Tag: Suicide

  • پاکستانی شہری کی خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کی دھمکی

    پاکستانی شہری کی خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کی دھمکی

    ابوظبی : اماراتی پولیس نے تاجک خاتون کو دوران سفر جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے جرم پاکستانی ڈرائیور کو عدالت میں پیش کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارت کی ریاست دبئی کی عدالت میں گزشتہ روز تاجک خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کیس کی سماعت ہوئی جس میں پولیس ملزم پاکستانی ڈرائیور کو بھی پیش کیا۔

    عدالت میں دوران سماعت جج کو بتایا گیا کہ 27 سالہ پاکستانی ڈرائیور نے رواں برس اپریل میں خالی بس میں 24 سالہ تاجک خاتون کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

    عدالت کو بتایا گیا تھا کہ متاثرہ خاتون دبئی کے علاقے ڈیرہ سے بس میں سوار ہوئی تھی جو دبئی مال میں سیلز گرل کی ملازمت کرتی ہے۔ ملزم نے کچھ دیر سفر کے بعد بس مسجد کے قریب صحرائی علاقے روکی اور جرم کا ارتکاب کرنے سے قبل نماز پڑھنے مسجد میں چلا گیا۔

    میڈیا کا کہنا ہے کہ ملزم پانچ منٹ بعد والس آیا اور کچھ دیر بعد دوبارہ بس ایک ریتلے علاقے میں روکی اور خاتون سے مکروہ فعل کی انجام دہی کا تقاضہ کیا، متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ ’میں انکار کرتے ہوئے مدد کے لیے چیخنے لگی لیکن اس نے اپنے ہاتھ سے میرا منہ دبایا‘۔

    متاثرہ لڑکی نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے میرا منہ دبانے کے بعد مجھے دھمکی دی کہ خاموش نہ ہوئیں تو اپنے دوستوں سے بھی ریپ کراؤں گا۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ملزم نے خاتون کو ریپ سے قبل تشدد کا نشانہ بھی بنایا تھا۔

    متاثرہ خاتون نے عدالت کو بتایا کہ پاکستانی ڈرائیور نے مجھے کہا اگر تم نے اس واقعے کی اطلاع پولیس کو دی تو تمہاری جان بھی جاسکتی ہے، جس پر رد عمل دیتے ہوئے میں نے کہا کہ ’میں اس حادثے کا کسی کو نہیں بتاؤں گی‘۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متاثرہ خاتون نے گھر پہنچنے کے بعد اپنے عزیز کو واقعے سے آگاہ کیا اور پولیس اسٹیشن میں جنسی زیادتی کی رپورٹ درج کروائی۔

    گلف نیوز کا کہنا ہے کہ ملزم نے عدالت کے سامنے جنسی زیادتی کے الزامات کو مسترد کردیا، جس کے بعد جج نے عدالت کی کارروائی 23 جون تک ملتوی کردی۔

  • سری لنکن وزیر نے ایک مرتبہ پھر خودکش حملوں کی وارننگ جاری کردی

    سری لنکن وزیر نے ایک مرتبہ پھر خودکش حملوں کی وارننگ جاری کردی

    کولمبو : سری لنکن نے وزیر خفیہ معلومات کی بناء پر ہوٹلوں اور گرجا گھروں میں ایک مرتبہ پھر دہشت گردانہ حملوں کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عیسائیوں کے مذہبی تہوار ایسٹر سنڈے کے موقع پر متعدد دھماکوں سے لرزنے والے سری لنکا کے وزیرصحت نے کہا ہے کہ انہیں اور سات دیگر عہدیداروں کو انٹیلی جنس ذرائع سے معلومات ملی ہیں کہ ایسٹر پر ملک میں ہوٹلوں اور گرجا گھروں میں حملے کرنے میں ملوث گروپ ایک بار پھر حملوں کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔

    وزیرصحت راجیتا سیناراٹنا نے بتایا کہ حکومتی وزیراء کو ملک میں ہونے والے خود کش حملوں میں وہ ممکنہ طور پر نشانہ بن سکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ ایسٹر کے موقع پر سری لنکا میں گرجا گھروں اور ہوٹلوں میں ہونے والے خودکش دھماکوں کے نتیجے میں 300 سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد برقع پر پابندی عائد کیے جانے کا امکان ہے۔

    مزید پڑھیں : سری لنکا میں برقع پر پابندی لگنے کا امکان

    واضح رہے کہ سری لنکا کے گرجا گھروں اور ہوٹلوں میں ہونے والے 8 خودکش دھماکوں کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کی تھی۔

    سری لنکن صدر متھری پالا سری سینا نے ایسٹر کی تقریبات کے دوران ہونے والے خود کش حملوں کے ایک ہفتے کے بعد ہنگامی قانون کے تحت ملک میں نقاب پہننے اور چہرہ چھپانے پر پابندی عائد کر دی تھی۔

  • سری لنکا دھماکے، 290 افراد ہلاک، 500 سے زائد زخمی، ملک میں کرفیو نافذ

    سری لنکا دھماکے، 290 افراد ہلاک، 500 سے زائد زخمی، ملک میں کرفیو نافذ

    کولمبو : سری لنکا میں ایسٹر کے موقع پر 3 گرجا گھروں اور چار ہوٹلوں میں یکے بعد دیگرےآٹھ دھماکے ہوئے، جس کے نتیجے میں 290 افراد ہلاک جب کہ سینکڑوں زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سری لنکا میں عیسائیوں کے مذہبی تہوار ایسٹر کے موقع پر 3 گرجا گھروں اور 4 ہوٹلوں میں دھماکے ہوئے جبکہ مضافات میں دو مسیحی عبادت گاہوں کو بھی نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں 290  افراد ہلاک جب کہ 500 سے زائد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 8 میں  سے 3 حملے خودکش تھے، پولیس نے 7 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

    دھماکوں کے بعد کولمبو میں فوج طلب کر لی گئی، ملک میں منگل کی شام چھ بجے تک کرفیو نافذ کر دیا گیا، سوشل میڈیا کو بند کر دیا گیا، سری لنکن وزیر اعظم نے عوام سے افواہوں پر کان نہ دھرنے کی اپیل کر دی، پولیس نے گیارہ اپریل کو گرجا گھروں پر حملے کی وارننگ دی تھی۔

    غیر ملکی خبر  رساں ادارے کے مطابق کو چیکاڈے، سینٹ سیبسٹن اور بیٹیکولا چرچ میں دھماکے اس وقت ہوئے جب لوگ عبادت میں مصروف تھے۔

    کولمبو میں شانگری ہوٹل اور سینیمین گراؤنڈ میں بھی دھماکے ہوئے، دھماکوں کی اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیمیں اور پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حکومت نے متعدد دھماکوں کے بعد امن و امان کی صورتحال قائم کرنے کےلیے مختصر وقت کےلیے کرفیو نافذ کرکے عارضی طور پر سوشل میڈیا پر بھی پابندی عائد کردی۔

    سری لنکن صدر میتھری پالاسری سینا کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ مجھے  حملوں سے شدید رنج پہنچا ہے، عوام صبر کریں۔

    سری لنکن پولیس کے مطابق دھماکوں میں 290 افراد ہلاک جبکہ 500 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں، پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں 35 غیر ملکی بھی شامل ہیں، جن میں امریکی، برطانوی اور نیدر لینڈز کے شہری شامل ہیں۔

    سری لنکن وزیراعظم نے ملک میں ہونے والے دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے بزدلانہ اقدام قرار دے دیا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت صورت حال پرقابوپانے کے لیے اقدامات کررہی ہے، عوام مشکل وقت میں متحد رہیں، افواہوں پرکان نہ دھریں۔

    دنیا بھرمیں مسیحی برادری آج ایسٹرکا تہوار منارہی ہے

    واضح رہے کہ دنیا بھر میں آج مسیحی برادری اپنا مذہبی تہوار ایسٹر عقیدت واحترام کے ساتھ منا رہی ہے۔

