Tag: summer

  • موسم گرما کے اثرات سے تحفظ کیلیے 6 اہم سبزیاں

    موسم گرما کے اثرات سے تحفظ کیلیے 6 اہم سبزیاں

    موسم گرما اپنی آب و تاب سے جاری ہے اس موسم میں صحتمند رہنے کیلئے 6 سبزیوں کو اپنی غذا میں ضرور شامل کریں۔

    لوکی : ہلکی پھلکی اور زود ہضم سبزی ہے۔ لوکی وزن کم کرنے میں مددگار ہے۔یہ دل اور جگر کی صحت کیلئے مفید ہے۔ لوکی سے جلد کو قدرتی چمک ملتی ہے۔لوکی دماغ اور جسم کو سکون دیتی ہے۔

    کریلا : خون صاف کرنے میں مدد دیتا ہے۔ شوگر لیول کنٹرول کرتا ہے۔ریلا قوت مدافعت میں اضافہ کرتا ہے۔کینسر سے بچاؤ میں مددگار ہوتا ہے۔بالوں اور جلد کی صحت کیلئے مفید ہے۔

    ٹماٹر (Tomato)ٹماٹر : وٹامن سی سے بھرپور ہوتا ہے۔اس کا استعمال جسم کو ٹھنڈک دیتا ہے.ٹماٹر دھوپ سے ہونے والے نقصان اور بیماریوں سے بچاتا ہے۔ٹماٹر مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہے۔

    پالک : آئرن، کیلشیم اور وٹامنز سے بھرپور ہوتا ہے۔توانائی بخشتا ہے اور تھکن کم کرتا ہے۔پالک کا استعمال بینائی کیلئے مفید ہے۔پالک کھانا دل کی صحت کیلئے اچھا ہوتا ہے۔پالک بے وقت کھانے سے روکتی ہے۔

    شلجم : شلجم جسم کو ٹھنڈک پہنچاتا ہے۔معدے کی جلن کو کم کرتا ہے۔یہ مدافعتی نظام کو بہتر بناتا ہے۔ہڈیوں کی مضبوطی کیلئے یہ بہترین سبزی ہے۔شلجم خون کی گردش کو بہتر بناتا ہے۔

  • موسم گرما جلدی امراض سے بچاؤ کیسے ممکن ہے؟ ماہر صحت کے مفید مشورے

    موسم گرما جلدی امراض سے بچاؤ کیسے ممکن ہے؟ ماہر صحت کے مفید مشورے

    موسم گرما میں جلد کی دیکھ بھال میں کوتاہی کئی جلدی امراض کا باعث بن سکتی ہے۔ درحقیقت اس موسم میں سورج کی روشنی، پسینے کا آنا، ہوا میں نمی کی کمی اور ماحول میں گردو غبار کی زیادتی جلد کے لیے کئی مسائل پیدا کرتے ہیں۔

    ان ایام میں عام طور پر جلدی امراض میں سن الرجی، کھجلی، جلد کا خشک ہونا گرمی دانوں کا نکلنا عام ہے ان مسائل سے خود کو محفوظ کیسے رکھا جائے؟ اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ڈاکٹر کاشف نے ناظرین کو مفید اور کارآمد مشورے دیے۔

    انہوں نے بتایا کہ مرد ہوں یا خواتین گرمی کے موسم میں کالے رنگ کے لباس پہننے سے لازمی اجتناب کریں ہلکے رنگ کے کپڑے زیب تن کریں اور خصوصاً خواتین کالے عبائے یا برقعے نہ پہنیں۔ کیونکہ اس سے پسینہ زیادہ آتا ہے اور اسی سے بیماریوں اور صحت کے دیگر مسائل میں اضافہ ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گرمی کی غذاؤں میں روزانہ کی بنیادوں پر پیاز کے ساتھ ساتھ کھیرا ضرور شامل کریں اور پھلوں میں تربوز بہت اہمت کا حامل ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ آج کل اسپتالوں میں ایکنی کے مریض بہت زیادہ تعداد میں آرہے ہیں اس کیلیے تلی ہوئی اشیاء کھانا بالکل چھوڑ دیں۔ اس کے علاوہ سر میں آنے والے پسینے سے بھی خارش اور دانوں کی شکایات بھی عام ہورہی ہیں۔

