Tag: swat

  • سانحہ سوات نے دل دہلا دیا، بروقت مدد سے جانیں بچ سکتی تھیں، مریم نواز

    سانحہ سوات نے دل دہلا دیا، بروقت مدد سے جانیں بچ سکتی تھیں، مریم نواز

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے دریائے سوات میں پیش آنے والے المناک سیلابی ریلے پر دکھ کا اظہار  کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ مریم نواز نے ایک بیان میں سوگوار خاندانوں بالخصوص سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے افراد سے دلی تعزیت اور دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں یقین دلایا کہ انہیں ان کے غم میں تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ "میں اس مشکل وقت میں غمزدہ خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہوں، انہوں نے مرحومہ کی روح کے لیے اللہ کے جوار رحمت میں سکون اور ان کے پیاروں کے لیے یہ صدمہ برداشت کرنے کی طاقت کے لیے دعا کی۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز  نے واقعے کو دل دہلا دینے والا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بروقت امداد سے جانیں بچ سکتی تھیں۔

    وزیراعلیٰ نے اس بات پر زور دیا کہ ریسکیو اور ریلیف آپریشن میں کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی، انہوں نے ریسکیو 1122، پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی(پی ڈی ایم اے) اور پنجاب بھر کی ضلعی انتظامیہ کو مزید مون سون بارشوں کے پیش نظر ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب کے تمام سیاحتی مقامات پر انتظامی اور ریسکیو خدمات کو متحرک کر دیا گیا ہے تاکہ ہنگامی صورتحال میں سخت چوکسی اور فوری ردعمل کو یقینی بنایا جا سکے۔

    دریائے سوات سانحہ کے بعد تمام ہوٹلز، ریسٹورنٹس بند، نقصان کی تفصیلات جاری

    خیال رہے کہ گزشتہ روز دریائے سوات کا سیلابی ریلا 17 سیاحوں کو بہا لے گیا، 11 افراد جاں بحق جبکہ 2 لوگوں کی تلاش جاری ہے، لوگوں کو بچانے کی مقامی افراد کی کوششیں بھی ناکام ہوگئیں، ڈوبنے والوں میں 10 کا تعلق سیالکوٹ، 6 کا مردان اور ایک سوات کا رہائشی تھا۔

    عینی شاہدین کے مطابق صبح ناشتے کے بعد سیاحوں نے تصویریں لینے کے لیے دریا کے خشک حصے کا رخ کیا، اچانک بے رحم موجوں نے گھیر لیا ، لوگ جان بچانے کے لیے ٹیلے پر چڑھ گئے، مدد کے لیے پکارتے رہے لیکن دریا کا بہاؤ اتنا تیز تھا کہ کوئی اس کے سامنے ٹھہر نہ سکا۔

  • سانحہ سوات میں جاں بحق 8 افراد کی نماز جنازہ اور تدفین کب کہاں ہوگی؟

    سانحہ سوات میں جاں بحق 8 افراد کی نماز جنازہ اور تدفین کب کہاں ہوگی؟

    ڈسکہ: سانحہ سوات میں جاں بحق 8 افراد کی نماز جنازہ اور تدفین کے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسکہ میں 2 بہنوں اور والدہ کی نماز جنازہ 9 بجے دارالعلوم مدنیہ ڈسکہ کلاں میں ادا کر دی گئی ہے، نماز جنازہ میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

    بھائی ایان، بہن آئمہ کی نماز جنازہ ساڑھے 9 بجے سمبڑیال روڈ عید گاہ پر ادا کی گئی، 2 بہنوں عجوہ اور میرب کی نماز جنازہ 10 بجے نور مسجد کے باہر کالج روڈ پر ادا ہونا طے کی گئی گئی تھی۔


    سانحہ سوات : 8 میتیں گھر پہنچنے پر کہرام مچ گیا


    سانحہ سوات میں سرچ آپریشن تاحال جاری ہے، اب تک 11 افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں، ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ دریائے سوات میں ڈوبنے والے 3 افراد تاحال لاپتا ہیں، پنجاب سے تعلق رکھنے والے 8 افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں، سرچ آپریشن میں مردان سے تعلق رکھنے والے 2 افراد کی لاشیں بھی نکالی گئیں، دیگر لاپتا 2 افراد کا تعلق پنجاب اور ایک کا مردان سے ہے۔

