Tag: sydney

  • شاپنگ مال میں دہشت گردی، چھ افراد ہلاک

    شاپنگ مال میں دہشت گردی، چھ افراد ہلاک

    سڈنی : آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے ایک شاپنگ مال میں چاقو سے مسلح ملزم کے حملے میں چھ افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ ایک زخمی بچے کی حالت تشویشناک ہے۔

    عالمی میڈیا رپورٹ کے مطابق حملہ آور کو ایک پولیس افسر نے گولی مار کر موقع پر ہی ہلاک کر دیا، حملے میں ہلاک ہونے والے افراد میں پانچ خواتین اور ایک مرد شامل ہے۔

    سڈنی کے ویسٹ فیلڈ بونڈائے جنکشن شاپنگ مال میں پیش آنے والے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر انتھونی کوکے کا کہنا تھا کہ حملے کے مقام کے قریب ایک خاتون پولیس اہلکار موجود تھیں اور جب انھوں نے حملہ آور کو پکڑنے کی کوشش کی تو اس نے ان پر وار کرنے کی کوشش کی۔

    اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق شاپنگ مال کی پانچویں منزل پر خاتون پولیس اہلکار نے اپنا دفاع کرتے ہوئے حملہ آور کو گولی ماری جس کے سبب وہ ہلاک ہوگیا۔

    سڈنی پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر پھنسے ہوئے ہزاروں شہریوں کو بحفاظت باہر نکال لیا ہے اور زخمیوں کو مقامی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔زخمیوں میں سے ایک بچے کی حالت تشویشناک بیان کی جارہی ہے۔

    پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے فی الحال شاپنگ مال کو بند کردیا گیا ہے اور لوگوں سے اس علاقہ سے دور رہنے کی اپیل کی گئی ہے۔

  • سڈنی میں بارش کا 1858 کا ریکارڈ ٹوٹ گیا

    سڈنی میں بارش کا 1858 کا ریکارڈ ٹوٹ گیا

    سڈنی: آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں بارش کا 1858 کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق آسٹریلیا کے سب سے بڑے شہر سڈنی کے لیے سال 2022 سب سے زیادہ بارش سے متاثرہ سال رہا، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سال 2022 میں بارش نے سڈنی میں 164 برس کا ریکارڈ توڑ ڈالا۔

    سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رواں سال اب تک 87 انچ (2,213 ملی میٹر) بارش ہو چکی ہے جس کے بعد 1858 کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔

    حکام نے مشرقی آسٹریلیا میں بڑے سیلاب اور اگلے تین دنوں میں مزید موسلادھار بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔

    آسٹریلیا موسمیاتی تبدیلیوں کا سب سے زیادہ شکار ہے، سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ ملک کی آب و ہوا زیادہ گرم اور خشک ہو جائے گی، اور کرہ ارض کے گرم ہونے کے نتیجے میں شدید موسمی تباہیوں کا زیادہ خطرہ ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا کا مشرقی ساحل تین سالوں سے لا نینا موسمی پیٹرن کی گرفت میں ہے، جس کی وجہ سے 2022 کے باقی دنوں میں مزید تیز بارش متوقع ہے۔

    لا نینا دراصل ایک ایسا موسمی رجحان ہے جو مغربی بحرالکاہل کے درجہ حرارت کو گرم رکھنے کا سبب بنتا ہے، جس سے مشرقی آسٹریلیا میں بادل اور بارش کے لیے بہتر حالات پیدا ہوتے ہیں۔

  • وطن واپس پہنچنے کے باوجود آسٹریلوی کھلاڑی فیملی سے کیوں نہ مل سکے؟

    وطن واپس پہنچنے کے باوجود آسٹریلوی کھلاڑی فیملی سے کیوں نہ مل سکے؟

    سڈنی: آسٹریلوی کرکٹرز مالدیپ میں ایک ہفتے سے زیادہ وقت گزارنے کے بعد چارٹر طیارے کے ذریعے سڈنی پہنچ گئے ، مگر انہیں اپنے فیملی سے ملنے کے لئے مزید ایک ہفتہ انتظار کرنا ہوگا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق انڈیا میں کرونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے باعث انڈین پریمیئر لیگ کو معطل کیا تھا جس کے بعد چھ مئی کو انڈین کرکٹ بورڈ کی جانب سے ایک چارٹر طیارے کے ذریعے آسٹریلوی کرکٹرز کو مالدیپ پہنچایا گیا تھا۔

