Tag: Sui Gas Crisis

  • کراچی : شدید گرمی کے موسم میں بھی گیس کا بحران

    کراچی : شدید گرمی کے موسم میں بھی گیس کا بحران

    کراچی : شہر قائد میں گرمی کے موسم کے باوجود گیس کا بحران شدت اختیار کرگیا جس کے باعث بعض علاقوں میں گیس مکمل طور پر غائب ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں نئی حکومت کے آتے ہی موسم گرما میں بھی کراچی میں گیس بحران شدت اختیار کرگیا ہے، آئے روز ہوٹلوں سے منگوانے والے شہری اذیت میں مبتلا ہوگئے۔

    شہر کے صنعتی اور رہائشی علاقوں میں گیس کی دس گھنٹے سے زائد لوڈ شیڈنگ اور لوپریشر سے صنعتی اور گھریلو سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں، موجودہ حکومت نے گیس فراہمی کا بندوبست نہیں کیا تو صنعتوں کو گیس کی فراہمی بند ہونے سے برآمدات میں کمی کا خدشہ ہے۔

    اس حوالے سے نارتھ کراچی صنعتی ایسوسی ایشن کے چئیرمین فیصل معیز کا کہنا ہے کہ ایم ڈی سوئی سدرن گیس عمران منیار نے گیس فراہم کرنے سے مکمل انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں بالکل بے بس ہوں۔

    کراچی کے صنعت کاروں نے وزیراعظم شہباز شریف، وزیرمملکت پیٹرولیم ڈویژن مصدق ملک سے گیس کی لوڈ شیڈنگ کا نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ گیس پریشر مسلسل صفر رہنے کی وجہ سے پیداواری سرگرمیاں بندش کا شکار ہیں۔

    صنعت کاروں کا مزید کہنا ہے کہ صنعتوں کو گیس نہ ملنے کی وجہ سے متعدد یونٹس بند پڑے ہیں، گیس کی عدم فراہمی کی وجہ سے برآمدی آرڈرز منسوخ ہوئے تو ذمہ دارایس ایس جی سی ہوگی۔

  • کراچی میں گیس کا بحران جاری، لائنوں سے پانی آنے لگا

    کراچی میں گیس کا بحران جاری، لائنوں سے پانی آنے لگا

    کراچی : شہر قائد میں ایک بار پھر گیس کے بحران میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، سی این جی اسٹیشنز کو بھی مسلسل تین روز کیلئے بند کردیا گیا ہے۔

    ملک کے دیگر شہروں کی طرح کراچی میں بھی اس سال موسم سرما میں اپنی تاریخ کا بدترین گیس بحران دیکھا جارہا ہے ،شہر میں صنعتوں کے ساتھ گھریلو صارفین کو بھی گیس کے بدترین بحران کا سامنا ہے۔

    سی این جی سیکٹر، کیپٹیو پاور،نان ایکسپورٹ کی گیس سپلائی بند ہونے کے باوجود بحران ختم نہیں ہوپا رہا، کراچی کے بیشتر رہائشی علاقوں میں رات بھر گیس بند رہتی ہے، گھریلو خواتین شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔

    کراچی کے علاقے نارتھ کراچی سیکٹر8سے گیس کی پائپ لائن سے پانی نکلنا شروع ہوگیا، علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ میں گیس کے بدترین بحران پر ایس ایس جی سی حکام کو کئی بار شکایت درج کرانے کے باوجود کوئی شنوائی نہیں ہوتی۔

    اس حوالے سے صدر نارتھ کراچی ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ سائٹ، کورنگی، نارتھ کراچی اور دیگر صنعتی اداروں میں گیس پریشر میں کمی سے مال کی تیاری میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ شہر میں جو حالات پیدا کئے جارہے ہیں وہ ہمارے لیے ناقابل قبول ہیں، کراچی کی تمام انڈسٹریز ایس ایس جی سی کیخلاف سراپا احتجاج ہیں۔

    مزید پڑھیں : نئے سال کی آمد پر گیس کے بڑے بحران کا خدشہ

    واضح رہے کہ سندھ کے وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ نے گزشتہ ماہ دسمبر میں اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ جنوری2021 میں گیس کا بحران مذید شدت اختیار کرجائے گا کیونکہ وزارت توانائی کی جانب سے ایل این جی ٹینڈر میں تاخیر کی گئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی غلط پالیسیوں کے باعث ایک مرتبہ پھر قوم کو گیس کی شدید قلت کا سامنا ہے، نئے سال کی آمد کے ساتھ ہی صوبے میں گیس کا بحران مذید شدت اختیار کرجائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ وقت پر ایل این جی کی امپورٹ نہ کرنے کی وجہ سے گیس کی قلت کا سامنا ہے، وزیراعظم عمران خان کے فوری نوٹس لینے کے باوجود وزارت توانائی کی جانب سے ایل این جی ٹینڈر میں تاخیر کی گئی۔

