Tag: summit

  • امریکی صدر کا یوٹرن، روس سے متعلق بیان کی تردید کردی

    امریکی صدر کا یوٹرن، روس سے متعلق بیان کی تردید کردی

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کی حمایت میں دیئے گئے بیان کی تردید کرتے ہوئے امریکا کی خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹ کو تسلیم کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کرنے بعد بیان جاری کیا گیا تھا کہ سنہ 2016 میں امریکا کے صدراتی انتخابات میں روس نے مداخلت نہیں تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ہیلسنکی میں واقع صدراتی محل میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے اپنے امریکی ہم منصب سے کہا تھا کہ امریکا کے صدراتی الیکشن میں روس نے مداخلت نہیں کی، جس پر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیوٹن کے بیان کہ تائید کی تھی۔

    امریکی خبر رساں اداروں کے کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے روس کی حمایت کرنے پر امریکی کانگریس کے ممبران نے صدر ٹرمپ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی کانگریس کے اراکین کی جانب سے صدر ٹرمپ کے روس کی حمایت میں دیئے گئے بیان کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا گیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ہیلسنکی ملاقات کے دوران روس کے سامنے اپنا مؤقف پیش نہیں کرپائے۔

    غیر ملکی میڈیا سے وایٹ ہاوس میں گفتگو کرتے ہوئے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہیلسنکی میں دیئے گئے بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ’میں امریکا کے خفیہ اداروں کی جانب سے مرتب کردہ رپورٹ پر اتفاق کرتا ہوں، روسی جاسوسوں نے امریکی انتخابات میں مداخلت کی ہے‘۔

    امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں نے کہا تھا ’روس نے الیکشن میں مداخلت کی ہے‘ لیکن زبان کی لغزش کے باعث منہ سے یہ نکل گیا کہ ’روس نے سنہ 2016 کے الیکشن میں دخل اندازی نہیں‘ زبان کی ڈگمگاہٹ نے معنیٰ ہی تبدیل کردیئے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ مزید کہنا تھا کہ سنہ 2016 کے انتخابی نتائج روسی دخل اندازی کے باوجود شفاف رہے اور میں رائے عامہ سے سربراہے مملکت منتخب ہوا ہوں۔

    امریکی صدر دونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ریب سایٹ ٹویٹر پر پیغام میں کہا تھا کہ روس کے صدر ولادی میر پیوٹن سے ہیلسنکی میں ہونے والی پہلی باضابطہ ملاقات برسلز میں منعقد ہونے والے نیٹو اجلاس زیادہ اچھی تھی۔

    امریکی صدر کا سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر مزید کہنا تھا کہ روسی ہم منصب کے ساتھ ہونے ملاقات کو میڈیا نے غلط انداز سے پیش کیا تھا، میڈیا جھوٹ پر منبی خبروں نشر کررہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ہیلسنکی میں ہونے والی میٹنگ سے زیادہ توقعات نہیں ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    ہیلسنکی میں ہونے والی میٹنگ سے زیادہ توقعات نہیں ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ہیلسنکی میں روسی صدر کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں طے شدہ ایجنڈے پر گفتگو نہیں ہوگی۔ لیکن مذکورہ ’میٹنگ سے زیادہ امیدیں نہیں ہیں‘۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی میں ہونے والی ملاقات سے قبل کہا ہے کہ ’ولادی میر پیوٹن کے ساتھ ملاقات سے زیادہ توقعات نہیں ہیں‘ تاہم ملاقات سے کچھ اچھے نتائج بھی سامنے آسکتے ہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سنہ 2016 میں ہونے والی صدراتی انتخابات میں مداخلت کرنے کے جرم میں 12 روسی جاسوسوں پت فرد جرم عائد ہونے کے بعد دونوں حریف ملکوں کے سربراہوں کے درمیان ہیلسنکی میں ملاقات ہورہی ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ’روسی ہم منصب سے ملاقات کے دوران امریکا کے صدراتی الیکشن میں مداخلت کرنے کے معاملے گفتگو کریں، لیکن مذکورہ میٹنگ کا رسمی ایجنڈا نہیں ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا کے صدراتی انتخابات میں ملوث 12 روسی جاسوسوں پر فرد جرم عائد ہونے کے بعد بیشتر امریکیوں کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ مطالبہ کیا گیا تھا کہ روسی صدر کے ساتھ طے شدہ ملاقات کو منسوخ کردیا جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روس نے امریکا کی جانب سے صدراتی الیکشن میں مداخلت کرنے کے تمام الزامات کی تردید کی ہے، تاہم امریکا اور روس کے مابین قیدیوں کو منتقل کرنے کے حوالے سے کوئی گفتگو نہیں ہوئی ہے۔