    ڈاکٹر کاشف نے بتایا کہ گرمی کی شدت سے بچنے کیلیے لیموں پانی بہت بہترین چیز ہے اور اگر جیب میں پیاز ساتھ رکھنے والا ٹوٹکا بھی کریں تو کوئی اس میں کوئی مضائقہ نہیں، کولڈ ڈرنک اور گرین ٹی کم سے کم پئیں کیونکہ یہ جسم میں پامی کی مقدار کو کم کرتے ہیں۔

    دوسری چیز ہے ستّو، یہ ایک بہترین چیز ہے، اس سے توانائی ملتی ہے، ڈی ہائیڈریشن ختم ہوگی، چہرے پر کیل مہاسے بن جاتے ہیں، اس کے علاوہ خارش اور فنگل انفیکشن کا بھی ستّو سے علاج ہو جاتا ہے۔

    گرمی میں جِلدی امراض سے بچاؤ کے لیے انہوں نے مزید بتایا کہ مرد ہو یا خواتین، اپنے پاس عرق گلاب کا اسپرے رکھیں اور بار بار چہرے پر اسپرے کرتے رہیں۔ مرد جب باہر نکلیں تو کیپ پہنیں، خواتین دوپٹے سے چہرے پر سایہ کریں۔

  • موسم گرما میں جِلد کے امراض سے بچاؤ کیلئے کیا کریں

    موسم گرما میں جِلد کے امراض سے بچاؤ کیلئے کیا کریں

    بہت زیادہ گرمی لگنے کی صورت میں کوئی بھی شخص بیمار ہو سکتا ہے تاہم، کچھ لوگوں کے لیں سنگین طور پر بیمار ہونے کا زیادہ خطرہ پایا جاتا ہے۔

    اس رہنمائی پر عمل کرنا ضروری ہے تاکہ آپ گرم موسم کے لیے تیار رہیں اور خود کو اور اپنے گھرکو ٹھنڈا رکھنے کے لیے اقدامات کر سکیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر امراض جِلد ڈاکٹر کاشف نے بتایا کہ گرمی میں جِلدی امراض سے بچنے کے لیے سب سے پہلی چیز یہ ہے کہ پانی زیادہ پئیں۔

    انہوں نے بتایا کہ اس موسم میں لوگوں کو پسینہ بہت آرہا ہے جس کی وجہ سے فنگل انفیکشن کی شکایات بہت زیادہ آرہی ہیں۔

    ڈاکٹر کاشف نے گرمی کے موسم میں سن بلاک لازمی لگائیں اور یاد رکھیں یہ آئلی نہ ہو سن بلاک واٹر بیس استعمال کریں۔

    ایکنی کے علاج کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرنے کیلیے کولڈ ڈرنکس کے بجائے لیموں پانی یا کوئی جوس استعمال کریں اور گھی یا تیل میں تلی ہوئی کوئی چیز نہ کھائیں۔

  • موسم گرما میں اپنی جلد کو تروتازہ کیسے رکھیں؟

    موسم گرما میں اپنی جلد کو تروتازہ کیسے رکھیں؟

    موسم گرما اپنی آب و تاب سے جاری ہے، ایسے میں جلد کو ترو تازہ اور فریش رکھنے کے لیے اضافی توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔

    گرمیوں میں کئی طبی مسائل کے ساتھ ساتھ جلدی مسائل کا بھی سامنا ہوتا ہے، موسم گرما میں جسم اور جلد کو مائع کی صورت میں توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔

    موسم گرما میں سورج کی تیز شعاعوں سے نہ صرف رنگت سیاہ پڑجاتی ہے بلکہ چہرے کی شادابی بھی ماند پڑجاتی ہے۔

    اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے طبی ماہرین نے کچھ تجاویز مرتب کی ہیں۔ جس کے مطابق گرمیوں کے موسم میں اپنی جلد کو نکھارنے اور تروتازہ رکھنے کے لیے پانی زیادہ سے زیادہ پینا چاہیے۔

    اپنے چہرے کی صفائی کا خاص خیال رکھیں، دن میں کم از کم تین چار مرتبہ منہ دھوئیں، اگر ہو سکے تو نیم کے پتوں کو پانی میں ابال لیں اور اس سے چہرہ دھوئیں، اس طرح چہرے کی صفائی کے ساتھ ساتھ مہاسوں میں  بھی کمی آسکتی ہے۔

