Tag: supreme court

  • سندھ ، پنجاب کوبلدیاتی انتخابات کیلئے سپریم کورٹ کی ڈیڈلائن

    سندھ ، پنجاب کوبلدیاتی انتخابات کیلئے سپریم کورٹ کی ڈیڈلائن

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو بارہ فروری تک بلدیاتی انتخابات کی حتمی تاریخ جاری کرنے کا حکم دیدیا ہے۔

    سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں بلدیاتی انتتخابات سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی، عدالت نےالیکشن کمیشن کواگلی سماعت پر انتخابات کا حتمی شیڈول دینےکا حکم دیدیا جبکہ کنٹونمنٹ ایریاز میں میں انتخابات کےلئے سات روز میں قانون سازی کی ہدایت کی۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئےکہ حکومت سندھ اور پنجاب انتخابات کروانا ہی نہیں چاہتیں۔

    عدالت نے کہا کہ کمیشن آئندہ سماعت پر سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کیلئے حلقہ بندیوں سے متعلق انتظامات مکمل کرے ، بینچ نے سماعت بارہ فروری تک ملتوی کرتے ہوئے واضح ہدایت کی یہ آخری موقع ہے، آئندہ سماعت پر کوئی عذر قبول نہیں ہوگا۔

    گزشتہ سماعت میں سپریم کورٹ نے سندھ اور پنجاب کی حکومتوں کو بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے تیاریوں کے لئے ایک ماہ کی مہلت دی تھی، سماعت میں الیکشن کمیشن نے سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق رپورٹ جمع کرائی۔

    جس میں عدالت کو یقین دلایا گیا کہ دونوں صوبائی حکومتیں بلدیاتی انتخابات کے لئے جلد حلقہ بندیوں کے لئے اقدامات کریں گی

    عدالت نے سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں کے لئے ایک ماہ کی مہلت دیتے ہوئے کیس کی سماعت 8 جنوری تک کے لئے ملتوی کردی تھی۔

  • ذکی لکھوی کی نظر بندی ختم کرنے کا حکم کالعدم قرار

    ذکی لکھوی کی نظر بندی ختم کرنے کا حکم کالعدم قرار

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ذکی الرحمان لکھوی کی نظر بندی ختم کرنے کا حکم کالعدم قرار دے دیا ہے، وفاق کی اپیل منظور کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ کو دوبارہ سماعت کرکے فیصلہ دینے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

    پاکستان میں قید ممبئی حملہ کیس کے ملزم ذکی الرحمان لکھوی کی نظر بندی سے متعلق حکومتی درخواست کی سماعت سپریم کورٹ میں ہوئی، سپریم کورٹ نے ذکی الرحمان کی رہائی کا حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ کو کل مقدمے کی سماعت کرکے حتمی فیصلہ دینے کی ہدایت کی۔

    جسٹس جواد ایس خواجہ نے استفسار کیا کہ ہائیکورٹ نے بظاہر عجلت میں فیصلہ کیا، وفاق کو اپنا مؤقف پیش کرنے کا موقع نہیں دیا گیا، جسٹس فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ ایسے مقدمات میں عبوری حکم جاری ہونے کی بظاہر کوئی مثال نہیں ملتی۔

    گزشتہ سماعت میں لکھوی کے خلاف انور خان نامی شخص کے اغواء کا مقدمہ اسلام آباد کے تھانہ گولڑہ میں درج کروایا گیا، جس کے بعد پولیس نے انھیں گرفتار کرلیا تھا، گرفتاری کے بعد ان کو سول جج ملک امان کی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں پولیس کی درخواست پر لکھوی کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا تھا۔

    اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے ممبئی حملہ کیس کے مرکزی ملزم ذکی الرحمان لکھوی کی نظربندی کا نوٹیفکیشن معطل کردیا تھا، تاہم اگلے ہی روز ذکی الرحمن کو ایم پی او کے تحت اڈیالہ جیل میں نظربند کیا گیا جبکہ حکومت نے ملزم کی ضمانت کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا بھی فیصلہ کیا تھا۔

    وفاقی حکومت نے ممبئی حملہ کیس کے مرکزی ملزم ذکی الرحمن لکھوی کی نظر بندی ختم کرنے کے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا، وزارتِ داخلہ نے ذکی الرحمن لکھوی کی نظر بندی ختم کرنے سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف عدالت عظمی میں درخواست دائر کی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کو نظر بندی ختم کرنے کا اختیار نہیں تھا، وزارتِ داخلہ کا مؤقف ہے کہ عدالت نے حکومت کا موقف سنے بغیر فیصلہ کیا۔

