Tag: sugar cane

  • موسمِ سرما میں گڑ کی مانگ میں اضافہ

    موسمِ سرما میں گڑ کی مانگ میں اضافہ

    زمانہ قدیم سے کھانے پینے کی اشیا میں مٹھاس شامل کرنے کے لیے گڑ کا استعمال کیا جاتا رہا ہے ، جدید دور میں چینی نے اس کی جگہ لے لی، لیکن اب ایک بار پھر گڑ کی مانگ میں اضافہ ہورہا ہے۔

    اب کی بار دیکھنے میں آیا ہے کہ گنے کے کاشت کار ا سے بیچنے کے بجائے اس کا گڑ بنا کر قریبی منڈیوں میں فروخت کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں ، جہاں یہ انسانی صحت کے لیے بہتر ہے ، وہیں کاشت کاروں کے لیے بھی یہ ایک نفع بخش سودا ہے۔

    آئیے دیکھتے ہیں گنے کا رس نکالنے سے لے کر منڈیوں تک  پہنچنے تک گڑ اپنی تیاری کے لیے کن کن مراحل سے گزر کر ہم تک پہنچتا ہے۔

  • گنے کی پیداوار میں تاریخ ساز اضافہ

    گنے کی پیداوار میں تاریخ ساز اضافہ

    اسلام آباد: گذشتہ سال کے مقابلہ میں رواں سال 2017ءکے دوران گنے کی پیداوار میں 81 لاکھ ٹن کا نمایاں اضافہ ہوا ہے اور پہلی مرتبہ گنے کی ملکی پیداوار 70 ملین ٹن سے تجاوز کر گئی ہے۔

    پاکستان ایگریکلچر ریسرچ کونسل (پی اے آر سی) کی رپورٹ کے مطابق گنے کی ملکی پیداوار میں اضافہ کا بنیادی سبب زیادہ پیداوار اور بیماریوں کے خلاف بہتر مزاحمت کے حامل نئے ہائی برڈ بیجوں کی کاشت سے گنے کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ میں مدد حاصل ہوئی ہے۔

    یاد رہے کہ سن 2015 میں حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں گنے کے زیر کاشت رقبہ میں 5.2 فیصد کمی ہوئی ہے۔جس کی وجہ سے اس سال پیداوار میں بیس لاکھ ٹن کی کمی واقع ہوئی تھی۔

    اس وقت گنے کی پیداوار میں کمی کا سبب شوگر انڈسٹری کے مالکان کا کاشتکار کے ساتھ غیر مناسب رویہ تھا جس کے سبب کسانوں میں گندم ‘ مکئی اور دیگر اجناس کی کاشت میں اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔

    اس وقت پاکستان گنے کے زیر کاشت رقبے اور فی ایکڑ اوسط پیداوار کے لحاظ سے دنیا کے پانچ اہم ممالک میں چوتھے نمبر پر ہے اور پاکستان میں گنے کی فی ایکڑ پیداوار 561من فی ایکڑ ہے لیکن یہاں ایسے کاشتکار بھی موجود ہیں جو گنے کی 1500من فی ایکڑ پیداوار حاصل کر رہے ہیں۔

    برازیل میں گنے سے چینی کی یافت14.31فیصد ہے جبکہ ہمارے ہاں چینی کی یافت 9.37فیصد ہے، زرعی سائنس دانوں نے کماد کی ایسی اقسام وضع کی ہیں جن میں چینی کی ریکوری 12.55فیصد تک ہے اس لیے ہم نہ صرف گنے کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کر سکتے ہیں بلکہ چینی کی ریکوری میں بھی اضافہ ممکن ہے۔

    پاکستان اس وقت چینی برآمد کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہوچکا ہے ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے گنے کی فی ایکڑ پیداوار اور چینی کی یافت میں اضافہ کیا جائے تاکہ کاشتکاروں کے منافع میں اضافہ اورشوگر انڈسٹری کو مزید ترقی حاصل ہو اور ہماری زرعی معیشت کو بھی مستقل بنیادوں پر استحکام حاصل ہو سکے۔

    ضرورت اس بات کی ہے کہ کھادوں کے متاسب اور بروقت استعمال ،جڑی بوٹیوں کی ابتدائی مراحل میں موثر تلفی، منظور شدہ اور زیادہ ریکوری والی اقسام کی کاشت پر توجہ دے کر گنے کی فی ایکڑ پیداوار میں مزید اضافہ ممکن بنایا جائے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • گنےکی قیمت کا تنازعہ بحران کی شکل اختیارکرگیا

    گنےکی قیمت کا تنازعہ بحران کی شکل اختیارکرگیا

    کراچی : گنےکی قیمت کا تنازعہ تاحال حل نہ ہو سکا جس کی وجہ سے معاملہ بحران کی شکل اختیارکرگیا ہے۔گوداموں میں رکھا ہوا چالیس کروڑ من گناسوکھنےلگا۔کسانوں کو کروڑوں روپےکا نقصان ہوگیا۔ مذکورہ تنازعہ پر مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی آمنےسامنے آگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں گنےکی قیمت کا معاملہ مزید گھمبیر اور بحران کی شکل اختیارکرگیا ہے۔سندھ کےشوگر ملز مالکان اپنی مرضی کی قیمت پر گنا خریدانےکیلئے اڑگئے ہیں جبکہ اس رویےکےباعث گنے کے کاشت کار رُل گئے ہیں۔

    سندھ کی اُنتّیس شوگر ملوں نےعدالتی احکامات کو بھی ہوا میں اڑا کرگنےکی خریداری بندکررکھی ہے۔عدالت عالیہ سندھ نےگنےکا ریٹ 182روپے فی من برقرار رکھا ہے،جبکہ شوگر ملیں 155روپے فی من گنا خریدنا چاہتی ہیں۔

    حکومت سندھ شوگرملز مالکان کےسامنےبے بس نظر آتی ہے۔تاخیرکےباعث سندھ میں 40کروڑ من گنا پڑے پڑے سوکھ رہا ہے جس سے وزن میں کمی کے باعث کاشت کاروں کوکروڑوں روپےکا نقصان پہنچ چکا ہے۔

    تنازعہ ابھی جاری ہے جبکہ سیاست دان بھی اس تنازعے میں کود پڑے ہیں اور مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی آمنےسامنے آگئیں ہیں۔

  • لیموں کا مستقل استعمال بہت سی بیماریاں روکتا ہے

    لیموں کا مستقل استعمال بہت سی بیماریاں روکتا ہے

    لیموں کےمستقل اورمناسب استعمال سےذیابیطس اور جگرکی بہت سی موذی بیماریوں سےمحفوظ رہاجاسکتا ہے۔

    لیموں کے مستقل اورمناسب استعمال سےذیابیطس جیسی موذی بیماری سے بھی بچا جا سکتا ہے، لیموں کا رس شحمی مادّوں کے جم جانےکےباعث شریانوں میں پیدا ہونے والےنقص کومزید بڑھنےسےروکنےمیں بھی بے انتہا مفید ہے۔

    لیموں کا رس جگر کے لئے ایک بہترین ٹانک ہے،یہ دیکھا گیا ہےکہ عموماً گنے کے رس میں لیموں نچوڑ کر استعمال کیا جاتا ہے جوکی جگر میں پیدا ہونے والی تمام بیماریوں کے لیے اکثیر ہے۔