Tag: supreme court

  • سپریم کورٹ نےاوورسیز پاکستانیوں کے ریلیف سے متعلق رپورٹ طلب کرلی

    سپریم کورٹ نےاوورسیز پاکستانیوں کے ریلیف سے متعلق رپورٹ طلب کرلی

    اسلام آباد : اوورسیز پاکستانیوں سے شناختی کارڈ کی اضافی فیس پرازخود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اوور سیزپاکستانیوں کے ریلیف سے متعلق اسی ہفتے رپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بینچ نے اوورسیز پاکستانیوں کے شناختی کارڈ اجرا کی فیس سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ وزیرداخلہ احسن اقبال سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔

    چیف جسٹس نے احسن اقبال سے اسفسار کیا کہ آپ بڑے غصے میں بیٹھے ہیں، آپ نے حجرہ شاہ مقیم کیس دیکھا؟ سیاسی لوگ کیا کررہے ہیں، انہیں دیکھ کرہمیں شرم آتی ہے۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ اس مسئلے کو حل کرنا آپ لوگوں کا کام ہے، آپ لوگوں نے اس ملک کو قیادت دینی ہے، وزیرداخلہ احسن اقبال نے جواب دیا کہ ناراض ہوکر ہم نے کہا جانا ہے، ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں، آپ کی تشویش درست ہے۔

    وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ میں بھی آپ کے نوٹس پرایک بات لانا چاہتا ہوں، نارروال میں ایک بوائزاور ایک گرلز کالج منظور کرایا تھا، بوائزکالج بن گیا، گرلزکالج پرہائی کورٹ نے 7 سال سے اسٹے دے رکھا ہے۔

    چیف جسٹس پاکستان نے ہائی کورٹ سے فائل طلب کر لی، انہوں نے کہا کہ ایک ہفتے میں یہ مسئلہ حل کر دیتے ہیں، آپ عدالتوں کو دشمن سمجھتے ہیں،عدالتیں دشمن نہیں دوست ہیں۔

    وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا کہ میں میں عدالتوں کو دوست ہی سمجھتا ہوں، اس لیے مسئلہ آپ کے نوٹس میں لایا ہوں۔

    چیف جسٹس نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ ہمیں یقینی بنانا ہے سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ملے، سمندرپار پاکستانی ملک سے بے حد محبت کرتے ہیں۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ اوور سیزپاکستانیوں کو ہرحال میں ریلیف دیا جائے، اوورسیزپاکستانی بے تحاشا زر مبادلہ ملک لے کر آتے ہیں، سپریم کورٹ نےسمندرپارپاکستانیوں کے ریلیف سے متعلق اسی ہفتے رپورٹ طلب کرلی۔

    خیال رہے کہ 19 مارچ کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں اوورسیز پاکستانیوں کے شناختی کارڈ اجرا کی فیس سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ نے وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال کو طلب کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • عدالت عظمیٰ میں آئندہ ہفتے متعدد اہم مقدمات زیر سماعت ہوں گے

    عدالت عظمیٰ میں آئندہ ہفتے متعدد اہم مقدمات زیر سماعت ہوں گے

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں آئندہ ہفتے کئی اہم مقدمات زیر سماعت آئیں گے، جن میں توہین عدالت، دہری شہریت اور غیر ملکی اکاؤنٹس سے متعلق سماعتیں بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ ہفتے پیر کے روز سپریم کورٹ میں دانیال عزیر اور دانیا ہاشمی کے خلاف توہین عدالت کی سماعت ہوگی جبکہ دہری شہریت اور غیر ملکی اکاؤنٹس سے متعلق مقدمات بھی زیر سماعت آئیں گے، اسی دن مسلم لیگ (ن) کے رہنما نہال ہاشمی پر فرد جرم بھی عائد کی جائے گی۔

    پاکستانی شہریوں کے غیر ملکی اکاونٹس سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت اور سوشل میڈیا پر وائرل جنازے کی تصویر پر ازخود نوٹس کی سماعت بھی پیر کو ہوگی، جبکہ اسی دن سمندر پار پاکستانیوں سےشناختی کارڈز کی اضافی فیسوں پر سماعت ہوگی۔

