Tag: summons

  • سعودی عرب کا کامیاب دورہ ، وزیراعظم عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کااجلاس طلب کر لیا

    سعودی عرب کا کامیاب دورہ ، وزیراعظم عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کااجلاس طلب کر لیا

    اسلام  آباد : وزیراعظم عمران خان نےپارٹی رہنماؤں کااجلاس طلب کر لیا، جس میں وزیراعظم دورہ سعودی عرب،اقتصادی پیکج پر اعتمادمیں لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سعودی عرب کے کامیاب دورے کے بعد وطن واپسی پرپارٹی رہنماؤں کااجلاس طلب کر لیا، اجلاس میں پارٹی رہنما اور ترجمان شرکت کریں گے۔

    اجلاس میں وزیراعظم دورہ سعودی عرب،اقتصادی پیکج پراعتمادمیں لیں گے اور پارٹی ترجمانوں کو کامیاب دورہ کے ثمرات اجاگر کرنے کیلئے ہدایات دی جائیں گی۔

    وزیر اعظم کے قوم سے خطاب یا ویڈیو پیغام جاری کرنے پر بھی بات چیت ہوگی۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب: پاکستان نے 12 ارب ڈالرز کا امدادی پیکج حاصل کرلیا

    یاد رہے وزیر اعظم عمران خان کے دورے میں سعودی عرب نے پاکستان کو مشکل وقت سے نمٹنے کیلئے بڑا پیکج دے کر پی ٹی آئی حکومت اعتماد کا اظہار کیا اور پاکستان کیلئے بارہ ارب ڈالر کے ریلیف پیکج کا اعلان کردیا۔

    جس کے مطابق پاکستان کو تین ارب ڈالر ایڈونس دئیے جائیں گے ، تین ارب ڈالر کا ادھار تیل تین سال تک دیا جائے گا، بیلنس آف پیمنٹ کے لیے ایک سال تک تین ارب ڈالرپاکستان کے اکاؤنٹ میں بھی رکھے جائیں گے۔

    معاہدے پر وزیرخزانہ اسدعمر اور سعودی وزیرخزانہ عبدالجدان نے دستخط کیے۔

    وزیر اعظم کے کامیاب دورے میں اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ معدنی ذخائر کے شعبے کی ترقی کے لیے سعودی عرب کا وفد جلد پاکستان آئے گا جبکہ ولی عہد محمدبن سلمان سے ملاقات میں وزیراعظم نے پاکستانیوں کیلئے ویزا فیس کم کرنے کیلئے انھیں قائل کرلیا ہے۔

    سعودی عرب پاکستان میں آئل ریفائنری میں سرمایہ کاری کے لیے بھی تیار ہے، وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد سعودی عرب سے آئل ریفائنری کا معاہدہ ہوگا۔

  • وزیراعظم عمران خان  نے وفاقی کابینہ کا اجلاس جمعرات کو طلب کرلیا

    وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس جمعرات کو طلب کرلیا

    اسلام آباد : وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کا اجلاس جمعرات کو طلب کرلیا، جس میں 50لاکھ گھروں کی اسکیم کی لانچنگ کی حتمی منظوری دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس جمعرات کو طلب کرلیا، جس میں ملک کی داخلی اورمعاشی صورتحال کاجائزہ لیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پہلے 100دن کے پروگرام سے متعلق بریفنگ دی جائےگی اور نئے آئی ایم ایف پروگرام، ایف اے ٹی ایف سے مذاکرات پر اعتماد میں لیا جائے گا۔

    کابینہ اجلاس میں 50لاکھ گھروں کی اسکیم کی لانچنگ کی حتمی منظوری دی جائےگی۔

    اجلاس میں شہبازشریف کی گرفتاری اور ناجائز اثاثہ جات کی واپسی اورنیب کی کارکردگی پر بھی غور کیا جائے گا جبکہ بےلاگ احتساب جاری رکھنے پر بھی کابینہ کو اعتماد میں لیا جائے گا

