Tag: Sushma Swaraj

  • شاہ محمود قریشی اور سشما سوراج میں غیر رسمی ملاقات

    شاہ محمود قریشی اور سشما سوراج میں غیر رسمی ملاقات

    بشکک: شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کونسل اجلاس میں شاہ محمود قریشی کی سشما سوراج سےغیر رسمی ملاقات ہوئی.

    تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج سشما سوراج سے ملاقات ہوئی، وہ مٹھائی لے کرآئیں اورکہا کہ میٹھا میٹھا بولیں.

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سشماسوراج کو گلا ہے کہ ہم کبھی کبھار کڑوا بولتے ہیں، ان پر واضح‌ کر دیا کہ ایشوز کا افہام وتفہیم سے حل چاہتے ہیں، پاکستان آج بھی بھارت سےمذاکرات کے لئے تیار ہے.

    وزیر خارجہ کی بشکک میں پاکستانی کمیونٹی سےملاقات


    بعد ازاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بشکک میں پاکستانی کمیونٹی سے ملاقات کی اور روزہ افطار کیا.

    اس موقع پر انھوں نے کہا کہ پاکستانی کمیونٹی کی فلاح وبہبود حکومت کا ترجیحی ایجنڈا ہے، آپ کے بھیجے ہوئے زرمبادلہ سے معیشت کو استحکام ملتا ہے، سفارتخانوں کو ہدایات کی پاکستانی کمیونٹی کے مسائل حل کریں.

    انھوں نے کہا کہ 50 ممالک ایسے ہیں، جن کے لئے ہم نے ویزا  آن ارائیول کی پالیسی اختیار کی، 178 ممالک کو ہم ای ویزا کی سہولت دے رہے ہیں، چاہتے ہیں پاکستان میں سیاحت کوفروغ ملے، آزادانہ فارن پالیسی کے لئے معاشی طور پر مستحکم ہونا ہوگا.

    سیاسی پنڈت کہتے تھے، ہم الیکشن جیت نہیں سکتے، ہم نے کے پی، پنجاب اور وفاق میں حکومت بنائی، اب انشا اللہ سندھ میں بھی حکومت بنائیں گے.

  • ہم اپنی اقلیتی برادری کے ساتھ کھڑے ہیں ، سشما سوراج اپنا گھردیکھیں: فوادچوہدری

    ہم اپنی اقلیتی برادری کے ساتھ کھڑے ہیں ، سشما سوراج اپنا گھردیکھیں: فوادچوہدری

    لاہور: وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کو کرارا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ امید ہے کہ آپ اپنے گھر میں بھی اقلیتوں کے لیے ایسے ہی آواز اٹھائیں گی، انہوں نے ملک کے مالی معاملات پر بھی گفتگو کی۔

    تفصیلات کے مطابق فوادر چوہدری نے بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کے ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں خوشی ہے کہ بھارت میں اقلیتوں کے لیے آوازاٹھانےوالےلوگ ہیں۔

    فواد چوہدری نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ امیدہےآپ اپنےگھرمیں بھی اقلیتوں کیلئےایسےہی آوازاٹھائیں گی۔گجرات اور جموں کےمعاملات کابھی آپ کے ضمیرپربوجھ ہوناچاہیے۔

    اس کے بعد فواد چوہدری نے ایک پریس کانفرنس بھی کی جس میں اسی موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2ہندولڑکیوں کے اغوا کی چھان بین کیلئےوزیراعظم نے ہدایت کی ہیں۔واقعات ہوتےہیں دیکھنایہ ہوتاہےریاست کارویہ کیاہے۔

    بھارتی وزیرخارجہ نےلڑکیوں کےواقعےپراظہارتشویش کیا،واقعات کہیں بھی ہوسکتے ہیں،نیوزی لینڈمیں بھی واقعہ ہوا۔گجرات میں سیکڑوں مسلمانوں کو شہید کیاگیا؟۔اس وقت وہاں کی حکومت کس کےپاس تھی،کہاں کھڑی تھی،مقبوضہ کشمیرمیں مسیحوں،اقلیتوں اورمسلمانوں کےساتھ کیاکچھ نہیں ہوتا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سشماسوراج نےٹوئٹ کیے،انہیں جواب دیا۔ہم ان بچیوں کےساتھ ہیں،انصاف ملےگا۔بھارت میں گائےکےگوشت کےنام پرلوگوں کوماراجارہاہے،ہولی پرکرکٹ کھیلتےبچوں کوماراجارہاہے۔