    نواز شریف سمیت 16ن لیگی رہنماؤں کیخلاف توہین عدالت کی درخواست کو سماعت کیلئے فل بنچ بھجوا دیا

    عدالت عظمیٰ میں آئندہ ہفتے پیر کے روز کوہاٹ کی میڈیکل طالبہ اسما رانی قتل از خود نوٹس کی سماعت جبکہ لا پتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر بھی سماعت ہوگی۔

    آئندہ ہفتے منگل کے روز حسین حقانی کی وطن واپسی سے متعلق سماعت ہوگی جبکہ طلال چوہدری بابر اعوان کیخلاف درخواستیں بھی زیر سماعت آئیں گی، علاوہ ازیں بنی گالا میں تجاوزات اور راول ڈیم میں فضلہ گرنے سے متعلق سماعت بھی ہوگی۔

    اوورسیز پاکستانیوں سےزائد فیس کی وصولی کا کیس‘ سماعت پیرتک ملتوی

    علاوہ ازیں سپریم کورٹ میں شرجیل انعام میمن کی درخواست ضمانت پر سماعت بدھ جبکہ مری میں غیر قانونی تعمیرات پراز خود نوٹس کی سماعت جمعرات کو ہو گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • جعلی پولیس مقابلہ: سپریم کورٹ نےواقعے میں ملوث اہلکاروں کوطلب کرلیا

    جعلی پولیس مقابلہ: سپریم کورٹ نےواقعے میں ملوث اہلکاروں کوطلب کرلیا

    لاہور: سپریم کورٹ آف پاکستان نے جعلی پولیس مقابلے میں ملوث اہلکاروں کو طلب کرتے ہوئے سماعت 7 اپریل تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے جعلی مقابلہ کیس کی سماعت کی، اس دوران متاثرہ خاتون صغریٰ بی بی نے کہا کہ پولیس نے مجھے اوربیٹے کواغوا کے مقدمے میں ملوث کیا۔

    متاثرہ خاتون نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ10ماہ بعد بری ہوئی، بیٹے کوجعلی پولیس مقابلے میں ماردیا گیا، صغریٰ بی بی نے سوال کیا کہ جج صاحب، مجھے انصاف کہاں سے ملے گا، پولیس کب تک ماؤں کی گود اجاڑتی رہے گی۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ اگرحق کی بات ہوگی تو انصاف ملے گا، انصاف شورڈالنے سے نہیں حقائق پرملے گا، انہوں نے بیرسٹرسلمان صفدرکوخاتون کا وکیل مقررکردیا اور متاثرہ خاتون کوتحفظ فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔

    عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران پراسیکیوٹرجنرل پنجاب احتشام قادرشاہ نے واقعے سے متعلق چیف جسٹس کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ پہلی جوڈیشل انکوائری میں یکطرفہ کارروائی کی گئی۔

    پراسیکیوٹرجنرل پنجاب احتشام قادرشاہ نے بتایا کہ انکوائری میں فیصلہ خاتون کے خلاف کیا گیا جبکہ دوسری جوڈیشل انکوائری میں فیصلہ خاتون کے حق میں آیا۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ملزمان کے وکیل کی سرزنش کی اور انہیں دلائل دینے سے روک دیا۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے ایڈیشنل آئی جی ابوبکرخدابخش کومعاونت کے لیے آئندہ سماعت پرطلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 7 اپریل تک ملتوی کردی۔


    جعلی پولیس مقابلہ: ہلاک ہونے والے نوجوان کی ماں نے چیف جسٹس کی گاڑی روک لی


    یاد رہے کہ گزشتہ روز سیالکورٹ پولیس کے ہاتھوں قتل ہونے والے بیٹے کے لیے ماں نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کے باہر احتجاج کیا تھا اور چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی گاڑی روک لی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ نے ملک بھر میں چنگچی رکشے چلانے کی مشروط اجازت دے دی

    سپریم کورٹ نے ملک بھر میں چنگچی رکشے چلانے کی مشروط اجازت دے دی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے ملک بھر میں چنگچی رکشے چلانے کی مشروط اجازت دیتے ہوئے ڈرائیور کیلئے لائسنس لازم قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق  سپریم کورٹ نے ملک بھر میں چنگ چی رکشوں کو چلنے کی مشروط اجازت دے دی اور چنگ چی رکشہ ڈرائیور کیلئے لائسنس لازم قرار دیا گیا ہے۔

