Tag: Sukkur

  • سوشل میڈیا پر دوستی، لڑکی نے سکھر کے نوجوان کو کراچی بلا کر لوٹ لیا

    سوشل میڈیا پر دوستی، لڑکی نے سکھر کے نوجوان کو کراچی بلا کر لوٹ لیا

    کراچی: شہر قائد میں ایک جعل ساز لڑکی نے سوشل میڈیا پر دوستی کر کے سکھر سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان کو لوٹ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر کئی گئی دوستی کا عبرت ناک انجام سامنے آ گیا، ایک جعل ساز لڑکی نے سکھر کے نوجوان کو کراچی بلا کر لوٹ لیا۔

    اس سلسلے میں پولیس نے بتایا کہ سکھر کا 17 سالہ نوجوان 5 روز قبل لڑکی کے بلانے پر کراچی چلا آیا تھا، نوجوان کے اہل خانہ کو شبہ ہوا کہ ان کے بیٹے کو کسی نے اغوا کر لیا ہے، اور وہ اس کی تلاش میں کراچی پہنچ گئے۔

    پولیس کا دعویٰ ہے کہ سترہ سالہ لڑکا اپنی گرل فرینڈ کو طارق روڈ پر شاپنگ کرا رہا تھا، جب اس کے اہل خانہ نے اسے زبردستی گاڑی میں بٹھانا چاہا تو لوگ اس کو اغوا کی واردات سمجھ بیٹھے، جس پر وہاں شہریوں کی بھیڑ جمع ہو گئی۔

    پولیس کا بیان ہے کہ سکھر کے نوجوان کو دوستی کے جال میں پھانس کر لڑکی نے 70 ہزار روپے بٹورے اور موقع سے فرار ہو گئی، اس دوران پولیس متاثرہ لڑکے اور اس کے اہل خانہ کو شہریوں سے بچا کر فیروز آباد اسٹیشن لے آئی۔

    پولیس نے بتایا کہ مبینہ جعل ساز لڑکی نوجوان سے مزید 30 ہزار روپے کا تقاضا کر رہی تھی، جب کہ وہ ستر ہزار کی شاپنگ پہلے ہی کرا چکا تھا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ متاثرہ نوجوان سے معلومات حاصل کر کے جعل ساز لڑکی کو تلاش کیا جا رہا ہے۔

  • بلاول بھٹو نے غریب مزدوروں کیلئے مفت گھروں کا اعلان کردیا

    بلاول بھٹو نے غریب مزدوروں کیلئے مفت گھروں کا اعلان کردیا

    سکھر: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نے کہا ہے کہ مزدوروں کو ایک ہزار چوبیس فلیٹ مفت تقسیم کیے جائیں گے، اس کے علاوہ بینظیر مزدور کارڈ کا اجرا بھی جلد کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے آج سندھ کے شہر سکھر میں نیولیبرسٹی کا افتتاح کیا، اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزدوروں کی فلاح و بہود کے لیے دیگر اہم اعلانات بھی کیے۔

    انہوں نے کہا کہ مشکل صورت حال میں بھی مزدوروں کے لیے چھت کا بندوبست کررہے ہیں، یہ پیپلزپارٹی کا نظریہ اور منشور کا تسلسل ہے، پارٹی کی بنیاد مزدورں کے حقوق کیلئے رکھی گئی تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ جلد بینظیر مزدور کارڈ کا بھی اجرا کیا جائے گا جس کے ذریعے وہ سہولیات سے مستفید ہوں گے، بڑے بڑے منصوبے شہید ذوالفقارعلی بھٹو کے کارنامے ہیں، ہم شہید بھٹو کے روٹی کپڑا اور مکان کے وعدےکی تکمیل جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہمارے دور حکومت میں مزدوروں کے لیے سندھ میں سب سے زیادہ قوانین منظور کیے گئے، ہم پاکستان میں سب سے پہلے مزدور پالیسی لائے، اس صوبے میں مزدور اپنے فیصلے وہ خود کرے گا، اب ہم نے اس خطے کی خواتین مزدورں کیلئے بھی قانون سازی کی، آج بھی پیپلزپارٹی ہی صف اول کا کردار ادا کر رہی ہے، ہم اپنے مزدور بھائی کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

