Tag: sugar prices

  • شوگر مارکیٹ سے سٹے باز غائب، 2 دن سے چینی کی قیمتیں برقرار

    شوگر مارکیٹ سے سٹے باز غائب، 2 دن سے چینی کی قیمتیں برقرار

    لاہور: شوگر ملوں اور گوداموں پر چھاپے اور اسٹاک چیکنگ کے خوف کے باعث شوگر مارکیٹ سے سٹے باز غائب ہو گئے ہیں، اور گزشتہ 2 دن سے چینی کی قیمتیں برقرار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق تھوک مارکیٹ میں چینی کی قیمت 165 روپے پر برقرار ہے، جب کہ پرچون مارکیٹ میں چینی 170 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہی ہے۔

    شوگر ڈیلرز ایسوسی ایشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ شوگر ملز مالکان اور بڑے ڈیلرز نے ملی بھگت سے چینی مہنگی کی، تاہم بڑے شوگر ڈیلرز اب پوچھ گچھ کے خوف سے سودے نہیں کر رہے ہیں، چینی کے فروخت کنندگان موجود ہیں، خریدار فی الحال خاموش ہیں۔

    ذرائع کے مطابق صارفین کی جیبوں سے 2 ماہ میں اربوں روپے نکال لیے گئے ہیں، اور صارفین مطالبہ کر رہے ہیں کہ چینی کی قیمت فوری طور پر رمضان سے پہلے والی سطح پر لائی جائے۔

    چینی کی قیمت 170 روپے کلو تک جا پہنچی، ڈبل سنچری کا امکان

    واضح رہے کہ ملک میں چینی کی کوئی قلت نہیں ہے، ذرائع کے مطابق ملک میں 7.5 ماہ کی چینی موجود ہے، فروری تک ملک میں 56 ملین ٹن گنا کرشنگ کے لیے لایا گیا، فروری تک شوگر ملز نے 53 لاکھ ٹن چینی گنے سے تیار کی، ملک میں چینی کے سابقہ ذخائر 9.5 لاکھ ٹن ہیں، فروری میں شوگر ملز کے پاس چینی کے 40 سے 45 لاکھ ٹن ذخائر ہیں۔

    وزیراعظم شہباز شریف چینی کی قیمت میں کمی کے لیے متحرک

  • رمضان المبارک میں چینی کی قیمت میں اضافہ متوقع

    رمضان المبارک میں چینی کی قیمت میں اضافہ متوقع

    اسلام آباد: رمضان المبارک سے قبل ہی منافع خوروں نے تیاریاں کرلیں، حکومت کو چینی کی قیمت کم کرانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    ذرائع کے مطابق حکومت کو رمضان المبارک میں چینی کی قیمت کم کرانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، حکومت کی گزشتہ ایک ماہ کی کوشش کے باوجودشوگر ملز چینی کی قیمت میں کمی پر تیار نہیں ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت رمضان میں 120 روپے فی کلو میں چینی کی قیمت فروخت چاہتی ہے، اس وقت چینی کی سرکاری قیمت 155 روپے فی کلو ہے لیکن شوگر ملز کا مؤقف ہے کہ چینی کی فی کلو لاگت 170 روپے فی کلو ہے۔

    ذرائع کے مطابق شوگر ملز نے حکومت سے چینی کی قیمت میں کمی کیلئے 18 فیصد جی ایس ٹی ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، شوگر ملز مالکان کا کہنا ہے کہ جی ایس ٹی ختم ہونے سے چینی کی قیمت میں 25 روپے فی کلو کمی ہو سکتی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شوگر انڈسٹری مالکان کی اکثریت دبئی میں ہیں، حکومت نے مالکان سے چینی کی قیمتوں میں کمی کیلئے جمعہ تک حتمی جواب مانگا ہے۔

    Currency Rates in Pakistan Today- پاکستان میں آج ڈالر کی قیمت

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ چینی کی قیمت میں ایک روپے فی کلو کمی سے شوگر ملز کو ساڑھے 7 ارب کا نقصان ہو گا، جبکہ یوٹیلیٹی اسٹورز پر سبسڈی نہ دینے سے بھی حکومت کو مشکلات کا سامنا ہے۔