    ویٹی کن سٹی کے سینٹ پیٹرز بسیلیکا چرچ میں ایسٹر کی مرکزی تقریب ہوئی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

    کیتھولک مسیحوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مایوسی کو پیچھے چھوڑیں اور امید کو دفن نہ ہونے دیں جو چیزیں گزر گئی ہیں ان میں زندگی کے معنی تلاش نہ کریں۔

  • عالمی شہرت یافتہ امریکی سائیکلسٹ نے خود کشی کرلی

    عالمی شہرت یافتہ امریکی سائیکلسٹ نے خود کشی کرلی

    سکرامنٹو: عالمی شہرت یافتہ امریکی سائیکلسٹ اور اولمپئین میڈلسٹ تئیس سالہ کیلی کیٹلین نے مبینہ طور پر خود کشی کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا کر کئی اعزاز حاصل کرنے والی خاتون سائیکلسٹ کیلی کیٹلین نے مبینہ طور پرخود کشی کی ہے، نیشنل سائکلنگ بورڈ نے ان کی موت کو ناقابل تلافی نقصان قرار دے دیا۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ کیلی کیٹلین کا شمار اُن مایہ ناز خواتین سائیکلسٹ میں تھا، جنہوں نے لگاتار دوہزارسولہ، سترہ اور اٹھارہ کے مقابلوں میں امریکی سائیکلنگ ٹیم کو عالمی چمپئین بنایا۔

    اولمپک گیمز میں بھی کیلی نے امریکا کی نمائندگی کرتے ہوئے سلور میڈل حاصل کیا، کیٹلین کے اہلخانہ نے ان کی موت کی وجہ خود کشی بتائی ہے۔

    امریکی ریاست کیلی فورنیا میں قائم اسٹینڈ فورڈ یونیورسٹی کے ہاسٹل میں کیٹلین مردہ حالت میں پائی گئی، روم میٹ کی اطلاع پر لاش کو اسپتال منتقل کیا گیا۔

    وہ تین بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹی تھی، ایک سائیکلسٹ ہونے کے باوجود یونیورسٹی میں انجینئرنگ کی طالبہ تھی اور امتحانات میں نمایاں نمبروں سے پاس ہوتی تھی۔

    کیٹلین کے والد نے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ‘میرے لیے یہ موت ناقابل یقین ہے، ایک لمحہ ایسا نہیں گزر رہا جو اس کی یاد سے غافل ہو‘۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ تئیس سالہ خاتون سائیکلسٹ کی مبینہ خود کشی سے متعلق تحقیقات کررہے ہیں، ابتدائی اطلاعات کے مطابق کیٹلین کئی مہینوں سے ذہنی دباؤ کا شکار تھی۔

  • گھر سے جبری بے دخلی، خاتون نے بیٹے کے ہمراہ پُل سے چھلانگ دی

    گھر سے جبری بے دخلی، خاتون نے بیٹے کے ہمراہ پُل سے چھلانگ دی

    بوگوتا : خاتون نے گھر سے نکالے جانے اور خراب مالی حالات سے دل برادشتہ ہوکر دس سالہ بیٹے کے ہمراہ 100 میٹر اونچے سے پُل سے چھلانگ لگادی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جنوبی امریکی ملک کولمبیا کے شہر ایباگو میں دل دہلا دینے والے خودکشی کے واقعے میں ہلاک ہونے والی خاتون کی شناخت 32 سالہ جیسی پاؤلو مورینو کروز کے نام سے ہوئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق خاتون کو گھر سے بے گھر کردیا گیا تھا اور وہ مالی طور بھی مستحکم نہیں تھیں جس کے باعث اپنے عمر بیٹے کے ہمراہ خودکشی کرنے پر مجبور ہوگئی۔

    سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک مورینو کروز اپنے دس سالہ بیٹے مے کیبالوس کو تھامے پُل کے کنارے پر چھلانگ لگانے کےلیے تیار کھڑی ہے جبکہ ریسکیو اہلکار خاتون کو کسی بھی طرح خودکشی منسوخ کرنے پر راضی کررہے ہیں۔

