Tag: summons

  • سانحہ ساہیوال ، وزیراعظم عمران خان  نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو ہنگامی طور پر اسلام آباد طلب کرلیا

    سانحہ ساہیوال ، وزیراعظم عمران خان نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو ہنگامی طور پر اسلام آباد طلب کرلیا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو ہنگامی طور پر اسلام آباد طلب کرلیا، وزیراعلیٰ ساہیوال واقعے پر ابتدائی جےآئی ٹی رپورٹ پر بریفنگ دیں گے اور پنجاب پولیس کےنظام میں اصلاحات سےمتعلق اہم فیصلے کئے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اسلام آباد پہنچ گئے، عثمان بزدار خصوصی طیارے کے ذریعے لاہور سے اسلام آباد پہنچے، وزیراعظم عمران خان نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو ہنگامی طور پر اسلام آباد طلب کیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کریں گے، ملاقات میں وزیر اعلیٰ سانحہ ساہیوال پر وزیر اعظم کو تفصیلی بریفنگ دیں گے اور واقعے کی تحقیقات میں پیش رفت سےوزیر اعظم کوآگاہ کریں گے۔

    عثمان بزدار وزیراعظم کو سی ٹی ڈی کے ہٹائے گئے افسران اور اپنے دورہ ساہیوال سے متعلق بریف کریں گے جبکہ پنجاب پولیس میں اصلاحات پر بھی اپنی سفارشات پیش کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں پنجاب پولیس کےنظام میں اصلاحات سےمتعلق اہم فیصلےکئےجائیں گے۔

    یاد رہے گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان کے زیرِ صدارت مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس میں ساہیوال واقعے پرجوڈیشل کمیشن بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا، اجلاس میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ انسانی المیہ ہےاس کومثالی بنائیں گے، اپوزیشن کےمطالبے پرجوڈیشل کمیشن بنانے پرتیارہیں اپوزیشن اپنےممبرز دیناچاہتی ہےتو دے سکتی ہے۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم نےپنجاب پولیس میں اصلاحات کیلئے سفارشات طلب کرلیں

    اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان کو سانحہ ساہیوال پر رپورٹ پیش کی گئی تھی ، جس پر وزیراعظم نےپنجاب پولیس میں اصلاحات اورمسقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے سفارشات طلب کرلیں تھیں۔

    واضح رہے 19 جنوری کو ساہیوال کے قریب سی ٹی ڈی کے مبینہ جعلی مقابلے میں ایک بچی اور خاتون سمیت 4 افراد مارے گئے تھے، عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ کار سواروں نے نہ گولیاں چلائیں، نہ مزاحمت کی،جبکہ سی ٹی ڈی نے متضاد بیان دیا تھا۔

  • وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا، 17 نکاتی ایجنڈا جاری

    وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا، 17 نکاتی ایجنڈا جاری

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا، اجلاس میں ایک بار پھر ای سی ایل میں ناموں پر نظرثانی سمیت 17 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا، اجلاس کل صبح ساڑھے 11 بجے وزیراعظم آفس میں ہوگا، جس کا 17 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے۔

    وفاقی کابینہ ایک بار پھر ای سی ایل میں ناموں پر نظرثانی کرے گی اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے چیئرمین کے تقرر کی منظوری دی جائےگی جبکہ کیس لڑنے کےلیےقانونی ماہر کے اخراجات کی کابینہ سےمنظوری حاصل کی جائےگی۔

    کابینہ اجلاس میں سیمنٹ انڈسٹری میں سپلائی ،ڈیمانڈ اور قیمتوں کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ منسٹری آف نیشنل فوڈ کے ناقابل استعمال طیارےکوٹھکانےلگانے اور پاور ڈویژن کے لیےضمنی گرانٹ کی بھی منظوری دی جائےگی۔

    دوران ملازمت جاں بحق سرکاری ملازمین کی فیملیزکی مالی امداد پرپیکج کی منظوری بھی ایجنڈے کا حصہ ہے جبکہ صدرمملکت کی تنخواہ میں اضافےکےباعث ضمنی گرانٹ کے اجرا کی کابینہ منظوری دے گی۔

