Tag: supreme court

  • کٹاس راج کیس: سپریم کورٹ نےسیمنٹ فیکٹریوں کومیٹھے پانی کے استعمال سے روک دیا

    کٹاس راج کیس: سپریم کورٹ نےسیمنٹ فیکٹریوں کومیٹھے پانی کے استعمال سے روک دیا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں کٹاس راج کیس سے متعلق سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سیمنٹ فیکٹریاں میٹھے پانی کا قومی خزانہ لوٹ رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں کٹاس راج کیس سے متعلق سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ نے سیمنٹ فیکٹریوں کومیٹھے پانی کے استعمال سے روک دیا۔

    چیف جسٹس نے سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ سیمنٹ فیکٹریاں کروڑوں کا مفت پانی حاصل کررہی ہیں، بیسٹ وے سیمنٹ اربوں روپے کا پانی پی گئی ہیں۔

    انہوں نے ریماکس دیے کہ رجسٹرارآفس آکرکہا جاتا ہے چیف جسٹس ناراض ہورہے ہیں، پاکستان سے لے رہے ہیں پرپاکستان کوکچھ دے نہیں رہے۔

    عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ حکومتیں سیمنٹ فیکٹریوں سے ملی ہوئی ہیں، ہم نے4 ماہ سے پانی کی رقم وصول کرنے کا کہا ہوا ہے، سیمنٹ فیکٹریاں میٹھے پانی کا قومی خزانہ لوٹ رہی ہیں۔

    اس موقع پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پنجاب حکومت نے سیمنٹ فیکٹریوں پراب تک کیوں ٹیکس نہیں لگایا؟ ہم خود ٹیکس نافذ کریں گے۔

    سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ 400 ارب کی بینک گارنٹی ڈی جی سیمنٹ فیکٹری نے جمع کرائی، 200 ارب کی مزید بینک گارنٹی جمع کروائی جائے۔

    بعدازاں عدالت عظمیٰ نے کٹاس راج کیس سے متعلق سماعت یکم اگست تک ملتوی کرتے ہوئے تمام ریکارڈ طلب کرلیا۔

    یاد رہے کہ رواں سال 8 مئی کو چیف جسٹس نے کیس کی سماعت کے دوران استفسار کیا تھا کہ کٹاس راج مندر کے تالاب کا کیا ہوگا؟ ان کا کہنا تھا کہ سیمنٹ فیکٹریاں مل کرمندر کی بہتری اور تالاب کو بھرنے کا کام کریں۔

    چیف جسٹس نے حکم دیا تھا کہ سیمنٹ فیکٹریاں مل کر2 ارب روپے کی سیکیورٹی جمع کرائیں اور 6 ماہ کے اندر متبادل پانی کا انتظام کریں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چیف جسٹس کا سپریم کورٹ کی کارکردگی پر اظہار اطمینان

    چیف جسٹس کا سپریم کورٹ کی کارکردگی پر اظہار اطمینان

    اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے سپریم کورٹ کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انصاف کی فراہمی کو مزید  مؤثر بنانے کے لیے تجاویز طلب کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس ہوا جس میں ایک سال کے دوران دائر ہونے والے مقدمات کا جائزہ لیا گیا۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اجلاس میں سپریم کورٹ میں تعینات ہونے والے ججز کو خوش آمدید کہا گیا جبکہ انصاف کی فراہمی اور زیر التوا مقدمات کا جائزہ لیا گیا۔

    اعلامیے کے مطابق اجلاس میں ستمبر 2017 سے جون 2018 تک کے دائر مقدمات کا جائزہ لیا گیا، ایک سال کے دوران 19ہزار 98 کیسز دائر کیے گئے جبکہ 16ہزار 8سو 97 مقدمات کا فیصلہ سنایا گیا جبکہ مجموعی طور پر سپریم کورٹ میں 39ہزار اور 3 سو 17 کیسز زیر التوا ہیں۔

    فل کورٹ اعلامیے کے مطابق کیسزدائر ہونےکی شرح میں اضافہ عوام کا عدالت پراعتماد ہے، اجلاس میں کیس مینجمنٹ کی حکمت عملی کو موثر بنانے کے حوالے سے تجاویز بھی طلب کی گئیں۔