    چنگ چی رکشوں کے حوالے سے تیرہ صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس گلزار احمد نے تحریر کیا، فیصلے میں چنگ چی رکشوں کوچلنے کے لیے مشروط اجازت دی گئی ہے۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ چنگ چی رکشوں میں چار سے زیادہ سواریوں بٹھانے کی اجازت نہیں ہوگی جبکہ ڈرائیور کیلئے لائسنس لازم قرار دیدیا گیا اور صوبائی حکومتوں کو چنگ چی رکشے باضابطہ رجسٹر کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    سپریم کورٹ کے فیصلے میں چنگ چی رکشوں کیلئے مجاز حکام کا فٹنس سرٹیفکیٹ لازم قرار دینے کے ساتھ صرف منظور شدہ کمپنیوں اور ڈیزائن کے رکشوں کو چلنے کی اجازت دی گئی اور کہا گیا ہے کہ چنگچی رکشہ کی تیاری میں مسافروں اور ڈرائیورکی حفاظت یقینی بنائی جائے جب کہ عمل نہ کروانے والے اہلکاروں کے خلاف محکمانہ اور فوجداری کارروائی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    فیصلے میں چنگ چی رکشوں پر روٹ اور کرایہ نامہ واضح طور پر لگانے کا بھی حکم دیا گیا ہے، صرف شرائط پر پورا اترنے والے رکشوں کو چلنے کی اجازت ہوگی۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ برس چنگچی رکشوں پر پابندی سے متعلق درخواست پر مختصر فیصلہ سنایا تھا اور آل سندھ چنگچی رکشہ یونین کی درخواست منظور کرتے ہوئے سندھ میں موٹرسائیکل رکشہ چلانے کی اجازت دی تھی۔ْ

    واضح  رہے کہ صوبائی حکومت نے چنگچی رکشہ غیر محفوظ ہو نے کی بنیادپر پابندی عائد کی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اوورسیز پاکستانیوں سےزائد فیس کی وصولی کا کیس‘ سماعت پیرتک ملتوی

    اوورسیز پاکستانیوں سےزائد فیس کی وصولی کا کیس‘ سماعت پیرتک ملتوی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان نے اوورسیز پاکستانیوں کے شناختی کارڈ اجرا کی فیس سے متعلق کیس کی سماعت پیرتک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بینچ نے اوورسیز پاکستانیوں کے شناختی کارڈ اجرا کی فیس سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

    چیف جسٹس نے دوران سماعت احسن اقبال اور سیکرٹری داخلہ کو طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ حکومت نے کس بنیاد پرفیس سے متعلق سمری واپس بھیجی؟ شناختی کارڈ فیس میں ردوبدل کی سمری واپس بھجوانے کی وجہ کیا ہے؟۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ وزیرداخلہ احسن اقبال اورسیکرٹری داخلہ ہمیں آکر وضاحت دیں۔

    چیئرمین نادار نے سپریم کورٹ کوبتایا کہ وزیرداخلہ احسن اقبال دو روزہ دورے پر گوادر گئے ہیں، وزیرداخلہ ساڑھے گیارہ بجے تک پیش نہیں ہوسکتے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ نادرا کی سمری منظور کیوں نہیں ہوئی وزیرداخلہ پیر کو آکر بتائیں، کیوں نہ ہم کمیشن بنا کرفیسوں کا جائزہ لیں، بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی۔

    اوورسیز پاکستانیوں سے زائد فیس کی وصولی کا کیس‘ سماعت پیر تک ملتوی


    اوورسیز پاکستانیوں سے زائد فیس کی وصولی،چیف جسٹس کا نوٹس


    خیال رہے کہ 13 فروری کو چیف جسٹس سپریم کورٹ نے اوور سیز پاکستانیوں سے شناختی کارڈ (پی او سی) کی مد میں زائد فیس کی وصولی کا نوٹس لیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • ستر سال کی تاریخ میں سپریم کورٹ نے آئین کی توہین کی: جاوید ہاشمی