    بینظیر مزدور کارڈ کا اجرا
    پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا پی پی مزدوروں اور غریبوں کی خدمت کی کوشش کررہی ہے، بہت جلد بینظیرمزدور کارڈ کا بھی اجرا کیا جائے گا، مزدور خود کو رجسٹرڈ کرائیں گے تو وہ خودمختار ہوں گے، ہم چاہتے ہیں کہ ہم مزدور کو بہترخودمختاری یں،بلاول بھٹو

    مزدورچاہے ریڑھی والا، رکشہ والا، مالی یا چوکیدارہو اسے تمام حقوق ملیں گے، مزدوروں کو وہ تمام حقوق دلائیں گے جو ان کا حق ہے، ہم مل کر مزدوروں کیلئے اس جدوجہد کو آگے لیکر چلیں گے، جب ہر مزدور کے ہاتھ میں بینظیرکارڈ ہوگا تو مہنگائی کے دور میں مزدور لاوارث نہیں ہوں گے۔

     

  • سکھر : بااثر ملزمان نے پورا خاندان اجاڑ دیا، پولیس کا کردار بھی مشکوک

    سکھر : بااثر ملزمان نے پورا خاندان اجاڑ دیا، پولیس کا کردار بھی مشکوک

    سکھر : بااثر افراد نے پورے خاندان پر ظلم کی انتہا کردی، بااثر ملزمان نے پہلے بیٹا قتل کیا پھر باپ کو اغوا کرلیا، مقدمہ درج کرانے پر دیگر2بیٹے بھی اغوا کرلئے گئے۔

    سکھر سے اے آر وائی نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق ملزم عباس جکھرانی نے4سال پہلے فٹبال میچ کھیلتے ہوئے 15سال کے لڑکے کو قتل کردیا تھا۔

    مقدمہ درج ہوا، کیس عدالت میں چلا تو مقتول کے والد کو اغوا کرلیا گیا، سکھر پولیس نے بااثر شخص کے خوف سے باپ کے اغوا کی ایف آئی آر درج کرنے سے انکار کردیا، عدالتی حکم کو بھی ہوا میں اڑا دیا گیا، پولیس نے مقدمہ تک درج نہ کیا۔

    ڈی آئی جی لاڑکانہ نے شکارپور میں کھلی کچہری لگائی تو بااثر افراد کے ظلم کی شکار متاثرہ خاتون یاسمین شیخ  نے انصاف مانگ لیا یاسمین کی فریاد پر ڈی آئی جی نے ایس ایس پی شکارپور کو مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔

    بعد ازاں اغوا کا مقدمہ درج ہوا تو مبینہ طور پر عباس جکھرانی کی ایما پر گھر میں گھس کر2بیٹے اغوا کرلئے گئے، متاثرہ خاتون یاسمین شیخ  کا کہنا ہے کہ 3پولیس موبائلوں میں سوار اہلکاروں نے میرے 13اور17سال کے دو بیٹے اغوا کرلئے۔

    اس کے علاوہ خاتون کا مزید کہنا تھا کہ میرے گھر سے زیورات اور نقدی بھی چوری کرلی گئی۔

  • سکھرمیں پولیس سب انسپکٹر کا رکشہ ڈرائیور پر بہیمانہ تشدد

    سکھرمیں پولیس سب انسپکٹر کا رکشہ ڈرائیور پر بہیمانہ تشدد

    سکھر: سندھ کے شہر سکھر میں گاڑی کے قریب سے رکشہ کراس کرنے پر پولیس سب انسپکٹر نے رکشہ ڈرائیور کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق سکھر کے جیل موڑ کے علاقے میں گاڑی قریب سے سادہ لباس میں ملبوس پولیس سب انسپکٹر آپے سے باہر ہوگیا اور غریب رکشہ ڈرائیور کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا، ایس ایس پی سکھر نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سب انسپکٹر کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔

    ذرائع کے مطابق سب انسپکٹر نے رکشے میں موجود خواتین کا بھی لحاظ نہ کیا اور رکشہ ڈرائیور کو گھسیٹ کے رکشے سے اتار کا تشدد کا نشانہ بناتا رہا اور مغلظات بکتا رہا۔

    پولیس عملدار کے تشدد پر رکشہ ڈرائیور نے ہاتھ جوڑ کر معافیاں مانگیں مگر اسے رحم نہ آیا، واقعے کے دوران ٹریفک بھی معطل ہوگئی اور لوگوں کا ہجوم لگ گیا۔

