابھی سامنے نہیں آئیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے ویسے ہی بڑے معاشی مسائل کا سامنا ہے، ایکسپورٹ بڑھ گئی ہے اور امپورٹ کم ہوئی ہے جبکہ کنٹینرز کی بھی قلت ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے مصر کی نہر سوئز میں ایک بڑا تجارتی بحری جہاز پھنس گیا تھا جس سے دنیا کا اہم ترین تجارتی راستہ بلاک ہوگیا تھا۔

    سوئز کنال کی بندش سے دونوں طرف 300 سے زائد جہاز پھنس گئے تھے، دنیا کی اہم تجارتی گزرگاہ بند ہونے سے یومیہ 9 ارب ڈالر مالیت کی تجارت متاثر ہوئی۔

    کئی دن سے پھنسے اس جہاز کو گزشتہ رات بالآخر نکال لیا گیا تاہم اب بھی نہر سوئز پر موجود بحری جہازوں کی آمد و رفت بحال نہیں ہوسکی۔

  • دنیا کے اہم ترین سمندری راستے نہر سوئز میں پھنسے بحری جہاز کو نکال لیا گیا

    دنیا کے اہم ترین سمندری راستے نہر سوئز میں پھنسے بحری جہاز کو نکال لیا گیا

    قاہرہ: دنیا کے اہم ترین سمندری راستے کی بندش سے متعلق بڑی خبر آ گئی، کوششیں رنگ لے آئیں اور سوئز کینال میں پھنسے تائیوان کے بحری جہاز کو نکال لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نہر سوئز میں پھنسے ایور گرین نامی بحری جہاز کو نکالنے کا آپریشن کامیابی سے ہم کنار ہو گیا ہے، بحری جہاز نکال لیا گیا، سوئز کینال میں بحری جہاز پھنسنے سے اربوں ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق دنیا کی اہم تجارتی گزرگاہ بند ہونے سے یومیہ 9 ارب ڈالر مالیت کی تجارت متاثر ہوئی، تجارتی نقل و حمل کے نقصان کا تخمینہ 400 ملین ڈالر فی گھنٹہ لگایا گیا ہے۔

    سوئز کینال کی بندش سے دونوں طرف 300 سے زائد جہاز پھنس گئے تھے، یہاں سے یومیہ 18 لاکھ بیرل تیل کی ترسیل کی جاتی ہے۔

    عالمی بحری تجارت کا 12 فی صد حصہ سوئز نہر سے گزرتا ہے، سوئز کینال 193 کلو میٹر طویل، اور اس کی چوڑائی 205 میٹر ہے، کینال بند ہونے سے تیل کی ترسیل اورگاڑیوں کی فراہمی زیادہ متاثر ہوئی۔

    ایور گرین نامی مال بردار بحری جہاز تائیوان سے تعلق رکھنے والی کمپنی ایور گرین کی ملکیت ہے، کارگو جہاز کی لمبائی فٹ بال کے 4 میدانوں کے برابر ہے اور اس کا شمار دنیا کے سب سے بڑے کنٹینر بردار جہازوں میں ہوتا ہے، 2 لاکھ ٹن وزنی اس مال بردار جہاز پر 20 ہزار کنٹینر لادے جا سکتے ہیں۔

    یہ دیو ہیکل بحری جہاز منگل 23 مارچ کو نہر سوئز میں واقع بندرگاہ کے شمال میں پھنسا تھا، جہاز ایور گرین چین سے نیدرلینڈز کے شہر راٹرڈیم جا رہا تھا۔ بحیرہ روم کی جانب گامزن جہاز مقامی وقت کے مطابق صبح 7.40 پر تکنیکی خرابی کے باعث توازن اور سمت برقرار نہ رکھ سکا اور نہر میں آڑھا ترچھا پھنس گیا۔ کمپنی کا کہنا تھا کہ جہاز ہوا کے تیز جھکڑ کی وجہ سے پھنس۔

  • نہر سوئز میں پھنسے بحری جہاز کے معاملے میں اہم پیشرفت

    نہر سوئز میں پھنسے بحری جہاز کے معاملے میں اہم پیشرفت

    قاہرہ : نہر سوئز میں پھنسے دیوہیکل جہاز کو نکالنے کا کام جاری ہے، لائن میں لگے ڈھائی سو کے قریب مال بردار بحری جہاز گزرنے کیلئے اپنی باری کا انتظار کررہے ہیں۔