    وفاقی کابینہ اجلاس میں کلین گرین پاکستان مہم کےحوالے سے ہدایات جاری کی جائیں گی۔

    گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نےکلین اینڈ گرین پاکستان مہم کاافتتاح کیااور تقریب سے خطاب میں کہا تھا کہ  مہم صرف حکومت کامیاب نہیں بناسکتی سب کو کردار اداکرناہے،ہفتے کوملک بھرمیں مہم کا باقاعدہ آغاز ہوگا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ شہر دیہات اور دریا صاف رکھنے ہیں، پاکستان میں ٹوائلٹس کی کمی پوری کریں گے تاکہ سیاحت بڑھے ، نیا پاکستان نئی سوچ سے بنےگا، قوم ساتھ دے یہ ہمارے بچوں کےمستقبل کا سوال ہے۔

    خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان 50 لاکھ سستے گھروں کی پالیسی کا اعلان 10 اکتوبر کو کریں گے، قیمت پندرہ لاکھ روپے تک رکھنے کا امکان ہے۔

  • این آر او کیس، آصف زرداری اور بچوں‌ کے اثاثوں‌ کی تفصیلات طلب

    این آر او کیس، آصف زرداری اور بچوں‌ کے اثاثوں‌ کی تفصیلات طلب

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے آصف زرداری سےپھر گزشتہ 10سال کے اثاثوں کی تفصیلات طلب کرلی اور بچوں کے اثاثوں کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم برقرار رکھا جبکہ سابق صدر کی بے نظیر بھٹو کے اثاثوں کی تفصیلات نہ مانگنے کی نظرثانی اپیل منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے این آر او کیس میں 10 سالہ اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانے سے متعلق آصف زرداری کی نظرثانی کی درخواست پر سماعت کی۔

    چیف جسٹس نے کہا آصف زرداری تفصیل دینے سے کیوں شرما رہے ہیں؟ بعض سوالات براہ راست آصف زرداری سے پوچھیں گے، ممکن ہےان کے پاس تمام سوالات کے جواب ہوں۔

    جسٹس اعجاز نے ریمارکس دیئے آصف زرداری عام آدمی نہیں، سابق صدر پاکستان ہیں اور آج عوامی عہدے پر ہیں ، آصف زرداری سےکہا صرف اپنی معلومات فراہم کریں۔

    چیف جسٹس سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ صرف اثاثے ظاہر کرنے کا کہہ رہے ہیں، آصف زرداری اعلی ترین عہدہ پر رہے ، زرداری کو خوش ہونا چاہیے کہ صفائی کا موقع ملا۔

    وکیل آصف علی زرداری نے کہا عدالت محترمہ شہید کا ٹرائل نہ کرے، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے توبہ توبہ محترمہ کے ٹرائل کا سوچ بھی نہیں سکتا، اثاثے مانگنا ٹرائل کرنا نہیں ہوتا، تشنگی ہے محترمہ کی شہادت کا درست ٹرائل نہیں ہو سکا، محترمہ کی شہادت کاٹرائل آصف زرداری کے دور میں ہوا۔

    لطیف کھوسہ ضمانت منسوخی کی اپیل سماعت کے لیے مقرر نہیں ہو رہی۔

    وکیل نے استدعا کی عدالت 10 کی بجائے 5سال کے اثاثے کی تفصیل مانگ لے اور صرف زیر کفالت بچوں کی تفصیل مانگے، جس پر چیف جسٹس نے کہا طے ہونا چاہیے بیٹوں کےاثاثے کیا ہیں؟

    جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس میں کہا آپ کے اعتراض پر غور کریں گے۔

    عدالت نے فاروق ایچ نائیک کی 5 سالہ اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری سے دس سال کےاثاثوں کی تفصیل پھر طلب کرلی اور کہا بینظیربھٹو کے بچوں کے اثاثوں کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم برقرار ہے۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ محترمہ کے علاوہ زرداری صاحب کے اثاثوں کی تفصیل دیں گے، زرداری کے جو بچے بالغ ہیں، ان کی تفصیل کیسے دیں،جس پر عدالت نے بے نظیر بھٹو سے ترکے میں ملی جائیداد کی تفصیلات جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

    عدالت نےاپنے 29 اگست کے حکم نامے پر سابق صدر کی بے نظیر بھٹو کے اثاثوں کی تفصیلات نہ مانگنے کی نظرثانی اپیل منظور کرلی۔

    این آر اوکیس میں آصف زرداری کےاثاثوں کی تفصیل نہ آنے پر چیف جسٹس نے کہا ہم نے ابھی آصف زرداری کو کچھ نہیں کہا، صرف اثاثوں کی تفصیلات مانگی تھیں، مقدمات دوبارہ کھولنےکا حکم بھی دے سکتے ہیں۔