    تاہم خاتون نے ریسکیو اہلکاروں کی منت سماجت کو نظر انداز کرتے ہوئے 330 فٹ اونچے پُل سے چھلانگ لگاکر اپنی اور اپنے بیٹے کی جان لے لی۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک ریسکیو اہلکار چیختا ہے کہ ’او میرے خدا، اس نے خود کو گرا دیا‘ جبکہ ایک ریسکیو اہلکار دس سالہ بچے ہمراہ والدہ کی خودکشی پر صدمے میں چلاجاتا ہے۔

    واقعے کے عینی شاہد فائرفایئٹر رافیل ریکو نے میڈیا کو بتایا کہ ’اس نے خاتون کی منت کی اور اسے منانے کی کوشش کہ وہ خودکشی روک دے لیکن افسوس اس نے غلط فیصلے کا انتخاب کیا‘۔

    ریکو نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ ریسکیو اہلکار جائے حادثہ پر مقتول بچے اور اس کی ماں کی لاشیں تلاش کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مورینو کروز اور اس کے مقتول بیٹے کو حال ہی میں زبردستی گھر سے بے دخل کیا گیا تھا اور ان کے پاس اتنی رقم بھی نہیں تھی وہ کرائے پر مکان حاصل کرسکیں۔

    ایباگو کے میئر کا کہنا ہے کہ ’کولمبیا باالخصوص ایباگو میں ہمیں اکثر ایسی افسوس ناک صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہے۔

  • پشاور: ذہنی تناؤ کے باعث طالب علم نے خود کشی کرلی

    پشاور: ذہنی تناؤ کے باعث طالب علم نے خود کشی کرلی

    پشاور: خیبرپختونخواہ میں میڈیکل کے طالب علم نے مبینہ طور پر ذہنی تناؤ کے باعث خود کشی کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق مردان سے تعلق رکھنے والا نوجوان پشاور کے خیبر میڈیکل کالج میں فائنل ائیر کا طالب علم تھا۔

    پولیس نے واقعے سے متعلق تحقیقات شروع کردی، خود کشی کی وجہ ذہنی دباؤ ظاہر کی گئی ہے تاہم تحقیقات کے بعد خود کشی کی اصل وجہ سامنے آجائے گی۔

    لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے مقامی اسپتال منتقل کردیا گیا، پولیس نے خود کشی کے حوالے سے رائے قائم کرنا قبل از وقت قرار دیا ہے۔

    پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثہ کے حوالے کردیا جائے گا۔

    کراچی، اسکول طالب علم نے چھت سے چھلانگ لگا کر خودکشی کی، ایس ایس پی

    خیال رہے کہ گذشتہ سال اکتوبر میں کراچی کے علاقے سمن آباد میں ایک نجی اسکول کی چھت سے 11 سالہ بچے نے چھلانگ لگا کر خود کشی کرلی تھی۔

    اسکول کی چھت سے چھلانگ لگا کر خودکشی کرنے والا بچہ کافی عرصے سے بیمار تھا اور گھریلو حالات سے دلبرداشتہ تھا۔

    واضح رہے کہ نومبر 2017 میں ماں نے گھریلو جھگڑے کے بعد مبینہ طور پر بچیوں کو زہر دے کر خودکشی کرلی تھی۔

  • رقم کا تنازع : بیٹے نے باپ3بھائیوں اور چچا کو قتل کرکے خود کشی کرلی

    رقم کا تنازع : بیٹے نے باپ3بھائیوں اور چچا کو قتل کرکے خود کشی کرلی

    پشاور : بیٹے نے رقم کے تنازعے پر باپ بھائیوں اور چچا کو قتل کرکے خود کو بھی گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کرلیا، پولیس کے مطابق ملزم ذہنی مریض لگ رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور کے علاقے تہکال میں بیٹے نے پیسوں کی لڑائی میں پورا خاندان اجاڑ دیا اور اسی پر بس نہ کرتے ہوئے خود کو بھی گولی مار کر زندگی ختم کرڈالی۔