    اپنے چہرے کو دھوپ کی تیز شعاعوں سے محفوظ رکھیں کیونکہ سورج کی چہرے پر پڑنے والی ڈائریکٹ شعاعیں چہرے کو نقصان پہنچاتی ہیں، ان شعاعوں سے بچنے کے لیے چہرے پر سن بلاک کا استعمال کریں۔

    چہرے کے لیے عرق گلاب سے بہتر کوئی سن بلاک نہیں، اس لیے دھوپ میں نکلنے سے قبل چہرے پر عرق گلاب کا چھڑکاؤ کرلیں، اسپرے والے عرق گلاب بازار میں آسانی سے دستیاب ہوتے ہیں۔

    دھوپ کی وجہ سے اگر رنگت سیاہ ہوجائے تو انگور کو توڑ کر اپنے چہرے پر ملیں، تھوڑی دیر بعد خشک ہونے پر چہرہ دھولیں، اس کے استعمال سے رنگت میں نکھار آجائے گا۔

    اسی طرح سونے سے پہلے اگر دودھ میں کھیرے کا رس شامل کر کے لگایا جائے تو بھی دھوپ کی وجہ سے چہرے کی ماند رنگت بھی کھل اٹھے گی، اس مکسچر کو ہاتھوں اور پیروں پر بھی لگا سکتے ہیں۔

    دھوپ سے جلی ہوئی رنگت اور متاثرہ جلد کو واپس بحال کرنے کے لیے مندرجہ ذیل طریقوں پر عمل کریں۔

    سورج کی روشنی سے ہونے والی جلد کی جلن کو کم کرنے کے لیے کھیرے کے چھلکے بہت مؤثر ہیں۔

    مسلا ہوا پپیتا اور پاؤڈر کا دودھ ملا کر پیسٹ بنالیں، اس پیسٹ کو چہرے پر لگائیں، یہ ماسک نہ صرف دھوپ سے جلی ہوئی رنگت کو نکھارتا ہے۔

    کچا آلو لے کر اسے دو حصوں میں کاٹ لیں، ایک ٹکڑا لے کر اسے اچھی طرح کچل کر یا پیس کر کپڑے پر پھیلا دیں اور رات کو سوتے وقت اسے اپنے چہرے پر لگائیں، تمام رات اس کا عرق جلد میں جذب ہو جائے گا۔

    صبح کو روئی کو پانی میں ڈبو کر اس سے چہرہ صاف کرلیں، دھوپ سے جلی ہوئی جلد کے لیے بہترین ہے اور اس کے استعمال سے آپ کی جلد کی رنگت بھی نکھر جائے گی۔

    بیسن، لیموں کا رس اور ہلدی کو خوب یکجان کر کے بلینڈ کرلیں، اس آمیزے کو تھوڑی دیر چہرے پر لگا رہنے دیں اور پھر خشک ہونے پر پانی سے دھولیں، اس کے استعمال سے دھوپ سے متاثرہ جلد کی اپنی حالت بحال ہوجائے گی اور سیاہ رنگت کو نکھارنے اور جلد کو خوبصورت بنانے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔

  • گرمیوں میں آئس کریم کھانی چاہیے یا نہیں؟ ماہرین نے خبر دار کردیا

    گرمیوں میں آئس کریم کھانی چاہیے یا نہیں؟ ماہرین نے خبر دار کردیا

    بچے ہوں یا بڑے آئس کریم کھانا سب کو ہی پسند ہوتا ہے، عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ موسم گرما میں آئس کریم جسم کو ٹھنڈک پہنچاتی ہے لیکن ایسا ہر گز نہیں۔

    اگر یہ کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا کہ گرمیوں کی بجائے سردیوں میں آئس کریم کھانا زیادہ فائدہ مند ہے کیونکہ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ آئس کریم جسم میں حرارت پیدا کرتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق آئس کریم کھانے میں ٹھنڈی ضرور ہوتی ہے لیکن اس کی تاثیر گرم ہوتی ہے اس لیے موسم گرما کی نسبت سردیوں میں آئس کریم کھانا زیاہ مفید ہے۔