    جسٹس اعجازالاحسن نے کہا جودستاویز طلب کیں ان کی تفصیلات کس نےضائع کیں، تاثر ہےتمام شواہد زرداری نے خود ضائع کیے۔

    چیف جسٹس نےفاروق نائیک سے مکالمے میں کہازرداری اثاثوں کی تفصیل نہیں دینا چاہتےتوانکی مرضی، عدالت نے مکمل انصاف کے لیے تفصیلات مانگی ہیں، یہ عوامی اہمیت کامعاملہ ہے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھافی الحال اسے کرپشن کیس قرار نہیں دےرہے، کیوں نہ آصف زرداری کوطلب کرلیں،آپ انکی موجودگی میں دلائل دیں۔

    بعد ازاں کیس کی سماعت 2ہفتے کےلیے ملتوی کردی۔

    مزید پڑھیں : آصف زرداری کا دس سالہ اثاثوں کی تفصیل دینے سے انکار، سپریم کورٹ میں نظرثانی درخواست دائر

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 29 اگست کو این آر او کیس میں سابق صدور پرویز مشرف اور آصف زرداری کی 10 سالہ اثاثوں کی تفصیلات اور اندرون و بیرون ملک اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب کی تھیں۔

    جس کے بعد سابق صدر آصف زرداری نے دس سال کے اثاثوں کی تفصیل دینے سے انکارکر تے ہوئے سپریم کورٹ میں نظرثانی درخواست دائر کی تھی۔

    آصف زرداری نےعدالت میں دی گئی نظرثانی درخواست میں سوالات اٹھائے ہیں کہ کیایہ عدالتی حکم بنیادی حقوق کے آرٹیکل 184/3 کے تحت آتا ہے؟

    انھوں نے سوال کیا کہ کیا بے نظیربھٹو کے اثاثوں کی تفصیل مانگنا قبرکے ٹرائل کے مترادف نہیں؟ کیا بچوں کی بھی ایک عشرے کی اثاثوں کی تفصیلات طلب کی جا سکتی ہیں؟ کیاسپریم کورٹ کی جانب سےحکم نامہ آئین کےخلاف نہیں؟

  • بغاوت کا مقدمہ ، نوازشریف 8 اکتوبر کو طلب، سرل المیڈا کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری

    بغاوت کا مقدمہ ، نوازشریف 8 اکتوبر کو طلب، سرل المیڈا کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری

    لاہور : سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر نواز شریف کو آٹھ اکتوبر کو طلب کرلیا اور سرل المیڈا کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرتے ہوئے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کیخلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔

    شاہد خاقان عباسی عدالت میں پیش ہوئے جبکہ نواز شریف اور سرل المیڈا پیش نہ ہوئے ۔

    .میاں نواز شریف کے وکیل نصیر بھٹہ نے عدالت سے گزشتہ سماعت پر پیش نہ ہونے پر معذرت کی عدالت نے مکالمہ کیا کہ بھٹہ صاحب آپ کو کتنے خون معاف ہیں آپ آئے حاضری بھی لگوائی لیکن پھر دوبارہ پیش نہیں ہوئے۔

    نصیر بھٹہ نے عدالت کو بتایا کہ اس کیس میں میاں نواز شریف صاحب نے بھی آنا تھا لیکن.بیگم کلثوم نواز کی تعزیت کا سلسلہ جاری ہے، اس لیے پیش نہیں ہوئے۔

    عدالت نے قرار دیا کہ اپ ایک مرتبہ پیش ہوں پھر قانونی راستہ اختیار کرلیں.

    عدالت نے نجی اخبار کے رپورٹر سرل المیڈا کے پیش نہ ہونے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے سرل المیڈا کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئے اور ڈی آئی جی آپریشن اسلام آباد کو حکم دیا کہ سرل المیڈا کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرے۔

    عدالت نے سرل المیڈا کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا حکم بھی دے دیا ۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ہم اس شخص کے ساتھ نرمی برتتے ہیں جو عدالتوں کا احترام کرتے ہیں جو عدالتوں کا احترام نہیں کرتے کسی معافی کا مستحق نہیں.

