Tag: Suspect

  • جیکٹ کے بٹنز نے زینب کے قاتل تک پہنچنےمیں مدددی ، بی بی سی

    جیکٹ کے بٹنز نے زینب کے قاتل تک پہنچنےمیں مدددی ، بی بی سی

    لندن : برطانوی نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ ملزم کی جیکٹ کے بٹنز نے زینب کے قاتل عمران تک پہنچنےمیں مدددی اور ملزم کی والدہ نے بھی گرفتاری میں پولیس کاساتھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج میں ملزم عمران نے زپ والی جیکٹ پہن رکھی تھی، جس کے دونوں کندھوں پردوبڑے بٹن لگے تھے، عمران کے گھرکی تلاشی میں ملنے والی جیکٹ پرلگے دوبڑے بٹنوں کی مددسے ملزم کی گرفتاری میں مدد ملی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزم عمران نے پانچ بچیوں کو زیر تعمیر گھروں میں زیادتی اور پکڑے جانے کے ڈرسے گلاگھونٹ کرقتل کرنے کا اعتراف کیا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق عمران کے ڈی این اے کی تصدیق کے بعد عمران کی والدہ نے گرفتاری میں مدد دی۔

    بی بی سی کا کہنا ہے کہ پولیس کی توقع کے برعکس ملزم زیادہ چالاک اور ہوشیار نہیں، پہلے قتل کی سنجیدگی سے تحقیقات کی جاتیں تومعاملہ اتنا سنگین نہیں ہوتا، پولیس حکام کے مطابق عمران سیریل کلر اور سیریل پیڈوفائل ہے

    رپورٹ کے مطابق تحقیقاتی اداروں نےگیارہ سوپچاس افراد کےڈی این اے ٹیسٹ کئے اور گیارہ سوآٹھواں ڈی این اے ٹیسٹ ملزم سے سوفیصد میچ کرگیا، جبکہ آئی جی پنجاب ملزم کی گرفتاری کیلئےخوداس کےگھرگئےاورتلاشی لی۔


    مزید پڑھیں : زینب قتل کیس کا مرکزی ملزم عمران گرفتار


    یاد رہے گذشتہ روز  زینب قتل کیس کے مرکزی ملزم عمران کو گرفتار کیا گیا تھا ، ملزم عمران زینب کے محلہ دار تھا،  پولیس نے مرکزی ملزم عمران کو پہلے زینب کے قتل کے شبہ میں ملزم کو حراست میں لیا تھا، لیکن زینب کے رشتے داروں نے اس شخص کو چھڑوا لیا تھا، ملزم رہائی کے بعدغائب ہوگیا تھا، تاہم اب ڈی این اے میچ ہوجانے کے بعد پولیس نے ملزم کو دوبارہ گرفتار کرلیا۔

    پولیس افسران کےمطابق ملزم نےتفتیشں کے دوران سارے قتل اورجرائم کا اعتراف کرلیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • زینب قتل کیس، 4جنوری کی ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر

    زینب قتل کیس، 4جنوری کی ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر

    لاہور : زینب قتل کیس میں 4جنوری کی ایک اور ویڈیو سامنے آگئی، جس میں مقتولہ زینب کوملزم کیساتھ پراعتمادطریقے سے جاتادیکھا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس سی سی ٹی وی میں نظر آنے والا ملزم کو پکڑنے میں ناکام ہے، تحقیقاتی اداروں کو 4جنوری کی ایک اور  نئی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی مل گئی، جس میں زینب مشکوک شخص کی جانب جاتی نظر آرہی ہے اور ملزم زینب کو اس کے گھر سے دوسری گلی میں لے کرجارہا ہے۔

    ملزم کو 4جنوری شام7بجکر22منٹ پر زینب کو ساتھ لے جاتا دیکھا جاسکتا ہے۔

    https://youtu.be/yv3IU6RNuoo

    فوٹیج ایک اسکول کے کیمرے سے تحقیقاتی اداروں نے حاصل کی، جس کے مطابق مقتولہ زینب ملزم کیساتھ پر اعتماد طریقے جارہی ہے، ملزم مقتولہ زینب کو اغواکے بعد گلیوں میں لیکر گھومتا رہا۔

