Tag: Syria

شام سے متعلق تازہ ترین خبریں اور معلومات جاننے کے لئے اس ویب پیج پر آئیں

شام میں بشار الاسد کے اقتدار کے خاتمے سے پہلے اور بعد کی خبروں کے لئے اس پیج پر آئیں

Syria News In Urdu

  • شام پر بمباری، ٹرمپ انتظامیہ نے نیتن یاہو کو ’پاگل آدمی‘ قرار دیدا

    شام پر بمباری، ٹرمپ انتظامیہ نے نیتن یاہو کو ’پاگل آدمی‘ قرار دیدا

    واشنگٹن(21 جولائی 2025): امریکا نے شام پر اسرائیل کی جانب سے کیے جانے والے بمباری کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پر غصے کا اظہار کیا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق وائٹ ہاؤس کے سینئر عہدیداروں نے اس ہفتے شام پر اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد خطے میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی "حرکات” پر اپنی بڑھتی ہوئی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    وائٹ ہاؤس کی جانب سے شام پر ان حملوں سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے، اتوار کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے متعدد عہدیداروں نے نیتن یاہو کو پاگل قرار دیا ہے۔

    امریکی عہدیدار کے مطابق امریکی صدر ٹیلی ویژن پر کسی ایسے ملک میں بم گرتے دیکھنا پسند نہیں کرتے جہاں وہ امن کی تلاش میں ہیں، انہوں نے شام میں تعمیر نو میں مدد کے لیے ایک اہم اعلان جاری کیا ہے۔ بات اس حد تک پہنچ گئی ہے کہ وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بدھ کو نیتن یاہو اور ان کی ٹیم کو وارننگ دی ہے کہ انہیں اس حملے سے باز رہنا چاہیے۔

    وائٹ ہاؤس کے متعدد ذرائع، جن میں 6 امریکی عہدیدار شامل ہیں، نے ایکسیوس ویب سائٹ سے بات کی اور کہا کہ شام میں امریکا کی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کے باوجود نیتن یاہو کی علاقائی پالیسیوں پر امریکا کی تشویش بڑھ رہی ہے۔ ایک عہدیدار نے نیتن یاہو کے طرز عمل کو ہر وقت ہر چیز پر بمباری کرنا قرار دیا۔

    وائٹ ہاؤس کے ایک اور اہلکار نے کہا کہ ہر روز کوئی نہ کوئی نیا ہنگامہ ہو جاتا ہے، وائٹ ہاؤس اس ‘ڈیلی ڈرامے’ سے تنگ آچکا ہے۔،غزہ میں ایک چرچ پر اسرائیلی بمباری کے بعد صدر ٹرمپ نے خود نیتن یاہو کو فون کر کے وضاحت طلب کی تھی، وائٹ ہاؤس کے ایک سینئر اہلکار نے نیتن یاہو کا موازنہ ایک ایسے بچے سے کیا جو کسی کی بات نہیں سنتا ہے اور اپنی من مانی کرتا ہے۔

  • شام میں فریقین نے جھڑپیں ختم کرنے پر اتفاق کر لیا، مارکو روبیو

    شام میں فریقین نے جھڑپیں ختم کرنے پر اتفاق کر لیا، مارکو روبیو

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ شام میں فریقین نے جھڑپیں ختم کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ شام میں لڑنے والے فریقین کا جھڑپیں ختم کرنے پر اتفاق ہو گیا ہے، لڑنے والے مختلف گروپوں سے رابطہ کیا ہے، تمام شامی فریقین کو اپنے وعدوں پر عمل کرنا ہوگا۔

    گزشتہ روز انھوں نے اعلان کیا کہ جنوبی شام میں جھڑپوں میں شامل تمام فریقوں نے آج رات سے شروع ہونے والے تشدد کو روکنے کے لیے ’’مخصوص اقدامات‘‘ پر اتفاق کر لیا ہے۔

    سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو نے بھی بدھ کے روز دمشق پر اسرائیل کے حملے کو ’’ممکنہ طور پر ایک غلط فہمی‘‘ قرار دیا، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے بھی کہا کہ اسرائیل اور شام کے درمیان کشیدگی غلط فہمی کی بنیاد پر ہوئی، تاہم اسرائیل کی جانب سے کیسی ’غلط فہمی‘ ہوئی، اس کی وضاحت نہیں کی گئی۔ اوول آفس میں ایک رپورٹر کے سوال کے جواب میں روبیو نے صحافیوں کو بتایا کہ ’’یہ پیچیدہ ہے۔‘‘


    طاقت ور اسرائیلی حملے کے بعد دمشق نے سویدا شہر سے فوجیں نکال لیں


    مارکو روبیو نے کہا ’’شام کے جنوب مغرب میں مختلف گروہوں (توحید پرست مذہب دروز اور سنی بدو قبائلی گروہ) کے درمیان تاریخی دیرینہ دشمنیاں ہیں، تازہ جھڑپیں اسرائیل اور شامی فریق کے درمیان بدقسمتی سے غلط فہمی کا باعث بن گئیں۔‘‘

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیل نے دمشق پر حملہ کیا تھا، جس میں صدارتی محل اور وزارتِ دفاع کے قریب بم باری کی گئی، ایران اور قطر نے شام پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھی شام کی صورت حال پر آج اجلاس طلب کر لیا ہے، جس میں شام پر اسرائیلی حملوں پر بات کی جائے گی۔

    شام میں بدو قبیلے کے ہاتھوں دروز قبیلے کے تاجر کے اغوا سے شروع ہوئے فسادات فرقہ وارانہ شکل اختیار کر گئے ہیں، جہاں جھڑپوں میں ہلاکتوں کی تعداد 200 سے تجاوز کر گئی ہے۔

  • طاقت ور اسرائیلی حملے کے بعد دمشق نے سویدا شہر سے فوجیں نکال لیں

    طاقت ور اسرائیلی حملے کے بعد دمشق نے سویدا شہر سے فوجیں نکال لیں

    دمشق: اسرائیل کی جانب سے شام کے دارالحکومت پر طاقت ور حملوں کے بعد حکومت نے ’کھلی جنگ‘ سے بچنے کے لیے سویدا شہر سے اپنی فوجیں نکال لی ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے بدھ کے روز ملک کی دروز آبادی کی حمایت میں شام کے دارالحکومت دمشق پر کئی طاقتور حملے کیے، دروز آبادی ایک عرب اقلیتی گروپ ہے جو شامی حکومتی فورسز کے ساتھ مہلک جھڑپوں میں ملوث ہے۔

    شام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں دارالحکومت میں کم از کم 3 افراد جاں بحق ہوئے، حملوں کے بعد امریکی حکام فوراً متحرک ہو گئے تاکہ پڑوسی ممالک کے درمیان بڑے تصادم کو روکا جا سکے، نیز شام نے حملوں کے بعد جنوبی شہر سویدا سے اپنی فوجیں نکالنے اور علاقے میں دروز ملیشیا کے ساتھ جنگ بندی کے ایک نئے معاہدے پر رضامندی ظاہر کر دی۔

    جمعرات کے اوائل میں قوم سے ٹیلی وژن خطاب میں شام کے صدر احمد الشرع نے کہا کہ قوم کو دو آپشنز کا سامنا تھا، یا تو دروز شہریوں کی قیمت پر اسرائیل کے ساتھ ’’کھلی جنگ‘‘ میں اترا جائے، یا دروز کے علما کو موقع دیا جائے کہ وہ قومی مفاد کو ترجیح دیتے ہوئے دلیل کی طرف لوٹیں۔


    اسرائیل اور شام کے درمیان کشیدگی غلط فہمی کی بنیاد پر ہوئی، امریکا


    انھوں نے کہا ’’ہم جنگ سے نہیں ڈرتے، ہماری تاریخ اپنے لوگوں کے دفاع کے لیے لڑائیوں سے بھری پڑی ہے، لیکن ہم نے اس راستے کا انتخاب کیا جو شامیوں کی فلاح و بہبود کو افراتفری اور تباہی سے دور رکھے گا۔‘‘

