Tag: swat

  • سوات میں دہشت گردی کا منصوبہ ناکام، 2 دہشت گرد ہلاک

    سوات میں دہشت گردی کا منصوبہ ناکام، 2 دہشت گرد ہلاک

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے سوات میں کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بنا دیا، کارروائی میں 2 دہشت گرد مارے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی پختونخواہ نے سوات میں دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بنا دیا، سی ٹی ڈی، پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے رحیم آباد سوات میں کارروائی کی۔

    سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ کارروائی میں 2 دہشت گرد ہلاک ہوئے، دونوں دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تھا۔

    حکام کا کہنا تھا کہ 1 دہشت گرد افغانستان سے بم بنانے کی تربیت حاصل کر کے آیا تھا۔

    دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں ایک افسر اور 3 سپاہی زخمی بھی ہوئے۔

  • سوات امن کمیٹی کے سربراہ پر ہونے والے دھماکے میں اموات کی تعداد 8 ہو گئی

    سوات امن کمیٹی کے سربراہ پر ہونے والے دھماکے میں اموات کی تعداد 8 ہو گئی

    سوات: سوات میں امن کمیٹی کے سربراہ ادریس خان پر ہونے والے ریموٹ کنٹرول دھماکے میں مارے جانے والے افراد کی تعداد 8 ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا میں سوات کے علاقے برہ بانڈی میں دھماکے کے بعد مزید تین لاشیں برآمد ہو گئی ہیں، جس سے جاں بحق افراد کی تعداد آٹھ ہو گئی۔

    دھماکا گزشتہ شام ہوا، جاں بحق افراد میں سربراہ امن جرگہ ادریس خان بھی شامل ہیں، دھماکے کی ایف آئی آر سی ٹی ڈی نے نامعلوم افراد کے خلاف درج کر لی، وزیر اعلیٰ کے پی محمود خان نے آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کر لی۔

    اس سے قبل پولیس کا کہنا تھا کہ دھماکے میں 5 افراد جاں بحق ہوئے، جن میں ادریس خان کے 2 محافظ اور 2 پولیس اہل کار شامل ہیں، تاہم تین لاشیں صبح جائے وقوعہ سے ملیں جو عام راہگیروں کی معلوم ہوتی ہیں۔

    وزیر اعلیٰ نے غمزدہ لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہدا کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔

    ریموٹ کنٹرول دھماکے میں شہید ہونے والے ہیڈ کانسٹیبل رامبیل اور کانسٹیبل توحیداللہ کی نماز جنازہ جاوید اقبال شہید پولیس لائن سوات میں ادا کر دی گئی۔

    جنازے میں ریجنل پولیس افسر ذیشان اصغر اور ڈی پی او سوات زاہد نواز مروت سمیت ایس پی لوئر سوات ارشد خان، ایس پی انوسٹیگیشن شاہ حسن، ایس پی اسپیشل برانچ پیر زربادشاہ سمیت دیگر پولیس افسران اور اہل کاروں نے شرکت کی، شہدائے پولیس کو پولیس کے چاق و چوبند دستے نے سلامی بھی دی۔

  • پاک فوج کے ہیلی کاپٹرز کے ذریعے سوات میں محصور درجنوں افراد ریسکیو

    پاک فوج کے ہیلی کاپٹرز کے ذریعے سوات میں محصور درجنوں افراد ریسکیو

    اسلام آباد: پاک فوج کے ہیلی کاپٹرز نے سوات میں محصور 110 افراد کو ریسکیو کر کے کانجو کینٹ منتقل کردیا، آئی ایس پی آر نے متاثرین کے لیے نمبرز بھی جاری کیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج کے ہیلی کاپٹرز نے سوات میں محصور خاندانوں کو نکالنے کے لیے کامیاب پروازیں کیں۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹرز کے ذریعےخوازہ خیلہ میں پھنسے 110 افراد کانجو کینٹ منتقل کردیے گئے، ریسکیو کیے گئے افراد کو کھانا اور ضروری طبی امداد فراہم کی گئی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق کمراٹ کی پہاڑیوں پر پھنسے افراد کے ریسکیو کے لیے ہیلی کاپٹر جلد روانہ ہوں گے، ہیلی کاپٹر کانجو کینٹ سوات میں موسم بہتر ہونے کے منتظر ہیں۔

    آئی ایس پی آر کا مزید کہنا ہے کہ دیر اسکاؤٹس کی جانب سے فلڈ ریلیف سینٹر قائم کردیا گیا ہے، جبکہ دیر اسکاؤٹس کنٹرول رومز کے نمبر بھی جاری کردیے گئے ہیں۔

