Tag: syed-ali-shah-geelani

  • سال کے آخری دن مودی حکومت کا شرمناک قدم، تحریک حریت جموں و کشمیر پر پابندی عائد کر دی

    سال کے آخری دن مودی حکومت کا شرمناک قدم، تحریک حریت جموں و کشمیر پر پابندی عائد کر دی

    نئی دہلی: سال کے آخری دن مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کے تناظر میں ایک اور شرمناک قدم اٹھاتے ہوئے تحریک حریت جموں و کشمیر پر پابندی عائد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت نے کشمیر کی آزادی کی جدوجہد میں نمایاں کردار ادا کرنے والے مرحوم رہنما سید علی گیلانی کی جماعت تحریک حریت جموں و کشمیر کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔

    مودی سرکار کے کشمیر دشمن وزیر داخلہ امیت شاہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں سید علی گیلانی مرحوم کی جماعت تحریک جموں و کشمیر پر ممنوعہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے اور مقبوضہ کشمیر میں اسلامی قوانین نافذ کرنے کا الزام عائد کیا۔ امیت شاہ نے لکھا تحریک جموں و کشمیر کو غیر قانونی سرگرمیوں کے ایکٹ یو اے پی اے کے تحت غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔

    یہ قدم غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے آزادی پسند تنظیموں کو سیاسی سرگرمیوں سے روکنے کے مذموم ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے اٹھایا، تحریک حریت جموں و کشمیر پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون کے تحت 5 سال کے لیے پابندی عائد کی گئی ہے، جو ایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں اس طرح کا دوسرا واقعہ ہے۔

    سید علی گیلانی نے اپنی ساری عمر بھارت کے غاصبانہ قبضے سے کشمیر کو آزاد کروانے کی جدوجہد میں گزاری، علی گیلانی نے بھارتی اہلکاروں کے تشدد کا سامنا کیا اور طویل عرصہ نظر بندی میں گزارا، سید علی گیلانی کا 2021 میں نظر بندی کے دوران ہی 92 سال کی عمر میں سری نگر میں انتقال ہوا۔

    تحریک حریت جموں و کشمیر کی قیادت سید علی گیلانی مرحوم کے بعد مسرت عالم بھٹ کے ہاتھوں میں ہے، مسرت عالم بھٹ بھی اس وقت جیل میں ہیں، اور 27 دسمبر کو مسرت عالم کی جماعت مسلم لیگ آف جموں کشمیر کو بھی کالعدم جماعت قرار دے دیا گیا تھا۔

  • علی گیلانی کی میت پر بھارتی ناظم الامور طلب، پاکستان نے سخت مؤقف پیش کیا

    علی گیلانی کی میت پر بھارتی ناظم الامور طلب، پاکستان نے سخت مؤقف پیش کیا

    اسلام آباد: سید علی گیلانی کی میت قبضے میں لینے پر دفتر خارجہ نے بھارتی ناظم الامور کو طلب کر کے ان کے سامنے سخت مؤقف پیش کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ حریت رہنما سید علی گیلانی کی میت قبضے میں لینے پر بھارتی ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی کی گئی۔

    پاکستان نے بھارتی ناظم الامور کو میت کے ساتھ کیے گئے سلوک پر سخت مؤقف سے آگاہ کیا، انھیں بتایا گیا کہ کشمیری رہنما کے خاندان کو مرضی کے مطابق تدفین کی اجازت نہ دینا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

    حریت رہنما سید علی گیلانی سپرد خاک، علاقے میں کرفیو

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی فوج بار بار کشمیریوں کے خلاف اندھا دھند طاقت کا استعمال کر رہی ہے، ناظم الامور کو کہا گیا کہ بھارت کو اپنی حرکتوں سے باز آنا چاہیے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت کی غلط فہمیاں علاقائی امن کو خطرے میں ڈال سکتی ہیں۔

    یاد رہے کہ یکم ستمبر 2021 کو تحریک آزادئ کشمیر کے بانی رہنما سید علی شاہ گیلانی 92 برس کی عمر میں طویل علالت کے باعث انتقال کر گئے ہیں، مقبوضۂ کشمیر میں پاکستانیت کا نعرہ بلند کرنے والے نڈر انسان اب ہم میں نہیں رہے، علالت کے باوجود زندگی کے آخری ایام انھوں نے بھارتی قید میں گزارے۔

  • سینئرحریت رہنما سیدعلی گیلانی کو ‘ نشان پاکستان’ سے نواز دیا گیا

    سینئرحریت رہنما سیدعلی گیلانی کو ‘ نشان پاکستان’ سے نواز دیا گیا

    اسلام آباد : سینئرحریت رہنما سیدعلی گیلانی کو نشان پاکستان سے نواز دیا گیا ، سيدعلی گیلانی کو پاکستان کا سب سے بڑا اعزاز آزادی کيلئے بے مثال جدوجہد پرديا گيا۔

    تفصیلات کے مطابق سینئرحریت رہنماسیدعلی گیلانی کو نشان پاکستان سے نوازا گیا، صدر مملکت سےسيد علی گیلانی کيلئےایوارڈحريت رہنماؤں نےوصول کیا، سيدعلی گیلانی کو پاکستان کا سب سے بڑا اعزازآزادی کيلئےبےمثال جدوجہد پرديا گيا۔

    حریت کانفرنس آزادکشمیرنےایوان صدر میں تقریب میں نشان پاکستان وصول کیا۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ کشمیری جس دور سے گزر رہے ہیں اس کا اختتام آزادی ہے، حریت رہنما سید علی گیلانی کو نشان پاکستان سے نوازیں گے۔

    اس سے قبل سینیٹ میں بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کی قربانیوں کو سراہنے کی قرادر متفقہ طور پر منظور کی گئی تھی ، جس میں کہا گیا تھا کہ 90سالہ علی گیلانی کی بلاجوازمسلسل نظربندی پرخدشات کا اظہار کرتے ہیں، وزیراعظم ہاؤس کےقریب بنی یونیورسٹی کو سید علی گیلانی سے موسوم کیا جائے۔

    قرارداد میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ سید علی گیلانی کی جدوجہد کوقومی وصوبائی تعلیمی نصاب میں شامل کیا جائے۔