Tag: surgery

  • ہڈیوں کا کینسر : مریض مکمل صحت یاب ہوسکتا ہے اگر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ !!

    ہڈیوں کا کینسر : مریض مکمل صحت یاب ہوسکتا ہے اگر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ !!

    ہڈیوں کا سرطان (بون کینسر) ایک سنگین اور پیچیدہ بیماری ہے جو ہڈیوں کے بافتوں میں خلیوں کی غیر معمولی اور بے قابو نشوونما کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔

    انسانی جسم میں کسی بھی حصے میں کینسر کے خلیے نشونما پاسکتے ہیں، ہڈیوں کے کینسر کو بھی عام اقسام میں سے ایک سمجھا جاتا ہے یعنی اس کے نسبتاً کم کیسز دیکھنے یا سننے میں آتے ہیں۔

    قابل تشویش بات یہ ہے کہ ہڈیوں کے کینسر کے زیادہ کیسز بڑی عمر کے افراد کی نسبت بچوں اور نوجوانوں میں زیادہ دیکھے جاتے ہیں۔

    وجوہات کیا ہیں :

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ہڈیوں کا سرطان (بون کینسر) زندگی کے کسی بھی مرحلے پر ہو سکتا ہے لیکن اس کا خطرہ خواتین کے مقابلے مردوں میں قدرے زیادہ ہوتا ہے۔

    ہڈیوں کے کینسر کی چار اقسام ہیں۔ اوسٹیو سارکوما، ایونگ سارکوما، کونڈروسارکوما اور چوڈروما۔ ان میں اوسٹیو سارکوما کے کیسز سب سے زیادہ دیکھے جاتے ہیں اور نوجوانوں میں اس کے کیسز زیادہ دیکھے جاتے ہیں۔

    کونڈروسارکوما بوڑھوں میں زیادہ عام ہے۔ ہڈیوں کے کینسر کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں۔

    جینیاتی عوامل : اگر خاندان میں کسی کو ہڈیوں کا کینسر ہو گیا ہو تو دوسرے افراد میں اس کے ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

    آئنائزنگ تابکاری (ریڈی ایشن ): ریڈیشن سے ہڈیوں کے کینسر کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ یہ ریڈی ایشن تھراپی کے علاج یا جوہری حادثات کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔

    دیگر کینسر : بعض صورتوں میں جسم کے دوسرے حصوں میں کینسر ہڈیوں تک پھیل سکتا ہے۔ اسے میٹاسٹیٹک بون کینسر کہا جاتا ہے۔

    ہڈیوں کا کینسر

    ہڈی کے کینسر کی علامات

    ماہرین صحت کے مطابق ہڈیوں کے کینسر کی علامات متاثرہ حصے اور کینسر کے اثر کے لحاظ سے مختلف ہو سکتی ہیں۔

    یہاں یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ اس کینسر کی بعض اقسام میں بیماری کے ابتدائی مراحل میں علامات مبہم ہو سکتی ہیں لیکن جوں جوں بیماری کا اثر بڑھنا شروع ہوتا ہے، علامات کو سمجھا جا سکتا ہے بشرطیکہ انسان اپنی صحت اور جسم کے بارے میں خیال رکھتا ہو۔

    ہڈیوں ک سرطان (بون کینسر) کی کچھ عام علامات جو تقریباً تمام قسم کے کینسر میں دیکھی جا سکتی ہیں وہ درج ذیل ہیں۔

    ہڈیوں میں درد ہڈیوں کے کینسر کی سب سے عام علامت ہے، یہ درد رات کے وقت یا سرگرمیوں کے دوران بڑھ سکتا ہے، متاثرہ جگہ پر سوجن ہو سکتی ہے، جو جلد پر دکھائی یا محسوس ہو سکتی ہے۔

    ہڈیاں کمزور یا ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو سکتی ہیں جس کی وجہ سے ہڈیاں آسانی سے ٹوٹ سکتی ہیں۔

    تشخیص اور علاج

    بعض سنگین صورتوں میں ہڈیوں کے کینسر کی وجہ سے جسم کے متاثرہ حصے کو سرجری کی مدد سے جسم سے نکالا جا سکتا ہے، جیسے کہ اگر کینسر کسی کی ٹانگ کی ہڈی میں سنگین شکل اختیار کر گیا ہو اور اس کا علاج کیا جا سکتا ہے۔

