Tag: supported

  • تاجروں نے ملک میں صدارتی نظام رائج کرنے کا مطالبہ کردیا

    تاجروں نے ملک میں صدارتی نظام رائج کرنے کا مطالبہ کردیا

    اسلام آباد : چیمبر آف سمال ٹریڈرز اسلام آباد کے سرپرست شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ موجودہ پارلیمانی نظام حکومت ملک کی اقتصادی ترقی اور عوام کے مسائل کے حل کرنے میں ناکام ہو گیا ہے۔

    اس لئے صدارتی نظام کی جانب پیش رفت کی جائے، اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ میں صدارتی نظام میں معیشت جبکہ پارلیمانی نظام میں کرپٹ اشرافیہ نے بے مثال ترقی کی ہے۔

    شاہد رشید بٹ کا کہنا تھا کہ دنیا کے درجنوں ممالک نے ریاست کو مستحکم اور مسائل کے حل کے لئے نیا آئین بنایا یا بنیادی آئین میں تبدیلیاں کیں مگر پاکستان میں عوام کو دھوکہ دے کر ایسی ترامیم کی گئیں، جس نے لٹیروں کی ہمت بڑھا کر کرپشن کو پروان چڑھایا۔

    ان ترامیم نے ریاست اور اداروں کو کمزور،پولیس کو غیر فعال و عوام دشمن اوراشرافیہ کو ٹیکس سمیت تمام ذمہ داریوں سے استثنیٰ دیا جبکہ غریبوں کمر توڑ ڈالی، ان کا موقف تھا کہ دنیا کے ایک سو چوالیس ممالک میں جمہوری نظام رائج ہے چھتیس میں پارلیمانی نظام جبکہ باقی میں صدارتی نظام ہے ۔

  • جرمنی نے وینزویلا میں حکومت مخالف مظاہروں کی حمایت کردی

    جرمنی نے وینزویلا میں حکومت مخالف مظاہروں کی حمایت کردی

    کراکس : جرمنی نے دستوری حکومت کے سرگرم اپوزیشن رہنما جون گوئیڈو کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے دوبارہ الیکشن کو ملک میں استحکام کا ضامن قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی امریکی ملک وینزویلا میں صدر نکولس ماڈورو کیخلاف احتجاج جاری ہے جبکہ حزب اختلاف کے حامیوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی ہیں اور نکولس میڈورو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    جرمن حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ احتجاجی تحریک چلانے والے وینزویلن شہری اپنے ملک بہتر مستقبل کیلئے جدوجہد کررہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نکولس ماڈورو گزشتہ برس ہونے والے انتخابات میں ایک بار پھر ملک کے صدر منتخب ہوئے تھے اور رواں ماہ ہی اپنے عہدے کا حلف اٹھایا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ وینزیلن صدر کی مخالف میں بغاوتی تحریک چلانے والے اپوزیشن رہنما جون گوئیڈو کی جرمنی کے علاوہ امریکا اور کینیڈا نے بھی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے وینزویلا میں سیاسی تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے۔

    وینزویلن صدر نکولس ماڈورو نے حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کے الزام میں امریکا سے سفارتی تعلقات ختم کرتے ہوئے وینزویلا میں تعینات امریکی سفارتکاروں کو 72 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔

    مزید پڑھیں : وینزویلا کے صدرنکولس میڈورو کا امریکا سے سفارتی تعلقات ختم کرنےکا اعلان

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکا اور اس کے اتحادی ممالک جون گوئیڈو کی حمایت کررہے ہیں جبکہ روس، کیوبا اور ترکی سمیت کئی ممالک نے وینزویلا کے منتخب صدر نکولس ماڈورو کی دستوری حکومت کی حمایت کی ہے۔

    خیال رہے کہ اپوزیشن لیڈر جون گوئیڈو نے خود کو عوام کے سامنے قیام مقام صدر کا تھا جلد ہی فوج کی نگرانی میں صاف اور شفاف الیکشن کرانے کا اعلان کیا ہے، جس کے چند منٹ بعد ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے اپوزیشن لیڈر جان گائیڈو کی حکومت کو تسلیم کرلیا۔

    وینزویلا کی حزبِ اختلاف نے اس انتخاب کو تسلیم کرنے سے انکارکیا تھا کیوں کہ انتخاب سے قبل حزبِ اختلاف کے بیشتر رہنماؤں اور امیدواروں کو یا تو قید کردیا گیا تھا۔

  • یمن میں جنگ بندی کا مطالبہ، برطانوی وزیر اعظم نے حمایت کردی

    یمن میں جنگ بندی کا مطالبہ، برطانوی وزیر اعظم نے حمایت کردی

    لندن : برطانوی وزیر اعظم نے یمن میں خون ریزی بند کرنے کے امریکی مطالبے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن جنگ کا سیاسی حل نکالا جائے ورنہ جنگ بندی کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق کئی برسوں سے یمن میں جاری جنگ اور بدتر اندرونی صورتحال کے پیش نظر امریکا نے عالمی طاقت ہونے کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہ انسانیت کی بھلائی کے لیے یمن جنگ کے دونوں فریقین سے مذاکرات کا مطالبہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر دفاع جیم میٹس کی جانب سے یمن میں 30 روز کے اندر اندر جنگ بندی کے مطالبے پر برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے حمایت کا اعلان کردیا۔

    برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے نے سویڈن میں یمن کے معاملات کے حوالے سے ہونے والے امن مذاکرات کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ کے دونوں فریقین مسئلے کو گفتگو کے ذریعے حل کریں۔

    برطانوی پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے تھریسامے کا کہنا تھا کہ جب تک یمن میں جنگ کا سیاسی حل نہیں نکالا جاتا اس وقت دونوں فریقین کے درمیان جنگ بندی کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

    خیال رہے کہ تھریسا مے نے ایسے وقت میں یمن میں سیاسی حل کی بات کی جب ایک برطانوی رکن پارلیمنٹ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے جنگ بندی کے لیے نئی قرارداد منظور کروانے پر دباؤ ڈالنے کا کہا تھا۔


    مزید پڑھیں : یمن جنگ کے فریقین 30 دن میں‌ مذاکرات کی میز پر آئیں، امریکا


    یاد رہے کہ گذشتہ روز امریکی وزیر دفاع جیم میٹس نے کہا تھا کہ امریکا طویل عرصے سے یمن میں جاری جنگ اور جنگ کے نتیجے میں بے گناہ شہریوں کی ہلاکت پر خاموش ہے۔

    امریکی وزیر دفاع جم میٹس کا کہنا تھا کہ یمن جنگ کے فریقین جنگ بندی کرکے مذاکرات کی میز پر آئیں، ہمیں امن کی جانب بڑھنا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جم میٹس سے قبل امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو بھی حوثی جنگجوؤں اور سعودی عرب کی قیادت میں جنگ میں شریک عرب اتحاد سے یمن میں جنگ روکنے کا مطالبہ کرچکے ہیں۔