    اے آر وائی نیوز پر خبر نشر ہونے پر ایس ایس پی سکھر نے واقعے کا نوٹس لے لیا، ایس ایس پی نے بتایا کہ پولیس عملدار کو گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے اور سب انسپکٹر کو معطل کرکے مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل لاڑکانہ میں اسپتال کے باہر معصوم بچے کو گود میں اٹھائے باپ پر پولیس اہلکار نے تشدد کیا تھا، واقعے کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد اہلکار کو معطل کردیا گیا تھا۔

  • مستحقین کے ساتھ فراڈ، سندھ بینک سے جاری ٹریکٹر کہاں گئے؟ نیب تحقیقات شروع

    مستحقین کے ساتھ فراڈ، سندھ بینک سے جاری ٹریکٹر کہاں گئے؟ نیب تحقیقات شروع

    سکھر: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سندھ حکومت کی ٹریکٹر اسکیم کی مد میں کرپشن کی تحقیقات شروع کر دیں۔

    نیب ذرایع کے مطابق سندھ بینک سے جاری کردہ ٹریکٹرز کے سلسلے میں مستحقین کے ساتھ فراڈ کیا گیا، مستحقین کو ٹریکٹر مل ہی نہیں سکے ہیں، جس کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    نیب کی کمیٹی نے تحقیقات کے سلسلے میں سیکڑوں لوگ طلب کر لیے ہیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ سکھر سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں افراد کو ٹریکٹرز نہ ملنے کا انکشاف ہونے کے بعد ان سے پوچھ گچھ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    نیب ذرایع نے بتایا کہ سادہ لوگ بنا ٹریکٹر حاصل کیے پیشیاں بھگتنے پر مجبور ہیں، متاثرہ افراد کا کہنا ہے کہ انھوں نے کبھی ٹریکٹر لینے کی درخواست ہی نہیں دی تھی، ان کے ساتھ فراڈ ہوا ہے، اس لیے انھیں انصاف فراہم کیا جائے۔

    ادھر ذرایع نے کہا ہے کہ سندھ بینک سے ٹریکٹرز مستحق افراد کے نام پر جاری کرائے گئے تھے۔

    یاد رہے کہ سندھ میں زرعی پیداوار کو بڑھانے کے لیے 2016 میں سندھ حکومت کی جانب سے 2009 سے جاری ٹریکٹر سبسڈی اسکیم کے تحت 3 ہزار ٹریکٹرز کی تقسیم کا اعلان کیا گیا تھا۔ اگلے برس جون 2017 میں حکومت سندھ نے خود انکشاف کیا کہ صوبے میں ٹریکٹر اسکیم میں سبسڈی پر بہت بڑا فراڈ کیا گیا ہے، اس وقت کے وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ٹریکٹر اسکیم میں 1 ارب 45 کروڑ روپے کی کرپشن ہوئی ہے۔

  • سکھر مگرمچھ کا واقعہ: 20 گھنٹے سے زائد گزرنے کے بعد بھی بچی کا پتا نہ چل سکا

    سکھر مگرمچھ کا واقعہ: 20 گھنٹے سے زائد گزرنے کے بعد بھی بچی کا پتا نہ چل سکا

    سکھر: صوبہ سندھ کے شہر سکھر میں مبینہ طور پر ایک 10 سالہ بچی کو مگر مچھ زندہ نگل گیا تھا، اس دل دہلا دینے والے واقعے کو 20 گھنٹے سے زائد گزرنے کے بعد بھی بچی کا پتا نہ چل سکا۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر میں مبینہ طور پر مگر مچھ 10 سالہ بچی زاہدہ خاصخیلی کو نگل گیا، یہ دہشت ناک واقعہ صالح پٹ نارا کینال کے کنارے پیش آیا، والدین کا کہنا ہے کہ بچی نارا کینال کے کنارے دوسری بچیوں کے ساتھ کپڑے دھونے گئی تھی، اس دوران وہ کھیلتے ہوئے نہر میں گر گئی، جہاں اسے مگر مچھ نے اپنا شکار بنا لیا۔

    اطلاعات کے مطابق واقعے کے وقت دیگر بچوں نے شور مچا کر اہل علاقہ کو متوجہ کیا، جنھوں نے بچی کی تلاش شروع کی لیکن تاحال بچی کی لاش نہیں مل سکی ہے۔

    بچی کی تلاش کے لیے مقامی غوطہ خور بھی بلائے گئے، بچوں اور اہل علاقہ کا کہنا تھا کہ بچی کو مگرمچھ نگل گیا ہے، 20 گھنٹوں سے زائد وقت گزرنے کے باجود بچی کی لاش یا باقیات کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہو سکا ہے۔