    اس حوالے سے مصری حکام کا کہنا ہے کہ نہر سوئز میں پھنسے ہوئے ایور گرین نامی بحری جہاز کو باہر نکالنے کی کوششیں تاحال جاری ہیں اور توقع ہے کہ رواں ہفتے کے اختتام تک یہ آپریشن مکمل ہوجائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق خبروں میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے منگل سے مذکورہ بحری جہاز کو نہرسوئز سے نکالنے کا آپریشن شروع کیا گیا تاہم اب تک اس کا کوئی خاطر خواہ نتیجہ برآمد نہیں ہوسکا ہے۔

    اس سے پہلے یہ خیال کیا جارہا تھا کہ یہ کام دو روز میں مکمل کرلیا جائے گا۔ دوسری جانب نہر سوئز کی بندش کی وجہ سے تیل اور اشیائے صرف سے لدے240 بحری جہاز کھلے سمندروں میں راستہ کھلنے کا انتظار کر رہے ہیں۔

    ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا کہ نہر سوئز کی بندش کے باعث دنیا بھر میں خوراک، تیل اور ویکسین کی یومیہ ترسیل دس سے بارہ فی صد تک متاثر ہوسکتی ہے۔

    قابل ذکر ہے کہ دوہزار ٹن وزنی یہ دیوہیکل مال بردار بحری جہاز گزشتہ ہفتے منگل کے روز نہر سوئز عبور کرتے ہوئے فنی خرابی کا شکار ہوگیا تھا، جس کی وجہ سے یورپ اور ایشیا کو ملانے والی دنیا کی اہم ترین آبی گزرگاہ بند ہوگئی تھی۔

  • نہر سوئز میں پھنسنے والے بحری جہاز کا معاملہ مزید الجھ گیا، حکام پریشان

    نہر سوئز میں پھنسنے والے بحری جہاز کا معاملہ مزید الجھ گیا، حکام پریشان

    قاہرہ : مصر کی نہر سوئز میں بحری جہاز پھنس جانے سے دنیا کا اہم ترین تجارتی راستہ تاحال بند ہے، مستقبل قریب میں اس مسئلے کا حل نکلنا مشکل دکھائی دے رہا ہے۔

    بحری جہاز کے جام ہونے کی وجہ سے بحیرہ روم، بحیرہ احمر اور نہر سوئز میں مال بردار جہازوں کی طویل قطار لگ چکی ہے جس میں مزید اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ متعلقہ حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ نہرسوئز میں پھنسے بحری جہاز کو نکالنے میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں۔

    عالمی تجارت کے لیے اہم ترین راستے مصر کی نہرسوئز میں دیوہیکل بحری جہاز "ایورگیون” کے مالک کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق بحری جہاز تیزہواؤں کے باعث ریت میں پھنس گیا ہے۔

    عالمی تجارت کے راستے کو بلاک کرنے والے جہاز کو ہٹانے کے لیےٹگ بوٹ اور دیگر بھاری مشینری کی کوششیں فی الحال ناکام ثابت ہوئی ہیں۔

    ایک اندازے کے مطابق نہرسوئز کا راستہ بلاک ہونے کی وجہ سے تقریبا ایک سو پچاس جہاز اس انتہائی اہم گزرگاہ میں پھنسے ہوئے ہیں جبکہ ان جہازوں میں پیٹرولیم مصنوعات سمیت دیگر سامان تجارت موجود ہے۔

    مزید پڑھیں : دیوہیکل بحری جہاز نہر سوئز میں پھنس گیا، دنیا کا سب بڑا تجارتی راستہ بند

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ایور گرین نامی بحری جہاز نہر سوئز میں واقع بندرگاہ کے شمال سے بحیرہ روم کی جانب گامزن تھا اس دوران جہاز تکنیکی خرابی کی وجہ سے اپنا توازن اور سمت برقرار نہ رکھ سکا اور سمت مڑنے سے جہاز نہر کے تنگ راستے میں پھنس گیا جس سے پورا راستہ بند ہوگیا۔