Tag: Sukkur

  • مغوی نوجوان کی بازیابی کیلئے سکھر قومی شاہراہ پر دھرنا جاری

    مغوی نوجوان کی بازیابی کیلئے سکھر قومی شاہراہ پر دھرنا جاری

    سکھر : کندھکوٹ سے اغواء ہونے والے نوجوان کی بازیابی کیلئے ورثاء کا قومی شاہراہ پر 8 گھنٹوں سے احتجاجی دھرنا جاری ہے۔

    کئی گھنٹوں سے جاری قومی شاہراہ پر احتجاجی دھرنے  کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، مظاہرین کو منتشر کرنےکیلیے آنے والے پولیس اہلکار اور مظاہرین کے درمیان ہاتھا پائی اور دھکم پیل ہوئی۔

    اے آر وائی نیوز سکھر کے نمائندے سلیم سہتو کی رپورٹ کے مطابق ڈنڈا بردار مظاہرین نے پولیس اہلکاروں کو پیچھے دھکیل دیا، مظاہرین نےہاتھوں میں پتھر اور ڈنڈے اٹھا رکھے ہیں، احتجاج میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد بھی شریک ہے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل ڈاکوؤں نے ڈیرہ اسماعیل خان کے رہائشی نوجوان خالد پٹھان کو اغواء کرلیا تھا،ڈاکوؤں نے تاوان کیلئے نوجوان کو رسیوں سے باندھ کر تشدد کی وڈیو جاری کی تھی اور اہل خانہ سے نوجوان کی بازیابی کیلئے ایک کروڑ روپے تاوان کی رقم طلب کی ہے۔

  • دوسری پارٹیوں سے سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کریں گے، خورشید شاہ

    دوسری پارٹیوں سے سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کریں گے، خورشید شاہ

    سکھر: پیپلزپارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اپنے نشان تیر سے الیکشن میں حصہ لے گی، کوشش ہوگی کہ دوسری پارٹیوں سے سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کریں۔

    سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر پارٹی کی کوشش ہوتی ہے اپنی پارٹی کے سربراہ کو لیڈرآف ہاؤس بناسکے لہٰذا ہماری بھی کوشش ہے کہ بلاول بھٹو وزیر اعظم بنیں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے 2008 میں جو اپنا منشور دیا اور اس پر مکمل عمل درآمد بھی کیا تھا، ذوالفقار علی بھٹو اور شہید بینظیر بھٹو کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ کسی پارٹی نے اپنا منشور پورا کیا ہو۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ اس بار بھی الیکشن سے پہلے ہم اپنا منشور دے دیں گے، پیپلز پارٹی اپنے نشان تیر سے الیکشن میں حصہ لے گی، کوشش کریں گے دوسری پارٹیوں سے سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کریں۔

    جب تک سیاستدان ایک جگہ اور ایک آواز نہیں ہونگے صورتحال کنٹرول نہیں ہوگی، ملکی معیشت خطرناک اژدھا بن چکی ہے، اس معیشت کو درست کرنا ہے یہ بڑا چیلنج ہے۔

    سیاستدانوں کو ایک دوسرے کو اعتماد میں لینا ہوگا، اعتماد ہوگا تو ہم اس خراب معیشت کو درست کرسکیں گے۔

  • سکھر میں پولیس مقابلے، ڈاکو پنھل جاگیرانی سمیت 4 ہلاک

    سکھر میں پولیس مقابلے، ڈاکو پنھل جاگیرانی سمیت 4 ہلاک

    سکھر: سندھ کے شہر سکھر میں پولیس مقابلوں میں ڈاکو پنھل جاگیرانی سمیت 4 ڈاکو ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر میں روہڑی تھانے کی حدود میں پولیس مقابلے میں سنگین جرائم میں مطلوب ڈاکو پنھل جاگیرانی ہلاک ہو گیا، پنوں عاقل کے قریب مبینہ پولیس مقابلے میں 3 ڈاکو ہلاک ہوئے۔

    پولیس حکام کے مطابق روہڑی تھانے والے واقعے میں 5 ملزمان ڈکیتی کے لیے قومی شاہراہ پر موجود تھے، گشت پر مامور پولیس پارٹی کو دیکھ کر ڈاکوؤں نے فائرنگ کر دی۔

    پولیس حکام کے مطابق جوابی فائرنگ میں سنگین جرائم میں مطلوب ڈاکو پنھل جاگیرانی ہلاک ہو گیا، جب کہ اس کے 4 ساتھی موقع سے فرار ہو گئے، فرار ڈاکوؤں کی گرفتاری کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن کیا جا رہا ہے۔