    واضح رہے کہ اسرائیل نے امریکا کے دباؤ کے باوجود شام کے خلاف حملے تیز کر دیے ہیں، دارالحکومت دمشق پر بدھ کو کیے گئے فضائی حملوں میں کئی سرکاری عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ایک ٹی وی چینل کی ویڈیو میں وزارت دفاع کی عمارت کو نشانہ بنتے لائیو دکھایا گیا، حملے کے دوران ٹی وی اینکر کو اپنی جان بچانے کے لیے بھاگنا پڑا۔

    جمعرات کو اپنے خطاب میں احمد الشرع نے اسرائیل پر شامی عوام کو تقسیم کرنے کی کوشش کرنے کا الزام بھی عائد کیا، اور کہا کہ وہ دروز آبادی کے حقوق کا تحفظ کریں گے۔ انھوں نے کہا اسرائیلی وجود ہمیں غیر مستحکم کرنے اور تقسیم کے بیج بونے کی بار بار کوششیں کر رہا ہے۔

  • شام میں مسلح تصادم کے دوران 30 سے زائد ہلاک، درجنوں زخمی

    شام میں مسلح تصادم کے دوران 30 سے زائد ہلاک، درجنوں زخمی

    (14 جولائی 2025) شام میں مسلح جھڑپوں کے دوران 30 سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے جبکہ 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔

    بین ا لاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شام کے شہر سویدا میں فرقہ ورانہ جھڑپیں مقامی بدو قبائل اور دروز ملیشیا کے درمیان تصادم سے شروع ہوئیں، جس میں اب تک 30 افراد جان سے جا چکے ہیں۔

    غیرملکی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ فرقہ ورانہ جھڑپیں یکے بعد دیگرے کئی افراد کے اغوا پر سویدا کے دروز اکثریتی علاقے میں بدو قبائل اور دروز ملیشیا کے درمیان شروع ہوئیں۔

    شامی وزارتِ داخلہ نے مسئلے کے حل کے لیے سویدا شہر میں براہِ راست مداخلت کا اعلان کردیا ہے۔

    اس سے قبل امریکا اور یورپی یونین کی جانب سے پابندیوں میں نرمی کے بعد برطانیہ نے شام سے سفارتی تعلقات بحال کر لیے۔

    برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے دارالحکومت دمشق کا دورہ کیا اور شام کے عبوری صدر احمد الشرع اور وزیر خارجہ اسعد الشیبانی سے ملاقات کی۔

    ڈیوڈ لیمی نے کہا برطانیہ سفارتی تعلقات اس لیے بحال کر رہا ہے کیونکہ یہ ہمارے مفاد میں ہے کہ ہم نئی حکومت کو ایک مستحکم، زیادہ محفوظ اور خوشحال مستقبل کی تعمیرکے وعدے کی تکمیل میں مدد دیں۔

    اسرائیلی فوج کا پانی کی لائن میں کھڑے فلسطینی بچوں پر میزائل حملہ، 10 شہید

    لیمی نے اپنے دفتر کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ ”ایک دہائی سے زائد تنازعات کے بعد، شامی عوام کے لیے ایک نئی امید پیدا ہوئی ہے یہ 14 سالوں میں کسی برطانوی وزیر کا شام کا پہلا دورہ ہے۔ یورپی یونین نے شام پر تمام اقتصادی پابندیاں اٹھانے پر اتفاق کر لیا۔

  • شام پر سے امریکی پابندیاں باضابطہ اٹھائے جانے کا آغاز ہو گیا

    شام پر سے امریکی پابندیاں باضابطہ اٹھائے جانے کا آغاز ہو گیا

    واشنگٹن: امریکا نے شام پر عائد پابندیاں باضابطہ طور پر اٹھا لیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعہ کے روز شام پر سے امریکی پابندیاں باضابطہ اٹھائے جانے کا آغاز ہو گیا، عائد پابندیوں میں 180 دن کی چھوٹ دے دی گئی۔

