Tag: sutlej-river

  • ویڈیو: دریائے ستلج کے قریب انتہائی نایاب گھڑیال دیکھا گیا

    ویڈیو: دریائے ستلج کے قریب انتہائی نایاب گھڑیال دیکھا گیا

    دریائے ستلج کے قریب انتہائی نایاب نسل کا گھڑیال (مگرمچھ) دیکھا گیا ہے، جس کی ویڈیو ایک مقامی شہری نے بنائی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دریائے ستلج کے قریب ایک گھڑیال دیکھا گیا ہے، جس کے بارے میں وائلڈ لائف ماہرین کا کہنا ہے کہ مگرمچھ کی یہ نسل انتہائی خطرے سے دوچار ہے، اور اس قیمتی جانور کے تحفظ اور مقامی افراد کو آگاہی فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

    ترجمان ڈبیلو ڈبلیو ایف نے کہا گھڑیال کا تعلق مگرمچھ کے خاندان سے ہے، اسے یوں دوبارہ دیکھے جانے کا مطلب ہے کہ پاکستان میں اس نسل کی بحالی کے لیے امید کی ایک کرن موجود ہے۔

    ترجمان کے مطابق گھڑیال لمبی اور پتلی تھوتھنی کی وجہ سے پہچانے جاتے ہیں، اس آبی جانور کی خوراک میں مچھلی سمیت دیگر چیزیں شامل ہیں، ایک زمانے میں پاکستان میں دریائے سندھ اور اس سے منسلک ندیوں میں گھڑیال بڑے پیمانے پر پائے جاتے تھے۔

    ڈبیلو ڈبلیو ایف ترجمان نے کہا کہ 70 کی دہائی کے وسط تک گھڑیال پاکستان میں معدومیت سے دوچار ہونا شروع ہوئے، اس کی نسل کو شدید نوعیت کے متعدد خطرات کا سامنا ہے، گھڑیال کے مسکن کی تباہی کی وجوہ میں غیر قانونی شکار، درکار مچھلی اور دیگر خوراک کی کمی سمیت دیگر عوامل شامل ہیں۔

  • دریائے ستلج ایمپریس برج کے قریب بند ٹوٹ گیا، ہزاروں ایکڑ فصل تباہ

    دریائے ستلج ایمپریس برج کے قریب بند ٹوٹ گیا، ہزاروں ایکڑ فصل تباہ

    بہاولپور: دریائے ستلج ایمپریس برج کے قریب لنڈا بند ٹوٹنے سے ہزاروں ایکڑ فصل تباہ ہو گئی، کچے مکان بہہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بہاولپور میں دریائے ستلج ایمپریس برج کے قریب بند ٹوٹ گیا، جس کے بعد سیلابی پانی موضع ویسلاں، ساہلاں لعل دی گوٹھ میں داخل ہو گیا، بند ٹوٹنے سے ہزاروں ایکڑ فصل بھی تباہ ہو گئی اور کچے مکان بہہ گئے۔

    متاثرین کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے، ایمپریس برج سے اس وقت ایک لاکھ 30 ہزار کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے، جب کہ میلسی سائفن پر پانی کی سطح بلند ہو کر ایک لاکھ 46 ہزار کیوسک پر پہنچ گئی ہے۔

    ایک طرف بہاولپور کے مقام پر دریائے ستلج میں اونچے درجے کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے، اور دوسری جانب ضلعی انتظامیہ جشن منا رہی ہے، سیلابی ریلے سے متعدد حفاظتی بند ٹوٹے، کئی علاقے زیر آب آئے، لیکن کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کے ساتھ دیگر اعلیٰ حکام اپنے گھر والوں کے ساتھ جم خانہ میں جاری میوزیکل کنسرٹ سے لطف اندوز ہوتے رہے۔

  • نماز جمعہ سے واپسی پر دریائے ستلج میں 60 سالہ بزرگ ڈوب گیا، افسوسناک ویڈیو سامنے آ گئی

    نماز جمعہ سے واپسی پر دریائے ستلج میں 60 سالہ بزرگ ڈوب گیا، افسوسناک ویڈیو سامنے آ گئی

