Tag: swiss-police

  • مختلف ممالک کی پولیس کا ایک دوسرے کو ڈانس کرنے کا چیلنج

    مختلف ممالک کی پولیس کا ایک دوسرے کو ڈانس کرنے کا چیلنج

    برن: سوئٹزر لینڈ پولیس کی مشہور افریقی گانے پر ڈانس کی ویڈیو دنیا بھر میں وائرل ہوگئی جس کے بعد مختلف ممالک کی پولیس نے اس گانے پر رقص کرنا شروع کردیا۔

    سوئٹزر لینڈ پولیس کی یہ ڈانس ویڈیو سوشل میڈیا پر چند روز قبل سامنے آئی جس میں مشہور افریقی گانے پر رقص کیا جارہا ہے۔ ویڈیو میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے مختلف اداروں کے افسران ہم آہنگ ہو کر تھرکتے دکھائی دے رہے ہیں۔

    یہ ویڈیو مختلف ویڈیوز کا مجموعہ ہے جس میں فیلڈ میں کام کرنے والے اہلکار، دفاتر میں بیٹھے افسران اور مانیٹرنگ اسکرینز کے سامنے موجود سیکیورٹی عملہ ڈانس کر رہا ہے۔

    یہ ویڈیو بے حد وائرل ہوئی تاہم اس کی مقبولیت میں اس وقت مزید اضافہ ہوگیا جب آئرلینڈ پولیس کو اسے بطور چیلنج قبول کرنے کا کہا گیا۔

    پرتگال میں مقیم ایک آئرش ریڈیو جوکی (آر جے) فرینکی بیٹس نے ویڈیو ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ سوئس پولیس نے اس مشکل وقت میں اپنے لوگوں کے لیے کچھ خاص کرنے کا فیصلہ کیا، کیا آئرش پولیس بھی اس چیلنج کو قبول کرے گی؟

    اس ٹویٹ کو متعدد افراد نے ری ٹویٹ کیا یہاں تک کہ سوئس پولیس کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ سے بھی کہا گیا کہ وہ اس چیلنج کو پورا کیے جانے کے منتظر ہیں۔

    صورتحال اس وقت مزید دلچسپ ہوگئی جب آئر لینڈ کے ڈپارٹمنٹ آف جسٹس نے بھی اپنے اکاؤنٹ سے ٹویٹ کیا اور آئر لینڈ پولیس کو اکساتے ہوئے اس چیلنج کو پورا کرنے کا کہا۔

    بالآخر آئرش پولیس کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ٹویٹ کیا گیا اور کہا گیا کہ ہمیں چیلنج قبول ہے۔

    تاحال آئرش پولیس نے اپنے ڈانس کی ویڈیو جاری نہیں کی، قیاس ہے کہ پولیس افسران ڈانس اسٹیپس کی تیاریوں میں مصروف ہوں گے، تاہم ٹویٹر پر ہونے والی اس گفتگو سے دنیا بھر کے افراد محفوظ ہوئے۔

    یہی نہیں مختلف ممالک کی پولیس نے بھی اس ڈانس چیلنج کو پورا کرنا شروع کردیا۔

    فرینکی بیٹس نے ہی مختلف ویڈیوز ٹویٹ کیں جن میں سے ایک فرانسیسی پولیس اور ایک جنوبی افریقی شہر جوہانسبرگ کی پولیس کی ہے جس میں پولیس اہلکار اس گانے پر ڈانس کر رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ افریقی زبان کا یہ گانا سنہ 2019 میں ریلیز کیا گیا تھا جس کے بعد فروری 2020 میں چند افریقی نوجوانوں نے اس پر ڈانس کیا جس کی ویڈیو بے حد وائرل ہوئی تھی۔

  • سوئس حکومت نے جے یو آئی ف رہنما ارباب فاروق کو پشاور چالان بھجوادیا

    سوئس حکومت نے جے یو آئی ف رہنما ارباب فاروق کو پشاور چالان بھجوادیا

    پشاور: سوئس حکومت نے جے یو آئی ف کے رہنما ارباب فاروق کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی  پر چالان پشاور بھیج دیا،   ارباب فاروق کا کہنا ہے کہ اٹلی میں مقیم دوست کے ذریعے جرمانہ ختم کروانے اور چالان جمع کروانے کی کوشش کر رہا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق سوئس حکومت نےجے یو آئی ف کے رہنما ارباب فاروق کو چالان پشاور بھیج دیا، ارباب فاروق کو ایک سو نو یورو جرمانے کا چالان بھجوایا گیا جبکہ چالان بروقت جمع نہ کروانے پر تین سو ایک یورو کا چالان بھی بھیجا۔

    ارباب فاروق نے چند ماہ قبل سویٹزرلینڈ کا تفریحی دورہ کیا تھا، جہاں انھوں نے سوئس ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کی تھی۔

    ارباب فاروق نے کہا کہ اٹلی میں مقیم دوست کے ذریعے جرمانہ ختم کروانے اور چالان جمع کروانے کی کوشش کر رہا ہوں، ایک سو نو یورو والا چالان تاخیر سے ملا جس کی وجہ سے بروقت جمع نہ کروا سکا۔

    سیاسی رہنما کا کہنا تھا کہ  ہمیں بھی  سویٹزرلینڈ کی طرح   ٹریفک کے قوانین کا نظام  بنانا چاہیئے  جو کہ انتہائی قابل قدر ہے۔

    جے یو آئی ف کے رہنما مزید کہا کہ وہ رقم لازمی جمع کرائیں گے اور شہریوں کو بھی تلقین کی کہ ملک کے قوانین کی تعمیل کریں تاکہ  دنیا بھر  میں ایک پیغام جاسکے کہ ہم قانون کی پاسداری کرنے والے لوگ ہیں۔