    امریکی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ شام کو مستحکم ملک بننے کے لیے کام جاری رکھنا چاہیے، امریکی اقدامات سیریا کو استحکام اور خوش حالی کی راہ پر گامزن کریں گے۔

    امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اپنے بیان میں کہا کہ شام پر عائد پابندیوں میں ایک سو اسی دن کی چھوٹ دے دی گئی ہے، انھوں نے کہا کہ پابندیاں اٹھانا امریکا اور شام کے تعلقات بحالی کی جانب پہلا قدم ہے۔

    دریں اثنا، امریکی محکمہ خارجہ نے 2019 کے قانون ’سیزر سیریا سویلین پروٹیکشن ایکٹ‘ کی چھوٹ بھی جاری کی ہے، جس کا مقصد امریکا کے غیر ملکی شراکت داروں، اتحادیوں اور خطے کے لیے شام کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کی راہ ہموار کرنا ہے۔


    شام میں والدین نے نومولود کا نام ’ٹرمپ‘ رکھ دیا


    اپنے بیان میں سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو نے کہا کہ یہ چھوٹ بجلی، توانائی، پانی اور سینیٹیشن کی فراہمی میں سہولت مہیا کرے گی، اور پورے شام میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر زیادہ مؤثر اقدامات ممکن ہو سکیں گے۔

    اس امریکی اجازت نامے میں شام میں نئی ​​سرمایہ کاری، مالیاتی خدمات کی فراہمی اور پٹرولیم مصنوعات سے متعلق لین دین شامل ہیں۔ روبیو نے جمعے کے روز کہا کہ یہ اقدامات صدر ٹرمپ کے دونوں ممالک کے نئے تعلقات کے وژن کی تکمیل کی طرف پہلا قدم ہے۔

  • امریکا کے بعد یورپی یونین نے شام پر پابندیاں ختم کر دیں

    امریکا کے بعد یورپی یونین نے شام پر پابندیاں ختم کر دیں

    یورپی یونین نے شام پر تمام اقتصادی پابندیاں اٹھانے پر اتفاق کر لیا۔

    غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق شامی وزیرخارجہ نے یورپی یونین کی جانب سے پابندیوں کے خاتمے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے معیشت کے استحکام میں اہم پیش رفت قرار دیا ہے۔

    یورپی یونین کی پابندیوں میں نرمی کے بعد شامی بینکوں کو عالمی مالیاتی نظام سے جوڑا جائے گا۔

    یورپی یونین کا کہنا ہے کہ پابندیاں ہٹانے کے فیصلے سے شام کی معیشت کی بحالی میں مدد ملےگی تاہم شامی حکومت کے سابقہ ارکان پر پابندیاں برقرار رہیں گی۔

    امریکی صدر نے شام پر سے پابندیاں ہٹانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سعودی عرب اور ترک قیادت سے ملاقات کے بعد شام سے پابندیاں ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ پابندیاں ہٹنے سے شام کو ایک عظیم ملک بننے کا موقع ملے گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اس موقع پر ایران کو تعلقات میں بہتری کی پیشکش بھی کی اور کہا کہ وہ ایران کو نئے راستے کی پیشکش کرتے ہیں جو بہتر مستقبل کا ضامن ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ معاہدہ کرنا چاہتا ہوں۔ اگر اس کے ساتھ ڈیل ہو جائے تو خوشی ہوگی۔ ایران کے پاس وقت ہے فیصلہ کرے کیونکہ یہ پیشکش ہمیشہ نہیں رہے گی۔

    امریکی صدر نے واضح کہا کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں سے روکنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کریں گے اور اگر ایران نے معاہدہ نہ کیا تو اس پر شدید دباؤ ڈالنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہوگا۔

