Tag: supreme court

  • سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت سے ورکرزویلفیئر فنڈ کی تقسیم پررپورٹ طلب کرلی

    سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت سے ورکرزویلفیئر فنڈ کی تقسیم پررپورٹ طلب کرلی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں ورکرز ویلفیئر فنڈ کی تقسیم سے متعلق درخواست پرسماعت کے دوران جسٹس عظمت سعید شیخ نے ریمارکس دیے کہ وفاقی حکومت اس مسئلے کو حل کرائے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے ورکرز ویلفیئر فنڈ کی تقسیم سے متعلق درخواست پرسماعت کی۔

    عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب کو ابھی تک پورے فنڈز نہیں دیے گئے، کے پی کو بھی 2018 کا فنڈ نہیں ملا۔

    سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ موت ، اسکالرشپ اور شادی پرتوفنڈ فوری دینے چاہییں، جسٹس عظمت سعید شیخ نے ریمارکس دیے کہ وفاقی حکومت اس مسئلے کو حل کرائے۔

    وکیل سندھ حکومت نے کہا کہ سندھ کو 2014 سے فنڈز ملے ہی نہیں، سندھ حکومت اپنے طور پر فنڈ اکٹھے کرکے تقسیم کررہی ہے، اب تک 28 کروڑ20 لاکھ ویلفیئرفنڈ میں دیے گئے۔

    درخواست گزار نے کہا کہ ورکرزویلفیئر فنڈ کاحشر بھی ای او بی آئی جیسا ہونے جا رہا ہے، سپریم کورٹ نے 48 ارب جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔

    درخواست گزار کے مطابق ورکرز ویلفیئربورڈ سیاسی بنیادوں پرتشکیل دیا جاتا ہے، عدم ادائیگیوں کے باعث طلبا کو ڈگریاں نہیں دی گئی، جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ ہم مائیکرو مینجمنٹ میں نہیں پڑیں گے۔

    سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت سے ورکرزویلفیئر فنڈ کی تقسیم پررپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد تک ملتوی کردی۔

  • جج ارشد ملک ویڈیو معاملہ: کیس سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر

    جج ارشد ملک ویڈیو معاملہ: کیس سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر

    اسلام آباد: جج ارشد ملک ویڈیو اسکینڈل سپریم کورٹ آف پاکستان میں سماعت کے لیے مقرر ہوگیا.

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ 16 جولائی کو اس کیس کی سماعت کرے گا.

    ایڈووکیٹ اشتیاق احمد مرزا نے گزشتہ روزدرخواست دائرکی تھی، درخواست گزار نے استدعا کی تھی کہ معاملے کی انکوائری کی جائے اور سچ سامنے لایا جائے.

    درخواست گزار ایڈووکیٹ اشتیاق احمد مرزا کا کہنا تھا کہ جج ارشد ملک ویڈیو کی سپریم کورٹ خود انکوائری کرے.

    تین رکنی بینچ کی سربراہی چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کریں گے، ویڈیوکی انکوائری کے لئے آئینی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کر دی گئی.

    درخواست گزار نے یہ استدعا بھی کی ہے کہ معاملے میں ملوث افراد کے خلاف توہین عدالت کارروائی کی جائے، یوں لگتا ہے کہ ویڈیو سےعدلیہ کی آزادی پر سوال اٹھایا گیا ہے.

    مزید پڑھیں: جج ارشد ملک کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری صدر مملکت دیں گے، وزارت قانون

    عدلیہ پرجو الزامات لگائے گئے، ان کی انکوائری ہونا ضروری ہے، جج ارشد ملک مریم نواز کے الزامات کی تردید کر چکے ہیں.

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ رشوت کی آفرکرنےکی بات کی گئی، وہ سنجیدہ نوعیت کا معاملہ ہے، مریم نوازکی پریس کانفرنس میں الزامات توہین عدالت ہے، حکومت کوہدایت کی جائے کہ عدلیہ کی آزادی کے لئے اقدامات کرے.

  • جج ویڈیو اسکینڈل معاملہ، چیف جسٹس اور قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کی ملاقات

    جج ویڈیو اسکینڈل معاملہ، چیف جسٹس اور قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کی ملاقات

    اسلام آباد: آج چیف جسٹس پاکستان آصف سعید کھوسہ سے قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق کی ملاقات ہوئی.