    آئی ایس پی آر کی جانب سے ہدایت جاری کی گئی ہے کہ متاثرین مندرجہ ذیل موبائل نمبرز پر رابطہ کریں۔

    0945825526
    03235780067
    03091311310

  • دریائے سوات میں ایک بار پھر سیلاب، کالام میں ایک گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ گیا

    دریائے سوات میں ایک بار پھر سیلاب، کالام میں ایک گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ گیا

    سوات: دریائے سوات میں ایک بار پھر سیلاب آ گیا، جس سے کالام میں ایک گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دریائے سوات میں ایک بار پھر اونچے درجے کا سیلاب آیا ہوا ہے، جس سے کالام بازار میں 30 دکانوں پر مشتمل 2 مارکیٹیں سیلابی ریلے میں بہہ گئیں۔

    سیلاب کے باعث کالام میں فالیر نامی گاؤں صفحہ سے مٹ گیا، گاؤں کے 15 مکانات سیلاب ساتھ بہا کر لے گیا۔

    ضلعی انتظامیہ نے دریائے سوات میں لکڑی پکڑنے اور ماہی گیری اور نہانے پر پابندی عائد کر دی ہے، مختلف علاقوں میں لکڑی پکڑنے، ماہی گیری اور نہانے والوں کے خلاف کارروائیاں کی گئیں۔

    آئندہ 36 گھنٹوں میں سوات سے دوسرا سیلابی ریلا دریائے کابل میں پہنچے گا

    ضلعی انتظامیہ نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر 209 افراد کو گرفتار کر لیا ہے، لکڑی پکڑنے والوں سے بھاری تعداد میں سلیپر ضبط کر لیے گئے۔

    واضح رہے کہ دریائے سوات میں خوازہ خیلہ کے مقام پر 1 لاکھ 34 ہزار کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے۔

    سیلاب ملک بھر میں مزید 119 زندگیاں نگل گیا، تعداد 1033 ہو گئی

    ڈپٹی کمشنر نوشہرہ کے مطابق سوات سے 1 لاکھ 60 ہزار کیوسک کا دوسرا ریلا دریائے کابل میں آنے کا امکان ہے۔ انھوں نے کہا آئندہ 36 گھنٹوں میں سوات سے دوسرا ریلا دریائے کابل میں پہنچے گا، ایری گیشن ڈیپارٹمنٹ فلڈ سیل کے مطابق یہ ریلا آئندہ 2 روز میں گزرے گا۔

  • آئندہ 36 گھنٹوں میں سوات سے دوسرا سیلابی ریلا دریائے کابل میں پہنچے گا

    آئندہ 36 گھنٹوں میں سوات سے دوسرا سیلابی ریلا دریائے کابل میں پہنچے گا

    پشاور: سوات سے 1 لاکھ 60 ہزار کیوسک کا دوسرا ریلا دریائے کابل میں آنے کا امکان ہے۔

    ڈپٹی کمشنر نوشہرہ نے کہا ہے کہ آئندہ 36 گھنٹوں میں سوات سے دوسرا ریلا دریائے کابل میں پہنچے گا، ایری گیشن ڈیپارٹمنٹ فلڈ سیل کے مطابق یہ ریلا آئندہ 2 روز میں گزرے گا۔

    ڈی سی نوشہرہ کا کہنا ہے کہ نوشہرہ کے مقام پر 2 لاکھ 50 ہزار سے 3 لاکھ کیوسک کا ریلا گزرنے کا امکان ہے، جس سے نوشہرہ میں آئندہ 2 سے 3 روز سیلابی صورت حال پیدا ہو سکتی ہے۔

    انھوں نے کہا محفوظ مقامات پر منتقل افراد واپس گھروں میں جانے کی کوشش نہ کریں، ضلعی انتظامیہ نے ریلیف کیمپس میں سہولتیں فراہم کی ہیں، متاثرہ علاقوں کے لوگ ریلیف کیمپس میں ہی رہیں۔

    سیلاب ملک بھر میں مزید 119 زندگیاں نگل گیا، تعداد 1033 ہو گئی

    ادھر دریائے سوات کا سیلابی ریلا تختہ بند میں گھروں میں داخل ہو گیا ہے، جس سے مینگورہ کے نواحی علاقے بلوگرام کے 3 گاؤں متاثر ہوئے، اور مقامی لوگ اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات پر منتقل ہو گئے ہیں۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق سیلابی ریلے سے تختہ بند، اوگدے، شیرآباد کے گاؤں متاثر ہوئے ہیں۔