    عدالت نے سرل المیڈا کے وکیل سے استفسار کیا کہ ہم سرل المیڈا کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہیں، اپ بیان حلفی جمع کرائیں کہ سرل المیڈا اگلی سماعت پر پیش ہوگا.

    سرل المیڈا کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ میں بیان حلفی جمع نہیں کرا سکتا لیکن امید ہے کہ وہ پیش ہوگا۔

    لاہور ہائی کورٹ نے ڈی آئی جی آپریشن کو عدالتی فیصلے پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی اور شاہد خاقان عباسی کو حاضری سےاستثنیٰ کے لئے درخواست دینے کا حکم دیا۔

    عدالت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو آٹھ اکتوبر کے لیے طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

    گذشتہ سماعت میں لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے دس لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی تھی جبکہ اسلام آباد پولیس کو سرل المیڈا سے بھی نوٹس کی تعمیل کرانے کا حکم دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : بغاوت کے مقدمے کی درخواست ، شاہد خاقان عباسی کے وارنٹ گرفتاری جاری

    یاد رہے درخواست گزار کا کہنا تھا نواز شریف نے بمبئی حملوں کے متعلق بیان دیا، جس پر سیکیورٹی کونسل کا اجلاس بلایا گیا اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے بند کمرے کی کارروائی کی تفصیلات نواز شریف کو بتائیں اور اس طرح اپنے حلف کی پاسداری نہیں کی۔

    لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو آٹھ اکتوبر کو طلب کرلیا جبکہ سرل المیڈا کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر دیئے عدالت نے قرار دیا ہے کہ عدالتوں کے احترام نہ کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں

    درخواست میزن مزید کہا گیا تھا نواز شریف نے ممبئی حملوں کے متعلق سرل المیڈا کو انٹرویو دیا، جس سے ملکی سالمیت کو نقصان پہنچا اور شاہد خاقان عباسی نے مکمل معاونت کی لہذا نوازشریف اور شاہدخاقان کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی کی جائے۔

    خیال رہے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے انٹرویو میں کہا تھا کہ ممبئی حملوں میں پاکستان میں متحرک عسکریت پسند تنظیمیں ملوث تھیں، یہ لوگ ممبئی میں ہونے والی ہلاکتوں کے ذمہ دار ہیں، مجھے سمجھائیں کہ کیا ہمیں انہیں اس بات کی اجازت دینی چاہیے کہ سرحد پار جا کر ممبئی میں 150 لوگوں کو قتل کردیں۔

  • پنجاب پاور ڈویلپمنٹ کمپنی کیس،  شہباز شریف 20 اگست کو طلب

    پنجاب پاور ڈویلپمنٹ کمپنی کیس، شہباز شریف 20 اگست کو طلب

    لاہور : نیب لاہور نے سابق وزیر اعلی شہباز شریف کو پنجاب پاور ڈویلپمنٹ کمپنی کیس میں 20 اگست کو طلب کر لیا، ان پر بے ضابطگیوں اور میرٹ کے بغیر بھرتیوں کا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے نون لیگ کے صدر اور سابق وزیر اعلٰی شہباز شریف کو نوٹس جاری کر دیا ہے، جس کے مطابق سابق وزیر اعلٰی کو پنجاب پاور ڈوپلپمنٹ کمپنی کیس میں 20 اگست کو دوپہر دو بجے طلب کیا گیا ہے۔

    نیب لاہور کی جانب سے سابق وزیر اعلی پنجاب کو پہلے صاف پانی کرپشن کیس اور پنجاب پاور ڈویلپمنٹ کمپنی کیس میں طلب کیا جا چکا ہے۔

    نیب لاہور 56 کمپنیز کرپشن کیس میں کروڑوں روپے کی کرپشن پر پہلے ہی تحقیقات کر رہا ہے، نیب 56 کمپنیوں کے حوالے سے اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں بھی جمع کروا چکا ہے۔

    یاد رہے  سپریم کورٹ رجسٹری میں پنجاب کمپنیزاسکینڈل میں چیف جسٹس نے  ریمارکس دیے  تھے کہ اگرریفرنس بنتا ہے تو فائل کریں، 3 لاکھ سے زائد تنخواہ لینے والے افسران نیب کے روبرو پیش ہوں گے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھاکہ اگر کوئی پیسے واپس نہیں کرے گا تو ہم نکوالیں گے، کسی کو خیال ہی نہیں کہ یہ عوام کے ٹیکس کا پیسہ ہے، اورنج لائن ٹرین ودیگرمنصوبے ایک ہی ٹھیکیدار کو دیے گئے۔