    مزید پڑھیں : بلاول بھٹواوروزیراعلیٰ سندھ کا نام سپریم کورٹ کےتحریری فیصلےتک ای سی ایل سے نہ نکالنےکا فیصلہ

    یاد رہے گذشتہ وفاقی کابینہ اجلاس میں بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا نام فوری ای سی ایل سے نہ نکالنے کا فیصلہ کیا تھا اور کہا گیا تھا کہ کابینہ نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے عدالتی تفصیلی فیصلے کا انتظار کرے گی، تحریری فیصلہ ملنے کے بعد نام ای سی ایل سے نکالنے کا حتمی فیصلہ ہوگا۔

    کابینہ اجلاس میں چیف کمشنراسلام آبادعامر احمد علی کو چیئرمین سی ڈی اے کا اضافی چارج اور ایئر مارشل ارشد ملک کو پی آئی اے کے ایڈیشنل ایم ڈی کاعارضی چارج دے دیا گیا تھا۔

    بعد ازاں فوادچوہدری کا میڈیا بریفنگ میں کہنا تھا کہ جےآئی ٹی کی درخواست پرکابینہ نے172افرادکے نام ای سی ایل میں ڈالے تھے اور وزارت داخلہ نے درخواست کی20افراد کےنام فوری ای سی ایل سے ہٹا دیئے جائیں، کابینہ نےوزارت داخلہ کی درخواست فوری قبول کرنے سے معذرت کی ہے۔

  • بجلی کمپنیوں کو زائد ادائیگیوں کا کیس، چیف جسٹس نے وزیرپانی وبجلی کوطلب کرلیا

    بجلی کمپنیوں کو زائد ادائیگیوں کا کیس، چیف جسٹس نے وزیرپانی وبجلی کوطلب کرلیا

    اسلام آباد : چیف جسٹس نے بجلی کمپنیوں کوادائیگیوں کیس میں وزیرپانی وبجلی عمر ایوب خان کوطلب کرلیا، چیف جسٹس نے کہا عوام کو بجلی نہیں ملی مگر  نجی کمپنیوں کو پورا پیسہ دیاگیا، نجی کمپنیوں سے کیاگیا وعدہ گلے کا پھندہ بن گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے آئی پی پیز کو زائد ادائیگیوں سے متعلق کیس کی سماعت کی ، سماعت میں جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسارکیا کہ رپورٹ کےمطابق ہر آئی پی پی کوایک سو انسٹھ ملین ادائیگی کی گئی، کیا آپ کیپسٹی پے منٹ کرتےرہے؟

    سیکریٹری پاورنے جواب دیا جی فیول اورکیپسٹی پےمنٹ کرتے رہے ہیں، بجلی لیں یانہ لیں کیپسٹی پےمنٹ کرتے رہتے ہیں، جس پرچیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا عوام کے کروڑوں روپے دے دئیےگئے، پیسےدیئے گئے چاہے وہ بجلی بنائیں یا نہ بنائیں، دنیا بھر میں تو اس طرح کے معاہدے منسوخ کیے جارہے ہیں۔

    [bs-quote quote=”نجی کمپنیوں سے کیاگیا وعدہ گلے کا پھندہ بن گیا ہے ” style=”style-6″ align=”left” author_name=”چیف جسٹس "][/bs-quote]

    سپریم کورٹ نے وزیر پانی وبجلی عمر ایوب خان کوطلب کرتے ہوئے کہا عوام کوبجلی نہیں ملی مگرنجی کمپنیوں کوپوراپیسہ دیاگیا، نجی کمپنیوں کواربوں روپیہ دےکرحاصل کچھ نہیں کیا، نجی کمپنیوں سےکیاگیاوعدہ گلےکاپھندہ بن گیا ہے۔

    یاد رہے چند روز قبل چیف جسٹس پاکستان نے آئی پی پیز کو اضافی ادائیگیوں پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے اضافی رقوم لینے والی آئی پی پیز سے رپورٹ طلب کرلی تھی۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا تھا کہ بظاہر یہ معاملہ ڈیڑھ ارب کا لگتا ہے ، جو سرکلر ڈیٹ کا حصہ ہے ، عدالت کے نوٹس میں لایا گیا آئی پی پیز کو اضافی ادائیگیاں کی گئی۔