    معاون خصوصی برائے ریلیف نیک محمد نے کہا ہے کہ

    بائی پاس پر دریائے سوات میں سرچ آپریشن کیا جا رہا ہے، جاں بحق افراد کے لواحقین کو فی کس 10 لاکھ مالی امداد دی جائے گی، اور واقعے کی مکمل تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی قائم کر دی گئی ہے، ابتدائی طور پر 4 اعلیٰ افسران کو معطل کیا گیا ہے، انکوائری کمیٹی 7 روز میں رپورٹ اور سفارشات پیش کرے گی۔

  • گھریلو ناچاقی پر بہو نے ساس کو قتل کردیا

    گھریلو ناچاقی پر بہو نے ساس کو قتل کردیا

    سوات: بارامہ کے علاقے میں گھریلو ناچاقی پر بہو نے ساس کو قتل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوات کے علاقے بارامہ میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں گھریلو ناچاقی پر بہو نے اپنی ساس کی جان لے لی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بہو نے اپنی ساس کو قتل کرنے کے بعد گھر میں ڈکیتی کا ڈرامہ کیا، لیکن تفتیش کے دوران بہو نے اپنا جرم قبول کیا۔

    جس کے بعد ملزمہ بہو کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کرلیا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمہ سے تفتیش جاری ہے۔

  • مدین میں پُرتشدد واقعے میں ملوث 2 بھائیوں سمیت 50 ملزمان گرفتار

    مدین میں پُرتشدد واقعے میں ملوث 2 بھائیوں سمیت 50 ملزمان گرفتار

    سوات: سانحہ مدین گھیراؤ جلاؤ واقعے میں ملوث 2 بھائیوں سمیت 50 افراد کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوات میں سانحہ مدین میں ملوث افراد کے خلاف بڑے آپریشن کا آغاز کر دیا گیا، پولیس نے ویڈیوز کی مدد سے دو بھائیوں سمیت پچاس افراد کو گرفتار کر لیا۔

    گرفتار ملزمان کے خلاف تھانے پر حملہ اور جلاؤ گھیراؤ کا مقدمہ درج ہے، ملزمان کو تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے، جب کہ مزید نامزد ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

    20 جون کو مدین میں مشتعل مظاہرین نے پولیس اسٹیشن اور ڈی ایس پی کے دفتر پر حملہ کر کے ان کو جلا کر وہاں سے توہین قرآن کے مبینہ ملزم کو چھڑا کر مار ڈالا تھا، اور رات بھر ان پر تیل ڈال کر جلاتے رہے۔

    واقعے کے خلاف پولیس کی جانب سے ایف آئی آر درج کر کے 2000 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے، جس کے خلاف گرینڈ آپریشن کا آغاز کر دیا گیا ہے، گرفتاری کے ڈر سے زیادہ تر ملزمان روپوش ہو گئے ہیں۔

    اس سے قبل مدین میں توہین قرآن کے واقعے پر ایک جے آئی ٹی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے، اعلامیے کے مطابق جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم 9 ارکان پر مشتمل ہے، ایس پی انویسٹی گیشن جے آئی ٹی کے سربراہ ہوں گے، جب کہ کمیٹی میں ڈی ایس پی انویسٹی گیشن اپر سوات، ڈی ایس پی مدین، سی ٹی ڈی اور آئی بی کے نمائندے شامل ہیں۔

  • گلیات میں رات گئے شدید برف باری، سوات میں 4 روز بعد برف باری رک گئی

    گلیات میں رات گئے شدید برف باری، سوات میں 4 روز بعد برف باری رک گئی

    ایبٹ آباد: گلیات میں رات گئے شدید برف باری ہوئی ہے، جب کہ سوات میں 4 روز بعد برف باری کا سلسلہ تھم گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایبٹ آباد کے علاقوں گلیات، نتھیاگلی، چھانگلہ گلی، نگری ٹوٹیال، بینانی میں شدید برفباری ہوئی ہے، برفباری سے علاقے کے عوام کو دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    برفباری شروع ہوتے ہی علاقے میں بجلی کی آنکھ مچولی بھی شروع ہو گئی ہے، برف باری سے رابطہ سڑکیں بھی بلاک ہو گئیں، گزشتہ رات کی شدید برف باری سے پہاڑوں نے بھی سفید چادر اوڑھ لی۔