    بھارت میں اقلیتوں سےجوہورہاہےدنیادیکھ رہی ہے،یہ اچھاہو کہ سشماسوراج اپنےگھرسےکام شروع کریں،ہم اپنی اقلیتی برادری کےساتھ کھڑےہیں۔

    یا درہے کہ سشما سوراج نے ٹویٹر پر کہا تھا کہ انہوں نے پاکستان میں تعینات بھارتی ہائی کمشنر سے گھوٹکی میں دو ہندو لڑکیوں کے اغوا اور مبینہ تبدیلی مذہب کی رپورٹ طلب کی ہے۔

    اس ٹویٹ کے جواب میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ محترمہ یہ مودی کا بھارت نہیں جہاں اقلیتوں کے حقوق صلب کیے جاتے ہیں بلکہ یہ عمران خان کا نیا پاکستان ہے، جہاں ہمارے جھنڈے کا سفید رنگ بھی ہمیں یکساں عزیز ہے۔ مجھے امید ہے کہ آپ بھارت میں بھی اقلیتوں کے حقوق کے لیے ایسے ہی جاں فشانی سے کام کریں گی۔

    یاد رہے کہ آج صبح وزیراعظم عمران خان نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو ہدایت جاری کی تھیں۔وزیراعظم عمران خان نے عثمان بزدار کو ہدایت کی ہے کہ اس معاملے کی فوری تحقیقات کی جائیں اور اگرایسا ہے تو بچیوں کو بازیاب کرایا جائے۔

    انہوں نے سندھ اور پنجاب حکومت کو ہدایت بھی کی ہے کہ اس معاملے پرمشترکہ حکمت عملی اختیار کریں اور حکومت سندھ ایسے واقعات کے تدارک کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے۔

    انہوں نے اسی پریس کانفرنس میں ملک کے معاشی حالات پر بھی گفتگو کی اور کہا کہ ابوبچاؤمہم تولگتاہےکافی عرصےچلنےوالی ہے۔نوازشریف،زرداری کےمعاملات جلدی حل نہیں ہوں گے۔5ہزارارب کرپشن کاپوچھنےپرمہم چلانادرست نہیں،بلاول کوچاہیےبھارتی معاملات پرٹرین مارچ کریں،

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان،خورشیدشاہ معیشت پرپریشان ہیں توعجیب بات ہے،فضل الرحمان سےاسلام آبادسےدوری برداشت نہیں ہورہی۔1988کےبعدپہلی بارپارلیمنٹ فضل الرحمان کےبغیرچل رہی ہے، یہ برکت ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مالی خسارے میں13، اور تجارتی خسارے میں11فیصدکمی آئی ہے ،اصلاحات کامعاملہ جڑپکڑرہاہے۔پاکستان نےاس سال 10ارب ڈالرقرضوں کوواپس کرناہے،پچھلی حکومت کےمقابلےمیں بہت کم قرضےلیےہیں۔

    وزیر اطلاعات نے کہا کہ تباہ شدہ معیشت حوالےہوئی،بنیادوں سےبناناشروع کررہےہیں،8ماہ میں کرپشن میں واضح کمی آئی ہے۔بڑی کرپشن بالکل ختم،چھوٹی کرپشن بھی نیچےآرہی ہے۔

  • کرتارپور راہداری: بھارتی ہٹ دھرمی برقرار، سارک کانفرنس میں شرکت سے انکار

    کرتارپور راہداری: بھارتی ہٹ دھرمی برقرار، سارک کانفرنس میں شرکت سے انکار

    اسلام آباد: پاکستان کے جذبہ خیرسگالی کے باوجود بھارت کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، سارک کانفرنس میں شرکت سے انکار کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق کرتارپور راہداری کے سنگ بنیاد کے بعد بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہوگیا، پاک فوج اور پاکستانی قیادت کے خلاف پروپیگنڈا شروع کر دیا.