    نیشنل براڈکاسٹر اے بی سی کا کہنا ہے کہ اسٹیو سمتھ اور ڈیوڈ وارنر سمیت کھلاڑی چارٹر طیارے کے ذریعے مقامی وقت کے مطابق صبح 7:30سڈنی پہنچے، اڑتیس رکنی آسٹریلوی گروپ میں کھلاڑی، کوچز، آفیشلز سمیت ٹی وی کمنٹیٹرز شامل تھے، جو انڈیا سے چھ مئی کو مالدیپ کو پہنچے تھے، جہاں انہوں نے خود کو قرنطینہ کیا۔

    دو روز قبل آسٹریلوی حکومت نے وہ عارضی پابندی اٹھا لی تھی جس میں شہریوں کو ملک واپسی پر جیل بھیجنے کی دھمکی دی گئی تھی، اتوار کو وزیراعظم سکاٹ مورسن نے کہا تھا کہ کرکٹرز کے ساتھ کوئی خاص سلوک نہیں کیا گیا بلکہ وہ بغیر کسی مدد کے واپس آئیں گے اور اپنی ٹکٹ پر واپس آئیں گے۔

     مالدیپ سے سڈنی والے کھلاڑیوں اور آفیشلز کو ایک ہوٹل میں چودہ دن کے لیے قرنطینہ کیا جائے گا۔

    رواں مہینے کے آغاز میں آسٹریلوی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے بری طرح متاثرہ انڈیا سے آنے والے افراد کو ملک میں داخلے پر پانچ برس قید اور جرمانے کی سزا دی جا سکتی ہے۔

    آسٹریلیا نے انڈیا سے آنے والے مسافروں کے داخلے پر 15مئی تک پابندی عائد کی تھی۔

    آسٹریلیا نے قید اور جرمانے کی سزا کا اعلان اس وقت کیا جب ملک میں بالواسطہ پروازوں کے ذریعے انڈیا سے آنے والے مسافروں کا پتا چلا۔

    واضح رہے کہ انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں شامل سابق آسٹریلوی کرکٹر مائیکل ہسی بھی عالمی وبا کرونا وائرس میں مبتلا ہوگئے تھے۔

    خیال رہے کہ انڈین پریمیر لیگ کی بائیو سیکیور ببل میں کرونا انفیکشن پھیل جانے کے سبب آئی پی ایل کے 14ویں سیزن کو غیرمعینہ مدت تک کے لیے ملتوی کیا جاچکا ہے، انڈین کرکٹ پریمیئر لیگ ملتوی ہونے سے قبل دو کھلاڑیوں میں کرونا کی تصدیق ہوئی تھی، جس کے باعث کولکتہ نائٹ رائیڈرز اوررائل چیلنجرز کے درمیان ہونے والا میچ ملتوی کر دیا گیا تھا۔

  • کمرے میں داخل ہونے پر خاتون خوفناک منظر دیکھ کر خوفزدہ

    کمرے میں داخل ہونے پر خاتون خوفناک منظر دیکھ کر خوفزدہ

    آسٹریلیا کو مختلف حشرات اور جنگلی حیات کا گھر سمجھا جاتا ہے، یہ حشرات اور جانور اکثر اوقات گھروں میں بھی داخل ہوجاتے ہیںِ، ایسا ہی واقعہ ایک خاتون کے ساتھ پیش آیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک خاتون نے کچھ خوفناک تصاویر پوسٹ کیں، انہوں نے لکھا کہ یہ تصاویر ان کی دوست کے گھر کی ہیں جو آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں رہتی ہے۔

    تصویر میں درجنوں مکڑیوں کو دیکھا جاسکتا ہے جو دیوار اور چھت پر رینگ رہی ہیں، یہ مکڑیوں کی ایک قسم ہنٹس مین اسپائیڈر تھی۔