    دوسری جانب گزشتہ روز وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین کی زیر صدارت پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کا اجلاس ہوا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ہر ضلع میں چینی کی تقسیم کے لیے مائیکرو پلان رواں ہفتے سامنے لایا جائے گا۔

    اجلاس میں پی ایس ایم اے نے عوامی استعمال کے لیے کم از کم قیمت پر چینی فروخت کا عزم کیا، وفاقی وزیر نے کہا کہ ​​تھا ​​رمضان میں ہر ضلع میں چینی رعایتی قیمتوں پر دستیاب ہوگی، ​​رمضان سے تین دن قبل چینی کے اسٹالز لگائے جائیں گے، جو 27 رمضان تک جاری رہیں گے۔

  • شوگر ملز مالکان نے چینی کی حکومتی مقرر کردہ قیمتیں مسترد کر دیں

    شوگر ملز مالکان نے چینی کی حکومتی مقرر کردہ قیمتیں مسترد کر دیں

    اسلام آباد: شوگر ملز مالکان نے چینی کی حکومتی مقرر کردہ قیمتیں مسترد کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق شوگر ملز مالکان نے قیمتوں سے متعلق حکومتی فیصلہ حکومتی اپلیٹ کمیٹی میں چیلنج کر دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ملز مالکان کا مؤقف ہے کہ وہ فی کلو 115 سے 120 میں پڑنے والی چینی 100 روپے سے کم میں نہیں بیچ سکتے، ان کا کہنا ہے کہ اپلیٹ کمیٹی نے اپیل مسترد کی تو عدالتوں سے رجوع کریں گے۔

    شوگر ملز مالکان کے مطابق حکومتی فیصلے پر عمل درآمد کرنا ممکن نہیں ہے، یاد رہے کہ حکومت نے 20 اپریل کو چینی کی قیمت مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا، اور چینی کی زیادہ سے زیادہ ریٹیل قیمت 98 روپے 82 پیسے فی کلو مقرر کی گئی تھی، جب کہ چینی کی ایکس مل قیمت 95 روپے 57 پیسے فی کلو مقرر کی گئی۔

    حکومت نے چینی کی مقررہ قیمتوں کے خلاف اپیل کے لیے اپلیٹ کمیٹی تشکیل دی ہے، یہ کمیٹی وفاقی سیکریٹری داخلہ اور سیکریٹری پاور ڈویژن پر مشتمل ہے۔

  • آٹھ دس دن کا کھیل ہے، چینی کا مسئلہ جلدحل ہونے والا ہے، ترجمان وزارت خزانہ

    آٹھ دس دن کا کھیل ہے، چینی کا مسئلہ جلدحل ہونے والا ہے، ترجمان وزارت خزانہ

    اسلام آباد : وزارت خزانہ کے ترجمان مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ آٹھ دس دن کا کھیل ہے، چینی کا مسئلہ جلدحل ہونے والا ہے، آئندہ 22 دن کا اسٹاک حکومت کے پاس موجود ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ کے ترجمان مزمل اسلم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا سندھ میں ابھی تک کوئی شوگرملزنہیں چلی ، پنجاب میں 15نومبرسےشوگرملز چل جائیں گی، چینی کی ملک میں 15ہزارٹن کی ضرورت ہے۔

    مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ پنجاب میں سستے بازاروں میں چینی 90 روپے فی کلو میں فروخت کی جارہی ہے جبکہ پنجاب حکومت نے چینی یوٹیلٹی اسٹورز کے لیے 85روپے فی کلومیں جاری کی ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ پنجاب نےکےپی حکومت کوچینی دینےکی پیش کش کی ہے جبکہ سندھ حکومت چینی مانگ بھی نہیں رہی نہ شوگر ملز کھول رہی ہے، آئندہ 22 دن کا اسٹاک حکومت کے پاس موجود ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ تجارتی طورپرچینی شوگرملوں سےلینی پڑتی ہے، شوگرملوں کوپتہ ہے سندھ حکومت نے کرشنگ شروع نہیں کی، حکومت سندھ کے کرشنگ شروع نہ کرنے پر ملز نے چینی کی قیمت بڑھا دی، حکومت سندھ نے چینی مانگی نہ وفاق سے مدد لینے کے لیے تیار ہے۔