    آج کے مضمون میں ہم آپ کو بتائیں گے کہ ایسا کیوں ہے؟ ماہرین صحت کے مطابق آئس کریم میں چینی، چکنائی اور دودھ ہوتا ہے اور جب یہ سب آپ کے جسم میں جاتا ہے تو جسم میں گرمی پیدا کرتا ہے، یہی وجہ ہے کہ آئس کریم کھانے کے بعد پیاس بہت لگتی ہے۔

    یہ بات قابل ذکر ہے کہ سردیوں کی نسبت گرمیوں میں آئس کریم کھانا زیادہ فائدہ مند ہے، گرم موسم میں آئس کریم کھانے کے بہت سے فائدے ہیں، سردیوں کے موسم میں لوگوں کو اکثر گلے کی خراش، نزلہ اور کھانسی جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    لہٰذا گرمیوں میں پیدا ہونے والے طبی مسائل کے حل کیلئے آئس کریم کھانے کے بجائے ان اشیاء کو بطور دوا استعمال کریں۔

    یاد رکھیں کہ گرمیوں کے موسم میں آپ آئس کریم کے بجائے صحت بخش مشروبات جیسے لیموں پانی، چھاچھ، لسی، ستو اور پھلوں کے جوس وغیرہ پی سکتے ہیں، یہ چیزیں آپ کے جسم کو ٹھنڈا بھی کرتی ہیں اور آپ کو گرمی سے نجات دیتی ہیں۔

  • صرف ایک گلاس کھیرے کا پانی اور۔ ۔ ۔ ۔ ۔ گرمی میں حیران کن فوائد

    صرف ایک گلاس کھیرے کا پانی اور۔ ۔ ۔ ۔ ۔ گرمی میں حیران کن فوائد

    موسم گرما میں نظام ہاضمہ کی خرابی یا معدے میں حدت کی شکایات عام ہوتی ہیں، جس کے تدارک کیلئے مختلف نسخے استعمال کیے جاتے ہیں، ان ہی میں ایک کھیرا بھی ہے جو جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرنے میں بہت اہمیت کا حامل ہے۔

    ویسے تو کھیرے کا استعمال تو سلاد میں بھی ہوتا ہے، اسی طرح آنکھوں پر کھیرے کا ٹکڑا رکھنے سے سیاہ حلقوں کو ختم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

    جاپان میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق گرمی کے موسم میں کھیرا کھانے سے معدے میں تیزابیت کی شکایت سے بچا جاسکتا ہے، کھیرے میں ایسے وٹامنز پائے جاتے ہیں جومعدہ کی جلن ،تیزابیت اور السر جیسی بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہے۔

    کھیرے میں کاربوہائیڈریٹس، پروٹین اورکیلشیم کا ایک خاص تناسب موجود ہوتا ہے، جس کی وجہ سے معدہ میں جانے والی غیر ہاضم غذا اور تیزابیت والے اجزا آسانی سے تحلیل ہوجاتے ہیں اورالسر سے بچاؤ ممکن ہوتا ہے۔

    گرمی کے دنوں میں نہار منہ ایک گلاس کھیرے کا جوس پینا ناصرف قوت بخش ہے بلکہ موٹاپے کو قابو کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔

    کھیرےمیں پانی کی مقدارزیادہ ہوتی ہے جس سے جسم میں پانی کی مقدار برقرار رہتی ہے، اس میں وٹامنز بی کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے، جو نہ صرف دماغی کارکردگی میں توازن پیدا کردیتی ہے بلکہ اس کا باقاعدہ استعمال ذہنی دباؤ کی وجہ سےجسم پر منفی اثرات بھی مرتّب نہیں ہونے دیتا۔

    اس کے علاوہ جن لوگوں کو بھوک نہ لگنے کی شکایت ہے وہ بھی کھیرے کھانے کی عادت بنائیں تو ان کا یہ مسئلہ بھی حل ہوجائے گا کیونکہ آپ کھیرے کو کاٹ کر، اس کا جوس نکال کر پئیں، اس سے صحت کو فائدہ ہی ہوتا ہے۔

    کھیرے کا پانی کیسے تیار کریں؟

    اس کے لیے 8 کپ پانی، 2 کھیرے (باریک ٹکڑوں میں کاٹ لیں) اور آدھا چائے کا چمچ نمک درکار ہوگا۔ایک جگ میں کھیرے کے ٹکڑے اور نمک کو ڈال دیں۔