    واضح رہے کہ 2008 میں ممبئی حملوں کے بعد پاکستان اور ہندوستان کے تعلقات انتہائی خراب ہو گئے تھے اور ہندوستان کی جانب سے ذکی الرحمن لکھوی پر ممبئی حملے کے ماسڑ مائنڈ ہونے کا الزام لگایا گیا تھا۔

  • زرداری اثاثہ جات کیس: فاروق نائیک نے مہلت طلب کرلی

    زرداری اثاثہ جات کیس: فاروق نائیک نے مہلت طلب کرلی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں سابق صدر آصف علی زرداری کے اثاثہ جات سے متعلق کیس کی 12 سال بعد سماعت ہوئی، سابق صدر کے وکیل کی جانب سے دی گئی مہلت کی درخواست منظورکرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اورسابق صدرآصف علی زرداری کے اثاثہ جات سے متعلق درخواست دائر کی گئی تھی۔ سا بق صدر کے وکیل نے کیس کے مطالعے کے لئے وقت طلب کیا۔

    درخواست گزار کا موٗقف تھا کہ آصف زرداری کی جائیداد غیر قانونی ذرائع سے حاصل کی گئی ہے۔

    آصف علی زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک عدالت میں پیش ہوئے اوراستدعا کی کہ کیس بارہ سال بعد عدالت میں آیا ہے لہذا انہیں کیس سے متعلق دستاویزات کے مطالعے کے لئے کچھ وقت درکار ہے۔

    عدالت نے فاروق ایچ نائیک کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت غیرمعینہ مدت کے لئے ملتوی کردی۔

  • آؤٹ آف ٹرن پروموشن، ڈپوٹیشن سے متعلق افسران کی نظرثانی درخواست منسوخ

    آؤٹ آف ٹرن پروموشن، ڈپوٹیشن سے متعلق افسران کی نظرثانی درخواست منسوخ

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے آؤٹ آف ٹرن پروموشن اور ڈپوٹیشن سے متعلق افسران کی نظر ثانی کی درخواست مسترد کردی ہے۔

    سپریم کورٹ میں محکمہ پولیس کے خرم وارث ، راجہ عمر خطاب، فیاض خان اور دیگر محکموں کے انسٹھہ سے زائد افسران نے درخواست دائر کی تھی کہ ان کو ترقیاں ان کی کارکردگی کی بنیاد پر دی گئی ہیں۔

    ڈپوٹیشن پر آئے ہوئے درخواست گزاروں کا مؤقف تھا کہ ان کو دیگر محمکوں میں ان کی کارکردگی کی بنیاد پر بھیجا گیا ہے، لہذا عدالت عظمیٰ آوٹ آف ٹرن پروموشن اور ڈپوٹیشن کیس میں اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔

    اس درخواست پر سپریم کورٹ کے جسٹس سرمد جلال عثمانی اور جسٹس امیر ہانی مسلم پر مشتمل دو رکنی بنچ نے سابقہ فیصلے کو برقراررکھتے ہوئے درخواست مسترد کردی۔

    دو درخواست گزار محکمہ فرانزک کی اسما شاہد اورو کیل سپرٹنڈنٹ شاکر شاہ کی درخواست پر انہیں ان کی پوسٹنگ پر ہی رہنے کا حکم دیا ہے۔

  • پھانسی کے قیدیوں کی اپیل ، سپریم کورٹ کا بینچ تشکیل

    پھانسی کے قیدیوں کی اپیل ، سپریم کورٹ کا بینچ تشکیل

    اسلام آباد: سزائے موت کے قیدیوں کی اپیل سننے کے سپریم کورٹ کا بینچ تشکیل دے دیا گیا ہے، سربراہی جسٹس آصف سعید کھوسہ کریں گے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ناصر الملک نے انسدادِ دہشت گردی کے قانون کے تحت سزا یافتہ ملزمان کی اپیلوں کی سماعت کیلئے تین رکنی فل بنچ تشکیل دیا ہے، جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں فل بنچ پانچ جنوری سے نوجنوری تک پچاس سے زائد اپیلوں کی سماعت کرے گا۔

    اپیلوں میں انسدادِ دہشتگردی قانون کے تحت سزائے موت ، عمر قید کی سزا پانے والے ملزمان سمیت، حکومت کی دائر کردہ اپیلیں شامل ہیں، ملزمان کی رہائی یا سزا بڑھانے اور صلح کی اپیلیں بھی زیرِ سماعت آئیں گی۔

    چیف جسٹس ناصر الملک نے گذشتہ ہفتے اعلیٰ سطحی اجلاس میں انسدادِ دہشت گردی سے متعلق مقدمات کی جلد از جلد سماعت اور ان کو نمٹانے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • کوٹ رادھا کشن کیس، عدالت کا موقع پر موجود پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم

    کوٹ رادھا کشن کیس، عدالت کا موقع پر موجود پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم

    اسلام آباد: کوٹ رادھا کشن میں میاں اور بیوی کو زندہ جلانے کے خوفناک حادثے کے کیس کی آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی ہے۔ عدالت نے موقع پر موجود پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان میں آج سانحہ کوٹ رادھا کشن کیس کی سماعت ہوئی۔ جس میں عدالت نے ڈی پی او اور آر پی او کی رپورٹ پر عدم اطمنان کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا رپورٹ میں حقائق مکمل پر طور پر بیان نہیں کیے گئے ہیں۔

    چیف جسٹس ناصر الملک نے اس موقع پر کہا کہ موقع پر موجود غفلت کے مرتکب پولیس اہلکاروں کیخلاف کوئی کاروائی نہیں ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پولیس والوں کیخلاف کاروائی کی جائے اور مقدمہ درج بھی کیا جائے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا موقع پر موجود پولیس اہلکار ہوائی فائرکرتے توہجوم منتشر ہوسکتا تھا تو پولیس اہلکاروں ہوائی فائرنگ کیوں نہیں کی؟ عدالت عظمٰی نے سوال کیا کہ کیا انکے پاس ہتھیار نہیں تھا؟

    عدالت نے لوگوں کو اشتعال دلانے والے مولویوں نور الحسن اور ارشد بلوچ کو فوری طور پر گرفتار اور آئندہ سماعت تک پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا پولیس کی غفلت سے دو انسان زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے جو افسوس ناک ہے ۔

    کسی کی آئندہ سماعت پندرہ جنوری تک ملتوی کردی گئی ہے۔

  • پلان سی: تحریک انصاف نے 18دسمبرکا لائحہ عمل جاری کردیا

    پلان سی: تحریک انصاف نے 18دسمبرکا لائحہ عمل جاری کردیا

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے اپنی احتجاجی کال کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئےاٹھارہ دسمبر کو اسلام آباد میں پہیہ جام کو حتمی شکل دے دی۔

    ترجمان پی ٹی آئی کے مطابق اسلام آباد شہر کو 11 مقامات سے جام کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، آبپارہ چوک، مارگلہ روڈ، مین کشمیر ہائی وےاورترنول چوک، گولڑہ موڑ، حاجی کیمپ، آئی جے پی پرنسپل روڈ بھی بند ہوگا، خیابان چوک فیض آباد، بارہ کہو، کھنہ پل اورایکسپریس ہائی وے بند کردی جائے گی۔ 18دسمبر کوایمبولنسزاور مریضوں کا راستہ نہیں روکا جائے گا، کارکنان کو قریب ترین مقام پرصبح ساڑھے 6بجے پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    کوئٹہ میں تحریک انصاف کے چیف آرگنائزرنوابزادہ ہمایوں جوگیزئی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بی این پی عوامی کے رہنماوں کا کہنا تھا بی این پی عوامی، معاشرے میں روا ناانصافیوں کے خلاف عمران خان کے ساتھ ہے ملک میں جو دھاندلی کی تاریخ رقم کی گئی اس میں بی این پی عوامی بھی متاثر ہوئی ہے ، ان کا کہنا تھا عمران کی اٹھارہ دسمبر کو ملک بھر میں ہڑتال کے کال کی حمایت کرتے ہیں اور بلوچستان میں بھی شٹرڈاون اور پہیہ جام ہڑتال کی جائے گی۔

  • تحریک انصاف کی 18 دسمبر کی ہڑتال کی کال عدالت میں چیلنج

    تحریک انصاف کی 18 دسمبر کی ہڑتال کی کال عدالت میں چیلنج

    لاہور : تحریک انصاف کی جانب سے 18 دسمبر کو پاکستان بند کرنے کے اقدام کو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیلنج کردیا۔بیرسٹر ظفراللہ خاں کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عمران خان کے احتجاج اور دھرنوں سے اس وقت ملک میں انتشار کی سی کیفیت ہے اور کسی بھی وقت سول وار کا خطرہ ہے ۔