    مزمل اسلم نے مزید کہا کہ حکومت سندھ نےپرائس کنٹرول کےحوالےسےکچھ نہیں کیا، شوگرملز نے اسٹے آرڈر لے کر حکومت کے سستی چینی کے اقدام کو روکا، وفاقی حکومت نے پوری پلاننگ کرکے چینی منگوائی۔

    وزارت خزانہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ 15نومبر سے جنوبی پنجاب اور20سےدیگرپنجاب میں کرشنگ شروع ہوجائےگی، حکومت سندھ چاہے تو درآمدی چینی مانگ لے وفاقی حکومت دینے کو تیار ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ کمرشل طورپرچینی کی قیمت بڑھنےسےعام صارف کےلیےبھی چینی مہنگی ہوئی، شوگرکی بمپر فصل کے باوجود ملز کے کھیل کی وجہ سے چینی کی قیمت کم نہیں ہورہی۔

    مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ دھرنےکی طرح چینی کی ترسیل میں رکاوٹ کا اثرسب پر پڑتا ہے، چینی وفاقی سبجیکٹ نہیں ہے، صوبائی حکومت کی ذمے داری ہے، آٹھ دس دن کا کھیل ہے، چینی کا مسئلہ جلدحل ہونے والا ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ پنجاب میں شوگر ملز کے خلاف کارروائی شروع ہوگئی ہے اور کارروائی کی وجہ سےعوام کو مناسب قیمت پر چینی ملنا شروع ہوگئی ہے۔

  • چینی کی قیمتوں میں استحکام کے لیے اقدامات کا فیصلہ

    چینی کی قیمتوں میں استحکام کے لیے اقدامات کا فیصلہ

    لاہور : پنجاب حکومت نے چینی کی قیمتوں میں استحکام کے لیےاقدامات کا فیصلہ کرلیا اور کہا ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں کے خلاف کارروائی جاری رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس ہوا ، جس میں صوبے میں چینی کے اسٹاک اور طلب کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ لاہور سمیت پنجاب میں چینی کا وافر اسٹاک موجود ہے ، لاہور میں 200بڑے سٹوروں اور 1600 دکانوں پر چینی 90روپے میں مل رہی ہے۔

    اجلاس میں چینی کی قیمتوں میں استحکام کے لیےاقدامات کا فیصلہ کیا گیا ، عثمان بزدار نے کہا چینی کی مقرر ہ نرخوں پرفروخت یقینی بنانےپرہرممکن اقدام کیاجائے گا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں کے خلاف کارروائی جاری رہے گی ، مافیا کے ہاتھوں عام آدمی کا استحصال نہیں ہونے دیں گے اور کسی کو چینی کی ذخیرہ اندوزی نہیں کرنے دیں گے۔

    عثمان بزدار نے وزیر صنعت میاں اسلم اقبال کو ہدایات دیں کہ کرشنگ سیزن کے جلد آغاز کے لیےفی الفور اقدامات کیےجائیں اور عوام کو مقرر کردہ نرخوں پر چینی کی دستیابی ہر صورت یقینی بنائی جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عام آدمی کے حقوق کا تحفظ سب سے زیادہ عزیز ہے، ہر فیصلہ عوام اور ملک کے وسیع تر مفاد میں کریں گے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ مارکیٹ میں استحکام کے لیےچھوٹی دکانوں پر چینی کی دستیابی یقینی بنائی جائے اور صورتحال کا روزجائزہ او ر عوام کےمفاد میں ہر ممکن اقدامات کیےجائیں۔

