Tag: Suhail Shaheen

  • عالمی برادری کیساتھ بات کرنے کیلئے تیار ہیں، سہیل شاہین

    عالمی برادری کیساتھ بات کرنے کیلئے تیار ہیں، سہیل شاہین

    کال: افغان طالبان نے ترجمان سہیل شاہین کا کہنا ہے کہ عالمی برادری کیساتھ بات کرنے کیلئے تیار ہیں ، عالمی برادری کیساتھ بات کر کے مسائل کا حل چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق افغان طالبان نے ترجمان سہیل شاہین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ مختلف ممالک کے نمائندوں سے دوحہ میں ملاقات ہوئی، جن میں برطانیہ،امریکا،کینیڈا،اٹلی کے سفارتکاروں اور نمائندوں شامل تھے جبکہ جاپان،ای یوسمیت دیگرممالک کےسفارتکاروں،نمائندوں سے ملاقات ہوئی۔

    سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ اسلامک امارت ایک حقیقت ہے ، عالمی برادری کیساتھ بات کرنے کیلئے تیار ہیں ، عالمی برادری کیساتھ بات کر کے مسائل کا حل چاہتے ہیں.

    ترجمان نے مزید کہا کہ افغانستان کو تنہا کرنے کی پالیسی ماضی میں ناکام رہی ، افغانستان میں تمام نامکمل تعمیراتی منصوبوں پرکام شروع کیا جائے۔

    سہیل شاہین نے اپیل کی کہ موسم سرما کی آمد کے پیش نظر افغانستان میں انسانی بنیادوں پر امداد کی اشد ضرورت ہوگی۔

  • طالبان نے چین کو خوش آمدید کہہ دیا

    طالبان نے چین کو خوش آمدید کہہ دیا

    کابل: افغان طالبان نے افغانستان کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے خطے کے اہم ملک اور بڑی معاشی قوت کو خوش آمدید کہہ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے چینی ٹی وی چینل کو انٹرویو میں افغانستان کی تعمیر نو کے حوالے سے چینی کردار کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ہم منتظر ہیں کہ چین افغانستان کی تعمیر نو اور ترقی میں شرکت کرے۔

    سہیل شاہین نے انٹرویو میں کہا کہ چین افغانستان میں تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکتا ہے، چین کا ہمارے ساتھ کام کرنے کا اعلان خوش آئند ہے، ہم افغانستان کی تعمیر نو اور ترقی میں چین کی شرکت کے منتظر ہیں۔

    ترجمان افغان طالبان نے کابل ایئرپورٹ واقعے کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے انٹرویو میں کہا کہ ایئر پورٹ پر ہونے والے واقعات کے ذمہ دار ہم نہیں ہیں۔

    طالبان نے واضح کیا تھا طاقت میں آئیں گے تو اتحادی حکومت بنائیں گے: پاکستانی سفیر

    واضح رہے کہ ایک طرف طالبان کو افغانستان میں اپنی حکومت سازی کے لیے تیاری کرنی ہے اور ایسے نظام کی تشکیل کرنی ہے جو آئندہ ملک کے امن و استحکام کے لیے ضمانت دے سکے، دوسری طرف کئی عشروں کی شورش سے تباہ حال افغانستان کی تعمیر نو کے لیے بھی اقدامات اٹھانے ہیں۔

    حکومت سازی کے حوالے سے آج افغانستان میں تعینات پاکستانی سفیر منصور خان نے کہا  کہ طالبان نے واضح کیا تھا کہ وہ طاقت میں آئیں گے تو اتحادی حکومت بنائیں گے، انھوں نے کہا کہ افغانستان میں پاور شیئرنگ کے ساتھ ہی نظام کو چلایا جا سکتا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں افغانستان کے مسئلے پر تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے منصور خان نے کہا افغانستان میں تمام معاملات کو سیاسی مفاہمت ہی سے آگے لے جانا ہوگا، افغان طالبان سیاسی مفاہمت پر عمل نہیں کریں گے، تو شاید امن کے قیام میں پھر رکاوٹیں پیدا ہوں۔

  • ایران، امریکا کشیدگی ، طالبان کا اہم بیان سامنے آگیا

    ایران، امریکا کشیدگی ، طالبان کا اہم بیان سامنے آگیا

    دوحا :ترجمان طالبان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ حالیہ ایران،امریکا کشیدگی سے افغان عمل پر منفی اثرنہیں پڑے گا، طالبان اور امریکا امن معاہدے کو فائنل کرلیا گیا ،دستخط ہونا باقی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی جنرل قاسیم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد امریکا ایران کشیدگی پر طالبان کا اہم بیان سامنے آگیا ، طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ ایران،امریکا کشیدگی سے افغان امن عمل نہ متاثر ہوگا اور نہ ہی کوئی منفی اثر پڑےگا۔

