Tag: sugar

  • ذیابیطس کے مریض کھانے میں کیا استعمال کریں؟َ

    ذیابیطس کے مریض کھانے میں کیا استعمال کریں؟َ

    طبی ماہرین نے ذیابیطس کے مرض میں مبتلا مریضوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کھانے میں سلاد کے پتوں کا زیادہ استعمال کریں، جس کے فوائد حیرت انگیز طور پر آپ کے سامنے آئیں گے۔

    ذیابیطس کے مریض اپنے لیے صحیح اور فائدہ مند غذاؤں کے انتخاب کے حوالے سے ہمیشہ الجھن کا شکار رہتے ہیں تاہم پتوں والی سبزیاں، خاص طور پر سلاد کے پتے (لیٹش) ان بہترین اشیاء میں سے ایک ہیں جن پر بھروسہ کیا جا سکتا ہے۔

    یہ وہ بہترین غذا ہے جو ذیابیطس کے مریضوں کو صحت کے حصول کے لیے بہت سے فوائد فراہم کرتی ہے۔

    سلاد کے پتوں (لیٹش) میں بڑی تعداد میں غذائی اجزاء ہوتے ہیں۔ اس میں وٹامن اے اور وٹامن کے ہوتا ہے جو آپ کو بہت جلد پیٹ بھرا ہوا محسوس کرنے میں مدد کرتا ہے۔

    ویب سائٹ ’’ ڈیلی میڈیکل انفارمیشن‘‘ کے سلاد کے پتے ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بہت سے صحت کے فوائد بھی فراہم کرتے ہیں۔ اس میں بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنا بھی شامل ہے۔

    Lettuce

    یہ پتہ خون میں شکر کی سطح میں کسی قسم کے اضافے کا سبب نہیں بنتا۔ متعدد طبی مطالعات سلاد کے پتوں (لیٹش) کے بہت سے حیرت انگیز فوائد کی نشاندہی کررہے ہیں۔

    لیٹش کھانے سے ٹائپ ٹو ذیابیطس سے بچنے میں مدد ملتی ہے، لیٹش میں بڑی مقدار میں اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں جو جسم کو بیماریوں سے بچانے اور مدافعتی نظام کو مضبوط بنا کر انفیکشن سے لڑنے کی صلاحیت کو بڑھاتے ہیں۔

    لیٹش میں سوزش کم کرنے والے مادے پائے جاتے ہیں جو مختلف قسم کے کینسر کی بیماریوں جیسے لیوکیمیا اور بریسٹ کینسر سے بچنے میں مدد دیتے ہیں۔

    Sugar

    لیٹش میں پانی اور غذائی ریشہ کی بڑی مقدار ہوتی ہے جو آپ کو پیٹ بھرنے اور پیٹ بھرنے کا احساس دلانے میں مدد دیتی ہے۔ اس لیے لیٹش کو بہترین سبزیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔

    لیٹش میں کچھ ایسے مادے پائے جاتے ہیں جو اعصاب کو پرسکون کرنے اور نیند کے معیار کو بہتر بنانے میں مدد کرتے ہیں، اس طرح یہ پتے بے خوابی کے مرض پر قابو پانے میں مدد کرتے ہیں۔

    باقاعدگی سے لیٹش کھانے سے ہائی کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے جو دل کی بیماری کے باعث دل کا دورہ پڑنے کی اہم وجہ ہے۔

  • چنے کی روٹی بالوں کیلئے جادوئی اثر رکھتی ہے

    چنے کی روٹی بالوں کیلئے جادوئی اثر رکھتی ہے

    چنے کے آٹے سے بنائی گئی روٹی سرکی کھال، بالوں اور دل کے مریضوں کے لیے بے حد مفید ہے۔ اس کے علاوہ اور بھی بےشمار فوائد اپنے اندر سموئے ہوئے ہے۔

    چنوں کے صحت کے لیے زبردست اور منفرد فوائد سے تو کوئی انکار نہیں کرسکتا لیکن جلد اور بالوں کو خوبصورت اور صحت مند بنانے کے لیے اس کی اہمیت کو کم لوگ ہی جانتے ہوں گے۔

    کالے چنے کی روٹی کولیسٹرول کو کم کرتی ہے اور دل کی بیماری سے محفوظ رکھتی ہے، اس میں پروٹین، فائبر، کاربوہائیڈریٹ، کیلشیم اور پوٹیشیم کثیر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق چنے کی روٹیاں ہارٹ اٹیک کے خطرے کو کم کرتی ہیں، چنے کے آٹے میں میگنیشیم اور پوٹاشیم کثیر مقدار میں پایا جاتا ہے جو کہ ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مددگار ہوتا ہے۔