    ادھر سوات میں چار روز بعد برف باری کا سلسلہ تھم گیا ہے، کالام میں تین فٹ تک برف پڑ چکی ہے، جب کہ مالم جبہ، کالام اور دیگر علاقوں میں سیاحوں نے ڈھیرے ڈال دیے ہیں۔

    دوسری طرف محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آج گلگت بلتستان، بالائی خیبر پختون خوا، اسلام آباد، خطہ پوٹھوہار، شمال مشرقی پنجاب اور کشمیر میں مطلع ابر آلود رہنے کا امکان ہے، تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش اور پہاڑوں پر برف باری ہو سکتی ہے، ملک کے دیگرعلاقوں میں موسم سرد رہے گا، جب کہ پنجاب اور بالائی سندھ کے بعض علا قوں میں دھند کا امکان ہے۔

  • سوات سے تعلق رکھنے والا شہری کراچی میں قتل

    سوات سے تعلق رکھنے والا شہری کراچی میں قتل

    کراچی: شہر قائد کے علاقے بلدیہ رئیس گوٹھ کے قریب فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا، مقتول کی شناخت علی اکبر کے نام سے ہوئی ہے۔

    ریسکیوذرائع کے مطابق کراچی کے علاقے بلدیہ رئیس گوٹھ کے قریب ایک شخص کو گھر میں گھس کر قتل کر دیا گیا، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقتول کا آبائی تعلق سوات سے ہے، اور واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ ہے۔

    مقتول کی لاش اسپتال منتقل کر دی گئی ہے، پولیس حکام نے کہا کہ 4 مسلح ملزمان گھر میں داخل ہوئے تھے اور پہلے مقتول کے ساتھ انھوں نے جھگڑا کیا، پھر دو بار چاقو کے وار کیے اور پھر فائرنگ کر کے فرار ہو گئے۔

    پولیس حکام کے مطابق مقتول علی اکبر کو سینے پر گولی لگی جو جان لیوا ثابت ہوئی، مقتول 2 ماہ سے بلدیہ رئیس گوٹھ میں رہائش پذیر تھا، قتل سے متعلق مزید تفتیش جاری ہے۔

    ادھر کراچی کے علاقے یونیورسٹی روڈ کے قریب فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا ہے، فائرنگ سے جاں بحق شخص کی شناخت گلزار کے نام سے ہوئی ہے، پولیس حکام کے مطابق مقتول سیکیورٹی گارڈ کی اتفاقیہ گولی لگنے سے جاں بحق ہوا، ج سپر گارڈ کو اسلحہ سمیت گرفتار کر لیا گیا ہے۔

  • سوات میں لینڈ سلائیڈنگ، 4 بچے ملبے تلے دب گئے، 2 جاں بحق

    سوات میں لینڈ سلائیڈنگ، 4 بچے ملبے تلے دب گئے، 2 جاں بحق

    سوات: خیبر پختون خوا کے شہر سوات میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے 4 بچے ملبے تلے دب گئے، جن میں سے 2 جاں بحق ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سوات میں لینڈ سلائیڈنگ سے دو بچے جاں بحق جب کہ دو شدید زخمی ہو گئے ہیں، واقعہ مینگورہ کے علاقے وتکے گل آباد میں پیش آیا۔

    حادثے کے فوری بعد ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا، مقامی انتظامیہ، ریسکیو ڈبل ون ڈبل ٹو اور پاک فوج کی ٹیموں نے امدادی کارروائیوں میں حصہ لیا۔

