Tag: Super Cyclone Kyarr’

  • سمندری طوفان: ہاکس بے، ابراہیم حیدری، کیماڑی زیر آب، ایمرجنسی نافذ

    سمندری طوفان: ہاکس بے، ابراہیم حیدری، کیماڑی زیر آب، ایمرجنسی نافذ

    کراچی: ہاکس بے کے چند علاقے، ابراہیم حیدری، اور کیماڑی کے ساحلی علاقے زیر آب آ گئے، میئر کراچی وسیم اختر نے سمندری طوفان کیار کے پیش نظر مختلف محکموں کو الرٹ کر دیا، ایمرجنسی بھی نافذ کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بحیرۂ عرب میں اب تک کا سب سے طاقت ور سمندری طوفان کیار نے کراچی کی ساحلی پٹی کو متاثر کرنا شروع کر دیا ہے، مختلف ساحلی علاقوں کے 300 سو سے زیادہ مکانوں میں پانی داخل ہو گیا، لوگوں نے نقل مکانی شروع کر دی، ہاکس بے روڈ ڈوب گئی ہے، ڈی ایچ اے گالف کلب بھی زیر آب آ گیا، سمندری طوفان کی پیش گوئی کر دی گئی ہے، میئر کراچی نے ایمرجنسی نافذ کر دی۔

    ادھر سمندری طوفان سے ٹھٹھہ کے 51 سے زائد دیہات زیر آب آ گئے ہیں، سجاول کے علاقے شاہ بندر اور جاتی کے کئی دیہات میں پانی داخل ہو چکا، بلوچستان کے علاقے مکران کی مختلف ساحلی آبادیاں بھی زیر آب آ گئی ہیں، ساحل کے قریب نمک پلانٹس تباہ ہو گئے۔

    میئر کراچی نے کہا ہے کہ سمندری طوفان کے پیش نظر شہری ساحل پر جانے سے گریز کریں، اور پہلے سے موجود شہری فوری ہاکس بے خالی کر دیں۔

    ادھر حکومت کی جانب سے کیٹی بندر، فش ہاربر سے ماہی گیروں پر لانچیں سمندر میں لے جانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، اور ماڑہ، گوادر، پسنی کے ماہی گیروں پر بھی سمندر میں لانچیں لے جانے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ میری ٹائم سیکورٹی ایجنسی کا کہنا ہے کہ ماہی گیروں کو 28 سے 30 اکتوبر تک سمندر میں جانے سےروک دیا گیا ہے، طوفان کیار کے پیش نظر ماہی گیر سمندر میں جانے سے گریز کریں۔

    مزید تفصیل:  سپرسائیکلون ‘کیار’ کراچی سے چند ہی کلومیٹر دور

    کمشنر کراچی افتخار شالوانی کا کہنا ہے کہ محکمہ داخلہ کو سمندر کے اطراف دفعہ 144 لگانے کی درخواست کر دی گئی ہے، آج رات سمندری پانی سے مزید علاقوں کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے، لوگوں کو احتیاطی تدابیر کے لیے آگاہی فراہم کی جا رہی ہے۔

    اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ساحلی علاقے سمندری طوفان کیار کے زیر اثر آ چکے ہیں، ڈام بندر، اورماڑہ، کنڈ ملیر میں بھی سمندری پانی رہایشی علاقوں میں داخل ہو چکا ہے، وزیر داخلہ بلوچستان ضیا لانگو نے پی ڈی ایم اے کو تیار رہنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    ضیا لانگو نے پیغام جاری کیا ہے کہ بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں، ہنگامی صورت میں تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں، پی ڈی ایم اے کے ضلعی افسران اور اہل کار جائے تعیناتی پر موجود رہیں۔ انھوں نے زیر اثر آنے والے علاقوں میں اشیائے خور و نوش بھی موجود رکھنے کی ہدایت کر دی ہے۔