    اس کے بعد پانی انڈیل کر جگ کو اچھی طرح ہلائیں اور پھر ڈھانپ کر کم از کم 4 گھنٹوں یا رات بھر کے لیے فریج میں رکھ دیں۔

    کھیرے کا پانی پینے کے فوائد 

    کھیرے کا پانی روازنہ ایک گلاس پینے کے بہت سے فوائد ہیں جن میں جسمانی وزن میں کمی، مدافعتی نظام کی مضبوطی، خلیات کا تحفظ، بلڈ پریشر کنٹرول، کینسر سے محفوظ، مسلز اور جِلد کے لیے مفید ہونے کے ساتھ ساتھ ہڈیاں بھی مضبوط ہوتی ہیں۔

  • گرمیوں میں بالوں کی خوبصورتی کو کیسے برقرار رکھیں؟

    گرمیوں میں بالوں کی خوبصورتی کو کیسے برقرار رکھیں؟

    گرمیوں میں خواتین کے بالوں کی صحت اور نشونما متاثر ہوتی ہے کیونکہ پسینے اور ہوا نہ لگنے کے سبب بال روکھے اور بے جان سے ہوجاتے ہیں اور اکثر خواتین دو مونہے بالوں کی شکایت بھی کرتی ہیں۔

    دو منہ کے بالوں کا مسئلہ آج کل ہر دوسری خاتون کو درپیش ہے، عام طور پر آپ کے بالوں کے نچلے حصے میں ایک بال میں سے دوسرا بال نکل آتا ہے جسے ’دو مونہے‘ کہا جاتا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں اداکارہ نتاشا علی نے موسم گرما میں بالوں کی بہترین نشونما کیلئے نسخہ بنانے کا آزمودہ طریقہ بتایا جو محض قدرتی اجزا سے بنایا جاتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ایک پیاز کا عرق نکال لیں اور اس میں اسی کے ہم وزن زیتون کا تیل اور کھوپرے کا تیل مکس کرلیں۔ اس مکسچر کو اچھی طرح بالوں میں لگائیں اور خاص طور پر بالوں کے سِروں پر بھی لازمی لگائیں۔

    تیل کی مالش کے 15 سے 20منٹ بعد کسی بھی شیمپو سے دھو لیں، یہ عمل ایک ہفتے میں دو سے تین مرتبہ کریں ایسا کرنے سے آپ کے بال تین چار مہینے تک دو مونہے نہیں ہوں گے یہ آزمودہ نسخہ ہے۔

    اس موقع پر اداکارہ سعدیہ امام نے بتایا کہ بالوں کو خوبصورت لمبا اور گھنا کرنے کیلئے ایک بہترین نسخہ بیان کررہی ہوں جس میں انڈہ، دہی، کنڈیشنر، پسے ہوئے چاول، ایلو ویرا جیل، ویسلین اور شہد شامل ہیں۔

    ان تمام اجزاء کو ایک ایک چمچ لے کر مکس کرکے بالوں میں لگائیں۔ انہوں نے بتایا کہ ویسلین بالوں کیلئے انتہائی زبردست چیز ہے لیکن اس کو بالوں کی جڑوں میں نہ لگائیں بلکہ صرف لمبائی میں لگائیں۔

  • موسم گرما میں یہ 8 سبزیاں نہ کھائیں تو بہتر ہے

    موسم گرما میں یہ 8 سبزیاں نہ کھائیں تو بہتر ہے

    گرمی کا موسم اپنی آب و تاب سے ساتھ جاری ہے ان ایام میں کھانے پینے میں احتیاط کرنا انتہائی ضروری ہے کیونکہ کچھ سبزیاں ایسی ہیں جو ہماری صحت کیلئے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہیں۔

    ماہرین صحت اس موسم میں کھانوں کے انتخاب میں احتیاط برتنے کا مشورہ دیتے ہیں کیونکہ بعض غذائی اجزا سستی اور کاہلی کے احساس کا باعث بن سکتے ہیں یا موسم میں گرمی کے احساس کو بڑھا سکتے ہیں۔

    اس بات سے انکار ممکن نہیں کہ سبزیاں صحت بخش ہوتی ہیں اور کسی بھی متوازن غذا میں اولین ترجیح ہوتی ہیں لیکن ایک مؤقر جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق اور اعداد و شمار کے مطابق 8 اقسام کی سبزیوں سے گرمی کے دنوں میں پرہیز کرنا چاہیے جن کا ذکر مندرجہ ذیل سطور میں کیا جارہا ہے۔

