Tag: summer

  • متحدہ عرب امارات: گرمی کے پیش نظر مزدوروں کے لیے ریلیف

    متحدہ عرب امارات: گرمی کے پیش نظر مزدوروں کے لیے ریلیف

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں موسم گرما میں شدت کے پیش نظر کھلی جگہوں پر کام کرنے والے افراد کو ریلیف دیتے ہوئے دوپہر کے اوقات میں کام کرنے پر پابندی عائد کردی گئی۔

    متحدہ عرب امارات میں موسم گرما کے دوران ہر سال کی طرح اس سال بھی دوپہر کے اوقات میں کھلی جگہوں پر کام کرنے پر پابندی لگا دی گئی ہے، موسم گرما میں کھلے مقامات پر 15 جون سے ہر قسم کی مزدوری یا دیگر کاموں کے لیے دوپہر کے اوقات میں مکمل پابندی نافذ ہوگی۔

    موسم گرما میں درجہ حرارت میں اضافے کے باعث ہر سال اس پابندی کا اطلاق کیا جاتا ہے، تمام ایسے ملازمین یا مزدور جو کھلے مقامات پر کام کرتے ہیں انہیں دوپہر ساڑھے 12 بجے سے سہ پہر 3 بجے تک ہر قسم کے کام کی ذمہ داری سے وقفہ دیا جائے گا۔

    ایسے ملازمین کو وقفے کے اوقات میں سایہ دار جگہ میں آرام کی اجازت ہوگی۔

    خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات میں ہزاروں ایسے مزدور موجود ہیں جو عمارتوں کے تعمیراتی شعبے، باغبانی اور اس طرح کے دیگر کاموں کے لیے کھلی جگہ پر موجود ہوتے ہیں۔

    متحدہ عرب امارات میں موسم گرما میں ہمیشہ سے ہی درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ہو جاتا ہے جس میں عام آدمی کے لیے کام کرنا انتہائی مشکل ہے۔

    اس پابندی کے ساتھ ہی ایسے کارکنوں کے لیے کام کے اوقات کار بھی 8 گھنٹے تک محدود کیے گئے ہیں جبکہ اس سے زائد کام کے لیے اوور ٹائم مقرر کرنا ہوگا۔

    وزارت انسانی وسائل اور اماراتی وزارت کے مطابق اس قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں پر 13 ہزار 600 ڈالر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

  • ‘رواں سال موسم گرما  میں لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی’

    ‘رواں سال موسم گرما  میں لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی’

    کراچی : گورنر سندھ عمران اسماعیل نے اعلان کیا ہے کہ رواں سال موسم گرما  میں لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی، پاکستان کے پاس ضرورت سے زیادہ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے پورٹ قاسم الیکٹرک پاور کمپنی کا دورہ کیا، جہاں پاور پروجیکٹ حکام نےگورنر سندھ کوبریفنگ دی اور پلانٹ کا دورہ کرایا۔

    اس موقع پر گورنر سندھ نے کہا چین اور قطر کی سرمایہ کاری سے پاور کمپنی بنائی گئی ہے، منصوبے پر 3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی ہے، یہ منصوبہ ملکی ضرورت کا 13 فیصد پوراکررہا ہے۔

    عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں، سی پیک پاکستانی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، سی پیک کے تحت کوئی بھی ملک سرمایہ کاری کرسکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ صرف چین کو سرمایہ کاری کی اجازت ہے، پاکستان کے پاس ضرورت سے زیادہ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔

    گورنر سندھ نے اعلان کیا کہ رواں سال موسم گرما  میں لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی۔

  • گرمیوں میں کھیرے کو کھانے کا لازمی جز بنائیں

    گرمیوں میں کھیرے کو کھانے کا لازمی جز بنائیں

    گرمیوں کا موسم جہاں گرمی سے بے حال کردیتا ہے وہیں بھوک بھی اڑا دیتا ہے، گرم موسم میں روایتی کھانے کھانا نہایت مشکل لگتا ہے۔