    خاتون کے مطابق ان کی دوست نے انہیں یہ تصاویر بھیجیں اور کہا کہ صبح جب وہ اپنی بیٹی کے کمرے میں داخل ہوئیں تو یہ خوفناک منظر دیکھ کر ان کی چیخیں نکل گئیں۔

    مذکورہ مکڑیاں لمبی ٹانگوں والی اور جسامت میں بڑی ہوتی ہیں، اپنی جسامت کی وجہ سے خوفناک لگنے کے باوجود یہ انسانوں کے لیے بہت کم خطرناک ہوتی ہیں۔

  • آسٹریلیا میں طیارہ حادثے کا شکار، بھارتی کرکٹ ٹیم بال بال بچی

    آسٹریلیا میں طیارہ حادثے کا شکار، بھارتی کرکٹ ٹیم بال بال بچی

    کینبرا: آسٹریلیا میں بھارتی کرکٹ ٹیم کے ہوٹل کے قریب ایک چھوٹا طیارہ حادثے کا شکار ہوگیا، خوش قسمتی سے حادثے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں جس ہوٹل میں بھارتی کرکٹ ٹیم قرنطینہ کے دن گزار رہی ہے، اس سے صرف 30 کلو میٹر دور ایک طیارہ حادثے کا شکار ہوگیا۔

    بھارتی ٹیم اس وقت سڈنی اولمپک پارک ہوٹل میں موجود ہے، چار روز قبل پیش آنے والے واقعے کے وقت چند کھلاڑی ایک شیڈ میں موجود تھے۔

    وہاں موجود کرومر کرکٹ کلب کے سینئر وائس پریزیڈنٹ کا کہنا ہے کہ انہوں نے طیارے کو تیزی سے قریب آتے دیکھا تو وہ زور سے چلائے بھاگو، بھاگو اور خود بھی بھاگ کھڑے ہوئے۔ انہیں خدشہ تھا کہ طیارہ شیڈ کی چھت سے ٹکرا جائے گا۔

    یہ طیارہ سڈنی فلائنگ اکیڈمی سے اڑا تھا جسے ایک نوجوان پائلٹ اڑا رہا تھا، طیارے میں کو پائلٹ بھی موجود تھا۔

    بظاہر یوں لگ رہا ہے کہ طیارہ نوجوان پائلٹ کے کنٹرول سے باہر ہوگیا جس کے بعد اس نے کریش لینڈنگ کی، حادثے میں دونوں کی جان بچ گئی تاہم دونوں بری طرح زخمی ہوئے ہیں۔

    اسپتال لے جاتے ہوئے ایک کا چہرہ خون سے تر تھا جبکہ دوسرے کی ٹانگ ٹوٹ چکی تھی۔ واقعے کی مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔

    حادثے میں بھارتی ٹیم بال بال بچی ہے، بھارتی ٹیم 2 ماہ سے زائد کے طویل دورے پر آسٹریلیا پہنچی ہے اور اس وقت قرنطینہ میں ہے۔

    اس دورے میں دونوں ٹیمز 3 ون ڈے، 3 ٹی 20 اور 4 ٹیسٹ میچز کھیلیں گی۔ دورے کا آغاز 27 نومبر کو پہلے ون ڈے سے ہوگا۔

  • اڑن طشتریاں معلوم ہونے والی روشنیاں دراصل کیا تھیں؟

    اڑن طشتریاں معلوم ہونے والی روشنیاں دراصل کیا تھیں؟

    آسٹریلوی شہر سڈنی کے رہائشی آسمان میں چمکتی اجنبی روشنیاں دیکھ کر پریشان ہوگئے اور انہیں اڑن طشتریاں سمجھ بیٹھے، تاہم جلد ہی علم ہوا کہ یہ روشنیاں امریکی خلائی کمپنی اسپیس ایکس کے لانچ کیے جانے والے سیٹلائٹس تھے۔

    سڈنی کے ساؤتھ کوسٹ میں متعدد افراد نے بدھ کی صبح آسمان پر اجنبی نوعیت کی روشنیاں دیکھیں، کچھ افراد نے انہیں دیکھتے ہی کہہ دیا کہ اڑن طشتریاں ہیں۔