    امریکا کی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کی جانب سے اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ مذکورہ میٹنگ میں کوئی طے شدہ ایجنڈا نہیں ہوگا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے برطانیہ میں سابق روسی جاسوس اور اس کی بیٹی کو زہر دیئے جانے کے معاملے کے حوالے سے گفتگو کرنے پر بھی زور دیا ہے۔ کیوں کہ تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ مذکورہ حادثے میں روس کا ہاتھ ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ ہفتے برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ملاقات کے حوالے سے کہا تھا کہ ’پیوٹن سے شام کے معاملات رہر بھی بات کی جائے گی‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ روسی ہم منصب سے مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک میں ایٹمی ہتھیاروں کے پھیلاؤ کے حوالے سے بھی گفتگو کی جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • فن لینڈ: امریکی صدر اور پیوٹن کی ملاقات، شہریوں کا شدید احتجاج

    فن لینڈ: امریکی صدر اور پیوٹن کی ملاقات، شہریوں کا شدید احتجاج

    ہیلسنکی : ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے درمیان ملاقات کے موقع پر شہریوں کا شدید احتجاج، فن لینڈ کی عوام دونوں سربراہوں سے ’ملک چھوڑنے‘ کا مطالبہ کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے درمیان آج یورپی ملک فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی میں پہلی باضابطہ ملاقات ہونے جارہی ہے، جس کے باعث اس ملاقات کو بہت زیادہ اہمیت دی جارہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہیلسنکی کی عوام آج ہونے والی امریکا اور روس کی سربراہی ملاقات کے خلاف گذشتہ روز ہیلنکی کے ڈاون ٹاؤن سے احتجاجی نکالی جو دونوں سربراہوں کی ملاقات کے مقام سے کچھ فاصلے پر ختم ہوئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارو کا کہنا ہے کہ احتجاج میں شریک مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جن پر امریکی صدر ٹرمپ اور ولادی میر پیوٹن کے خلاف نعرے درج تھے، جبکہ احتجاج کے اختتام پر موسیقی کا پروگرام بھی منعقد کیا گیا جس میں گلوکار نے ’ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادی میر پیوٹن سے فن لینڈ چھوڑنے‘ مطالبہ کیا۔

    جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق اس اہم ملاقات کے موقع پر احتجاج کرنے والے فن لینڈ کے شہریوں نے امریکی خاتون اول اہلیہ میلانیا ٹرمپ کی متنازعہ جیکٹ پر بھی احتجاج کیا جو انہوں نے تارکین وطن بچوں سے ملاقات کے دوران پہنی تھی۔

    مظاہرین نے میلانیا کی جیکٹ پر لکھے متنازعہ الفاظ ’مجھے کوئی پرواہ نہیں، آپ کو ہے؟‘ کے جواب میں ’ہمیں پرواہ ہے‘ کے بینرز اٹھا رکھے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فن لینڈ کے شہریوں کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تارکین وطن سے متعلق پالیسیوں، دیگر ممالک کو دھماکانے، دنیا کے امن و استحکام برباد کرنے کے خلاف مظاہرہ کیا جارہا ہے۔

    خیال رہے کہ فن لینڈ اس سے قبل سنہ 1975 میں امریکی صدر جیرالڈ فورڈ اور سوویت یونین کے سربراہ لیونڈ برژینف کے درمیان ہونے والی ملاقات کی میزبانی بھی کرچکا ہے، جس میں دونوں سربراہوں نے ’ہیلنکی معاہدے‘ پر دستخط کیے تھے۔