    واضح رہے کہ نیب نے گزشتہ ماہ جولائی میں شہبازشریف کو پنجاب پاور کمپنی اسکینڈل سے متعلق پوچھ گچھ کیلئے طلب کیا تھا، جس کے احکامات سابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے ہوا میں اڑا دیئے تھے۔


    مزید پڑھیں: پنجاب پاور کمپنی اسکینڈل، شہبازشریف نے نیب میں طلبی کا نوٹس ہوا میں اڑا دیا


    اس سے قبل پنجاب کمپنیز اسکینڈل میں چار جولائی کو بھی شہبازشریف نیب لاہور آفس میں پیشی بھگت چکے ہیں، دو گھنٹے کے سوال جواب کے باوجود نیب کو مطمئن نہیں کر سکے تھے۔

    خیال رہے سابق وزیراعلیٰ پر بے ضابطگیوں اور میرٹ کے بغیر بھرتیوں کا الزام ہے۔

  • پچانوے ملین ڈالرکی منی لانڈرنگ کی تحقیقات ،  میاں منشا 17 اگست کو طلب

    پچانوے ملین ڈالرکی منی لانڈرنگ کی تحقیقات ، میاں منشا 17 اگست کو طلب

    اسلام آباد : نیب نے پچانوے ملین ڈالر منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے لئے نواز شریف کے قریبی ساتھی میاں منشا کو سترہ اگست کو طلب کرلیا، میاں منشا نے 95 ملین ڈالرمنی لانڈرنگ کےذریعے برطانیہ منتقل کیے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے 95 ملین ڈالر منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے لئے میاں منشا کو 17 اگست کو طلب کرلیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کی 3 رکنی ٹیم میاں منشا سے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کرے گی۔

    نیب ذرائع کے مطابق میاں منشا کے خلاف پاکستان ورکر پارٹی کے فاروق سہلریا نے درخواست دی تھی، فاروق سہلریا کو الیکشن سےقبل طلب کرکے بیان ریکارڈ کرچکا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ میاں منشا نے 95 ملین ڈالر منی لانڈرنگ کے ذریعے برطانیہ منتقل کیے، ایم سی بی بینک، نشاط گروپ، ڈی جی خان سیمنٹ میاں منشا کی ملکیت ہیں جبکہ آدم جی انشورنس اور نشاط پاورکمپنیاں بھی میاں منشا کی ملکیت ہیں۔

    خیال رہے میاں منشانواز شریف کے قریبی ساتھیوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔

    یادرہے گذشتہ روز سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد نے تفتیش میں انکشافات کرتے ہوئے کہا تھا کہ غیرملکی اثاثے شہزاد سلیم کے پاس محفوظ ہیں، چونیاں پاور، نشاط پاور سے قومی خزانے کو 80 ارب کا نقصان پہنچایا، دونوں پاور پلانٹ نشاط گروپ کی ملکیت ہیں، دونوں پاور پلانٹس سے سالانہ 80 ارب روپے کا فراڈ ہوتا تھا۔

    انکشافات کے بعد نیب نے چیف ایگزیکٹو نشاط چونیاں ملز شہزاد سلیم کو طلب کرلیا تھا۔

    خیال رہے کہ شہزاد سلیم ٹیکسٹائل انڈسٹری کی دنیا میں بڑے بزنس مین مانے جاتے ہیں اور معروف کاروباری شخصیت میاں منشا کے قریبی عزیز بھی ہیں جبکہ نشاط چونیاں ملز میاں منشا کی ملکیت ہے۔

  • چیف جسٹس نے 3لاکھ روپے سے زائد تنخواہ لینے والے تمام افسران کو کل طلب کرلیا

    چیف جسٹس نے 3لاکھ روپے سے زائد تنخواہ لینے والے تمام افسران کو کل طلب کرلیا

    لاہور: پنجاب کی کمپنیز پر لیے گئے از خود نوٹس کیس میں سپریم کورٹ نے تین لاکھ روپے سے زائد تنخواہ لینے والے تمام افسران کو کل طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے پنجاب کی کمپنیز پر لیے گئے از خود نوٹس کیس کی سماعت کی، ڈی جی نیب لاہور اور چیف سیکرٹری عدالت میں پیش ہوئے۔