    فوٹیج سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ زینب اس شخص کوجانتی تھی۔سی سی ٹی وی فوٹیجز تصویروں میں نظر آتے شخص میں قدرے مماثلت ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کا تعلق قصور سے نہیں، نادرا ریکارڈ سے بھی ملزم کی شناخت نہیں ہوسکی۔


    مزید پڑھیں : زینب قتل کیس : مشابہت رکھنے والے شخص کا ڈی این اے میچ نہیں ہوا


    دوسری جانب زینب قتل کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ، سی سی ٹی وی فوٹیج سے مشابہت رکھنے والا شخص پکڑا گیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کا ڈی این اے میچ نہیں ہوا، ملزم کا پولی گرافک ٹیسٹ کرایا جائے گا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل منظر عام پر آنے والی فوٹیج میں ملزم کا قد تقریباً5فٹ 10انچ ہے، شلوار قمض میں ملبوس شخص مشکوک انداز میں گلی کاچکرلگارہا ہے، ملزم 4 جنوری شام پانچ بج کر چھبیس منٹ پر گلی کے باہر گھوم رہا ہے جبکہ زینب اسی روز لاپتہ ہوئی تھی۔

    تحقیقاتی ادارے نے قصور واقعہ سے متعلق شواہد اکٹھے کر رہے ہیں اور نئی سی سی ٹی وی کی بنیاد پر بھی انہوں نے تفتیش کا دائرہ کار بڑھا دیا ہے۔

    زینب قتل کیس میں چھ روز بعد بھی ملزم کاسراغ نہ لگایا جا سکا، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے مزید 48 گھنٹے کی ڈیڈلائن دیدی ہے جبکہ قصور میں اب تک دو سو سے زائد مشتبہ افرادکا ڈی این اےٹیسٹ کرایاگیا اور شہریوں کی چیکنگ بھی جاری ہے۔

    احتجاج کے دوران گرفتار اڑتیس مظاہرین کو رہا کردیا گیا ہے۔

    واضح  رہے کہ قصور میں 7 سالہ زینب 5 جنوری کی شام ٹیوشن پڑھنے کے لیے گھر سے نکلی تھی اور پانچ دن بعد اس کی لاش کچرا کنڈی سے ملی تھی، بچی کی لاش ملنے پر قصور میں ہنگامے پھوٹ پڑے تھے۔

    سات سالہ زینب کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق ہوئی تھی اور بتایا گیا تھا زینب کو زیادتی کے بعد گلا گھونٹ کر ہلاک کیا گیا جب کہ زینب کی نازک کلائیوں کو بھی تیز دھار آلے سے کاٹنے کی کوشش کی گئی اور بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی نمایاں تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • زینب قتل کیس، مبینہ قاتل  کی ایک اور اہم سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

    زینب قتل کیس، مبینہ قاتل کی ایک اور اہم سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

    قصور : سانحہ قصور میں زینب کے قتل میں ملوث مبینہ شخص کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی ، جس میں ملزم کو مقتولہ کے گھر کے باہر چکر لگاتے باآسانی دیکھا جاسکتا ہے جبکہ پولیس نے تفتیش کا دائرہ کار بڑھا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق زینب قتل کیس کے حوالے سے ایک اہم ویڈیو سامنے آئی، فوٹیج میں مشکوک شخص کو زینب کے گھر کے سامنے چکر لگاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، فوٹیج میں نظر آنے والا مشکوک شخص مبینہ ملزم سے مشابہت رکھتاہے۔

    فوٹیج میں نظرآنے والے ملزم کا قد تقریباً5فٹ 10انچ ہے، شلوار قمض میں ملبوس شخص مشکوک انداز میں گلی کاچکرلگارہا ہے، ملزم 4 جنوری شام پانچ بج کر چھبیس منٹ پر گلی کے باہر گھوم رہا ہے جبکہ زینب اسی روز لاپتہ ہوئی تھی۔

    https://youtu.be/LSUlaOJFplM

    سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آنے کے بعد تحقیقاتی اداروں نے مشکوک شخص سے متعلق تفتیش شروع کردیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی واقعے میں مبینہ ملزم کی ملتی جلتی فوٹیج سامنے آئی ہیں، جس میں ملزم زینب کا ہاتھ پکڑ کر اسے ساتھ لے جارہا تھا۔

