Tag: Sultan of Brunei

  • برونائی کے سلطان کی آٹھویں اولاد شہزادی عظمیہ کی پُر تعیش شادی

    بندر سری بگاوان: برونائی کے سلطان کی آٹھویں اولاد شہزادی عظمیہ ایک پُر تعیش شادی کی ہفتہ بھر طویل تقریبات میں پیا گھر سدھار گئیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق دنیا کے دولت مند ترین افراد میں سے ایک برونائی کے 76 سالہ سلطان حسن البلقیہ کی بیٹی شہزادی عظیمہ نعمت البلقیہ کی شادی رواں ماہ شاہانہ روایتی انداز میں انجام پائی۔

    شادی کی تقریبات کا آغاز 11 جنوری کو سلطان کی باضابطہ اجازت کے بعد ’شاہی پاوڈرنگ رسم‘ سے ہوا، جو اس کے بعد ایک ہفتے تک جاری رہیں، 38 سالہ شہزادی، جو اپنے ارب پتی باپ کی آٹھویں اولاد ہیں، کی شادی اپنے فرسٹ کزن شہزادہ بہار ابن جعفری بلقیہ سے ہوئی ہے۔

    عرب نیوز کے مطابق شادی کی تقریب ایک ہفتے تک سلطان کی رہائش گاہ آستانہ نورالامان میں جاری رہی، جو دارالحکومت بندر سری بگاوان سے باہر واقع ہے۔

    روایتی تقریبات میں پاؤڈرنگ کے علاوہ نکاح نامے پر دستخط کی تقریب اور شان دار استقبالیہ شامل تھی۔ نکاح کی تقریب عمر علی سیف الدین مسجد میں قرار پائی جسے برونائی کا قومی ورثہ تصور کیا جاتا ہے۔

    برونائی کی شاہی ثقافت کے تحت ’پاؤڈرنگ‘ کی تقریب میں دلہن گلابی رنگ کا لباس اور سونا پہنتی ہے، جب کہ خاندان کی جانب سے جوڑے پر چاولوں کے رنگ دار پاؤڈر کا چھڑکاؤ کیا جاتا ہے اور ان کے ہاتھوں پر خوشبو دار تیل لگایا جاتا ہے۔

    استقبالیہ کی تقریب میں شہزادی عظیمہ نے سفید رنگ کا گاؤن پہن رکھا تھا جب کہ ان کے شوہر پرنس بہار ابن جعفری البلقیہ نے سفید رنگ کی فوجی وردی پہن رکھی تھی۔

  • برونائی میں ہم جنس پرستوں کے لیے سنگساری کی سزا معطل

    برونائی میں ہم جنس پرستوں کے لیے سنگساری کی سزا معطل

    بندر سری بگاوان : حسن البلقیہ کا کہنا ہے کہ شرعی قوانین کا مقصد ملک میں امن اور ہم آہنگی کو یقینی بنانا ہے، ملک میں شریعہ قوانین ایسے جرائم کے خلاف ہیں جو اسلامی تعلیمات کے منافی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جنوب مشرقی ایشیاء کے ملک برونائی دارالسلام کے سلطان حسن البلقیہ نے عالمی سطح پر سخت تنقید کے بعد اعلان کیا ہے کہ ہم جنس پرستی اور زنا کے مرتکب افراد کو سنگسار نہیں کیا جائے گا۔

    حسن البلقیہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ برونائی کے عام فوجداری قانون کے تحت دی جانے والی سزائے موت پر عارضی پابندی کا اطلاق شرعی قانون کے تحت سزا پانے والوں پر بھی ہوگا تاہم ناقدین نے مطالبہ کیا ہے کہ حالیہ دنوں میں متعارف کرائے جانے والے شرعی قوانیں کو مکمل طور پر ختم کیا جائیں۔

    برونائی کے نئے شرعی قانون کا مکمل اطلاق گزشتہ ماہ ہو گیا تھا جس کے بعد برونائی دارالسلام مشرقی اور جنوب مشرقی ایشیا کا واحد ملک بن گیا تھا جہاں قومی سطح پر شرعی قوانیں نافذ ہوئے، نئے شرعی قوانین کے تخت ہم جنسی پرستی کی سزا سنگسار اور چوری کی سزا ہاتھ کاٹنا ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذکورہ شرعی قوانین کے نفاذ کی کئی ممالک اور انسانی حقوق کی بین الااقومی تنظیموں کی جانب سے شدید مذمت کی گئی تھی جبکہ اقوام متحدہ نے بھی ان قوانین کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا تھا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برونائی کے قومی ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی تقریر میں سلطان نے پہلی مرتبہ شرعی قوانین کے نفاذ پر ہونے والی تنقید پر تبصرہ کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سلطان حسن البلقیہ نے کہا کہ شرعی قوانیں کے حوالے سے بہت زیادہ غلط فہمیاں ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ عام فوجداری قوانین اور شرعی قوانین کا مقصد ملک میں امن اور ہم آہنگی یقینی بنانا ہے، برونائی میں کچھ جرائم مثلاً قتل کی سزا عام قانون کے تحت بھی موت ہے لیکن کئی دہائیوں سے کسی کو بھی پھانسی نہیں ہوئی ہے۔