    چیف سیکرٹری نے عدالت کو بتایا کہ 346 سول سرونٹ افسران جو کمپنیز میں گئے، انکی فہرست نیب کو دے دی ہے۔

    عدالت نے پبلک سیکٹر سے کمپنیز میں جانے والے تمام افسران کو بھی نوٹس جاری کر دیئے اور حکم دیا کہ کل تمام افسران سپریم کورٹ پیش ہوں، اگر کوئی اپنا موقف دینا چاہتا ہے تو کل تک دے دے۔

    چیف جسٹس نے پبلک سیکٹر سے کمپنیز میں جانے والے تمام سی ای اوز کی لسٹ آج ہی سپریم کورٹ میں پیش کرنے کا حکم دیا۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے پیچیدہ پرفارما بنانے پر ڈی جی نیب لاہور پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ ڈی جی صاحب آپ معاملے کو پیچیدہ کیوں کر رہے ہیں؟

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ہم افسران کو دیئے جانے والے سارے پیسے واپس لیں گے اور ڈیم فنڈ کے لیے جمع کرائیں گے، یہ عوام کے پیسے ہیں، بندر بانٹ کی اجازت نہیں دے سکتے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ کیپٹن عثمان پنجاب حکومت سے ایک لاکھ چالیس ہزار لے رہا تھا، کمپنی میں جا کر 14 لاکھ لے رہا ہے۔ ہسپتالوں میں مریضوں کے لیے دوائیاں نہیں ہیں اور افسران عیاشیاں کر رہے ہیں۔

    بعد ازاں عدالت نے تین لاکھ روپے سے زائد تنخواہ لینے والے تمام افسران کو کل طلب کرلیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • آصف زرداری اور فریال تالپور نے ایف آئی اے سے الیکشن کے بعد تک کی مہلت مانگ لی

    آصف زرداری اور فریال تالپور نے ایف آئی اے سے الیکشن کے بعد تک کی مہلت مانگ لی

    کراچی : سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور نے ایف آئی ا ے سے پیش ہونے کیلئے الیکشن کے ایک ہفتے بعد کا وقت مانگ لیا، دونوں کو ایف آئی اے حکام نے آج طلب کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق غیرقانونی ٹرانزیکشن کیس میں ایف آئی اےحکام کی جانب سے آصف زرداری اور فریال تالپور طلبی کے باوجود پیش نہ ہوئے ، دونوں کی جانب سے فاروق ایچ نائک ایسوسی ایٹ کے وکلاء نے ایف آئی اے حکام کے سامنے پیش ہوکر درخواست دی۔

    درخواست میں آصف زرداری اورفریال تالپورکے بیانات ایف آئی اے کراچی میں جمع کرائے گئے، آصف زرداری کی جانب سے جواب میں کہا گیا کہ 2014 کی ٹرانزیکشن ہے کا اس وقت ریکارڈ موجود نہیں ، آصف زرادری پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کے صدر ہیں اور این اے 213 سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔

    جواب میں کہا گیا کہ آصف علی زرداری انتخابی سرگرمیوں کی وجہ سے مصروف ہیں ، 25جولائی کے بعد تمام سوالوں کے جواب دیں گے ، 2014 کا کیس ہے اور مؤکل کو جولائی 2018 میں طلب کیا گیا ، طلبی اس وقت کی جارہی جب انتخابات کا 2ہفتوں بعد انعقاد ہورہا ہے۔

    فریال تالپور کی جانب سے بھی جواب میں کہا گیا کہ فریال تالپور پیپلزپارٹی خواتین ونگ کی سربراہ ہیں اور پی ایس 10لاڑکانہ سےانتخابات میں حصہ لے رہی ہیں، الیکشن مہم کی وجہ سے تمام ریکارڈ جمع کرکے جواب دینا ممکن نہیں ، لہذا جواب داخل کرانے کےلیے 31 جولائی تک مہلت دی جائے، وقت دیں انکوائری میں مکمل تعاون کیا جائے۔

    گزشتہ روز وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے نوٹس کے ذریعے دونوں کو طلب کیا تھا، ایف آئی اے سابق صدرآصف زرداری اور ان کی بہن سے اربوں روپے کی مبینہ ناجائز منتقلی سے متعلق تفتیش کرے گی۔

