Tag: sui gas

  • گیس کے ذخائر میں بڑی کمی، سوئی سدرن نے خبردار کر دیا

    گیس کے ذخائر میں بڑی کمی، سوئی سدرن نے خبردار کر دیا

    کراچی: سوئی سدرن گیس کمپنی نے خبردار کیا ہے کہ اس کے قدرتی گیس کے ذخائر میں بڑی کمی واقع ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان سوئی سدرن نے کہا ہے کہ گزشتہ 7 سالوں میں ذخائر میں 465 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی کمی ہوئی ہے، قدرتی گیس کے ذخائر میں سالانہ کمی کی وجہ سے کمپنی کو گیس کی کمی کا سامنا ہے۔

    ترجمان کے مطابق قدرتی وساٸل میں کمی کے سبب طلب میں غیر معمولی اضافہ ہو جاتا ہے، 2017 اور 18 سے سوئی سدرن کو حاصل ہونے والی گیس کی فراہمی میں 40 فی صد کمی ہوئی ہے، اور گزشتہ سات سالوں کے دوران تقریباً 465 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ منظور شدہ لوڈ منیجمنٹ پلان کے مطابق گھریلو صارفین کو ترجیح دی جاتی ہے، اور سوئی سدرن کے علاقوں میں گھریلو شعبے میں گیس لوڈ شیڈنگ نہیں کی جاتی، رات کے وقت بھی لوڈ شیڈنگ نہیں کی جاتی، گھریلو صارفین کو بہتر پریشر کے ساتھ گیس فراہم کرنے کے لیے رات کے وقت پریشر پروفاٸلنگ کی جاتی ہے۔

    ترجمان کے مطابق قدرتی گیس کی مسلسل کمی کی صورت حال میں ادارہ اپنے گھریلو صارفین کو کھانا پکانے کے اوقات کے دوران، مطلوبہ گیس فراہم کرنے کی بھرپور کوشش کرتا ہے، بلوچستان میں سردیوں کے موسم کے دوران قدرتی گیس کی طلب میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے، کھانا پکانے کے علاوہ قدرتی گیس کو سخت ترین سردی سے بچاؤ کے لیے ماحول کو گرم رکھنے کے لیے بڑے پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں کے دوران تھل، شہداد کوٹ، سکرنڈ، ڈیرہ بگٹی اور کراچی کے مختلف علاقوں میں 2,200 کلومیٹر طویل گیس ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کی بحالی مکمل کی ہے، مستقبل میں مزید بہتری لانے کے لیے سوئی سدرن اگلے 3 سالوں کے دوران 4,500 کلومیٹر گیس ڈسٹری بیوشن پائپ لائن نیٹ ورک کی بحالی کے لیے سرگرمِ عمل ہے۔

    ٹیل اینڈ میں واقع پرانے نیٹ ورکس کو ترجیح دی گئی ہے، کراچی کے 2 ٹیل اینڈ علاقوں ڈیفنس اور لیاری کو بحالی منصوبے کے تحت ترجیح دی گئی، لیاری میں 50 فی صد کام مکمل ہو چکا ہے اور باقی کام جون 2025 تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔

    ترجمان کے مطابق کراچی کے علاقوں شمالی ناظم آباد اور شمالی کراچی، ہالا، سنجھورو، پرانا سکھر، کندھ کوٹ اور حیدر آباد شہر کے کچھ علاقوں میں ڈسٹری بیوشن پائپ لائنز کی بحالی کا کام تیزی سے جاری ہے، سوئی سدرن کی ٹیمیں متحرک رہتی ہیں اور چوبیس گھنٹے گیس کی فراہمی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے تیار رہتی ہیں۔

  • شہری سردیوں میں بڑے گیس بحران کے لیے تیار ہوجائیں

    شہری سردیوں میں بڑے گیس بحران کے لیے تیار ہوجائیں

    اسلام آباد: ملک بھر کے شہری سردیوں میں بڑے گیس بحران کے لیے تیار ہوجائیں، گھریلو صارفین کو صرف کھانے کے اوقات میں 3 وقت گیس دینے کی تجویز دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق رواں برس موسم سرما میں گیس کی بڑی قلت کا خدشہ ہے، گھریلو صارفین کے لیے بھی طلب کے مطابق پوری گیس دستیاب نہیں ہوگی۔

    ذرائع پیٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے کہ گھریلو صارفین کو کھانے کے اوقات میں 3 وقت گیس دینے کی تجویز دی گئی ہے، گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی اولین ترجیح ہوگی۔