    شاہ محمود قریشی کی دعوت کے باوجود پاکستان نہ آنے والی بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج نے کہا ہے کہ کرتار پور راہداری کھولنے کا مطلب یہ نہیں کہ پاکستان سے مذاکرات کریں گے۔ 

    واضح رہے کہ پاکستان نے سارک کانفرنس میں بھارتی وزیراعظم نریندری مودی کومدعوکرنے کا اعلان کیا تھا۔


    کرتارپور راہداری خطے میں امن کی جانب بڑا قدم ہے، آرمی چیف


    بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج کی جانب سے کرتار پورراہداری کھولنے کا کریڈٹ لینے کی بچگانہ کوشش بھی کی گئی، سشما سوراج کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ بھارت ایک عرصے سے یہ راہداری کھولنے کی پیش کش کر رہا تھا، پاکستان نے اب مثبت جواب دیا ہے.

    یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے آج کرتارپور راہداری کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انھوں کہا تھا کہ دنیا بھر سے آنے والے سکھ مہمانوں کو خوش آمدید کہتا ہوں، مدینہ جا کر جتنی خوشی ہمیں ملتی ہے، آج سکھوں کےچہروں پراتنی خوشی دیکھ رہاہوں.

  • بھارتی وزیر خارجہ نے کرتارپور بارڈر کی افتتاحی تقریب میں شرکت سے معذرت کرلی

    بھارتی وزیر خارجہ نے کرتارپور بارڈر کی افتتاحی تقریب میں شرکت سے معذرت کرلی

    اسلام آباد:  بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی دعوت پر پاکستان آنے سے معذرت کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیرخارجہ نے شاہ محمودقریشی کی دعوت پر ان کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مصروفیات کےباعث تقریب میں شرکت نہیں کرسکتیں۔

    اب بھارت کا دو رکنی وفدکرتارپوربارڈرکی افتتاحی تقریب میں شریک ہوگا، ہرسیمرات کوربادل، مسٹر ایچ ایس پوری بھارت کی طرف سے شرکت کریں گے۔ 

    قبل ازیں شاہ محمود قریشی نے اپنے ٹویٹ میں کرتار پور  بارڈر کے سنگ بنیاد کی تقریب میں سشما سوراج کو شرکت کی دعوت دی تھی.

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ میں‌ بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج، پنجاب کے وزیر اعلیٰ ارمیندر سنگھ اور نوجوت سنگھ سدھو کو 28 نومبر کو تقریب میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں،  ہمارا مثبت طرزعمل اور خلوص نیت پوری دنیا کے سامنے ہے.

    مزید پڑھیں: کرتارپوربارڈر پاکستان اور بھارت کے عوام کے درمیان پل کا کام کرے گا، بھارتی وزیراعظم

    یاد رہے کہ پاکستان کے  مثبت اقدام نے بھارت کو بھی کرتارپوربارڈرکھولنے پر مجبورکردیا، نئی دہلی میں تقریب سے خطاب میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اس ضمن میں کہا تھا کہ کرتارپورپاکستان اور بھارت کے عوام کو جوڑے گا اور عوامی رابطے بہتر مستقبل کی طرف لے جائیں گے۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان اٹھائیس نومبر کو کرتارپوربارڈر کا افتتاح کریں گے، نوجوت سدھووزیراعظم کی دعوت پرکرتارپوربورڈ کی تقریب میں بھی شرکت کریں گے۔

  • بھارتی وزیرِ خارجہ کی ہرزہ سرائی، وزرائے خارجہ ملاقات کی منسوخی کا ذمے دار پاکستان کو قرار دے دیا

    بھارتی وزیرِ خارجہ کی ہرزہ سرائی، وزرائے خارجہ ملاقات کی منسوخی کا ذمے دار پاکستان کو قرار دے دیا

    نیویارک: بھارتی وزیرِ خارجہ سشما سوراج نے حسبِ روایت اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران پاکستان کے خلاف زہر اُگلا۔

    تفصیلات کے مطابق جنرل اسمبلی کے اجلاس میں بھارتی وزیرِ خارجہ پاکستان کے خلاف زہر اگلنے لگیں، سُشما سوراج نے پاک بھارت وزرائے خارجہ ملاقات کی منسوخی کی ذمہ داری بھی پاکستان پر ڈال دی۔

    اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے سشما سوراج نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ناکامی کا ذمہ دار بھی پاکستان کو قرار دے دیا۔

    دوسری طرف اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر بھارت کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا، مظاہرین نے خالصتان کے قیام اور بھارت کی مودی سرکار کے خلاف نعرے بازی کی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق نیویارک میں بھارت کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین میں سکھ برادری اور کشمیری شامل تھے، مظاہرین نے بھارتی پنجاب اور مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند کرانے کا مطالبہ کیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  سارک ممالک کی ترقی میں بھارت بڑی رکاوٹ ہے، شاہ محمود قریشی


    بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مظاہرین نے کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے لگائے، یہ احتجاج جنر ل اسمبلی میں بھارتی وزیرِ خارجہ کے خطاب کے موقع پر کیا گیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز بھارتی خاتون وزیرِ خارجہ نے سفارتی آداب کے منافی طرزِ عمل کا بھی مظاہرہ کیا تھا، جب انھوں نے سارک ممالک کے وزرائے خارجہ کی سائیڈ لائن کانفرنس سے مختصر خطاب کیا اور کانفرنس سے چلی گئیں۔

    دوسری طرف سارک ممالک کے وزرائے خارجہ کی سائیڈ لائن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ بھارت سارک ممالک کی ترقی میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔

  • پاکستان سے کرکٹ تعلقات بحال نہیں ہونگے، بھارتی وزیرخارجہ

    پاکستان سے کرکٹ تعلقات بحال نہیں ہونگے، بھارتی وزیرخارجہ

    نئی دہلی : پاکستان کا خوف بھارت پر سوار، کھیل کے میدان سے بھی راہ فرار اختیار کرلی، بھارتی وزیرخارجہ سشماسوراج کا کہنا ہے کہ پاکستان سے کرکٹ تعلقات بحال نہیں ہونگے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کا نئے سال کا آغاز رونے کے ساتھ ہوا اور 2018میں بھی پرانے راگ الاپنا شروع کردیئے، نئی دہلی میں پڑوسی ممالک سے تعلقات پر نظرثانی کے حوالے سے کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کے لئے کرکٹ سیریز کے انعقاد پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اجلاس میں وزیر خارجہ سشما سوراج کا کہنا تھا کہ سرحد پر کشیدگی کی وجہ سے پاکستان سےکرکٹ تعلقات بحال نہیں ہونگے یہاں تک کہ پاکستان کےساتھ نیوٹرل وینیوپربھی نہیں کھیلیں گے تاہم انسانی بنیاد کے تحت قیدیوں اور خواتین کی رہائی جیسے اقدامات اٹھائے جاسکتے ہیں۔

    سشما سوراج نے الزام عائد کیا کہ پاکستان کی جانب سے سے 800زائد مرتبہ سرحدی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی، جس کے باعث سرحد پر بڑھتی ہوئی کشیدگی اور موجودہ حالات کے پیش نظر دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ سیریز کے لئے راہ ہموار نہیں ہوسکتی۔

    یاد رہے اس سے قبل  اسلام آباد میں کلبھوشن یادیو کی ان کے اہل خانہ کی ملاقات کے بعد سشما سوراج نے پاکستان پر الزام عائد کیا تھا کہ ملاقات میں دونوں خواتین کے ساتھ  مبینہ ’غیر انسانی سلوک‘ کیا گیا۔


    مزید پڑھیں : بھارتی دہشت گردکلبھوشن کی اہلیہ اوروالدہ سےملاقات


    بھارتی وزیر خارجہ نے کلبھوشن سے ملاقات سے قبل دونوں خواتین کے منگل سوتر اور بندیاں اتروانے کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستانی حکام نے دانستہ طور پر ان دونوں خواتین کو مجبور کیا کہ وہ کلبھوشن کے سامنے بیواؤں کی طرح پیش ہوں۔ اس سے زیادہ انسانی تذلیل اور کیا ہوگی؟

    خیال رہے کہ 25 دسمبر کو بھارتی دہشت گرد کلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ ملاقات کیلیے پاکستان آئیں تھیں، ملاقات 40 منٹ تک جاری رہی تھیں اور کلبھوشن نے اپنے اہل خانہ کے سامنے پاکستان میں جاسوسی اور دہشت گرد کاروائیوں میں ملوث ہونے کا اعتراف بھی کیا تھا ۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاکستانی ہائی کمشنر کی سشما سوراج سے ملاقات ، ایک بار پھر کلبھوشن کے معاملے پر نظرثانی کا مطالبہ

    پاکستانی ہائی کمشنر کی سشما سوراج سے ملاقات ، ایک بار پھر کلبھوشن کے معاملے پر نظرثانی کا مطالبہ