    اعلامیے کے مطابق سپریم کورٹ رولز 1980 میں ترامیم کے لیے بار ایسوسی ایشن کی  تجاویز پرغور کیا جارہا ہے جبکہ ترامیم کے لیے جسٹس گلزاراحمد،جسٹس اعجازالاحسن،جسٹس منیب اخترپرمشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی۔

    فل کورٹ اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس نےعوام کوانصاف کی فراہمی میں ججزکےکردارکی تعریف کی جبکہ اجلاس میں سپریم کورٹ کے انتظامی اورعدالتی اموربھی زیربحث آئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • حکام مل بیٹھیں توپٹرول مصنوعات کی قیمتیں آج ہی کم ہوسکتی ہیں ، چیف جسٹس

    حکام مل بیٹھیں توپٹرول مصنوعات کی قیمتیں آج ہی کم ہوسکتی ہیں ، چیف جسٹس

    اسلام آباد: پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پرازخودنوٹس کی سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ حکام مل بیٹھیں توپٹرول مصنوعات کی قیمتیں آج ہی کم ہوسکتی ہیں، قوم پہلے ہی پھنسی ہوئی ہےعوام پر مزید بوجھ نہ ڈالیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پرازخودنوٹس کیس کی سماعت کی۔

    سماعت میں چیف جسٹس نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر اظہارتشویش کرتے ہوئے نے کہا کہ قوم پہلےہی پھنسی ہوئی ہےعوام پر مزید بوجھ نہ ڈالیں، جسٹس اعجازالاحسن نے کہا پٹرولیم مصنوعات پر 30 روپے سے زائد کے تو ٹیکس ہیں۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتو ں میں اضافےکی ٹھوس وجہ بتائیں، جس پر اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ڈالرکی قیمت میں اضافہ بھی ایک وجہ ہے تو چیف جسٹس نے کہا عالمی مارکیٹ اور پاکستان میں قیمتوں میں بہت فرق ہے، کہیں تو کوئی نہ کوئی گڑبڑ ہے، ٹیکس نیٹ بہتر بنایا جائے۔

    سماعت کے دوران چیف جسٹس نے بتایا کہ کراچی میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کا افتتاح 22جولائی کوہوگا، چندماہ میں پلا نٹ کی تنصیب بڑی کامیابی ہے۔

    جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس میں کہا کہ پٹرول کی قیمت بڑھنے سے ہر چیز کی قیمت بڑھتی ہے، جسٹس اعجازالاحسن کا کہنا تھا کہ پٹرول کی قیمت میں ٹیکسز شامل کرنا حکومتوں کی ناکامی ہے۔

    وکیل ایف بی آر نے عدالت کو بتایا کہ پاکستان میں پیٹرولیم پرٹیکس جرمنی اوربھارت سے کم ہیں۔

    چیف جسٹس نے حکومت کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کیلئے جائزہ رپورٹ تیارکرنے کا حکم دے دیا اور کہا حکام مل بیٹھیں توپٹرول مصنوعات کی قیمتیں آج ہی کم ہوسکتی ہیں

    بعد ازاں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر ازخودنوٹس کی سماعت اتوار تک ملتوی کردی۔

    یاد رہے چند روز قبل  نگراں حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مجموعی طور پرفی لیٹر21.41 پیسے کا اضافہ کیا تھا ، جس کے بعد  پٹرول کی نئی قیمت91 روپے 96پیسے فی لیٹر ، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 6 روپے 55 پیسے اضافہ سے نئی قیمت 105 روپے 31 پیسے فی لیٹر ہوگئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ کا 10ہفتوں میں پی آئی اے کا آڈٹ کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم

    سپریم کورٹ کا 10ہفتوں میں پی آئی اے کا آڈٹ کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے آڈیٹر جنرل کو دس ہفتوں میں پی آئی اے کا آڈٹ کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا جبکہ شجاعت عظیم کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا بھی مشروط طور پر حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثارکی سربراہی میں پی آئی اے اثاثہ جات کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس نے شجاعت عظیم کے وکیل مرزا محمود کو بات کرنے سے روک دیا اور کہا کہ آپ کا مقصد اپنی پوزیشن پبلک میں کلیئر کرانا ہے، میں آپ کو ایک سیکنڈ بات کرنے کی اجازت نہیں دوں گا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ گزشتہ 10برس میں کتنا نقصان ہوا ہے؟ پی آئی اے کا کل خسارہ 360 ارب روپے ہے ، گزشتہ 10سال میں 280 ارب کا نقصان ہوا، نقصان کی وجہ بھی ہوگی اور اس کا کوئی ذمہ دار بھی ہوگا، آج کی سماعت کا مقصد آڈٹ سے نقصان کا تعین کرنا ہے۔

    وکیل مرزا محمود نے کہا کہ مجھے ایک منٹ بولنے دیں شجاعت عظیم کی بات نہیں کروں گا،23 فیصد تنخواہوں میں چلا جاتا ہے، آپ کو اس موقع پر یہ باتیں نہیں کرنی چاہییں۔

    سماعت میں سردارمہتاب نے کہا کہ آڈیٹر جنرل کےپاس ایئر لائن کےآڈٹ کی قابلیت نہیں ، پروفیشنل آڈٹ کرائیں، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سردارمہتاب صاحب ! ایئر لائن چلانےکاکیا تجربہ ہے؟ کیسے کہہ سکتے ہیں آڈیٹر جنرل کے پاس ایئر لائن آڈٹ کی اہلیت نہیں۔

    چیف جسٹس سپریم کورٹ نے ریمارکس میں کہا کہ گورنر سے ہٹایا گیا پھر مشیر لگا دیا گیا، اب ٹکٹ بھی نہیں دے رہے،آپ پارٹی چھوڑ چکے ہیں، سردار مہتاب عباسی نے کہا کہ جس پر گورنر کا عہدہ میں نے چھوڑا تھا ہٹایا نہیں گیا تھا، ضمیر کےمطابق فیصلے کرتا ہوں ایئرلائن کا ایک روپیہ ضائع نہیں کیا۔

    سردار مہتاب عباسی نے کہا کہ میں وزیر اعلی اور وفاقی وزیر رہا ، ایاٹا ،ایئر لائن کا آڈیٹ بہتر طریقے سے کرسکتا ہے۔

    سپریم کورٹ نے آڈیٹر جنرل کو 10ہفتے میں پی آئی اے کا آڈٹ اور رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا جبکہ ٹی او آرز میں تبدیلی کے لیے10دن کا وقت دے دیا اور ریمارکس دیئے کہ ڈاکٹر فرخ سلیم بھی بیرون ملک سے واپس آجائیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ غیر جانبداراور آزاد آڈٹ ہونا ضروری ہے،اٹارنی جنرل نےبھی آڈیٹر جنرل سےآڈٹ کرانے کی حمایت کی، ایم ڈی پی آئی اے متعلقہ دستاویزات آڈیٹر کو دینے کے پابند ہوں گے۔

    آڈیٹرجنرل نے عدالت میں بیان میں کہا کہ کام کرنے دیا گیا تو کام ہوگا، جس پرچیف جسٹس نے کہا کہ رکاوٹ ڈالنے والوں کی وجہ سے اٹارنی جنرل کو ٹیم تبدیلی کا کہہ سکتے ہیں، عدالت کا مقصد کسی کو نشانہ بنانا نہیں، عدالت قومی ادارے کی بحالی چاہتی ہے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ 13 ارب روپے کی سبسڈی حکومت کب تک دے سکتی ہے، قطر،کویت جیسے چھوٹے ملک بھی کامیاب ایئرلائن چلا رہے ہیں،ہمیں وجوہات کاتعین کرنا ہوگا۔

    سپریم کورٹ نے شجاعت عظیم کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا مشروط طور پر حکم دیتے ہوئے کہا شجاعت عظیم آڈیٹرجنرل کے بلانے پر ضرور پیش ہوں، پیش نہ ہونے کی صورت میں شجاعت عظیم کی جائیداد ضبط کر لی جائے گی۔

