Tag: Syria war

  • شام میں حکومت مخالف مسلح گروہ اور فوج میں شدید لڑائی

    شام میں حکومت مخالف مسلح گروہ اور فوج میں شدید لڑائی

    شام میں حکومتی افواج اور حکومت مخالف مسلح گروہوں کے درمیان ہونے والی لڑائی حلب شہر کے مضافات کے ایک کلومیٹر کے اندر تک پہنچ گئی ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ جھڑپیں سب سے پہلے گزشتہ صبح صوبہ حلب کے مغربی دیہی علاقوں میں شروع ہوئیں اور دن بھر جاری رہیں۔

    مسلح گروہوں نے شام کے شہر حلب اور ادلب صوبوں میں کل 24 مزید دیہات اور مقامات پر قبضہ کر لیا ہے، حلب کے مغرب میں 32 دیہات اور مقامات پر بھی قابض ہوچکے ہیں۔

    حکومت مخالف گروہوں نے حلب شہر کے مضافات میں پہنچ کر تقریبا 400 مربع کلومیٹر کے علاقے پر قبضہ کرلیا ہے جبکہ حلب نیراب عسکری ہوائی اڈے پر بھی ڈرونز سے حملہ کیا گیا اور ایک ہیلی کاپٹر کو تباہ کردیا۔

    شدید جھڑپوں کے باعث حکومتی دستوں نے زمین سے زمین تک مار کرنے والے ہتھیاروں سے شہری آبادیوں کو نشانہ بنایا۔

    مسلح گروہوں نے اپنے زیر کنٹرول علاقوں میں حکومت سے تعلق رکھنے والے بھاری ہتھیار، گودام اور فوجی گاڑیاں قبضے میں لے لیں۔ ان جھڑپوں میں حکومت کے فوجیوں کی ایک بڑی تعداد ہلاک اور درجنوں کو قیدی بنا لیا گیا۔

    برطانوی ارکان پارلیمنٹ کا اسرائیل پر پابندیاں لگانے کا مطالبہ

    حکومتی افواج اور حکومت مخالف مسلح گروہوں کے درمیان ہونے والی لڑائی کے باعث نقل مکانی کرنے والے تقریبا 10 ہزار شہریوں نے ادلب کے دیہی علاقوں میں پناہ لی ہوئی ہے۔

  • شامی ایئربیس پرمتعدد میزائل حملے، 14 افرادجاں بحق،متعدد زخمی

    شامی ایئربیس پرمتعدد میزائل حملے، 14 افرادجاں بحق،متعدد زخمی

    دمشق : شام کے شہرحمس میں تیفورنامی فوجی ہوائی اڈےکومتعدد میزائلوں سےنشانہ بنایا گیا ہے جس کےنتیجے میں درجنوں افراد کے ہلاک اورزخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شام کے حمس کے تیفور ہوائی اڈے کے ٹی 4 ایئر بیس پر پیر کے روز صبح فجر کے وقت یکے بعد دیگرے متعدد میزائل حملوں کی آوازیں سنائی دیں، جس میں متعدد افراد کے ہلاک اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تیفو ہوائی اڈے پر متعدد میزائلوں سے حملہ کیا گیا تھا تاہم اس خبر کی بااثر ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی ہے، شام میں ہوائی اڈے پرمیزائل حملے ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب دو روز قبل شامی شہر دوما میں حکومتی افواج کی جانب سے گیس حملوں میں 70 افراد کی ہلاکت پر عالمی برادری سراپا احتجاج ہے۔

    شام کے صوبے دوما میں مبینہ گیس حملوں میں نشانہ بننے والے شامی شہریوں کی ہلاکت پر امریکی صدر ٹرمپ نے تشویس کا اظہار کرتے ہوئے سماجی رابطےکی ویب سائٹ پرپیغام دیا تھا کہ شام اور اس کے اتحادی روس اورایران کو دوما میں کیمیائی گیس حملوں پر’بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی‘۔

    برطانیہ سمیت تمام یورپی یونین کے رکن ممالک نے دوما میں ہونے والے حملے کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کررہے ہیں جب کہ عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسیس نے بھی کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کو بلاجواز قرار دیا ہے۔

    دوسری جانب شام اور اس کے اتحادی دو روز قبل دوما میں ہونے والے کیمیائی حملوں کی مسلسل تردید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ امریکا اور اس کے اتحادیوں کی سازن پے۔

    خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ اقوام متحدہ پیر کے روز شام میں کیمیائی میزائل حملوں کے حوالے سے سلامتی کونسل کا اجلاس بلائے گا، سلامتی کونسل کے 15 میں 9 رکن ممالک نے فوری اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    واضح رہے کہ اپریل 2017 میں امریکا نے کیمیل حملوں کو جواز بنا کر 59 ٹومہوک نامی کروز میزائل شام کےک شیارت نامی فوجی ایئ بیس پر فائر کیے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔

  • شام کے شہرغوطہ میں بمباری، 250 سے زائد افراد ہلاک

    شام کے شہرغوطہ میں بمباری، 250 سے زائد افراد ہلاک

    صنعا : شام میں سرکاری ا فواج اورباغیوں کی جنگ شہریوں کے لئے موت کا پیغام بن گئی، 48 گھنٹوں میں شامی فوج کی غوطہ میں بمباری سے جاں بحق افراد کی تعداد 250 ہوگئی، ہلاک اورزخمی ہونے والوں میں بچوں کی بڑی تعداد بھی شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شام پر ایک بار پھر موت کے سائے منڈلانے لگے۔ سرکاری فورسزکے جنگی طیاروں کی بمباری سے شہری آبادی ملبے کے ڈھیرمیں تبدیل ہوگیا جبکہ لوگ اپنے گھروں میں بھی غیرمحفوظ ہوگئے۔

    فورسز کی فضائی کارروائی میں مزید پانچ افراد جان سے گئے جبکہ 200 زائدزخمی ہوئے، جس کے بعد 48 گھنٹوں کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 250 ہوگئی۔

    بمباری سے زخمی بچوں کی فوٹیجز بھی عالمی ضمیرکوجھنجھوڑنے میں ناکام ہوگئیں، بے گناہ شہریوں کی ہلاکت پرکوئی ایکشن نہیں لیا جارہا۔

    انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق سیکڑوں شہری ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے، انسانی حقوق گروپ آبزرویٹری کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2013 میں اسی علاقے میں مبینہ کیمیائی حملے میں شہریوں کی ہلاکتوں کے بعد یہ اب تک کا دوسرا بڑاحملہ ہے، جس میں سیکڑوں افراد ہلاک ہوئے۔


    مزید پڑھیں :  شام میں بچوں کی ہلاکتیں، یونیسیف نے احتجاجاً خالی اعلامیہ جاری کردیا


    دوسری جانب اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسیوں نے فریقین سے جنگ بندی کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ بمباری سے متاثرہ علاقوں میں افراد کوطبی امداد اور دیگر ضروری اشیا فراہم کی جاسکیں۔

    گذشتہ روز اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسیف) نے شام میں بمباری کے باعث بچوں کی مسلسل ہلاکتوں پر کہا تھا کہ کسی لغت میں وہ الفاظ نہیں جو اس دکھ کے اظہار کرنے کی طاقت رکھتے ہوں اس لیے احتجاجاً ’’ خالی اعلامیہ ‘‘ جاری کرتے ہیں۔

    یونیسیف کے ریجنل ڈائریکٹر برائے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جنگ کے دوران بچوں کی ہلاکتیں ہمارے مستقبل کا قتل ہیں جس سے دنیا آنے والی نسل کے بہترین ذہنوں سے محروم ہو جائے گی اور ان معصوم جانوں کے ضیاع پر والدین کو تسلی دینے اور انصاف کے حصول کی یقین دہانی کے لیے الفاظ نہیں مل رہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شام: 6 برس میں 3 لاکھ افراد جاں‌ بحق، 65 لاکھ بے گھر

    شام: 6 برس میں 3 لاکھ افراد جاں‌ بحق، 65 لاکھ بے گھر

    دمشق: شام میں چھ سال قبل ہونے والی لڑائی میں اب تک 3 لاکھ افراد جاں بحق اور 65 سے زائد بے گھر ہوچکے ہیں۔

       syria-2    syria3

    شام میں خانہ جنگی 2011ء میں شروع ہوئی، مارچ 2011ء میں عرب انقلاب کا دور شام پہنچا اور عوام نےبرسوں سے جاری شاہی حکومت کے خلاف آواز بلند کی۔

    syria-post-2

    شامی فوج نے عوام کی آواز کچلنے کے لیے لوگوں کا قتل عام شروع کردیا جس پر عوام نے جواباً اپنی حکومت کے خلاف اسلحہ اٹھالیا جس پر ملک میں خانہ جنگی شروع ہوگئی۔

    syria

    6 سال میں 3 لاکھ افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 65 لاکھ افراد بے گھر ہوگئے۔

    syrian

    شام کی خانہ جنگی میں شدت پسند تنظیم داعش بھی شامل ہوگئی اور اس نے بھی تباہی پھیلادی اور ملک کے مختلف شہر کھنڈر بن گئے، انفرا اسٹرکچر تباہ ہوگیا۔

    syria-2

    syrian-2

    سال 2016ء شامی بچوں پر قہر بن کر ٹوٹا، جس میں 700 سے زائد بچے جاں بحق ہوئے اور سیکڑوں افراد ہجرت کرتے ہوئے یورپ جانے کے دوران مارے گئے۔

    اس جنگ میں عالمی طاقتیں بھی کود پڑیں اور حالیہ کیمیائی حملے کے بعد امریکا نے حمص کے ہوائی اڈے پر حملہ کردیا۔

    syria-post-1

    syria-post-2

    شامی خانہ جنگی پر مختصر رپورٹ کی ویڈیو