    تاہم جلد ہی علم ہوا کہ یہ روشنیاں دراصل امریکی خلائی کمپنی اسپیس ایکس کے لانچ کیے جانے والے سیٹلائٹس تھے۔

    یہ اسپیس ایکس کی 100 ویں کامیاب لانچ تھی اور یہ سیٹلائٹ کمپنی کے اسٹار لنک مشن کا حصہ تھے، یہ پروگرام دنیا بھر میں ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ سروس کی فراہمی کے لیے شروع کیا گیا ہے۔

    یہ 58 سیٹلائٹس تھے جبکہ اس سے قبل 600 سیٹلائٹس پہلے ہی مدار میں بھیجے جاچکے ہیں۔

    ایک مقامی شخص کا کہنا تھا کہ اس نے دیکھا کہ متعدد روشنیاں ایک قطار سے آسمان کی طرف بڑھ رہی تھیں۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کچھ افراد نے مذاقاً کہا کہ یہ خلائی مخلوق تھی جو زمین پر آئی تھی لیکن 2020 میں زمین کا حشر نشر دیکھ کر واپس جارہی تھی۔

    یہ روشنیاں انگلینڈ میں بھی دیکھی گئیں جہاں ایک شخص نے ان کی ویڈیو بھی بنا لی۔

    ایک خلائی ماہر ڈاکٹر بریڈ ٹکر کا کہنا ہے کہ زمین کے مدار میں موجود سیٹلائٹس دن بھر میں طلوع آفتاب سے 2 گھنٹے قبل اور غروب آفتاب کے 2 گھنٹے بعد تک دیکھے جاسکتے ہیں، تاہم جب انہیں لانچ کیا جاتا ہے تو یہ دور دور تک دیکھے جاسکتے ہیں۔

    ان کے مطابق ہمارے سیارے پر آسٹریلیا ایسی پوزیشن پر واقع ہے کہ خلا میں بھیجی جانے والی ہر شے آسمان میں بلند ہونے کے بعد یہاں سب سے پہلے دکھائی دیتی ہے۔

  • کورونا وائرس کا خوف، سپر مارکیٹ میں خواتین ’ٹوائلٹ پیپر‘ پر الجھ گئیں

    کورونا وائرس کا خوف، سپر مارکیٹ میں خواتین ’ٹوائلٹ پیپر‘ پر الجھ گئیں

    سڈنی: کورونا وائرس کی وبا نے دنیا بھر میں اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، آسٹریلیا میں سپر مارکیٹ میں شاپنگ کے دوران تین خواتین ٹوائلٹ پیپر پر الجھ گئیں جس کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کے خوف میں مبتلا تین خواتین سڈنی کی سپر مارکیٹ میں ٹوائلٹ پیپر پر لڑ پڑیں جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    خواتین کے جھگڑنے پر سپر مارکیٹ انتظامیہ نے بیچ بچاؤ کرانے کی کوشش کی اور ناکامی پر پولیس کو طلب کیا، پولیس نے ایک خاتون کو حراست میں لے لیا۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تینوں خواتین ایک دوسرے سے ٹوائلٹ پیپر چھیننے میں مصروف ہیں اور غصے میں چیختے ہوئے ایک دوسرے کے بال کھینچ رہی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ایک خاتون کا کہنا تھا کہ مجھے صرف ایک پیکٹ چاہئے تھا لیکن اس خاتون نے پوری ٹرالی ٹوائلٹ پیپر سے بھر لی ہے اور مجھے ایک ٹوائلٹ پیپر بھی نہیں ملا ہے۔

    سپر مارکیٹ کی جانب سے ٹوائلٹ پیپر کی فروخت وافر مقدار میں شروع کردی گئی ہے اور صارفین کویقین دہانی کرائی ہے کہ کوئی کمی نہیں ہے آرام سے ٹوائلٹ پیپر خریدے جاسکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ آسٹریلیا میں نئے کورونا وائرس کے 70 سے زائد کیسز کی تصدیق ہوئی ہے، کورونا وائرس سے دنیا بھر میں ایک لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کی جنوب مشرقی ریاست وکٹوریہ میں ایک ڈاکٹر جو حال ہی میں امریکا سے واپس آیا تھا، اس نے وائرس کی علامات ہونے کے باوجود 70 مریضوں کا علاج کیا ہے۔