    خیال رہے گذشتہ سال ستمبر میں تحریکِ انصاف کی حکومت نے فیصلہ کیا تھا آئی پی پیز 34 ارب روپے جاری کیے جائیں تاکہ پرائیویٹ بجلی گھروں سے پیداوار کی کمی کا ازالہ کیا جا سکے۔

    آئی پی پیز نے 80 ارب روپے کے واجبات اور بقایہ جات کی عدم ادائیگی پر بجلی کی پیداوار میں اڑتالیس فی صد کی کمی کر دی تھی۔

  • وزراء کی کارکردگی، وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کاایک اورخصوصی اجلاس طلب کرلیا

    وزراء کی کارکردگی، وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کاایک اورخصوصی اجلاس طلب کرلیا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کاایک اورخصوصی اجلاس طلب کرلیا، اجلاس میں رہ جانےوالی 6وزارتوں کی کارکردگی کاجائزہ لیا جائے گا،  پہلےمرحلےمیں 26 وزارتوں کی کارکردگی کاجائزہ لیاگیاتھا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کاایک اورخصوصی اجلاس طلب کرلیا، اجلاس ہفتےکووزیراعظم آفس میں ہوگا، جس میں رہ جانےوالی 6 وزارتوں کی کارکردگی کاجائزہ لیاجائےگا، وفاقی وزرااپنی اپنی وزارت سےمتعلق بریفنگ دیں گے۔

    یاد رہے پیر کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت کابینہ کا خصوصی اجلاس ہوا تھا، 9 گھنٹے طویل اجلاس میں 26 وزارتوں کی کارکردگی کاجائزہ لیاگیاتھا، جن وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا ان میں داخلہ، خارجہ، دفاع، اطلاعات، ریلوے، خزانہ، منصوبہ بندی اور مواصلات شامل تھیں۔

    مزید پڑھیں : وفاقی کابینہ اجلاس: وزارتوں کی کارکردگی کے لیے ہر 3 ماہ بعد اجلاس بلانے کا فیصلہ

    اجلاس کے دوران وزیر اعظم نے وزرا سے 3، 3 سوالات پوچھے۔ پہلا: ’وزارت میں اب تک کون سے منصوبے شروع کیے گئے؟‘ دوسرا: ’بطور وزیر آئندہ کیا کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے؟‘ اور تیسرا: ’وزارت کے اخراجات میں کتنی کمی کی گئی؟ ہر وزیر کو بریفنگ کے لیے 10 منٹ کا وقت دیا گیا جبکہ بریفنگ کے بعد وزرا سے 5 منٹ سوالات اور جوابات کے مختص کیے گئے تھے۔

    اجلاس میں وزیر اعظم نے ہر 3 ماہ بعد وزرا کی کارکردگی کا جائزہ لینے اور تمام وزارتوں کو مزید ٹاسک سونپنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    وزیرِ اعظم نے کہا تھا کہ بہتر کارکردگی پر وزرا کی وزارت اور قلم دان دونوں محفوظ رہیں گے، وزرا کو ہٹانے کی خبریں دے کر انتشار پھیلایا جاتا ہے۔

    شیخ رشید کو کابینہ اجلاس میں ڈیسک بجا کر داد دی گئی تھی جبکہ شاہ محمود قریشی کو شاباش دی گئی اور فیصل واوڈا کی بھی خوب واہ واہ ہوئی تھی۔

  • گیارہ منرل واٹر کمپنیوں کے مالکان کل طلب،نہ پیش ہونے پر نام ای سی ایل میں ڈالنے کی وارننگ

    گیارہ منرل واٹر کمپنیوں کے مالکان کل طلب،نہ پیش ہونے پر نام ای سی ایل میں ڈالنے کی وارننگ