    تاہم ایسے میں جسم کو درکار غذائی ضروریات بھی پوری کرنی ہیں، لہٰذا ایسی غذائیں کھانی چاہئیں جو اس موسم میں جسم کو ہلکا پھلکا رکھیں اور جسم کو توانائی بھی فراہم کریں۔

    کھیرا موسم گرما کی ایسی ہی جادوئی غذا ہے۔ یہ اپنے اندر بے شمار فوائد رکھتا ہے۔

    گرمیوں کے موسم میں جب عام طور پر بیشتر افراد تیزابیت کی شکایت کرتے ہیں، کھیرا اسے دور کرنے کا نہایت آسان علاج ہے۔ کھیرے میں ایسے وٹامنز پائے جاتے ہیں جو معدہ کی جلن، تیزابیت اور السر جیسی بیماریوں سے محفوظ رکھتے ہیں۔

    کھیرے میں کاربوہائیڈریٹس، پروٹین اور کیلشیئم بھی موجود ہوتے ہیں جس کی وجہ سے معدہ میں جانے والی غیر ہاضم غذا اور تیزابیت والے اجزا آسانی سے تحلیل ہوجاتے ہیں اور السر سے بچاؤ ممکن ہوتا ہے۔

    کھیرے میں پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جس سے جسم میں پانی کا تناسب برقرار رہتا ہے۔ اس میں موجود وٹامنز بی کی بڑی مقدار صرف دماغی کارکردگی میں توازن پیدا کرتی ہے اور اس کا باقاعدہ استعمال ذہنی دباؤ کی وجہ سے جسم پر منفی اثرات بھی مرتب نہیں ہونے دیتا۔

    کھانے سے قبل کھیرے کھانا بھوک کم کرنے اور بڑھانے دونوں میں معاون ثابت ہوسکتے ہیں۔ ڈائٹنگ کرنے والے اور وزن بڑھانے والے افراد دونوں کھانے سے قبل کھیرا کھا کر مطلوبہ فوائد حاصل کرسکتے ہیں۔

  • بالوں کی نگہداشت گرمیوں میں بھی آسان

    بالوں کی نگہداشت گرمیوں میں بھی آسان

    بال آپ کی شخصیت کو خوبصورتی عطا کرنے والا اہم جز ہیں۔ خوبصورت بال کسی کی مجموعی خوبصورتی میں اضافہ کرتے ہیں، اسی طرح روکھے اور بے جان بال پوری شخصیت کا تاثر خراب کرسکتے ہیں۔

    موسم گرما میں خصوصاً بالوں کی حفاظت و نگہداشت کرنا بہت مشکل ہوجاتا ہے جب تیز دھوپ اور گرد و غبار بالوں کو نقصان پہنچانے لگتا ہے۔ لیکن گرمیوں میں بالوں کا خیال رکھنا کچھ زیادہ مشکل بھی نہیں۔

    یہاں ہم آپ کو بالوں کی حفاظت کے ایسے ہی کچھ آسان طریقے بتا رہے ہیں جو موسم گرما میں بھی آپ کے بالوں کو دلکش اور خوبصورت بنا سکتے ہیں۔

    شیمپو کا کم استعمال

    سر کی جلد سے قدرتی طور پر خارج ہونے والی چکنائی بالوں کو دھوپ سے حفاظت فراہم کرتی ہے۔ اگر آپ انہیں روز دھوئیں گے تو ان کی یہ حفاظتی تہہ ختم ہوجائے گی جس کے بعد آپ کے بال دھوپ کی براہ راست زد میں آجائیں گے۔ لہٰذا روزانہ شیمپو کے استعمال سے گریز کریں۔

    البتہ اگر آپ نے سارا دن دھوپ میں گزارا ہے تو دن کے اختتام پر بالوں کو ضرور دھوئیں کیونکہ دھوپ میں سارا تیل خشک ہوچکا ہوگا اور بال نہایت روکھے ہوجائیں گے۔