    پالک اور بند گوبھی 

    پالک اور بند گوبھی وٹامنز اور معدنیات کے بہترین ذرائع ہیں، لیکن ان میں پانی کی مقدار زیادہ نہیں ہوتی۔ اس لیے انہیں لیٹش یا ارگولا سے تبدیل کیا جا سکتا ہے۔

    پھول گوبھی 

    بروکولی یا پھول گوبھی کھانے سےانسانی جسم کے اندر گرمی ہوتی ہے۔ اسی وجہ سے ماہرین گرمی سے لطف اندوز ہونے اور وٹامنز اور منرلز کی اعلیٰ مقدار سے فائدہ اٹھانے کے لیے سردیوں کے موسم میں انہیں کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔

    جڑ والی سبزیاں

    جڑ والی سبزیاں ایک قیمتی غذائیت ہیں وہ نشاستہ دار ہوتی ہیں زیادہ گھنے ہو سکتی ہیں۔ ان کے ہضم کرنے کے لیے زیادہ توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس لیے گرمیوں میں اسے کھانا مناسب نہیں۔

    پیٹھا کدو

    جڑ والی سبزیوں کی طرح موسم سرما کے اسکواش کی کچھ اقسام زیادہ گھنے ہوتی ہیں اور ہضم ہونے میں زیادہ توانائی لیتی ہیں جس کے نتیجے میں گرمی زیادہ ہوتی ہے۔

    مٹر

    مٹر پروٹین اور فائبر کا ایک اچھا ذریعہ ہیں لیکن یہ کچھ لوگوں میں پیٹ پھولنے کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔

     مکئی

    مکئی تکنیکی طور پر ایک اناج ہے لیکن اسے اکثر سبزی کی طرح کھایا جاتا ہے۔ مٹر کی طرح مکئی میں نشاستہ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جس سے پیٹ پھولنے کا اندیشہ ہوسکتا ہے۔

  • دھوپ سے جھلسی جلد کی حفاظت کیسے کی جائے؟

    دھوپ سے جھلسی جلد کی حفاظت کیسے کی جائے؟

    گرمیوں کا موسم آتے ہی کئی طبی مسائل کے ساتھ ساتھ جلدی مسائل کا بھی سامنا ہوتا ہے، موسم گرما میں جسم اور جلد کو مائع کی صورت میں توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔

    موسم گرما اور برسات میں حبس اور تیز گرمی کی وجہ سے جلد کو بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، سورج کی تیز شعاعوں سے نہ صرف رنگت سیاہ پڑجاتی ہے بلکہ چہرے کی شادابی ختم ہوجاتی ہے۔

    ماہرین طب اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے کچھ تجاویز بتاتے ہیں۔

    گرمیوں کے موسم میں اپنی جلد کو نکھارنے اور تروتازہ رکھنے کے لیے پانی زیادہ سے زیادہ پئیں۔

    اپنے چہرے کی صفائی کا خاص خیال رکھیں، دن میں کم از کم تین چار مرتبہ منہ دھوئیں، اگر ہو سکے تو نیم کے پتوں کو پانی میں ابال لیں اور اس سے چہرہ دھوئیں، اس طرح چہرے کی صفائی کے ساتھ ساتھ مہاسوں میں بھی کمی آسکتی ہے۔

    اپنے چہرے کو دھوپ کی تیز شعاعوں سے محفوظ رکھیں کیونکہ سورج کی چہرے پر پڑنے والی ڈائریکٹ شعاعیں چہرے کو نقصان پہنچاتی ہیں، ان شعاعوں سے بچنے کے لیے چہرے پر سن بلاک کا استعمال کریں۔

    چہرے کے لیے عرق گلاب سے بہتر کوئی سن بلاک نہیں، اس لیے دھوپ میں نکلنے سے قبل چہرے پر عرق گلاب کا چھڑکاؤ کرلیں، اسپرے والے عرق گلاب بازار میں آسانی سے دستیاب ہوتے ہیں۔

    دھوپ کی وجہ سے اگر رنگت سیاہ ہوجائے تو انگور کو توڑ کر اپنے چہرے پر ملیں، تھوڑی دیر بعد خشک ہونے پر چہرہ دھولیں، اس کے استعمال سے رنگت میں نکھار آجائے گا۔

    اسی طرح سونے سے پہلے اگر دودھ میں کھیرے کا رس شامل کر کے لگایا جائے تو بھی دھوپ کی وجہ سے چہرے کی ماند رنگت بھی کھل اٹھے گی، اس مکسچر کو ہاتھوں اور پیروں پر بھی لگا سکتے ہیں۔

    دھوپ سے جلی ہوئی رنگت اور متاثرہ جلد کو واپس بحال کرنے کے لیے مندرجہ ذیل طریقوں پر عمل کریں۔

    سورج کی روشنی سے ہونے والی جلد کی جلن کو کم کرنے کے لیے کھیرے کے چھلکے بہت مؤثر ہیں۔

    مسلا ہوا پپیتا اور پاؤڈر کا دودھ ملا کر پیسٹ بنالیں، اس پیسٹ کو چہرے پر لگائیں، یہ ماسک نہ صرف دھوپ سے جلی ہوئی رنگت کو نکھارتا ہے۔

    کچا آلو لے کر اسے دو حصوں میں کاٹ لیں، ایک ٹکڑا لے کر اسے اچھی طرح کچل کر یا پیس کر کپڑے پر پھیلا دیں اور رات کو سوتے وقت اسے اپنے چہرے پر لگائیں، تمام رات اس کا عرق جلد میں جذب ہو جائے گا۔

    صبح کو روئی کو پانی میں ڈبو کر اس سے چہرہ صاف کرلیں، دھوپ سے جلی ہوئی جلد کے لیے بہترین ہے اور اس کے استعمال سے آپ کی جلد کی رنگت بھی نکھر جائے گی۔

    بیسن، لیموں کا رس اور ہلدی کو خوب یکجان کر کے بلینڈ کرلیں، اس آمیزے کو تھوڑی دیر چہرے پر لگا رہنے دیں اور پھر خشک ہونے پر پانی سے دھولیں، اس کے استعمال سے دھوپ سے متاثرہ جلد کی اپنی حالت بحال ہوجائے گی اور سیاہ رنگت کو نکھارنے اور جلد کو خوبصورت بنانے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔

  • گرمی میں روزانہ نہانا: ماہرین کیا کہتے ہیں؟

    گرمی میں روزانہ نہانا: ماہرین کیا کہتے ہیں؟

    سخت گرمیوں کے دوران روزانہ نہانا گرمی سے نجات، جسم کو تازہ دم رکھنے اور دوسروں کو بھی بدبو سونگھنے سے بچانے میں مدد کرتا ہے، تاہم ماہرین نے اس کے ایک نقصان کی طرف اشارہ کیا ہے؟

    ماہرین کا کہنا ہے کہ گرمیوں میں زیادہ نہانا خطرے کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک انسان کی صحت مند جلد پر تیل اور اچھے بیکٹریا کی تہہ ہوتی ہے جو صابن کے بے جا استعمال سے آہستہ آہستہ ختم ہوتی جاتی ہے۔

    یہی وجہ ہے کہ طبی ماہرین جلد پر اچھے بیکٹیریا کو برقرار رکھنے کے لیے گرمیوں میں ہفتے میں ایک بار نہانے کا مشورہ دیتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق نہانے سے انسانی جلد خشک اور مسدود ہو جاتی ہے جس سے بیکٹیریا جلد میں آسانی سے داخل ہو کر جلد میں انفیکشن کا باعث بنتے ہیں۔

    یہ عمل جسم کے سوراخوں کو بھی کھولتا ہے، جس سے آپ کو متعدد وائرسز کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس کے نتیجے میں، ماہرین غسل کے بعد جلد کو نمی بخشنے کا مشورہ دیتے ہیں۔

    جسم کو اینٹی باڈیز اور قوت مدافعت پیدا کرنے کے لیے اچھے بیکٹیریا کی ضرورت ہوتی ہے، یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹر بچوں کو روزانہ نہانے کا مشورہ نہیں دیتے۔

    ماہرین کا مشورہ ہے کہ حساس جلد والے افراد 5 منٹ سے زیادہ نہ نہائیں اور ایک منٹ سے زیادہ شاور میں نہ رہیں کیونکہ بہت زیادہ پانی کا استعمال جلد اور بالوں دونوں کے لیے نقصان دہ ہے۔