Tag: Suicide attack

  • باجوڑ خودکش حملے کی فوٹیج منظرعام پر آگئی

    باجوڑ خودکش حملے کی فوٹیج منظرعام پر آگئی

    پشاور : خیبرپختونخوا کے ضلع باجوڑ میں ہونے والے بم دھماکے کی ویڈیو منظر عام پر آگئی، جس کو دیکھ کر خوفناک دھماکے کی شدت کا اندازہ بخوبی لگایا جاسکتا ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کی گئی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دھماکہ عین اس وقت کیا گیا جب پنڈال پوری طرح بھرا ہوا تھا جس میں خود کش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

    جمعیت علمائے اسلام ف کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب افغانستان سرحد کے قریب ضلع باجوڑ کے نواحی علاقے خار میں 400 سے زائد اراکین اور حامی جلسے کے لیے موجود تھے۔

    دھماکا اسٹیج کے قریب کھڑے لوگوں کے درمیان ہوا جس کے سبب ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوا، اور وہاں موجود کسی کو بچنے کا بھی موقع نہ مل سکا۔

    باجوڑ دھماکا ’خود کش حملہ‘ قرار

    اطلاعات کے مطابق واقعہ میں 40 سے زائد افراد جاں بحق ہونے کا بتایا جارہا ہے تاہم سینکڑوں افراد شدید زخمی ہیں جنہیں طبی امداد کے لیے فوری طور پر مختلف ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

  • باجوڑ دھماکا ’خود کش حملہ‘ قرار

    باجوڑ دھماکا ’خود کش حملہ‘ قرار

    پشاور : باجوڑ کے صدر مقام خار میں ہونے والے دھماکے کو خود کش حملہ قرار دے دیا گیا، جائے وقوعہ سے اہم شواہد برآمد ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کے ضلع باجوڑ میں جمعیت علمائے اسلام کے ورکرز کنونشن میں دھماکے سے متعلق بم ڈسپوزل یونٹ (بی ڈی یو) کے عملے نے اپنی تحقیقات مکمل کرلی ہیں۔

    اس حوالے سے بم ڈسپوزل یونٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ دھماکا خودکش حملہ تھا، دھماکےمیں 12کلو گرام تک بارودی مواد استعمال کیا گیا۔

    بی ڈی یو ذرائع کے مطابق جائے وقوعہ سے بال بئیرنگ برآمد ہوئے ہیں، دھماکے میں استعمال ہونے والے مواد کی شدت بہت زیادہ تھی۔

    یاد رہے کہ صوبہ خبیر پختونخوا کے ضلع باجوڑ میں جمعیت علمائے اسلام کے کارکنان کے اجلاس میں زور دار دھماکے کے نتیجے میں 35 جاں بحق اور 150 سے زائد زخمی ہوگئے۔

    شنڈے موڑ پر نادرا آفس کے قریب جے یو آئی کا جلسہ جاری تھا، دھماکے میں 35 افراد جاں بحق اور 150 زخمی ہوگئے جبکہ ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکا اسٹیج کے قریب لوگوں کے بیچوں بیچ ہوا، اور اس وقت جے یو آئی خار کے سربراہ مولانا ضیا اللہ جان اسٹیج پر موجود تھے، اور پارٹی کے ایک رہنما کو خطاب کی دعوت دی جا رہی تھی۔

  • خیبر : تھانہ علی مسجد کی حدود میں خود کش دھماکا، ایس ایچ او شہید

    خیبر : تھانہ علی مسجد کی حدود میں خود کش دھماکا، ایس ایچ او شہید

    پشاور : خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر کے تھانہ علی مسجد کی حدود میں خودکش دھماکا ہوا ہے۔

    تھانہ علی مسجد کے ایس ایچ او گل ولی کے مطابق اس دھماکے کے نتیجے میں ایڈیشنل ایس ایچ او عدنان آفریدی شہید ہوگئے۔

    اب تک کی تازہ ترین اطلاعات کے مطابق واقعے کے فوری بعد سیکیورٹی فورسز ےے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا، ایک مشتبہ شخص کو تلاش کیا جارہا ہے، واقعے میں زخمی ہونے والے افراد کو ابتدائی طبی امداد کیلیے مقامی اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

    ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکا خود کش تھا، خود کش حملہ آور نے نو تعمیر شدہ مسجد میں داخل ہونے کی کوشش کی اور جب پولیس نے اس کی تلاشی لینا شروع کی تو اس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا، جبکہ دھماکے کی جگہ سے ایک مشکوک شخص کو حراست میں لیا گیا ہے۔