    ستر سال کی تاریخ میں سپریم کورٹ نے آئین کی توہین کی: جاوید ہاشمی

    لاہور: سینئر سیاست دان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ ستر سال کی تاریخ میں عدالت عظمیٰ نے آئین کی توہین کی، میں سپریم کورٹ سے کہتا ہوں کہ توہین عدالت میں مجھے بلائیں، کیوں نہیں بلاتے؟

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ میں نے استعفیٰ دے کر عمران خان کی سیاست بچائی جبکہ میرے استعفیٰ کا سب سے زیادہ فائدہ مسلم لیگ (ن) کو ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ ماضی میں چیف جسٹس نے ججوں کی چھٹیاں منسوخ کردی تھیں اسی دوران پارلیمنٹ ٹوٹ جاتا اور عمران خان کی سیاست ختم ہوجاتی، وہ دس سال کے لیے جیل چلے جاتے۔

    نوازشریف جو قربانی دے رہے ہیں،وہ عمران خان بھی نہیں دے سکتے، جاوید ہاشمی

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں میڈیا سے گفتگو جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ جب تک آئین کی بالادستی کو جج، جرنیل سیاست دان نہیں مانیں گے، تب تک ملک چل نہیں سکتا، میاں نواز شریف جو قربانی دے رہے ہیں بڑی قربانی ہے عمران خان ایسی قربانی نہیں دے سکتے۔

    سینئر سیاست دان کا مزید کہنا تھا کہ عدلیہ ہمارا سب سے بڑا ادارہ ہے، عدلیہ کا وقار مٹی میں ملتا دیکھتا ہوں اس وقار کو بچانا بھی پاکستان کے شہریوں کا کام ہے، آئین کی بالا دستی ہم سب پر فرض ہے۔

    ملک کی خاطرنواز شریف کے ساتھ کھڑا ہونا پڑا تو ہوجاؤں گا، جاوید ہاشمی

    خیال رہے کہ ماضی میں جاوید ہاشمی ن لیگ چھوڑ کر تحریک انصاف میں شامل ہوئے تھے، البتہ دھرنے کے موقع پر جب پارلیمنٹ پر حملہ کیا گیا، وہ عمران خان سے الگ ہوگئے، جس کے بعد انھوں نے ایک سنسنی خیز پریس کانفرنس کی تھی، جس میں دھرنے اور عمران خان پر اسٹیبلشمنٹ کی حمایت کا الزام عائد کیا تھا۔ ان الزامات کا ن لیگ کی جانب سے خیرمقدم کرتے ہوئے انھیں جاوید ہاشمی کی اصول پسندی قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • توہین عدالت کیس:  دانیال عزیز پر فرد جرم عائد کردی گئی

    توہین عدالت کیس: دانیال عزیز پر فرد جرم عائد کردی گئی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان نے توہین عدالت کیس میں وفاقی وزیر برائے نجکاری دانیال عزیز پر فرد جرم عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے آئین کے آرٹیکل دو سو چار کے تحت وفاقی وزیر برائے نجکاری دانیال عزیز پر فرد جرم عائد کردی۔

    جسٹس مشیرعالم نے فرد جرم کی چارج شیٹ پڑھ کر سنائی جس کے مطابق دانیال عزیز نے جج کی تضحیک اورعدالت کی توہین کی۔ انہوں نے آٹھ ستمبر کو کہا کہ نگران جج نے نیب لاہور کو طلب کرکے تیار کیا۔

    وفاقی وزیرنے کہا کہ جہانگیر ترین کو سزا دے کر عمران خان کو بچایا گیا تھا یہ سب اسکرپٹ کے مطابق کیا گیا جبکہ 31 دسمبر کو دانیال عزیز نے کہا کہ جج کو بتانا ہوگا کیپٹل ایف زیڈای کی بات ان تک کیسے پہنچی، جے آئی ٹی کو ایف زیڈ ای سے متعلق تحقیقات کا کہا گیا تھا۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما دانیال عزیز نے صحت جرم سے انکار کیا، ان کے وکیل علی رضا آئندہ سماعت پردلائل دیں گے۔

    گزشتہ سماعت پر دانیال عزیز کی جانب سے عدالت میں جواب جمع کرایا تھا، جس پر عدالت نے ریمارکس دیے تھے کہ دانیال عزیز کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب سے مطمئن نہیں، بادی النظر میں دانیال عزیز کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ بنتا ہے۔