    یہی وجہ ہے کہ یہ ہارٹ اٹیک، ہارٹ فیلیئر، کورونری آرٹری ڈیزیز اور ٹرپل ویسل ڈیزیز کے خطرے کو کافی حد تک کم کر دیتا ہے۔

    کالے چنوں میں زنک اور وٹامن بی6کثیر تعداد میں موجود ہوتا ہے جوکہ سر کی جلد اور بالوں کے بہترین نشونما کے لیے بے حد ضروری ہے۔

    اس کے استعمال سے بالوں کا پروٹین بنتا ہے جو وٹامن اے کے ساتھ مل کر بالوں کا جھڑنا روکتے ہیں اور انہیں خوبصورت بناتے ہیں،غذا میں چنوں کا استعمال کرنے سے بال مضبوط ہوتے ہیں۔

  • حکومت کا چینی ایکسپورٹ کرنے کا فیصلہ

    حکومت کا چینی ایکسپورٹ کرنے کا فیصلہ

    لاہور: شوگر ایڈوائزری بورڈ نے چینی ایکسپورٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا، ہر 15 روز بعد قیمت کا جائزہ لے کر مزید چینی برآمد کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق شوگر ایڈوائزری بورڈ نے چینی ایکسپورٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا، پہلے مرحلے میں 1 لاکھ ٹن چینی برآمد کی اجازت ہوگی۔

    ذرائع وزارت پیدوار کا کہنا ہے کہ ہر 15 روز بعد قیمت کا جائزہ لے کر مزید چینی برآمد ہو سکے گی، مجموعی طور پر 5 لاکھ ٹن چینی برآمد کی جائے گی۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ کل اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں سمری پیش کر دی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق شوگر ملز مالکان نے حکومت کے فیصلے کو مثبت قرار دے دیا، فیصلے سے کسانوں کو ادائیگی اور قیمتی زرمبادلہ بھی حاصل ہوگا۔

  • ایکسپورٹ پالیسی کا تنازع، ملز مالکان کرشنگ شروع نہ کرنے کے فیصلے پر ڈٹ گئے

    ایکسپورٹ پالیسی کا تنازع، ملز مالکان کرشنگ شروع نہ کرنے کے فیصلے پر ڈٹ گئے

    لاہور: ایکسپورٹ پالیسی کے تنازع کی وجہ سے ملز مالکان کرشنگ شروع نہ کرنے کے فیصلے پر ڈٹ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے بیش تر ملز مالکان کرشنگ شروع نہ کرنے کے فیصلے پر ڈٹ گئے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ اب تک 45 میں سے صرف 8 شوگر ملوں نے کرشنگ شروع کی ہے۔

    شوگر ملز مالکان نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت پہلے ایکسپورٹ پالیسی کا اعلان کرے، اگر شوگر ملز چلاتے بھی ہیں تو 2 ہفتے بعد بند ہو جائیں گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے حالات کی سنگینی کے پیش نظر اجلاس پیر کو بلا لیا ہے، جس میں وزارت خزانہ کے حکام کی شوگر مالکان سے ملاقات ہوگی۔

    شوگر ملز مالکان کا کہنا ہے کہ چند حکومتی شخصیات کی ملز چلی ہیں باقی بند ہیں، پیر کو امید ہے اس مسئلے کا حل نکل آئے گا، ہم نے ایکسپورٹ کے بعد چینی کی ایکس ملز قیمت 92 روپے فی کلو کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    شوگر ملز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ اس وقت 12 لاکھ ٹن چینی موجود ہے، چینی برآمد کرنے سے ایک ارب ڈالر زر مبادلہ ملے گا۔

  • شوگر کے مریضوں کے لیے قدرتی میٹھا

    شوگر کے مریضوں کے لیے قدرتی میٹھا

    ذیابیطس یا شوگر کا مرض زندگی کو نہایت پھیکا کردیتا ہے، لیکن قدرت نے ایک ایسی شے بھی رکھی ہے جو نقصان دہ چینی کا بہترین متبادل ثابت ہوسکتی ہے۔

    اسٹیویا میں یا جسے کینڈی لیف بھی کہا جاتا ہے، قدرت نے مٹھاس رکھی ہے اور اسے چینی کے متبادل کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔ یہ صفر کیلوری والا میٹھا ہے۔

    مناسب مقدار میں اسٹیویا کا استعمال بالکل محفوظ ہے۔

    مختلف تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ اسٹیویا بلڈ پریشر کو کم کر سکتا ہے۔

    اسٹیویا ایل ڈی ایل کولیسٹرول کو بھی کم کرتا ہے اور اس سے دل کی بیماریوں سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔

    البتہ اس کے کچھ نقصانات بھی ہیں لہٰذا طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ شوگر کے مریض، یا وہ افراد جو احتیاطاً شوگر سے بچنا چاہتے ہیں وہ اسٹیویا کے استعمال سے قبل ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کریں۔

  • چینی افغانستان اسمگل کرنے کی کوشش، کسٹمز کی بروقت کارروائی

    چینی افغانستان اسمگل کرنے کی کوشش، کسٹمز کی بروقت کارروائی

    اسلام آباد: پاکستان کسٹمز نے پاک افغان سرحد پر کارروائی کرتے ہوئی بڑی مقدار میں کھاد اور چینی کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنادی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کسٹمز نے پاک افغان سرحد پر کارروائی کرتے ہوئے طور خم بارڈر پر کھاد اور چینی کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنادی۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا کہنا ہے کہ کھاد کی 140 اور چینی کی 120 بوریاں افغانستان اسمگل کی جارہی تھیں۔

    ایف بی آر کے مطابق ڈرائیور کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ چینی اور کھاد کی بوریوں سمیت گاڑی کو ضبط کر لیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ چینی کی قیمت مستحکم کرنے کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف نے چینی کی ایکسپورٹ پر پابندی لگائی تھی اور اسمگلنگ کے خلاف بھی سخت اقدامات کا حکم دیا تھا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ملکی طلب دیکھتے ہوئے چینی کی برآمد پر مکمل پابندی کا حکم دیا، ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

  • 70 روپے چینی فروخت کرانے کے انتظامات مکمل

    70 روپے چینی فروخت کرانے کے انتظامات مکمل

    لاہور: پنجاب حکومت نے 70 روپے فی کلو چینی فروخت کرانے کے انتظامات مکمل کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے سستی چینی کی فروخت کو یقینی بنانے کے تمام انتظامات مکمل کر لیے ہیں، ابتدائی طور پر العربیہ شوگر ملز سے اسٹاک اٹھایا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سستی چینی کی فروخت کا آغاز سرگودھا سے کیا جائے گا، شوگر ملز نے 70 روپے کلو چینی فروخت کرنے پر اتفاق نہ کیا تو ایکشن لیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق شوگر ملوں سے چینی اٹھا کر 70 روپے کلو کے حساب سے ادائیگی کر دی جائے گی، اور عوام کو بھی 70 روپے کلو ہی فروخت کی جائے گی، ٹرانسپورٹیشن اور دیگر اخراجات حکومت برداشت کرے گی۔

    کاشت کاروں کو ادائیگیاں نہ کرنے والی شوگر ملز سے اسٹاک پہلے اٹھائے جا سکتے ہیں، تاہم اس سلسلے میں ایک دو روز میں صورت حال مزید واضح ہو جائے گی۔

  • چینی کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا، حکومتی بیان جاری

    چینی کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا، حکومتی بیان جاری

    کراچی: وزارت صنعت و پیداوار نے چینی کی قیمتوں پر وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ چینی کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت صنعت و پیداوار نے ایک بیان میں کہا ہے کہ چینی کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے، حکومت ایسی میڈیا رپورٹس کی سختی سے تردید کرتی ہے اور یہ واضح کرنا چاہتی ہے کہ چینی کی قیمتوں میں اس قسم کا کوئی اضافہ نہیں ہوا جیسا کہ رپورٹس میں بتایا گیا ہے۔

    وزارت نے کہا ہماری مانیٹرنگ ٹیموں نے کراچی (جوڑیا بازار)، لاہور (اکبری منڈی) اور اسلام آباد کی مختلف مارکیٹوں کو چیک کیا اور بتایا گیا کہ چینی ریٹیل پر 85 روپے فی کلوگرام جب کہ ہول سیل مارکیٹ میں 82 روپے فی کلوگرام کے ریٹ سے دستیاب ہے۔

    البتہ میڈیا میں کچھ یوٹیلیٹی اسٹورز پر 94 روپے میں چینی فروخت ہونے کی نشان دہی پر اس کا سختی سے نوٹس لے لیا گیا ہے اور ملوث عناصر کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے، ملوث افراد سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

    وزارت نے کہا یہ وضاحت بھی ضروری ہے کہ حکومتی پالیسی کے تحت یوٹیلیٹی اسٹورز پر خریداری کے لیے شناختی کارڈ دیکھنا لازمی ہے تاکہ کثیر مقدار میں اشیائے خورد و نوش کی خریداری کی حوصلہ شکنی کی جا سکے اور عوام کو اشیا رعایتی قیمتوں پر یکساں طور پر دستیاب ہو۔