    دھماکے کے نتیجے میں مسجد کی زیر تعمیر عمارت کو بھی شدید نقصان پہنچا جبکہ اس کے ملبے تلے دبے سے متعدد افراد زخمی ہوگئے جنہیں بمشکل نکال کر اسپتال روانہ کیا گیا۔

    خودکش دھماکا

    پولیس کا کہنا ہے کہ مسجد میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے دو افراد تھے جس میں سے ایک نے خود کو اڑا لیا جبکہ دوسرے شخص کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں واقعے کی مزید تحقیقات مختلف زاویوں سے کی جارہی ہے۔

    سی سی پی او اشفاق انور نے میڈیا کو بتایا کہ شہید ہونے والے ایڈیشنل ایس ایچ او عدنان آفریدی نے مشکوک شخص کو روکا تو وہ گرفتاری سے بچنے کیلئے بھاگا، حملہ آور نے مسجد کے اندر گھس کرخود کو دھماکے سے اڑا لیا اور اس کے تعاقب میں آنے والے ایڈیشنل ایس ایچ او نے شہید ہوگئے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز پشاور عدنان طارق کے مطابق گزشتہ جمعرات کے روز بھی تحصیل کے دفتر میں دو خود کش بمباروں نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا جس کے تتیجے میں 3 جوان شہید ہوئے تھے۔

  • سراج الحق قافلے کے قریب دھماکا : وزیراعظم ودیگر کا اظہار مذمت

    سراج الحق قافلے کے قریب دھماکا : وزیراعظم ودیگر کا اظہار مذمت

    اسلام آباد : ژوب میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے قافلے کے قریب ہونے والے دھماکے پر وزیراعظم سمیت ملک کی دیگر اہم شخصیات نے شدید مذمت اور تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    اس حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت دی، انہوں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی۔

    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے واقعے کے فوری بعد امیر جماعت اسلامی سراج الحق کو ٹیلی فون کیا اور ان کی خیریت دریافت کی، صادق سنجرانی نے بلوچستان حکومت کو سراج الحق کو ہر ممکن سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت بھی جاری کی۔

    قومی اسمبلی کے اسپیکر راجہ پرویز اشرف اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے سراج الحق کے قافلے پرحملے کی مذمت کرتے ہوئے دھماکے میں زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی۔

    سابق صدر پاکستان اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے بھی سراج الحق کے قافلے کے قریب دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حملے کے منصوبہ سازوں کو گرفتار کیا جائے۔

    اس کے علاوہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری، وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو اور ترجمان حکومت بلوچستان فرح عظیم شاہ نے مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی میں ملوث عناصر اپنے مذموم مقاصد میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔

    دوسری جانب ترجمان جماعت اسلامی قیصر شریف نے بتایا ہے کہ دھماکہ میں جماعت اسلامی کے 7کارکنان زخمی ہوئے قافلہ میں شامل متعدد گاڑیوں کو نقصان پہنچا، سراج الحق ژوب میں جلسے میں شرکت کے لیے جارہے تھے۔

  • جامعہ کراچی  خود کش حملہ، سیکیورٹی کے حوالے سے بڑا فیصلہ کرلیا گیا

    جامعہ کراچی خود کش حملہ، سیکیورٹی کے حوالے سے بڑا فیصلہ کرلیا گیا

    کراچی : خودکش حملے کے بعد کراچی یونیورسٹی سمیت صوبے بھر کی جامعات میں سیکیورٹی بڑھادی گئی اور جامعہ کراچی کے داخلی دروازوں پر واک تھروگیٹس لگانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی میں خودکش حملے کے بعد سیکیورٹی میں اضافہ کردیا گیا اور کراچی یونیورسٹی سمیت صوبے بھر کی جامعات میں سیکیورٹی بڑھادی گئی ہے۔

    جامعہ کراچی کے داخلی دروازوں پر واک تھروگیٹس لگانےکا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ طلبا اور عملے کے لیے صرف دو راستے مختص ہوں گے۔

    جامعہ کی سیکورٹی کے ساتھ پولیس اوررینجرز اہلکار تعینات ہوں گے ، پولیس کا کہنا ہے کہ جامعہ کراچی کے اہم مقامات پر چیک پوسٹس بنائی جائیں گی، تمام تھانوں کی حدود میں موجود غیرملکی افراد کی تفصیلات طلب کرلی گئیں ہیں۔