    سلطان حسن البلقیہ کے مطابق برونائی میں عام قوانین کے تحت دی جانے والی پھانسی کی سزاؤں پر عملدر آمد پر عارضی پابندی ہے اور اس کا اطلاق شرعی قوانین کے تحت سنگساری کی سزا پر بھی ہوگا۔

    سلطان کے اعلان سے قید، کوڑوں کی سزا یا چوری پر ہاتھ کاٹنے کی سزا پر کوئی فرق نہیں پڑے گا اور یہ سزائیں لاگو رہے گی۔

    سلطان نے کہا ہے کہ برونائی تشدد کے خلاف اقوام متحدہ کے چارٹر کی تجدید کرے گا جس پر ان کا ملک کئی سال پہلے دستخط کر چکا ہے۔

    سرکاری اعلامیے کے مطابق شریعہ قوانین ایسے جرائم کے خلاف ہیں جو اسلامی تعلیمات کے منافی ہیں اور یہ قوانین ہر فرد کو چاہے اس کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہو، مکمل آزادی اور تحفظ کی ضمانت دیتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برونائی دارالسلام میں مئی 2014ء میں اسلامی شریعت کے مطابق سزاﺅں کا نظام متعارف کرایا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ برونائی کے اٹارنی جنرل نے 29 دسمبر کو ایک نوٹی فکیشن جاری کیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ بد فعلی اور ہم جنس پرستی کے خلاف منظور ہونے والے قوانین کا اطلاق تین اپریل 2019 سے ہوگا۔

  • برونائی کے سلطان کا ’گولڈن جوبلی‘ جشنِ تاج پوشی

    برونائی کے سلطان کا ’گولڈن جوبلی‘ جشنِ تاج پوشی

    بندر سری: دنیا کے تیسرے امیر ترین مسلم ملک برونائی کے سلطان کی تخت نشینی کے پچاس سال مکمل ہونے کا جشن منایا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محض اکیس سال کی عمر میں نشین ہونے والے برونائی کے سلطان حسن البولکیا اپنی تاج پوشی کے پچاس سال مکمل ہونے کا جشن منارہے ہیں ‘ یہ جشن دو ہفتے تک جاری رہے گا۔

    سلطان حسن البولکیا کو طویل ترین عرصے تک منصبِ حکمرانی پر فائز رہنے والے دنیاکے دوسرے حکمران کا اعزاز حاصل ہے‘ پہلے نمبر پر برطانوی ملکہ الزبتھ فائز ہیں۔

    برونائی کے موجودہ سلطان کا خاندان گزشتہ چھ سو برس سے یہاں حاکم ہے اور اور وہ حکمران خاندان کے انتیسویں چشم و چراغ ہیں ۔سلطان حسن کے دور میں برونائی نے تاجِ برطانیہ سے مکمل طور پر آزادی حاصل کی جس کے سبب رعایا میں انہیں انتہائی اہم مقام حاصل ہے۔

    برطانوی ملکہ کے انتقال کی تیاری مکمل*

    سلطان کی تاج پوشی کی پچاسویں سالگرہ کےموقع پر دارالحکومت میں ایک شاندار جلوس نکالا گیا جس میں سلطان اپنے سنہری رتھ پر بیٹھ کر محل سے نکلے تو ان کے پیچھے شاہی بینڈ اور اطراف میں ان کے چاہنے والے عوام کا جمِ غفیر تھا۔

    سلطان کی عوام میں آمد کے موقع پر عوام نے ان پر پھول برسائے اور فوج کی جانب سے انہیں اکیس توپوں کی سلامی دی گئی ۔ گولڈن جوبلی جشن کے موقع شاہی محل میں عظیم الشان تقریب کا اہتمام کیاگیا ہے‘ جس میں برطانوی شہزادہ ایڈورڈ ( دی ارل) اور سوفی ( کاونٹس آف ویسکس) بھی شریک ہیں۔ تاج پوشی کا یہ عظیم الشان جشن د وہفتے تک جاری رہے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