Tag: supreme court

  • پی آئی اے نے عدالتی احکامات ہوا میں اڑا دیئے، طیارے سے مارخور کا نشان نہیں ہٹایا

    پی آئی اے نے عدالتی احکامات ہوا میں اڑا دیئے، طیارے سے مارخور کا نشان نہیں ہٹایا

    کراچی : پی آئی اے میں ن لیگ کی باقیات سپریم کورٹ کے احکامات کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہی ہے، پی آئی اے کے طیارے پر سے مارخور کا نشان ہٹانے کے عدالتی احکامات پرتاحال عمل درآمد نہ ہوسکا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار کے واضح احکامات کے باوجود مارخور کی تصویر کا حامل طیارہ پی آئی اے کی پروازوں کیلئے بدستور استعمال کیا جارہا ہے۔

    سپریم کورٹ نے پی آئی اے کے جہاز پر سے مارخور کے نشان نہ ہٹانے پر22 جولائی کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا، سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس میں پی آئی اے کے سی ای او کو ہدایت کی گئی تھی کہ طیارے سے مارخور کا نشان فوری طور پر ہٹایا جائے۔

    پی آئی اے کے مارخور کی تصویر کے حامل طیارے نے آج کراچی سے ڈھاکہ اور ڈھاکہ سے کراچی پرواز بھی کی، طیارے پر کلر اسکیم اور دُم پر قومی پرچم ہٹا کر مارخور کی تصویر پینٹ کرنے پر پی آئی اے کو69لاکھ روپے سے زائد کے اخراجات آئے تھے، جس کا عدالت نے ازخود نوٹس لیا تھا۔

    اس کے علاوہ اعلیٰ عدلیہ کے احکامات کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرتے ہوئے پی آئی اے کی آفس اسٹیشنری پر بھی مارخور کا نشان استعمال کیا جا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ ماہ قومی ایئرلائن پی آئی اے کے جہازوں پرقومی پرچم کی جگہ مارخورکی تصویرلگانے پر پابندی عائد کی تھی۔

    مزید پڑھیں: پی آئی اے کے جہازوں پرقومی پرچم کی جگہ مارخورکی تصویرلگانے پر پابندی عائد

    چیف جسٹس نے حکم دیا کہ آئندہ کسی جہاز سے قومی پرچم نہیں ہٹایا جائے گا، کسی جہاز سے قومی پرچم ہٹایا گیا تو اسے حکم عدولی سمجھا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ نےپنجاب کمپنیزاسکینڈل کا معاملہ نیب کو بھجوا دیا

    سپریم کورٹ نےپنجاب کمپنیزاسکینڈل کا معاملہ نیب کو بھجوا دیا

    لاہور: سپریم کورٹ نے پنجاب کمپنیز اسکینڈل کا معاملہ نیب کو بھجوا دیا اور 10 دن میں رپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ رجسٹری میں پنجاب کمپنیزاسکینڈل کی سماعت کے دوران کمپنیوں کے سی ای اوز، ڈی جی نیب لاہوراور چیف سیکرٹری پیش ہوئے۔

    چیف جسٹس نے سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ اگرریفرنس بنتا ہے تو فائل کریں، 3 لاکھ سے زائد تنخواہ لینے والے افسران نیب کے روبرو پیش ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر کوئی پیسے واپس نہیں کرے گا تو ہم نکوالیں گے، کسی کو خیال ہی نہیں کہ یہ عوام کے ٹیکس کا پیسہ ہے، اورنج لائن ٹرین ودیگرمنصوبے ایک ہی ٹھیکیدار کو دیے گئے۔

    پنجاب کمپنیز اسکینڈل: نیب نے شہباز شریف کو پھر طلب کرلیا

    دوسری جانب پنجاب کمپنیز اسکینڈل سے متعلق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو قومی احتساب بیورو نے 20 اگست کوطلب کررکھا ہے۔

    یاد رہے کہ شہباز شریف کو گزشتہ ماہ 17 جولائی کو نیب لاہور میں پیش ہونا تھا جہاں ان سے پنجاب پاور کمپنی اسکینڈل سے متعلق سوالات ہونے تھے تاہم وہ پیش نہیں ہوئے تھے، سابق وزیراعلیٰ پر بے ضابطگیوں اور میرٹ کے بغیر بھرتیوں کا الزام ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ نےلاہورکالج فارویمن یونیورسٹی کی وی سی کوعہدے سےفارغ کردیا