    طالبان اور امریکا امن مذاکراتی عمل کے حوالے سے سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ طالبان،امریکی وفدمیں مذاکرات آخری مراحل میں پہنچ گئےہیں، طالبان اور امریکا امن معاہدے کو فائنل کرلیا گیا ،دستخط ہونا باقی ہیں۔

    خیال رہے ایرانی جنرل کی ہلاکت کے بعد امریکا اور ایران کے درمیان جاری حالیہ کشیدگی کے باعث مشرقی وسطیٰ میں سنگین صورت حال ہے، ایران نے عراق میں قائم امریکی فوجی اڈے پر میزائل داغے جو ایرانی جنرل کی ہلاکت پر انتقامی کارروائی تھی۔

    بعد ازاں امریکا نے ایران کو مذاکرات کی پیشکش کی تھی، امریکا کا کہنا تھا کہ امریکا سنجیدہ مذاکرات کوتیارہے، مذاکرات کی پیشکش کا مقصد عالمی امن خراب نہ ہونے دینا ہے۔

    واضح رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے افغان مذاکرات کو معطل کرنے کے اعلان کے 3 ماہ بعد قطر میں مذاکراتی عمل کا دوبارہ آغاز ہوا تھا،پاکستان نے امریکا اور طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے ہمیشہ سے اہم کردار ادا کیا، جس کا مقصد خطے میں امن وسلامتی کو فروغ دینا ہے۔ اسی نتاظر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی پاکستان کے معترف رہے ہیں۔

  • وزیرخارجہ نے افغان تاجروں اور مہاجرین کیلیے سہولتوں کی یقین دہانی کرادی، ترجمان طالبان

    وزیرخارجہ نے افغان تاجروں اور مہاجرین کیلیے سہولتوں کی یقین دہانی کرادی، ترجمان طالبان

    اسلام آباد : ترجمان طالبان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ طالبان وفد کی پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقات ہوئی ، وزیرخارجہ نے افغان تاجروں اور مہاجرین  کے لیے سہولتوں کی یقین دہانی کرادی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دوحہ میں طالبان دفترکے ترجمان سہیل شاہین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر دورہ پاکستان کے حوالے سے کہا کہ طالبان وفد کی پاکستانی وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سمیت اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقات ہوئی، وفد نے دونوں ممالک کے تعلقات، سیاسی امور، امن پر بھی بات کی۔

    سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ پاکستان کے وزیر خارجہ اور وفد نے اہم امور پر بات چیت کی اور وزیرخارجہ نے افغان تاجروں اور مہاجرین کے لیے سہولتوں کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    یاد رہے اسلام آباد میں پاکستان اورافغان طالبان کے وفد کے درمیان دفترخارجہ میں مذاکرات ہوئے تھے ، دونوں فریقین کے درمیان وفود کی سطح پر سوا گھنٹے تک مذاکرات جاری رہے، مذاکرات میں خطےکی صورتحال، افغان امن عمل اور باہمی دلچسپی کےامور پرتبادلہ خیال کیا گیا اور فریقین نے مذاکرات کی جلد بحالی کی ضرورت پربھی اتفاق کیا۔

    مزید پڑھیں: وزیرخارجہ اور افغان طالبان وفد کا افغان امن عمل کی جلد بحالی پر اتفاق، اعلامیہ جاری

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا پاکستان افغان امن عمل کیلئے مصالحانہ کردار ادا کرتارہےگا جبکہ افغان طالبان نے پاکستان کے مصالحانہ کردار کی تعریف کی۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پرامن افغانستان خطے کے استحکام کیلئے ضروری ہے، افغان امن کیلئے مذاکرات ہی مثبت اور واحد راستہ ہے، خواہش ہے فریقین مذاکرات کی جلد بحالی پر تیار ہو جائیں۔

    دوسری جانب افغان امن عمل کے لئے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اسلام آبادمیں پہلے سے موجود ہیں، زلمےخلیل زاد گزشتہ روزچین سے پانچ رکنی وفد کے ساتھ پاکستان پہنچے تھے، طالبان کا وفد امریکی نمائندہ خصوصی سے بھی ملاقات کرے گا۔

    خیال رہے افغانستان میں امن کے لئے امریکا اورافغان طالبان کے درمیان امن مذاکرات دوحہ میں ہورہے تھے جو کچھ عرصے سے تعطل کا شکار ہیں، افغانستان میں حملے میں امریکی فوجی کی ہلاکت پر امریکی صدر نے مذاکرات معطل کردیئے تھے۔