Tag: supreme court

  • سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت31 دسمبرکو ہوگی

    سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت31 دسمبرکو ہوگی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت 31 دسمبر کو ہوگی جس کے لیے آصف علی زرداری، فریال تالپور سمیت دیگر افراد کو نوٹس جاری کردیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں سربراہ جے آئی ٹی، اے جی، پراسیکیوٹر جنرل نیب، آئی جی سندھ کو نوٹس جاری کردیے۔

    عدالت عظمیٰ کی جانب سے سابق صدر آصف علی زرداری، ان کی ہمشیرہ فریال تالپور، انور مجید، نمر مجید کو بھی 31 دسمبر کو ہونے والی کیس کی سماعت کے لیے نوٹس جاری کردیے گئے۔

    جعلی اکاؤنٹس کیس: آصف زرداری سمیت 172 افراد کے بیرونِ ملک سفر پر پابندی

    سابق صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو سمیت متعدد پی پی رہنماؤں کے نام جعلی اکاؤنٹس کیس میں ای سی ایل میں ڈال دیے گئے ہیں۔

    حکومت کا آصف علی زرداری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں جے آئی ٹی کے نامزد 172 لوگوں کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں گے، جو لوگ کہتے تھے کہ وہ جے آئی ٹی کو سنجیدہ نہیں لیتے اب سنجیدہ لیں گے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ احتساب کا عمل بلا امتیاز اور بلا تفریق جاری رہے گا۔ منی لانڈرنگ کے لیے عوامی عہدوں کا استعمال کیا گیا۔ آصف زداری کو معلوم ہوجائے گا یہ پرانا پاکستان نہیں ہے، ایک ایک روپے کا حساب لیا جائے گا، احتساب کا عمل چلتا رہے گا۔

  • سپریم کورٹ نے رائل پام کلب انتظامیہ تحلیل کردی

    سپریم کورٹ نے رائل پام کلب انتظامیہ تحلیل کردی

    لاہور: ریلوے اراضی لیزپر دینے کے خلاف از خود نوٹس پر سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ریلوے اراضی پرہاؤسنگ سوسائٹیاں بنانے پر پابندی لگا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بینچ نے ریلوے اراضی لیزپر دینے کے خلاف از خود نوٹس پر سماعت کی۔

    عدالت نے سماعت کے دوران میسرزفرگوسن کورائل پام کلب کی نئی انتظامیہ مقرر کرتے ہوئے ریکارڈ تحویل میں لینے کا حکم دے دیا، پرانی انتظامیہ کلب کی حدود میں داخل نہیں ہوسکے گی۔

    سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق کلب میں تمام پروگرام اورسرگرمیاں معمول کے مطابق چلیں گی، ریلوے سے متعلق کوئی ریکارڈ رائل پام کلب سے باہر نہیں جائے گا۔

    عدالت نے رائل پام سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کے تمام احکامات بھی غیرمؤثر کرتے ہوئے ہائی کورٹ میں زیرالتوا کلب کے تمام مقدمات منگوا لیے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے کہ ریلوے اراضی پرہاؤسنگ سوسائٹیاں بنانے پر پابندی لگا رہے ہیں، زرعی اراضی لیزپر3 سال سے زائد دینے پربھی پابندی عائد کررہے ہیں۔

    یاد رہے کہ 24 دسمبر جو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے ریلوے خسارہ ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی تھی۔

    سپریم کورٹ نے سپریم کورٹ نے چکوال سمیت دیگر مقامات پرریلوے اراضی سے تجاوزات ہٹانے کا حکم دیا تھا۔

  • سپریم کورٹ کا دوہری شہریت والے سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی کاحکم

    سپریم کورٹ کا دوہری شہریت والے سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی کاحکم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے دوران ملازمت غیرملکی شہریت لینے والے ملازمین کیخلاف کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا غیرملکی شہریت والے سرکاری ملازمین ریاست پاکستان کے مفاد کے لئے خطرہ ہیں، ایسے ملازمین کا نام منفی فہرست میں ڈالیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے دہری شہریت سےمتعلق کیس کا فیصلہ سنادیا، فیصلے میں سپریم کورٹ نے دوہری شہریت والے ملازمین کے خلاف کارروائی کاحکم دے دیا۔