    دوا اور عام علاج سےاس کا علاج مشکل ہو تو اس ٹانگ کو سرجری کے ذریعے جسم سے الگ کیا جا سکتا ہے تاکہ کینسر کو جسم کے دوسرے حصوں میں پھیلنے سے روکا جا سکے۔

    لیکن آج ہڈیوں کے کینسر کے حوالے سے طب کے شعبے میں کافی ترقی ہوئی ہے، اس قسم کی حالت میں اصلی یا مصنوعی ہڈی کی پیوند کاری یعنی کینسر والی ہڈی کو جسم سے باہر نکالا جا سکتا ہے اور جسم کے کسی دوسرے حصے سے مصنوعی ہڈی اس کی جگہ پیوند کی جا سکتی ہے۔

    وہ بتاتے ہیں کہ ہڈیوں کے کینسر کے عام علاج کے لیے ڈاکٹر سرجری، ریڈی ایشن تھراپی، ادویات، کیموتھراپی اور کچھ دوسری قسم کی تھراپی جیسے طریقہ کار کو اپناتے ہیں لیکن کینسر سے مکمل صحت یابی یا اس کے علاج کی مکمل کامیابی کا انحصار اس بات پر بھی ہے کہ کینسر کس قسم اور کس جگہ میں پھیل رہا ہے۔

    اس کے علاوہ اگر بروقت علاج شروع کر دیا جائے یعنی شروع میں ہی اس کی علامات کو سمجھ کر علاج کیا جائے تو بہت سے معاملات میں مریض مکمل طور پر ٹھیک ہو جاتا ہے۔

  • کتے کے کاٹنے کے بعد لڑکی چہرہ تبدیل ہونے لگا

    کتے کے کاٹنے کے بعد لڑکی چہرہ تبدیل ہونے لگا

    پالتو کتے کے خوفناک حملے کے نتیجے میں نوجوان لڑکی کا چہرہ بگڑنے لگا اور اس کی ناک پر بال اگنا شروع ہوگئے جسے دیکھنے پر لگتا ہے کہ اس کی ناک کتے کی ناک سے مشابہ ہے۔

    ٹرینیٹی رولز نامی لڑکی کی زندگی اس وقت ڈرامائی طور پر بدل گئی جب اس پر اس کے والد کے پالتو کتے آئرش نے حملہ کیا، جس کے بعد اس کی مشکلات بڑھتی چلی گئیں۔

    رپورٹ کے مطابق کتے کے حملہ کا یہ واقعہ اتنا عجیب و غریب تھا کہ اس نے سب کو خوفزدہ اور حیران کر دیا، پالتو کتا آئرش ہمیشہ سے ایک نرم مزاج اور بڑے ٹیڈی بیئر کی طرح خوبصورت تھا۔

    Dog attack

    ٹرینیٹی اکثر اپنے والی غیر موجودگی میں اس کی دیکھ بھال کیا کرتی تھی لیکن گزشتہ برس اس دن جب اس کی اپنے والد سے کسی بات پر تلخ کلامی ہوئی تو ہوسکتا ہے کہ اس کشیدگی نے آئرش کو مشتعل کر دیا ہو۔

    ٹرینیٹی کا کہنا ہے کہ میں اٹھ کر جانے لگی تو آئرش نے اچانک حملہ کرکے میری ناک پر بہت زور سے کاٹا، میں نے اسے پکڑ کر دور پھینکنے کی کوشش کی لیکن اس کی گرفت بہت مضبوط تھی تاہم اس نے جلد ہی اسے چھوڑ دیا۔

    Girl

    کتے کے حملہ کے بعد 18سالہ ٹرینیٹی رولز کی ناک کے علاوہ چہرے، کانوں اور بازو پر بھی چوٹیں آئیں اسے اسپتال لے جایا گیا، اس کی حالت انتہائی نازک تھی اور حملے کی شدت کی وجہ سے وہ موت کے دہانے پر تھی، ڈاکٹروں نے اس کی شدید زخمی ناک کو دوبارہ بنانے کے لیے متعدد سرجریاں کیں۔

    nose

    ڈاکٹروں نے اس کی پیشانی کے اوپر والے حصے سے کھال نکال کر اس کی ناک پر ٹرانسپلانٹ کیا، اس عمل سے اس کے چہرے کی حالت تو بحال ہوگئی لیکن چند ہی دنوں میں اس کی پریشانی مزید بڑھ گئی۔