    بعد ازاں پی آئی اے اثاثہ جات کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت 10دن کے لیے ملتوی کردی گئی۔


    مزید پڑھیں : پی آئی اے کو اربوں کا نقصان ہوگیا، ذمےداروں نے اسلام آباد میں فارم ہاؤسز بنالئے، چیف جسٹس


    یاد رہے کہ دو روز قبل  پی آئی اے میں بے قاعدگیوں سے متعلق سماعت میں چیف جسٹس نے اربوں روپے کے نقصان پر آڈیٹر جنرل کو دوبارہ آڈٹ کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ فرانزک رپورٹ کی روشنی میں دوبارہ آڈٹ کروائیں جبکہ ایم ڈی پی آئی اے کو تحریر ی جواب آج ہی جمع کرانے کی بھی ہدایت  کی تھی۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کو اربوں کا نقصان ہوگیا، ذمے داروں نے اسلام آباد میں فارم ہاؤسز بنالئے اور  اب وہ لوگ پاکستان کے امیر تر ین لوگ ہیں۔

    خیال رہے کہ ایک رپورٹ کے مطابق پی آئی اے کو پچھلے سال کی نسبت پونے 7 ارب سے زائد کے خسارے کا سامنا ہے اور گزشتہ 9 ماہ کے دوران پی آئی اے کو 41 ارب 25 کروڑ سے زائد کا خسارہ ہوا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ  نے نجی اسکولز کو گرمیوں کی فیس وصول کرنے سے روک دیا

    سپریم کورٹ نے نجی اسکولز کو گرمیوں کی فیس وصول کرنے سے روک دیا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے نجی اسکولوں کو گرمیوں کی چھٹیوں کی فیس وصول کرنے سے روک دیا، ،چیف جسٹس نے بچوں کے والدین کے لیے پبلک نوٹس جاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ گرمیوں کی فیس ادانہ کرنے والوں کو پہلی مرتبہ خوشی ہوئی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں نجی اسکولز کی فیسوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، سماعت میں چیف جسٹس نے کہا کہ سوچ رہے ہیں حکومت کو کہیں مہنگے اسکولز نیشنلائز کردے، اٹارنی جنرل کو بلائیں، تمام اسکولز کو سرکار ٹیک اوورکرے، جتنی فیس نجی اسکول والے لیتے ہیں، غریب کا بچہ نہیں پڑھ سکتا۔

    جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ یہ معاملہ184/3 کا ہے، حکومتوں کی نااہلی ہے، جنہوں نے تعلیم کو ترجیح نہیں دی، نجی اسکولز میں سرکاری اسکولز سے ذیادہ بچے پڑھ رہےہیں، ایسا کرتے ہیں ہم خود نجی اسکولز کی فیسوں کا تعین کرتے ہیں۔

    چیف جسٹس نے مزید کہا کہ آرٹیکل25اےمیں یہ ریاست کی ذمہ داری ہے، 16سال تک مفت تعلیم دینا ریاست کی ذمہ داری ہے، ریاست پیسے دے کر بچوں کو پڑھائے یا نجی اسکولز ٹیک اوورکرے، دانش اسکول پنجاب میں بنےتھےوہ بھی گئے، اچھے اسکولوں میں پڑھا نہ ہوتا تو آج میں بھی کلرک ہوتا۔

    دوران سماعت جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ تعلیم قوم کی ترقی کی بنیادہے، گرمیوں کی فیس والد کتاب میں ڈال کر دیتے تھے، جس پر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ 2 ماہ کی فیس نہ لیں تو ہمیں اسکولوں کو بند کرنا پڑے، چیف جسٹس نے کہا والدین کو سنے بغیرآپ کوریلیف نہیں دے سکتے۔

    چیف جسٹس کا وکیل سے مکالمے میں کہنا تھا کہ گرمیوں کی فیس ادا نہ کرنے والوں کو پہلی مرتبہ خوشی ہوئی ہوگی، والدین نے یہ فیس بچوں کی تفریح پرلگائی ہوگی۔