    نوٹس میں کہا گیا تھا کہ وہ ایک جعلی اکاؤنٹ سے ڈیڑھ کروڑ روپے کی رقم منتقلی کے بارے میں بتائیں اور خبردار کیا گیا کہ جان بوجھ کر پیش نہ ہوئےتو ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔


    مزید پڑھیں : آصف علی زرداری اور فریال تالپورکو کل ایف آئی اے نے طلب کرلیا


    ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ آصف زرداری کی رہائش گاہ بلاول ہاؤس پر کسی نے نوٹس وصول نہیں کیا، جس کے بعد اسے گیٹ پر چسپاں کر دیا گیا جبکہ فریال تالپور کے مینیجر نےنوٹس وصول کرلیا تھا۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 29 جعلی اکاؤنٹس معاملے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے زرداری اور فریال تالپور کو بارہ جولائی کو طلب کر رکھا ہے جبکہ دونوں کا نام بھی ای سی ایل میں ڈال دیا گیا۔

    چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے اٹارنی جنرل کی جانب سے جمع کردہ رپورٹ کی بنیاد پر آصف زرداری اور فریال تالپور کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا  حکم جاری کیا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق یہ افراد منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے کو مطلوب ہیں، آصف زرداری اور فریال تالپور کا نام بھی جعلی اکاونٹس ہولڈرز میں شامل ہے۔

    واضح رہے کہ سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور پر ڈیڑھ کروڑ کی غیر قانونی منتقلی کا الزام ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • این آر او  کیس :  پرویز مشرف، آصف زرداری سے بیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات طلب

    این آر او کیس : پرویز مشرف، آصف زرداری سے بیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات طلب

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے این آر او سے متعلق کیس میں پرویز مشرف، آصف زرداری سےبیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات طلب کرلیں ، چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے ڈیم بنانے ہیں اور ملک کا قرض اتارنا ہے، جو بڑے سمجھتے ہیں وہ پکڑے نہیں جائیں انہیں ڈھونڈ نکالیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں میں این آر او سے فائدہ اٹھانے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، دوران سماعت چیف جسٹس نے پرویز مشرف، آصف زرداری سے بیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات طلب کرلیں اور سابق اٹارنی جنرل ملک قیوم کو بھی اثاثوں کی تفصیلات فراہم کرنے کی کا کہا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ فریقین بیرون ملک جائیدادیں اورغیر ملکی اکاؤنٹ ظاہرکریں، کسی کی کوئی آف شور کمپنی ہے تو وہ بھی ظاہر کریں، فریقین اپنے بیان حلفی سپریم کورٹ میں جمع کرائیں۔

    چیف جسٹس نے سوال کیا کہ ملک قیوم اور آصف زرداری کی جانب سے جواب کب آئے گا؟جس پر فاروق ایچ نائیک نے عدالت بتایا کہ آصف زرداری کی طرف سےجواب آگیا ہے۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ آپ نے پراپرٹی اور فارن اکاؤنٹ ظاہر کرنے ہیں، آپ لوگوں کےباہر کوئی اثاثے نہیں اس پر سپریم کورٹ کو اعتماد میں لیں، عدالت کو بتائیں پاکستان سے باہر آپ کی اور بچوں کی کوئی پراپرٹی ہے یا نہیں۔

    آصف زرداری کے وکیل فاروق نائیک نے کہا میرے مؤکل 8مختلف مقدمات میں باعزت بری ہوئے۔

    پرویز مشرف کے وکیل مشرف اختر شاہ نے جواب کے لیے 2 ہفتے کی مہلت مانگ لی اور کہا کہ ہمیں کل ہی نوٹس ملا ہے، پرویزمشرف عدالتوں کااحترام کرتے ہیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ ذہن میں ایک ہزارلوگ ہیں جن سےتفصیلات لیں گے، ہم نے ڈیم بنانے ہیں اور ملک کا قرض اتارنا ہے، جوبڑے سمجھتے ہیں وہ پکڑےنہیں جائیں انہیں ڈھونڈنکالیں گے۔

    بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 7 اگست تک ملتوی کردی۔


    مزید پڑھیں : این آراو کا معاہدہ کرنے پر پرویزمشرف ،آصف زرداری اور نیب کو نوٹسز جاری


    یاد رہے کہ سپریم کورٹ میں این آر او سے متعلق درخواست دائر کی گئی تھی، جس پر عدالت نے 24 اپریل کو سابق صدور آصف زرداری اور پرویز مشرف کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایک ماہ میں جواب طلب کرلیا تھا، نوٹسز فیروز شاہ کی درخواست پرجاری کیے گئے تھے۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ این آر او کی وجہ سے ملک کا اربوں کا نقصان ہوا لہٰذا قانون بنانے والوں سے نقصان کی رقم وصول کی جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عائشہ احد  کیس، چیف جسٹس کا حمزہ شہبازسمیت دیگرملزمان کے خلاف آج ہی مقدمہ درج کرنے کا حکم

    عائشہ احد کیس، چیف جسٹس کا حمزہ شہبازسمیت دیگرملزمان کے خلاف آج ہی مقدمہ درج کرنے کا حکم

    لاہور : عائشہ احد کو دھمکیاں دینے سے متعلق کیس میں چیف جسٹس نے درخواست میں نامزد ملزمان کے خلاف آج ہی مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا اور آئی جی پنجاب کو تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں عائشہ احد کو دھمکیاں دینے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا خواجہ سلمان بتائیں حمزہ شہبازکہاں ہے، جس پر خواجہ سلمان نے جواب دیا میرےعلم میں نہیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سارے دن حمزہ کے ساتھ گھومتے ہیں اور کہتے ہیں مجھے پتہ نہیں،حمزہ شہبازجہاں کہیں ہیں عدالت میں پیش ہوں، کسی کی جان خطرے میں نہیں دیکھ سکتے، آئی جی صاحب میرے حکم پر گھبرا کیوں جاتے ہیں۔

    چیف جسٹس نے ایک بجے حمزہ شہباز کو پیش ہونے کا حکم دیا اور کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل شہبازشریف کوفون کرکے حمزہ کی پیشی یقینی بنائیں۔

    ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ حمزہ شہباز بیرون ملک ہیں، 3 سے 4 روزمیں حمزہ شہبازپاکستان آ جائیں گے۔

    عدالت نے آئی جی پنجاب کوعائشہ احد کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے عائشہ احد کیخلاف مقدمات کا ریکارڈ 6 جون تک پیش کرنے کا بھی حکم دیا۔

    چیف جسٹس نے عائشہ احد پر تشدد اور مقدمہ درج کرنے کے فیصلے پرعملدرآمد نہ کرنے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے نامزد ملزمان کیخلاف آج ہی مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ آگاہ کیا جائے مقدمہ درج نہ کرنے والے اہلکار کون ہیں۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں کیس کی سماعت29 جون تک ملتوی کردی۔

    خیال رہے کہ عائشہ احد نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جس میں درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ مجھے اور میری بیٹی کو حمزہ شہبازسے جان کا خطرہ ہے۔

    درخواست میں حمزہ شہباز،رانامقبول،علی عمران اوردیگرفریق ہیں۔

    یاد رہے کہ حمزہ شہباز کی منکوحہ ہونے کی دعویدار عائشہ احد ملک کہا تھا کہ شریف خاندان مجھے سات سال سے عدالتوں میں گھسیٹ رہا ہے، چیف جسٹس فریاد سنیں، اس خاندان کا ظرف ہے کہ عورتوں پر ظلم کرتا ہے۔

    اس سے قبل عائشہ احد نے اپنی جان کو خطرات کے پیش نظر ایس پی سیکیورٹی کو درخواست دی تھی اور کہا تھا کہ حمزہ شہباز نے میرے پیچھے غنڈے لگا دئیے ہیں، مجھے کچھ ہوا توحمزہ شہباز ذمہ دارہوں گے۔

    حمزہ شہباز کی اہلیہ ہونے کی دعوے دار عائشہ احد نے پی ٹی آئی کی رہنماء یاسمین راشد اور فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ نیوز کانفرنس کی تھی، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ 2010 میں‌ حمزہ شہباز نے مجھ سے شادی کی تھی اور جھوٹ بولا تھا کہ پہلی بیوی کو طلاق دے چکا ہوں لیکن بعد ازاں وہ مجھ سے شادی کرنے ہی سے مُکر گئے۔ اس سے پہلے بھی وہ کئی بار اپنے لیے انصاف کی اپیل کرچکی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