    عدالت نے فیصلے میں لکھا ہے کہ دوران ملازمت غیرملکی شہریت لینا وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ملازمین کی بدنیتی ظاہرکرتا ہے، متعلقہ حکومتیں ایسے غیر ملکی شہریت لینے والوں کو شہریت چھوڑنے کی مہلت دیں اور ان کے خلاف کارروائی کریں۔

    [bs-quote quote=”غیرپاکستانیوں کوعہدے دینے پرمکمل پابندی سے متعلق پارلیمنٹ پالیسی وضع کرے” style=”style-6″ align=”left” author_name=”چیف جسٹس "][/bs-quote]

    سپریم کورٹ نے فیصلہ میں کہا غیرملکی شہریت والے سرکاری ملازمین ریاست پاکستان کے مفادکے لئے خطرہ ہیں، غیر پاکستانیوں کو پاکستان میں عہدے دینے پر مکمل پابندی ہونی چاہیئے، غیرپاکستانیوں کو عہدے دینے پر مکمل پابندی کے بارے پارلیمنٹ پالیسی وضع کرے جبکہ ضروری حالات میں کسی غیرپاکستانی کو عہدہ دینے سے قبل متعلقہ کابینہ سے منظوری لی جائے۔

    فیصلے کے مطابق وفاقی اور صوبائی حکومتیں دوہری شہریت والے ملازمین کی فہرستیں مرتب کر کے ان کے نام منفی فہرست میں ڈالیں اور پارلیمنٹ دوہری شہریت والے ملازمین کیخلاف کارروائی کیلئے جلد قانون سازی اور دیگر اقدامات کرے۔

    مزید پڑھیں : چیف جسٹس کا سرکاری افسران اور ججز کی دوہری شہریت پر از خود نوٹس

    یاد رہے 24 ستمبر 2018 سپریم کورٹ نے دوہری شہریت کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا ،  چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے تھے کہ دہری شہریت والوں کا سب کچھ باہر ہوتا ہے، ملازمت سے نکالنے پر سروس ٹربیونل میں چلے جاتے ہیں، ایسے لوگ پاکستان کیلئے بدنامی کا باعث ہیں۔

    واضح رہے رواں سال جنوری میں چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے سرکاری افسران اور ججز کی دوہری شہریت کا از خود نوٹس لیتے ہوئے رجسٹرار سے 15 دن میں رپورٹ طلب کی تھی۔

  • پاکستانی عدالتوں میں  3 لاکھ 50 ہزار سے زائد مقدمات  زیر التو

    پاکستانی عدالتوں میں 3 لاکھ 50 ہزار سے زائد مقدمات زیر التو

    اسلام آباد : وزارت قانون کا کہنا ہے کہ  پاکستانی عدالتوں میں زیر التوامقدمات کی تعداد تین لاکھ پچاس ہزار چار سو چوہتر تک جا پہنچی جبکہ صرف سپریم کورٹ میں انتالیس ہزارسات سو مقدمات زیرالتوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ سمیت اعلیٰ عدالتوں میں زیر التوامقدمات کی تفصیلات سینیٹ میں پیش کردی گئی، وزارت قانون کی جانب سےبتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس میں زیر التوامقدمات کی تعداد تین لاکھ پچاس ہزار چار سو چوہترہے۔

    [bs-quote quote=”سپریم کورٹ میں 39 ہزار700 مقدمات زیرالتوا” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    وزارت قانون نے بتایا 15 اکتوبر 2018 تک سپریم کورٹ میں انتالیس ہزارسات سو مقدمات زیرالتوا تھے، لاہور ہائی کورٹ میں ایک لاکھ پینسٹھ ہزار آٹھ سو مقدمات اور سندھ ہائی کورٹ میں اکیانوے ہزار پانچ سو جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں سترہ ہزار مقدمات زیر التوا ہیں۔

    سینیٹ میں پیش کی گئی تفصیلات میں کہا گیا ہے کہ پشاور ہائی کورٹ میں 29 ہزار 4 سو چوالیس مقدمات اور بلوچستان ہائی کورٹ میں 6 ہزار 852مقدمات زیر التوا ہے۔