    چینی شہریوں کو بغیر سیکورٹی نقل و حرکت سے روک دیا گیا اور چینی شہریوں سمیت غیر ملکیوں کی سیکیورٹی میں بھی اضافہ کردیا ہے۔

    پولیس کی زیرحراست 7 افراد سے تفتیش جاری ہے اور خاتون سے متعلقہ 3گھروں پر چھاپے مارے تاہم تمام گھروں پر کوئی موجود نہیں تھا۔

  • قندھار میں نمازِ جمعہ کے دوران امام بارگاہ  میں خودکش  دھماکا ،32  افراد جاں بحق

    قندھار میں نمازِ جمعہ کے دوران امام بارگاہ میں خودکش دھماکا ،32 افراد جاں بحق

    قندھار : افغانستان کے شہر قندھار میں نماز جمعہ کے دوران امام بارگاہ میں خود کش دھماکے کے نتیجے میں 32 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کا شہر قندھار ایک بار پھر دھماکے سے گونج اٹھا، جمعے کی نماز کے دوران امام بارگاہ میں دھماکا ہوا، جس کےبعد بھگدڑ مچ گئی۔

    دھماکے کے نتیجے میں 32 افراد جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہوئے، زخمیوں کو فوری اسپتال منتقل کردیا گیا اور ریسکیو کا کام جاری ہے، افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ دھماکا خودکش تھا۔

    جاں بحق افراد کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے، عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ یکے بعد دیگرے تین دھماکے ہوئے۔

    یاد رہے گذشتہ جمعے کو بھی افغانستان کے شہرقندوز میں نمازجمعہ کے دوران مسجد کے اندر دھماکا ہوا تھا ، جس کے نتیجے میں 50 افراد جاں بحق اور 100 افراد زخمی ہوگئے تھے، دھماکے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔

    افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ واقعہ میں متعدد افرادجاں بحق و زخمی ہوئے،طالبا ن کی اسپیشل فورس نے حملے کی تحقیقات شروع کردی ہے۔

  • کابل : گورود وارے پر خود کش حملہ، 25افراد ہلاک، داعش نے ذمہ داری قبول کرلی

    کابل : گورود وارے پر خود کش حملہ، 25افراد ہلاک، داعش نے ذمہ داری قبول کرلی

    کابل : افغانستان میں سکھوں کے گوردوارے پر دہشت گردوں نے حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں وہاں موجود 25افراد ہلاک ہوگئے، حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل کے علاقے شور بازار میں خودکش بمباروں نے ایک گوردوارے پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں25 افراد کی ہلاکت ہوئی ہے۔

    افغان میڈیا کے مطابق حملہ صبح تقریباً پونے 8 بجے کیا گیا جس کی اطلاع ملتے ہی فورسز کی بھاری نفری علاقے میں پہنچ گئی۔ گورود وارے پر حملہ کرنے والے چاروں خود کش حملہ آور بھی ہلاک ہوچکے ہیں۔

    کابل گوردوارے پر حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی ہے۔افغان میڈیا کے مطابق گوردوارے کے منتظمین کا کہنا ہے کہ حملے کے وقت دھرم شالا میں تقریباً 150 افراد موجود تھے۔

    افغان میڈیا کے مطابق حملے کے وقت علاقے میں دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئیں جب کہ فورسز نے حملے میں زخمی افراد کو ایمبولینسز کے ذریعے اسپتالوں میں منتقل کرنا شروع کیا۔

  • داتا دربار کے  باہردھماکہ، 10 افراد شہید، 25 زخمی

    داتا دربار کے باہردھماکہ، 10 افراد شہید، 25 زخمی

    لاہور : داتا دربار کے قریب ایلیٹ فورس کی گاڑی کے قریب دھماکے  کے نتیجے میں5 پولیس اہلکاروں سمیت10 افرادشہید اور  25   زخمی ہوئے، حکام کا کہنا ہے دھماکہ خودکش تھا جبکہ میئواورجنرل اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے علاقے داتا دربار کے گیٹ نمبر 2 پر تعینات ایلیٹ فورس کی گاڑی کے قریب خودکش حملہ ہوا جس کے بعد مذکورہ علاقے میں افراتفری مچ گئی، دھماکے کے نتیجے اب تک 5 پولیس اہلکاروں سمیت10 افرادشہید اور  25 افراد زخمی ہوئے۔