    واضح رہے کہ نوشہرہ میں سیلابی پانی کی وجہ سے پہلے ہی ایمرجنسی نافذ کی جا چکی ہے۔

    نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے سیلاب اور بارشوں سے نقصانات کی تازہ ترین اعداد و شمار میں کہا ہے کہ 24 گھنٹوں کے دوران مزيد 119 افراد زندگى کى بازى ہار گئے ہیں، جس کے بعد مجموعی اموات کی تعداد 1033 ہو گئی۔

  • موسلا دھار بارشیں اور سیلاب: ضلع سوات میں ایمرجنسی نافذ

    موسلا دھار بارشیں اور سیلاب: ضلع سوات میں ایمرجنسی نافذ

    پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان کی ہدایت پر سیلاب کے پیش نظر ضلع سوات میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی، وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ متاثرین کی مدد اور بحالی کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق شدید بارشیں اور سیلاب کے بعد صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع سوات میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی، ایمرجنسی وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان کی خصوصی ہدایت پر نافذ کی گئی۔

    صوبائی محکمہ ریلیف نے ایمرجنسی کے نفاذ کا باقاعدہ اعلامیہ جاری کر دیا، اعلامیے کے مطابق سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کے لیے 30 اگست تک ایمرجنسی نافذ العمل رہے گی۔

    وزیر اعلیٰ محمود خان نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ متاثرہ علاقوں میں ریلیف سرگرمیاں تیز کی جائیں، کھانے پینے سمیت تمام اشیائے ضروریہ کی فراہمی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ متعلقہ ضلعی انتظامیہ ہر متاثرہ شخص تک رسائی یقینی بنائے، متاثرہ خاندانوں کے نقصانات کا ازالہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی، متاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی کے لیے ضلعی انتظامیہ کو احکامات دیے گئے۔

    وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ مشکل کی اس گھڑی میں صوبائی حکومت متاثرین کے ساتھ ہے، سیلاب متاثرین کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑا جائے گا، متاثرین کی مدد اور بحالی کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

  • پاکستان: موسمی تبدیلی سے سیکڑوں بھیڑ بکریاں ہلاک

    پاکستان: موسمی تبدیلی سے سیکڑوں بھیڑ بکریاں ہلاک

    سوات: پاکستان پر موسمی تبدیلی کے اثرات پڑنا شروع ہو گئے ہیں، شمالی علاقوں میں جون میں غیر متوقع برفباری سے سیکڑوں بھیڑ بکریاں ہلاک ہو گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے صوبہ خیبر پختون خوا میں موسمی تبدیلی کے اثرات کے طور پرغیر متوقع برف باری سے انسانوں کے ساتھ بڑی تعداد مں جانور بھی متاثر ہوگئے ہیں۔

    ضلعی انتظامیہ سوات کے مطابق دیر اور سوات کے سنگم پر چمبر بانڈہ اور لوڑہ بانڈہ میں حالیہ برف باری سے 15 سو سے زائد بھیڑ بکریاں ہلا ک ہو گئیں، جب کہ ایک چرواہے کی ہلاکت کی بھی ضلعی انتظامیہ نے تصدیق کر دی ہے۔

    ڈپٹی کمشنر سوات کے مطابق گزشتہ روز ریسکیو 1122 کے عملے نے متاثرہ علاقے میں ریسکیو آپریشن کیا، اور چمبر بانڈہ میں 100 بھیڑوں کو بچایا۔ انتظامیہ کے مطابق پہاڑی علاقے میں غیر متوقع برف باری سے بھیڑ بکریاں چرانے والے چرواہے بڑی تعداد میں متاثر ہوئے ہیں۔

    مقامی شہری کا آنکھوں دیکھا احوال

    برف باری سے متاثرہ علاقے کے رہائشی 65 سالہ حاجی عبدالرحیم نے کہا کہ انھوں نے اس موسم میں برف باری پہلی بار دیکھی ہے، شہری نے بتایا کہ جب ہمیں پتا چلا کہ پہاڑی کے اوپر حصے پر کچھ چرواہے پھنس گئے ہیں تو علاقے کے لوگوں نے اعلان کیا اور ہم وہاں روانہ ہو گئے۔

    عبدالرحیم کے مطابق جب گاؤں والے اوپر پہنچ گئے تو ایک بوڑھے شخص کو زخمی حالت میں دیکھا گیا، گاؤں والوں نے مل کر اس شخص کو نیچے گاؤں پہنچا دیا، اور وہاں ان کو بلیک ٹی پلائی گئی اور گرم کمبل ڈالا گیا۔