  • سڈنی کا میدان، شاہینوں کے لیے بڑا امتحان

    سڈنی کا میدان، شاہینوں کے لیے بڑا امتحان

    سڈنی: قومی کرکٹ ٹیم نے آسٹریلیا میں پریکٹس دوسرے روز بھی جاری رکھی، ہیڈ کوچ مصباح الحق کی سربراہی میں کھلاڑیوں نے جم کر پریکٹس کی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ٹیم کی آسٹریلیا سے مقابلے کے لیے تیاریاں زوروشور سے جاری ہیں، ٹریننگ سیشن میں شاہینوں نے آج بھی خوب پسینہ بہایا۔

    ہیڈ کوچ مصباح الحق نے کھلاڑیوں کو کیچنگ پریکٹس کرائی، نوجوان کھلاڑیوں نے فیلڈنگ میں بھرپور جان لگائی، کھلاڑیوں نے سیریز اپنے نام کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

    دورہ آسٹریلیا کے لیے منتخب ہونے والے وکٹ کیپربیٹسمین محمد رضوان نے بھی اپنی کیپنگ کے جوہر دکھائے، قومی ٹیم اکتیس اکتوبر کو سڈنی میں آسٹریلیا الیون کے خلاف ٹور میچ سے دورہ کا آغاز کرے گی۔

    آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں قومی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی قیادت بابراعظم کررہے ہیں، کپتان کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا کے تاریخی دورے پر پاکستان کرکٹ ٹیم کی سربراہی کرنا اعزاز کی بات ہے۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے آسٹریلیا میں ڈیرے، کینگروز پر جھپٹنے کی تیاریاں

    واضح رہے کہ قومی ٹیم آسٹریلیا کے دورے پر ہے، اس دورے میں پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلیں جائیں گے۔

    پہلا میچ 3، دوسرا 5 اور سیریز کا آخری میچ 8 نومبر کو کھیلا جائے گا۔ خیال رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے سابق کپتان سرفراز احمد کو ٹی ٹوئنٹی کی قیادت سے ہٹا کر بابر اعظم کو قیادت سونپ دی۔

  • سڈنی میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کے الزام میں 3 افراد گرفتار

    سڈنی میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کے الزام میں 3 افراد گرفتار

    کینبرا : آسٹریلیا نے داعش سے وابستگی رکھنے والے گروپ کے تین مبینہ کارکنوں کو حراست میں لے لیا ہے، حکام کو شبہ ہے کہ مذکورہ افراد سڈنی میں دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی میں مصروف تھے۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کی فیڈرل پولیس کے اعلیٰ افسرنے کہاکہ گرفتار ہونے والے تینوں مبینہ جہادیوں کی پلاننگ میں منظم انداز میں سڈنی شہر میں واقع پولیس اور دفاعی عمارتوں کے علاوہ سفارتی مشنز، عدالتوں اور گرجا گھروں کو نشانہ بنانا شامل تھا، ان کو ایسی سازش کو پلان کرنے کی ابتدا میں ہی گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    فیڈرل پولیس کے اعلیٰ افسر کا کہنا تھا کہ گرفتار ہونے والے مشتبہ افراد میں ایک بیس سالہ نوجوان بھی شامل ہے اور یہ ایک سال سے اپنی مشتبہ سرگرمیوں کی وجہ سے پولیس کی مسلسل نگرانی میں تھا۔

    یہ بھی بتایا گیا کہ یہ جہادی آسٹریلیا میں اپنے دہشت گردانہ منصوبوں پر عمل کرنے کے بعد افغانستان پہنچ کر وہاں فعال ہوتی داعش کی مسلح کارروائیوں میں شرکت کا ارادہ رکھتے تھے، ان افراد پر دہشت گرادانہ منصوبوں کی سازش کرنے کی فرد جرم عائد کی جا سکتی ہے۔ یہ ایک سال قبل لبنان سے آسٹریلیا پہنچا تھا۔