    اوکاڑہ: نماز جمعہ سے واپسی پر دریائے ستلج میں 60 سالہ بزرگ ڈوب گیا، واقعے کی افسوسناک ویڈیو سامنے آ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اوکاڑہ میں بزرگ شخص سیلابی پانی کے باعث دریائے ستلج میں ڈوب گیا، علاقہ مکینوں کے مطابق محمد رفیق نامی عمر رسیدہ شخص گزشتہ روز نماز کی ادائیگی کے لیے چک نہال مہار گیا تھا۔

    علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ بزرگ نے چک نہال مہار سے واپسی پر ریسکیو حکام کو کہا کہ گھر پہنچا دیں، ریسکیو حکام کے انکار پر بزرگ شخص نے ریلے کو عبور کرنے کی کوشش کی، عینی شاہدین کے مطابق گہرے پانی میں جانے کے بعد بزرگ ڈوب گیا۔

    عینی شاہدین کے مطابق پانچ بجے کے قریب کنارے پر موجود ریسکیو ٹیم نے بزرگ سے کہا تھا کہ ان کی کشتی میں پٹرول نہیں ہے، کنارے پر موجود افراد نے بزرگ شخص کے پانی میں جانے کی ویڈیو بھی بنائی۔

  • گنجو شاہ کے قریب 3 بچیاں دریائے ستلج کے سیلابی ریلے میں ڈوب گئیں

    گنجو شاہ کے قریب 3 بچیاں دریائے ستلج کے سیلابی ریلے میں ڈوب گئیں

    بہاولنگر: دریائے ستلج میں ڈوبنے کا ایک اور افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے، گنجو شاہ کے قریب 3 بچیاں دریائے ستلج کے سیلابی ریلے میں ڈوب گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق دریائے ستلج میں آئے ہوئے سیلابی ریلا بہاولنگر کے علاقے گنجو شاہ کے قریب تین بچیوں کو بہا کر لے گیا، ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ 2 بچیوں کو بچا لیا گیا ہے، جب کہ 11 سالہ بچی کی تلاش جاری ہے۔

    بتایا جا رہا ہے کہ بچیاں دریا کے کنارے کھیل رہی تھیں، اس دوران دریا کے پانی میں اتر گئیں، لیکن چانک پانی کا ایک تیز ریلا آ گیا اور انھیں بہا کر لے گیا۔

    دریائے ستلج میں ڈوبنے والی کشتی اور لاشوں کی تلاش کا آپریشن آٹھویں روز میں داخل

    موقع پر موجود افراد نے دریا میں چھلانگ لگا کر دو بچیوں کو بچا لیا تاہم شمو نامی تیسری بچی کو بچایا نہ جا سکا، جس کی تلاش کے لیے ریسکیو ٹیمیں آپریشن کر رہی ہیں۔

  • دریائے ستلج میں ڈوبنے والوں کی تلاش کے لیے جدید ٹیکنالوجی، ریڈار کا استعمال

    دریائے ستلج میں ڈوبنے والوں کی تلاش کے لیے جدید ٹیکنالوجی، ریڈار کا استعمال

    اوکاڑہ: دریائے ستلج میں ڈوبنے والوں کی تلاش کے لیے جدید ٹیکنالوجی، ریڈار اور غوطہ خوروں کی مدد سے چوتھے روز تلاش شروع کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق دریائے ستلج میں کشتی الٹنے سے لاپتا افراد کی تلاش چوتھے روز پھر شروع کر دی گئی، سرچ آپریشن میں پاک فوج، ریسکیو ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق جدید ٹیکنالوجی، ریڈار اور غوطہ خوروں کی مدد سے سرچ آپریشن کیا جا رہا ہے، جس کی نگرانی ڈپٹی کمشنر، ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ظفر اقبال کر رہے ہیں۔

    دریا سے اب تک 8 افراد کی لاشیں نکال کر لواحقین کے حوالے کی جا چکی ہیں، جب کہ 6 لاپتا افراد کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن چوتھے روز بھی جاری ہے۔

    یاد رہے کہ دریائے ستلج میں چار دن قبل سوجیکے کے مقام پر کشتی الٹنے کا واقعہ پیش آیا تھا، ڈپٹی کمشنر ذیشان حنیف کے مطابق کشتی میں 45 افراد سوار تھے، 33 کو بچا لیا گیا تھا۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کشتی پر 45 افراد کے علاوہ کھاد کے بیگ، 15 سے 20 موٹر سائیکلیں بھی موجود تھیں، مسافروں میں سے 43 کا تعلق ضلع بہاولنگر کی تحصیل منچن آباد سے جب کہ 2 کا دیپالپور سے تھا۔