    تفصیلات کے مطابق یہ اہم ملاقات احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کے خلاف ویڈیو ٹیپ کے معاملہ پر ہوئی.

    ذرائع کے مطابق رجسٹرارسپریم کورٹ بھی اس ملاقات میں شریک رہے، چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کے چیمبر میں ملاقات تقریباً چالیس منٹ تک جاری رہی.

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم نے اعلیٰ عدلیہ سے اس ویڈیو کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا. مشیر قانون کی جانب سے یہ بیان بھی آیا تھا کہ حکومت اس کا فرانزک کروانا کا ارادہ نہیں رکھتی، اس کا اصل فورم عدلیہ ہے۔

    مزید پڑھیں: صدر پاکستان لگانا عدالت کا کام نہیں ہے ، چیف جسٹس آصف کھوسہ

    خیال رہے کہ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے چند روز قبل میاں نواز شریف کو سزا سنانے والے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی ایک مبینہ ویڈیو جاری کی تھی۔

    ویڈیو کے ذریعے ن لیگ نے یہ تاثر پیدا کرنے کی کوشش کی کہ جج ارشد ملک نے دباؤ کے تحت فیصلہ دیا تھا.

    البتہ اگلے روز احتساب عدالت کے جج نے ایک پریس ریلیز میں ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بیانات کو سایق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا.

  • سپریم کورٹ نے این اے 259 میں 29 پولنگ اسٹیشنزپر دوبارہ پولنگ روک دی

    سپریم کورٹ نے این اے 259 میں 29 پولنگ اسٹیشنزپر دوبارہ پولنگ روک دی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے این اے 259 ڈیرہ بگٹی میں 29 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ روک دی۔ پولنگ شاہ زین بگٹی کی درخواست پر روکی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے شاہ زین بگٹی کی درخواست پر سماعت کی۔ جسٹس گلزار نے سماعت کے دوران کہا کہ درخواست گزار نے تو انتخابات پر بہت الزامات لگائے ہیں، کیا سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ری پولنگ ہو سکتی ہے؟۔

    وکیل عامررانا نے کہا کہ 29 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کے لیے شیڈول جاری ہو چکا ہے، آئندہ ہفتے میں پولنگ ہونی ہے۔

    جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ کیا آپ چاہتے ہیں درخواست غیرموثر ہو جائے؟۔ شاہ زین بگٹی کے وکیل حامد خان نے کہا کہ عدالت شاہ زین بگٹی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن بحال کرے۔

    حامد خان نے کہا کہ بحالی نہ ہوئی تو حلقہ نمائندگی کے بغیر رہ جائےگا۔ انہوں نے کہا کہ 1221 ووٹوں کی شاہ زین بگٹی کی لیڈ ہے،مخالف کی بات مان بھی لی جاے تو بھی سو ووٹوں کی لیڈ رہ جاتی ہے۔

    شاہ زین بگٹی کے وکیل نے کہا کہ مخالف کی بات مان بھی لی جاے تو بھی سو ووٹوں کی لیڈ رہ جاتی ہے۔ جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ شاہ زین بگٹی کو بحال کیا تو پھر یہ کیس چل نہیں پائےگا۔

    جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ گرمیوں کی چھٹیوں کے فوری بعد کیس کی سماعت کرکے فیصلہ کردیں گے۔

  • سپریم کورٹ کا عوامی مقامات سے بل بورڈز اور ان کے اسٹرکچرز اتارنے کا حکم

    سپریم کورٹ کا عوامی مقامات سے بل بورڈز اور ان کے اسٹرکچرز اتارنے کا حکم

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ملک بھر میں عوامی مقامات سے بل بورڈز اور ان کےاسٹرکچرز اتارنے کا حکم دےدیا۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس گلزار نے اس ضمن میں احکامات جاری کرتے ہوئے چھ ہفتے میں عمل درآمدر پورٹ طلب کر لی۔

    جسٹس گلزار نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ کیا اسٹرکچر اتارنے کےلئے کیا کوئی آسمان سے اترے گا؟ ایڈور ٹائزرز  اسٹرکچر نہیں اتارے ،توا ن کی نیلامی کردی جائے۔

    جسٹس گلزار نے ریمارکس دیے کہ ابھی تک کچا پکا کام ہوا ہے، کئی مقامات سےبل بورڈز تو اتار دیئے گئے، مگر ان کے اسٹرکچر ابھی تک موجود ہیں۔