    مقامی شہری کے مطابق پہاڑ پر اور بھی چرواہے پھنسے ہوئے تھے، علاقے کے لوگ ان کو بھی گاؤں لائے، ان میں زیادہ تر جوان چرواہے تھے، تاہم ان میں ایک لاپتا تھا، عبدالرحیم نے بتایا کہ جب ہم اس کو ڈھونڈنے گئے تو وہ پہاڑی سے نیچے ایک کھائی میں ملا، جہاں وہ گر کر جاں بحق ہوگیا تھا، ہم اپنی مدد آپ کے تحت چادروں میں ان کی لاش گاؤں تک لے آئے۔

    حاجی عبدالرحیم نے بتایا کہ ہم نے وہاں پر بڑی تعداد میں بھیڑوں کو دیکھا جو مر چکی تھیں، صحیح تعداد کا تو ہمیں نہیں پتا لیکن پہاڑی کے دوسری طرف بھی بڑی تعداد میں جانور مردہ پڑے تھے۔

    جون کے مہینے میں برفباری

    محکمہ جنگلات کے ترجمان لطیف الرحمن نے بتایا کہ موسم گرما میں پہاڑی علاقوں کے لوگ بھیڑ بکریاں پہاڑوں کی چوٹیوں پر چرانے کے لیے لے جاتے ہیں، مئی کے مہینے سے اکتوبر تک بھیڑ بکریاں اونچے پہاڑوں پر ہوتی ہیں، لیکن حالیہ غیر متوقع برف باری نے چرواہوں اور جانوروں کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔

    جون کے مہینے میں پاکستان کے میدانی علاقوں میں شدید گرمی پڑتی ہے، لیکن اس بار جون کے مہینے میں خیبر پختون خوا کے پہاڑی علاقوں میں غیر متوقع برف باری کی وجہ سے میدانی علاقوں میں بھی جون کے مہینے میں موسم خوش گوار رہا۔

    پشاور میں 21 اور 22 جون کو رات کے وقت درجۂ حرات 16 ڈگری سنٹی گریڈ تک گر گیا تھا، محکمہ موسمیات کے ڈپٹی ڈائریکٹر فہیم احمد نے بتایا کہ شاید یہ پہلی بار ہوا کہ جون میں موسم اتنا سرد ہو گیا ہے، جون کے مہینے میں پہلی بار ایسی تبدیلی دیکھی گئی ہے۔

    محمد فہیم نے بتایا کہ بابو سرٹاپ، چترال، اور سوات کے کچھ اونچے پہاڑوں پر کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے کہ ہلکی سی برف باری ہو جاتی ہے لیکن وہ دھوپ نکلتے ہی ختم ہو جاتی ہے، مگر یہ برف باری معمول سے زیادہ ہے، اس بار برف باری نیچے علاقوں میں بھی ہوئی ہے۔

    محکمہ ماحولیات کی جانب سے بھی جون کے مہینے میں ایسی برف باری کو پاکستان پر موسمیاتی تبدیلی کے گہرے اثرات قرار دیے جا رہے ہیں۔

  • سوات کے حلقہ پی کے 7 پر ضمنی الیکشن کا میدان سج گیا

    سوات کے حلقہ پی کے 7 پر ضمنی الیکشن کا میدان سج گیا

    سوات: خیبر پختون خوا کے ضلع سوات کے حلقہ پی کے 7 پر ضمنی الیکشن کا میدان سج گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع سوات کے انتخابی حلقے PK-7 پر ضمنی انتخاب کا میدان سج چکا ہے، پی ٹی آئی کے فضل مولا اور اے این پی کے حسین احمد خان سمیت 4 امیدوار اس نشست پر مد مقابل ہیں۔

    یہ نشست اے این پی کے وقار خان کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی، جس پر آج صبح 8 بجے پولنگ کا عمل شروع ہوا، اور شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گا۔

    اس حلقے میں ایک لاکھ 83 ہزار 308 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے، حلقے میں 124 پولنگ اسٹیشنز اور 308 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں، حلقے میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

    پی ٹی آئی کے رہنما مراد سعید نے تحصیل کبل کے پولنگ اسٹیشن میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ ووٹ کے لیے آئے ہوئے مراد سعید اچانک پی ڈی ایم کے کیمپ میں گئے اور کارکنوں سے ملاقات کی۔

    سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ، پولنگ شروع

    انھوں نے کہا تمام پارٹیاں مل کر پی ٹی آئی کے خلاف میدان میں ہیں، کیوں کہ یہ عوام میں جانے کے قابل ہی نہیں ہیں، امپورٹڈ حکومت نے معیشت کا بیڑا غرق کر دیا ہے۔

