Tag: supports

  • زرنش خان کس کے بغیر نہیں رہ سکتیں؟

    زرنش خان کس کے بغیر نہیں رہ سکتیں؟

    معروف پاکستانی اداکارہ زرنش خان نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی حمایت میں ایک فین کی بنائی ہوئی ویڈیو پوسٹ کردی۔

    تفصیلات کے مطابق زرنش خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کی جو ان کے کسی فین نے بنائی ہے۔

    ویڈیو میں زرنش کے کسی ڈرامے کا منظر ہے جس میں وہ روتی ہوئی کہہ رہی ہیں، مجھے مرنا قبول ہے لیکن میں تمہارے بغیر نہیں رہ سکتی۔

    اس کے بعد سابق وزیر اعظم عمران خان کے جلسے کی ویڈیو ہے جس میں وہ لوگوں کی طرف دیکھ کر ہاتھ ہلا رہے ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Zarnish Khan (@xarnishkhan)

    زرنش نے لکھا کہ لوگ آج کل بے حد تخلیقی ہوگئے ہیں، ویسے یہ ویڈیو سچ ہے۔ انہوں نے ویڈیو میں سابق وزیر اعظم کو ٹیگ بھی کیا۔

    یاد رہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی حمایت میں کئی فنکاروں نے آواز اٹھائی ہے اور زرنش خان بھی ان میں شامل ہوگئی ہیں۔

  • مودی حکومت کا بھارتی مسلمانوں پر پاکستان کی حمایت کا الزام

    مودی حکومت کا بھارتی مسلمانوں پر پاکستان کی حمایت کا الزام

    نئی دہلی:بھارتی حکومت نے اپنے ملک میں بسنے والے مسلمانوں پر کشمیر کے معاملے میں پاکستان کی حمایت کرنے کا الزام عائد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر برائے ترقی انسانی وسائل پرکاش جاوادیکر نے کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ انہوں نے حکومتی پالیسی پر تنقید اس لیے کی تاکہ پاکستان اقوامِ متحدہ میں جواز فراہم کرسکے اور اس لیے بھی تاکہ اپنے مسلمان اکثریت والے حلقے کو راضی کرسکیں۔

    بھارتی وزیر کا کہنا تھا کہ راہول گاندھی نے کہا کہ کشمیر میں معاملات ٹھیک نہیں اور اطلاعات ہیں کہ لوگ مررہے ہیں، آپ غلط ہیں راہول گاندھی کشمیر میں میں سب صحیح ہے نہ وہاں تشدد ہے نہ لوگ مررہے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے اقوامِ متحدہ کو لکھی گئی درخواست میں ان کا بیان شامل کیا اور کہا کہ کشمیر میں تشدد کے واقعات کو بھارتی اپوزیشن رہنما نے بھی تسلیم کیا ہے۔

    پریس کانفرنس میں راہول گاندھی کو ہدف تنقید بنانے کے ساتھ ساتھ انہوں نے راہول گاندھی کے لوک سبھا کے حلقے وایاند کا استعمال کرتے ہوئے بھارتی مسلمانوں پر فرقہ واریت تبصرہ بھی کیا۔

    بھارتی وزیر نے کہا کہ راہول گاندھی نے کشمیر کے حوالے سے تنقیدی ریمارکس اپنی ووٹ بینک سیاست کی وجہ سے دیے اور حیرانی کا اظہار کیا کہ کیا ان کی ذہنیت نئے حلقے سے الیکشن لڑنے کی وجہ سے ہے۔

    بھارتی وزیر نے کہا کہ وایاند سے جیتے تو سوچ بدلی جس پر رپورٹر نے سوال کیا کہ اس کا کیا مطلب ہے تو پرکاش جاوادیکر کا کہنا تھا کہ ان کا تبصرہ حلقے کے لیے نہیں اس کے نمائندے کے لیے تھاتاہم وزیر نے یہ واضح نہیں کیا کہ وایاند کا نمائندہ بننے نے راہول گاندھی کو کس طرح بھارت کے خلاف پاکستان کوجواز فراہم کرنے پر مجبور کیا۔