    تحقیقاتی ادارے نے قصور واقعہ سے متعلق شواہد اکٹھے کر رہے ہیں اور نئی سی سی ٹی وی کی بنیاد پر بھی انہوں نے تفتیش کا دائرہ کار بڑھا دیا ہے اور اس بات کا جائزہ لیا جا رہا ہے کہ آیا نئی فوٹیج میں نظر آنے والے شخص کا زینب کے قتل کیس سے کوئی تعلق ہے یا نہیں۔

    امید کی جا رہی ہے کہ سکیورٹی ادارے ملزم کو پکڑنے میں جلد کامیاب ہو جائیں گے۔

    دوسری جانب زینب قتل کیس میں چارروز بعد بھی ملزم کاسراغ نہ لگایا جا سکا، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی 36 گھنٹےکی ڈیڈ لائن ختم ہونےمیں کچھ وقت باقی ہے۔ 100 سے زائد افراد کے ڈی این اےٹیسٹ کیے گئے جبکہ جیو فینسنگ کےذریعے247افراد واچ لسٹ میں شامل ہوئے۔

    سات سالہ زینب کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق ہوئی ، زینب کو زیادتی کے بعد گلا گھونٹ کر ہلاک کیا گیا جب کہ زینب کی نازک کلائیوں کو بھی تیز دھار آلے سے کاٹنے کی کوشش کی گئی اور بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی نمایاں تھے۔

    گذشتہ روز پنجاب حکومت کے ترجمان ملک احمد خان نے دعویٰ کیا ہے کہ زینب قتل کیس کی تحقیقات کے دوران ملنے والے ثبوت کی بدولت ملزم کے قریب پہنچ چکے ہیں۔

    آئی جی پنجاب نے بتایا تھا کہ گذشتہ دو برسوں میں قصور میں ننھی بچیوں سے زیادتی کے گیارہ واقعات ہوئے، دو سو ستائیس مشتبہ افراد کرفتار کیا گیا، جن میں سے سڑسٹھ افراد کا ڈی این اے ٹیسٹ کرایا گیا جبکہ زیادتی کے چھ واقعات میں ایک ہی ملزم کا ڈی این اے میچ ہوا ہے۔

    واضح  رہے کہ قصور میں 7 سالہ زینب 5 جنوری کی شام ٹیوشن پڑھنے کے لیے گھر سے نکلی تھی اور پانچ دن بعد اس کی لاش کچرا کنڈی سے ملی تھی جب کہ زینب کے والدین عمرے کے لیے گئے ہوئے تھے، بچی کی لاش ملنے پر قصور میں ہنگامے پھوٹ پڑے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مشعال قتل کیس، نامزدایک اورملزم اظہارعرف جونی گرفتار

    مشعال قتل کیس، نامزدایک اورملزم اظہارعرف جونی گرفتار

    مردان : مشعال قتل کیس میں نامزد ایک اور ملزم اظہار عرف جونی کو گرفتار کر لیا گیا، ملزم آٹھ ماہ سے پولیس کو مطلوب تھا، کیس میں گرفتارملزمان کی تعداد58 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق مشعال قتل کیس میں پیش رفت سامنے آئی ، پولیس نے ایک اورمطلوب ملزم کوگرفتار کرلیا، ملزم اظہارعرف جونی کومردان سےحراست میں لیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم سے اسلحہ بھی برآمدہوا، ملزم آٹھ ماہ سے روپوش تھا۔

    ڈی پی او مردان میاں سعید کا کہنا ہے کہ مشعال قتل کیس میں مجموعی ملزمان کی تعداد 61 ہے جن میں سے 58 کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ اب بھی 3 ملزمان مفرور ہیں، جن کی گرفتاری کے لئے کوششیں جاری ہیں۔

    مشعال کے قتل کےالزام میں گرفتارملزمان کی تعداد اٹھاون ہوگئی۔

    مشعال قتل کیس ہری پور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں زیرسماعت ہے اور خصوصی عدالت ستاون ملزمان پر فرد جرم بھی عائد کرچکی ہے۔