    سپریم کورٹ نےلاہورکالج فارویمن یونیورسٹی کی وی سی کوعہدے سےفارغ کردیا

    لاہور: سپریم کورٹ لاہور رجسٹری نے لاہورکالج فارویمن یونیورسٹی کی وائس چانسلر کو عہدے سے فارغ کرکے 30 روز کے اندر نیا وائس چانسلرتعینات کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس کی سربراہی میں لاہورکالج فارویمن یونیورسٹی میں وی سی کی میرٹ کے خلاف تقرری کے کیس کی سماعت ہوئی۔

    عدالت نے وائس چانسلر ڈاکٹرعظمیٰ کوعہدے سے فارغ کرکے 30 روز کے اندر نیا وائس چانسلر تعینات کرنے کا حکم دے دیا۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ڈاکٹرعظمیٰ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ آپ کےخلاف آئی ہے، کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دیں گے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے کہ یونیورسٹی میں سینئرپروفیسرکوایکٹنگ وائس چانسلر تعینات کیا جائے۔

    نظام تعلیم کا بیڑاغرق کردیا، یہ ہے پنجاب حکومت کی کارکردگی‘ چیف جسٹس

    خیال رہے کہ رواں سال 22 اپریل کو سپریم کورٹ نے سرکاری جامعات کے متعدد وائس چانسلرز کواستعفے دینے کی ہدایت کرتے ہوئے نئی سرچ کمیٹیاں قائم کرکے وائس چانسلرز کی جلد تعیناتیاں کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

    چیف جسٹس نے سیکرٹری ہائر ایجوکیشن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر6 ہفتوں میں مستقل وائس چانسلر کی تعیناتی نہ ہوئی تو آپ ذمہ دار ہوں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • این اے60 پرالیکشن سےمتعلق شیخ رشید کی اپیل سماعت کےلیےمقرر

    این اے60 پرالیکشن سےمتعلق شیخ رشید کی اپیل سماعت کےلیےمقرر

    لاہور: این اے 60 پر الیکشن سے متعلق عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی اپیل سپریم کورٹ لاہور رجسٹری منتقل کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی این اے 60 پرالیکشن سے متعلق درخواست سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔

    شیخ رشید کی درخواست پرسماعت چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں ہوگی۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کو لاہورجانے کے لیےفلائٹ نہیں ملی جس کے بعد وہ بذریعہ موٹروے لاہور کے لیے روانہ ہوگئے۔

    شیخ رشید کا لاہورروانگی سے قبل کہنا تھا کہ ہمارا کیس لاہورمنتقل کر دیا گیا، فوراً جانا ہوگا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ این اے 60 کے پولنگ ایجنٹ تیاررہیں، شام تک جوفیصلہ ہوگا تسلیم کریں گے، فیصلہ حق میں نہیں آیا توکوئی فرق نہیں پڑتا۔

    شیخ رشید کی این اے 60 کا الیکشن ملتوی کرنے پرسپریم کورٹ میں درخواست

    خیال رہے کہ آج شیخ رشید نے این اے 60 پرالیکشن کے التوا سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

    این اے 60 میں الیکشن ملتوی ہونے کا فیصلہ برقرار

    واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ بینچ نےعوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی پٹیشن خارج کردی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • نجی میڈیکل کالجزمیں داخلوں کےلیےبیک ڈوربند کردیاجائے گا‘ چیف جسٹس

    نجی میڈیکل کالجزمیں داخلوں کےلیےبیک ڈوربند کردیاجائے گا‘ چیف جسٹس

    لاہور: نجی میڈیکل کالجز کی فیسوں کے معاملے پرکیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ داخلوں کے لیے بندربانٹ کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں نجی میڈیکل کالجز کی فیسوں کے معاملے پرچیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کیس کی سماعت کی۔