    اس موقع پر کنٹونمنٹ بورڈ کے وکیل نے بتایا کہ اسٹرکچر اتارنا ایڈورٹائزرز کا کام ہے، ہمارے پاس  اسٹرکچر اتارنےکئے لئےفنڈزنہیں دس لاکھ خرچ ہوں گے۔

    اعلیٰ عدالت نےحکم دیاکہ اگر ایڈورٹائزرز اسٹرکچر نہیں اتارے ،تو ان کی نیلامی کر دی جائے۔  جسٹس گلزار نے  ریمارکس دیے کہ عوامی مقامات سے بل بورڈز اور ان کے اسٹرکچرز اتارے جائیں۔

    خیال رہے کہ 14 دسمبر 2018 کو  سپریم کورٹ نے لاہور میں بل بورڈ ہٹانے کے خلاف نظر ثانی اپیل خارج کرتے ہوئے تین مہینے میں بل بورڈ ہٹانے کا حکم دے دیا

  • سپریم کورٹ میں بنی گالہ تجاوزات کیس کی سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی

    سپریم کورٹ میں بنی گالہ تجاوزات کیس کی سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں بنی گالہ تجاوزات کیس کی سماعت کے دوران سی ڈی اے اور میٹروپولیٹن کارپوریشن کی رپورٹس جمع کرا دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق بنی گالہ تجاوزات کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ ایم سی آئی اپریل سے سی ڈی اے کو خط لکھ رہی ہے مگر کوئی جواب نہیں مل رہا، چیئرمین سی ڈی اے اورمیئر اسلام آباد کوپیش ہوکر جواب دینا چاہیے۔

    وکیل سی ڈی اے نے جواب دیا کہ سیوریج اور واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کے لیے جگہ منتخب کرلی ہیں، فضلے کی تلفی اور ڈمپنگ سائیٹس کے لیے بھی زمین کا انتخاب کرلیا ہے۔

    جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ جگہوں کا انتخاب ہوگیا ہے تو ایم سی آئی کے حوالے کر دیں، زیر زمین سیوریج لائنوں کا کام بھی جلد مکمل ہونا چاہیے۔

    عدالت عظمیٰ نے ریمارکس دیے کہ اسلام آباد میں غیر قانونی تعمیرات اور ماسٹر پلان کی خلاف ورزی زیادہ ہے، ماسٹر پلان پرنظرثانی ہو تو ممکن ہے کچھ غیرقانونی تعمیرات ریگولرائز ہوجائیں۔

    سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ نالوں میں آلودگی روکنے پرسزا اور جرمانے کے علاوہ بھی کام کی ضرورت ہے، جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ لوگوں کو شعور دینے کے بھی اقدامات کیے جائیں۔

    عدالت عظمیٰ نے سی ڈی اے، ایم سی آئی اور پنجاب حکومت سے پیش رفت رپورٹس طلب کرتے ہوئے بنی گالہ تجاوزات کیس کی سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی کردی۔

  • ایف آئی اے نے اصغر خان عمل در آمد کیس بند کرنے کی سفارش کردی

    ایف آئی اے نے اصغر خان عمل در آمد کیس بند کرنے کی سفارش کردی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں  اصغر خان عمل در آمد کیس سے متعلق سماعت ہوئی، ایف آئی اے نے کیس بند کرنے کی سفارش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں اصغرخان عمل درآمد کیس کی سماعت کے موقع پر ایف آئی اے نے عدالت میں رپورٹ جمع کرائی ہے جس میں سفارش کی گئی ہے کہ ناکافی شواہد کے سبب کیس بند کردیا جائے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقدمہ کا مرکزی ملزم یونس حبیب اور درخواست گزار بھی اب دنیا میں نہیں رہے، پیسہ لینے والے سیاستدانوں میں سے نو کا انتقال ہو چکا ہے.