    کتے کے حملہ کے نتیجے میں ناک پر کھال ٹرانسپلانٹ ہونے کے بعد اس حصے پر بال اگنا شروع ہوگئے جس نے ٹرینیٹی کے اعتماد کو ہلا کر رکھ دیا۔

    Image

    رپورٹس کے مطابق رولز نے ٹک ٹاک پر ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں اس نے صارفین کو اپنا چہرہ دکھایا اور بتایا کہ اس کی ناک پر بال کیسے بڑھ رہے ہیں جس پر صارفین بالوں کی نشوونما دیکھ کر حیران رہ گئے اور مشورہ دیا کہ اس کو لیزر سے بالوں کو ہٹانے پر غور کرنا چاہیے۔

    اب تک ٹرینیٹی کی چار سرجریز ہوچکی ہیں جبکہ ڈاکٹرز نے چھ سرجریز کا کہا ہے تاہم اس کی ناک پہلے سے کافی بہتر ہوچکی ہے۔

  • ہرنیا کیا ہے اور کیوں ہوتا ہے؟ احتیاط اور علاج

    ہرنیا کیا ہے اور کیوں ہوتا ہے؟ احتیاط اور علاج

    پیٹ میں درد ہونا ایک عام سی بات ہے جو مختلف وجوہات کی بنا پر کچھ دیر کیلئے ہوتا ہے لیکن اگر اس درد کی شدت میں اضافہ ہونے لگے تو متاثرہ شخص کو فوری طور پر معالج سے رجوع کرنا چاہیے۔

    ماہرین کے مطابق ہرنیا ایک خاموش بیماری ہے جو ابتدائی طور پر اپنی علامات ظاہر نہیں کرتی تاہم اگر کوئی شخص پیٹ میں گانٹھ محسوس کرتا ہے تو یہ ہرنیا ہو سکتا ہے۔ گانٹھ شروع میں نرم چھوٹا اور بغیر کسی درد کے ہو سکتا ہے اور کچھ عرصے کے بعد اس کو تھوڑی تکلیف اور سوجن بھی ہو سکتی ہے۔

    ہرنیا کیا ہے؟

    ہرنیا ایک ایسی حالت ہے جس کا نتیجہ اس وقت ہوتا ہے جب کوئی عضو یا ٹشو پٹھوں کی دیوار کے کمزور حصوں سے باہر نکلتا ہے، ہرنیا جسم کے مختلف حصوں میں پیدا ہوسکتا ہے لیکن یہ اکثر کمر اور پیٹ میں ہوتا ہے۔

    اس مرض میں پیٹ کے کمزور حصے سے آنتیں یا دیگر اعضا پیٹ کے باہر خارج ہوکر جلد کے نیچے ایک تھیلی کی شکل میں نظر آتے لگتے ہیں۔

    Hernia

    ہرنیا اس وقت ہوتا ہے جب پیٹ کے اعضا کا ایک حصہ جیسے آنت، مثانے یا پیٹ میں موجود فیٹی ٹشوز کمزور جگہ کے ذریعے دھکے کھاتے ہیں یا پیٹ کے پٹھوں میں آنسو ہوتے ہیں۔

    گانٹھ یا بلچ کا مواد آنت یا فیٹی ٹشو ہو سکتا ہے۔ کبھی کبھی پیٹ کی دیوار میں اس گانٹھ کو آؤٹ باٹوپنگ کہا جاتا ہے۔

    ہرنیا کی علامات :

    اس مرض کی سب سے عام علامت متاثرہ حصے میں ایک گلٹی ابھرنا ہے۔ علامت نہ ہونے والے شخص کی ڈاکٹر علاج کے دوران کمر یا پیٹ میں گانٹھ کا پتا لگا سکتے ہیں۔ عام طور پر ہرنیا والے افراد دباؤ سے اور زیادہ جھکنے سے کھانسی سے کسی قسم کے تناؤ سے درد محسوس کرتے ہیں، جب مریض کھڑا ہوتا ہے تو اس گانٹھ کو صاف محسوس کیا جاسکتا ہے۔