    مزید پڑھیں : مشعال قتل کیس ، 57ملزمان پر فرد جرم عائد


    واضح رہے کہ رواں سال 13 اپریل کوعبد الولی خان مردان یونیورسٹی میں 23 سالہ ہونہار طالب علم مشعال خان کو اہانت رسالت کا الزام لگا کر مشتعل ہجوم نے بے دردی کے ساتھ قتل کردیا تھا، جس کی تحقیقات کے لیے تیرہ رکنی جوائنٹ انوسٹیگیشن ٹیم تشکیل دی گئی تھی لیکن مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی تفتیش کے دوران ایسے کوئی شواہد سامنے نہیں آئے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے مشعال خان قتل کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے کہا تھا کہ مشال کا قتل نہ صرف والدین بلکہ پوری قوم کا نقصان ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • سانحہ سیہون کا مرکزی ملزم نادرجکھرانی عرف مرشد گرفتار

    سانحہ سیہون کا مرکزی ملزم نادرجکھرانی عرف مرشد گرفتار

    کراچی : سانحہ سیہون کا مرکزی ملزم نادرجاکھرانی عرف مرشد پکڑا گیا، دہشتگرد نے خودکش بمبار کو مزار تک پہنچایا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ سیہون کیس کی تحقیقات میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ، لعل شہباز قلندر کے مزار کو خون سے لال کرنے والا دہشت گرد شکنجے میں آگیا۔

    ذرائع کے مطابق ملزم نادر جکھرانی عرف مرشد کو کراچی سے گرفتار کیا گیا‌، نادر جکھرانی کا تعلق کالعدم داعش سے ہے اور سانحےکا مرکزی کردار ہے۔

    گرفتار ملزم نادرجکھرانی عرف مرشد کا تعلق راجن پورپنجاب سے ہے۔

    ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عامر فاروقی کا کہنا ہے کہ ملزم نے افغانستان سے لائے گئے خودکش بمبار کو مزار تک پہنچایا تھا، ساتھی دہشتگرد سانحہ کا ماسٹر مائنڈ ڈاکٹرغازی مستونگ آپریشن میں مارا جا چکا ہے، دہشت گرد سے اسلحہ اور دھماکاخیز مواد بھی برآمدہوا۔


    مزید پڑھیں : سیہون دھماکہ: خودکش بمبار کے سہولت کاروں کی نشاندہی


    ابتدائی تحقیقات میں سانحے سے متعلق اہم انکشافات ہوئے ، جس کے مطابق ملزمان خودکش حملہ آور سمیت حملے سے ایک روز پہلے سیہون پہنچے، لعل شہبازقلندر کے مزار سے کچھ فاصلے پر گیسٹ ہاؤس میں رہائش لی۔

    خودکش حملہ آور مزار، نادرجکھرانی سیہون کے مرکزی چوک پہنچا اور دھماکے کے فوری بعد ڈاکٹر غازی اورنادرجکھرانی راجن پور فرار ہوگئے۔

    سی ٹی ڈی نے ملزم کا پانچ روزہ ریمانڈ حاصل کرلیا ہے۔

    واضح رہے کہ رواں برس فروری میں سیہو ن میں لعل شہباز قلندر کے مزار پرخودکش حملے میں اسی سے زائد افراد شہید اورسیکڑوں زخمی ہوئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • نیویارک حملے کے ملزم سیف اللہ سائپوف پردہشتگردی کی فرد جرم عائد

    نیویارک حملے کے ملزم سیف اللہ سائپوف پردہشتگردی کی فرد جرم عائد

    نیویارک : نیویارک حملے کے ملزم سیف اللہ سائپوف پردہشتگردی کی فردجرم عائد کردی گئی، سائپوف نے آٹھ افراد کوگاڑی سے کچل کرہلاک کردیا تھا۔

    تفیصیلات کے مطابق نیویارک حملے کے ملزم سیف اللہ سائپوف پر دہشتگردی کی فرد جرم عائد کردی گئی ، سائپوف پر داعش کو مالی مدد اور وسائل فراہم کرنے کا الزام بھی ہے، حملہ آور کا سنہ 2010 میں ہجرت کر کے امریکا آیا تھا اور رفلوریڈا میں رہتا تھا۔

    نیویارک پولیس کا کہنا ہے حملہ آور سائپوف داعش سے متاثرتھا اور کئی ہفتوں سے حملے کی منصوبہ بندی کررہا تھا۔