    صحافی نے پوچھا کہ کیا بے جی پی یہ کہنا چاہتے ہیں کہ کشمیر کے معاملے پر امیٹھی(راہول گاندھی کا پہلا حلقہ) اور وایاند میں پائی جانے والی رائے مختلف ہے؟ یا ان کا مطلب یہ تھا کہ شمالی بھارت کے حلقے امیٹھی کے عوام جنوبی بھارت کے حلقے وایاند سے زیادہ محب وطن ہیں۔

    اس کے باجود بھارتی وزیر نے اس حوالے سے جنم لینے والے شکوک شبہات کو دور کرنے سے انکار کیا۔

    اپنے خطاب کے دوران انہوں نے کھلے لفظوں میں مذہب کی بنیاد پر ووٹ کا مطالبہ کیا جس میں کانگریس کو ہندو دہشت گردی کے بیان پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وایاند سے راہول گاندھی کے الیکشن میں حصہ لینے پر کہا تھا کہ ہندو کمیونٹی کو اب پتا چل چکا ہے اور یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ راہول گاندھی کو اس جگہ سے الیکشن لڑنا پڑا جہاں اقلیت اکثریت ہے۔

  • او آئی سی نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کردی

    او آئی سی نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کردی

    اسلام آباد : اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے بھارتی پارلیمنٹ سے آرٹیکل 370 کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ او آئی سی کا کشمیریوں کی حق خودارادیت کی حمایت کرنا بھارت کی شکست ہے۔

    جموں اور مقبوضہ کشمیر پر جاری بھارتی فوج کے ظلم و بربریت کی مذمت کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ اوآئی سی کا اظہار یکجہتی دنیا کے لیے فوری مؤثر کردار ادا کرنے کا پیغام ہے۔

    مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کا قتل عام مہذب دنیا کا امتحان ہے،او آئی سی کی حمایت نے دنیا کو پھر کشمیریوں کے جمہوری حق کی طرف متوجہ کیا۔

    یاد رہے بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل370 ختم کرنے کا بل پیش کیا ، تجویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے۔

    آرٹیکل 370 کیا تھا؟ مقبوضہ کشمیر کے شہریوں کو کیا نقصان ہوگا؟

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کاعہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی۔

    خیال رہے آرٹیکل تین سو ستر مقبوضہ کشمیرکوخصوصی درجہ دیتے ہوئے کشمیر کو بھارتی آئین کا پابند نہیں کرتا، مقبوضہ کشمیر جداگانہ علاقہ ہے، جسے اپنا آئین اختیارکرنے کا حق حاصل ہے۔

  • چین کا مسئلہ کشمیر پر امریکی ثالثی کی پیشکش کا خیرمقدم

    چین کا مسئلہ کشمیر پر امریکی ثالثی کی پیشکش کا خیرمقدم

    بیجنگ : چین نے مسئلہ کشمیر پر امریکی ثالثی کی پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا مسئلہ کشمیر مذاکرات سے حل کرنے کی حمایت کرتا ہے، امید ہے دونوں ممالک پر امن طریقے سے مسئلہ حل کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق تفصیلات کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مسئلہ کشمیر پر امریکی ثالثی کی پیشکش کا خیر مقدم کیا اور کہا چین مسئلہ کشمیر مذاکرات سےحل کرنےکی حمایت کرتاہے۔

    ،ترجمان کا کہنا تھا امید ہے دونوں ممالک پر امن طریقےسےمسئلہ حل کرینگے، پاک بھارت دو طرفہ مسائل کے حل کے لئے اقدامات کریں گے، دونوں ممالک جنوبی ایشیا میں امن اور استحکام کیلئے کوششیں کریں۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیراعظم عمران خان کی ملاقات ہوئی تھی جس میں ٹرمپ نے کشمیر کے معاملے پر ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیش کش کی تھی۔

    مزید پڑھیں : امریکی صدر نے کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کر دی

    امریکی صدر نے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر دونوں لیڈرز بڑا کردار ادا کر سکتے ہیں، آپ چاہتے ہیں کہ میں کردار ادا کروں تو میں بخوشی کروں گا، کشمیر ایک خوبصورت خطہ ہے وہاں کئی دہائیوں سے صورتحال خراب ہے جسے اب ٹھیک کرنا ہوگا۔

    وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے انکشاف کیا تھا کہ بھارتی وزیر اعظم مودی نے کہا کیا آپ ثالث بنیں گے، میں نے پوچھا کس چیز کی ثالثی؟ تو بھارتی وزیر اعظم نے کہا کشمیر پر ثالثی کا کردار ادا کریں۔

  • امریکی سینیٹ نے صدر ٹرمپ کی یمن پالیسی کی تائید کردی، ویٹو برقرار

    امریکی سینیٹ نے صدر ٹرمپ کی یمن پالیسی کی تائید کردی، ویٹو برقرار

    واشنگٹن : امریکی سینیٹ نے ڈونلڈ ٹرمپ کی یمن سے متعلق پالیسی کی تائید کردی، صدر ٹرمپ نے اپنے دورِ صدارت میں یہ دوسرا ویٹو کیا تھا اور ان دونوں کو سینیٹ نے برقرار رکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سینیٹ نے یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثی شیعہ باغیوں کے خلاف جنگ آزما عرب اتحاد کی فوجی امداد کے خاتمے کے لیے قرارداد پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ویٹو کو برقرار رکھا ہے اور سعودی عرب کی قیادت میں اس اتحاد کی فوجی امداد جاری رکھنے کی حمایت کی ہے۔

    میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ امریکی سینیٹ کے اس فیصلے کو وائٹ ہاؤس کی سعودی عرب کی حمایت میں پالیسی کی فتح گردانا جارہا ہے۔

    سینیٹ میں صدر ٹرمپ کے ویٹو کی 53 ارکان نے حمایت کی ہے، 45 ارکان نے اس کی مخالفت کی تھی جبکہ صدارتی ویٹو کے خاتمے کے لیے دو تہائی اکثریت کی حمایت ضروری ہوتی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دورِ صدارت میں یہ دوسرا ویٹو کیا تھا اور ان دونوں کو سینیٹ نے برقرار رکھا ہے۔ امریکی کانگریس کے دونوں ایوانوں سینیٹ اور ایوان نمایندگان نے اس سال کے اوائل میں جنگی اختیارات کے ایکٹ کو محدود کرنے کی حمایت کی تھی۔

    غیر ملک میڈیا کا کہنا تھا کہ اس کے تحت صدر کانگریس کی منظوری کے بغیر امریکی فوجیوں کو کسی جنگ زدہ علاقے میں بھیجنے کا مجاز نہیں ہوگا لیکن اب سینیٹ کے ارکان کی اکثریت نے صدر کے ویٹو کی حمایت کردی ہے۔

    قرارداد کے حامیوں کا کہنا ہے کہ وہ کانگریس کے اعلانِ جنگ کے اختیار کو واپس لینے کے خواہاں ہیں جبکہ قرارداد کے مخالفین کا مؤقف ہے کہ عرب قیادت میں اتحاد کی حمایت کے لیے ’جنگی اختیارات ایکٹ‘ کا کوئی مناسب استعمال نہیں کیا گیا کیونکہ فوج تو صرف اہداف کی نشان دہی کرتی اور انھیں نشانہ بنانے میں معاونت کررہی ہے اور برسرزمین امریکی فوجی موجود نہیں ہیں۔

  • لیبیا میں خلیفہ حفتر کی فوج کی مدد کی خبریں بے بنیاد ہیں، فرانس

    لیبیا میں خلیفہ حفتر کی فوج کی مدد کی خبریں بے بنیاد ہیں، فرانس

    پیرس : فرانس نے لیبیا میں جنرل خلیفہ حفتر کی فوج کی حمایت اور مدد کے تاثر کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ فرانس لیبیا میں متحارب فریقین کے درمیان جنگ کا حصہ نہیں، جنرل حفتر کی معاونت سے متعلق خبریں بے بنیاد ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لیبیا کے دارالحکومت پر قبضہ کرنے کے لیے جنرل خلیفہ حفتر کی فورسز اور نو منتخب جمہوری حکومت کے درمیان گمسان کی لڑائی جاری ہے جس کے نتیجے میں اب تک سینکڑوں لوگ ہلاک ہوچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فرانسیسی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے ایک وضاحتی بیان میں کہا کہ طرابلس کی طرف سے جنرل خلیفہ خفتر اوران کی فوج کو سفارتی تحفظ دینے سے متعلق تمام خبریں بنیاد ہیں۔

    عرب ٹی وی کا کہنا تھا لیبیا کی وفاق حکومت نے فرانس کے ساتھ سیکیورٹی تعاون ختم کرنے کا اعلان کیا ہے، قومی وفاق حکومت کی طرف سے فرانس پر لیبیا کی سرکاری فوج اور جنرل خلیفہ حفتر کی حمایت کا الزام عاید کیا گیا تھا۔

    قومی وفاق حکومت کے وزیرداخلہ فتحی باش اغا نے ایک بیان میں کہا کہ فرانس کے ساتھ طے پائے تمام معاہدوں پرعمل درآمدروک دیا گیا ہے، خاص طورپردو طرفہ سیکیورٹی تعاون ختم کردیا گیا ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کے مطابق انہوں نے کہا کہ فرانس بے جا طورپر جنرل خلیفہ حفتر کی فوج کی مدد اور حمایت کررہا ہے۔

    فرانسیسی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے عرب ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ طرابلس کی لڑائی میں دہشت گرد گروپوں کا حصہ لینا تشویش کا باعث ہے۔

    مزید پڑھیں : لیبی کی متحدہ حکومت نے جنرل حفتر کے وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے

    اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب برائے لیبیا غسان سلامے کا کہنا تھا کہ اگر لیبیا کے تنازعے پر قابو نہ کیا گیا تو یہ جنگل کی آگ کی طرح پھیل جائے گا، خلیفہ حفتر کو عالمی سطح پر لیبیا کے تنازعے پر تقسیم کے باعث ہمت ملی کہ وہ طرابلس پر حملہ کردے۔

    اقوام متحدہ کے مندوب کا کہنا تھا کہ جنرل حفتر کی فوج لیبین نیشنل آرمی نے 4 اپریل کو لیبیا کی جانب پیش قدمی کی تھی تاہم انہیں روک دیا گیا تھا۔

    جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی ادارہٴ صحت کے مطابق طرابلس پر قبضے کی جنگ میں اب تک 19 عام شہریوں سمیت 205 افراد ہلاک ہوئے جبکہ زخمیوں کی تعداد 900 سے زائد ہے۔

  • ایران کے خلاف عائد کردہ پابندیوں میں امریکا کے ساتھ ہیں، سعودی عرب

    ایران کے خلاف عائد کردہ پابندیوں میں امریکا کے ساتھ ہیں، سعودی عرب

    ریاض : سعودی حکومت نے جاری بیان میں کہا ہے کہ ایران نے جوہری معاہدے کا استعمال کرتے ہوئے خطے میں سرگرم دہشت گردوں کو بیلسٹک میزائل فراہم کرے تاکہ وہ سعودی شہریوں کو نشانہ بناسکیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر کی جانب سے گذشتہ روز سنہ 2015 میں ایران کے ساتھ طے پانے والے جوہری معاہدے سے علیحدگی پر اسرائیل کے بعد سعودی عرب نے بھی امریکا کی حمایت کردی۔ ریاض سے جاری سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب ایران پر عائد کردہ اقتصادی پابندیوں پر امریکا کی حمایت کرتا ہے۔

    حکام نے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’سعودی عرب نے چھ عالمی طاقتوں اور ایران کے مابین ہونے والے معاہدے کی حمایت اس لیے کی تھی تاکہ مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام قائم ہوسکے۔

    سعودی حکام کی جانب سے جاری سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب نے جوہری معاہدے کی حمایت اس بھروسے پر کی تھی کہ عالمی سطح پر تباہی پھیلانے والے خطرناک ہتھیاروں اور ایٹمی منصوبوں کو محدود کیا جاسکے۔

    ریاض حکومت کا کہنا تھا کہ ایرانی رجیم نے ایٹمی معاہدے کا استعمال کرتے ہوئے بیلسٹک میزائلوں کی تیاری اور حوثی ملیشیا و حزب اللہ کو میزائلوں کی فراہمی سے خطے کے امن و استحکام کو مزید خطرے میں ڈال دیا تھا۔