  • نئے سال کی آمد پر گیس کے بڑے بحران کا خدشہ

    نئے سال کی آمد پر گیس کے بڑے بحران کا خدشہ

    کراچی : وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ نے کہا ہے کہ جنوری میں گیس کا بحران مذید شدت اختیار کرجائے گا، وزارت توانائی کی جانب سے ایل این جی ٹینڈر میں تاخیر کی گئی۔

    وزیر توانائی سندھ کی جناب سے جاری ایک بیان میں ان کا کہنا ہے کہ حکومت کی غلط پالیسیوں کے باعث ایک مرتبہ پھر قوم کو گیس کی شدید قلت کا سامنا ہے، نئے سال کی آمد کے ساتھ ہی صوبے میں گیس کا بحران مذید شدت اختیار کرجائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ وقت پر ایل این جی کی امپورٹ نہ کرنے کی وجہ سے گیس کی قلت کا سامنا ہے، وزیراعظم عمران خان کے فوری نوٹس لینے کے باوجود وزارت توانائی کی جانب سے ایل این جی ٹینڈر میں تاخیر کی گئی۔

    امتیازشیخ کا کہنا تھا کہ عوام کی ضروریات زندگی پر سیاست نہیں ہونی چاہیئے، موجودہ حکومت کا یہ تیسرا موسم سرما ہے اور قوم کو شدید گیس بحران سے اذیت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    انہوں نے اپنے جاری بیان میں مزید کہا کہ اگر آرٹیکل 158 پر عمل کیا جائے تو قدرتی گیس کی مدد سے بحران پر کافی حد تک قابو پایا جاسکتا ہے۔

    واضح رہے کہ کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں گیس کا بحران شدت اختیار کرتا جارہا ہے جس کے باعث شہری سخت پریشانی میں مبتلا ہیں۔

    گیس کی قلت کو کم کرنے کے لیے سی این جی اسٹیشنز اور صنعتوں کو بھی گیس کی فراہمی میں کمی کی گئی ہے اس کے باوجود گیس کا بحران برقرار ہے اور گھریلو صارفین دہرے عذاب میں مبتلا ہو چکے ہیں ان کو کھانا پکانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

  • ملک کا معاشی حب گیس سے محروم، شہری لکڑیوں پر کھانا پکانے پر مجبور

    ملک کا معاشی حب گیس سے محروم، شہری لکڑیوں پر کھانا پکانے پر مجبور

    کراچی: صوبہ سندھ میں گیس بحران شدید تر ہوگیا، ملک کے سب سے بڑے، سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے شہر اور معاشی حب کے شہری لکڑیوں پر کھانا پکانے پر مجبور ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں گیس بحران شدت اختیار کر گیا، سوئی سدرن گیس کمپنی کی نااہلی کی وجہ گھریلو، صنعتی اور سی این جی صارفین رل گئے۔

    شہری چھٹی والے روز لکڑیوں پر کھانا پکانے پر مجبور ہیں۔

    سوئی سدرن کمپنی بغیر مستقل ایم ڈی کے کام کر رہی ہے۔ قائم مقام ایم ڈی ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں گیس دینے میں ناکام ہوگئے۔

    ذرائع کے مطابق ایس ایس جی سی کو 15 سو ملین اسٹینڈرڈ کیوبک فیٹ پر ڈے (ایم ایم سی ایف ڈی) گیس کی ضرورت ہے، ایس ایس جی سی کو 11 سو 50 ایم ایم سی ایف ڈی گیس سپلائی ہو رہی ہے اور ادارے کو 450 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی کمی کا سامنا ہے۔

    ادارے کے سینئر جی ایم ڈسٹری بیوشن سعید احمد لارک کا کہنا ہے کہ 70 سے 75 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کا شارٹ فال ہے۔

    ان کے مطابق سردیوں میں گیس کی ڈیمانڈ بہت زیادہ ہوتی ہے۔ کوشش ہے جنوری تک گیس کی سپلائی بہتر ہوجائے۔

    گیس کی قلت کی وجہ سے سی این جی اسٹیشنز بھی آج صبح 8 بجے کے بجائے رات 8 بجے کھلیں گے، مسلسل چوتھے دن ایندھن کی قلت کی وجہ سے شہری سخت اذیت سے دو چار ہیں۔