    بالوں کو ڈھانپیں

    تیز دھوپ میں نکلنے سے پہلے بالوں کو ڈھانپ لینا بہتر ہے۔ اس سے سورج کی تیز شعاعوں اور گرد و غبار سے حفاظت ہوسکتی ہے۔ ڈوپٹے، خوبصورت اسکارف، پی کیپ، یا ہیٹ سے سر کو ڈھانپا جا سکتا ہے۔

    بالوں کو نم رکھیں

    بالوں کو موائسچرائز کرنا بہت ضروری ہے۔ اس کے لیے کسی اچھی قابل اعتماد کمپنی کا موئسچرائزر استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    اس ضمن میں بالوں پر تیل لگانا بھی مؤثر ہے لیکن اسے ایک دن سے زیادہ بالوں میں نہ لگا رہنے دیا جائے۔ علاوہ ازیں نہانے کے بعد ایلو ویرا لگا کر سادے پانی سے بالوں کو دھو لینا بھی بالوں کو نم اور صحت مند رکھتا ہے۔

    بلو ڈرائی سے بچیں

    گرمیوں میں ہیئر اسٹائلنگ کے لیے بلو ڈرائنگ نہایت نقصان دہ عمل ہے۔

    گرمیوں میں خشک ہوا اور تیز دھوپ کی وجہ سے بال ویسے ہی خشک ہوجاتے ہیں، مزید بلو ڈرائی کرنا انہیں بہت نازک بنا دیتا ہے جس کے بعد یہ سورج کی تیز شعاعوں سے محفوظ نہیں رہ سکتے اور کمزور ہو کر گرنے لگتے ہیں۔

    کلورین سے حفاظت

    تیراکی کرتے ہوئے سوئمنگ پولز میں ڈالے جانے والے کلورین سے حد درجہ محتاط رہیں۔ یہ بالوں کے لیے زہر قاتل کی حیثیت رکھتا ہے۔ سوئمنگ کرتے ہوئے لازمی طور پر شاور کیپ یا سوئمنگ کیپ کا استعمال کریں۔

    مساج

    سر کی جلد کا مساج دوران خون کو تیز کرتا ہے جس سے بالوں میں چمک پیدا ہوتی ہے۔ سر میں تیل لگا کر مساج کرنے سے تیل بالوں کے تمام حصوں تک پہنچتا ہے جو بالوں کے لیے فائدہ مند ہے۔

    متوازن غذا کا استعمال

    بالوں کو صرف بیرونی طور پر نگہداشت کی ضرورت نہیں بلکہ اندرونی طور پر بھی حفاظت کی ضرورت ہے۔ بالوں کو جاندار بنانے کے لیے متوازن غذا کا استعمال ضروری ہے۔

    دلیہ، دہی، انڈے، مچھلی اور بادام وغیرہ بالوں کے لیے بہترین غذائیں ہیں۔ اس کے برعکس جنک فوڈ اور سوڈا مشروبات جسمانی طور پر اور بالوں کے لیے یکساں نقصان دہ ہیں۔

    اس کے علاوہ ذہنی تناؤ سے گریز اور بھرپور نیند بھی بالوں کی صحت کے لیے ضروری ہے۔

  • ملک کے بیشتر حصوں میں سردی نے ڈیرے ڈال دیے

    ملک کے بیشتر حصوں میں سردی نے ڈیرے ڈال دیے

    اسلام آباد: شہری ٹھنڈ سے بچنے کے لیے تیار ہوجائیں، ملک کے بیشتر حصوں میں سردی نے ڈیرے ڈال دیے۔

    تفصیلات کے مطابق ماہ نومبر سے ہی ملک کے بیشتر علاقے سردی کی لیٹ میں آگئے، محکمہ موسمیات نے ٹھنڈ میں اضافے کی بھی پیش گوئی کی ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ مالاکنڈ، چترال، گلگت بلتستان اور کشمیر میں سردی میں اضافہ ہوگا، جبکہ کوئٹہ، قلات، لاہور، راولپنڈی، اسلام آباد، پشاور سمیت ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم سرد اور خشک رہے گا۔