    عدالت نے استفسار کیا آپ کو پتہ ہے گریڈ18 کے افسر کی تنخواہ کتنی ہوگی؟ شاہد حامد نے کہا گریڈ اٹھارہ کے افسرکی تنخواہ چار پانچ لاکھ روپے تک ہوگی، جس پر چیف جسٹس نے کہا خدا کا خوف کریں، ایک لاکھ اٹھارہ ہزارروپےتنخواہ ہوتی ہے، اسکول میں تین بچے پڑھانے ہوں تو نوے ہزار فیس میں دے گا۔

    سپریم کورٹ نے بچوں کے والدین کے لیے پبلک نوٹس جاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے نجی اسکولز کو گرمیوں کی فیس وصول کرنے سے روک دیا۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت12 جولائی تک ملتوی کردی گئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکی سپریم کورٹ کا مسلم ممالک پر سفری پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ

    امریکی سپریم کورٹ کا مسلم ممالک پر سفری پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ

    واشنگٹن: امریکی سپریم کورٹ کی جانب سے مسلم ممالک پر سفری پابندی کا حکم برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، صدر ٹرمپ نے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سپریم کورٹ کے مسلم ممالک پر سفری پابندی کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ امریکی آئین اور عوام کی جیت ہے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے ماضی میں 5 مسلم ممالک پر سفری پابندی عائد کی گئ تھی جبکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ایران، لیبیا، صومالیہ، شام اور یمن کے شہریوں پر امریکا میں داخلے پر پابندی برقرار رہے گی۔


    امریکی عدالت میں 6 مسلمان ممالک پر سفری پابندی کا حکم بحال


    امریکی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جان رابرٹس کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کا 5 مسلم ممالک پر سفری پابندی کا حکم نامہ جائز ہے، صدر کے پاس سفری پابندی کے صوابدیدی اختیارات ہیں، ٹرمپ نے امریکی شہریت ایکٹ کے تحت اختیارات استعمال کیے۔

    اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ کے باہر مظاہرہ بھی کیا گیا، مظاہرے میں مسلمان تنظیمیں، امریکی شہری اور ڈیموکریٹس کانگریس اراکین شریک ہوئے جنہوں نے اپنا احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے اس فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔


    مسلمان امریکی فوجی کے والد پر امریکا میں سفری پابندی لگانے کا خدشہ


    خیال رہے کہ گزشتہ سال 28 جنوری کو ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے ایران، شام، لیبیا، صومالیہ اور یمن کے شہریوں پر امریکا میں داخلے کے حوالے سے سفری پابندیاں عائد کردی تھی، ٹرمپ کے ان متنازع احکامات کے بعد امریکا سمیت دنیا بھر میں مظاہرے بھی ہوئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پرویز مشرف کسی بھی وقت پاکستان پہنچ سکتے ہیں: اے پی ایم ایل

    پرویز مشرف کسی بھی وقت پاکستان پہنچ سکتے ہیں: اے پی ایم ایل

    کراچی: آل پاکستان مسلم لیگ کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر محمد امجد خان نے کہا ہے کہ سابق صدر مملکت اور سپہ سالار پرویز مشرف کسی بھی وقت پاکستان پہنچ سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں پرویز مشرف کی واپسی سے متعلق کیس زیر سماعت ہے تاہم اب تک ان کی جانب سے حمتی فیصلہ نہیں کیا گیا کہ وہ کب وطن واپس آئیں گے۔

    مرکزی رہنما اے پی ایم ایل کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف کی وطن واپسی کی تیاریاں آخری مراحل میں ہیں، سفر کے انتظامات مکمل کیے جارہے ہیں اور فلائٹس کا جائزہ بھی لیا جارہا ہے۔