    منصوبہ

    شام نے اپنے ملک میں روس کا کردار ختم کرنے کیلئے یواےای اور جرمنی میں کرنسی چھاپنےکا منصوبہ تیار کر لیا۔

    غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق شام کرنسی کی چھپائی پر یواےای کی فرم کےساتھ بات چیت کر رہا ہے جب کہ جرمن کمپنیاں بھی شام کی نئی کرنسی چھاپنے کیلئے دلچسپی رکھتی ہیں۔

    شام روس کے بجائے متحدہ عرب امارات اور جرمنی میں ایک نئی ڈیزائن کردہ کرنسی پرنٹ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

    تین ذرائع نے بتایا کہ امریکی پابندیوں میں نرمی کے بعد خلیجی عرب اور مغربی ریاستوں کے ساتھ تیزی سے بہتر ہونے والے تعلقات کی عکاسی کرتے ہوئے دمشق کو نئے مواقع فراہم کیے گئے ہیں۔

    شام کے نئے حکمرانوں اور متحدہ عرب امارات کے درمیان گہرے تعلقات کی ایک اور علامت میں، دمشق نے جمعرات کو طرطوس بندرگاہ کی ترقی کے لیے متحدہ عرب امارات کے ڈی پی ورلڈ کے ساتھ 800 ملین ڈالر کے ابتدائی معاہدے پر دستخط کیے۔

  • شام کا امریکی صدر کے بیان پر خوشی کا اظہار

    شام کا امریکی صدر کے بیان پر خوشی کا اظہار

    دمشق: شام نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پابندیاں ہٹانے کے اعلان کو خوش آئند قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شام نے صدر ٹرمپ کے اعلان پر خوشی کا اظہار کیا ہے، شامی وزارت خارجہ نے کہا ٹرمپ کی جانب سے پابندیوں کے خاتمے کا اعلان خوش آئند ہے۔

    وزارت خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم امریکی صدر ٹرمپ کے مثبت اعلان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

    امریکا نے سابق صدر بشار الاسد کی حکومت کے دوران شام پر پابندیاں عائد کی تھیں، گزشتہ روز سعودی عرب کے ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی درخواست پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام پر عائد امریکی پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کیا۔


    صدر ٹرمپ کا شام سے پابندیاں ہٹانے کا اعلان، ایران کو تعلقات میں بہتری کی پیشکش


    ریاض میں منگل کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے بتایا کہ میں نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ مشاورت کے بعد یہ اہم فیصلہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ ’’یہ فیصلہ شامی عوام کو ایک نئی امید دینے کے لیے کیا گیا ہے۔‘‘

    روئٹرز کے مطابق شام کے عبوری صدر احمد الشرع خلیج تعاون کونسل کے ساتھ ملاقاتوں کے لیے ریاض آئیں گے، اور امریکی صدر نے بھی ان سے ایک چھوٹی سی ملاقات پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔

  • شام میں صحنایا کے میئر بیٹے سمیت قتل

    شام میں صحنایا کے میئر بیٹے سمیت قتل

    شام میں دار الحکومت دمشق کے نواحی علاقے صحنایا کے میئر کو بیٹے سمیت نا معلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا۔

    بین الاقوامی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت دفاع اور وزارت داخلہ کی افواج کے علاقے میں داخل ہونے کے چند گھنٹوں بعد دمشق کے نواحی علاقے صحنایا کے میئر حسام ورور اور ان کے بیٹے کو موت کی نیند سلادیا گیا۔

    شام کی سرکاری خبر ایجنسی (سانا) نے دمشق کے نواحی علاقے جرمانا اور اشرفیہ صحنایا میں ابتدائی جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کا بتایا ہے۔ حکام نے فرقہ وارانہ بنیادوں پر ہونے والی لڑائی کے بعد تمام طبقات کی ”حفاظت” کرنے کا عہد کیا ہے۔ اس لڑائی میں دو دنوں کے دوران تقریباً چالیس افراد لقمہ اجل بن گئے۔