    لاہور : سپریم کورٹ نے گیارہ منرل واٹر کمپنیوں کے مالکان کوکل طلب کرلیا، چیف جسٹس نے سخت وارننگ دی کہ کل پیش نہ ہونے پر کمپنیوں کےمالکان کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے گا، کیا وہ لوگ معافی کے قابل ہیں، جنہوں نےقوم کوگنداپانی پلایا، ڈی جی فوڈاتھارٹی بتائیں غیر معیاری پانی پرکیا فوجداری کارروائی بنتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہوررجسٹری چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں زیرزمین پانی نکال کرفروخت کرنےوالی کمپنیوں سے متعلق ازخودنوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔

    سپریم کورٹ نے زیر زمین پانی نکال کر فروخت کرنے والی گیارہ کمپنیوں کے مالکان کو کل صبح 9بجے طلب کرلیا، چیف جسٹس نے سخت وارننگ دی کہ کل پیش نہ ہونے پر کمپنیوں کےمالکان کانام ای سی ایل میں ڈلواؤں گا۔

    وکیل اعتزازاحسن نے مقدمے کی سماعت 30نومبر تک ملتوی کرنے کی استدعا کی کہ آپ برطانیہ کے دورے کے بعد آکر یہ کیس سن لیں، جسے چیف جسٹس نے مسترد کرتے ہوئے کہا اعتزازاحسن آپ کیا چاہتے ہیں میں سمجھوتہ کرکے برطانیہ کے دورے پر چلاجاؤں۔

    [bs-quote quote=” اعتزازاحسن آپ کیا چاہتے ہیں میں سمجھوتہ کرکے برطانیہ کے دورے پر چلاجاؤں” style=”style-6″ align=”left” author_name=”چیف جسٹس "][/bs-quote]

    چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کیا وہ لوگ معافی کےقابل ہیں جنہوں نے قوم کوگنداپانی پلایا، ڈی جی فوڈ اتھارٹی بتائیں غیرمعیاری پانی پرکیافوجداری کارروائی بنتی ہے؟ م

    دوران سماعت ڈی جی فیڈرل ای پی اے اور ماہرماحولیات کی جانب سے پانی سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی ، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا لاہورسمیت کئی شہروں سے گیارہ انڈسٹریاں نو ملین پانی فی گھنٹہ نکال رہی ہیں، زمین سے نکالے گئے پانی میں فلورائیڈ اور آرسینک موجود ہے، کمپنیوں کے پاس پانی کو جانچنے کے لیے مطلوبہ لیبارٹریاں تک نہیں ہیں، معلوم ہی نہیں زمین سے نکالے گئے پانی میں کتنے اور کونسے منرلز ہیں۔

    رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ایم بی اےپاس ملازم پلانٹ بھی آپریٹ کرتااورلیبارٹری کوبھی سنبھالتاہے، کمپنیاں اربوں کما رہی ہیں لیکن ان کےپاس لیبارٹریز تک نہیں، جس پر جسٹس اعجازالاحسن نے کہا پاکستان کےقابل ماہرین ان لوگوں کے لیے کسی اہمیت کےحامل نہیں۔

    مزید پڑھیں : ماہرنے کہا منرل واٹر سے اچھا دریا کا پانی پینا ہے، چیف جسٹس

    چیف جسٹس یہ لوگ پھرغیرملکی ماہرین کوبلاکرآپ کی رپورٹ مستردکرادیں گے۔

    گذشتہ سماعت میں منرل واٹر کیس میں کمیٹی رپورٹ میں چونکا دینے والے انکشاف کیا تھا کہ پلاسٹک بوتل فوڈ گریڈ سے نہیں بنی ہوتی، چیف جسٹس نے کہا کراچی میں ایک گھنٹے میں بیس ہزارٹن پانی نکالاجارہاہے، ماہرنے کہا نام نہاد منرل واٹر کمپنی سے اچھا دریا کا پانی پینا پسند ہے۔

  • وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا

    وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے کامیاب دورہ چین کے بعد وفاقی کابینہ کااجلاس کل طلب کرلیا ہے، جس میں 21 نکاتی ایجنڈے پرغور کیا جائے گا اور دورہ چین کے دوران معاہدوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کے بعد وفاقی کابینہ کو دورہ چین سے متعلق اعتماد میں لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے کل وفاقی کابینہ کااجلاس طلب کرلیا ہے، اجلاس میں 21 نکاتی ایجنڈے پرغور کیا جائے گا۔