    نئی دہلی : بھارت میں پاکستان کے ہائی کمشنرسہیل محمود نے نئی دہلی میں بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج سے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی ہائی کمشنرسہیل محمود کا عہدہ سنبھالنے کے بعد بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج سے ملاقات ہوئی، جس میں پاک بھارت دوطرفہ تعلقات اور پاک بھارت سرحدی کشیدگی پر بھی بات چیت ہوئی۔

    بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ملاقات میں بھارتی وزیرخارجہ نے پاکستانی سفیر سے کلبھوشن کی سزائے موت کے فیصلے پر نظرثانی کا مطالبہ کیا۔

    بھارت میں پاکستان کے ہائی کمشنر سہیل محمود کی بھارتی سلامتی کے مشیراجیت ڈوول اورسیکریٹری خارجہ جے شنکرسے ملاقات بھی متوقع ہے

    خیال رہے گذشتہ ماہ عہدہ سنبھالنے والے پاکستانی ہائی کمشنرکیحالیہ تناؤ میں پاک بھارت حکام کے درمیان یہ پہلا اعلی سطح رابطہ تھا۔

    واضح رہے کہ پاکستان کی فوجی عدالت نےکلبھوشن کوپھانسی کی سزاسنارکھی ہے، جس پر بھارت نے دس مئی کو عالمی عدالتِ انصاف کا دروازہ کھٹکھٹایا اور سزائے موت پر عملدرآمد روکنے کی درخواست دائر کی تھی۔

    جس کے بعد عالمی عدالتِ انصاف نے کلبھوشن کیس میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان بھارت کو کلبھوشن تک قونصلر رسائی دے‘ اور امید ہے کہ پاکستان عالمی عدالت کا مکمل فیصلہ آنے تک کلبھوشن کو سزا نہیں دی جائے گی۔

    کلبھوشن کیس کی سماعت آئی سی جے میں اب جنوری 2018 میں ہونے کا امکان ہے۔


    مزید پڑھیں : سہیل محمود بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنر تعینات


    یاد رہے کہ قبل از وقت ریٹائرمنٹ لینے والے عبدالباسط کی جگہ سہیل محمود کو پاکستانی ہائی کمشنر تعینات کیا گیا تھا ، ترکی میں پاکستانی سفیر کی حیثیت سے تعیناتی سے قبل سہیل محمود دفتر خارجہ میں ایڈیشنل سیکریٹری کے ذمہ داریاں نبھا رہے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • خواجہ آصف کی سشما سوراج سے خفیہ ملاقات کا انکشاف

    خواجہ آصف کی سشما سوراج سے خفیہ ملاقات کا انکشاف

    اسلام آباد : وزیر خارجہ خواجہ آصف کی بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج سے خفیہ ملاقات کا انکشاف ہوا ہے، سشما سوراج نے اپنی تقریر میں نواز شریف کا نام بھی خواجہ آصف کی خواہش پر لیاتھا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں میزبان سمیع ابراہیم نے انکشاف کیا ہے کہ وزیر خارجہ خواجہ آصف نے امریکہ میں بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج سے ایک خفیہ ملاقات کی ہے.

    سمیع ابراہیم کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ میں اپنی تقریر جس میں پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے نواز شریف کے کردار کا ذکر تھا سابق وزیراعظم کا نام بھی خواجہ آصف کی خواہش پر لیا تھا۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز اسلام آباد کے بیورو چیف صابر شاکر نے کہا کہ خواجہ آصف پاکستان کے وزیر خارجہ نہیں بلکہ وہ ایک نااہل وزیر اعظم کے وزیر خارجہ ہیں، ان سے ایسی بات کی ہی توقع کی جاسکتی ہے۔

  • کشمیرسمیت تمام معاملات پرمذاکرات کیلئےتیار ہیں، سشما سوراج

    کشمیرسمیت تمام معاملات پرمذاکرات کیلئےتیار ہیں، سشما سوراج

    نئی دہلی : بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ بات چیت کیلئےتیار ہیں لیکن تیسرافریق قبول نہیں،، پڑوسی ملک کےساتھ تمام معاملات بات چیت سے حل کرناچاہتےہیں۔