    تحریک انصاف نے اٹھارہ دسمبر کو ملک بند کرنے کا اعلان کیا ہے جو ملک دشمنی کے مترادف ہے ۔ پاکستان کے معاشی حالات پہلے ہی انتہائی خراب ہوچکے ہیں ا س قسم کے اعلان سے مزید خراب ہوسکتے ہیں جبکہ ملکی سالمیت کو نقصان پہنچنے کا بھی خطرہ ہے ۔

    درخواست گزار کے مطابق مشرقی پاکستان میں بھی پہلے اسی قسم کے حالات پیدا ہوئے جس کے بعد ملک دولخت ہوا لہذا عدالت عمران خان کی جانب سے 18 دسمبر کو ملک بند کرنے کے اعلان کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے روکنے کا حکم دے ۔

  • حکومت معاملات کاسیاسی حل نکالنے میں ناکام ہوگئی، عاصمہ جہانگیر

    حکومت معاملات کاسیاسی حل نکالنے میں ناکام ہوگئی، عاصمہ جہانگیر

    لاہور: سپریم کورٹ بار کی سابق صدر عاصمہ جہانگیر کا کہنا ہے کہ موجودہ ملکی صورتِ حال کا واحد حل مذاکرات ہیں۔ مسائل بیٹھ کر ہی حل ہوں گے۔لاہور میں نجی یونیورسٹی کے کانووکیشن میں سپریم کورٹ بار کی سابق صدر عاصمہ جہانگیر نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ حریف سیاسی جماعتیں مذاکرات کے ذریعے ہی سیاسی بحران ختم کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے حکومت معاملات کاسیاسی حل نکالنے میں ناکام رہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ احتجاج کرنا جمہوریت کا حسن ہے لیکن تشدد کرنے کا حق کسی کو نہیں۔ عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ نواز شریف نے اپنے تیسرے دورِ حکومت میں پہلے سےزیادہ تحمل کا مظاہرہ کیا ہے۔

  • بلدیاتی انتخابات، سپریم کورٹ نے سماعت 8جنوری تک ملتوی کردی

    بلدیاتی انتخابات، سپریم کورٹ نے سماعت 8جنوری تک ملتوی کردی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے متعلق کیس میں پنجاب اور سندھ کی صوبائی حکومتوں کو ایک ماہ میں حد بندیوں سمیت دیگر قانونی ترامیم مکمل کر نے کا حکم دے دیا ہے۔ عدالت نے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا کیس نمٹا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے متعلق کیس کی سماعت کی تو الیکشن کمیشن کی جانب ایڈوکیٹ اکرم شیخ پیش ہوئے۔ اکرم شیخ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے رپورٹ پیش کی او ر بتایا کہ حکومت پنجاب اورسندھ نے الیکشن کمیشن کے حکام کیساتھ اجلاس میں شرکت کی ہے۔

    اس موقع پر اکرم شیخ کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے تاخیر نہیں کی جائے گی پنجاب حکومت نے حد بندیوں اور بلدیاتی قانون میں ترامیم سمیت دیگر اقدامات کیلئے پندرہ دنوں کا وقت مانگا ہے جبکہ اس حوالے سے سندھ حکومت کو تیس دنوں کا وقت درکار ہے۔

    الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ کنٹونمنٹ علاقوں میں انتخابات سے متعلق ڈرافٹ کر لیا گیا ہے، اس حوالے سے کنٹونمنٹ حکام کی الیکشن کمیشن حکام کے ساتھ اجلاس چھ دسمبر کو ہوا، لیکن چھٹی کی وجہ سے اُس میٹنگ کے منٹس وصول نہیں ہوئے ۔

    اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ پنجاب حکومت پندرہ دنوں کی مہلت مانگ رہی ہے لیکن سندھ حکومت اسی کام کیلئے زیادہ وقت کیوں مانگ رہی ہے۔ اس پر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سندھ شفیع چانڈیو نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے سندھ لوکل ایکٹ میں ترمیم والے معاملے کی نشان دہی کی ہے سندھ میں چار دسمبر کو میٹنگ ہوئی تھی جس میں تمام ڈپٹی کمشنرز کو بلایا گیا تھا، ایکٹ میں ترمیم سے متعلق پارلیمنٹ کمیٹی کو بھیجا گیا ہے تاہم اس حوالے سے آج میٹنگ ہونی ہے ایک ماہ میں تمام ضروری اقدامات کر لیے جائیں گے۔

    بعد ازاں عدالت عظمیٰ نے پنجاب اور سندھ کی صوبائی حکومتوں کو بلدیاتی انتخابات سے متعلق دسمبر کے اختتام تک تمام ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے سماعت 8جنوری تک ملتوی کردی ہے۔