Tag: suo moto notice

  • عمران شاہ کا شہری پر تشدد، چیف جسٹس نے نوٹس لے لیا

    عمران شاہ کا شہری پر تشدد، چیف جسٹس نے نوٹس لے لیا

    لاہور : چیف جسٹس آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کے ایم پی اے عمران شاہ کے ہاتھوں شہری پر تشدد کا ازخودنوٹس لیتے ہوئے عمران شاہ سے 3دن میں جواب طلب کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کراچی سے منتخب ہونے والے  ایم پی اے عمران شاہ کے ہاتھوں شہری پر تشدد کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے اور شہریوں کی جانب سے واقعے میں ملوث اپیلوں پر نوٹس لیا۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے تحریکِ انصاف کے نو منتخب رکن صوبائی اسمبلی عمران شاہ کو تین دن میں عدالت کے روبرو جواب جمع کرانے کا حکم صادر کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : تحریک انصاف نے ڈاکٹرعمران علی شاہ کی پارٹی رکنیت معطل کردی

    یاد رہے کہ چند روز قبل تحریک انصاف کے ایم پی اے عمران علی شاہ نے کراچی میں سڑک پر ایک شہری کو سرعام تشدد کا نشانہ بنایا تھا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہوگئی تھی، اس کے بعد سے انہیں شدید تنقید کا سامنا تھا۔

    بعد ازاں نو منتخب رکن نے متاثرہ شہری کے گھر جاکر ان سے معافی بھی مانگی تھی۔  دریں اثںا تحریک انصاف کی قیادت نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے عمران علی کو شوکاز نوٹس جاری کیا تھا اور جواب طلب کیا تھا۔

    بعد ازاں پارٹی نے ڈاکٹر عمران علی شاہ کی پارٹی رکنیت معطل کردی تھی، پی ٹی آئی کے ایم این اے نجیب ہارون نے تصدیق کرتے ہوئے کہا تھاکہ معاملے کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے رکنیت ایک ماہ کے لئے معطل کی ہے، فیصلہ ڈسپلنری کمیٹی کرے گی۔

  • کبھی کسی سیاسی مقدمے پرازخود نوٹس نہیں لیا، چیف جسٹس ثاقب نثار

    کبھی کسی سیاسی مقدمے پرازخود نوٹس نہیں لیا، چیف جسٹس ثاقب نثار

    اسلام آباد : چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے کبھی کسی سیاسی مقدمے پر ازخود نوٹس نہیں لیا، تمام نوٹسز بنیادی حقوق سے متعلق ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سپریم کورٹ کا دورہ کرنے والے نجی یونیورسٹی کے طلباء کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سیاسی مقدمات میں تمام فریقین نےعدالتی دائرہ اختیارتسلیم کیا،۔

    سپریم کورٹ سمیت تمام عدالتیں آئین اور قانون کی پاسدار ہیں، عدلیہ کو برا بھلا کہنے والوں کے معاملے کو ذاتی حیثیت میں نہیں دیکھ رہے، اس حوالے سے قانون خود اپنا راستہ لے گا۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار کا مزید کہنا تھا کہ عدالت نے آج تک جتنے بھی ازخود نوٹسز لئے وہ عوام کے بنیادی حقوق سے متعلق ہیں، کبھی کسی سیاسی مقدمے پر ازخود نوٹس نہیں لیا گیا کیونکہ بنیادی حقوق کا تحفظ کرنا عدلیہ کی ذمہ داری ہے۔

    انہوں نے واضح کیا کہ میرے سیاسی عزائم ہرگز نہیں ہیں، ریٹائرمنٹ کے بعد نہ تو سیاست میں آؤں گا، وکالت بھی نہیں کروں گا بلکہ تعلیمی میدان میں اپنی خدمات سرانجام دوں گا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ملکی سالمیت سب سے مقدم ہے، تفریق کرکے قوم کو آگےنہیں لے جایا جاسکتا، ملک کواس وقت یکجہتی کی ضرورت ہے، مل کر ملک کو قائداعظم کا پاکستان بنانا ہے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ بڑےمحلات میں رہنے والےغریبوں کے حقوق کی باتیں کرتے ہیں، بلوچستان کی طرح خیبر پختونخوا بھی جاؤں گا، بلوچستان میں پانی ذخیرہ نہ کرکے غفلت کا مظاہرہ کیا گیا، صاف پانی، توانائی ،صحت اور تعلیم جیسے بنیادی حقوق کیلئے کچھ نہیں کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ عام انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہی ہوں گے، شفاف انتخابات کی ضمانت دیتے ہیں، عدالتی بنیادی اصلاحات کے لئےکام شروع کردیا ہے، عدالتی اصلاحات نافذ کریں گے عوام کو جلد تبدیلی نظرآئے گی۔