    ایران کی جانب سے دہشت گرد گروپوں کو فراہم کردہ خطرناک ہتھیاروں کا استعمال حوثیوں نے سعودی شہریوں کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی سخت خلاف ورزی ہے۔

    سعودی حکام کا بیان میں کہنا تھا کہ امریکی صدر کی جانب سے ایران کے حوالے سے پیش کردہ حکمت عملی کا خیر مقدم کرتے ہیں اور بھرپور حمایت کے لیے تیار ہیں۔ سعودیہ نے عالمی برادری سے بھی امید ظاہر کی ہے کہ ایران اور خطے میں سرگرم دہشت گرد تنظیمیں حزب اللہ اور حوثی ملیشیا سمیت دیگر گروہوں کی حمایت کے خلاف ایک مؤقف اختیار کریں گے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل اور سعودی پہلے سے عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان ہونے والے جوہری معاہدے کی مخالفت میں امریکا کے ساتھ تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بھارت پاکستان میں دہشت گردی کیلئے طالبان کو استعمال کررہا ہے، امریکی وزیردفاع

    بھارت پاکستان میں دہشت گردی کیلئے طالبان کو استعمال کررہا ہے، امریکی وزیردفاع

    واشنگٹن : امریکی وزیردفاع جیمز میٹس نے کہا کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی کیلئے طالبان کو استعمال کررہا ہے،امریکا نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کو بھی سراہا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیردفاع نے بھارت کے مکروہ چہرے سے نقاب کھینچ ڈالا، جیمس میٹس نے بھارتی خفیہ ایجنسی را اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے گٹھ جوڑ کا بھانڈا پھوڑ دیا۔

    نامور بھارتی اخبارکی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر دفاع جیمس میٹس کا کہنا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ساتھ گٹھ جوڑ کے بارے میں احسان اللہ احسان کے انکشافات نے بھارت کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔

    جیمس میٹس نے کہا را اور طالبان کا میل جول اشارہ کرتا ہے کہ بھارت ٹی ٹی پی کو پاکستان میں دہشتگردی کے لئے استعمال کرتا ہے ۔


    مزید پڑھیں : طالبان کے ساتھ مذاکرات میں کردارادا کرنے کو تیارہیں،امریکی محکمہ خارجہ


    امریکی وزیردفاع نے دہشتگردی کےخلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کی بھی تعریف کی، جیمس میٹس نے کہا کہ پاکستان میں ملٹری آپریشنز سے افغانستان میں طالبان گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوئے۔

    یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی وزیردفاع جیمس میٹس دو روزہ دورے پر آج بھارت پہنچیں گے، پاکستان سے ڈومورکا مطالبہ کرنے والے امریکا کے وزیردفاع بھارت سے ٹی ٹی پی اوررا کے تعلقات ختم کرنے کی درخواست کریں گے۔

    دفاعی تجزیہ کارطلعت مسعود امریکی وزیر دفاع کے بیان کو بڑی تبدیلی قرار دیا، تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ڈونلڈٹرمپ کے بیان کے بعد پاکستان کا ردعمل رنگ دکھا رہا ہے، امریکا جان چکا ہے، پاکستان کی مدد کے بغیر افغانستان سے نکلنا آسان نہیں۔

    خیال رہے کہ بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہےکہ بھارتی خفیہ ایجنسی را اور ٹی ٹی پی کا آپس میں گٹھ جوڑ ہے جس کے ذریعے شدت پسند پاکستان اور افغانستان میں دہشت گردی کررہے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت عالمی دنیا کی مخالفتوں کے باوجود کالعدم دہشت گرد تنظیموں سے اپنے تعلقات ختم نہیں کررہا، جو مستقبل میں اُس کے لیے نقصان دہ ہوگا، بھارتی خفیہ ایجنسی را اور کالعدم ٹی ٹی پی کے تعلقات اُس وقت منظر عام پر آئے جب احسان اللہ احسان نے اس بات کا خود انکشاف کیا۔


     

    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