    واضح رہے کہ سنہ 1993 ستمبر میں جارج بش سینیئر اور سوویت یونین کے صدر میخائل گورباچوف جبکہ سنہ 1997 میں بل کلنٹن اور روس کے صدر بورس یلسن کے درمیان ہونے والی ملاقات کی بھی میزبانی کرچکا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • امریکی انتخابات میں مداخلت‘ 12 روسی جاسوسوں پر فرد جرم عائد

    امریکی انتخابات میں مداخلت‘ 12 روسی جاسوسوں پر فرد جرم عائد

    واشنگٹن : امریکا میں سنہ 2016 کے صدراتی انتخابات میں ڈیموکریٹک پارٹی اور الیکشن کمیشن کے کمپیوٹر سے ووٹرز کا ڈیٹا چوری کرنے کے الزام میں 12 روسی جاسوسوں پر فرد جرم عائد کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاوس کی ترجمان سارا سینڈر نے امریکا کے صدراتی انتخابات میں مداخلت کرنے کے الزام میں روسی جاسوسوں پر فرد جرم عائد ہونے کے باوجود کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادی میر پیوٹن کے درمیان ملاقات طے شدہ شیڈول کے مطابق ہوگی۔

    امریکی صدردونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن پیر کے روز یورپی ملک فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی میں ملاقات کریں گے۔

    وائٹ ہاوس کی ترجمان سارا سینڈر کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ روس کے جاسوسوں نے ’ہیلری کلنٹن‘ کی جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کے کمپیوٹر میں موجود بڑے ڈیٹا کو ٹارگٹ کرکے صدراتی انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی تھی، جس کے باعث امریکی حکام کی جانب سے ملاقات منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

    سارا سینڈر کا کہنا تھا کہا روسی جاسوسوں پر فرد جرم عائد ہونے کے باوجود دونوں ملکوں کے سربراہوں کی ملاقات طے شیڈول کے مطابق ہوگی۔

    دوسری جانب روسی وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ’سازشوں کا ڈھیر لگاکر ماحول کو خراب کیا جارہا ہے‘ جب کہ روسی جاسوسوں کے خلاف ڈیموکریٹک پارٹی کے کمپیوٹر کو ہیک کرنے کا کوئی ثبوت بھی نہیں ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کے ڈپٹی اٹارنی جنرل راڈ روزنسٹین کا کہنا ہے کہ ’امریکا کے الیکشن کمیشن کے کمپیوٹر کا اور ڈیموکریٹک پارٹی کے کمپیوٹر کا ڈیٹا چوری کرنے کا مقصد الیکشن پر اثر انداز ہونا تھا‘۔

    ڈپٹی اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ 12 روسی جاسوسوں پر فرد جرم ملک کے الیکشن بورڈ کے کمپیوٹر کا ڈیٹا چوری کرنا، ہیلری کلنٹن کی پارٹی کے کمپیوٹر سے ای میلز چرانا اور انہیں عام کرنا، مشکوک ڈیوائسز کی تفصیلات حاصل کرنا جن کا تعلق ہیلری کلنٹن کی انتخابی مہم سے تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ایران پابندیوں کے تناظر میں مذاکرات کا مطالبہ کرسکتا ہے: ڈونلڈ ٹرمپ

    ایران پابندیوں کے تناظر میں مذاکرات کا مطالبہ کرسکتا ہے: ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران امریکا کی جانب سے عائد کی جانے والی اقتصادی پابندیوں کے تناظر میں مذاکرات کا مطالبہ کرسکتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے بیلجیئم کے دار الحکومت برسلز میں منعقد نیٹو اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، نیٹو کی جانب سے دو روزہ ہنگامی اجلاس ہوا جس کا آج آخری روز تھا جہاں امریکی صدر نے خطاب کیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امکان ظاہر کیا ہے کہ تہران حکومت خود پر عائد اقتصادی پابندیوں کے تناظر میں مذاکرات کا مطالبہ کر سکتی ہے۔


    ایران جوہری ڈیل سے دستبرداری کے بعد امریکا اپنی نئی پالیسی کا اعلان کل کرے گا


    ان کا مزید کہنا تھا کہ نیٹو میں شامل رکن ممالک کی جانب سے یہ اتفاق کیا گیا ہے کہ تنظیم کے دفاعی اخراجات میں اضافہ کیا جائے گا، جلد اس فیصلے کو عملی شکل دینے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔

    علاوہ ازیں نیٹو کانفرنس کے خاتمے پر امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کو امریکا کی مکمل حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا ہے کہ دو روزہ سمٹ کے بعد نیٹو زیادہ مضبوط اتحاد بن کر ابھرا ہے۔


    جوہری ڈیل کی خاطر ایران کو مراعات دی جائیں گی: یورپی ممالک کا عزم


    جیمز میٹس کا مزید کہنا تھا کہ اس اجلاس کی کامیابی کا سہرا اتحادی ممالک کی متعارف کردہ اصلاحات کے سر جاتا ہے جو ان ممالک نے مشترکہ دفاع کے لیے کی ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکا کی جانب سے ایران جوہری معاہدہ ختم کرنے کے بعد ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کردی ہیں جس کے بعد یہ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ ایران مذاکرات کی میز پر آسکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شمالی کوریا معاملہ، امریکا اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقیں معطل

    شمالی کوریا معاملہ، امریکا اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقیں معطل

    واشنگٹن: شمالی کوریا کے معاملے پر امریکا اور جنوبی کوریا نے اپنی مشترکہ فوجی مشقیں معطل کرنے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کی سلامتی اور تحفظات کو مدنظر رکھتے ہوئے امریکا اور جنوبی کوریا نے مشترکہ فوجی مشقیں ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مشترکہ فوجی مشقیں ختم کرنے پر امریکا نے یہ شرط عائد کی ہے کہ شمالی کوریا دوبارہ جوہری پروگرام کا آغاز نہیں کرے گا اور 12 جون کو سنگا پور میں جو بات چیت ہوئی تھی اس پر کم جونگ ان کاربند رہیں گے۔


    شمالی کوریا معاملہ، امریکا اور جنوبی کوریا مشترکہ فوجی مشقیں معطل کرنے پر متفق


    خبر رساں ادارے کے مطابق یہ اہم پیش رفت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کی گذشتہ دنوں سنگاپور میں ہونے والی ملاقات کے بعد سامنے آئی ہے جس سے دونوں ملکوں کے درمیان اعتماد مزید بڑھے گا۔

    تین روز قبل جنوبی کوریائی میڈیا نے کہا تھا کہ رواں ماہ 12 جون کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کم جونگ ان کی ملاقات ہوئی تھی جس کے بعد صدر ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ وہ جنوبی کوریا کے ساتھ جنگی مشقیں روک دیں گے، جس پر عمل درآمد جلد ہونے والا ہے۔


    شمالی کوریا معاملہ، صدر ٹرمپ کا تقریباً مسئلہ حل کرنے کا دعویٰ


    واضح‌ رہے کہ ٹرمپ نے 12 جون کو سنگاپور کے جزیرے سینتوزا میں شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے تاریخی ملاقات کی تھی اس موقع پر دونوں‌ ملکوں‌ کے درمیان اہم دستاویز پر دستخط بھی کیے گئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • 9 سالہ بچے نے بھائی کے علاج کے لیے ‌دو گھنٹے میں 6 ہزار ڈالر جمع کرلیے

    9 سالہ بچے نے بھائی کے علاج کے لیے ‌دو گھنٹے میں 6 ہزار ڈالر جمع کرلیے

    واشنگٹن : امریکی ریاست کیرولینا کے رہائشی 9 سالہ بچے نے اپنے چھوٹے بھائی کے علاج کے لیے لیموں کا جوش فروخت کرکے محض دو گھنٹوں میں 6 ہزار ڈالر کی رقم جمع کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست کیرولینا کے جنوبی حصّے میں مقیم ایک چھوٹے بچے سے اپنے بھائی کو لاحق مہلک بیماری کا علاج کروانے کے لیے ایک روز میں 6 ہزار ڈالر کی خطیر رقم جمع کرلی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ’یہ جواں عزم بچہ 9 سالہ اینڈرو ایمرے ہے جو اپنے شیرخوار بھائی ڈیلن کی بیماری کے حوالے سے آنے والے اخراجات میں اپنے والدین کی مدد کرنا چاہتا ہے۔

