Tag: Suez Canal

  • دیوہیکل بحری جہاز نہر سوئز میں پھنس گیا، دنیا کا سب بڑا تجارتی راستہ بند

    دیوہیکل بحری جہاز نہر سوئز میں پھنس گیا، دنیا کا سب بڑا تجارتی راستہ بند

    قاہرہ: مصر کی نہر سوئز میں بحری جہاز پھنس جانے سے دنیا کا اہم ترین تجارتی راستہ بلاک ہوگیا، جہاز کی وجہ سے بحیرہ روم، بحیرہ احمر اور نہر سوئز میں مال بردار جہازوں کی قطار میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق منگل کے روز ایور گرین نامی بحری جہاز نہر سوئز میں واقع بندرگاہ کے شمال سے بحیرہ روم کی جانب گامزن تھا جب جہاز تکنیکی خرابی کی وجہ سے اپنا توازن اور سمت برقرار نہ رکھ سکا۔

    سمت مڑنے سے جہاز نہر کے تنگ راستے میں پھنس گیا جس سے پورا راستہ بلاک ہوگیا۔

    جہاز کے پیچھے ڈیڑھ سو کے قریب مزید بحری جہاز منتظر ہیں کہ راستہ کھلے تو وہ اپنی منزل کی جانب روانہ ہوں، علاقے میں بحری جہازوں کا ٹریفک جام ہوچکا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Julianne Cona (@fallenhearts17)

    واضح رہے کہ سوئز کنال بحیرہ احمر کو بحیرہ روم سے ملاتی ہے اور یہ بحری جہازوں کو ایشیا سے یورپ ملانے کا سب سے تیز سمندری راستہ ہے۔ ڈیڑھ سو سال قبل بنائی جانے والی سوئز کنال 193 کلو میٹر طویل ہے اور اس کی چوڑائی 205 میٹر ہے۔

    ابھی تک واضح نہیں کہ واقعے کی اصل وجہ کیا ہے، جہاز کے لیے راستہ بنانے کے لیے زمین کھودنے والی مشین جہاز کے آگے موجود ہے جس سے لگتا ہے کہ وہ کھدائی کرنے میں مصروف ہے۔

    ایور گرین نامی اس بحری جہاز کا شمار دنیا کے سب سے بڑے مال بردار جہازوں میں ہوتا ہے، اس کی لمبائی 400 میٹر اور چوڑائی تقریباً 60 میٹر ہے۔ اس سفر میں ایور گرین چین سے نیدر لینڈز کے شہر راٹر ڈیم جا رہا تھا۔

    امدادی ٹگ بوٹس کی مدد سے بھی اس جہاز کو ہٹانے کی کوشش کی جا رہی ہیں لیکن اتنے بڑے حجم کا جہاز فی الحال اپنی جگہ سے ٹس سے مس نہیں ہوا۔

    ایور گرین کے پھنس جانے سے بحیرہ روم، بحیرہ احمر اور نہر سوئز میں مال بردار جہازوں کی قطار میں اضافہ ہوتا ہی جا رہا ہے اور ہر گھنٹہ لاکھوں ڈالر کا نقصان بھی ہورہا ہے۔

    بحری جہاز کے مالک شوئی کسن نے اس نقصان پر معذرت طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بحری جہاز کو ہٹانے کی کوششیں جاری ہیں۔

    بین الاقوامی امور کے ماہرین کا خیال ہے کہ جہاز کو نکلنے میں تاخیر ہوسکتی ہے اور اس سے عالمی تجارت پر بہت گہرا اثر پڑ سکتا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر جہاز کو وہاں سے ہٹایا نہیں جا سکا تو پھر اس پر لدے ہوئے سامان کو نکالنا پڑے گا۔

    یاد رہے کہ عالمی بحری تجارت کا 10 فیصد حصہ اس نہر سے گزرتا ہے۔

    اس سے قبل سنہ 2017 میں بھی ایک جاپانی جہاز نہر سوئز میں پھنس گیا تھا تاہم اسے چند گھنٹوں میں نکال لیا گیا تھا۔

  • مشرق وسطیٰ میں امریکی بیڑے کی تعیناتی ایرانی جہازوں کی نگرانی کیلئے ہے، مصری حکام

    مشرق وسطیٰ میں امریکی بیڑے کی تعیناتی ایرانی جہازوں کی نگرانی کیلئے ہے، مصری حکام

    تہران/واشنگٹن : امریکی بحری بیڑے سے متعلق مصری حکام کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی بحری بیڑے کی تعیناتی کا مقصد ایرانی جہازوں کی آمد و رفت روکنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی میں اضافے کے بعد امریکی قومی سلامتی کے مشیر کی جانب کہا گیا تھا کہ ایرانی دھمیکیوں کے جواب میں امریکا مشرق وسطیٰ میں بحری بیڑے کو تعینات کرے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مصری حکام نے امریکی حکومت کی حمایت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں بحری بیڑے کو لنگر انداز کرنے کا مقصد ایرانی جہازوں کی آمد و رفت پر نظر رکھنا ہے۔

    ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ امریکا کسی بھی حملے کا تباہ کن جواب دے سکتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران نے امریکی دھمکیوں کو گیڈر بھپکی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بحری بیڑے کو مشرق وسطیٰ میں بھیجنے کی خبریں افواہ ہیں، یہ نفسیاتی حربے استعمال کرنے کا امریکا کا یہ پرانا وتیرا ہے۔

    یاد رہےکہ دو روز قبل امریکا نے ایران کی مبیّنہ دھمکیوں کے توڑ کے لیے مشرقِ اوسط میں طیارہ بردار بحری بیڑا بھیجنے کے بعد اب مزید چار بمبار طیارے بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان طیاروں کو اڑانے اور ان کی مرمت اور دیکھ بھال پر مامور عملہ بھی مشرقِ اوسط روانہ کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