    ملبے سے نکالے گئے چاروں بچوں کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے دو بچوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی، جب کہ دو شدید زخمی بچوں کا علاج جاری ہے، افسوس ناک واقعے پر علاقے کی فضا سوگوار ہو گئی ہے۔

  • سوات میں زلزلے کے جھٹکے

    سوات میں زلزلے کے جھٹکے

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر سوات میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، زلزلے کی شدت 3.1 ریکارڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سوات میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، زلزلہ پیما مرکز کا کہنا ہے کہ زلزلے کی شدت 3.1 تھی اور گہرائی 10 کلو میٹر تھی۔

    زلزلے کا مرکز سوات سے 21 کلو میٹر جنوب میں تھا۔

    زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوتے ہی لوگ خوفزدہ ہو کر کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل پختونخواہ کے مختلف شہروں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔

    22 مئی کو آنے والے زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 5.2 ریکارڈ کی گئی تھی، زلزلے کی گہرائی 91 کلومیٹر جبکہ مرکز افغانستان تاجکستان کا سرحدی علاقہ تھا۔

  • سوات اور گرد و نواح میں زلزلے کے جھٹکے

    سوات اور گرد و نواح میں زلزلے کے جھٹکے

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع سوات اور اس کے گرد و نواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، زلزلے کی شدت 5.2 ریکارڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع سوات اور اس کے گرد و نواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

    زلزلہ پیما مرکز کا کہنا ہے کہ زلزلے کی شدت 5.2 جبکہ گہرائی 179 کلو میٹر ریکارڈ کی گئی، زلزلے کا مرکز کوہ ہندو کش کا پہاڑی سلسلہ تھا۔

    زلزلے کی وجہ سے خوفزدہ ہو کر لوگ گھروں اور دکانوں سے باہر نکل آئے اور کلمہ طیبہ کا ورد کرتے رہے۔

    خیال رہے کہ 3 ماہ قبل گلگت بلتستان کے شہر اسکردو کے علاقے روندو میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے جس میں 5 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 4.6 ریکارڈ کی گئی تاہم اس کی گہرائی صرف 10 کلومیٹر تھی۔

    زلزلے کے باعث جگلوٹ اسکردو روڈ کئی مقامات پر بند ہوگئی، ملوپہ کے مقام پر پہاڑی تودہ گرنے سے شاہراہ بند ہوگئی جبکہ سڑکوں کی بندش کے باعث مسافر بھی پھنس گئے تھے۔

  • سوات میں مکمل امن قائم ہے، سیاح بلا خوف آئیں: وزیر اعلیٰ پختونخواہ

    سوات میں مکمل امن قائم ہے، سیاح بلا خوف آئیں: وزیر اعلیٰ پختونخواہ

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ محمود خان کا کہنا ہے کہ سوات میں بدامنی کی لہر آئی نہیں بلکہ لائی گئی، امن پر کسی کو سیاست نہیں کرنے دیں گے۔ سوات میں مکمل امن قائم ہے، سیاح بلا خوف آئیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ محمود خان کا کہنا ہے کہ سوات میں مکمل امن قائم ہے، سیاح بلا خوف آئیں، سیاحت کے فروغ کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائیں گے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ آج ان علاقوں میں موجود ہوں جہاں پر بدامنی کی باتیں کی جارہی ہے، سیاحت اور کاروبار بہت جلد بحال ہوجائے گا۔ امن پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ بدامنی کی لہر آئی نہیں بلکہ اس کو پھیلایا گیا، نہ کسی کو بھتہ دیا اور نہ ہی کسی نے مجھ سے مانگا۔ امپورٹڈ حکومت کے آنے سے امن خراب ہوا اور بجٹ میں ہمارا حصہ روک دیا گیا۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ میرا سوال ہے کہ کیا خیبر پختونخواہ پاکستان کا حصہ نہیں؟ امن ہوگا تو صوبے میں ترقی اور خوشحالی آئے گی۔ 4 سالوں میں جتنے کام کیے اس کو تباہ نہیں ہونے دیں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ امن پر کسی کو سیاست نہیں کرنے دیں گے، افغانستان سے بھتے کی کالیں آنا مرکزی حکومت کی ناکامی ہے۔