Tag: Super Tax

  • بجٹ میں ٹیکس ریلیف کے امکانات کم، سپر ٹیکس ختم نہ کرنے کا فیصلہ

    بجٹ میں ٹیکس ریلیف کے امکانات کم، سپر ٹیکس ختم نہ کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ میں ٹیکس ریلیف کے امکانات کم ہوں گے، حکومت نے ایوان صنعت و تجارت کو ٹیکسز میں چھوٹ دینے سے انکار کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے کہا ہے کہ بجٹ میں ٹیکس چھوٹ مرحلہ وار ختم کیا جا رہا ہے، اس لیے ٹیکس رعایتیں مزید کم ہوں گی، بجٹ میں سپر ٹیکس برقرار رکھنے کے لیے ایف بی آر بہ ضد ہے۔

    ایف بی آر ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے ایف بی آر کو سپر ٹیکس ختم نہ کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے اس لیے آئندہ بجٹ میں 15 کروڑ سے زائد آمدن والوں پر سپر ٹیکس ختم نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    سالانہ 15 کروڑ آمدن پر 1 فی صد سپر ٹیکس، سالانہ 20 کروڑ آمدن پر 2 فی صد سپر ٹیکس، سالانہ 25 کروڑ آمدن پر 3 فی صد سپر ٹیکس، سالانہ 30 کروڑ آمدن پر 5 فی صد سپر ٹیکس اور سالانہ 30 کروڑ سے زائد آمدن پر 10 فی صد سپر ٹیکس لاگو رہنے کا امکان ہے۔

    آٹو موبائل، مشروبات، کیمیکل، فرٹیلائزر، اسٹیل اور سیمنٹ سیکٹر پر سپر ٹیکس ہوگا، پٹرولیم سیکٹر کی 30 کروڑ سے زائد آمدن پر، فارماسوٹیکل، شوگر اور ٹیکسٹائل سیکٹر، اور بینکنگ سیکٹر پر 10 فی صد سپر ٹیکس عائد ہوگا۔

  • شہباز حکومت نے جو کیا،  اس کا خمیازہ پاکستان کو اگلے 20سال تک بھگتنا ہو گا، شبر زیدی

    شہباز حکومت نے جو کیا، اس کا خمیازہ پاکستان کو اگلے 20سال تک بھگتنا ہو گا، شبر زیدی

    اسلام آباد : سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا ہے کہ جو شہباز حکومت نے کیا، اس کا خمیازہ پاکستان کو اگلے بیس سال تک بھگتنا ہو گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے وزیراعظم کی جانب سے سپر ٹیکس لگانے کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سپر ٹیکس کا اعلان ،سمجھ نہیں آرہا حکومت کیا کررہی ہے، انھوں نے یہ اعلان کرکے مارکیٹ کو کریش کرادیا۔

    سابق چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ جو ٹیکس نہیں دیتے انھیں دائرہ کار میں لانا چاہیے تھا، جو ٹیکس دیتےہیں حکومت نے ان پر ڈبل ٹیکس لگادیا ہے۔

    شبرزیدی نے کہا کہ اس حکومت نے 2سے3ماہ میں جوکیا اس کا خمیازہ ملک کو20سال بھگتنا پڑے گا،جن کمپنیوں پر سپر ٹیکس لگایا وہ صرف300 ہیں سمجھ سے باہر کہ ان 300 کمپنیوں کے ملازمین پر کیا اثر پڑے گا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے یقین ہی نہیں آرہا کہ انھوں نے سپر ٹیکس لگایا ہے اور سمجھ نہیں آرہا کہ سپر ٹیکس لگانے کااعلان وزیراعظم نے کیسے کردیا، تاجر برادری ویسے ہی ڈالر کی وجہ سے مشکل سے کمپنیاں چلارہےہیں، ہم نے جتنی محنت کی انھوں نے سب پر پانی پھیردیا۔

  • شوکت ترین سپر ٹیکس کے اعلان پر پھٹ پڑے

    شوکت ترین سپر ٹیکس کے اعلان پر پھٹ پڑے

    اسلام آباد : سابق وزیرخزانہ شوکت ترین نے سپر ٹیکس کے اعلان پر کہا کہ یہ جارحانہ اور پرانا پاکستان کا ٹیکس سسٹم ہے، چند انڈسٹریز جو چل رہی ہیں یہ اس کا بھی بیڑہ غرق کردیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرخزانہ شوکت ترین سپر ٹیکس کے اعلان پر پھٹ پڑے، اے آروائی نیوز سے گفتگو میں کہا کہ یہ واپس پرانے پاکستان کی طرف لے کر جارہے ہیں،
    تینتالیس ملین لوگوں کو ڈیٹا دیا جو ٹیکس نہیں دے رہے،ان سے ٹیکس نہیں لے رہے مگر تیس تیس فیصد ٹیکس میں اضافہ کردیا ہے۔