    ایف بی آئی حکام کا کہنا ہے کہ ملزم سیف اللہ سائپوف سے تفتیش جاری ہے،  ملزم سیف اللہ سائپوف کئی ہفتوں سےحملےکی تیاری کررہاتھا، سائپوف نے وہی کیا جس کا پروپیگنڈا داعش سوشل میڈیا پر کررہی ہے، سائپوف مارچ2010میں امریکاآیا،قانونی طور پر رہائش پذیرتھا۔


    مزید پڑھیں : نیو یارک میں سیکورٹی ہائی الرٹ، میراتھن وقت پر کرانے کا اعلان


    ایف بی آئی کے مطابق گزشتہ رات سےنیویارک کی مختلف جگہوں کی تلاشی کاسلسلہ جاری ہے۔

    دوسری جانب نیو یارک میں اہم مقامات پر پولیس کی نفری میں اضافہ کر دیا گیا ہے، آئندہ اتوار کوہونے والی میراتھن دوڑ کے موقعے پرسخت سکیورٹی فراہم کی جائے گی جبکہ نیو یارک کے میئر ڈی بلاسیو نےواقعے کو دہشت گردی قراردےدیا ہے۔

    میئر نیویارک کا کہنا ہے کہ داعش کےماننےوالےنےنیویارکزپربزدلانہ حملہ کیا، دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے خوفزدہ نہیں کرسکتے۔


    مزید پڑھیں : نیویارک: حملہ آور نے ٹرک راہگیروں پر چڑھا دیا، 8 افراد ہلاک


    یاد رہے گزشتہ روز ازبکستان سے تعلق رکھنے والے سیفولو نے نیو یارک کے مصروف ترین علاقے میں آٹھ افراد کو ٹرک کے نیچے کچل کر ہلاک کر دیا تھا جبکہ گیارہ افراد شدید زخمی ہوگئے تھے، حملہ آورکی گاڑی سےمبینہ طورپرداعش کاجھنڈا ملا تھا۔

    یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ اس کے پاس موجود بندوق نقلی تھی۔

    امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے نیویارک حملے کے بعد گرین کارڈ لاٹری ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ  گرین کارڈکی وجہ سے دہشت گرد داخل ہوتےہیں، کانگریس گرین کارڈ لاٹری فوری ختم کرے، میریٹ پرامیگریشن کامتبادل نظام لائیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • لندن:ماڈل ریشم خان پرتیزاب پھینکنے والے ملزم نے گرفتاری دیدی

    لندن:ماڈل ریشم خان پرتیزاب پھینکنے والے ملزم نے گرفتاری دیدی

    لندن : ماڈل ریشم خان اوران کے کزن پرتیزاب پھینکنے والے نے خود کوقانون کے حوالے کردیا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق ملزم جون ٹام لن نے مشرقی لندن کے پولیس اسٹیشن میں گرفتاری پیش کی، جون ٹام لن نے اکیس جون کو ماڈل اورطالبہ ریشم خان اوران کے کزن جمیل مختارپر اس وقت تیزب پھینک دیا تھا جب وہ ٹریفک سگنل پر کھڑے تھے۔

    ملزم واردات کے بعد فرار ہوگیا تھا جبکہ لندن پولیس نے واقعہ کونفرت پرمبنی جرم قراردیا تھا۔

    یاد ہے کہ برطانوی میڈیا کو انٹرویو میں تیزاب گردی کا نشانہ بننے والے جمیل مختار کا کہنا تھا کہ تیزاب گردی اسلام فوبیا کا نتیجہ ہے، ان پرحملہ مسلمان ہونے کی وجہ سے کیا گیا، میڈیا نے واقعہ کی جانبدارانہ کوریج کی۔


    مزید پڑھیں : لندن: مسلم خاتون پر تیزاب سے حملہ


    یاد رہے کہ ریشم خان اوران کے کزن جمیل مختار پر اکیس جون کو مشرقی لندن کے علاقے بیکٹن میں تیزاب پھینک دیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں  دونوں بری طرح جھلس گئے۔