    Symptoms

    دیگر عام علامات میں متاثرہ حصے میں درد یا بے سکونی، کمزوری یا معدے میں بھاری پن، متاثرہ حصے میں جلن یا خارش کا احساس، سینے میں درد، نگلنے میں مشکل اور سینے میں جلن قابل ذکر ہیں۔

    علاج کیسے کریں

    ہرنیا کی تشخیص عام طور پر ڈاکٹر مختلف طریقوں سے کرتے ہیں اور عام طور پر اس کا علاج سرجری سے ہی ہوتا ہے مگر کچھ اقسام میں ادویات بھی کارآمد ثابت ہوسکتی ہیں۔

    surgery

    زیادہ تر مریض عام طور پر سرجری کے بعد 1یا2 ہفتوں کے اندر ٹھیک ہو جاتے ہیں تاہم صحت یابی کا وقت مریض سے دوسرے مریض میں مختلف ہو سکتا ہے کیونکہ یہ سرجری کی قسم مریض کی مجموعی صحت کی حالت اور دیگر امراض پر منحصر ہے۔

  • جب ’نتھلی کا پیچ‘ پھیپھڑے میں جا پھنسا، آپریشن کی انوکھی کہانی

    جب ’نتھلی کا پیچ‘ پھیپھڑے میں جا پھنسا، آپریشن کی انوکھی کہانی

    کلکتہ : بھارت کے مقامی اسپتال میں ڈاکٹرز  نے کامیاب سرجری کرکے خاتون کے پھیپھڑے میں پیوست ’نتھلی کی کیل‘ نکال دی جو سانس کی نالی سے ہوتی ہوئی پھیپھڑوں میں پھنس چکی تھی۔

    یہ کہانی اس وقت منظر عام پر آئی جب اس واقعے کے ایک ماہ بعد خاتون ڈاکٹر کے پاس گئیں اور بتایا کہ ان کو مسلسل کھانسی اور سانس لینے میں تکلیف کے ساتھ نمونیا کی شکایت بھی ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق کلکتہ کی رہائشی ورشا ساہو نامی خاتون نے بتایا کہ پچھلے ماہ جب مجھے مسلسل کھانسی اور سانس لینے میں دشواری پیش آرہی تھی تو میں نے معالج کے مشورے سے ادویات کا استعمال کیا لیکن کوئی افاقہ نہ ہوا۔

    nose pin

    انہوں نے بتایا کہ پچھلے ماہ میں کسی سے بات کر رہی تھی اس دوران جب گہرا سانس لیا اور سانس اندر کھینچتے ہوئے مجھے پتہ ہی نہیں چلا کہ کب یہ نتھلی کی کیل سانس کی نالی میں چلی گئی۔

     35 سالہ ورشا ساہو کے مطابق حادثاتی طور پر ناک میں پہنی جانے والی نتھلی کا پیچ گلے میں چلا گیا تو شروع میں زیادہ پریشانی نہیں تھی، میرا خیال تھا کہ یہ معدے میں جاچکی ہے اور نظام ہاضمہ کے ذریعے جسم سے باہر نکل جائے گی لیکن ایسا نہیں ہوا۔

    مجھے لگا یہ پیچ میرے پیٹ میں چلا گیا ہوگا لیکن یہ چھوٹی سی کیل پیٹ میں جانے کے بجائے پھیھڑے میں پھنس گئی اور کئی ہفتے تک سانس لینے میں تکلیف کا سامنا رہا۔

    X-ray

    ورشا ساہو کا کامیاب آپریشن کرنے والے ڈاکٹر دیبراج جاش کا کہنا ہے کہ یہ ایک نہایت غیر معمولی کیس تھا کیوں کہ گزشتہ دہائی میں ایسے صرف دو ہی کیسز سامنے آئے ہیں، کبھی کبھار ایسے مریض آتے ہیں کہ ان کے پھیپھڑے یا سانس کی نالی میں خشک میوہ جات کا کوئی دانہ پھنس جاتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ایسا زیادہ تر چھوٹی عمر کے بچوں یا 80 سال سے بڑی عمر کے افراد کے ساتھ ہوتا ہے۔ 35 سال کی عمر کی خاتون مریضہ کے ساتھ ایسا ہونا غیر معمولی بات ہے۔