    اجلاس میں دورہ چین کے دوران معاہدوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا اور مرکزی قیادت، ترجمانوں کو بھی دورہ چین پر بریفنگ دی جائے گی۔

    اجلاس میں چیئرمین ٹریڈنگ کارپوریشن اور چف ایگزیکٹوافسرپبلک پرائیویٹ اتھارٹی کی تقرری کی منظوری دی جائے گی۔

    ایجنڈے میں 5 خطرناک افراد کوتحویل میں رکھنے کی منظوری اور برطانیہ اور آئرلینڈ کیساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی منظوری بھی شامل ہیں۔

    اجلاس میں موجودہ حکومت کے فیصلوں پر عملدرآمد سے متعلق رپورٹ کا جائزہ لیا جائے گا۔

    وفاقی کابینہ کے ایجنڈے میں لبرٹی ایئرلائن کیلئے کلاس ٹو کے چارٹرلائسنس کی منظوری، انجینئرنگ ترقیاتی بورڈ کو ختم کرنے کا فیصلہ واپس لے کر بحال کرنے کی منظوری شامل ہیں۔

    اجلاس میں ارکان پارلیمان اورعوام کیلئےٹیکس ڈائرکٹری شائع کرنے کی منظوری دی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کی خوش حالی اور امن قانون کی عمل داری میں ہے: قومی سلامتی کمیٹی

    یاد رہے گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا ، جس میں ملکی سلامتی اورداخلی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیراعظم نے شرکا کو حالیہ دورہ چین پر اعتماد میں لیا جب کہ ملک میں ہونے والے حالیہ احتجاج کے دوران توڑ پھوڑ کرنے والوں کے خلاف کارروائی سے متعلق بریف کیا گیا۔

    اجلاس کے شرکا نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان کی خوش حالی امن و استحکام اور قانون کی عمل داری میں ہے، ملکی سلامتی و ترقی امن اور استحکام سے مشروط ہے۔

    اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت دیگر عسکری حکام نے بھی شرکت کی۔

    اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر دفاع پرویز خٹک شریک ہوئے جبکہ اجلاس میں شرکت کرنے والی دیگر اہم شخصیات میں وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر اطلاعات فواد چودھری اور وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی بھی اجلاس میں موجود تھے۔

  • قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ، وزیراعظم عمران خان کی دورہ چین پر بریفنگ جاری

    قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ، وزیراعظم عمران خان کی دورہ چین پر بریفنگ جاری

    اسلام آباد : قومی سلامتی کمیٹی کے اہم اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کی کمیٹی کے ارکان کو دورہ چین پر بریفنگ جاری ہے، اجلاس میں آرمی چیف،انٹیلی جنس اداروں کے سربراہان شریک ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے ، اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ،انٹیلی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات شریک ہیں جبکہ ڈی جی آئی ایس آئی اور ڈی جی آئی ایس پی آر بھی اجلاس میں موجود ہے۔

    اجلاس میں وفاقی وزراء پرویز خٹک، شاہ محمود قریشی ،اسد عمر، فوادچوہدری اور وزیر مملکت برائے داخلہ شہر یارآفریدی بھی شریک ہیں۔

    قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں ملکی سلامتی، داخلی امور سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال اور وزیراعظم عمران خان کی کمیٹی کے ارکان کو دورہ چین پر بریفنگ جاری ہے۔

    ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں پاک افغان سرحدی سیکیورٹی سمیت افغان مصالحتی امن عمل سے متعلق امورزیر غور آئیں گے۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا یہ پہلا اجلاس ہوگا۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعظم دورہ چین مکمل کرکے وطن واپس پہنچ گئے

    یاد رہے گذشتہ رات وزیراعظم عمران خان اپنا 5 روزہ دورہ چین مکمل کرکے وطن واپس پہنچے تھے، دورے کے موقع پر عمران خان نے چینی صدر شی جن پنگ کے علاوہ دیگر اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں اور ملکی معیشت پر تبادلہ خیال کیا۔

    وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین پر پاک چین مذاکرات کا مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا تھا ، جس میں کہا گیا تھا کہ دونوں ملک اچھے ہمسائے، قریبی دوست اور قابل اعتماد شراکت دار ہیں۔

    اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ باہمی دوستی وتعاون کا خطے اور خطے سے باہرامن واستحکام میں اہم کردار ہے، دونوں ملک باہمی تعلقات کو اسٹریٹجک اور طویل المدت تناظرمیں دیکھتے ہیں۔

  • سپریم کورٹ نے آئی جی اسلام آباد کے تبادلے کے  حکومتی احکامات معطل کردیے

    سپریم کورٹ نے آئی جی اسلام آباد کے تبادلے کے حکومتی احکامات معطل کردیے

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے وزیراعظم کے احکامات پر آئی جی اسلام آباد کے تبادلے کو معطل کردیا، چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا وزیراعظم کوبتادیں آئی جی کےتبادلے کاحکم معطل کرنےجارہےہیں، کیا یہ ہے نیا پاکستان ۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں آئی جی اسلام آباد کے تبادلے سے متعلق سماعت ہوئی ، سیکر یٹر ی داخلہ سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کیا آپ عدالت کا انتظار نہیں کرسکتے، کیا آپ آئی جی اسلام آباد کے تبادلے کی فائل لیکر آئے ہیں؟ جس پر سیکر یٹر ی داخلہ نے بتایا کہ سیکریٹر ی اسٹیبلشمنٹ نےآئی جی اسلام آبادکوتبدیل کیا۔

    جسٹس ثاقب نثار نے سیکریٹری داخلہ سے استفسار آئی جی کس ڈویژن اور وزارت کے ماتحت ہوتا ہے، سیکریٹری داخلہ نے جواب دیا آئی سی ٹی وزارت داخلہ کے ماتحت آتا ہے۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا آپ کے کہنے کا مطلب ہے سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ نے تبادلہ کیا، مطلب تبادلہ کیا گیا آپ کے علم میں لائے بغیر، آپ کے کہنے کا مطلب ہے، سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ نے آپ سے پوچھا ہی نہیں۔

    جسٹس ثاقب نثار نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کوکیوں نہیں بلایا، اٹارنی جنرل نے بتایا سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ سیشن بورڈکےاجلاس میں شریک ہیں، انہوں نے بتایا ہے کے ساڑھے 3بجے تک یہ اجلاس چلے گا، کیس کی سماعت آج شام 4 بجے رکھ لیں یا کل صبح رکھ لیں۔

    چیف جسٹس نے کہا 4 بجے میری آسٹریلوی ہائی کمشنرسے ملاقات ہے، سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کو بتائے اجلاس چھوڑ کر بھی آنا پڑے تو آجائیں۔

    وقفے کے بعد آئی جی اسلام آباد کے تبادلے پر ازخودنوٹس کی سماعت میں سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ پیش ہوئے، اٹارنی جنرل نے بتایا کہ وزیراعظم کے زبانی حکم پر سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ نے آئی جی تبدیل کیا، جس پر چیف جسٹس نے کہا آپ بیٹھ جائیں،سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ بتائیں۔

    سپریم کورٹ نے وزیراعظم کے احکامات پر آئی جی اسلام آباد کے تبادلے کو معطل کردیا، چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا وزیراعظم کو بتادیں آئی جی کے تبادلے کا حکم معطل کرنے جارہے ہیں، کیا یہ ہے نیا پاکستان۔

    چیف جسٹس سمیت تینوں جج صاحبان نے سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ اورحکومت پر برہمی کا اظہار کیا ، جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا محمد اعظم سواتی کی شکایت پر آئی جی کو تبدیل کیا گیا ،جسٹس سجاد علی شاہ کا کہنا تھا کہ غلطی کی تھی توشوکاز کیوں نہیں دیا۔

    سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ نے بتایا کہ دو تین ہفتوں سے نیا آئی جی ڈھٖونڈ رہے تھے، عدالت نے کہا جس طریقے سے تبادلہ کیا گیا وہ افسوسناک ہے ، کیا وزیراعظم کی زبانی احکامات پر تبادلہ کیسے کیا جاسکتا ہے، کیا وزیراعظم کے احکامات پر کوئی سمری ہوئی۔