    تاہم آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن نے آج سے سی این جی اسٹیشنز از خود کھولنے کا اعلان کر دیا ہے، ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ اسٹیشنز آج بند رکھنے کا فیصلہ تسلیم نہیں کیا جائے گا۔

  • سندھ کی گیس سندھ والوں کو ہی نہیں مل رہی، مراد علی شاہ

    سندھ کی گیس سندھ والوں کو ہی نہیں مل رہی، مراد علی شاہ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کی گیس سندھ والوں کو ہی نہیں مل رہی، دیس کی کمی کے باعث کراچی کے شہری بھی چھٹی کے دن گھر کا کا کھانا کھانے سے محروم رہے۔

    تفصیلات کے مطابق گیس کے بحران نے کراچی کے شہریوں کی چھٹی کا مزہ کرکرا کر دیا، کئی علاقوں میں گیس پریشر زیرو رہنے سے خواتین نے لکڑیوں پر کھانا پکایا۔

    دوسری جانب گیس کے بحران پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی وفاقی حکومت پر برس پڑے، ان کا کہنا ہے کہ سندھ کی گیس سندھ والوں کو ہی نہیں مل رہی؟

    اس کے علاوہ ایم ڈی سوئی سدرن کا کہنا ہے کہ گیس نہیں ہے سردی سے شارٹ فال دو سو ایم ایم سی ایف ڈی تک پہنچ گیا ہے، ہفتہ میں دو دن ہفتہ اور اتوار کو صنعتی زونز کو گیس کی فراہمی بند کرنا پڑے گی۔

    مزید پڑھیں: گیس کا بحران ، سی این جی اسٹیشنز مزید 24گھنٹے کے لیے بند رکھنے کا اعلان

    اس حوالے سے ایم ڈی سوئی گیس کے اس فیصلے کو صعنت کاروں نے سختی سے مسترد کردیا ہے، واضح رہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں تین دن بعد سی این جی اسٹیشنز کھلے تو فلنگ اسٹیشنز پر گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

  • گیس کا بحران : سی این جی اسٹیشنز مزید 24گھنٹے کے لیے بند رکھنے کا اعلان

    گیس کا بحران : سی این جی اسٹیشنز مزید 24گھنٹے کے لیے بند رکھنے کا اعلان

    کراچی : سوئی سدرن گیس نے کراچی سمیت سندھ بھر میں سی این جی اسٹیشنز کی بندش کے دورانیے میں اضافہ کرتے ہوئے ہفتے کے روز تک بند کردیئے، اب اتوار کی صبح8بجے گاڑیوں کو گیس کی فراہم کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں سوئی گیس بحران مزید سنگین ہوگیا ہے، کراچی سمیت سندھ بھر میں سی این جی اسٹیشنز اتوار کی صبح 8بجے کھیلں گے۔

    اس سلسلے میں سوئی سدرن گیس کمپنی نے سی این جی اسٹیشنز مزید24گھنٹے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ترجمان سوئی سدرن گیس کمپنی کے مطابق یہ فیصلہ گھریلو اور کمرشل صارفین کی طلب کو پورا کرنے کیلئے کیا گیا ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ گیس بحران کے باعث سندھ میں سی این جی اسٹیشنز مزید24گھنٹے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا، سی این جی اسٹیشنز کل نہیں کھلیں گے، سندھ میں سی این جی اسٹیشنز اب 34کے بجائے58گھنٹے بعد اتوار کی صبح8 بجے کھلیں گے۔

    واضح رہے کہ کراچی میں سوئی گیس کے پریشر میں اچانک کمی آنے سے نہ صرف گھروں کو گیس کی فراہمی منقطع ہو گئی بلکہ صنعتی علاقوں میں پراسسنگ یونٹس بند اور گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہوگئے۔

    مزید پڑھیں: گھریلو صارفین کے گیس بلوں میں اضافہ، عمران خان کا نوٹس

     کراچی کے مختلف علاقوں میں گیس پریشر کے کم ہونے کی شکایات موصول ہوئی ہیں، عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    گیس کی عدم فراہمی کے باعث شہری لکڑی اور مہنگی ترین ایل پی جی کے استعمال پر مجبور ہوگئے، جس کی وجہ سے لکڑی اور کوئلے کی مانگ میں بے پناہ اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، دوسری جانب دکانداروں نے موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ایل پی جی کی قیمتوں میں من مانا اضافہ کردیا۔