    پولیس کے مطابق24سالہ عبداللہ نے پہلے اپنے باپ اور تین بھائیوں کو فائرنگ کرکے ہلاک کیا پھر چچا کے آنے پر اسے بھی گولیوں سے بھون ڈالا، واقعے کے بعد ملزم نے جود کو بھی گولی مار لی۔

    چھ افراد کے پہ در پہ قتل کی اطلاع پر پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر لاشوں کو تحویل میں لیا اور بعد ازاں پوسٹ مارٹم کیلئے متعلقہ اسپتال منتقل کردیا۔

    اس حوالے سے پولیس کہنا ہے کہ ملزم کا ذہنی توازن خراب لگ رہا ہے جبکہ اس کے برعکس علاقہ مکینوں کے مطابق عبداللہ باپ کی دکان پر کام کرتا تھا اور باقاعدگی سے دکان جایا کرتا تھا۔

  • کراچی: جنریٹر کے کرائے میں تاخیر، نوجوان کی مبینہ خودکشی

    کراچی: جنریٹر کے کرائے میں تاخیر، نوجوان کی مبینہ خودکشی

    کراچی: جنریٹر کے کرائے میں تاخیر پر دکاندار کی جانب سے دکان میں بند کرنے والے نوجوان نے خودکشی کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد کے علاقے نارتھ کراچی میں جنریٹر کے کرائے میں تاخیر پر دکاندار نے نوجوان کو دکان میں بند کردیا بعد ازاں دکان سے اس کی لاش ملی۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ نارتھ کراچی سیکٹرفائیو ای میں دکان سے لاش ملی ہے، ابتدائی تفتیش کے مطابق جنریٹر شاپ سے ملنے والی لاش احسن نامی نوجوان کی ہے۔

    پولیس کے مطابق نوجوان کو دکان مالک نے جنریٹر لے جانے اور کرایہ نہ دینے پر بلایا تھا، اور دکان میں بند کرکے خود چلا گیا۔

    جنریٹر شاپ کا مالک واپس آیا تو نوجوان کی پھندا لگی لاش ملی، پولیس نے جنریٹر شاپ میں کام کرنے والے عدنان ملک کو حراست میں لے کر تفتیش کا آغاز کر دیا۔

    واقعہ کے بعد دکان کے مالک کی تلاش جاری ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم کی حتمی رپورٹ کے بعد واقعے کے اصل حقائق کا معلوم ہوسکے گا۔

    دوسری جانب نوجوان کے والدین نے مالک پر بیٹے کو تشدد کے بعد قتل کرنے کا الزام لگایا ہے۔

  • جوانی میں خودکشی کا ارادہ کیا، مگراسلام نے جینے کی نوید دی، اے آر رحمان

    جوانی میں خودکشی کا ارادہ کیا، مگراسلام نے جینے کی نوید دی، اے آر رحمان

    ممبئی: آسکر ایوارڈ یافتہ بھارتی موسیقار اے آر رحمان نے کہا ہے کہ میں جوانی کی عمر میں خودکشی کرنے کا سوچتا تھا مگر اسلام قبول کرنے کے بعد جینے کی نئی امنگ پیدا ہوئی۔

    بھارتی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے اے آر رحمان نے انکشاف کیا کہ والد کے دنیا سے گزر جانے کے بعد ایک وقت ایسا بھی آیا کہ میرا ہر چیز سے دل بھر چکا تھا اور میں ہر چیز سے عاجز تھا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ میرے والد چونکہ میوزک کمپوزر تھے اور وہی گھر کا ذریعہ معاش چلاتے تھے اس لیے اُن کے انتقال کے بعد ہمیں بہت سی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔

    آسکرایوارڈ یافتہ موسیقار کا کہنا تھا کہ ’12 سے 22 برس کے درمیان میں نے سب کچھ کرلیا تھا اُس کے بعد ہرچیز مجھے بری لگتی تھی، 25 سال کی عمر میں ایک وقت ایسا بھی آیا کہ مجھے اپنا آپ ناکام محسوس ہوا اور پھر مایوسی کی وجہ سے میں نے خودکشی کا ارادہ کیا‘۔