    عدالت میں سماعت کے دوران ڈائریکٹرایف آئی اے نے تفصیلی رپورٹ پیش کی جس میں بتایا گیا کہ اضافی فیسوں کی مدمیں وصول 745ملین واپس کردیے۔

    ایف آئی اے کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے100کالجزکے 23 ہزارطلبہ کا ڈیٹا حاصل کیا گیا جبکہ میڈیکل کالجزنےعطیات، فارن کوٹہ کی مد میں پیسے بٹورے۔

    چیف جسٹس نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ میڈیکل کالجزکوعطیات وصول کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ مرکزی داخلہ پالیسی کا معیارطے کیا جائے گا، داخلوں کے لیے بندربانٹ کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے کہ عدالت کوحکم دینا پڑا یاقانون سازی کی ضرورت ہوئی توکریں گے، نجی میڈیکل کالجزمیں داخلوں کے لیے بیک ڈوربند کردیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ پی ایم ڈی سی جوبھی معیارقائم کرے گا اسے ہرصورت نافذ کیا جائے گا جبکہ کوتاہی برتنے والے نجی میڈیکل کالجزکوبھاری جرمانے ادا کرنا ہوں گے۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ نے پی ایم ڈی سی اوردیگرفریقین کوآج اجلاس کرکے سفارشات دینے کی ہدایت کردی۔

    سپریم کورٹ نے تاحکم ثانی پرائیویٹ میڈیکل کالجزکوداخلوں اوراشتہارات سے روک دیا

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے تھے کہ ہم نے کالجز کی فیس ساڑھے 8 لاکھ روپے مقرر کی ہے اس سے ایک پیسہ بھی زائد نہیں لینے دیں گے۔

    چیف جسٹس کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم معیاری ڈاکٹرز بنانا چاہتے ہیں، میڈیکل کالجزچلانے کے شعبے میں ایسے لوگ آچکے ہیں جودکاندارہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسکردو: پی آئی اے کی پرواز میں تاخیر، مسافر سراپا احتجاج، عدالت کا نوٹس

    اسکردو: پی آئی اے کی پرواز میں تاخیر، مسافر سراپا احتجاج، عدالت کا نوٹس

    کراچی : پی آئی اے کی اسکردو میں ائیر سفاری کی پرواز میں تاخیر کا معاملہ معمہ بن گیا، مشتعل مسافروں نے ڈی جی سی اے اے کو کھری کھری سنا دیں، سپریم کورٹ نے سی ای او کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق باکمال لوگوں کی لاجواب سروس کے دعویداروں کا ایک کارنامہ سامنے آگیا، پی آئی اے کو نانگا پربت کی پرواز مہنگی پڑ گئی، اسکردو ایئرپورٹ پر پی آئی اے نے پرواز کی تاخیر کو موسم کی خرابی قرار دیا، وی آئی پی فلائٹ کو موسم کی خرابی بنا کر مسافروں کو گھنٹوں انتظار کروایا گیا، مذکورہ پرواز میں ڈی جی سول ایوی ایشن حسن بیگ بھی موجود تھے۔

    اس موقع پر خواتین مسافروں نے ڈی جی سی اے اے کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا، ڈی جی سی اے اے نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کا حکم دے دیا، ان کا کہنا تھا کہ تاخیر کی ذمہ دار پی آئی اے انتظامیہ ہے، میں تو خود ایک مہمان کی حیثیت سے یہاں موجود ہوں۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی جانب سے سیاحت کے فروغ کیلئے وی آئی پی ائیر سفاری کا آغاز کیا گیاہے جس کی افتتاحی پرواز کیلئے ڈی جی سی اے اے کو مدعو کیا گیا تھا، فلائٹ لیٹ ہونے کا معاملہ مبینہ طور پر ان کے دوست کی آمد میں تاخیر تھا۔

    اس حوالے سے ڈی جی سی اے اے کا مؤقف تھا کہ ائیر سفاری جانے والی فلائٹ میں میرا کوئی دوست نہیں تھا، مجھے تو خود پی آئی اے سی ای او نے دعوت دی تھی  البتہ انکوائری لیٹر بھیج دیا ہے، حسن بیگ نے کہا کہ ایئرسفاری کامیاب کرنے کیلیے مجھے بلایا گیا تھا اور دیگر مہمانوں کو بھی، اگر کوئی رکاوٹ پیدا ہوئی یا فلائٹ لیٹ ہوئی تو یہ پی آئی اے کی ذمے داری ہے۔