    مزید پڑھیں : چیف جسٹس کا آئی جی اسلام آباد جان محمد کے تبادلے کا ازخود نوٹس

    یاد رہے چیف جسٹس میاں ثاقب نثارنے آئی جی اسلام آباد کے تبادلے کا نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری داخلہ کو عدالت طلب کیا تھا اور کہا تھا بتایا جائے آئی جی کوکیوں تبدیل کیا گیا، ریاستی اداروں کواس طرح کمزورنہیں ہونےدیں گے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا سیاسی وجوہات پرآئی جی جیسے افسرکوعہدے سے ہٹایا گیا، سنا ہے کسی وزیر یا سینیٹر کے بیٹے کا ایشوچل رہا تھا، کسی وزیر،سینیٹر یا بیٹے کی وجہ سے اداروں کو کمزور نہیں ہونے دیں گے۔

    جسٹس ثاقب نثار کا مزید کہنا تھا ہم ایگزیکٹو کو اختیارات کا ناجائز استعمال نہیں کرنے دیں گے، ڈپٹی اٹارنی جنرل بتائیں جان محمدکب آئی جی تعینات ہوئے، ہم کوئی غیرمعمولی بات نہیں کررہے، سیکریٹری داخلہ سے کھلی عدالت میں بازپرس کریں گے۔

  • 50لاکھ گھروں کی تعمیر،  وزیراعظم کا ہاؤسنگ ٹاسک فورس کا اجلاس آج طلب

    50لاکھ گھروں کی تعمیر، وزیراعظم کا ہاؤسنگ ٹاسک فورس کا اجلاس آج طلب

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے ہاؤسنگ ٹاسک فورس کا اجلاس آج طلب کر لیا، اجلاس میں عمران خان کو پیشرفت سے آگاہ کیا جائے گا، ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم 100 دن میں منصوبے کا فریم ورک مکمل کرنا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ہاؤسنگ ٹاسک فورس کا اجلاس آج شام طلب کر لیا، اجلاس میں ہاؤسنگ، خزانہ،منصوبہ بندی کے وزرا شریک ہوں گے جبکہ ٹاسک فورس میں شامل چاروں صوبوں کے نمائندوں کو بلا لیا گیا ہے۔

    پنجاب کے سینئر وزیر علیم خان کو بھی اجلاس میں طلب کیا گیا ہے۔

    ہاؤسنگ ٹاسک فورس اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کو پیشرفت سے آگاہ کیا جائے گا، ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم100دن میں منصوبے کا فریم ورک مکمل کرناچاہتے ہیں۔

    خیال رہے 50لاکھ گھروں کی تعمیر حکومت کا سب سے اہم منصوبہ قرار دیا جا رہا ہے اور وزیراعظم عمران خان نے منصوبے کی نگرانی خود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کی شاندار پذیرائی

    یاد رہے وزیراعظم نیا پاکستان اپنا گھرہاؤسنگ پروگرام کیلئے ملک بھر سے فارمز جمع کرانے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، فارمز ساٹھ روز تک بشمول کرایا جاسکتا ہے جبکہ عوام ہفتہ اور اتوارکو بھی فارمز جمع کراسکتے ہیں۔

    اپنا گھرہاؤسنگ پروگرام میں خاندان کے صرف ایک ہی فرد کی رجسٹریشن قبول کی جائے گی، شہری 21 دسمبر تک 250 روپے فیس کےساتھ فارم جمع کراسکتے ہیں۔

    ہاؤسنگ پروگرام کا آغاز ابتدائی طورپر7 اضلاع میں کا آغاز کیا گیا ہے، جن میں سکھر، کوئٹہ، گلگلت، مظفر آباد، سوات، اسلام آباد اور فیصل آباد شامل ہیں۔

    واضح رہے 10 اکتوبر کو وزیراعظم نے ” نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے” کا افتتاح کیا اور تقریب سے خطاب میں کہا تھا کہ ہاؤسنگ اسکیم ملک میں خوشحالی لے کرآئے گی، اپنا گھراسکیم ان لوگوں کیلئے جو کبھی گھر بنانے کا سوچ نہیں سکتے تھے، گھروں کے منصوبے میں عام آدمی ہمارا ٹارگٹ ہوگا۔

  • ایسے کام نہیں چلے گا، یہاں بیٹھ جاؤں گا کسی کو نہیں چھوڑوں گا،چیف جسٹس

    ایسے کام نہیں چلے گا، یہاں بیٹھ جاؤں گا کسی کو نہیں چھوڑوں گا،چیف جسٹس

    کراچی : میگا منی لانڈرنگ کیس میں چیف جسٹس پاکستان نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو کل طلب کرلیا، جے آئی ٹی سربراہ نے بتایا عدالتی مداخلت سے دستاویزات ملنے شروع ہوگئے، چیف جسٹس نے کہا ایسے کام نہیں چلے گا،یہاں بیٹھ جاؤں گا، کسی کو نہیں چھوڑوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سندھ میگا منی لانڈرنگ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ،ڈی جی ایف آئی اے بشیرمیمن اور جے آئی ٹی افسران پیش عدالت میں پیش ہوئے۔

    سماعت میں ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نے عدالت کو بتایا کہ چیف جسٹس نے استفسار کیا مختلف محکموں سے عدم تعاون کی شکایت تھی بتائیں کیا ہوا؟جس پر ڈی جی ایف آئی اے نے بتایا کہ جےآئی ٹی کو جو ریکارڈ نہیں مل رہا تھا ، ملنا شروع ہوگیا ہے، پریشانی ہوئی عدالت کی مداخلت سےدستاویزات ملےہیں۔

    عدالت نے وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کو چیمبرمیں طلب کرلیا، چیف جسٹس نے کہا وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ سےکہیں مجھےآج ہی آکرملیں، ایسے کام نہیں چلے گا، یہاں بیٹھ جاؤں گا کسی کو نہیں چھوڑوں گا۔

    https://youtu.be/jYh7H5ihMns

    جے آئی ٹی رپورٹ میں بتایا گیا اومنی گروپ پر مجموعی طور پر 73 ارب روپے کا قرضہ ہے، نیشنل بینک کےقرضے23ارب روپے جبکہ سندھ بینک،سلک بینک اورسمٹ بینک کے 50ارب روپے ہیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا انضمام اسی لیے کر رہے تھے، یہ پیسے ادھر ادھر کرنے کیلئے کیا گیا، کون ہے اومنی کا سربراہ بلائیں کون دیکھ رہا ہے اومنی گروپ؟

    چیف جسٹس نے جے آئی ٹی سربراہ کو ہدایت کی مکمل آزادی ہے، جہاں جانا چاہتے ہیں، جائیں کام کریں اور سندھ کے تمام محکموں کو جے آئی ٹی سے مکمل تعاون کا حکم دیا۔

    عدالت نے کہا تمام سیکریٹریزحلف نامےکیساتھ بیانات اوردستاویزات دیں،چیف جسٹس نے سلمان طالب سےمکالمہ میں کہا امید ہے آپ جیسے اے جی کے ہوتے مسائل نہیں ہوں گے، مسئلہ نہ ہو تو اچھا ہے ورنہ آپ وہاں آئیں گے یا ہم آجائیں گے، عدالت کا کوئی وقت نہیں کسی بھی وقت لگ سکتی ہے۔

    سماعت میں ملزم طحہٰ رضا کو میڈیکل سہولتیں دینے کی درخواست کی گئی ، جس پر عدالت نے طحہٰ رضا کو نجی اسپتال میں داخل کرانے کا حکم دے دیا، شوکت حیات ایڈووکیٹ نے بتایا طحہٰ رضا کو ڈاکٹرز نے سرجری تجویز کی ہے۔

    چیف جسٹس نے طحہٰ رضا کی میڈیکل رپورٹس کا جائزہ لیا اور ملزم کی میڈیکل رپورٹس سے عدالت کو آگاہ رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کیا اومنی گروپ میں کوئی اور بیمار تو نہیں۔

    ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے بتایا کہ وزیراعلٰی سندھ شہرمیں موجودنہیں، جس پر چیف جسٹس نے وزیراعلیٰ سندھ کو کل عدالت میں آنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا مراد علی شاہ کل میرے چیمبرمیں ملاقات کریں۔