    دھماکے اتنا شدید تھا کہ ایلیٹ فورس کی گاڑی  مکمل طور پر تباہ ہوگئی جبکہ قریب کھڑی گاڑیوں کو بھی  نقصان پہنچا۔

    ریسکیو ٹیموں نے بروقت امدادی کارروائی کرتے ہوئے زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے  جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے، ے خودکش حملہ آور کی لاش جائے وقوعہ پر ہی موجود  ہے ۔

    پولیس کی جانب سے دھماکے کی نوعیت کا اندازہ لگایا جارہا ہے، ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکہ خودکش تھا۔

    دھماکے کے بعد لاہور کے میواورجنرل اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، اسپتال ذرائع کے مطابق  دھماکے میں زخمی ہونے والے 19 میں سے سات  افراد کی حالت تشویش ناک ہے جنہیں سر میں شدید زخم آئیں ہیں۔

    سیکیورٹی اداروں نے دھماکے کے بعد علاقے کی مکمل طور پر ناکہ بندی کردی  ہے اور  شواہد اکٹھے کیے جارہے ہیں ۔

    نمائندہ اے آر وائی کے مطابق خودکش حملے کے نتیجے میں 4 افراد شہید ہوگئے جن میں دو ایلیٹ فورس کے جوان ہیں جن کی شناخت شاہد اور سلیم کے ہوئی ہے جبکہ ایک شہری کی شناخت رفیق کے نام سے ہوئی ہے۔

    آج سے پہلے اس قدر شدید دھماکہ نہیں دیکھا،  عینی شاہد ٹریفک وارڈن


    داتادرباردھماکےکےعینی شاہد ٹریفک پولیس اہلکارنے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں بتایادھماکہ اس قدر شدید تھا کہ کھڑےلوگ گر گئے،  دھماکہ خودکش تھا۔گن مین موقع پر شہید ہوگیاتھا۔ زخمیوں میں دس سے بارہ سال کےدوبچےاورچالیس سالہ دوشخص شامل ہیں۔ آج سے پہلے اس قدر شدید دھماکہ نہیں دیکھا۔

    دھماکاپونے9بجےہوا،3پولیس اہلکارشہید ہوئے ، ڈی آئی جی آپریشنز


    ،ڈی آئی جی آپریشنز کا کہنا تھا  دھماکاپونے9بجےہوا،3پولیس اہلکارشہیدہوئے جبکہ 24افرادزخمی ہوئے، تحقیقات مکمل ہونے پر حقائق سےآگاہ کریں گے، پولیس اہلکارسیکیورٹی کے لیے گیٹ نمبر 2پر کھڑے تھے ، تمام ادارے سیکورٹی کے حوالے سے کام کر رہے ہیں ۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نےامن و امان پر اجلاس فوری طلب کر لیا


    داتا دربار دھماکے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب نےامن و امان پر اجلاس فوری طلب کر لیا ہے ، اجلاس کچھ دیر بعدپنجاب سیف سٹی اتھارٹی ہیڈ آفس میں ہوگا جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب نے بھکر، سرگودھا اور شیخوپورہ کے دورے منسوخ کردیئے ہیں۔

      حملہ خودکش ہوسکتاہے، وزیرقانون پنجاب راجہ بشارت


    وزیرقانون پنجاب راجہ بشارت نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا حملہ خودکش ہوسکتاہے، حساس مقامات پرسیکیورٹی مزیدبہتربنانےکےاقدامات کررہےہیں، دھماکےمیں2اہلکاروں سمیت شہریوں کی شہادت کابتایاجارہاہے۔

    راجہ بشارت کا کہنا تھا واقعہ انتہائی افسوسناک ہےجتنی مذمت کی جائےکم ہے، شہداسےمتعلق ابھی کچھ نہیں کہاجاسکتازخمیوں کی حالت تشویشناک ہے، 2پولیس اہلکارشہیدہوئےحتمی تعدادنہیں بتاسکتا، رپورٹس ملنےکےبعدشہدااورزخمیوں کی حتمی تعدادبتاسکتاہوں۔

    پولیس ٹارگٹ تھی، دھماکےمیں 7 کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا، آئی جی پنجاب


    آئی جی پنجاب نے بتایا کہ ایلیٹ فورس کی گاڑی پرحملہ آورنےخودکش حملہ کیا، دھماکےمیں8افرادشہیدہوئے5پولیس اہلکارشامل ہیں جبکہ 25 افرادزخمی ہوئےہیں۔