    آسٹریلوی پولیس کے مطابق بیس سالہ مشتبہ شخص انفرادی سطح پر بھی افغانستان پہنچ کر اپنے منصوبوں پر عمل کرنے کی خواہش رکھتا تھا۔عدالت میں الزام ثابت ہونے کی صورت میں بیس سالہ مشتبہ جہادی کو تو کم از کم عمر قید کی سزا کا سامنا ہو سکتا ہے اور بقیہ دو کو بھی طویل مدتی سزائیں سنائے جانے کا امکان ظاہر کیا گیا ۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان گرفتار شدگان میں ایک تیئیس سالہ مبینہ جہادی کو مختلف دہشت گردانہ تنظیموں کے ساتھ رابطے رکھنے کے الزام کا سامنا ہے، آسٹریلوی پولیس نے گرفتار ہونے والے تیسرے شخص کی عمر تیس برس بتائی ۔

    اس کے حوالے سے بتایا گیا کہ وہ بیس اور23سالہ جہادیوں کی پلاننگ میں مالی معاون کے طور پر شریک تھا۔ اس مشتبہ شخص کا دولت اکھٹی کرنے کا طریقہ لوگوں کو نوکریوں کا لالچ دے کر پیسے ہتھیانا بتایا گیا ۔ان تینوں افراد کو امکاناً ابتدائی چھان بین کے بعد عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    وفاقی پولیس کے مطابق تینوں مشتبہ افراد کی منصوبہ سازی ابتدائی مرحلے میں تھی۔ گزشتہ برس ستمبر کے بعد آسٹریلوی پولیس نے سولہویں دہشت گردانہ سازش کو ناکام بنایا ہے۔

  • آسٹریلیا: والدین سے ناراض بچے کا تنہا ہوائی سفر، جزیرہ بالی میں چار روز قیام

    آسٹریلیا: والدین سے ناراض بچے کا تنہا ہوائی سفر، جزیرہ بالی میں چار روز قیام

    سڈنی: والدین سے ناراض ہوکر آسٹریلوی بچہ تنہا سفر کرکے جزیرہ بالی میں 4 روز تک مقیم رہا، والدین کے کریڈٹ کارڈ استعمال کرکے ہوٹل میں قیام کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلوی بچے کا اپنی والدہ سے جھگڑا ہوگیا تھا جس کے بعد وہ سڈنی میں اپنے والدین کے گھر سے بھاگ گیا، پہلے وہ آسٹریلیا کے شہر پرتھ گیا اور پھر وہاں سے جیٹ اسٹار فضائی کمپنی کی ایک سستے سفر والی پرواز کے ذریعے جزیرہ بالی پہنچ گیا۔

    بچے کا خاندان ماضی میں تعطیلات گزارنے جزیرہ بالی کا سفر کرچکا ہے جس کے بعد اس بچے نے کئی مرتبہ وہاں کے تنہا سفر کے لیے سیٹ بک کرانے کی کوشش کی تاہم فضائی کمپنیوں نے ایسا کرنے سے انکار کردیا۔

    بچے نے اپنے سفر کے دوران والدین کا کریڈٹ کارڈ استعمال کیا اور اکاؤنٹ سے 8 ہزار آسٹریلوی ڈالر (5 ہزار یورو) خرچ کر ڈالے، بچے کے ایک دوست نے سوشل میڈیا پر ویڈیو کلپ دیکھ کر اس کی والدہ کو اطلاع دی کہ وہ بالی پہنچ چکا ہے، جس کے بعد والدین بچے کی تلاش کے لیے انڈونیشیا روانہ ہوگئے۔

    آسٹریلیا قانون کے مطابق 5 برس سے کم عمر بچے تنہا سفر نہیں کرسکتے، تاہم 5 برس سے 11 برس کے درمیان کی عمر کے بچوں کے تنہا سفر کرنے کے لیے خصوصی ٹکٹس ہوتے ہیں۔ البتہ 12 سے 15 برس کے درمیان کے بچے تنہا سفر کرسکتے ہیں تاہم شرط یہ ہے کہ انہیں سرپرست کی اجازت حاصل ہو۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