    علاقہ مکینوں کے مطابق مگرمچھ کی لمبائی اندازاً 16 فٹ تھی، ادھر ذرائع محکمہ وائلڈ لائف کا کہنا ہے کہ دریا میں مگرمچھ کافی تعداد میں موجود ہیں اس لیے لوگ کنارے سے دور رہیں۔

    ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ نیوی اور وائلڈ لائف کی ٹیمیں طلب کی گئی ہیں جو بچی اور مگر مچھ کی تلاش کا کام کریں گی۔

  • کراچی اور اندرون سندھ بارش، بجلی کی فراہمی پہلی بوند گرتے ہی بند

    کراچی اور اندرون سندھ بارش، بجلی کی فراہمی پہلی بوند گرتے ہی بند

    کراچی : شہر قائد میں ایک بار پھر ہلکی اور تیز بارش ہوئی، اندرون سندھ میں بھی بادل گرج چمک کے ساتھ برسے، بارش شروع ہوتے ہی کئی شہروں میں بجلی غائب ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں آج صبح سے بارش کاسلسلہ جاری ہے، اندرون سندھ اور کراچی کے مختلف علاقوں میں آج صبح ہلکی اور تیزبارش ہوئی۔

    بارش کے ساتھ ہی متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی، پہلوان گوٹھ، بھٹائی آباد،صفورا گوٹھ اور اطراف میں بجلی کی فراہمی بند کردی گئی۔

    بلدیہ اتحاد ٹاؤن،قائم خانی کالونی، گلشن غازی،اطراف میں بھی بجلی غائب رہی، اس کے علاوہ ملیر پاک کوثرٹاؤن اور اطراف کےعلاقوں میں بھی بجلی کا نظام معطل ہوگیا۔

    ذرائع کے مطابق شکارپور، سکھر، جیکب آباد اور اس کے گرد و نواح میں گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش ہوئی، کئی نشیبی علاقےزیرآب آگئے۔

    بارش سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا اور موسم خوشگوار ہوگیا، پانی کی بوندیں گرتے ہی سیپکو نے بجلی کی فراہمی معطل کردی، سکھر میں بارش کے باعث45فیڈرز ٹرپ کرگئے۔

  • دوست سے ملنے کے لیے لڑکی کا روپ دھارنا نوجوان کو مہنگا پڑ گیا

    دوست سے ملنے کے لیے لڑکی کا روپ دھارنا نوجوان کو مہنگا پڑ گیا

    سکھر: سندھ کے سکھر میں دوست سے ملنے کے لیے نوجوان کو لڑکی کا روپ دھارنا مہنگا پڑ گیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق سکھر میں خواتین کے کپڑے پہن کر اسپتال جانے والے نوجوان کو دھر لیا گیا، مذکورہ نوجوان اپنے دوست سے ملنے کے لیے لڑکی کا روپ دھار کر اسپتال پہنچا تھا۔

    نوجوان کو خواتین کا روپ دھارے دیکھ کراسپتال انتظامیہ حرکت میں آئی اور پولیس کو طلب کیا جس کے بعد پولیس نے اسپتال جانے والے نوجوان کو گرفتار کرلیا۔

    واضح رہے کہ 8 مارچ کو اسلام آباد میں عورت مارچ میں برقع پہننے پر شریک ہونے والے نوجوان کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    گرفتار شخص کا نام عثمان تھا جس کا کہنا تھا کہ فاٹا کی خواتین یہاں نہیں آسکتیں اس لیے میں ان کی نمائندگی کر رہا تھا۔ گرفتار کے بعد کوہسار پولیس نے نوجوان کو تھانے منتقل کردیا تھا۔

    اسلام آباد میں بھی عورت آزادی مارچ کا اہتمام کیا گیا۔ نیشنل پریس کلب کے سامنے مارچ کے شرکا پر بعض افراد کی جانب سے پتھراؤ کا واقعہ بھی پیش آیا۔ حالات پر قابو پانے کے لیے پولیس کی اضافی نفری موقع پر پہنچ گئی۔ شرکا نے نیشنل پریس کلب سے ڈی چوک تک مارچ کیا تھا۔

  • سکھر، قرنطینہ میں مریضہ نے کئی افراد کی زندگی خطرے میں ڈال دی

    سکھر، قرنطینہ میں مریضہ نے کئی افراد کی زندگی خطرے میں ڈال دی

    سکھر: سندھ کے شہر سکھر میں کرونا وائرس کی مریضہ نے قرنطینہ میں کئی افراد کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق سکھر قرنطینہ میں موجود خاتون دوبارہ کرونا وائرس کا ٹیسٹ کرنے پر مشتعل ہوگئی اور طبی عملے پر حملہ کردیا۔

    قرنطینہ میں خاتون مریضہ نے ٹیسٹ کٹس اور دیگر سامان اٹھا کر پھینک دیا، مریضہ کے اکسانے پر کرونا وائرس میں مبتلا کئی افراد اپنے کمروں سے باہر آگئے۔

    ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ ہنگامہ آرائی کے دوران کئی افراد ایک دوسرے کے قریب آئے تاہم صورت حال پر قابو پالیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: کروناوائرس: بلوچستان حکومت کا کنٹینرز پر مشتمل اسپتال بنانے کا فیصلہ

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق پہلے قرنطینہ میں موجود ان افراد کا کرونا ٹیسٹ منفی آیا تھا، ان کا دوبارہ ٹیسٹ کیا گیا تو 34 افراد ٹیسٹ کا مثبت نکلا۔

    واضح رہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے کرونا وائرس کے مریضوں کے لیے سکھر میں قرنطینہ سینٹر بنایا گیا جہاں مریضوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہیں۔

    یاد رہے کہ ملک میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد ایک ہزار 495 ہوگئی ہے، پنجاب میں 557، سندھ 469، کے پی میں 188 کرونا کے مریض ہیں، بلوچستان میں 133، جی بی 107، اسلام آباد 39، آزاد کشمیر میں 2 مریض ہیں۔

    ملک میں کرونا وائرس کے باعث اموات 12 ہوگئی اور 7 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ صحت یاب مریضوں کی تعداد 25 ہے۔

  • سکھر اور ڈی جی خان کے قرنطینہ سے مزید سینکڑوں زائرین گھروں کو روانہ

    سکھر اور ڈی جی خان کے قرنطینہ سے مزید سینکڑوں زائرین گھروں کو روانہ

    سکھر: سکھر کے قرنطینہ سے مزید 11 زائرین کو واپس گھروں کو بھیج دیا گیا، ڈیرہ غازی خان کے قرنطینہ سے بھی 26 زائرین کو کرونا وائرس ٹیسٹ کی رپورٹ منفی آنے پر گھروں کو روانہ کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ سکھر کے قرنطینہ سے مزید 11 زائرین اپنے گھروں کو روانہ ہوگئے ہیں۔ روانہ کیے گئے 11 زائرین میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ زائرین کا تعلق کراچی اور ٹنڈو جام سے ہے، زائرین کی ٹیسٹ رپورٹ نارمل آنے پر انہیں گھر بھیجا جا رہا ہے۔

    سکھر کے قرنطینہ سے 626 زائرین کو پہلے ہی گھروں کو بھیجا جا چکا ہے جس کے بعد گھروں کو جانے والے زائرین کی تعداد 651 ہوگئی ہے۔

    دوسری جانب صوبہ پنجاب کے شہر ڈیرہ غازی خان میں قائم قرنطینہ سے بھی 26 زائرین کو گھر روانہ کردیا گیا ہے، مذکورہ زائرین کا تعلق فیصل آباد سے ہے اور انہیں کرونا وائرس ٹیسٹ کی رپورٹ نیگٹیو آنے پر گھر بھیجا گیا ہے۔

    اسسٹنٹ کمشنرز نے تمام زائرین کو عبد الحکیم انٹر چینج سے وصول کیا۔ واپس آنے والے تمام زائرین کو اپنے گھروں میں الگ تھلگ رہنے کی تلقین کردی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ ملک بھر میں اب تک کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 1408 ہوچکی ہے جبکہ 11 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ سب سے زیادہ کیسز پنجاب میں رپورٹ ہوئے جہاں مریضوں کی تعداد 490 ہوگئی۔

    سندھ میں 457، پختونخواہ میں 180، بلوچستان میں 133، گلگت بلتستان میں 107، اسلام آباد میں 39 اور آزاد کشمیر میں 2 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    ملک بھر میں 7 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ 25 افراد صحتیاب ہو کر اسپتالوں سے ڈسچارج کیے جاچکے ہیں۔