    پیسہ کی سیاستدانوں کی براہ راست وصولی کا بھی کوئی ثبوت نہیں ہے، شواہد کی عدم موجودگی کے باعث کیس ٹرائل کورٹ میں کامیاب نہیں ہو سکتا۔

    رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے نے مجموعی طور پر16افراد کےبیانا ت ریکارڈ کئے، بینکوں کی جانب سے اکاؤنٹس کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں،۔

    ایف آئی اے نے اصغر خان کیس پر ہونے والے190ٹاک شوز کا بھی جائزہ لیا ہے، بریگیڈیئرحامد کے بیان میں رقم دینے کی تفصیلات نہیں ملتیں، تمام تر کوششوں کے باوجود تحقیقات کسی منطقی نتیجے پر نہیں پہنچ سکیں، لہٰذا ان حقائق کی روشنی میں کیس بند کر دیا جائے۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 31 دسمبر کو اصغر خان کیس کی سماعت کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے اٹارنی جنرل، ایف آئی اے اور متعلقہ فریقوں کو نوٹسز جاری کیے تھے، کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کرنی ہے۔

    مزید پڑھیں: اصغر خان کیس ،  سپریم کورٹ نے ایف آئی اے سے ضمنی رپورٹ طلب کرلی

    اصغر خان کیس سیاسی رہنماؤں میں کروڑوں روپے تقسیم کرنے کے معاملے سے متعلق ہے ، کہا جاتا ہے کہ نوے کی دہائی میں پیپلز پارٹی کو شکست دینے کے سیاست دانوں کو خطیررقم رشوت میں دی گئی تھی۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس: آصف زرداری اور فریال تالپور کے خلاف ریفرنس پر سماعت آج ہوگی

    جعلی اکاؤنٹس کیس: آصف زرداری اور فریال تالپور کے خلاف ریفرنس پر سماعت آج ہوگی

    اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور سمیت 30 ملزمان کے خلاف جعلی بینک اکاؤنٹس ریفرنس پر سماعت آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور سمیت 30 ملزمان کو طلب کر رکھا ہے، گذشتہ سماعت پر نیب کی جانب سے ملزمان کو ریفرنس کی کاپیاں فراہم نہیں کی جا سکی تھیں۔

    عدالت نے نیب کو ملزمان کو ریفرنس کی کاپیاں فراہم کرنے کا حکم دے رکھا ہے، سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے جائیں گے۔

    جوڈیشل کمپلیکس میں پولیس کی اضافی نفری تعینات کی جائے گی، کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو جوڈیشل کمپلیکس تک رسائی نہیں دی جائے گی۔

    دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری جعلی اکاؤنٹس کیس کے سلسلے میں نیب میں گذشتہ روز پیش ہوئے، نیب ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں ان سے پوچھ گچھ کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری کو نیب کی جانب سے سوالنامہ دیا گیا تھا، جس میں ان سے 32 سوالات پوچھے گئے تھے، بلاول کو 12 جون تک ان سوالوں کے جوابات دینے ہیں۔

    آصف زرداری نے جعلی اکاؤنٹس کیس منتقلی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

    یاد رہے کہ دو روز قبل سابق صدر آصف زرداری نے جعلی اکاؤنٹس کیس منتقلی کا فیصلہ چیلنج کردیا تھا، جس میں کہا گیا آصف زرداری پی پی پی پی کے صدر و بے نظیر کے خاوند ہیں، انھیں سیاسی انتقام کانشانہ بنایاجاتارہاہے، جعلی اکاونٹس کیس کی جےآئی ٹی سےتحقیقات کرائیں۔

  • ای کورٹ سسٹم کے تحت پہلا فیصلہ، قتل کےملزم کی ضمانت قبل ازگرفتاری منظور

    ای کورٹ سسٹم کے تحت پہلا فیصلہ، قتل کےملزم کی ضمانت قبل ازگرفتاری منظور

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نےپہلی ای کورٹ سماعت کا فیصلہ سناتے ہوئے  ملزم کی ضمانت قبل ازگرفتاری منظورکرلی، چیف جسٹس نے ملزم کی اپیل پرتین سال میں فیصلہ نہ ہونےپربرہمی کااظہارکیااور سندھ ہائی کورٹ کے متعلقہ جج کے خلاف کارروائی کاعندیہ دےدیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں پہلی ای کورٹ سسٹم کے تحت چیف جسٹس آصف کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، ضمانت قبل از گرفتاری کی اپیل پر 3سال میں فیصلہ نہ ہونے پر سپریم کورٹ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا سال ملزم کی ضمانت کی درخواست پرفیصلہ کیوں نہ کیاگیا؟ 3 سال ضمانت کی درخواست پر فیصلہ نہ کرناججز ضابطہ اخلاق کےخلاف ہے۔

