Tag: sugar mills

  • جہانگیرترین نے شوگرملزکا ذکرکیا تو وزیراعظم ایوان سے چلے گئے

    جہانگیرترین نے شوگرملزکا ذکرکیا تو وزیراعظم ایوان سے چلے گئے

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں رہنما پی ٹی آئی جہانگیر ترین نے جب شریف برادران کی شوگر ملز کا ذکر چھیڑا تو وزیر اعظم نوازشریف ایوان سے اٹھ کرچلے گئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ان کی وزیراعظم اور ان کے خاندان سے کاروباری رقابت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سردار ایاز صادق کی زیر صدارت ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایک پیسے کا بھی ڈیفالٹر نہیں ہوں۔


    انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی جانب سے نوٹس ذاتی عناد پرجاری کرایا گیا ہے، ابھی جہانگیر ترین شروع ہی ہوئے تھے کہ وزیراعظم نواز شریف ایوان سے چپ چاپ تشریف لے گئے۔

    پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین نے اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ان کا اور وزیراعظم کا کاروبار ایک جیسا ہے اس لئے انہیں انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ شوگرملزکی ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقلی پر پابندی عائد ہے، چوہدری شوگر مل کی رحیم یار خان منتقلی کیخلاف عدالت سے حکم امتناعی لے رکھا ہے۔ چوہدری شوگر مل کے مالک وزیراعظم خود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سلمان شہباز نے شوگر ملز لگانے کیلئے مجھ سے مدد مانگی تھی۔ اس کے علاوہ سلمان شہباز اپنے اہل خانہ کے ساتھ تین دن میرے گھر مہمان بھی رہے۔

     

  • گنےکی قیمت کا تنازعہ بحران کی شکل اختیارکرگیا

    گنےکی قیمت کا تنازعہ بحران کی شکل اختیارکرگیا

    کراچی : گنےکی قیمت کا تنازعہ تاحال حل نہ ہو سکا جس کی وجہ سے معاملہ بحران کی شکل اختیارکرگیا ہے۔گوداموں میں رکھا ہوا چالیس کروڑ من گناسوکھنےلگا۔کسانوں کو کروڑوں روپےکا نقصان ہوگیا۔ مذکورہ تنازعہ پر مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی آمنےسامنے آگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں گنےکی قیمت کا معاملہ مزید گھمبیر اور بحران کی شکل اختیارکرگیا ہے۔سندھ کےشوگر ملز مالکان اپنی مرضی کی قیمت پر گنا خریدانےکیلئے اڑگئے ہیں جبکہ اس رویےکےباعث گنے کے کاشت کار رُل گئے ہیں۔

    سندھ کی اُنتّیس شوگر ملوں نےعدالتی احکامات کو بھی ہوا میں اڑا کرگنےکی خریداری بندکررکھی ہے۔عدالت عالیہ سندھ نےگنےکا ریٹ 182روپے فی من برقرار رکھا ہے،جبکہ شوگر ملیں 155روپے فی من گنا خریدنا چاہتی ہیں۔

    حکومت سندھ شوگرملز مالکان کےسامنےبے بس نظر آتی ہے۔تاخیرکےباعث سندھ میں 40کروڑ من گنا پڑے پڑے سوکھ رہا ہے جس سے وزن میں کمی کے باعث کاشت کاروں کوکروڑوں روپےکا نقصان پہنچ چکا ہے۔

    تنازعہ ابھی جاری ہے جبکہ سیاست دان بھی اس تنازعے میں کود پڑے ہیں اور مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی آمنےسامنے آگئیں ہیں۔