    دوسری طرف سکھر میں پنو عاقل کے قریب مبینہ پولیس مقابلے میں تین ڈاکو ہلاک ہوئے، ہلاک ڈاکوؤں کی شناخت غلام محمد عرف ننھو میرانی، عمران بلو اور پھلپوٹو کے نام سے ہوئی ہے۔ ان میں ایک ڈاکو مقابلے میں زخمی ہو گیا تھا جو اسپتال منتقلی کے دوران ہلاک ہوا۔

  • مقابلے میں ہلاک پولیس افسر کن سنگین جرائم میں ملوث تھا؟ رپورٹ جاری

    مقابلے میں ہلاک پولیس افسر کن سنگین جرائم میں ملوث تھا؟ رپورٹ جاری

    سکھر : کچھ روز قبل گھوٹکی پولیس سے مقابلے میں ہلاک ہونے والے پولیس کے سب انسپکٹر کا مجرمانہ ریکارڈ سامنے آگیا۔

    اس حوالے سے ڈی آئی جی سکھر جاوید جسکانی نے میڈیا کو بتایا ہے کہ خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والا سب انسپکٹر مختاراحمد پہلے بھی 2 مرتبہ گرفتار ہوچکا ہے۔

    ڈی آئی جی کا کہنا ہے کہ سال2014میں مختارعلی کیخلاف مردان میں دہرے قتل کا مقدمہ درج کیا گیا ملزم کے خلاف غیرقانونی اسلحہ رکھنے کا کیس بھی درج کیا گیا تھا۔

    انہوں نے بتایا کہ ملزم دونوں مقدمات سے بری ہونے کے بعد نوکری پر بحال ہوا تھا، مختارعلی 26نومبر2018سے خیبرپختونخوا ایلیٹ فورس میں کام کر رہا تھا۔

    جاوید جسکانی کے مطابق کچھ عرصے سے ملزم نیشنل پولیس اکیڈمی اسلام آباد کی سیکیورٹی پر تعینات تھا، مختار علی اسلحہ کے بین الصوبائی اسمگلنگ کے گروہ کا اہم کارندہ تھا۔

  • معصوم بچے کھیلتے کھیلتے کار میں بیٹھ گئے، کار لاک ہونے پر افسوس ناک حادثہ

    معصوم بچے کھیلتے کھیلتے کار میں بیٹھ گئے، کار لاک ہونے پر افسوس ناک حادثہ

    سکھر: صوبہ سندھ کے شہر سکھر میں دو معصوم بچے کھیلتے کھیلتے کار میں بیٹھ گئے، اور کار لاک ہو گئی، جس کی وجہ سے دونوں بچے جاں بحق ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر کے علاقے گلشن اقبال میں کار میں دم گھٹنے کی وجہ سے 2 بچے جاں بحق ہو گئے ہیں، 2 سالہ علی رضا، اور 4 سالہ علی شاہد کار لاک ہونے پر دم گھٹنے سے جاں بحق ہوئے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ علی رضا اور علی شاہد کھیلتے ہوئے کار میں بیٹھ گئے تھے اور بد قسمتی سے گاڑی لاک ہو گئی، جس کی وجہ سے ان کا دم گھٹ گیا۔

    گھر والے بچوں کی تلاش میں 2 گھنٹے تک ادھر ادھر مارے پھرتے رہے، آخر کار جب وہ گاڑی کے پاس پہنچے تو انھوں نے کار کے اندر بچوں کو بے حس و حرکت پایا، پولیس کے مطابق بچے تب تک جاں بحق ہو چکے تھے۔

  • سکھر میں منکی پاکس کا مشتبہ کیس سامنے آگیا

    سکھر میں منکی پاکس کا مشتبہ کیس سامنے آگیا

    سکھر: صوبہ سندھ کے شہر سکھر میں منکی پاکس کا مشتبہ کیس سامنے آگیا، مریض کے مختلف ٹیسٹ کیے گئے ہیں جن کی رپورٹ کل تک آجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر میں منکی پاکس کا پہلا مشتبہ مریض نجی اسپتال میں داخل کردیا گیا۔

    ڈاکٹر صالح چنا کا کہنا ہے کہ شکار پور کے رہائشی 65 سالہ بہرام جتوئی میں منکی پاکس کی علامت موجود ہیں، زیر علاج مشتبہ مریض میں منکی پاکس وائرس کی تصدیق تاحال نہیں ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ مشتبہ مریض کی کوئی ٹریول ہسٹری بھی موجود نہیں ہے، مریض کے مختلف ٹیسٹ کیے گئے ہیں جن کی رپورٹ کل تک آجائے گی۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل کراچی میں منکی پاکس کا مصدقہ کیس سامنے آیا تھا۔