    پاکستان جانے کا فوری کوئی ارادہ نہیں، چند روز میں فیصلہ کروں گا، پرویز مشرف


    ان کا مزید کہنا تھا کہ گذشتہ دنوں نادرا کی جانب سے پرویز مشرف کا شناختی کارڈ بلاک کیا گیا تھا جس کے باعث ان کا پاسپورٹ بھی منسوخ ہوگیا تھا تاہم ابھی تک ان کا پاسپورٹ ان بلاک نہیں ہوا۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں پرویز مشرف کی واپسی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، جس کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ مشرف کل دوپہر 2 بجے تک عدالت میں پیش ہوں ورنہ قانون کے مطابق فیصلہ کردیا جائے گا۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عدالت پہلے ہی واضح کرچکی کہ واپسی کے لیے مشرف کی شرائط کے پابند نہیں، سابق صدر واپس آئیں گے تو انہیں تحفظ دے سکتے ہیں مگر اس گارنٹی کو سپریم کورٹ لکھ کر دینے کی پابند نہیں ہے۔

    جسٹس ثاقب نثار کا ریمارکس میں مزید کہنا تھا کہ مشرف کمانڈو ہیں تو پاکستان آکر دکھائیں اور سیاستدانوں کی طرح میں آرہا ہوں کی گردان مت کریں، مشرف نہ آئے تو کاغذات کی جانچ پڑتال نہیں ہونے دیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ نےشیخ رشید کواہل قرار دے دیا

    سپریم کورٹ نےشیخ رشید کواہل قرار دے دیا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی نا اہلی سے متعلق دائر درخواست پرفیصلہ سناتے ہوئے انہیں اہل قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نےعوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی نااہلی سے متعلق درخواست پرمختصر فیصلہ سنایا اورانہیں اہل قرار دے دیا۔

    شکیل اعوان کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی تھی اور 20 مارچ کو فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا جو 85 دن بعد سنایا گیا۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کی نا اہلی کے لیے مسلم لیگ ن کے رہنما شکیل اعوان کی درخواست مسترد کرتے ہوئے شیخ رشید کو اہل قراردے دیا۔

    عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے بعد عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید 2018 کے انتخابات میں حصہ لے سکیں گے۔

    سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ میں سے 2 نے شیخ رشید کے حق جبکہ ایک جج نے ان کی مخالفت میں فیصلہ دیا، جسٹس قافی فائز عیسیٰ نے اختلافی نوٹ لکھا جس میں انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ مزید سماعت کے لیے فل کورٹ کو بھیجا جائے۔

    شیخ رشید کی نا اہلی کے لیے درخواست مسلم لیگ ن کے رہنما شکیل اعوان نے دائر کی تھی جس میں ان پر 2013 کے انتخابات کے کاغذات نامزدگی میں اثاثے چھپانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ شکیل اعوان نے این اے 55 راولپنڈی سے شیخ رشید کی کامیابی کو چیلنج کرتے ہوئے الیکشن ٹربیونل میں درخواست دائر کی تھی جسے ٹربیونل نے تکنیکی بنیادوں پرپٹیشن خارج کردی تھی۔

    بعدازاں مسلم لیگ ن کے رہنما نے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیلنج کیا تھا۔

    نااہلی کیس: سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کروں گا‘ شیخ رشید

    یاد رہے کہ گزشتہ روز روالپنڈی میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ سے نااہلی کیس کا جو بھی فیصلہ آئے گا اُسے قبول کروں گا امید ہے عدالتی فیصلہ حق و سچ پر مبنی ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نااہلی کیس: سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کروں گا، شیخ رشید

    نااہلی کیس: سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کروں گا، شیخ رشید

    راولپنڈی: عوامی مسلم لیگ کے  سربراہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ سے نااہلی کیس کا جو بھی فیصلہ آئے گا اُسے قبول کروں گا امید ہے عدالتی فیصلہ حق و سچ پر مبنی ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے راولپنڈی میں خطاب کرتے ہوئے کیا، شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت کو بچانے کی ضرورت ہے، آج ملک میں ڈالر 122روپے کا ہوگیا اور پاکستانی کرنسی کی دن بہ دن نیچے آتی جارہی ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اللہ سے امید ہے مستقبل کافیصلہ سچائی کے حق میں ہوگا، میرادل کہہ رہا ہے میں عمران خان کے ساتھ آئندہ  حکومت بنانے جارہا ہوں تاکہ چوروں، لٹیروں کو سیاسی دھارے سے باہر نکال سکیں۔

    شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ میں حکومت کا بھوکا نہیں،7بار وزیر رہ چکا ہوں، میراشہر راولپنڈی پیچھے رہ گیا یہاں بے روزگاری عروج پر پہنچ چکی اور آج نوجوانوں کے پاس نوکریاں نہیں ہیں۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو آگے لےجانامیری زندگی کی آخری کوشش ہے، میں سیاست کے ذریعے ملکی ترقی کے خواہش مند ہوں کیونکہ میرے ساتھ بدمعاشوں کا کوئی گروہ نہیں جبکہ یہ لوگ منشیات فروشوں اور ایفیڈین بیچنے والوں کو حکومت میں لیکرآئے۔

    شیخ رشید احمد کا مزید کہنا تھا کہ اپنی زندگی کا آخری الیکشن لڑنے جارہا ہوں اور کوشش ہے کہ راولپنڈی سےمنشیات فروشوں کی نسلوں کا سیاسی طورپر خاتمہ کردوں، المیہ ہے کہ نوازشریف جیسے نالائق لوگ ملک کے لیڈر بنے، انہوں نے میرا مائیک صرف 7 منٹ کے لیے کھولا تو سب منہ تکتے رہ گئے۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان شیخ رشید احمد کی نااہلی کے خلاف درخواست دائر ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ انہوں نے کاغذات نامزدگی میں زرعی زمین ظاہر نہیں کی لہذا وہ صادق اور امین نہیں رہے، درخواست پر عدالت عالیہ نے فیصلہ محفوظ کرلیا جسے کل یعنی 13 جون کو سنایا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اصغرخان کیس : سپریم کورٹ کی نوازشریف کو پیشی کے لیے6دن کی مہلت

    اصغرخان کیس : سپریم کورٹ کی نوازشریف کو پیشی کے لیے6دن کی مہلت

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے اصغرخان کیس میں نوازشریف کو وکیل کرنے کا حکم دے دیا۔ پیشی کیلئے چھ روز کی مہلت دیتے ہوئےعدالت نے کیس کی سماعت بارہ جولائی تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اصغر خان کیس میں سپریم کورٹ نے نوازشریف کو وکیل کرنے کی مہلت دیتے ہوئے سماعت12جون تک ملتوی کردی۔

    سماعت شروع ہوئی تو عدالت نے حکم دیا کہ نواز شریف جہاں کہیں بھی ہیں ایک گھنٹے میں عدالت پہنچیں، نوازشریف کو ہرحال میں شامل تفتیش ہونا پڑے گا، جن پر پیسے لینے کا الزام ہے ان کو پیش ہونا پڑے گا۔

    سماعت کے موقع پر مخدوم جاوید ہاشمی نے چیف جسٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے پیسے نہیں لیے تھے نیب حکام کو بھی یہی بتایا ہے، مجھ پر کوئی الزام بھی ثابت نہیں ہوا، آپ نے طلب کیا تھا تو بس میں بیٹھ کر اسلام آباد آیا ہوں۔

    اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ نوازشریف وکیل کا بندوبست کر رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ نواز شریف خود نہیں آسکتے تو وکیل کے ذریعے جواب دیں۔

    عدالت نے جواب کے لیے چھ روزکی مہلت دے دی، سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ فوجی افسروں کا معاملہ فوج اپنے قانون کے مطابق دیکھے، سویلین کا معاملہ ایف آئی اے دیکھ رہی ہے۔

    مزید پڑھیں: اگر نوازشریف کو عدالت نے اصغرخان کیس میں بلایا ہے، تو انہیں پیش ہونا چاہیے، خورشید شاہ

    اسلم بیگ نے کہا کہ درخواست ہے کہ میرا مقدمہ آپ سنیں جس پر چیف جسٹس کا جواب تھا کہ آپ پہلے ایف آئی اے میں شامل تفتیش ہوجائیں اور پھر تحریری درخواست دیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