    ،آئی جی پنجاب کا مزید کہنا تھا پولیس ٹارگٹ تھی،مزیدتحقیقات جاری ہیں، دھماکےمیں 7 کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا، تحقیقات جاری ہیں حتمی نتیجے سےپہلے کچھ نہیں کہا جاسکتا۔

    خیال رہے کہ لاہور کا مذکورہ علاقہ انتہائی گنجان آباد علاقہ ہے جہاں کئی دکانیں  اور قریب میں اردو بازار اور امام بارگاہ کربلا گامے شاہ بھی واقع ہے جہاں اس سے قبل چہلم امام حسین کے موقع پر خودکش دھماکا ہوا تھا۔

  • کابل : گورنر کے قافلے پر خودکش حملہ، 8 سیکیورٹی گارڈز ہلاک

    کابل : گورنر کے قافلے پر خودکش حملہ، 8 سیکیورٹی گارڈز ہلاک

    کابل : افغانستان کے صوبے لوگر کے گورنر کے قافلے پر خودکش حملے کے نتیجے میں 8 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے تاہم حملے میں گورنر اور این ڈی ایف چیف محفوظ رہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صوبے لوگر کے گورنر کے قافلے پر آج صبح خودکش حملہ ہوا جس کے نتیجے میں گورنر کے 8 سیکیورٹی گارڈز ہلاک ہوگئے جبکہ 10 زخمی ہیں۔

    کابل پولیس کے ترجمان کے مطابق دھماکا ضلع محمد آغا کے علاقے شفیق سنگ میں ہوا، جس کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان افغانستان نے قبول کرلی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حملے میں صوبے کے گورنر سمیت صوبائی این ڈی ایف چیف محفوظ رہے تاہم گورنر کے 10 گارڈز کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔

    مزید پڑھیں : افغانستان میں برطانوی سیکیورٹی کمپاؤنڈ کے قریب دھماکا‘ 10 افراد ہلاک

    یاد رہے کہ ایک ماہ قبل افغانستان کے دارالحکومت کابل کے مشرقی علاقے میں واقع جی فور ایس نامی برطانوی سیکیورٹی کمپنی کے کمپاؤنڈ کے باہر خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا، جس کے بعد حملہ آوروں کی سیکیورٹی فورسز سے جھڑپ بھی ہوئی تھی۔

    افغان حکام کے مطابق خودکش حملے میں 10 افراد ہلاک اور 19 زخمی ہوئے تھے۔

    خیال رہے کہ 21 نومبر 2018 کو  افغان دارالحکومت کابل میں ہونے والے خود کش بم حملے میں تین درجن سے زائد افراد ہلاک جبکہ متعدد شدید زخمی ہوگئے تھے، یہ گذشتہ چند ماہ کا شدید ترین حملہ تھا۔

  • ایران: چابہار پولیس ہیڈکوارٹر پر خودکش حملہ، 3 جاں بحق

    ایران: چابہار پولیس ہیڈکوارٹر پر خودکش حملہ، 3 جاں بحق

    تہران : ایران کے ساحلی شہر چابہار میں پولیس ہیڈکوارٹر کے قریب کار بم دھماکے میں تین افراد جاں بحق متعدد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے جنوبی ساحلی شہر چابہار میں نامعلوم مسلح افراد کی جانب سے پولیس کمانڈوز کے ہیڈکوارٹر پر کچھ دیر قبل بم حملہ کیا جس کے نتیجے میں 15 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دھماکے کے بعد ہنگامی خدمات اور طبی امداد فراہم کرنے والے عملے نے موقع پر پہنچ زخمیوں اسپتال منتقل کیا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے دھماکے کی زد میں آکر زخمی ہونے والے کچھ افراد کی حالت تشویش ناک ہے جس کے باعث ڈاکٹرز نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

    ایرانی میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس ہیڈکوارٹر پر ہونے والا دھما کا خودکش تھا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق تاحال کسی تنظیم یا گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں ہے، سیکیورٹی فورسز نےواقعے کے فوراً بعد جائے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ حکومت نے واقعے کو دہشت گرد حملہ قرار دے کر تفتیش کا آغاز کردیاہے۔

    خیال رہے کہ چابہار ایرانی صوبے سیستان بلوچستان کا شہر ہے جہاں آئے روز ایسے ناخشگوار واقعات پیش آتے رہتے ہیں۔