    خیال رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما اور وزیر برائے نجکاری دانیال عزیز کی عدلیہ کے خلاف توہین آمیز تقاریر پر 2 فروری کوسپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لیا تھا۔


    توہین عدالت کیس : سپریم کورٹ نےنہال ہاشمی کوایک ماہ قید کی سزا


    واضح رہے گزشتہ ماہ یکم فروری کو سپریم کورٹ نے دھمکی آمیز تقریر اور توہین عدالت کیس میں نہال ہاشمی کو 1 ماہ قید اور پچاس ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ عدالت نے نہال ہاشمی کو کسی بھی عوامی عہدے کے لیے 5 سال کے لیے نا اہل بھی قرار دیا تھا۔

    بعدازاں رہائی کے بعد نہال ہاشمی نے ایک بار پھرعدلیہ مخالف بیان دیا تھا جس کا چیف جسٹس نے دوبارہ نوٹس لیا اور ایک بار پھر توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ نے نہال ہاشمی کا تحریری جواب مسترد کرتے ہوئے 26 مارچ کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • زینب قتل کیس: ڈاکٹر شاہد مسعود کا عدالت کے روبرو ندامت کا اظہار، تحریری جواب جمع کرادیا

    زینب قتل کیس: ڈاکٹر شاہد مسعود کا عدالت کے روبرو ندامت کا اظہار، تحریری جواب جمع کرادیا

    کراچی: صحافی و اینکر پرسن ڈاکٹر شاہد مسعود نے زینب قتل کیس سے متعلق اپنے لگائے گئے الزامات پر ندامت کا اظہار کرتے ہوئے تحریک جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر شاہد مسعود کے تحریری جواب میں موقف اختیار کیا گیا کہ زینب قتل کیس کے معاملے پر میں حساس ہو گیا تھا، ملزم عمران علی سے متعلق میرے الزامات سے اگر کسی کی دل آزاری ہوئی تو اس کے لیے میں اظہار ندامت کرتا ہوں، مزید مقدمہ نہیں لڑنا چاہتا۔

    زینب قتل کیس: ڈاکٹرشاہد مسعود کےالزامات بے بنیاد قرار

    صحافی کے وکیل کا کہنا ہے کہ ایسا تحریری جواب جمع کرایا ہے جس سے مسئلہ ہمیشہ کے لیے حل ہوجائے گا، جواب میں باقائدہ ڈاکٹر شاہد مسعود نے اپنے الزامات پر ندامت کا اظہار کیا، مذکورہ تحریر پر ان کے دستخط بھی موجود ہیں۔

    خیال رہے کہ قصور میں چھ سالہ بچی کے ریپ اور قتل کے بعد ڈاکٹر شاہد مسعود نے اپنے پروگرام میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ اس واقعے میں پکڑا گیا ملزم عمران کوئی معمولی آدمی نہیں بلکہ اس کے 37 بینک اکاؤنٹس موجود ہیں اور وہ ایک بین الاقوامی گروہ کا کارندہ ہے اور گروہ میں مبینہ طور پر پنجاب کے ایک وزیر بھی شامل ہیں۔

    زینب قتل کیس: ملزم عمران کا کوئی اکاؤنٹ نہیں ملا: ذرائع اسٹیٹ بینک

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ میں زینب قتل کیس سے متعلق سماعت 12 مارچ کو ہوگی جبکہ گذشتہ روز ہونے والی سماعت میں عدالت نے ڈاکٹر شاہد مسعود اور نجی  ٹی وی کو جواب جمع کرانے کا حکم دیا تھا جس کے بعد شاہد مسعود نے آج اپنا تحریری جواب سپریم کورٹ کے سامنے پیش کیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • زینب کے والد نےتحفظ کےلیےسپریم کورٹ سے رجوع کرلیا

    زینب کے والد نےتحفظ کےلیےسپریم کورٹ سے رجوع کرلیا

    لاہور: ننھی زینب کے والد امین انصاری نے مجرم عمران کے اہل خانہ کی جانب سے ہراساں کیے جانے پرسپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق زینب کے والد امین انصاری نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں تحفظ کے لیے درخواست جمع کرا دی جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مجرم عمران کے اہل خانہ مسلسل ہراساں کررہے ہیں۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ مجرم عمران کے سہولت کاروں سے متعلق تفتیش نہیں کی گئی، زینب کے والد نے مطالبہ کیا ہے کہ سہولت کاروں کو گرفتار کیا جائے۔