    سوئی ناردرن اور سدرن کا گیس شارٹ فال 1.2 ارب مکعب فٹ تک بڑھ سکتا ہے، گھریلو صارفین کو 350 ایم ایم سی ایف ڈی تک ایل این جی دینے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق یکم نومبر سے کمرشل صارفین کو گیس کی فراہمی بند کرنے اور کمرشل صارفین کو ایل این جی پر منتقل کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    سی این جی سیکٹر کو بھی گیس کی فراہمی بند رہے گی، سیمنٹ اور فرٹیلائزر شعبوں کے لیے بھی گیس کی کٹوتی کی جا سکتی ہے، پاور سیکٹر کے لیے گیس کی فراہمی میں 45 فیصد تک کمی کی جاسکتی ہے۔

    ذرائع پیٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے کہ گیس لوڈ مینجمنٹ پلان پر یکم نومبر سے عمل درآمد کی تجویز دی گئی ہے، وزیر اعظم کی منظوری کے بعد پلان پر عمل درآمد شروع کیا جائے گا۔

  • ’’سوئی گیس اب صرف کھانا پکانے کے وقت ملے گی‘‘

    ’’سوئی گیس اب صرف کھانا پکانے کے وقت ملے گی‘‘

    کراچی : حکومت نے موسم سرما میں گیس کی قلت میں اضافے کا عندیہ دیتے ہوئے عوام کو مطلع کیا ہے کہ گھروں میں گیس کی سپلائی صرف کھانا پکانے کے اوقات میں فراہم کی جائے گی۔

    اس حوالے سے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرمملکت پیٹرولیم مصدق ملک نے بتایا کہ سردیوں میں گیس کھانے کے اوقات میں ملے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم پوری کوشش کریں گے کہ شہریوں کو مسلسل گیس ملے، تاہم رات کے اوقات میں رہائشی علاقوں میں گیس کا پریشر کم ہوگا۔

    مصدق ملک نے بتایا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی کی انتظامیہ توانائی کا پلان صنعتوں کے ساتھ مل کر بنائے گی، اس سلسلسے میں کراچی کی صنعتوں کو گیس کی دستیابی کیلئے7رکنی کمیٹی بنائی گئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ صنعت کاروں کی مذکورہ کمیٹی48سے72گھنٹے میں اپنی سفارشات دے گی، کمیٹی کی رپورٹ کے بعد وزیراعظم کی ہدایت پر حتمی شکل دیں گے۔

    وزیرمملکت پیٹرولیم نے کہا کہ ایس ایس جی سی ایسا پلان بنائیں کہ جس سے صارفین کو کھانے کے اوقات میں گیس میسر ہو، گیس فراہمی کی سفارشات پر تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر فیصلہ کرینگے۔

  • وفاق بلوچستان کو سوئی گیس سے حاصل آمدنی کا 40 فی صد دینے پر راضی

    وفاق بلوچستان کو سوئی گیس سے حاصل آمدنی کا 40 فی صد دینے پر راضی

    کوئٹہ: وفاق بلوچستان کو سوئی گیس سے حاصل آمدنی کا 40 فی صد دینے پر راضی ہو گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بلوچستان حکومت اور پی پی ایل کے درمیان سوئی گیس فیلڈ سے گیس نکالنے کے معاہدے میں پیش رفت ہوئی ہے۔

    بلوچستان حکومت اور پی پی ایل میں معاہدہ 5 سال سے تعطل کا شکار تھا، اب وفاق بلوچستان کو سوئی گیس سے حاصل آمدنی کا 40 فی صد دینے پر راضی ہو گیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کی منظوری کے بعد اب جلد معاہدہ طے پا جانے کا امکان ہے، محکمہ توانائی حکام کا کہنا ہے کہ معاہدے سے صوبے کو سالانہ 5 سے 6 ارب روپے کی آمدنی ہوگی۔

    رواں سال بلوچستان کی ترقی پر 200 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے، اسد عمر

    محکمہ توانائی حکام کے مطابق اس معاہدے کے بعد بلوچستان کو 20 ارب روپے بھی مل جائیں گے، یہ رقم 5 سال سے پی پی ایل پر واجب الادا تھی۔ یاد رہے کہ حکومت بلوچستان اور پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کے درمیان جون 2015 میں ڈیرہ بگٹی سے سوئی گیس کی فراہمی کے لیے معاہدہ ہوا تھا۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ 5 تاریخ کو وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت بلوچستان میں ترقیاتی کاموں سے متعلق اجلاس میں کہا گیا تھا کہ رواں سال بلوچستان کی ترقی پر 200 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے۔

    اجلاس میں جنوبی بلوچستان کی ترقی کے لیے فاسٹ ٹریک بنیاد پر پروگرام تیار کرنے کی ہدایت بھی کی گئی تھی۔

  • وزیر توانائی کی سندھ میں گیس بحران کو حل کرنے کی کوشش

    وزیر توانائی کی سندھ میں گیس بحران کو حل کرنے کی کوشش

    کراچی: صوبہ سندھ میں گیس کے بحران کے پیش نظر وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ نے ارکان قومی اسمبلی و سینیٹرز کو خط لکھ دیا، انہوں نے کہا کہ سندھ کو ملکی پیداوار کی 65 فیصد گیس دینے کے باوجود نہایت کم گیس فراہم کی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ نے صوبے میں گیس کی فراہمی کے حوالے سے ارکان قومی اسمبلی و سینیٹرز کو خط لکھ دیا۔

    اپنے خط میں امتیاز شیخ نے لکھا کہ 65 فیصد گیس پیدا کرنے والے سندھ کو گیس کی فراہمی نے حد کم ہے۔ شدید سردی میں 1 ہزار ایم ایم سی ایف ڈی سے بھی کم گیس دی جارہی ہے۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ ملکی پیداوار کا 65 فیصد یعنی ڈھائی ہزار سے 26 سو ایم ایم سی ایف ڈی مہیا کرتا ہے جبکہ سندھ کو سالانہ صرف 13 سو سے 14 سو ایم ایم سی ایف ڈی گیس دی جاتی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کو فراہم شدہ گیس میں بجلی اور کھاد بنانے والی کمپنیاں بھی حصے دار ہیں۔ پی پی ایل، ایس ایس جی سی، پی ایس اور وفاقی اداروں کے بورڈز میں سندھ کی نمائندگی نہیں۔

    خیال رہے کہ سردیوں میں اضافہ ہوتے ہی سندھ میں گیس کا بحران شدید ہوگیا تھا۔ گھروں میں لوگ لکڑی کے چولہے استعمال کرنے پر مجبور ہوگئے۔

    گیس پریشر میں کمی کے باعث سی این جی اسٹیشنز مستقل کئی روز بند رہے۔ سندھ میں گیس کی صورتحال تاحال بہتر نہیں ہوسکی ہے۔

  • ملک کا معاشی حب گیس سے محروم، شہری لکڑیوں پر کھانا پکانے پر مجبور

    ملک کا معاشی حب گیس سے محروم، شہری لکڑیوں پر کھانا پکانے پر مجبور

    کراچی: صوبہ سندھ میں گیس بحران شدید تر ہوگیا، ملک کے سب سے بڑے، سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے شہر اور معاشی حب کے شہری لکڑیوں پر کھانا پکانے پر مجبور ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں گیس بحران شدت اختیار کر گیا، سوئی سدرن گیس کمپنی کی نااہلی کی وجہ گھریلو، صنعتی اور سی این جی صارفین رل گئے۔

    شہری چھٹی والے روز لکڑیوں پر کھانا پکانے پر مجبور ہیں۔

    سوئی سدرن کمپنی بغیر مستقل ایم ڈی کے کام کر رہی ہے۔ قائم مقام ایم ڈی ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں گیس دینے میں ناکام ہوگئے۔

    ذرائع کے مطابق ایس ایس جی سی کو 15 سو ملین اسٹینڈرڈ کیوبک فیٹ پر ڈے (ایم ایم سی ایف ڈی) گیس کی ضرورت ہے، ایس ایس جی سی کو 11 سو 50 ایم ایم سی ایف ڈی گیس سپلائی ہو رہی ہے اور ادارے کو 450 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی کمی کا سامنا ہے۔

    ادارے کے سینئر جی ایم ڈسٹری بیوشن سعید احمد لارک کا کہنا ہے کہ 70 سے 75 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کا شارٹ فال ہے۔

    ان کے مطابق سردیوں میں گیس کی ڈیمانڈ بہت زیادہ ہوتی ہے۔ کوشش ہے جنوری تک گیس کی سپلائی بہتر ہوجائے۔

    گیس کی قلت کی وجہ سے سی این جی اسٹیشنز بھی آج صبح 8 بجے کے بجائے رات 8 بجے کھلیں گے، مسلسل چوتھے دن ایندھن کی قلت کی وجہ سے شہری سخت اذیت سے دو چار ہیں۔

    تاہم آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن نے آج سے سی این جی اسٹیشنز از خود کھولنے کا اعلان کر دیا ہے، ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ اسٹیشنز آج بند رکھنے کا فیصلہ تسلیم نہیں کیا جائے گا۔

  • درہ آدم خیل میں سوئی گیس سپلائی کا افتتاح

    درہ آدم خیل میں سوئی گیس سپلائی کا افتتاح

    پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے درہ آدم خیل میں سوئی گیس سپلائی کا باضابطہ افتتاح کردیا، وزیر اعلیٰ نے درہ آدم خیل میں گرلز کالج کی تعمیر کا بھی اعلان کیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ میں کوہاٹ کے قصبے درہ آدم خیل میں سوئی گیس سپلائی کا باضابطہ افتتاح کردیا گیا۔ افتتاح وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے کیا۔

    اس موقع پر وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ منصوبہ 350 ملین روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا، منصوبے سے درہ آدم خیل کے 5 قبیلوں کو گیس فراہم کی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع کی ترقی پر 1 سال میں 83 ارب روپے خرچ ہوں گے۔ قبائلی اضلاع کے ہر فرد کو 7 لاکھ 20 ہزار روپے کی مفت صحت سہولت ملے گی۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ پشاور سے ڈیرہ غازی خان ایکسپریس وے تعمیر سے جنوبی اضلاع کی ترقی ہوگی۔

    محمود خان نے سوئی گیس سے محروم دیگر گاؤں کی فیزیبلٹی تیار کرنے، درہ آدم خیل اسپتال کی اپ گریڈیشن اور گرلز کالج کی تعمیر کا بھی اعلان کیا۔

  • مٹہ اور نواحی علاقوں کے لیے سوئی گیس کی فراہمی کا آغاز

    مٹہ اور نواحی علاقوں کے لیے سوئی گیس کی فراہمی کا آغاز

    سوات: ضلع سوات کے سب ڈویژن مٹہ اور نواحی علاقوں کو سوئی گیس کی فراہمی کا آغاز کردیا گیا، اس موقع پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے مٹہ اور کبل کے لیے گرڈ اسٹیشن کا بھی اعلان کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے ضلع سوات کے سب ڈویژن مٹہ اور نواحی علاقوں کو سوئی گیس فراہمی کا آغاز کر دیا۔ اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ 4 ارب 30 کروڑ کی لاگت سے سوئی گیس کا افتتاح کیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ نے مٹہ اور کبل کے لیے گرڈ اسٹیشن کا بھی اعلان کیا، انہوں نے کہا کہ سوات کے عوام کی تقدیر بدلنے کا عزم کر رکھا ہے۔ ملک کو نقصان پہنچانے والے بڑے چور جیل میں ہیں۔ بزنجو رانگ نمبر ہے وہ ہار کی وجہ سے اداروں پر الزامات لگا رہے ہیں۔

    اس موقع پر وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید بھی وہاں موجود تھے۔ انہوں نےکہا کہ ہم نے بجلی کی فراہمی یقینی بنائی ہے، لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کردیا ہے۔ پہلے مرحلے میں پورے سوات کو گیس کی فراہمی مکمل کریں گے۔ سوات موٹر وے کو باغ ڈھیری تک توسیع دے دی ہے۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ بجلی کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے، گھر گھر سوئی گیس پہنچانا ہماری اولین ترجیح ہے۔

    انہوں نے اپوزیشن پر گولہ باری کرتے ہوئے کہا کہ سنجرانی کو جب یہ لوگ لائیں تب ٹھیک تھا اب کیوں ٹھیک نہیں؟ ان لوگوں کو الزامات کے علاوہ کوئی کام نہیں آتا۔

  • سوئی گیس کی قیمت میں اضافہ شہریوں پرظلم ہے، واپس لیا جائے، تاجر برادری

    سوئی گیس کی قیمت میں اضافہ شہریوں پرظلم ہے، واپس لیا جائے، تاجر برادری

    اسلام آباد : چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ عامر وحید نے کہا کہ سوئی ناردرن گیس کمپنی لمیٹڈ نے کمرشل گیس کی قیمت میں خاموشی سے تین گنا اضافہ کر دیا ہے،جس سے مہنگائی مزید بڑھے گی۔