    صحنایا کے علاقے میں حکام سے وابستہ مسلح افراد اور صحنایا قصبے کی دروز برادری کے درمیان جھڑپوں کے دوران اسرائیلی فضائیہ نے بھی حملے کئے۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے شام کے صدارتی محل کے قریب ایک علاقے پر بمباری کی گئی۔ اس حملے سے قبل اسرائیل نے شامی حکام کو خبردار کیا تھا کہ وہ جنوبی شام میں اقلیتی فرقے کے آباد دیہاتوں کی طرف رخ نہ کریں۔

    آج صبح کے وقت یہ حملہ دارالحکومت دمشق کے قریب دروز اقلیتی فرقے سے تعلق رکھنے والے جنگجوؤں اور شامی حکومت کے حامی بندوق برداروں کے درمیان کئی دنوں کی جھڑپوں کے بعد کیا گیا۔ ان جھڑپوں میں درجنوں افراد کے ہلاک اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    مقبوضہ بیت المقدس کے اطراف بسائی ناجائز یہودی بستیوں کو خوفناک آگ نے گھیر لیا

    اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے دمشق میں صدر حسین الشارع کے صدارتی محل سے ملحقہ علاقے کو نشانہ بنایا تاہم اس حملے کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

    حکومت کے حامی شامی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل کا یہ حملہ دمشق شہر سے نظر آنے والی پہاڑی پر ’پیپلز پیلس‘ کے قریب کیا گیا ہے۔

  • پاکستان نے شام پر پابندیوں کو انسانی امداد اور تعمیر نو کی راہ میں رکاوٹ قرار دے دیا

    پاکستان نے شام پر پابندیوں کو انسانی امداد اور تعمیر نو کی راہ میں رکاوٹ قرار دے دیا

    اسلام آباد: پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے شام پر عائد پابندیوں پر نظرثانی کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے شام پر پابندیوں کو انسانی امداد اور تعمیر نو کی راہ میں رکاوٹ قرار دے دیا، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شام کی سیاسی اور انسانی صورت حال پر بریفنگ میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار احمد نے کہا کہ شام پر عائد پابندیاں اس کی بحالی کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ہیں۔

    مستقل مندوب نے کہا شام کی 80 فی صد سے زائد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے، اس معاشی بحران کے دوران یک طرفہ جابرانہ اقدامات تعمیر نو کو محدود کرتے ہیں، پابندیاں بنیادی اشیائے ضروریہ، خدمات، مالی وسائل تک رسائی محدود کرتی ہیں، اس بدلتی صورت حال کے پیش نظر ہم ان پابندیوں پر جامع نظرِ ثانی کا مطالبہ کرتے ہیں۔


    سعودی عرب اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لائے گا، ٹرمپ


    عاصم افتخار احمد نے کہا پابندیوں پر نظرثانی کی جائے تاکہ یہ اقدامات انسانی امداد یا قومی بحالی میں رکاوٹ نہ بنیں، پاکستان کو شام میں طویل تنازع، گہرے انسانی اور علاقائی اثرات پر تشویش ہے۔

    پاکستانی مستقل مندوب نے شام کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے احترام کا اعادہ بھی کیا، اور کہا کہ پاکستان کو شام میں اسرائیلی حملوں اور جنوبی شام میں طویل فوجی موجودگی کے بیانات پر تشویش ہے، یہ اقدامات بین الاقوامی قانون اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

    مستقل مندوب نے کہا پاکستان ان اسرائیلی خلاف ورزیوں کی سخت مذمت کرتا ہے، اور 1974 کے علیحدگی معاہدے پر مکمل عمل درآمد کا مطالبہ کرتا ہے،شام میں جولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی قبضہ غیر قانونی ہے، سلامتی کونسل کی قرارداد کے مطابق یہ قبضہ’’کالعدم اور غیر مؤثر‘‘ ہے، اس لیے سلامتی کونسل اسرائیل کو مقبوضہ جولان کی پہاڑیوں سے مکمل انخلا کا حکم دے۔