  • دریائے ستلج میں کشتی الٹنے سے لاپتا 8 افراد کی تلاش دوبارہ شروع

    دریائے ستلج میں کشتی الٹنے سے لاپتا 8 افراد کی تلاش دوبارہ شروع

    حویلی لکھا: دریائے ستلج میں 2 دن قبل سوجیکے کے مقام پر کشتی الٹنے سے لاپتا 8 افراد کی تلاش دوبارہ شروع کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق دریائے ستلج میں 2 دن قبل سوجیکے کے مقام پر کشتی الٹنے کا واقعہ پیش آیا تھا، جس میں لاپتا 8 افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن آج صبح دوبارہ شروع کر دیا گیا۔

    ڈپٹی کمشنر ذیشان حنیف کے مطابق کشتی میں 45 افراد سوار تھے، 33 کو بچا لیا گیا تھا، جب کہ ریسکیو آپریشن کے دوران 4 افراد کی لاشیں بھی نکال لی گئی تھیں، جن میں ایک خاتون اور ایک بچہ بھی شامل تھا۔

    ڈی سی کا کہنا تھا کہ لاپتا 12 افراد میں سے 4 کی لاشیں مل گئیں، تاہم 2 خواتین سمیت 8 افراد تاحال لاپتا ہیں، جن کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن صبح دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے۔

    ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کشتی پر 45 افراد کے علاوہ کھاد کے بیگ، 15 سے 20 موٹر سائیکلیں بھی موجود تھیں، مسافروں میں سے 43 کا تعلق ضلع بہاولنگر کی تحصیل منچن آباد سے جب کہ 2 کا دیپالپور سے تھا۔

  • بھارت کی آبی جارحیت ،66 ہزار کیوسک پانی کا سیلابی ریلہ آج شام پاکستان میں داخل ہوگا

    بھارت کی آبی جارحیت ،66 ہزار کیوسک پانی کا سیلابی ریلہ آج شام پاکستان میں داخل ہوگا

    لاہور : بھارت کی آبی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، بھارت نے ہری کے ہیڈورکس کے بند کھول دیئے، جس کے باعث 66 ہزار کیوسک پانی کا سیلابی ریلہ آج شام پاکستان میں داخل ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی آبی جارحیت کا سلسلہ تھم نہ سکا، بھارت کی جانب سے دریائے ستلج پر ہری کےہیڈورکس کے گیٹ کھول دئیے، جس کے باعث 66 ہزارکیوسک پانی کاسیلابی ریلہ آج شام 5بجےپاکستان میں داخل ہوگا۔

    دریائےستلج میں پانی کے بہاؤ میں اضافے کا خدشہ ہے جبکہ سیلاب سے قصور، بہاولنگر، پاکپتن، وہاڑی اور بہاولپور متاثر ہوں گے۔

    دریا کے ارد گرد موجود آبادیوں کو بھی خطرات لاحق ہوگئے ہیں، جس کے لئےدریائے ستلج کے کنارے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

    سیلاب کی تازہ ترین صورتحال

    دریائے ستلج میں قصور کے مقام پر پانی کے بہاؤ میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، پانی کی آمد 33ہزار200 کیوسک ہے اور نچلے درجے کا سیلاب ہے۔

    دریائے چناب میں پانی کی آمد میں کمی ہوئی ، ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 29 ہزار 800 کیوسک رہ گیا۔

    دریائے راوی میں بھی پانی کی آمد میں کمی ریکارڈ کی گئی اور جسر کے مقام پرپانی کی آمد 25 ہزار کیوسک ہے جبکہ دریائے راوی میں 60 ہزار کیوسک کا سیلابی ریلا ہیڈ سدھنائی سے گزرے گا۔

    مزید پڑھیں : بھارت نے مادھو پور ہیڈ ورک کے بند کھول دیئے، سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا

    شاہدرہ کے مقام پر 24 گھنٹےمیں پانی کی صورتحال معمول پرآجائےگی۔

    فلڈ ریلیف کیمپس بھی قائم کردئیے گئے ہیں جبکہ متعلقہ محکموں کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہے۔

    اس سے قبل بھی بھارت نے مادھو پور ہیڈورک کےبند کھول دیئے تھے ، جس سے دریائےراوی میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوگیا تھا۔