    مزید پڑھیں: میری کامیابی کی وجہ اسلام ہے، اے آر رحمان

    اُن کا کہنا تھا کہ ’حالات اتنے کٹھن ہوگئے تھے کہ ہر چیز حتیٰ کہ اپنے قریبی دوست بھی برے لگنے لگے تھے، مجھے موت سے بالکل خوف نہیں تھا کیونکہ ہر چیز کو ایک روز ختم ہونا ہے مگر زندگی میں کئی مراحل ایسے بھی آتے ہیں جو آپ کو پہلے سے زیادہ بہادر بنادیتے ہیں‘۔

    اے آر رحمان کا کہنا تھا کہ ’میری زندگی کا اہم موڑ چنائی کے گھر میں اپنا میوزک اسٹوڈیو قائم کرنا تھا کیونکہ اس کے بعد کام بہت زیادہ تو نہیں ملا مگر معاشی حالات کچھ بہتر ضرور ہوئے، میں والد کی طرح مخصوص انداز میں کام کرنا چاہتا تھا اس لیے مجھے صرف 35 فلمیں ملیں جن میں سے صرف 2 کے لیے ہی میوزک دے سکا تھا‘۔

    معروف موسیقار کا کہنا تھا کہ 25 برس کی عمر میں میرا دماغ بالکل ماؤف ہوچکا تھا، روزمرہ کی زندگی سے مایوسی تھی اور میں یہ سب نہیں کرنا چاہتا تھا مگر پھراس دوران میری ملاقات پیرکریم شاہ قادری سے ہوئی جو روحانی شخصیت ہیں۔

    بھارتی میوزک کمپوزر کا کہنا تھا کہ ’صوفی بزرگ پیرکریم نے نہ صرف میرا روحانی علاج کیا بلکہ انہوں نے صوفی ازم کی تعلیمات سے روشناس بھی کرایا جس کے بعد میرے اندر اسے جاننے کا تجسس پیدا ہوا اور یہی میری زندگی کی نئی امنگ تھی‘۔

    یہ بھی پڑھیں: شہنشاہ قوال استاد نصرت فتح علی خان سے متاثر ہوں،اے آر رحمٰن

    اُن کا کہنا تھا کہ مجھے اپنا پیدائشی نام ویسے بھی بچپن سے پسند نہیں تھا اور جوانی کی دہلیز پر قدم رکھتے ہی ہندو مذہب سے دل اچاٹ ہونے لگا تھا جس کے بعد مجھے اسلامی تعلیمات پڑھنے میں قلبی سکون ملتا تھا۔

    اے آر رحمان کا پیدائشی نام اے ایس دلیپ کمار تھا، اسلام قبول کرنے کے بعد انہوں نے اپنا نام تبدیل کرکے ’اللہ رکھا رحمان‘ رکھا جو انڈسٹری میں اُن کی پہچان بھی بنا۔

    اپنا نام رکھنے کی وجہ بیان کرتے ہوئے بھارتی موسیقار کا کہنا تھا کہ چونکہ میرا خودکشی کا پکا ارادہ تھا مگر اسلام نے مجھے اس عمل سے محفوظ رکھا تو اس لیے یہ نام سوچا۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘ اسلام ایک سمندر ہے جس کے مختلف فرقے ہیں، میں صوفی فلسفہ فکر پر عمل کرتا ہوں جو کہ محبت پر مبنی ہے، میری موجودہ شخصیت اسی فلسفے کا نتیجہ ہے’۔

    واضح رہے کہ اسلام کی جانب راغب ہونے کے بعد 1989 میں خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ اے آر رحمان نے اسلام قبول کیا جس کے بعد اُن کے معاشی حالات یکسر تبدیل بھی ہوئے۔