    فرسودہ قوانین اورججوں کی تربیت کے بغیرعدالتی اصلاحات ممکن نہیں، لاء اینڈ جسٹس کمیشن کے تحت تمام قوانین کا جائزہ لیا جارہا ہے، عدالتی معاونت کیلئے وکلاء کو ذمہ داریاں سونپ کر تجاویز طلب کرلی گئی ہیں، تجاویز کاجائزہ لے کر مسودہ قانون سازی کیلئے پارلیمنٹ بھجوایا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • تعلیم اورصحت کے شعبوں میں کام نہ ہوا تواورنج لائن سمیت تمام منصوبےبند کر دوں گا،چیف جسٹس

    تعلیم اورصحت کے شعبوں میں کام نہ ہوا تواورنج لائن سمیت تمام منصوبےبند کر دوں گا،چیف جسٹس

    لاہور : لاہور کے اسپتالوں کی حالت زار پر از خود نوٹس کی سماعت میں چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا کہ تعلیم اورصحت کے شعبوں میں کام نہ ہوا تو اورنج لائن سمیت تمام منصوبے بند کر دوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں لاہور کے اسپتالوں کی حالت زار پر از خود نوٹس کی سماعت ہوئی ، عدالت کے حکم پر لاہور کے سرکاری اسپتالوں کے ایم ایس پیش ہوئے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اسپتالوں کی صورتحال اچھی نہیں، اسپتالوں کی مکمل حالت زار پر رپورٹیں جمع کروائیں، حلفیہ بیان کے ساتھ عدالت میں رپورٹیں جمع کروائیں، نوٹس کا مقصد ایکشن لینا نہیں،اسپتالوں کی حالت بہتر کرناہوگا۔

    جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ تمام اسپتالوں کا آڈٹ کرکے رپورٹ جمع کروائی جائے، اسپتالوں میں جان بچانے والی ادویات کی رپورٹ جمع کروائیں، سروسز اسپتال کےوارڈ میں زخم پر ٹانکے لگانے والا آلہ نہیں تھا، اپنی مشہوری کےبجائے اسپتالوں کو ادویات فراہم کریں، پنجاب حکومت اپنی تشہیر پر کروڑ وں روپے لگا رہی ہے۔

    چیف جسٹس نے چیف سیکریٹری پنجاب سے استفسار کیا کہ صحت کی سہولتیں فراہم کرنا ہماری ذمےداری ہے، تعلیم اورصحت کے شعبوں میں کام نہ ہوا تو دیگرمنصوبےبندکردوں گا، اگر کام نہ ہوا تو اورنج لائن سمیت تمام منصوبے بند کر دوں گا۔

    جسٹس ثاقب نثار نے مزید اپنے ریمارکس میں کہا کہ صحت کی صورتحال جانچنےکیلئےسندھ، بلوچستان بھی جائیں گے، ہمارامقصد شعبہ صحت کی بہتری ہے، کسی خرابی کے پیچھے کرپشن نظر آئی تو نہیں چھوڑوں گا۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ خوش نصیب ہیں ہماراپناملک ہےاس کی خدمت کرناہوگی، بدنصیب ہیں وہ لوگ جن کے ملک ہیں اوروہ قدرنہیں کرتے۔

    دوسری جانب حمیدلطیف اسپتال سےمتعلق ازخودنوٹس کی سماعت میں حمیدلطیف اسپتال سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی،،ڈی جی ایل ڈی اے کا کہنا تھا کہ حمید لطیف اسپتال کی تعمیرغیر قانونی ہے۔

    سپریم کورٹ نے کہا کہ 50لاکھ روپے گلاب دیوی اسپتال کو امداد دیں اور حمید لطیف اسپتال کوہدایت دی کہ امداددےکرآئیں پھردیکھیں کیاکرناہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کےاسپتال نےایک ڈیڈباڈی دینے سے انکارکر دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پرشیئر کریں۔