    وزارت کے مطابق ملک بھر میں بشمول یوٹیلیٹی اسٹورز ایک ہی قمیت 85 روپے فی کلوگرام کے حساب سے چینی دستیاب ہے۔

    وزارت نے کہا حکومت پاکستان چینی اور دیگر اشیائے خورد و نوش کی سپلائی اور رعایتی قمتیوں پر دستیابی کی مسلسل نگرانی کر رہی ہے اور وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کے حکم کے مطابق عوام الناس کو رمضان کے مہینے میں تمام اشیائے ضروریہ کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے۔

  • چینی کی پیداوار میں 36 فیصد اضافہ

    چینی کی پیداوار میں 36 فیصد اضافہ

    اسلام آباد: ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ چینی کی پیداوار بڑھ کر 7.5 ملین ٹن ہوگئی، یہ پیداوار گزشتہ سال 5.5 ملین ٹن سے 36.3 فیصد زیادہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چینی کی پیداوار بڑھ کر 7.5 ملین ٹن ہوگئی ہے۔

    مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ یہ پیداوار گزشتہ سال 5.5 ملین ٹن سے 36.3 فیصد زیادہ ہے۔

    اپنے ٹویٹ میں ترجمان نے کہا کہ یہ تحریک انصاف حکومت نے ایک اور ریکارڈ قائم کیا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس کے آخر میں ادارہ شماریات نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ جولائی تا اکتوبر سالانہ بنیادوں پر بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 3.56 فیصد اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق مذکورہ عرصے میں ٹیکسٹائل، فوڈ، مشروبات، تمباکو، فارما سیوٹیکل، آٹو موبیل اور آئرن مصنوعات کی پیداوار میں نمایاں اضافہ ہوا۔

  • روسی چینی کے حصول کے لیے لڑ پڑے، سپر مارکیٹ کی ویڈیو وائرل

    روسی چینی کے حصول کے لیے لڑ پڑے، سپر مارکیٹ کی ویڈیو وائرل

    ماسکو: روس کی ایک سپر مارکیٹ میں چینی کے حصول کے لیے روسی شہری ایک دوسرے سے لڑ پڑے، جس کی ویڈیو وائرل ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیٹ پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں روسی خریداروں کو چینی کے لیے سپر مارکیٹ میں ایک دوسرے سے لڑتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

    روس میں 2015 کے بعد سالانہ مہنگائی اپنی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے ساتھ چینی کی قیمتیں بھی آسمان کو چھو رہی ہیں، یوکرین میں جنگ کے ان معاشی نتائج کی وجہ سے کچھ روسی سپر اسٹورز نے فی گاہک 10 کلوگرام چینی کی حد مقرر کر دی ہے۔

    سامنے آنے والی بہت سی ویڈیوز میں، لوگوں کے ہجوم کو شاپنگ کارٹس سے چینی کے تھیلے لینے کے لیے آپس میں لڑتے اور مارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

    یہ ویڈیوز ٹویٹر پر وائرل ہو گئی ہیں، اور یہ ان مشکلات کو اجاگر کر رہی ہیں، جن کا سامنا عام شہریوں کو روس یوکرین جنگ کی وجہ سے کرنا پڑ رہا ہے۔

    ادھر روسی حکومت کے عہدے داروں زور دے کر کہہ رہے ہیں کہ ملک میں چینی کی کوئی قلت نہیں ہے، اور یہ بحران محض دکانوں میں صارفین کی جانب سے خریداری کے دوران گھبراہٹ کی وجہ سے پیدا ہو رہا ہے۔

    عہدے داروں کے مطابق چینی مینوفیکچررز قیمت بڑھانے کے لیے ذخیرہ اندوزی بھی کر رہے ہیں، تاہم حکومت نے ملک سے چینی کی ایکسپورٹ پر عارضی پابندی عائد کر رکھی ہے۔

    واضح رہے کہ روس میں چینی کی قیمت 31 فی صد تک بڑھ گئی ہے، لیکن مغربی پابندیوں کے باعث کئی دیگر مصنوعات بھی مہنگی ہو رہی ہیں، اور بہت سے مغربی ملکیت والے کاروباروں نے روس چھوڑ دیا ہے، اس وجہ سے غیر ملکی درآمد شدہ سامان کی قلت بھی پیدا ہو گئی ہے۔

    اگرچہ روسی حکومت نے کرنسی کنٹرول کا نفاذ متعارف کراتے ہوئے مہنگائی کو قابو میں رکھنے کی کوشش کی ہے، لیکن ایسا لگتا ہے کہ یہ بے سود ہیں کیوں کہ ملک بھر میں قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں اور اس کے نتیجے میں بہت سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