    عمان سے آنے والے مسافر کو قرنطینہ میں رکھا گیا تھا اور اس کے خون کے نمونوں کے ٹیسٹ سے منکی پاکس کی تصدیق ہوئی تھی۔

  • سنگین جرائم میں ملوث ڈاکو عبدالرسول بھٹو مارا گیا، سر کی قیمت ایک کروڑ

    سکھر: سنگین جرائم میں ملوث ڈاکو عبدالرسول بھٹو ساتھی سمیت پولیس مقابلے میں ہلاک ہو گیا، اس کے سر کی ایک کروڑ قیمت مقرر کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق بین الصوبائی کار اسنیچنگ، دہشت گردی، اغوا برائے تاوان جیسے سنگین جرائم میں ملوث ڈکیت گینگ کا سرغنہ ساتھی سمیت ہلاک ہو گیا۔

    تھانہ سائٹ کی حدود نصیرآباد کے قریب پولیس اور ڈاکوؤں میں مقابلہ ہوا، پولیس نے مشکوک کار کو رکنے کا اشارہ کیا تو کار سوار ملزمان ناکہ توڑ کر فرار ہونے لگے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اہل کاروں نے بھاگنے والے ملزمان کا تعاقب کیا، اس دوران ڈاکوؤں نے پولیس پر فائرنگ شروع کر دی، جس کے جواب میں کی گئی پولیس اہل کاروں کی فائرنگ سے 2 ڈاکو زخمی ہو گئے۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق زخمی ڈاکوؤں کو اسپتال روانہ کیا گیا، لیکن اسپتال پہنچنے پر ڈاکٹروں نے ان کی ہلاکت کی تصدیق کر دی، ڈاکوؤں کی شناخت عبدالرسول بھٹو عرف کلیم بھٹو، اور سہیل میرانی کے نام سے ہوئی ہے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق ڈاکوؤں سے پستول، گولیاں، جیمر ڈیوائسز، جعلی نمبر پلیٹس کے ساتھ ساتھ موبائل فونز اور دیگر آلات اور مسروقہ کار بھی برآمد ہوئی۔

    واضح رہے کہ محکمہ پولیس کی جانب سے حکومت سندھ سے ہلاک ڈاکو کے سر کی قیمت 1 کروڑ روپے مقرر کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔

  • سکھر: بدنام زمانہ ڈاکو قائم عرف قاؤمہر گرفتار

    سکھر: بدنام زمانہ ڈاکو قائم عرف قاؤمہر گرفتار

    سکھر: پنو عاقل تھانے کی حدود میں پولیس نے ایک کارروائی میں ڈاکو قاؤ مہر کو گرفتار کر لیا، جس کے سر پر انعام مقرر تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر پنوعاقل تھانے کی حدود میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے بدنام زمانہ ڈاکو قائم عرف قاؤمہر کو گرفتار کر لیا۔

    پولیس حکام کے مطابق ملزم کی گرفتاری پر سندھ حکومت کی جانب سے 10 لاکھ روپے کا انعام مقرر تھا، ایس ایس پی سکھر سنگھار ملک کے مطابق قائم مہر قتل، ڈکیتی، اغوا اور دیگر سنگین جرائم میں مطلوب تھا۔

    گرفتار ڈاکو قائم مہر سے پستول اور گولیاں برآمد ہوئیں۔

    یاد رہے کہ 6 نومبر کو گھوٹکی میں رونتی کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں نے پولیس کیمپ پر حملہ کر کے ڈی ایس پی، 2 ایس ایچ اوز سمیت 7 اہل کاروں کو شہید کر دیا تھا، ڈاکوؤں نے راکٹ لانچروں سے حملہ کرنے کے بعد کیمپ پر قبضہ بھی کیا اور 20 پولیس اہل کاروں کو یرغمال بنا لیا۔

    کچے کے خطرناک ڈاکوؤں کے خلاف گرینڈ آپریشن میں اعلیٰ حکام کی غیر سنجیدگی کا انکشاف

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ اندرون سندھ کے کچے کے علاقوں کشمور، گھوٹکی اور شکارپور میں ڈاکوؤں کے خلاف ایک بھرپور آپریشن کیا جائے گا، انھوں نے کہا کہ سندھ کے تین اضلاع کے 300 ڈاکوؤں کے سر کی قیمت 2 ارب روپے سے زائد لگانے کی سفارش کی گئی ہے۔

    غلام نبی میمن کے مطابق سندھ پولیس کی جانب سے ایک ڈاکو کے سر کی قیمت 25 سے 50 لاکھ روپے تک مقرر کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔

    اندرون سندھ کچے کے ڈاکوؤں کیخلاف بھرپور آپریشن کا فیصلہ

    تاہم ان ہی دنوں انکشاف ہوا کہ سندھ کے کچے میں خطرناک ڈاکوؤں کے خلاف پولیس گرینڈ آپریشن کے لیے ناقص حکمت عملی ترتیب دی گئی ہے، خطرناک ڈاکوؤں کے خلاف ایس ایس یو کے کمانڈوز کی بجائے سندھ ریزرو پولیس کو لڑوانے کا روایتی طریقہ اپنایا گیا تھا۔ معلوم ہوا کہ ڈاکوؤں سے لڑوانے کے لیے اسپیشل ٹریننگ حاصل کرنے والے کمانڈوز کی بجائے عام جوانوں کو مقابلے کے لیے بھیجا جا رہا ہے۔

  • ویڈیو: ریلوے اسٹیشن پر ریل میں سوار ہوتی خاتون کے ساتھ دل دہلا دینے والا واقعہ

    ویڈیو: ریلوے اسٹیشن پر ریل میں سوار ہوتی خاتون کے ساتھ دل دہلا دینے والا واقعہ

    سکھر: سندھ کے شہر روہڑی میں ریلوے اسٹیشن پر ایک خاتون کے ساتھ دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا، تاہم خوش قسمتی سے وہ بچ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق روہڑی ریلوے اسٹیشن پر ایک پولیس اہل کار نے ٹرین میں سوار ہونے کی کوشش کرنے والی ایک خاتون کی اس وقت جان بچائی جب اچانک ان کا پاؤں پھسل گیا، اور وہ ٹرین کے نیچے آنے والی تھیں۔

    اس واقعے کی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ریل میں چڑھنے کی کوشش کے دوران اچانک خاتون کا پاؤں رپٹ گیا، اور وہ نیچے گرنے والی تھیں۔

    موقع پر موجود ریلوے پولیس کے اے ایس آئی سہراب خان نے پھرتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے خاتون کو ٹرین کے نیچے آنے سے بچا لیا۔

    معلوم ہوا ہے کہ خاتون روہڑی سے کراچی جانے والی سکھر ایکسپریس میں سوار ہو رہی تھیں، ناخوش گوار واقعے کے بعد خاتون کو بہ حفاظت ٹرین میں سوار کر کے اپنی منزل کی طرف روانہ کیا گیا۔

  • سکھر: کوٹری بیراج پراونچے درجےکا سیلاب برقرار

    سکھر: کوٹری بیراج پراونچے درجےکا سیلاب برقرار

    کراچی : صوبہ سندھ کے کوٹری بیراج میں اونچے درجے کی سیلابی صورتحال برقرار ہے اور کنٹرول روم کے مطابق پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فلڈ کنٹرول روم کا کہنا ہے کہ کوٹری بیراج پر پانی کی آمد 626194کیوسک اوراخراج 600018کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    فلڈ کنٹرول روم کی رپورٹ کے مطابق کالاباغ، چشمہ، تونسہ گڈو اور سکھر بیراج پر پانی کا بہاؤ معمول پر آگیا ہے جس کے باعث سیلاب کی شدت میں واضح طور پر کمی سامنے آرہی ہے۔

    اس کے علاوہ تربیلا ڈیم پرپانی کی آمد 165400کیوسک اوراخراج 164600کیوسک جبکہ کالاباغ پرپانی کی آمد 174791کیوسک اوراخراج 166791 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق چشمہ بیراج پرپانی کی آمد 197281کیوسک اوراخراج 179143کیوسک جبکہ تونسہ بیراج پرپانی کی آمد 181345کیوسک اوراخراج 164345کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ گڈو بیراج پر پانی کی آمد 163022کیوسک اور اخراج 156098کیوسک جبکہ سکھربیراج پر پانی کی آمد 177666کیوسک اور اخراج 176955کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    کوٹڑی بیراج پرپانی کی آمد 626194کیوسک اوراخراج 600018 کیوسک جبکہ منچھرجھیل کی سطح 22.8فٹ ریکارڈ کی گئی ہے، دادو مورو پل پر پانی کی سطح 128.5فٹ ریکارڈ کی گئی ہے۔

    کنٹرول روم نے بتایا ہے کہ کوٹری بیراج میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 5 ہزار 100 کیوسک پانی کا اضافہ ہوا ہے جبکہ منچھر جھیل سے پانی کوٹری بیراج پہنچنے پر پانی کی سطح میں مزید اضافہ ہوگا۔