    اسپتال انتظامیہ کے مطابق ریشم خان کی بائیں آنکھ، چہرہ اور جسم کا کچھ حصہ تیزاب سے متاثر ہوا ہے جب کہ مختار کے سر، چہرے اور جسم کو شدید نقصان پہنچا ہے اور ان دونوں کی سرجری کی جائے گی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔

  • رحمان بھولا کی نشاندہی پر سانحہ بلدیہ میں ملوث قریبی ساتھی گرفتار

    رحمان بھولا کی نشاندہی پر سانحہ بلدیہ میں ملوث قریبی ساتھی گرفتار

    کراچی: ماڑی پور پولیس نے سانحہ بلدیہ کیس کے  مرکزی ملزم رحمان عرف بھولا کی نشاندہی پر قریبی ساتھی غلام علی کو گرفتار کر لیا، جس کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ماڑی پور پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے تین ملزمان کو گرفتار کیا، جن میں سے ایک شخص کو  سانحہ بلدیہ کیس میں نامزد ملزم رحمان عرف بھولا  کی نشاندہی پر گرفتار کیا گیا۔

    پڑھیں: رحمان بھولا کے سنسنی خیز انکشافات، سانحہ بلدیہ میں‌ قیادت ملوث تھی

    پولیس کے مطابق غلام علی عرف گولی  بلدیہ فیکٹری کو آگ لگانے میں ملوث ہے اور ملزم نے سانحے کے بعد پنجاب میں رہائش اختیار کرلی تھی، ملزم سانحہ بلدیہ میں مطلوب بھی تھا۔

    مزید پڑھیں: ’’ سانحہ بلدیہ: ہاں آگ میں نے لگائی، رحمان بھولا عدالت میں روپڑا ‘‘

    ایس ایس پی سٹی نے غلام علی کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’’گولی کا تعلق ایم کیو ایم لندن کے گروہ سے ہے جبکہ دیگر دو گرفتار افراد میں سے ایک عمر بلوچ اور سبطین کا تعلق ایم کیو ایم حقیقی سے ہے۔

    دورانِ کارروائی ملزموں کے قبضے سے ایک رائفل، 2 پستولیں اور سینکڑوں گولیاں برآمد ہوئی ہیں۔ غلام علی عرف گولی سے سانحہ بلدیہ کے حوالے سے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔

  • سانحہ بلدیہ کا مرکزی ملزم عبدا لرحمان بھولا کراچی منتقل

    سانحہ بلدیہ کا مرکزی ملزم عبدا لرحمان بھولا کراچی منتقل

    کراچی: سانحہ بلدیہ کے مرکزی ملزم عبدالرحمان عرف بھولا کو  تھائی لینڈ سے کراچی منتقل کردیا گیا‘ ایف آئی اے کے دو افسران پر بنائی جانے والی کمیٹی ملزم کو لے کر قائد اعظم انٹرنیشنل ائیر پورٹ پہنچی۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ بلدیہ فیکٹری میں نامزد ملزم عبدالرحمان عرف بھولا کو ایف آئی اے کی دو رکنی ٹیم تھائی لینڈ سے واپس وطن لے کر کراچی پہنچ گئی ہے ‘ نمائندہ اے آر وائی نذیر شاہ کے مطابق ملزم ویسٹ پولیس کو بلدیہ کیس میں مطلوب ہے اس لیے جلد کاغذی کارروائی مکمل کر کے متعلقہ پولیس کے حوالے کردیا جائے گا۔

    خیال رہےعبدالرحمان بھولا کو گزشتہ دنوں تھائی لینڈ کے ایک ہوٹل سے انٹر پول کے ذریعے گرفتار کیا گیا تھا‘ ملزم کی وطن واپسی کے لیے دو رکنی ایف آئی اے کی ٹیم بنکاک روانہ ہوئی تھی جو ملزم کو لے کر آج واپس پہنچی ہے۔


    پڑھیں: ’’ سانحہ بلدیہ: مجرموں کو سرعام جلایا جائے، لواحقین کا مطالبہ ‘‘


    واضح رہے کہ گزشتہ سال اپریل میں بھی ملزم عبدالرحمن کی کراچی ا یئر پورٹ سے بیرون ملک جانے کی کوشش کے دوران گرفتاری عمل میں لائی گئی تھی تا ہم ملزم کو نہ تو کسی عدالت میں پیش کیا گیا تھا اور نہ ہی کسی تھانے میں ریکارڈ موجود ہے۔

    چار سال قبل بلدیہ ٹاؤن کی ایک فیکٹری میں آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا تھا جس کی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ آگ کسی حادثے کی نہیں بلکہ بھتہ نہ دہنے پر ملزمان کی جانب سے لگائی گئی تھی۔
    اس ضمن میں عدالت کی جانب سے جے آئی ٹی بھی تشکیل دی گئی تھی جنہوں نے مالکان کے بیانات قلم بند کیے تاہم کیس کا مرکزی ملزم عبدالرحمان بھولا تاحال مفرور تھا، گزشتہ سماعت پر عدالت نے مرکزی ملزم کو 19 دسمبر کو ہونے والی سماعت پر ہرصورت پیش کرنے کا حکم دیا۔

    عدالتی احکامات کے بعد پاکستانی حکام نے انٹر پول سے رابطہ کر کے بنکاک تھائی لینڈ میں مقیم عبد الرحمان بھولا کی گرفتاری کا مطالبہ کیا جس کے بعد وہاں کی مقامی پولیس نے نجی ہوٹل سے ملزم کو حراست میں لے کر تفتیش کا آغاز کیا تھا۔
    دوسری جانب مرکزی ملزم عبدالرحمان عرف بھولا کی اہلیہ ثمینہ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ان کا شوہر سیاسی جماعت کا کارکن تھا اور وہ عزیزآباد میں واقع سیاسی جماعت کے مرکز پر کافی عرصے روپوش تھا تاہم گرفتاری کے بعد نئی سیاسی جماعت میں شمولیت اختیار کی اور وہاں سے رواں سال اپریل میں بیرونِ ملک روانہ ہوا تھا۔
    انٹرنیٹ پر شائع ہونے والی تصاویر اور ممبر شپ فارم پر پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے بھولا کو پہچاننے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ متحدہ کا کارکن تھا جبکہ ایم کیو ایم کے رہنما رؤف صدیقی اپنے پرانے ساتھی کو پہچاننے سے ہی انکاری تھے۔
    اطلاعات کے مطابق عبدالرحمان بھولا نے تھائی لینڈ پولیس کو دیے جانے والے انٹرویو میں یہ بات تسلیم کی ہے کہ وہ سیاسی جماعت کا کارکن تھا اور حالات کے پیش نظر یہاں مقیم تھا۔
  • سندھ رینجرز کا ایکشن 8 ملزمان گرفتار اسلحہ برآمد

    سندھ رینجرز کا ایکشن 8 ملزمان گرفتار اسلحہ برآمد

    کراچی: سندھ رینجرز کی مختلف علاقوں میں کارروائیاں سیاسی جماعت کے 3 کارکنان سمیت 8 افراد گرفتار تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیے گئے۔

    ترجمان رینجرز کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ روز کراچی کے مختلف علاقوں شاہ فیصل، کالونی، لانڈھی، بلدیہ ٹاؤن اور لیاقت آباد میں ٹارگٹڈ کارروائیاں کی گئیں، کارروائیوں کے دوران ایم کیو ایم کے عسکری ونگ سے تعلق رکھنے والے 3 کارکنان جب کے 3 کالعدم جماعت کے کارندوں اور 2 بھتہ خوروں کو گرفتار کیا ہے۔

    ترجمان رینجرز کے اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’گرفتار ملزمان کے قبضے سے غیر قانونی اسلحہ اور بڑی تعداد گولیاں برآمد کی گئی ہیں جبکہ سیاسی جماعت کے کارکنان کو غیر قانونی اسلحہ رکھنے اور ٹارگٹ کلنگ کے مینہ الزام میں گرفتار کیاگیا ہے۔

    پڑھیں :   رینجرز کو اختیارات دینے کی کبھی مخالفت نہیں کی، فاروق ستار

    یاد رہے ایم کیو ایم کی جانب سے کارکنان کی گرفتاریوں اور جبری گمشدگیوں کے خلاف کراچی پریس کلب پر دو روزہ علامتی بھوک ہڑتال کی گئی تھی جب کہ ایم کیو ایم کی جانب سے آج منعقد کردہ ریلی بارشوں کی پیش نظر مؤخر کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