    عثمان بزدارنے عدالتی احکامات کے حوالے سے ایڈووکیٹ جنرل کو ہدایات دیں۔

  • چینی کی قیمت میں اضافے کی ذمہ دا ر وفاقی حکومت ہے، منظور وسان

    چینی کی قیمت میں اضافے کی ذمہ دا ر وفاقی حکومت ہے، منظور وسان

    کراچی : سندھ حکومت نے ملک میں چینی مہنگی ہونے کا ذمہ دار وفاق کو قرار دے دیا، مشیر زراعت منظور وسان کا کہنا ہے کہ سندھ میں چینی کا کوئی بحران نہیں ہے۔

    منظور وسان نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اور کے پی میں چینی کے بحران میں اضافہ ہونے سے چینی مزید مہنگی ہوئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں چینی کا کوئی بحران نہیں ہے، ہمارے پاس ابھی بھی ایک سےڈیڑھ ماہ کا اسٹاک موجود ہے، سندھ کے پاس 92،767.129 میٹرک ٹن چینی کااسٹاک ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں مشیر زراعت نے بتایا کہ سندھ میں آئندہ ہفتے سے شوگر ملز چلنا شروع ہوجائیں گی، پنجاب نے گنے کی فی من امدادی قیمت225روپے، سندھ نے 250روپے مقرر کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے کاشت کاروں کو گنے اور گندم کی فی من امدادی قیمت زیادہ دی، وفاقی حکومت نے سرپلس کا بہانہ بنا کر سستی چینی ایکسپورٹ کردی۔

    مشیر زراعت سندھ نے کہا کہ پنجاب میں چینی کا اسٹاک ختم ہوچکا ہے، اب قلت بڑھنے سے چینی کی قیمت ڈیڑھ سو روپے تک جا پہنچی ہے۔

  • چینی کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے کا  خدشہ

    چینی کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے کا خدشہ

    لاہور : چینی کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے کے خدشے کے پیش نظر قیمتوں میں متوقع اضافہ روکنے کیلئے درخواست دائر کردی گئی، جس میں کہا ہے کہ حکومت کوقیمتوں میں اضافہ روکنے کیلئے اقدامات کا پابند کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں چینی کی قیمتوں میں متوقع اضافہ روکنے کیلئے درخواست دائر کردی گئی ، درخواست اظہرصدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے دائرکی گئی۔
    .
    جس میں درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ چینی کی قیمتوں میں ایک بار پھراضافےکاخدشہ ہے، حکومت کوقیمتوں میں اضافہ روکنےکیلئےاقدامات کا پابند کیا جائے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ چینی کی ذخیرہ اندوزی روکنےکیلئےبھی اقدامات کاپابندکیاجائے۔

    یاد رہے اقتصادی رابطہ کمیٹی نے5لاکھ ٹن تک چینی کی درآمد کی اجازت دیتے ہوئے قیمتیں کم رکھنے کے لیے سیلز ٹیکس ختم کرنے کی منظوری دی تھی جبکہ سفید اور خام چینی کی درآمد پر 5.5 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس کم کر کے 0.25 فیصد کرنے کی منظوری بھی دی گئی، فیصلےسےشوگر ملز30جون تک 3 لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کر سکیں گے۔

  • چینی کی قیمت ایک بار پھر 100روپے کلو سے اوپر جانے کا خدشہ

    چینی کی قیمت ایک بار پھر 100روپے کلو سے اوپر جانے کا خدشہ

    اسلام آباد : پاکستان شوگرملزایسوسی ایشن نے وزیراعظم عمران خان کے نام خط میں چینی کی قیمت ایک بار پھر 100روپے کلو سے اوپر جانے کا خدشہ ظاہر کردیا اور کہا وزیراعظم شوگر ملز کو گنے کی مقرركرده قیمت پرفراہمی یقینی بنائیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان شوگرملزایسوسی ایشن نے وزیراعظم عمران خان کے نام خط لکھا ، جس میں کہا گیا ہے کہ چینی کےمناسب داموں فروخت کیلئے آپ کےعزائم کی حمایت کرتے ہیں اور چینی کی بڑھتی قیمت پر چند حقائق آپ کے سامنے رکھنا چاہتے ہیں۔

    پی ایس ایم اے کا کہنا ہے کہ حکومتی احكمات کےمطابق کرشنگ 30 نومبرسےشروع کی گئی، اس نتیجےمیں گنے سے کی جانے والی ریکوری انتہائی کم رہی، ملک تقریبا3 لاکھ ٹن چینی سےمحروم ہوا۔

    خط میں کہا گیا کہ حکومت نےیقین دہانی کرائی تھی مڈل مین کی دخل نہیں ہوگی اور 200 روپے فی من قیمت یقینی بنائی جائے گی ، تاکہ عوام کو چینی 75روپے فی کلو کے مناسب ریٹ پر دستیاب ہو۔

    پی ایس ایم اے نے کہا کہ کین کمیشنرز مڈل مین کا کردار ختم کرانے میں مکمل ناکام رہے، گنے کی فی من قیمت 270 سے 300 روپے تک پہنچ چکی ہے، چینی کی قیمت ایک بار پھر 100روپے کلو سے اوپر جانے کا خدشہ ہے۔

    پاکستان شوگرملزایسوسی ایشن نے خط میں کہا کہ وزیراعظم شوگر ملز کو گنے کی مقرركرده قیمت پرفراہمی یقینی بنائیں، گنے کی مقررہ قیمت سے چینی کی قیمت نیچےلائی جاسکے گی۔

  • چینی کی قیمت میں اضافہ ، جہانگیر ترین میدان میں آگئے

    چینی کی قیمت میں اضافہ ، جہانگیر ترین میدان میں آگئے

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما جہانگیرترین بجٹ میں چینی کی قیمت میں اضافے پر میدان میں آگئے اور کہا میری توخواہش ہےچینی پرکوئی ٹیکس نہ ہو، ٹارگٹ پورا کرنے کیلئے چینی سمیت دیگراشیا پر ٹیکس بڑھایاگیا، عوام کوتھوڑاعرصہ بوجھ برداشت کرنا پڑےگا۔

    تفصیلات کے مطابق چینی کی قیمت میں اضافے پر تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کابیان سامنےآگیا، جس میں جہانگیر ترین نے کہا میری توخواہش ہےچینی پرکوئی ٹیکس نہ ہو، ٹیکس ختم ہونے سے چینی 10 روپےسستی ہوسکتی ہے، ٹیکس نہ لگانےسےحکومت کےبجٹ میں خسارہ آجاتاہے۔

    رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا میرا اپنا چینی کا کاروبار ہے، تبصرہ کرنامناسب نہیں لگتا، حکومت نے ساڑھے 5ہزار ارب ٹیکس کا ٹارگٹ رکھاہے، یہ ٹیکس ٹارگٹ ملکی تاریخ کاسب سےبڑاٹارگٹ ہے۔

    انھوں نے مزید کہا ٹارگٹ پورا کرنے کیلئے چینی سمیت دیگراشیا پر ٹیکس بڑھایاگیا، عوام کوتھوڑاعرصہ بوجھ برداشت کرنا پڑےگا، حالات بہتر ہونگے تو قیمتیں کم ہو جائیں گی۔

    مزید پڑھیں :  چینی کی قیمتوں میں اضافہ کیاگیا اس پرنظرثانی کرنی چاہیے، اسد عمر

    یاد رہے گذشتہ روزسابق وزیر خزانہ اسدعمر نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا بجٹ میں کچھ ایسےاقدامات ہیں جس پرنظرثانی کرنی چاہیے، چینی کی قیمتوں میں اضافہ کیاگیا اس پرنظرثانی کرنی چاہیے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا بجٹ اجلاس میں کسی اور کا نہیں معلوم شیخ رشید نے چینی کی قیمتوں پراعتراض کیا، چینی پر ٹیکس مناسب نہیں واپس لینا چاہیے، چینی کی قیمتیں کم کرنی چاہیے اور چینی کی قیمتیں بڑھنےکی تحقیقات ہونی چاہئیں۔