    دوسری جانب بالائی علاقوں میں یخ بستہ ہواؤں کا بھی راج ہے، سردی کی شدت میں اضافے اور برفباری سے مشکلات بڑھ گئیں، جبکہ بالائی علاقوں میں بارش اور برفباری کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔

    ملک کے بالائی علاقوں میں کہیں بند راستے، کہیں لکڑیوں کی کمی اور کہیں لہو جماتی سردی نے سیاحوں اور مقامی لوگوں کو پریشان کردیا۔

    گلگت بلتستان کے کئی علاقوں میں برفباری سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا، بارش اور برفباری کے باعث کئی رابطہ سڑکیں بند ہوگئیں ہیں۔

    استور میں برفباری کے باعث کئی مقامات پرزمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے، سردی بڑھی تو علاقے میں جلانے کے لیے لکڑی بھی نایاب ہوگئی، چلاس میں بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث تین روز سے بند شاہراہ قراقرم چھوٹی ٹرانسپورٹ کے لئے کھول دی گئی ہے۔

  • کراچی میں سمندری ہوائیں چل پڑیں، ہیٹ ویوکا خطرہ ٹل گیا

    کراچی میں سمندری ہوائیں چل پڑیں، ہیٹ ویوکا خطرہ ٹل گیا

    کراچی: شہرقائد میں سمندری ہوائیں بحال ہونے کے بعد گرمی کی شدت میں بتدریج کمی واقع ہورہی ہے، رمضان المبارک میں شہری  آج کے  دن ہیٹ ویو کا سامنا کرنے سے بچ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شہرقائد میں گزشتہ آٹھ گھنٹوں سے رکی ہوئی سمندری ہوائیں ایک بار پھر چل پڑی ہیں جس کے بعد شہر کے درجہ حرارت میں کمی واقع ہونا شروع ہوگئی ہے‘ آج زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 38 ڈگری رہا۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق سمندر کی جنوب مغربی ہواؤں کی رفتار 12 کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ ہوئی ،جس کے بعد شہر کراچی کا درجہ حرارت 38 ڈگری سینٹی گریڈ کو چھونے کے بعد بتدریج کم ہونے لگا۔محکمہ موسمیات نے سمندری ہوائیں بند ہونے اور گرمی کی شدت میں اضافے کو مد نظر رکھتے ہوئے ہیٹ ویو کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔

    دوسری جانب محکمہ موسمیات نے آئندہ چار سے پانچ روز تک شدید گرمی پڑنے کی وارننگ بھی جاری کی ہے، وارننگ میں کہا گیا ہے کہ درجہ حرارت 43 ڈگری تک جاسکتا ہے۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ دن کے اوقات میں سمندری ہوائیں بند رہیں گی جس کے سبب  ہیٹ ویو کا خطرہ روزانہ کی بنیاد پر موجود رہے گا۔

    شہر میں ہیٹ ویو کی وارننگ کے بعد صوبائی اور شہری انتظامیہ حرکت میں آگئی تھی ۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سیکریٹری ہیلتھ اور کمشنر کو فون کرکے موبائل اسپتال سروس کو متحرک کرنے کی ہدایت کی تھی اور ساتھ ہی انہوں نے ہدایت دیتے ہوئے کہاتھا کہ ہیٹ اسٹروک سینٹرپرادویات اور ڈاکٹرز کی موجودگی یقینی بنائی جائے۔

    یاد رہے کہ سنہ 2015 میں رمضان المبارک کے آغاز پر ہی ہیٹ اسٹروک سے لگ بھگ 2000 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے اور شہر میں ایمرجنسی کی فضا پیدا ہوگئی تھی۔ کثیر تعداد میں اموات سے شہر کے مردہ خانوں میں جگہ ختم ہوگئی تھی جبکہ قبریں کھودنے کے لیے گورکن بھی میسر نہیں تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • گرمیوں میں تربوز سے بنائیں منفرد ڈشز