    ان کا کہن اتھا کہ قیمت میں حالیہ اضافے سے نان اور روٹی بھی غریب آدمی کی پہنچ سے باہر ہوجائے گی، انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم فوری طور پر صورتحال کا نوٹس لیں اور کمرشل گیس کی قیمت میں ایل این جی کی قیمت کے برابر اضافہ واپس لینے کے احکامات جاری کریں۔

    اسلام آباد نان بائی اور اسمال ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے شیخ عامر وحید نے کہا کہ ایل این جی کی قیمت کے برابر کمرشل گیس کی قیمت مقرر کرنا شہریوں کے ساتھ زیادتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ زیادہ تر نان ہاؤسز گزشتہ تیس برس سے گیس استعمال کر رہے ہیں لہٰذا ان سے ایل این جی کی نئی قیمت کیسے وصول کی جا سکتی ہے؟

    انہوں نے خبر دار کیا کہ اس فیصلے کا آئندہ الیکشن میں حکمرانوں کی کاکردگی پر اثر پڑ سکتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ نئے گیس کنکشنوں کیلئے موجودہ قیمت تو قابل قبول ہوسکتی ہے لیکن پرانے کنکشنوں پر نئی قیمت کی وصولی کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہو گی، حکومت فوری طور پر فیصلے پر نظر ثانی کرے اور کمرشل گیس کی قیمت میں اضافہ واپس لے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • سوئی گیس کی چوری، انٹیلی جنس ونگ تشکیل

    سوئی گیس کی چوری، انٹیلی جنس ونگ تشکیل

    کراچی: سوئی سدرن گیس کمپنی نے گیس چوری کی روک تھام کے لیے انٹیلی جنس ونگ تشکیل دے دیا جس کے تحت گیس چوری کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے گی اور چھ ماہ قید سمیت ایک کروڑ روپے تک جرمانہ عائد کیا جاسکے گا۔

    سوئی سدرن گیس کمپنی کے ڈ ی جی سیکیورٹی سروسز اینڈ گیس تھیفٹ بریگیڈیئر (ر)محمدابو ذر نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ ادارے نے گیس چوری کے خلاف آپریشن کا آغاز کر دیا ہے۔

    چوروں کے خلاف جدید ریڈار سسٹم متعارف

    انہوں نے بتایا کہا ادارہ پہلی بار جدید ریڈار بھی متعارف کروارہا ہے جس کے ذریعے زمین کے اندر پائپ لائن سے گیس چوری کا پتا چلایا جا سکے گا، صنعتوں یا فیکٹریو ں کے گیس چوری میں ملوث ہونے پر کسی ملازم کے خلاف نہیں بلکہ صرف مالک کے خلاف ایف آئی آر درج ہو گی۔

    گیس چوروں کے خلاف 21 عدالتیں قائم

    انہوں نے آگاہ کیا کہ سندھ میں گیس چوروں کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے 21 گیس یوٹیلٹی کورٹس اور بلوچستان میں 11 کورٹس قائم کیے گئے ہیں جو گیس چوری ،کنٹرول اینڈ ریکوری ایکٹ کے تحت سزائیں دیں گی۔

    بریگیڈیئر (ر) محمدابو ذر نے کہا کہ انڈسٹریل گیس چوری یا میٹر ٹیمپرنگ پر 50 لاکھ روپے تک جرمانہ اور 10 سال قید ہوگی،گھریلو گیس کی چوری اور میٹر ٹیمپرنگ پر 10 لاکھ روپے جرمانہ اور چھ ماہ کی سزا ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ گیس کی چوری کے واقعات میں کمپنی کے ملازمین کے ملوث ہونے کے حوالے سے تحقیقات کررہے ہیں، ٹھوس شواہد سامنے آئے تو ایسے ملازمین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، ایک ماہ کے دوران 10 بڑے گیس چوروں کے خلاف ایف آئی درج کی گئی ہیں۔

    بریگیڈیئر (ر)محمدابوذر نے مزید کہا کہ بلوچستان سمیت ملک بھر میں گیس پائپ لائن کو نقصان پہنچانے دھماکا خیز موادسے اڑانے والے ملزمان کو سخت سزائیں دی جائیں گی، کراچی کی مختلف مارکیٹوں میں گیس سے بڑے بڑے جنریٹر چلائے جاتے ہیں اور فی دکان دو ہزار روپے وصول کیے جاتے ہیں ،یہ رقم آگے جاکر جرائم کی وارداتوں میں استعمال کی جاتی ہے۔