    اسے بھی پڑھیں: مسلمان بھارتی میوزک ڈائریکٹراے آررحمان نے بھی عامرخان کی حمایت کردی

    یاد رہے کہ اے آر رحمان نے بطور موسیقار 1992 میں فلم روجا سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا اور ہر قدم پر کامیابی کا جھنڈا لہرایا آج اُن کا شمار دنیا کے بہترین موسیقاروں میں ہوتا ہے۔

    بھارتی موسیقار نے اپنے کیریئر میں اب تک متعدد کامیابیاں حاصل کیں جن میں 2 آسکر ایوارڈز، دو گریمی اور ایک گولڈن گلوب ایوارڈ شامل ہے۔

    یہ بھی یاد رہے کہ اے آر رحمان کے والد آر کے شیکھر کا انتقال اُس وقت ہوا تھا جب بھارتی موسیقار کی عمر صرف 9 برس تھی۔

  • بھارت میں نوجوان عورتوں میں خود کشی کی شرح خطرناک حد تک بڑھ گئی

    بھارت میں نوجوان عورتوں میں خود کشی کی شرح خطرناک حد تک بڑھ گئی

    انڈیا: برطانوی طبی جریدے کی تازہ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں نوجوان خواتین میں خود کشی کی شرح حیران کن طور پر 40 فی صد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق طبی جریدے دی لانسیٹ نے ان عوامل پر روشنی ڈالی ہے کہ بھارتی نوجوان عورتوں میں خود کشی کا رجحان اتنا زیادہ کیوں ہے۔طبی جریدے نے تحقیق کے بعد انکشاف کیا ہے کہ دنیا بھر میں جتنی خواتین ایک سال میں خود کشی کرتی ہیں ان میں سے تقریباً 40 فی صد ہندوستانی خواتین ہوتی ہیں۔

    دی لانسیٹ کی تحقیق کے مطابق انڈیا میں ہر ایک لاکھ خواتین میں سے 15 خود کشی کر لیتی ہیں، یہ تعداد دنیا میں پائے جانے والے اعداد و شمار کی دگنی تعداد ہے، یعنی دنیا میں اوسطاً ہر ایک لاکھ میں 7 خواتین خود کشی کر لیتی ہیں۔

    دوسری طرف بھارت میں مردوں میں بھی خود کشی کا رجحان کچھ کم نہیں ہے، رپورٹ کے مطابق مردوں کے خود کشی کرنے کے معاملے میں انڈیا کا حصہ 24 فی صد ہے۔ مذکورہ تحقیق سے جڑی محققہ راکھی داندونا نے بتایا کہ انڈیا خواتین کے خود کشی کے واقعات میں کمی لانے میں کام یاب ہوا ہے لیکن اس کی رفتار زیادہ تیز نہیں ہے۔

    طبی جریدے نے انکشاف کیا کہ خود کشی کے رجحان میں اضافے کی ایک وجہ صحتِ عامہ کی خراب صورتِ حال ہے، بھارت میں عوام کو غربت کی وجہ سے صحت برقرار رکھنے کی سہولتیں دستیاب نہیں ہیں۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ زیادہ تر خود کشی کرنے والی عورتیں شادی شدہ ہوتی ہیں، یہ شادیاں والدین کی مرضی سے کی جانے والی شادیاں ہیں جن کا انجام افسوس ناک نکل آتا ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  سیکولر بھارت کا مکروہ چہرہ، بیویاں کرائے پر دستیاب


    خود کشی کی دیگر وجوہ میں ڈپریشن، نفسیاتی طبی سہولیات کی عدم دستیابی، خواتین کی سماجی حیثیت وغیرہ بھی شامل ہیں، ایک وجہ خواتین کی بڑی خواہشوں کو بھی قرار دیا گیا۔

    تحقیق میں کہا گیا ہے کہ پسند کی شادیاں اور ذہنی طبی سہولیات اور بہتر ملازمتوں کی فراہمی کے ذریعے اور خواتین کی شکایات کے اندراج کے نظام کی سہولت کے ذریعے خود کشیوں پر قابو پایا جاسکتا ہے۔