    مزید پڑھیں : لوگ چیخ چیخ کر مر جاتے ہیں مگر انصاف نہیں ملتا، اب سب ججز کا احتساب ہوگا، چیف جسٹس

    یاد ررہے چیف جسٹس ثاقب نثا‌‌ر نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کر چکے ہیں کہ سب ججز کا احتساب ہو گا، لوگ چیخ چیخ کرمررہےہیں انصاف نہیں مل رہا، سپریم کورٹ کے بینچ نمبر ون نے سات ہزار کیس نمٹانے ہیں ججز سے پوچھتے ہیں تو وہ کہتے ہیں بیس کیس نمبٹائے ہیں کم کیسز کے فیصلے کرنے والے ججز کے خلاف بھی آرٹیکل دو سو نو کے تحت کاروائی ہوگی۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا آج سب سے زیادہ تنخواہ جج کی ہے لیکن ججز کے پاس مقدمات کئی کئی دن زیر التواء رہتے ہیں۔ جب جج ذمہ داری پورے نہیں کریں گے تو فیصلوں میں تاخیر ہو گی۔ ججز کئی کئی دن تک مقدمات کی سنوائی نہیں کرتے ہیں اور تاریخیں ڈال دی جاتی ہیں، ججز پوری ایمانداری سے فیصلے کریں۔

  • نجی اسکول مالکان نے عدالتی فیصلے کو قبول کرلیا، فیسیں واپس کرنے کا اعلان

    نجی اسکول مالکان نے عدالتی فیصلے کو قبول کرلیا، فیسیں واپس کرنے کا اعلان

    اسلام آباد : نجی اسکول مالکان نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو من و عن قبول کرلیا، موسم گرما کی وصول کی گئی اسکول فیسیں واپس کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن نے فیس 20 فیصد کم کرنے سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کرتے ہوئے عمل درآمد کا اعلان کیا ہے۔

    اس حوالے سے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اے پی ایس ایف کے صدر کاشف مرزا کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کو مکمل حمایت کا یقین دلاتے ہیں کہ نجی اسکول موسم گرما میں لی گئی فیسیں پچاس فیصد واپس کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں پانچ ہزار سے زائد فیس وصول کرنے والے اسکولوں پر سپریم کورٹ کا حکم لاگو ہوگا۔ واضح رہے کہ چیف جسٹس ثاقب نثار نے تمام نجی اسکولوں کی فیسوں میں کمی کا حکم دیا ہے۔

    مزید پڑھیں : چیف جسٹس کا تمام نجی اسکولوں کی فیسوں میں کمی کا حکم

    چیف جسٹس نے کہا ہے کہ جن اسکولوں نے موسم سرما تعطیلات کی فیس لی وہ 50 فیصد واپس کریں یا دوسری صورت میں آئندہ فیس میں لی گئی اضافی فیس ایڈجسٹ کریں۔ اس کے علاوہ اسکول کی فیسوں میں بھی بیس فیصد کمی کا حکم دیا گیا ہے۔

  • خواجہ سعد رفیق ریلوے خسارہ کیس میں سپریم کورٹ میں پیش

    خواجہ سعد رفیق ریلوے خسارہ کیس میں سپریم کورٹ میں پیش

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) کے ریمانڈ پر موجود سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق ریلوے خسارہ کیس کی سماعت کے لیے سپریم کورٹ میں پیش ہوئے، کیس کی سماعت 26 دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کو نیب اور پولیس کی تحویل میں عدالت میں لایا گیا۔ سپریم کورٹ نے سعد رفیق کو ریلوے خسارہ کیس میں ذاتی حیثیت میں طلب کر رکھا تھا۔

    سماعت کے موقع پر سیکیورٹی ادارے سابق رکن پنجاب اسمبلی قیصر امین بٹ کو بھی لے کر سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔

    سماعت کے دوران سعد رفیق نے کہا کہ رات کو نوٹس ملا تھا، میں نیب کی حراست میں ہوں۔ نوٹس ملتے ہی کامران مرتضیٰ کو وکیل کیا، وہ آج کوئٹہ میں ہیں لہٰذا آج پیش نہیں ہوسکے۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ وکیل کب آئیں گے جس پر سعد رفیق نے کہا کہ میں تو نیب کی تحویل میں ہوں مجھےعلم نہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ خواجہ صاحب آپ کو جلدی تو نہیں جس پر سعد رفیق نے نفی کردی۔

    عدالت نے کیس کی مزید سماعت 26 دسمبر تک ملتوی کردی۔

    خیال رہے کہ محکمہ ریلوے میں 60 ارب روپے کے خسارے کے معاملے پر کیس سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔

    ایک سماعت کے دوران خواجہ سعد رفیق نے بتایا تھا کہ ریلوے کا ریونیو 50 ارب اور خسارہ 35 ارب کے قریب ہے۔ چیف جسٹس نے پاکستان ریلوے کا مکمل آڈٹ کروانے کا حکم بھی دیا تھا۔

    دوسری جانب خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں پہلے ہی نیب کی تحویل میں ہیں۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے دونوں بھائیوں کو 10 روز کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

    خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

  • پی آئی اے کے 12  پائلٹس اور 73 کیبن کرو کی ڈگریاں جعلی نکلنے کا انکشاف

    پی آئی اے کے 12 پائلٹس اور 73 کیبن کرو کی ڈگریاں جعلی نکلنے کا انکشاف

    اسلام آبا د : سپریم کورٹ میں پی آئی اے کے بارہ پائلٹس اور تھہتر کیبن کروکی ڈگریاں جعلی نکلنے کا انکشاف ہوا، جس پر عدالت نے پی آئی اے، سول ایوی ایشن کے سربراہ اور ڈگریوں کی تصدیق نہ کرنے والی یونیورسٹیوں کے سربراہوں کو طلب کرلیا، چیف جسٹس نے کہا ایک سال ہوگیا پی آئی اے نے ٹھوس اقدامات نہیں کیے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں3رکنی بینچ نے پائلٹس اورکیبن کروکی ڈگریوں کی تصدیق سے متعلق کیس کی سماعت کی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت نے سول ایوی ایشن اور پی آئی اے کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا غیر ضروری التوا اور تاخیرکی گئی، این آئی آر سی میں ملازمین کی ڈگریوں کے مقدمات یہاں منگوا رہے ہیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا جس دن سے نیئر رضوی ہٹے ہیں حکومت صحیح تعاون نہیں کررہی، ہر ہفتے کیس لگا کر تاریخ نہیں دے سکتے۔

    [bs-quote quote=”ایک سال پہلے نوٹس لیاتھا، پی آئی اے اور سول ایوی ایشن نے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیے” style=”style-6″ align=”left” author_name=”چیف جسٹس "][/bs-quote]

    سماعت میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے انکشاف کیا کہ 73 کیبن کرو اور 12 پائلٹس کی ڈگریاں جعلی نکلیں، جعلی ڈگری والوں کو اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کر دیے، جسٹس اعجاز الاحسن نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا شوکاز نوٹس کی کیا ضرورت تھی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

    نمائندہ سول ایوی ایشن نے بتایا سول ایوی ایشن نےان کےلائسنس معطل کردیےہیں،جعلی ڈگری والوں نے عدالت سےحکم امتناع لے رکھا ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا اس کا مطلب ہے، پی آئی اے ان کو تنخواہیں ادا کرتا رہے گا،ایک سال ہوچکا ہے ابھی تک تصدیق کیوں نہ ہوسکی۔

    اعلی عدالت نےپی آئی اےاورسول ای ایشن کے سربراہ کو طلب کرلیا جبکہ جعلی ڈگری ہولڈرز کا ریکارڈ ماتحت عدالتوں سے مانگ لیا گیا، ڈگریوں کی تصدیق نہ کرنے والی یونیورسٹیوں کے سربراہان بھی طلب کرلئے۔

    چیف جسٹس نے کہا ایک سال پہلے نوٹس لیاتھا، پی آئی اے اور سول ایوی ایشن نے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیے، بعد ازاں کیس کی سماعت23 دسمبر تک ملتوی کردی۔