    زینب کےدرندہ صفت قاتل عمران کو 4 بارسزائےموت کا حکم


    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ 17 فروری کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے زینب قتل کیس میں درندہ صفت قاتل عمران کو 4 بارسزائے موت کا حکم سنایا تھا جبکہ مجرم عمران کو ایک بار عمر قید ،7سال قید، 32لاکھ جرمانے کی بھی سزا سنائی تھی۔

    زینب قتل کیس پاکستان کی تاریخ کا سب سے مختصرٹرائل تھا، چالان جمع ہونے کے سات روز میں ٹرائل مکمل کیا گیا تھا۔

    بعدازاں ننھی زینب کے والد کا کہنا تھا کہ قاتل کو سزا سنائے جانے پر100 فیصد مطمئن ہوں، خواہش ہے سزا پرعملدرآمد دنیا دیکھے، چاہتے تھے مجرم کو سرعام پھانسی ملے۔

    یاد رہے کہ پنجاب کے شہرقصور سے اغوا کی جانے والی 7 سالہ ننھی زینب کو زیادتی کے بعد قتل کردیا تھا تھا، زینب کی لاش 9 جنوری 2018 کو ایک کچرا کنڈی سے ملی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • دہری شہریت کیس: سپریم کورٹ‌ نے چار نومنتخب سینیٹرز کی کامیابی کے نوٹیفکیشن روک دیے

    دہری شہریت کیس: سپریم کورٹ‌ نے چار نومنتخب سینیٹرز کی کامیابی کے نوٹیفکیشن روک دیے

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے دہری شہریت کے باعث چار نومنتخب سینیٹرز کی کامیابی کے نوٹیفکشن روک دیے اور ان سے وضاحت طلب کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق عدالت عظمیٰ میں دہری شہریت کیس سے متعلق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔ سماعت کے دوران اٹارنی جنرل نے موقف اختیار کیا کہ چار سینیٹرز دہری شہریت کے حامل ہیں، جن میں سعدیہ عباسی، ہارون اختر، نزہت صادق، چوہدری سرور شامل ہیں۔

    سینیٹ انتخابات: ن لیگ کے حمایت یافتہ 15، پیپلزپارٹی کے 12، پی ٹی آئی کے 6 امیدوار کامیاب

    اس موقع پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سینیٹرز کو پہلے مطمئن کرنا ہوگا کہ وہ دہری شہریت ترک کر چکے ہیں۔ عدالت عظمیٰ نے الیکشن کمیشن کو چاروں سینیٹرز کے نوٹیفکیشن جاری کرنے سے روکتے ہوئے حکم دیا کہ کیس کے فیصلے تک الیکشن کمیشن نوٹیفکیشن جاری نہ کرے۔

    خیال رہے کہ نومنتخب سینیٹرز میں سے چوہدری سرور کا تعلق پاکستان تحریک انصاف جبکہ ہارون اختر، نزہت صادق اور سعدیہ عباسی کا تعلق مسلم لیگ (ن) سے ہے اور چاروں افراد پنجاب سے سینیٹرز منتخب ہوئے ہیں۔

    تجزیہ کار اس نوٹیفکیشن کو مسلم لیگ ن کے لیے بڑا دھچکا قرار دے رہے ہیں۔ واضح رہے کہ عدالتی فیصلے میں میاں نواز شریف کے بہ طور پارٹی سربراہ نااہل ہونے کے بعد مسلم لیگ ن کے امیدواروں نے آزاد حیثیت میں حصہ لیا تھا۔

    الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات کے نتائج جاری کردیے

    دوسری جانب چوہدری سرور کا وضاحتی بیان سامنے آیا جس میں انہوں نے کہا کہ میں نے گورنر بننے سے پہلے ہی لندن کی شہریت چھوڑ دی تھی، میرے متعلق تمام خبریں من گھڑت ہیں، میں نے دہری شہریت سے متعلق ثبوت میڈیا کو جاری کردیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں