Tag: Suleman Shahbaz

  • منی لانڈرنگ: عدالت نے سلیمان شہباز اور طاہر نقوی کو بطور ملزم ٹرائل میں طلب کر لیا

    منی لانڈرنگ: عدالت نے سلیمان شہباز اور طاہر نقوی کو بطور ملزم ٹرائل میں طلب کر لیا

    لاہور: شہباز شریف فیملی کے خلاف 16 ارب روپے منی لانڈرنگ کیس میں عدالت نے سلیمان شہباز اور طاہر نقوی کو بطور ملزم ٹرائل میں طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے سینٹرل کورٹ کے جج بخت فخر بہزاد نے شہباز شریف فیملی کے خلاف 16 ارب روپے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے بعد تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے سلیمان شہباز اور طاہر نقوی کو بطور ملزم طلب کر لیا ہے۔

    عدالت نے دونوں ملزمان کو 50 ہزار کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے قرار دیا کہ سلیمان شہباز اور طاہر نقوی کے خلاف مواد موجود ہے، تفتیشی افسر نے 113 گواہان اور دستاویزی شواہد کو نظر انداز کر کے ملزمان کو بے گناہ کیسے قرار دیا۔

    عدالت نے حکم دیا کہ آٸندہ سماعت پر متعلقہ افسران ضروری دستاویزات جمع کرواٸیں، سلیمان شہباز اور طاہر نقوی پچاس پچاس ہزار کے ضمانتی مچلکے جمع کرواٸیں۔

    عدالت نے 4 مارچ کو ملزمان کو سمن کرتے ہوئے ٹراٸل میں پیشی کے لیے طلب کر لیا، واضح رہے کہ ایف آٸی اے نے اس کیس میں سلیمان شہباز کو کلین چٹ دے دی تھی، ایف آٸی کے مطابق سلیمان شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کا کوٸی ثبوت نہیں ملا۔

  • وزیراعظم کے صاحبزادے سلیمان شہباز منی لانڈرنگ مقدمے میں بے گناہ قرار

    وزیراعظم کے صاحبزادے سلیمان شہباز منی لانڈرنگ مقدمے میں بے گناہ قرار

    لاہور : ایف آئی اے نے وزیراعظم کے صاحبزادے سلیمان شہبازکومنی لانڈرنگ مقدمےمیں بے گناہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ مقدمے کا ضمنی چالان اسپشل سینٹرل کورٹ میں جمع کرادیا۔

    جس میں ایف آئی اے نے سلیمان شہباز اور طاہر نقوی کو ملزمان کی فہرست سے نکال دیا اور کہا کہ سلیمان شہباز کبھی عوامی نمائند ےیا پبلک آفس ہولڈر نہیں رہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ثابت نہیں ہوا کہ سلیمان شہباز کسی عوامی نمائندےکےبےنامی دار رہے، سلیمان شہباز پر منی لانڈرنگ اور اکاؤنٹس میں غیر قانونی ٹرانزیکشن کے شواہد نہیں ملے۔

    ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ ایف آئی نے رقوم جمع کرانےوالےافرادکےبیانات ریکارڈ کیے، کسی نے بھی الزام عائدنہیں کیا کہ جمع رقوم میں کوئی کک بیکس یاکمیشن دی گئی ہو جبکہ ملزمان کےخلاف کوئی مجرمانہ شواہد بھی نہیں ملے۔

    رپورٹ میں کہا ہے کہ بینک اکاونٹس ملک مقصودآپریٹ کرتاتھا، متعدد ٹرانزیکشن کاروباری لین دین کیلئے ہوئی جو جرم کےزمرےمیں نہیں آئی۔

    ایف آئی اے نے بتایا کہ زیادہ تر ٹرانزیکشن کراس تھی ،رقوم جمع کروانےوالےکاروباری شخصیات تھے، اکاؤنٹس ملک مقصود کی ہدایات پر کھولے گئے، اکاؤنٹس کا مقصدسلیمان شہباز کے پرائیویٹ کاروبار کیلئے تجارت کرنا تھا۔

  • وزیر اعظم کے صاحب زادے کا لاہور کی عدالتوں میں پیش ہونے کا فیصلہ

    وزیر اعظم کے صاحب زادے کا لاہور کی عدالتوں میں پیش ہونے کا فیصلہ

    لاہور: وزیر اعظم کے صاحب زادے سلیمان شہباز نے لاہور کی عدالتوں میں پیش ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق سلیمان شہباز ضمانت کے لیے کل احتساب عدالت میں امکانی طور پر پیش ہوں گے، سلیمان شہباز اسپیشل کورٹ سینٹرل کے سامنے بھی خود کو سرنڈر کریں گے۔

    واضح رہے کہ سلیمان شہباز احتساب عدالت اور اسپیشل کورٹ سینٹرل سے اشتہاری ہیں، احتساب عدالت میں نیب نے سلیمان شہباز اور اہل خانہ کے خلاف منی لانڈرنگ کا ریفرنس دائر کر رکھا ہے۔

    ایف آئی اے نے بھی منی لانڈرنگ اور جعلی اکاؤنٹس کا چالان جمع کرا رکھا ہے۔

  • سلیمان شہباز  کا عمران خان کو چیلنج

    سلیمان شہباز کا عمران خان کو چیلنج

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز کا کہنا ہے کہ خود کو عدالت کے سامنے سرینڈر کردیا ہے، آئیں ایک پائی کی کرپشن ثابت کر کے دکھائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز نے احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 4 سال دو ماہ بعد پاکستان واپس آیا ہوں، ہم نے اپنے آپ کوعدالت کےسامنےسرینڈرکردیا ہے، آئیں ایک پائی کی کرپشن ثابت کر کے دکھائیں۔

    عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے سلیمان شہباز کا کہنا تھا کہ 4 سال جو کھیل تماشاعمران خان نے کیا وہ دنیا نے دیکھا، میری فیملی کے ساتھ کیا وہ دنیا نے دیکھا، جاوید اقبال کالا دھبہ ہے احتساب کے نظام پر۔

    وزیراعظم کے صاحبزادے نے کہا کہ شریف فیملی کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا گیا، راناثناپرہیروئن کاجھوٹامقدمہ بنایاگیاجس میں بریت سے تھپڑ پڑا۔

    شہزاد اکبر سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ شہزاد اکبرآج کل پاکستان سےبھاگےہوئےہیں وہ بھی آپ نے دیکھا، عمران خان کے کہنے پر شہزاد اکبر خود انگلینڈ کے چکر لگاتے رہے۔

    سلیمان شہباز نے کہا کہ ایک طرف حکومت پاکستان تھی اور دوسری طرف میں اور میرے والد، شریف فیملی کے لوگوں کو گرفتار کرنے کیلئے دباؤ ڈالا جاتا تھا، ہم سمجھتے ہیں کہ اب ملک میں فیئر انوائرمنٹ ہے، ہم اب واپس آئے ہیں تاکہ اپنے کیسزز کا شفاف حل نکال سکیں۔

    ڈیلی میل کی شہباز شریف سے معافی کے حوالے سے وزیراعظم کے صاحبزادے کا کہنا تھا کہ ڈیلی میل نے معافی مانگی،عمران برطانوی عدالتی نظام کی مثالیں دیتاتھا، ہم اس شخص کا پیچھا کریں گے کوئی اسپیس نہیں دیں گے، اس کے کیسز کا فالو اپ ہوگا اور اسے سزا ہوگی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ اسے ٹیرین خان کے کیس کا بھی جواب دیناہوگا، میں پوچھتا ہوں کہاں ہے جاوید اقبال ، شہزاد اکبر، ثاقب نثار اور منی لانڈرنگ، میرے اور میری فیملی کے حوالے سے ایک پائی کی کرپشن ثابت کریں۔

    سلیمان شہباز کا عمران خان کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہنا تھا کہ کہتا نہیں تھکتا تھا ایف آئی اے، آئی بی اور نیب میرےانگوٹھے کے نیچےہیں، یہ جنرل (ر) باجوہ کے بارے میں کہتا تھا سب سے بڑے جمہوری شخص ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ کل کے پی اسمبلی میں بل پیش کردیا، ہیلی کاپٹرپرکوئی حساب کتاب نہیں ہوگا، اس کے باپ کا پیسہ ہے جو ہیلی کاپٹر کا کوئی حساب کتاب نہیں ہوگا۔

  • اسلام آباد ہائیکورٹ  نے ایف آئی اے کو سلیمان شہباز کی گرفتاری سے روک دیا

    اسلام آباد ہائیکورٹ  نے ایف آئی اے کو سلیمان شہباز کی گرفتاری سے روک دیا

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیراعظم کے صاحب زادے سلیمان شہباز کو 13 دسمبر تک عدالت میں سرینڈر کرنے کا حکم دیا ہے۔

    چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے سلیمان شہباز کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔

    سلمان شہباز کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ نے سماعت کے دروان عدالت کو سلیمان شہباز کا ٹکٹ پڑھ کر سنایا۔

    امجد پرویز نے کہا کہ 11 دسمبر کو سلیمان شہباز سعودی ائیر لائن سے وطن واپس آئیں گے، استدعا ہے کہ ائیرپورٹ سے عدالت آنے تک حکام کو سلیمان شہباز کی گرفتاری سے روک دیا جائے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے سلیمان شہباز کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے انہیں وطن واپسی پر ائیرپورٹ پر گرفتار کرنے سے روک دیا اور سلیمان شہباز کو 13 دسمبر تک عدالت میں سرینڈر کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

  • سلیمان شہباز کی درخواست خارج، برطانوی ہائی کورٹ کا بڑا حکم

    سلیمان شہباز کی درخواست خارج، برطانوی ہائی کورٹ کا بڑا حکم

    لندن: شہباز شریف خاندان کی این سی اے دستاویز منظر عام پر نہ آنے کی درخواست مسترد کر دی گئی، برطانوی ہائی کورٹ نے سلیمان شہباز کی درخواست خارج کر کے کاغذات پبلک کرنے کاحکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق این سی اے کی دستاویزات کی تفصیلات اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی، سلیمان شہباز منی لانڈرنگ کیس سے متعلق دستاویزات کیوں چھپانا چاہتے ہیں؟ کاغذات میں ایسا کیا ہے کہ سلیمان شہباز نہیں چاہتے کہ دستاویزات منظرعام پر آئیں۔

    این سی اے دستاویز کے مطابق سلیمان شہباز 2018 میں مستقل طور پر برطانیہ منتقل ہوگئے تھے، انھوں نے مستقل منتقلی کی وجہ پاکستان میں اپنے خلاف مقدمات بتائے، جس پر برطانیہ نے 16 اگست 2019 کو سلیمان شہباز کو ٹی آر ون ویزا اور ریزیڈنٹ پرمنٹ دیا۔

    دستاویز میں کہا گیا ہے کہ سلیمان شہباز نے رہائش کے لیے 2 لاکھ پاؤنڈ کی سرمایہ کاری دکھا کر ویزا لیا تھا، انھوں نے بائیو ایتھنل ٹریڈنگ کمپنی بنانے کا پروپوزل لندن میں پیش کیا تھا، کاروباری سرگرمیوں میں ان کی مدد برطانوی شہری ذوالفقار احمد نے کی۔

    سلیمان شہباز کو روز مرہ کے خرچ کے پیسے بھی ذوالفقار احمد دیتا تھا، یہ شخص سلیمان شہباز کے ڈیری بزنس میں بھی سرمایہ کاری کرتا تھا۔

    این سی اے دستاویزات سے سلیمان شہباز اور شہباز شریف کا کاروباری تعلق بھی سامنے آ گیا ہے، دستاویزات سے ثابت ہوا سلیمان اور شہباز شریف میں کاروباری تعلق تھا، شہباز شریف نے لندن میں اپنا فلیٹ بیچ کر پیسہ بطور قرض سلیمان شہباز کو دیا، ایف آئی اے کے سوالات پر شہباز شریف نے بتایا تھا کہ کاروباری معاملات سلیمان شہباز دیکھتا ہے۔

    یاد رہے کہ پاکستان میں جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات شروع ہوتے ہی سلیمان شہباز برطانیہ فرار ہوگئے تھے، عدالتوں نے سلیمان کو اشتہاری اور مفرور قرار دے رکھا ہے۔