    گرمیوں میں تربوز سے بنائیں منفرد ڈشز

    گرمیوں کا موسم اپنے عروج پر ہے اور اس موسم میں تربوز ایک ایسا پھل ہے، تربوز کا شمار بھی ایسے ہی پھلوں میں ہوتا ہے جو نہ صرف انسان کو گرمی کی شدّت و وحدت کے اثرات سے بہت حد تک محفوظ رکھتا ہے بلکہ اور بھی کئی بیش بہا فوائدکا حامل ہے اگر اسے اللہ کی جانب سے انسانوں کے لیئے گرمی کا تحفہ کہا جائے تو بےجا نہ ہوگا۔

    تربوز کا استعمال آپ مختلف طریقوں سے کرسکتے ہیں، تربوزکھانے کے ساتھ ساتھ اس سے آپ ایسی ڈشز تیار کرسکتے ہیں جوصحت کے مسائل حل کرنے کیلئے مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔


    تربوز کا سلاد


    اجزاء

    تربوز – ایک عدد

    لیموں – دو عدد

    پودینہ- چند پتے

    کٹی کالی مرچ – آدھا کھانے کا چمچ

    ادرک – دو کھانے کے چمچ

    پیاز – ایک عدد

    کھیرا- ایک عدد

    شہد – دو کھانے کے چمچ

    چینی – دو کھانے کے چمچ

    نمک – حسب ذائقہ

    ترکیب

    تربوز کے چوکور چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کاٹ کر بیج نکال دیں۔ پھر ایک پیالے میں تربوز ڈال کر فریج میں رکھ دیں، تاکہ ٹھنڈا ہو جائے، اب فرائنگ پین میں شہد، لیموں کا رس، چینی اور حسب ذائقہ نمک ملاکر کیریمل سوس بنائیں اور اس میں ادرک ملا دیں پھر اسے تربوز کے اوپر چاروں طرف ڈالیں اور کالی مرچ چھڑک دیں۔

    اس کے بعد پودینے کے چند پتے ڈال کر سب چیزیں ملالیں اور آخر میں آدھے گھنٹے فریزر میں رکھنےکے بعد سرو کریں۔


    تربوز سے بنا کیک


    اجزاء

    ایک عدد تربوز – ایک عدد

    ناریل (کھوپرا) پاؤڈر

    ویپ کریم

    تھوڑی سی بلیک بیریز

    تھوڑی سی رس بیریز

    چند ایک سٹرا بیریز – چند ایک

    بادام – حسب ضرورت چاپ کیئے ہوئے

    کیک بنانے کا طریقہ

    تربوز کو کیک کی شکل میں کاٹ لیں۔ یعنی کہ درمیان سے کاٹ کر تقریباً 4 سے 6 انچ اونچا اور تقریباً 8 انچ قطر کا چھلکے بغیر ہونا چاہیے۔

    ویپ کریم میں ناریل کا برادہ اچھی طرح ملا کر کٹے ہوئے تربوز پر سب طرف اچھی طرح لگا دیں۔

    اب اس کے اوپر جتنی بھی بیریز مل سکیں ان سے سجاوٹ کا کام لیں۔

    چاپ کیئے ہوئے بادام اس کے اطراف میں لگا دیں۔


    تربوز ملک شیک


    اجزاء

    تربوز – ایک کلو

    دودھ – آدھا کلو

    لال شربت – ایک کپ

    کریم – آدھا کپ

    برف – حسب ضرورت

    پودینہ – گارنش کے لئے

    (بادام، پستے – چار کھانے کے چمچ (باریک کٹے ہوئے

    ترکیب

    بلینڈر میں تربوز، دودھ، لال شربت، کریم اور برف ڈال کر اچھی طرح بلینڈ کریں۔ اب بادام پستے ڈالیں اور پودینے سے گارنش کرکے سرو کریں۔