    احتجاجی مسافروں سے گفتگو میں ڈی جی کا کہنا تھا کہ میں نے سی او او پی آئی اے کو اس سلسلے میں لیٹر بھی لکھ دیا ہے، ذمے داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی،  ایئرلائنز کو ریگولیٹ اور مسافروں کے حقوق کا تحفظ ہماری ذمے داری ہے۔

    میں ذاتی طور پر کسی چیز کا ذمے دار نہیں تھا،صرف اس موقع پر موجود تھا، میں چائے نہیں پیوں گا اور آپ کے ساتھ احتجاج میں شامل ہوں گا،۔

    دوسری جانب ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ تاخیر سے متعلق آگاہ کردیا گیا تھا، مسافروں تک پیغام کیوں نہیں پہنچا اس کی انکوائری کررہے ہیں۔

    علاوہ ازیں سپریم کورٹ نے اسکردو ایئر پورٹ پر فلائٹ میں تاخیر کا نوٹس لے لیا ہے، سپریم کورٹ نے پی آئی اے کے طیارے کے ذاتی استعمال اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا نوٹس لیتے ہوئے سیکیرٹری ایوی ایوی ایشن اور سی ای او پی آئی اے مشرف رسول سیاں کو طلب کرلیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ڈیموں کی تعمیر، کس کس نے رقم جمع کرائی؟  اسٹیٹ بینک نے نام  و تفصیل جاری کردی

    ڈیموں کی تعمیر، کس کس نے رقم جمع کرائی؟ اسٹیٹ بینک نے نام و تفصیل جاری کردی

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے ڈیموں کے لیے عطیات جمع کرانے والے افراد کے نام اور رقم کی تفصیلات جاری کردیں جس کے مطابق مجموعی طور پر 10 روز کے اندر 3 کروڑ 42 لاکھ روپے کے عطیات جمع ہوئے۔

    اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 16 جولائی تک دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیرات کے لیے ساڑھے 3 کروڑ 42 لاکھ سے زائد رقم  وصول ہوئی، فنڈ دینے والے افراد کا ڈیٹا روزانہ کی بنیاد پر  اپ ڈیٹ کیا جارہا ہے۔

    ایس بی پی نے آج شام تک جمع ہونے والی رقم اور اُن کی تفصیلات ویب سائٹ پر شیئر کردیں جن میں عطیات دینے والوں کے نام اور رقم شامل ہے۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے سپریم کورٹ کے ڈیمز فنڈ اکاؤنٹ میں جمع کرائے گئے فنڈز کو بلحاظ ڈونر اور بینک ترتیب دیا اور یہ بھی ہدایت کی کہ عطیہ کنندہ اپنی رقم اور تفصیل کو مذکورہ تاریخ پر جاکر دیکھ سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: ڈیمز کی تعمیر، باکسر عامر خان نے 10 لاکھ روپے عطیہ کردیے

    اعلامیے کے مطابق جو رقم اے ٹی ایم، انٹربینک سے ٹرانسفر ہوئی اُسے مجموعی بینکوں کے لحاظ سے ترتیب دیا گیا اور ڈونر کے نام واضح نہیں کیے گیے۔ سپریم کورٹ کے ڈیموں کی تعمیر کے حوالے سے کھولے جانے والے اکاؤنٹس میں 10 روز کے اندر تقریباً 3کروڑ 42 لاکھ 95 ہزار 1سو 41 روپے (34،295،141.07) جمع ہوئے۔

    یاد رہے کہ 6 جولائی کو کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس آف پاکستان نے پانی کی قلت کو دور کرنے کے لیے فوری طور پر دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیموں کی تعمیر کے احکامات اور فنڈز قائم کرنے کا حکم بھی جاری کیا تھا۔