    شوکت ترین نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے ہمیں 700ارب روپے کے ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کا کہا، ہم نے تقریباً نصف ٹیکس چھوٹ ختم کی۔

    سابق وزیرخزانہ نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے ہمارے ٹیکس نیٹ بڑھانے کے تمام اقدامات ختم کردیئے، انھوں نے ریٹیلیرز کو پھر سے ٹیکس دینےسے بچالیا ، یہ فکس ٹیکس کی طرف جارہےہیں جو پرانے پاکستان کا ٹیکس سسٹم ہے،

    انھوں نے بتایا کہ ہم نے چودہ سو ارب روپے ایک سال میں اکٹھا کیا، اس سال انیس سو ارب تک لے گئے، اسے آٹھ ہزار ارب تک لے جاتے، یہ اس پروگرام پر عمل کیوں نہیں کر رہے؟

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ہم نے کہا تھا ٹیکس نیٹ میں اضافہ کریں ، جو پہلے ہی ٹیکس دے رہا ہے اس پرمزید ٹیکس نہ لگائیں، چند انڈسٹریز جو چل رہی ہیں یہ اس کا بھی بیڑہ غرق کردیں گے۔

  • 10 فیصد سپرٹیکس لگانے کا فیصلہ ، مہنگائی کے طوفان میں مزید شدت کا خطرہ’

    10 فیصد سپرٹیکس لگانے کا فیصلہ ، مہنگائی کے طوفان میں مزید شدت کا خطرہ’

    لاہور : تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا ہے کہ صنعتوں پر 10 فیصد سپرٹیکس لگانے کے فیصلے سے مہنگائی کے طوفان میں مزید شدت آئے گی۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے سماجی رابطے کی وپب سائٹ ٹوئٹر پر وزیراعظم کی جانب سے سپر ٹیکس لگانے کے اعلان کے بعد ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ صنعتوں پر 10 فیصد سپرٹیکس لگانے کے فیصلے کے نتیجے میں بے روزگاری میں اضافہ ہوگا۔

    شہبازگل کا کہنا تھا کہ گروتھ میں مزید کمی اور کھادسمیت ہرشےکی قیمت میں 10فیصد مزید اضافہ ہوگا ، جس سے مہنگائی کے طوفان میں مزید شدت آئے گی ، عمران خان نے بنا ایسے ظالمانہ اقدامات کے ٹیکس کلیکشن میں ریکارڈ اضافہ کیا۔

    خیال رہے وزیراعظم ک شہباز شریف نے معاشی ٹیم کے ساتھ اجلاس کے بعد قوم سے خطاب میں کہا ہوئے بڑی صنعتوں پر سپر ٹیکس لگانے کا اعلان کیا۔

    انہوں نے کہا کہا غربت کم کرنے کے نام پر اسٹیل، سیمنٹ، شوگرملز،آئل اینڈ گیس سیکٹر،فرٹیلائزر،ٹیکسٹائل، انرجی اینڈ ٹرمینل اوربینکنگ سیکٹر پر دس فیصد ٹیکس لگا رہے ہیں ، حکومت کو سخت فیصلے لینے پڑے ہیں مگر انہی کی وجہ سے پاکستان دیوالیہ پن کے دھانے سے نکلے گا۔

  • آئندہ بجٹ میں دولت مندوں پر ٹیکس میں اضافے کا امکان

    آئندہ بجٹ میں دولت مندوں پر ٹیکس میں اضافے کا امکان

    اسلام آباد: بڑی کمپنیوں اور دولت مند افراد پر لگا سپر ٹیکس آئندہ مالی سال بھی جاری رکھا جائے گا۔ حکومت ٹیکس کی شرح میں اضافے پر بھی غور کر رہی ہے۔

    ذرائع کے مطابق مالی سال 18-2017 کے بجٹ میں ٹیکس دائرہ کار اور وصولیوں میں اضافے کے لیے حکومت بڑی کمپنیوں اور دولت مندوں پر لگے اس ٹیکس کی شرح میں اضافے کا ارادہ رکھتی ہے۔

    سپر ٹیکس سالانہ 10 کروڑ روپے کمانے والے افراد جبکہ 20 کروڑ روپے کمانے والی کمپنیوں پر لگتا ہے۔

    مزید پڑھیں: آئندہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ متوقع

    سپر ٹیکس سے حاصل ہونے والی آمدن آئی ڈی پیز کی بحالی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے استعمال کی جائے گی۔

    اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں حکومت کو سپر ٹیکس کی مد میں 20 ارب روپے حاصل ہوئے۔

    یاد رہے کہ رواں برس بجٹ میں سرکاری ملازمین کے لیے تنخواہوں میں 10 فیصد تک اضافے کا بھی امکان ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