    تربوز کا شربت


    اجزاء

    تربوز – دو کپ (ٹکڑوں میں

    پانی – حسبِ ضرورت

    لیموں کا رس – ایک کھانے کے چمچ

    لال سیرپ – ایک چائے کا چمچ

    چینی – حسبِ ضرورت

    برف کے ٹکڑے – حسبِ ضرورت

    لیموں اور پودینے کے پتے – گارنشنگ کے لئے

    ترکیب

    بلینڈر میں تربوز شامل کرکے تھوڑے سے پانی کے ساتھ بلینڈ کرلیں۔ ھر اسے کسی برتن میں نکال کر چھان لیں اور لیموں کا رس، لال سیرپ اور چینی شامل آخر میں لیموں، پودینے کے پتے اور برف کے ٹکڑوں کے ساتھ گلاس میں ٹھنڈا ہونے کے لئے رکھ دیں۔ تربوز کا شربت تیار ہے۔

     


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • گرمیوں میں چائے پینا نقصان دہ یا فائدہ مند؟

    گرمیوں میں چائے پینا نقصان دہ یا فائدہ مند؟

    چائے پینے والے اکثر افراد موسم گرما میں اس سوال کا نشانہ بنتے ہیں، ’اتنی گرمی میں چائے کیسے پی لیتے ہو‘؟

    بعض لوگ گرمیاں آنے کے بعد چائے کافی کا استعمال کم یا بالکل ختم کردیتے ہیں۔ بعض افراد گرم چائے کی جگہ آئس ٹی یا کولڈ کافی کا استعمال شروع کردیتے ہیں۔

    ان کے خیال میں یہ طریقہ کار جسم کو سرد رکھنے میں معاون ثابت ہوگا اور انہیں گرمی کم محسوس ہوگی۔

    تاہم سائنسی و طبی ماہرین نے اس خیال کی نفی کردی ہے۔

    سنہ 2012 میں ایک سائنسی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ اگر آپ اپنے جسم کو اندر سے ٹھنڈا رکھنا چاہتے ہیں تو ٹھنڈے مشروبات استعمال کرنے کے بجائے ورزش کریں۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ ورزش کے دوران جسم سے پسینہ خارج ہوتا ہے جو جسم کی اندرونی حرات کو کم کرتا ہے اور جسمانی درجہ حرارت معمول کے مطابق رہتا ہے۔

    اسی طریقہ کار کے ذریعے چائے بھی ہمارے جسم پر یہی اثرات مرتب کرتی ہے۔

    مزید پڑھیں: گرمی میں گرم مشروبات جسم کو ٹھنڈا رکھنے میں معاون

    جب ہم چائے یا کوئی گرم مشروب پیتے ہیں تو اس سے جسم کا اندرونی درجہ حرارت اچانک بڑھ جاتا ہے جو پسینے کی صورت باہر نکلنے لگتا ہے۔

    تھوڑی دیر بعد پسینہ بہنے کے باعث یہ درجہ حرارت کم ہوتا جاتا ہے حتیٰ کہ یہ معمول کے درجہ حرارت سے بھی نیچے چلا جاتا ہے۔

    اس کے برعکس ٹھنڈے مشروبات وقتی طور پر جسم کو ٹھنڈک کا احساس فراہم کرتے ہیں تاہم ان سے اندرونی درجہ حرارت پر کوئی فرق نہیں پڑتا اور وہ جوں کی توں قائم رہتی ہے۔

    گویا کتنی ہی گرمیاں کیوں نہ ہوں، چائے کے شوقین افراد ہر موسم میں چائے سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اگلا ہفتہ سال کا گرم ترین ہفتہ ہونے کا امکان

    اگلا ہفتہ سال کا گرم ترین ہفتہ ہونے کا امکان

    اسلام آباد: صوبہ سندھ میں گزشتہ 3 روز سے گرمی کی شدید لہر جاری ہے تاہم محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ آنے والا ہفتہ نہ صرف مزید گرم ہوگا بلکہ یہ پورے سال کا گرم ترین ہفتہ ہوگا۔

    محکمہ موسمیات پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر غلام رسول کا کہنا ہے کہ اگلا ہفتہ سال کا گرم ترین ہفتہ رہنے کا امکان ہے اور اس دوران پورے ملک میں شدید گرمی ہو جائے گی۔

    تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کے وسطی علاقوں میں درجہ حرات 45 سے 46 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے، جبکہ اندرون سندھ یہ 48 سے 49 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچے گا۔

    مزید پڑھیں: ہیٹ اسٹروک کی وجوہات، علامات اور بچاؤ

    ان کے مطابق بلوچستان کے میدانی علاقوں میں درجہ حرارت 42 سے 44 سینٹی گریڈ اور جنوبی پنجاب میں 45 سے 47 سینٹی گریڈ کے درمیان رہے گا۔ علاوہ ازیں گلگت بلتستان، چترال اور دیگر شمالی علاقہ جات میں بھی درجہ حرارت 30 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر جائے گا۔

    ڈاکٹر غلام رسول کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے زائد رہے گا۔

    انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد میں اس سے قبل سنہ 2006 میں درجہ حرات 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر گیا تھا اور یہ 29 اپریل کو ہوا تھا۔

    ان کے مطابق اپریل کے اواخر یا مئی میں ملک کے مختلف حصوں کا درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے بڑھ جانا معمول کی بات ہے، تاہم اس بار موسم کی شدت اپریل کے وسط سے ہی ظاہر ہونا شروع ہوگئی ہے۔

    مزید پڑھیں: سال 2016 تاریخ کا متواتر تیسرا گرم ترین سال

    ڈاکٹر غلام رسول کا کہنا تھا کہ ملک میں فی الحال بارش کا کوئی امکان نہیں، موسم گرم اور خشک رہے گا، البتہ کراچی سمیت دیگر ساحلی علاقوں میں سمندر کی ہوائیں چلتی رہیں گی۔

    سنہ 2015 جیسی ہیٹ ویو

    ڈاکٹر غلام رسول نے کہا کہ رواں برس کراچی میں سنہ 2015 جیسی ہیٹ ویو کا امکان ہے جس میں 1 ہزار سے زائد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

    ان کے مطابق محکمہ نے اس بارے میں پہلے ہی باقاعدہ الرٹ جاری کردیا ہے اور تمام متعلقہ اداروں اور اسپتالوں بشمول جناح اسپتال کراچی کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ ڈاکٹر غلام رسول موسم سرما کے اختتام پر ہی آگاہ کر چکے تھے کہ رواں برس پورے ملک میں موسم گرما اپنے مقررہ وقت سے قبل آجائے گا جس کے بعد درجہ حرارت میں غیر معمولی اضافے کا امکان ہے۔

    ماہرین اس کی وجہ موسمی تغیرات یعنی کلائمٹ چینج اور اس کی وجہ سے عالمی درجہ حرارت میں ہونے والے اضافے یعنی گلوبل وارمنگ کو قرار دے رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: کلائمٹ چینج سے مطابقت کیسے کی جائے؟

    مزید پڑھیں: گلوبل وارمنگ کم کرنے کے طریقے

    یاد رہے کہ کلائمٹ چینج کے نقصانات کا سامنا کرنے کے حوالے سے پاکستان پہلے 10 ممالک میں شامل ہے اور اس کا سب سے بدترین نقصان پورے ملک کے درجہ حرارت میں اضافہ ہے جو پانی کے ذخائر اور زراعت کو نقصان پہنچا رہا ہے۔

  • دھوپ میں لو لگنے سے موت کیوں ہوتی ہے؟

    دھوپ میں لو لگنے سے موت کیوں ہوتی ہے؟

    ہم سب دھوپ میں گھومتے ہیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ کچھ لوگوں کو دھوپ لگ جانے کی وجہ سے اچانک موت کیوں ہوجاتی ہے؟

    ہمارے جسم کا درجہ حرارت ہمیشہ 37 ° ڈگری سینٹی گریڈ ہوتا ہے، اس درجہ حرارت پر ہی ہمارے جسم کے تمام اعضاء صحیح طریقے سے کام کر پاتے ہیں۔