    فنانس ڈویژن نے ایک قدم مزید اور بڑھاتے ہوئے دیامربھاشا ڈیم فنڈز قائم کرنے کیلئے مختلف اداروں کو خط ارسال کیا تھا جس میں آڈیٹر جنرل، کنٹرولرجنرل اکاؤنٹس، اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان اور دیگر اداروں کے حکام سے لوگوں کی رقوم اسٹیٹ بینک اورنیشنل بینک کی برانچزمیں جمع کرانے کا انتظامات کے حوالے سے اقدامات کرنے کا کہا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: عام شہری بھی ڈیمز کی تعمیر کیلئے اپنا حصہ ڈال سکیں گے

    بعد ازاں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سب سے پہلے ڈیموں کی تعمیر کے لئے دس لاکھ روپے کا عطیہ جمع کرایا تھا پھر میئر کراچی اور پیر پگارا نے ہر قسم کے تعاون کی پیشکش کی تھی اور وسیم اختر  نے اپنی اور کے ایم سی افسران کی طرف سے ایک ایک لاکھ روپے فنڈ عطیہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    مسلح افواج نے ڈیموں کی تعمیر کے کار خیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ تینوں مسلح افواج کے افسران 2دن کی تنخواہ فنڈ میں جمع کرائیں گے۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور اداکار حمزہ علی عباسی سمیت ملک میں بسنے والے دیگر لوگوں نے بھی ڈیمز کی تعمیر میں حصہ ڈالا، شاہد آفریدی نے اپنی اور فاؤنڈیشن کی جانب سے 15 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا جبکہ پاکستانی نژاد برطانوی باکسر نے بھی 10 لاکھ روپے عطیہ کیے۔

    سیکیورٹی ایکسچینج آف پاکستان نے ڈیمز کی تعمیر کے حوالے سے 14 جولائی کو اہم فیصلہ کرتے ہوئے سرکلر جاری کیا تھا جس میں تمام رجسٹرڈ کمپنیوں کو کمرشل سماجی ذمہ داری کے تحت ڈیموں کی تعمیر میں عطیات دینے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    اسے بھی پڑھیں: چیف جسٹس نے ڈیمز کی تعمیر کیلئے 10لاکھ روپے کا عطیہ جمع کرادیا

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے دیامربھاشا اورمہمند ڈیم کی تعمیر کے لیے فنڈقائم کیا ہے جس میں اب اسٹیٹ بینک و دیگر و نجی بینکوں سمیت دیگر سرکاری و پرائیوٹ اداروں کے ملازمین اور عوام نے کروڑوں روپے عطیہ کیے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • این اے 125 دھاندلی کیس : سپریم کورٹ نے الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ کالعدم قراردے دیا

    این اے 125 دھاندلی کیس : سپریم کورٹ نے الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ کالعدم قراردے دیا

    لاہور : سپریم کورٹ آف پاکستان نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125 میں مبینہ دھاندلی سے متعلق کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کی اپیل منظور کرلی اور الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ کالعدم قرار دے د یا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں جسٹس عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے خواجہ سعد رفیق کی اپیل منظور کرتے ہوئے الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

    خواجہ سعد رفیق 2013ء کے عام انتخابات میں این اے 125 سے کامیاب ہوئے تھے، مسلم لیگ ن کے رہنما کی الیکشن میں کامیابی کو پاکستان تحریک انصاف کے حامد خان نے الیکشن ٹربیونل میں چیلنج کیا تھا۔

    الیکشن ٹربیونل نے خواجہ سعد رفیق کونااہل قراردے دیا

    الیکشن ٹربیونل نے مئی 2015ء میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125 کے انتخابی نتائج کالعدم قرار دے کر ضمی الیکشن کرانے کا حکم دیا تھا۔

    بعدازاں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے الیکشن ٹربیونل کے جج کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے رواں سال مارچ میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125 میں انتخابی دھاندلی سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    یاد رہے کہ مئی 2013 میں منعقد ہونے والے الیکشن میں مسلم لیگ ن کے خواجہ سعد رفیق این اے 125 سے 123416 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے جبکہ پی ٹی آئی کے حامدزمان 84495 ووٹ لے کر ددوسرے نمبر پر رہے تھے۔