  • ایسی سرجری جس کے بعد کبھی سر درد نہیں ہوگا

    ایسی سرجری جس کے بعد کبھی سر درد نہیں ہوگا

    سر درد کا عارضہ جان لیوا تو نہیں ہوتا لیکن معمول کی سرگرمیوں کو بے حد متاثر کرتا ہے، اب ماہرین نے اس کا انوکھا حل دریافت کیا ہے۔

    برطانوی ماہرین معمولی سی جراحی سے سر درد سے نجات دلانے کی انوکھی کوشش کر رہے ہیں، جس کی بدولت دنیا بھر میں سر درد میں مبتلا مریض اس عارضے سے نجات حاصل کرسکیں گے۔

    برطانیہ کے گائے اینڈ سینٹ تھوماس اسپتال میں ہونے والے اس منفرد آپریشن میں ڈاکٹر مریض کے سر کی کھوپڑی کے ایک معمولی حصے کو ریموو کرکے دماغ میں ٹیفلون (مصنوعی کیمیکل) سے بنا ایک پیچ (ٹکڑا) لگا رہے ہیں۔

    یہ ٹیفلون پیچ جسم کے مرکزی اعصاب سے دماغ کو بھیجے جانے والے درد کے سگنلز کو روک کر مریض کو سر درد کا احساس نہیں ہونے دیتا۔

    گائے اینڈ سینٹ تھوماس اسپتال کے نیورو لوجسٹ ڈاکٹر گیورگی لیمبرو نے اس آپریشن کا طریقہ کار واضح کرتے ہوئے کہا کہ نیورو سرجنز نے کان کے پیچھے سر کے ایک چھوٹے سے ٹکڑے کو احتیاط سے ٹرائگمینل اعصاب (کرینیئل اعصاب کا پانچواں بڑا جوڑا جو اوپتھالمک، میگزیلیری اور میڈیبیولر اعصاب سے منسلک ہوتا ہے) سے علحیدہ کیا۔

    دوسرے مرحلے میں ٹیفلون سے بنے ایک چھوٹے پیڈ کو اعصاب اور آرٹری کو ایک دوسرے سےعلحیدہ رکھنے کے لیے ان کے درمیان رکھا، یہ پیڈ مرکزی اعصاب کی جانب سے دماغ کو بھیجے گئے درد کے سگنلز کی راہ میں حائل ہوا جس سے مریض کو درد کا احساس نہیں ہوسکا۔

    مصنوعی کیمیکل سے بنے ٹیفلون (پولی ٹیٹرا فلوروایتھلین) کا سرجیکل امپلانٹ میں استعمال عام بات ہے کیوں کہ یہ کیمیکل انسانی جسم میں کسی قسم کا ری ایکشن نہیں کرتا جو پیچیدگیوں کا سبب بنے۔

    ڈاکٹر لیمبرو کا کہنا ہے کہ ہمارے اسپتال میں اب تک 50 مریضو ں میں یہ سرجری کی جاچکی ہے اور اس کے نتائج بہت حوصلہ افزا ہیں، جبکہ 70 فیصد سے زائد مریضوں میں سر درد مکمل طور پر ختم ہوچکا ہے۔

  • جوتا نگلنے والے مگر مچھ کی سرجری کرنی پڑ گئی

    جوتا نگلنے والے مگر مچھ کی سرجری کرنی پڑ گئی

    امریکا میں ایک مگر مچھ ایک جوتا نگل گیا جسے نکالنے کے لیے ڈاکٹرز کو اس کی سرجری کرنی پڑگئی۔

    امریکی ریاست فلوریڈا کے زولوجیکل پارک میں ایک مگر مچھ اس وقت مشکل میں پڑگیا جب اوپر سے گزرنے والے ایک زپ لائنر کے پاؤں کا جوتا نیچے مگر مچھ کے منہ میں جا گرا۔

    یہ جوتا مگر مچھ کے معدے میں پھنس گیا اور وہ سخت تکلیف میں مبتلا ہوگیا جس کے بعد ڈاکٹر ز کو اس کی سرجری کرنی پڑی۔

    یونیورسٹی آف فلوریڈا کالج آف ویٹرنری میڈیسن کے ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ 11 فٹ طویل مگر مچھ کو 5 فروری کو لایا گیا تھا۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ابتدا میں مگر مچھ نے جوتے کو اگل دیا تھا لیکن کچھ دیر بعد وہ اسے دوبارہ کھا گیا اور اس وقت وہ اس کے معدے میں پھنس گیا۔