    پسینے کے طور پر پانی باہر نکال کر جسم 37 ° سینٹی گریڈ درجہ حرارت برقرار رکھتا ہے، مسلسل پسینہ نکلتے وقت پانی پیتے رہنا انتہائی مفید اور ضروری ہے. اس کے علاوہ بھی پانی بہت کارآمد ہے۔

    موت کیسے واقع ہوتی ہے؟


    درجہ حرارت اگر 45 ہو تو جسم میں پانی کی کمی ہونے پر ہمارا جسم پسینے کے ذریعے خارج ہونے والے پانی کے اخراج کو روکتا ہے یعنی بند کردیتا ہے

    ہے جب باہر درجہ حرارت 45 ڈگری سے زائد ہو جاتا ہے تو جسم کا کولنگ سسٹم ٹھپ ہو جاتا ہے، تب جسم کا درجہ حرارت 37 ڈگری سے زیادہ ہونے لگتا ہے۔ جسم کا درجہ حرارت جب 42 ° سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتا ہے تو خون گرم ہونے لگتا ہے اور خون میں موجود پروٹین پکنے لگتا ہے۔

    اس عمل میں جسم کے پٹھے اکڑنے لگتے ہیں اور اس دوران سانس لینے کے لئے ضروری پٹھے بھی کام کرنا بند کر دیتے ہیں جسم کا پانی کم ہوجانے سے خون گاڑھا ہونے لگتا ہے، بلڈ پریشر لوہوجاتا ہے، اہم عضو (بالخصوص دماغ) تک خون کی رسائی رک جاتی ہے اور


    ہیٹ اسٹروک کی وجوہات، علامات اور بچاﺅ کیلئے احتیاطی تدابیر


     انسان کوما میں چلا جاتا ہے اور جسم کے ایک کے بعد ایک عضو دھیرے دھیرے کام کرنا بند کر دیتے ہیں، اور اس طرح اس کی موت واقع ہوجاتی ہے۔

    گرمی کے دنوں میں ایسے مسائل ٹالنے کے لئے مسلسل پانی پیتے رہنا چاہئے، اس سے ہمارے جسم کا درجہ حرارت 37 ° ڈگری برقرار رہ پائے گا
    اس بات پر ہمیں توجہ دینا چاہئے کہ آنے والے کچھ دنوں میں اكونكس کے گہرے اثرات ہمارے خطے کے موسم پر پڑیں گے۔

    یہ اثرات خط استوا کے ٹھیک اوپرسورج چمکنے کی وجہ سے پیدا ہوتےہیں۔ درجہ حرارت 40 ڈگری یا اس سے اوپر ہوگا اور موسم کی یہ سختی جسم میں پانی کی کمی اور لو لگنے والی صورتحال پیدا کردے گی۔

    احتیاطی تدابیر


    برائے مہربانی اس دوران دوپہر 12 سے تین کے درمیان زیادہ سے زیادہ گھر‘ کمرے ‘ آفس یا سایہ دار جگہ میں رہنے کی کوشش کریں۔

    روزانہ کم از کم تین لیٹر پانی استعمال کریں اور گردے کے امراض میں مبتلا افراد روزانہ کم از کم 6 سے 8 لیٹر پانی پینے کی کوشش کریں۔

    ٹھنڈے پانی سے نہائیں ۔

    گوشت کا استعمال بند یا کم از کم کردیں‘ پھلوں اور سبزیوں کو غذا کا حصہ بنائیں۔

    بلڈ پریشر پر نظر رکھیں اور لو ہونے کی صورت میں فوری طور پر مشروبات کا استعمال زیادہ کریں اور کوشش کریں کہ گلوکوز بھی استعمال کریں۔

    گرمی کی لہر کوئی مذاق نہیں‘ اگر آپ معاملے کی سنگینی بھانپنا چاہتے ہیں تو ایک غیر مستعمل موم بتی کھلی جگہ میں رکھ دیں اگر وہ پگھل جائے تو سمجھ لیں کہ صورتحال نازک ہے۔ کمرے میں دو کھلے برتنوں کو نصف بھر کر رکھیں کہ نمی برقرار رکھی جاسکے۔