    یہ بات انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہی، سشما سوراج کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ کشمیر سمیت تمام معاملات مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں ۔پاکستان سے تعلقات میں اتارچڑھاؤ رہا ہے لیکن بات چیت کے لئے تیارہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاک بھارت بات چیت میں تیسرا فریق قبول نہیں کریں گے، شملہ معاہدہ اورلاہور ڈکلیئریشن موجود ہے، انہوں نے کہا کہ کشمیر دوطرفہ معاملہ ہے، پاکستان اوربھارت مل کر ہی مسئلہ کشمیر حل کریں گے۔

    کشمیر پر پاکستان اوربھارت معاہدوں سےبندھےہیں، اس کا معاملہ دوطرفہ مذاکرات سےہی سلجھایا جاسکتا ہے لیکن دہشت گردی اوربات چیت ایک ساتھ نہیں چل سکتی۔

    انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی ملاقات کے کوئی امکانات نہیں ہیں اور نہ ہی آستانہ میں مودی اورنوازشریف کی کوئی ملاقات پہلے سے طے ہوئی ہے۔

  • کلبھوشن کو بچانے کے لئے کسی بھی حد تک جائیں گے، سشما سوراج

    کلبھوشن کو بچانے کے لئے کسی بھی حد تک جائیں گے، سشما سوراج

    نئی دہلی : بھارت نے کلبھوشن کے معاملے پر پاکستان کودھمکی دے دی، وزیرخارجہ سشما سوراج کا کہنا ہے کہ کلبھوشن کو بچانے کے لئے کسی بھی حدتک جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق راجیہ سبھا میں خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج نے پاکستان کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کلبھوشن کو سزا کے فیصلے کے نتائج پرغورکرلے، دونوں ملکوں کے تعلقات پرکیا اثر پڑے گا اس کا بھی جائزہ لے۔

    سشما سوراج نے دعوی کیا کہ کلبھوشن کیخلاف کوئی ثبوت نہیں ملا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ کلبھوشن یادیو بھارت کا بیٹا ہے اور حکومت اس کے اہل خانہ کےساتھ رابطے میں ہے، بھارت کلبھوشن یادیو کی پھانسی ناقابل قبول ہے ، پاکستان کلبھوشن یادیو کو پھانسی دینے سے باز رہے۔

    بھارتی وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان دوطرفہ تعلقات کو پیش نظر رکھ کر کلبھوشن یادیو کے معاملے پر اگے بڑھے ورنہ سنگین نتائج بھگتنا پڑیں گے۔

    راجیہ سبھا میں بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کو انصاف دلانے کیلئے جوہوسکا کرینگے۔

    اس سے قبل بھارتی دفترخارجہ کے سابق ترجمان وکاس سوارپ نے کہا تھا کہ کلبھوشن کو ایران سے اغوا کیا گیا جبکہ بھارت نے پہلے کلبھوشن کے تاجرہونے کا دعوٰٰی کیا تھا۔


    مزید پڑھیں : کلبھوشن یادیو کو سزائے موت،  پاکستانی ہائی کمشنر کا بھارتی حکام کو کرارا جواب


    بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو سزائے موت سنائے جانے کے بعد بھارت میں تعینات پاکستان کے ہائی کمشنر عبد الباسط خان کو بھارتی وزارت خارجہ طلب کیا گیا، جہاں انہوں نے بھارت کے تمام اعتراضات کو مسترد کردیا تھا۔

    عبد الباسط خان نے کہا کہ کلبھوشن یادیو پاکستان میں دہشت گردی اور تخریبی کارروائیوں میں ملوث رہا۔ اس نے خود پاکستان کی عدالت میں جاسوسی اور را کا ایجنٹ ہونے کا اعترافی بیان دیا ہے، بھارتی جاسوس کے اعترافی بیان کے بعد بھارت کے پاس کوئی اخلاقی جواز نہیں رہتا کہ وہ پاکستان پر تنقید کرے، ہر دہشت گرد کو سزائے موت ملنی چاہیئے۔


    مزید پڑھیں : بھارتی جاسوس کلبھوشن یاد یو کو سزائے موت سنا دی گئی


    واضح رہے کہ گذشتہ روز بھارتی جاسوس کلبھوشن یاد یو کو سزائے موت سنائی گئی تھی، کلبھوشن کو فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی جانب سے پاکستان میں جاسوسی، انتشار پھیلانے پر سزا سنائی گئی، مقدمہ آرمی ایکٹ کے تحت فیلڈ جنرل کورٹ مارشل میں چلایا گیا تھا۔