    واضح رہے کہ ڈیلن ’کیرابی‘ نامی مہلک بیماری میں مبتلا ہے جو اپنی نوعیت کا نادر اور مہلک اعصابی مرض ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ چند روز قبل جنوبی کیرولینا کے رہائشی ایمرے نے ساؤتھ کیرولینا کے علاقے گرین وڈ کے پرانے ٹرکوں کے بازار میں دو گھنٹے تک لیموں کا جوس اور اپنے کپڑے فروخت کرکے 6ہزار ڈالر جمع کیے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مارکیٹ میں فروخت کیے گئے کپڑوں پر اینڈرو ایمرے کے شیر خوار بھائی کی ’ٹیم ڈیلن‘ کا لوگو نمایاں تھا۔


    سانپ نے ہوٹل کے مرکزی دروازے پر ڈیرے ڈال لیے، ویڈیو وائرل


    امریکی میڈیا کا کہنا تھا کہ ایمرے ’گو فاؤنڈ می‘ نامی ویب سائٹ سے 1300 ڈالر پہلے ہی جمع کر چکا تھا۔ ایمرے نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ مذکورہ رقم اپنے بیمار بھائی پر خرچ کرے گا اور اپنے بھائی کے لیے ٹیڈی بیئر بھی خریدے گا۔

    اینڈرو ایمرے کی والدہ کا کہنا تھا کہ ’ایمرے کا 9 سال کی عمر میں اپنے چھوٹے بھائی کے لیے اس طرح عطیات جمع کرنا اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ایمرے اپنے بھائی ڈیلن سے بے حد محبت کرتا ہے‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فلسطین کی سنگین صورت حال سے متعلق او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب

    فلسطین کی سنگین صورت حال سے متعلق او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب

    انقرہ: فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں معصوم شہریوں کی شہادت سے متعلق او آئی سی کا ہنگامی اجلاس رواں ماہ 18 مئی کو طلب کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے صدررجب طیب اردگان کی جانب سے اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کا اجلاس ترکی کے شہر استنبول میں رواں ماہ 18 مئی کو طلب کیا گیا ہے جس میں پاکستان سمیت دیگر اسلامی ممالک کے سربراہاں کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔

    ترکی میں ہونے اسلامی تعاون کی تنظیم کے اجلاس میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں فلسطینیوں کی حالیہ ہلاکتیں اور امریکی سفارت خانہ یروشلم منتقل کرنے کے بعد پیدا ہونے والی صورتِ حال پر غور کیا جائے گا، دوسری جانب ترکی کے وزیرِ اعظم بن علی یلدرم نے پاکستان کے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو خصوصی شرکت کی دعوت دی ہے۔


    فلسطینیوں کے خلاف پرتشدد کارروائیاں روکے جانے کے لیے بھرپور کوششوں کی ضرورت ہے، شاہ سلمان


    یاد رہے کہ دو روز قبل امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کے خلاف مشرقی یروشلم کی سرحد پر ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی عوام مظاہرہ کرنے کے لیے جمع ہوئے تھے، جس پر صیہونی افواج کی جانب سے مظاہروں کو روکنے کےلیے وحشیانہ طاقت کا استعمال کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ فلسطین میں احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینیوں پر اسرائیل کی دفاعی افواج کی فائرنگ سے 63 شہری شہید اور 2700 سے زائد زخمی ہوئے تھے، بعد ازاں اسلامی ملکوں سمیت دیگر مملک کی جانب سے اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی گئی ہے۔


    اسرائیل نے 70 برس سے فلسطینیوں کی زمین پرقبضہ جما رکھا ہے، ترک صدر


    علاوہ ازیں گذشتہ روز ترک صدر رجب طیب اردگان نے اپنے جاری کردہ بیان میں اسرائیلی وزیر اعظم کے خلاف سخت لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا تھا کہ نیتن یاہو ایک تعصب پرست ملک کے وزیر اعظم ہیں، نیتن یاہو کے ہاتھ فلسطینیوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، اسرائیلی وزیر اعظم جو چاہے کر لیں لیکن اپنے ناپاک عزائم کو چھپا نہیں سکتے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