    ڈاکٹرز نے مگر مچھ کو قے کروانے کی کوشش بھی کی لیکن جوتا باہر نہ نکل سکا جس کے بعد اس کی سرجری کرنی پڑی۔

    سرجری کے بعد مگر مچھ ایک رات ڈاکٹرز کی نگرانی میں رکھا گیا، اس کے اگلے دن اسے واپس اس کے انکلوژر میں منتقل کردیا گیا جہاں پارک کا عملہ اس کی دیکھ بھال کر رہا ہے۔

  • عمر 12 سال، وزن 200 کلو، گجرات کا ابرار سرجری کے لیے تیار

    عمر 12 سال، وزن 200 کلو، گجرات کا ابرار سرجری کے لیے تیار

    گجرات: دو سو کلو وزنی بارہ سالہ بچے ابرار کی سرجری آج ہوگی، جس کے بعد وہ عام زندگی گزار سکے گا۔

    تفصیلات کے مطابق بارہ سالہ ابرار کا وزن دو سو کلو ہے، جو اس کے لیے پریشانیوں‌ کا سبب بن گیا ہے.

    کھیلنا تو در کنار، وہ تو صحیح سے چل بھی نہیں‌ سکتا، ہر کام کے لیے اسے دوسروں‌ پر انحصار کرنا پڑتا ہے. اسی وجہ سے وزن اس کے بوجھ بن گیا ہے.

    ڈاکٹر معاذ کا کہنا ہے کہ سرجری کے بعد دو سو کلو کے ابرار کا وزن 60 کلو رہ جائے گی اور پھر وہ عام بچوں‌ کی طرح کھیلوں کی سرگرمیوں میں‌ حصہ لے سکے گا.

    نمائندہ اے ار وائی کے مطابق یہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے، جب بارہ سال کے بچے کی سرجری کی جارہی ہے.آپریشن کے بعد اس کے لیے خاص ڈائٹ پلان بنایا جائے گا، جس کی پیروی لازم ہے.

    مزید پڑھیں: کراچی: سول اسپتال میں کینسر ’روبوٹک سرجری‘ بالکل مفت

    بچے کے مطابق اسے بچپن سے برگر، شورما اور نان بہت پسند تھے، وہ ایک وقت کے کھانے میں‌ تین نان کھاتا ہے، ایسی ہی بد احتیاطیوں کی وجہ سے اس کا وزن اتنا بڑھا.

    ابرار کی لیپوپلاسٹی سرجری کی جائے گی، جس میں‌ جسم سے چربی کو نکال لیا جاتا ہے. بچے کے ماں باپ پرامید ہیں کہ اس سرجری کے بعد ان کا بیٹا بھی عام زندگی گزار سکے گا.

  • جسم پر اُگنے والے پیڑ پودے، کیا یہ کوئی بیماری ہے یا کچھ اور؟

    جسم پر اُگنے والے پیڑ پودے، کیا یہ کوئی بیماری ہے یا کچھ اور؟

    ڈھاکا : ’ٹری مین‘ کے نام سے مشہور بنگلادیشی شہری دراصل ایک شدید قسم کی جلدی بیماری میں مبتلا ہے‘ اس بیماری میں ہاتھوں اور پیروں میں درخت نما جڑیں نکل آتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلا دیش کے جنوبی حصّے میں رہنے والا ابو البجندار جو 2016 سے خبروں میں ’ٹری مین‘ سے مشہور ہیں، درحقیقت ایپی ڈرمو ڈسپلیژیا نامی جلدی مرض میں مبتلا ہے جس میں ہاتھ اور پیروں میں درخت کی شاخیں نما جڑیں نکل آتی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بنگلادیشی شہری سنہ 2016 کے بعد دوبارہ اسپتال میں داخل کروا دیا گیا ہے، جہاں انہیں دوبارہ سرجری کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق 28 سالہ ابو البجندار گزشتہ 2 دہائیوں سے اس عجیب و غریب میں مبتلا ہے۔

    ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ متاثرہ شہری کی سنہ 2016 میں 25 سرجریاں کی گئی تھیں اور مزید علاج باقی تھا لیکن بجندار مئی میں علاج ادھورا چھوڑ کر چلے گئے تھے۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ’یہ بہت پیچیدہ معاملہ ہے ہمیں اس کا مزید علاج کرنا تھا ڈاکٹر نے متاثرہ شہری نے بارہا اسپتال میں رہ کر علاج مکمل کروانے کی گزارش کی لیکن وہ نہیں رکے اور گھر چلے گئے‘۔