    ادھر سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ جاری ہے، سکھر، لاڑکانہ، نواب شاہ اور میرپورخاص ڈویژنز کے 14 اضلاع میں پولنگ جاری ہے، پولنگ اسٹیشنز کے باہر ووٹرز کا رش لگا ہے۔

  • سوات کے پہاڑی جنگلات پرخوفناک آتشزدگی 4 جانیں نگل گئیں

    سوات کے پہاڑی جنگلات پرخوفناک آتشزدگی 4 جانیں نگل گئیں

    ملک کے پُرفضا مقام سوات میں چار مختلف مقامات پر لگنے والے آگ کے باعث تین خواتین سمیت چار افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سوات کی پہاڑوں پر چار مختلف مقامات پر آگ لگی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے تیزی سے پھیلنا شروع کردیا، آگ کی اطلاع ملنے پر مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت آگ بھجانے کی کوشش جاری رکھی ہوئی ہے تاہم آگ پر قابو نہیں پایا جاسکا ہے اور آگ تیزی سے دوسرے جنگلات کی جانب پھیلنا شروع ہوگئی ہے۔

    مقامی افراد کے مطابق آگ بریکوٹ، چارباغ کوٹ، کبل سیگرام اور چکیسر کے پہاڑی علاقوں میں لگی تاہم جانی نقصان چکیسر میں ہوا ، جہاں آگ لگنے کے باعث تین خواتین سمیت چار افراد جاں بحق ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں: لاہور کے بڑے اسپتال میں خوفناک آتشزدگی، فارمیسی جل کر خاکستر

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آگ کی شدت کو دیکھتے ہوئے ریسکیو ٹیموں کو جائے حادثے پر بھیج دیا گیا ہے تاہم دشوار گزار راستوں کے باعث ٹیموں کو متاثرہ مقام تک پہنچنے میں دقت کا سامنا ہے، آگ کے باعث بڑے پیمانے پر قیمتی اور پرانے درخت جل کر خاکستر ہوچکے ہیں۔

    بھاگٹ بنگلہ جنگلات میں آگ لگ گئی

    دوسری جانب صوبہ پنجاب کے ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کے بھاگٹ بنگلہ جنگلات میں بھی آگ لگ گئی ہے، جس کے نتیجے میں سینکڑوں درخت جل کر خاکستر ہوئے، محکمہ جنگلات پنجاب کی ریسکیو ٹیموں نے جائے حادثے پر تین گاڑیاں بھیج دی ہیں جو آگ بھجانے کے عمل میں مصروف ہیں۔

    سول اسپتال جیکب آباد کے آپریشن تھیٹر میں آتشزدگی

    اس سے قبل سول اسپتال جیکب آباد کے آپریشن تھیٹر میں بھی آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا تھا، جس کے باعث آپریشن کے منتظر مریضوں کو باہر نکال دیا گیا تھا اور تمام آپریشنز کو ملتوی کردیا گیا تھا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کچھ روز قبل آپریشن تھیٹر سےایئر کنڈیشن سمیت قیمتی سامان بھی چوری
    ہوا تھا۔

  • سوات کی زمین ایک بار پھر لرز اٹھی، مکین خوف زدہ

    سوات کی زمین ایک بار پھر لرز اٹھی، مکین خوف زدہ

    سوات: صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر سوات اور گرد و نواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، زلزلے کا مرکز کوہ ہندو کش کا پہاڑی سلسلہ تھا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر سوات ، مینگورہ اور گرد و نواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 4.2 ریکارڈ کی گئی۔

    زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی زیر زمین گہرائی 93 کلو میٹر تھی جبکہ زلزلے کا مرکز پاک افغانستان تاجکستان کا سرحدی علاقہ تھا۔

    زلزلے کے باعث عوام میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ کلمہ طیبہ اور استغفار کا ورد کرتے ‏ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے۔

    یاد رہے کہ سوات اور گردونواح میں آئے روز کم ومتعدل شدت کے زلزلے ریکارڈ ہورہے ہیں، گذشتہ ماہ بائیس تاریخ کو سوات میں 4.5 شدت کا زلزلہ ریکارڈ کیا گیا تھا زلزلے کی گہرائی 120 کلومیٹر جبکہ اس کا مرکز ہندوکش کا پہاڑی سلسلہ تھا۔

    اس سے ایک روز قبل بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے تھے، حیرت انگیز بات یہ تھی کہ زلزلے کی شدت اور مقام بھی یکساں تھا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال دسمبر میں کراچی میں بھی زلزلہ آیا تھا، جس کی شدت 4.1 ریکارڈ کی گئی تھی، ماہرین ارضیات نے اس خطرناک قرار دیا تھا۔