    انھوں نے کہا شام میں انسانی بحران کے شکار 1 کروڑ 65 لاکھ سے زائد افراد کو امداد کی ضرورت ہے، تقریباً 40 فی صد اسپتال، 50 فی صد سے زائد بنیادی طبی مراکز ناکارہ ہو چکے ہیں، برسوں کے تنازع اور تکلیف کے بعد شام ایک اہم موڑ پر کھڑا ہے، حالیہ سیاسی پیش رفت شام کے لیے اتحاد، امن اور تعمیرِ نو کا موقع فراہم کرتی ہیں، امید ہے نئی شامی قیادت ایک جامع، مستحکم اور خوش حال مستقبل کی سمت گامزن ہوگی۔

  • عبوری حکومت کا اعلان، شام کے صدر احمد الشرع نے بڑا قدم اٹھا لیا

    عبوری حکومت کا اعلان، شام کے صدر احمد الشرع نے بڑا قدم اٹھا لیا

    دمشق: شام کے صدر احمد الشرع نے عبوری حکومت کا اعلان کر دیا۔

    روئٹرز کے مطابق شام کے صدر احمد الشرع نے ہفتے کے روز ایک عبوری حکومت کا اعلان کرتے ہوئے وسیع کابینہ کی تشکیل کی ہے، جس میں 23 وزرا کا تقرر کیا گیا ہے۔

    احمد الشرع کا یہ تازہ قدم بشار الاسد خاندان کے عشروں طویل طرز اقتدار کی تبدیلی، اور مغرب کے ساتھ شام کے تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے ایک اہم سنگ میل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

    نئی کابینہ میں دروز برادری سے تعلق رکھنے والے یاروب بدر کو وزیر ٹرانسپورٹ جب کہ علوی برادری کے امجد بدر کو وزیر زراعت مقرر کیا گیا ہے۔ مسیحی خاتون ہند کبوات کو سماجی امور و محنت کی وزارت دی گئی ہے۔

    محمد یسر برنیہ وزیر خزانہ جب کہ مرہف ابو قصرہ اور اسعد الشیبانی بالترتیب دفاع اور خارجہ امور کے وزیر ہوں گے۔ پہلی بار کھیل اور ایمرجنسی سے متعلق وزارتیں بھی قائم کی گئی ہیں، وائٹ ہیلمٹس گروپ کے سربراہ رائد صالح کو ایمرجنسی وزارت کا وزیر مقرر کیا گیا ہے۔


    فیک نیوز اور پروپیگنڈے پر کسی کو برطرف نہیں کروں گا، ٹرمپ


    نئی حکومت میں وزیر اعظم کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی اور صدر احمد الشرع ہی مجوزہ انتظامیہ کی قیادت کریں گے۔ شام کی نئی، سنی اسلام پسندوں کی زیر قیادت حکومت پر مغربی اور عرب ممالک کی جانب سے ایک ایسی حکومت بنانے کے لیے دباؤ ہے، جو ملک کی متنوع نسلی اور مذہبی برادریوں پر مشتمل ہو۔

    یہ دباؤ اس ماہ شام کے مغربی ساحل کے علاقے میں فسادات میں سیکڑوں علوی شہریوں (اقلیتی فرقہ جس سے معزول رہنما بشار الاسد کا تعلق ہے) کی ہلاکتوں کے بعد اور بڑھ گیا ہے۔

    یاد رہے کہ جنوری میں الشرع کو عبوری صدر کے طور پر نامزد کیا گیا تھا اور انھوں نے ایک جامع عبوری حکومت بنانے کا وعدہ کیا تھا، جو شام کے تباہ شدہ عوامی اداروں کی تعمیر کرے گی اور انتخابات تک ملک کو چلائے گی، جس کے انعقاد میں ان کے بقول 5 سال لگ سکتے ہیں۔