Tag: Supreme Court order

  • ریویو آف ججمنٹ ایکٹ کیس : سپریم کورٹ کا حکم نامہ جاری

    ریویو آف ججمنٹ ایکٹ کیس : سپریم کورٹ کا حکم نامہ جاری

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے ریویو آف ججمنٹ ایکٹ کیس کی آخری سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے مذکورہ کیس سے متعلق فیصلہ 19 جون کو محفوظ کیا تھا، عدالت نظرثانی قانون کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرتی ہے۔

    حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اٹارنی جنرل اور درخواست گزاروں نے اپنے دلائل مکمل کرلئے ہیں، الیکشن کمیشن وکیل سجیل شہریار سواتی نے بھی دلائل دینے کی استدعا کی۔

    سپریم کورٹ کے حکم نامہ کے مطابق الیکشن کمیشن درخواستوں میں فریق نہیں، الیکشن کمیشن کے وکیل سجیل سواتی کا اس مقدمے سے کوئی تعلق نہیں وہ عدالتی معاون کے طور پر معروضات جمع کراسکتے ہیں۔

    حکم نامے میں بتایا کہ گیا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے ریویو آف ججمنٹ ایکٹ کیس کا فیصلہ محفوظ کیا جارہا ہے۔ عدالت نے تمام فریقین سے 22 جون تک جواب طلب کرلیا۔

  • گیارہ منزلہ نسلہ ٹاور کو کیسے مسمار کیا جائے گا؟

    گیارہ منزلہ نسلہ ٹاور کو کیسے مسمار کیا جائے گا؟

    کراچی : نسلہ ٹاور کو کنٹرول بلاسٹنگ کے ذریعے گرانے کے لئے ایف ڈبلیو او کی خدمات لینے پر غور کیا جارہا ہے ، سپریم کورٹ نے کمشنر کراچی کو کنٹرول بلاسٹنگ کروانے کا حکم دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم کے بعد نسلہ ٹاور کو مسمار کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ، گیارہ منزلہ نسلہ ٹاور کو کنٹرول بلاسٹنگ کے ذریعے مسمار کرنے کے حوالے سے اعلی افسران کی بیٹھک ہوئی ، جس میں معاملے پر مشاورت کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نسلہ ٹاور کو گرانے کے لئے ایف ڈبلیو او کی خدمات لینے پر غور کیا جارہا ہے ، تیزی اور جدید طریقے سے نسلہ ٹاور کو گرانے کے وسائل ایف ڈبلیو او کے پاس ہیں۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ ایف ڈبلیو او کے تعاون سے دو بڑے نالوں گجر اور اور اورنگی سے بھی تجاوزات کا خاتمہ کیا گیا، سپریم کورٹ کے حکم کی تکمیل کے لئے ایف ڈبلیو او کی خدمات لی جاسکتی ہیں۔

    ماضی میں ایف ڈبلیو او، نادرن بائی پاس کی کنٹرول بلاسٹنگ کا کامیاب تجربہ کرچکی ہے۔

    سپریم کورٹ نے کمشنر کراچی کو کنٹرول بلاسٹنگ کروانے کا حکم دیا ہے تاہم کمشنر کراچی اقبال میمن نے اس حوالے سے موقف دینے سے گریز کیا۔

  • عدالتی حکم کے بعد پی ایس او کے بھی درجنوں ملازمین برطرف

    عدالتی حکم کے بعد پی ایس او کے بھی درجنوں ملازمین برطرف

    کراچی ۔ سپریم کورٹ کی جانب سے برطرف ملازمین کی بحالی کے ایکٹ دوہزار دس کو کالعدم قرار دینے کے حکم پر عملدرآمد شروع کردیا گیا۔

    اعلیٰ عدالتی فیصلے کے تحت وفاقی ادارے پی ایس او سے ملازمین کی برطرفی کا حکم جاری کردیا گیا ہے۔ گزشتہ ہفتے محکمہ سوئی گیس سے سینکڑوں ملازمین کو برطرف کیا گیا تھا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایس او نے ملازمین کو برطرفی کے لیٹر جاری کردیئے ہیں، پی ایس او کے ایچ آر ڈیپارٹمنٹ نے متعلقہ ملازمین اور افسران کے کو مراسلہ ارسال کر دیا۔

    مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے میں مذکورہ ایکٹ کو آئین کی خلاف ورزی قرار دے کر کالعدم قرار دیا گیا ہے، مذکورہ ایکٹ کے مطابق برطرفی کے بعد ملازمت پر بحال ان ملازمین کو فوری طور پر کام سے روک دیا گیا ہے۔

    مراسلے میں ملازمین کو ڈیوٹی کے لئے آنے سے روک دیا گیا ہے، اکاونٹس کی تفصیلات ملازمین کو ارسال کردی جائیں۔ فیصلے کے مطابق بحالی کے وقت ملنے والی یکمشت رقم بھی واپس لی جائے۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے17 اگست کو پیپلزپارٹی پارٹی کے دور میں جاری ہونے والے سیکڈ ایمپلائز دی انسٹیٹ ایکٹ دوہزار دس کو کالعدم قرار دیا تھا۔ اسی ایکٹ کے تحت نوے کی دہائی میں نواز شریف حکومت میں بے دخل کیے گیے ملازمین کو بحال کیا گیا تھا۔

    پی ایس او نے ملک کی عدالت عالیہ کے حالیہ فیصلے کی تعمیل میں2010 کے ایکٹ کے تحت بحال ہونے والے 63 ملازمین کو ملازمت سے سبکدوش کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