    چیف جسٹس نے سندھ ہائیکورٹ حیدرآباد رجسٹری کے متعلقہ جج کیخلاف کارروائی کاعندیہ دے دیا سیکریٹری سپریم جوڈیشل کونسل کوہائی کورٹ کےحکم کی نقل حاصل کرنے اور متعلقہ جج کاتاخیر سے فیصلے پرمؤقف لیکر کونسل کورپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔

    عدالت نے کہا چیئرمین سپریم جوڈیشل کونسل رپورٹ کی روشنی میں کارروائی کافیصلہ کریں گے جبکہ سیکرٹری سپریم جوڈیشل کونسل سے دو ہفتے میں رپورٹ طلب کرلی۔

    سپریم کورٹ نے ای کورٹ سسٹم کے تحت پہلا فیصلہ سناتے ہوئے قتل کےملزم نورمحمد کی ضمانت قبل ازگرفتاری منظورکرلی، ملزم کے خلاف تھانہ شہداد پور میں 2014 میں قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ آف پاکستان ای کورٹ رکھنےوالی کی پہلی سپریم کورٹ بن گئی

    یاد رہے اس سے قبل سپریم کورٹ آف پاکستان ای کورٹ رکھنےوالی کی پہلی سپریم کورٹ بن گئی ، سماعت سے قبل چیف جسٹس سپریم کورٹ نےسب کو مبارک باد پیش کی۔

    چیف جسٹس نے اپنے پیغام میں کہا وکلاکےتعاون سےنئی چیز کرنے جا رہے ہیں، دنیاکی کسی سپریم کورٹ میں ای کورٹ سسٹم موجودنہیں، سستےاورفوری انصاف کی آئینی ذمہ داری کی طرف قدم اٹھا رہےہیں۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا دنیا میں سپریم کورٹ کی سطح پر سب سے پہلے ہم نے یہ اقدام اٹھایا، ای کورٹ سسٹم سےسائلین کے وقت اورپیسےکی بچت ہوگی، آئی ٹی کمیٹی کے انچارج جسٹس مشیر اور جسٹس منصور علی کومبارکباد پیش کرتا ہوں۔

    جسٹس آصف کھوسہ نے کہا وکلاآئی ٹی کمیٹی کے تعاون سے تاریخی اقدام ممکن ہو سکا ، نادرا کےچیئرمین کا بھی شکریہ جنہوں نے دن رات محنت کی، آج عدالتی تاریخ میں نئے باب کا آغاز کر رہے ہیں، ویڈیولنک سماعت سےسائلین کے مالی بوجھ میں کمی آئے گی۔

  • سپریم کورٹ میں ای کورٹ سسٹم کے تحت مقدمات کی سماعت کا آغاز

    سپریم کورٹ میں ای کورٹ سسٹم کے تحت مقدمات کی سماعت کا آغاز

    اسلام آباد: ملکی تاریخ میں پہلی بار ای کورٹس کا آغاز ہوگیا، چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں ای کورٹ نے سماعت کا آغاز کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان ای کورٹ رکھنے والی پہلی سپریم کورٹ بن گئی، عدالت عظمیٰ نے ویڈیو لنک کے ذریعے مقدمات کی سماعت شروع کردی۔ سماعت سے قبل چیف جسٹس سپریم کورٹ نے سب کو مبارک باد پیش کی۔

    چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے آئی ٹی کمیٹی کے ممبران جسٹس منصوع علی شاہ اور جسٹس مشیر عالم کو خراج تحسین پیش کیا اور چیئرمین نادرا اور ڈی جی کی کاوشوں کو بھی سراہا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ ٹیکنالوجی کی دنیا میں یہ ایک بڑا قدم ہے، ای کورٹ سے کم خرچ سے فوری انصاف ممکن ہوسکے گا، دنیا بھر میں پاکستان کی سپریم کورٹ میں ہی ای کورٹ سسٹم کا پہلی بار آغاز ہوا ہے۔

    چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ ای کورٹ سے سائلین پر مالی بوجھ بھی نہیں پڑے گا۔

    چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ ملکی تاریخ میں پہلی بار ویڈیو لنک کے ذریعے مقدمات کی سماعت کررہا ہے۔

    ویڈیو لنک کے ذریعے شروع کیے جانے والے اس ای کورٹ سسٹم میں ابتدائی سماعت ضمانت قبل ازگرفتاری سمیت دیگر فوجداری اپیلوں کی سماعت کی جا رہی ہے۔

    ای مقدمات کی سہولت ابتدائی طور پر اسلام آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کے لیے دستیاب ہے۔