    ڈھاکا میڈیکل کالج کی ترجمان ڈاکٹر سامنتا لال کا کہنا ہے کہ بجندار اتوار کے روز اپنی والدہ کے ہمراہ اسپتال واپس آئے تھے، انہیں کم از کم چھ ماہ قبل آجانا چاہیے تھا لیکن انہیں بہت دیر ہوچکی ہے‘۔

    ڈاکٹر کے مطابق بجندار کی حالت پہلے سے بدترین ہوچکی ہے اور ان کے ہاتھوں پر بندھنے والی گانٹھیں ایک انچ تک لمبی ہوچکی ہیں، اور اب ان کے پیروں سمیت جسم کے مختلف حصّوں پر درخت نما جڑیں نکل آئیں ہیں۔

    ڈھاکا میڈیکل اسپتال کے ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ بجندار کی مزید چھ سرجریاں کی جائیں گی۔

    مزید پڑھیں : ہاتھی سر والا عجیب الخلقت انسان

    مزید پڑھیں : برازیلین شہری انوکھے مچھرکے کاٹنے سے ’ ہاتھی پیر‘ نامی بیماری میں مبتلا

    ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ ایپی ڈرمو ڈسپلیژیا نامی بیماری کے باعث بنگلادیشی شہری کی قوت مدافعت کو بھی متاثر کیا ہے، جس کے باعث ابو البجندار جلدی کینسر جیسی کئی بیماریوں کا شکار ہوسکتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مذکورہ بیماری بہت نایاب ہے اور دنیا بھر میں چند ہی لوگ اس بیماری کا شکار ہیں۔

    متاثرہ بنگلادیشی شہری کا کہنا ہے کہ ’میں عام آدمی کی طرح زندگی گزارنا چاہتا ہوں، میں اپنی بیٹی کو گلے لگانا چاہتا ہوں‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دو برس قبل آپریشن کے باعث بنگلادیشی شہری کے ہاتھ ایک عام آدمی کی طرح ہوگئے تھے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کی اہلیہ کی طبیعیت اچانک خراب، اسپتال منتقل

    ڈونلڈ ٹرمپ کی اہلیہ کی طبیعیت اچانک خراب، اسپتال منتقل

    واشنگٹن : امریکا کی خاتون اوّل میلانیا ٹرمپ گردے میں تکلیف کے باعث اسپتال میں داخل ہیں جہاں ان کی گردے کی رسولی کا آپریشن کیا گیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی خاتون اوّل اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کو گذشتہ روز گردے میں تکلیف کی وجہ سے اسپتال میں داخل کروایا گیا تھا جہاں ان کی گردے کی رسولی کا آپریشن ہوا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ میلانیا ٹرمپ نے دفتر نے بتایا ہے کہ والٹر ریٹ نیشنل ملٹری میڈیکل سینیٹر کے سرجنوں نے ایمبولایزیشن کے ذریعے آپریشن کیا گیا ہے۔

    میلانیا ٹرمپ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ میلانیا ٹرمپ کی گردے کی رسولی کا آپریشن کامیابی سے مکمل ہوگیا اور سرجری کے دوران کسی طرح کی مشکل پیش نہیں آئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 48 سالہ میلانیا ٹرمپ امید کررہی ہیں کہ تقریباً آپریشن کی وجہ سے ایک ہفتہ اسپتال میں گزارنا ہوگا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسپتال جاتے ہوئے اپنی اہلیہ کی خراب طبیعیت اور گردے کی رسولی کے آپریشن پر سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر پیغام دیا ہے کہ ’میں اپنی بہترین خاتون سے کی عیادت کرنے کے لیے اسپتال پہنچ رہا ہوں‘۔

    ایمبولایزیشن عموماً ٹیومر تک خون کی روانی کو روکنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے تاکہ کینسر نہیں بن سکے۔

    میلانیا ٹرمپ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’امریکا کی خاتون اوّل کی طبیعیت میں بہتری آرہی ہے، لیکن وہ مکمل طور طبیعیت کے بہتر ہونے کی منتظر ہیں تاکہ اپنا کام جاری رکھ سکیں‘۔