  • سپرسائیکلون ‘کیار’ کراچی سے چند ہی کلومیٹر دور،  ساحلی پٹی متاثر ہونا شروع

    سپرسائیکلون ‘کیار’ کراچی سے چند ہی کلومیٹر دور، ساحلی پٹی متاثر ہونا شروع

    کراچی : بحیرہ عرب میں ابتک کا سب سے طاقتور سمندری طوفان کیار سے کراچی کی ساحلی پٹی متاثر ہونا شروع ہوگئی ہے ، ابراہیم حیدری کی ساحلی پٹی پر آباد دو سو سے زائد گھر زیر آب آچکے ہیں ، سمندر کی تیز اٹھنے والی لہروں کے باعث مزید نقصان کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بحیرہ عرب میں بننےوالاطوفان سپرسائیکلون کی شکل اختیارکرگیا ، طوفان کیٹگری 5 میں شامل ہوچکا ہے، جس کے باعث 30 اور 31 اکتوبر کو کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں بارش اور گرد آلود ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔

    سمندری طوفان کیار کراچی سے 670 کلومیٹر دور ہے، کیار طوفان کارخ عمان کی جانب ہے، کراچی میں ہوا10کلومیٹرفی گھنٹہ کی رفتارسےچل رہی ہے، نمی کا تناسب 54فیصد رہنے کا امکان ہے جبکہ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت36 سے 37 ڈگری ریکارڈ کیا جاسکتا ہے

    سمندری طوفان کیار کے باعث کراچی کی ساحلی پٹی متاثرہونا شرو ع ہوگئی ہے، ابراہیم حیدری کی ساحلی پٹی پرآباد مختلف گوٹھوں میں سمندری پانی گھروں میں داخل ہوگیا، جس کے باعث چشمہ گوٹھ، لٹھ بستی اور ریڑھی گوٹھ شدید متاثرہوئے ہیں اور دوسوسےزائدگھر زیر آب آچکے ہیں۔

    ریسکیو آپریشن شروع نہ ہونے کے باعث علاقہ مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ، سمندر کی تیز اٹھنے والی لہروں کے باعث مزید نقصان کا خدشہ ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 30 اکتوبرتک مغربی ہواؤں کا سسٹم سائیکلون پر اثر انداز ہوسکتا ہے ، ہواؤں کا سسٹم سائیکلون کو کمزور کرے گا یا اس کا رخ جنوب کی جانب کرسکتا ہے، سائیکلون کارخ جنوب کی جانب ہواتوپاکستان کےساحلی علاقوں میں بارش متوقع ہے۔

    سردار سرفراز نے مزید بتایا کہ گہرے سمندر میں لہریں 3 سے 4 میٹر تک بلندہوسکتی ہیں، 30 اکتوبر کو بھارت کرناٹک کے قریب ایک اور ہوا کا کم دباؤ بن سکتا ہے اور یہ ہوا کا کم دباؤ ڈپریشن یاسائیکلون میں تبدیل ہوسکتاہے، سائیکلون بننے کی صورت میں اسے ماہا کا نام دیا جائے گا، سائیکلون کیار کے اثرات 2 نومبر تک رہیں گے۔

    مزید پڑھیں : بحیرہ عرب میں بننےوالا طوفان سپر سائیکلون کی شکل اختیار کرگیا

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کیار بحیرہ عرب میں ابتک کا سب سے طاقتور طوفان ہے، طوفان 15 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے شمال مغرب کی جانب بڑھ رہا ہے اور سائیکلون کے گرد ہوائیں 245 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی ہیں ، طوفان براہ راست پاکستان کی کسی ساحلی پٹی پر اثرانداز نہیں ہوگا۔

    دوسری جانب سمندری طوفان کے خدشے کے پیش نظر فشرمین کوآپریٹوسوسائٹی میں ایمرجنسی نافز کردی گئی ہے ، فشرمین کوآپریٹوسوسائٹی نے ماہی گیروں کو فوری واپسی کی ہدایت کرتے ہوئے 3 دن تک سمندر میں جانے اور شکار پر پابندی عائد کردی ہے۔

    فشرمین کوآپریٹو سوسائٹی کا کہنا ہے کہ ابتک 132 کشتیوں کے ماہی گیروں سے رابطہ ہوچکا ہے، 100 سے زائد کشتیاں محفوظ مقام پر پہنچ چکی ہیں اور 112 کشتیوں کو گہرے سمندر سے واپس بلالیا گیا ہے۔