    واضح رہے کہ سابق وزیرریلوے اور مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق 2018 کے انتخابات میں ن لیگ کی جانب سے لاہور کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 131 سے امیدوار ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ نے تاحکم ثانی پرائیویٹ میڈیکل کالجزکوداخلوں اوراشتہارات سے روک دیا

    سپریم کورٹ نے تاحکم ثانی پرائیویٹ میڈیکل کالجزکوداخلوں اوراشتہارات سے روک دیا

    اسلام آباد : پرائیوٹ میڈیکل کالجز کی فیسوں کے معاملے پرکیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے تاحکم ثانی نجی میڈیکل کالجزکو داخلوں اوراشتہارات سے روک دیا اورکیس کی سماعت 23 جولائی تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں پرائیوٹ میڈیکل کالجز کی فیسوں کے معاملے پرچیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کیس کی سماعت کی۔

    چیف جسٹس نے سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ ہم نے کالجز کی فیس ساڑھے 8 لاکھ روپے مقرر کی ہے اس سے ایک پیسہ بھی زائد نہیں لینے دیں گے، فیس میں کھانے اور رہائش کے اخراجات شامل نہیں ہیں۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ میڈیکل کالجز 34 لاکھ روپے تک وصول کرکے والدین کا استحصال کررہے ہیں۔

    عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کس موٹرسائیکل پرسامان رکھ کرلایا جاتا ہے سب معلوم ہے اور کس طرح انسپکشن ہوتی ہے تصاویر سمیت تمام معلوم آتی ہے۔

    چیف جسٹس کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم معیاری ڈاکٹرز بنانا چاہتے ہیں، میڈیکل کالجزچلانے کے شعبے میں ایسے لوگ آچکے ہیں جودکاندارہیں۔

    سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ 745 ملین روپے ریکور کرکے طالب علموں کو واپس کرائے۔

    بعدازاں سپریم کورٹ نے تاحکم ثانی نجی میڈیکل کالجزکو داخلوں اوراشتہارات سے روک دیا اورکیس کی سماعت 23 جولائی تک ملتوی کردی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • این آراوملکی مفاد میں بنایاگیا : پرویز مشرف کا عدالت کو جواب

    این آراوملکی مفاد میں بنایاگیا : پرویز مشرف کا عدالت کو جواب

    اسلام آباد: سابق صدر جنرل (ر) پرویزمشرف نےاین آراونظرثانی کیس میں سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا، جواب میں سابق صدر کا کہنا ہے کہ این آراوکاقانون ملک کےمفادمیں بنایاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق این آر او کیس میں جواب ان کے وکیل اختر شاہ کی جانب سے عدالتِ عظمیٰٰ میں جمع کرایا گیا، سابق صدر پرویز مشرف، ان کے بچوں اور داماد کو نیب نے اثاثہ جات کیس میں بھی طلب کررکھا ہے۔

    وکیل کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ این آراوکا مقصدعوامی عہدے رکھنےوالوں میں اعتمادپیداکرناتھا، اور اس کا دوسرا سب سے اہم مقصدانتقام کی سیاست خاتمہ کرناتھا ۔

    یاد رہے کہ پرویز مشرف کے وکیل مشرف اختر شاہ نے چار جولائی کو ہونے والی سماعت میں جواب جمع کرانے کے لیے 2 ہفتے کی مہلت مہلت طلب کی تھی اور اس وقت کہا تھا کہ ہمیں کل ہی نوٹس ملا ہے، پرویزمشرف عدالتوں کااحترام کرتے ہیں۔

    اپنے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ این آر او کے لیے وزیراعظم نے ایڈوائس بھیجی تھی، اس کا مقصد قومی مفاہمت کا فروغ ، باہمی اعتماد میں اضافہ، سیاسی انتقام کا خاتمہ اور انتخابی عملی کو شفاف بنانا تھا۔

    جنرل (ر) پرویز مشرف نے سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا کہ این آراو کسی بدنیتی سے جاری نہیں کیا گیا بلکہ اس وقت کے سیاسی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ قانون بنایا گیا، انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ این آراو کا اجرا کرکے کوئی غیرقانونی کام نہیں کیا گیا۔

    انہوں نے اپنے جواب میں یہ بھی کہا کہ اس وقت کی سپریم کورٹ نے این آراو کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں