Tag: Syria

شام سے متعلق تازہ ترین خبریں اور معلومات جاننے کے لئے اس ویب پیج پر آئیں

شام میں بشار الاسد کے اقتدار کے خاتمے سے پہلے اور بعد کی خبروں کے لئے اس پیج پر آئیں

Syria News In Urdu

  • شام میں فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کا اسرائیلی دعویٰ، ویڈیو بھی جاری کر دی

    شام میں فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کا اسرائیلی دعویٰ، ویڈیو بھی جاری کر دی

    تل ابیب: شام میں فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کا اسرائیلی دعویٰ سامنے آیا ہے، اس سلسلے میں ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ شام میں فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے، اسرائیلی فوج نے حملے کی ویڈیو جاری کی ہے، اور بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل نے شام کے حملوں کے جواب میں کارروائی کی۔

    الجزیرہ کے مطابق پیر کی صبح اسرائیلی ملٹری نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے شام میں راکٹ لانچرز کو نشانہ بنایا اور لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں کو ہدف بنایا، یہ حملے اسرائیلی علاقے میں راکٹ داغنے کے جواب میں کیے گئے ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق حالیہ کشیدگی کے دوران لبنان سے اسرائیلی سرحد پر 84 حملے کیے گئے، اور جوابی کارروائی میں حزب اللہ کے 46 مجاہدین شہید ہوئے۔

    تل ابیب سے آنے والی پرواز میں کوئی اسرائیلی تو نہیں، داغستان ایئرپورٹ پر ہجوم کا دھاوا

    ادھر عرب میڈیا نے خبر دی ہے کہ حزب اللہ نے بھی جنوبی لبنان میں اسرائیلی ڈرون مار گرانے کا دعویٰ کر دیا ہے، اسرائیلی ڈرون پر زمین سے فضا میں مار کرنے والا میزائل داغا گیا تھا، لبنانی تنظیم حزب اللہ کے مطابق میزائل لگنے کے بعد ڈرون اسرائیلی سرحد کے پار گرا۔

    واضح رہے کہ صہیونی فورسز کی بربریت پر دنیا بھی چیخ اٹھی ہے، اور اسرائیل سے غزہ میں کیا جانے والا قتل عام روکنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، لیکن سفاکی کی انتہا ہے کہ فلسطینی بچے صہیونی فوج کا خاص نشانہ ہیں، غزہ کی گلیوں میں ننھی کلیوں کی لاشوں کے انبار لگے ہیں۔

  • ترکیہ کی فوج کو شام سے نکلنا ہوگا، شامی وزیر خارجہ

    ترکیہ کی فوج کو شام سے نکلنا ہوگا، شامی وزیر خارجہ

    ماسکو: شامی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ترکیہ کی فوج کو شام سے نکلنا ہوگا، یہ مطالبہ شام اور ترکیہ کے درمیان اختلافات ختم کرنے کے مشن پر ماسکو میں روس، شام، ترکیہ اور ایران کے وزرائے خارجہ کی بڑی بیٹھک کے موقع پر سامنے آیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق روس، شام، ترکی اور ایران کے وزرائے خارجہ نے شام کی جنگ کے دوران برسوں کی دشمنی کے بعد انقرہ اور دمشق کے درمیان تعلقات کی بحالی پر اعلیٰ سطحی مذاکرات کے لیے ماسکو میں ملاقات کی ہے۔

    یہ بات چیت اس وقت ہو رہی ہے جب شام کے صدر بشار الاسد نے ایک دہائی سے زیادہ تنہائی کے بعد علاقائی طاقتوں کے ساتھ تعلقات میں بہتری لانے کی کوشش کی ہے۔

    شامی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ تعلقات میں بہتری کے لیے ترکیہ کی فوج کو شام سے نکلنا ہوگا، جب کہ ترکیہ کے وزیرِ خارجہ نے مذاکرات کے دوران دہشت گردی کی جنگ میں تعاون پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ترکیہ شام میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہر قسم کی مدد کے لیے تیار ہے۔

    روسی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ شام ترکیہ تعلقات کو آگے بڑھانے کے لیے روڈ میپ تیار کیا جائے گا۔

    دوسری جانب شام اور عرب دنیا میں تعلقات میں آئے روز نیا اضافہ ہو رہا ہے، سعودی عرب نے شام کو عرب لیگ کے سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت دے دی۔

    سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے شام کے صدر بشارالاسد کو دعوت دی، عرب لیگ کا اجلاس 19 مئی کو جدہ میں شیڈول ہے۔

    روس کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں ملاقات کے ماحول کو مثبت اور تعمیری قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان ممالک کے نائب وزرائے خارجہ کو شام اور ترکی کے تعلقات کو آگے بڑھانے کے لیے روڈ میپ تیار کرنے کا کام سونپا جائے گا۔

  • شام کے بحران پر عرب ممالک کا اجلاس

    شام کے بحران پر عرب ممالک کا اجلاس

    اومان: شام کے بحران پر اردن میں عرب ممالک کا اجلاس شروع ہوگیا ہے، مذکورہ ممالک شام کے مسئلے کے سیاسی حل کی تجویز پر بات چیت کے خواہاں ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق شام کے بحران پر عرب خطے کے ممالک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس سوموار کو اردن میں شروع ہوگیا ہے۔

    خطے کے رہنما شام کی عرب لیگ میں واپسی اور شام کے بحران کے حل کے لیے اردن کی جانب سے پیش کی جانے والی تجویز پر غور کر رہے ہیں۔

    اجلاس میں اردن، شام، سعودی عرب، عراق اور مصر کے وزرائے خارجہ شرکت کر رہے ہیں۔

    خطے کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس سے قبل اردن کے وزیر خارجہ ایمن صدفی اور شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد کے درمیان ملاقات ہوئی۔

    اردن کے وزارت خارجہ کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ اجلاس گزشتہ مہینے خلیجی عرب ممالک بشمول اردن، عراق اور مصر کے سعودی عرب میں ہونے والے مذاکرات کا تسلسل ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ مذکورہ ممالک شام کی حکومت کے ساتھ روابط کو مزید بڑھانے اور اردن کی جانب سے شام کے مسئلے کے سیاسی حل کی تجویز پر بات چیت کے خواہاں ہیں۔

    صدر بشار الاسد کی جانب سے 2011 کی بغاوت کو کچلنے کے لیے طاقت کے ظالمانہ استعمال کے بعد عرب ممالک نے شام کے ساتھ تعلقات ختم کیے تھے۔

    تاہم حالیہ دنوں کے اندر صدر بشار الاسد نے ملک کے اکثر علاقوں پر اپنی گرفت مضبوط کی جس کے بعد پڑوسی ممالک شام کے ساتھ صلح کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

    صلح کی کوششیں اس وقت تیز ہوگئیں جب شام اور ترکیہ میں تباہ کن زلزلہ آیا اور چین کی جانب سے سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات کی بحالی کا معاہدہ کروایا گیا۔

    گزشہ مہینے سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے ایک دہائی قبل شام کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم ہونے کے بعد پہلی مرتبہ دمشق کا دورہ کیا تھا۔

  • رحیم یار خان کے شہریوں کی جانب سے شام اور ترکیہ کے زلزلہ زدگان کے لیے امداد روانہ

    رحیم یار خان کے شہریوں کی جانب سے شام اور ترکیہ کے زلزلہ زدگان کے لیے امداد روانہ

    لاہور: صوبہ پنجاب کے شہر رحیم یار خان کے شہریوں نے شام اور ترکیہ کے زلزلہ زدگان کے لیے 2 کروڑ روپے مالیت کا امدادی سامان روانہ کر دیا، امدادی سامان میں خشک راشن، خیمے، گرم بستر اور ضروری سامان شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رحیم یار خان کے ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ رحیم یار خان سے 2 کروڑ مالیت کا امدادی سامان شام اور ترکیہ کے زلزلہ زدگان کے لیے روانہ کر دیا گیا ہے۔

    تاجر برادری اور سماجی تنظیموں کے تعاون سے 2 مال بردار ٹریلر پہلی امدادی کھیپ لے کر روانہ ہوگئے۔

    ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ امدادی سامان میں خشک راشن، خیمے، گرم بستر اور ضروری سامان شامل ہے، دکھ کی گھڑی میں ترک اور شامی بھائیوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

  • سعودی عرب: زمینی راستے سے پہلا امدادی قافلہ شام پہنچ گیا

    سعودی عرب: زمینی راستے سے پہلا امدادی قافلہ شام پہنچ گیا

    ریاض: سعودی عرب نے زمینی راستے سے پہلا امدادی قافلہ شام کے لیے روانہ کردیا، امدادی قافلہ 11 ٹرکوں پر مشتمل ہے جس میں کمبل، خیمے، دوائیں اور روز مرہ ضرورت کی اشیا شامل ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب کا پہلا امدادی قافلہ زمینی راستے سے شام پہنچ گیا، ٹرکوں کے ذریعے بھیجے جانے والے امدادی سامان میں کمبل، خیمے، دوائیں اور روز مرہ ضرورت کی اشیا شامل ہیں۔

    شام اور ترکیہ میں آنے والے تباہ کن زلزلے میں ہزاروں خاندان متاثر ہوئے ہیں، سعودی عرب کی جانب سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی مہم کے تحت شام میں بھیجی جانے والی امداد 11 ٹرکوں پر مشتمل ہے۔

    امدادی قافلے میں شامل عبد اللہ الرویس کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر سعودی عرب کی جانب سے شمالی شام میں بھیجا جانے والا پہلا امدادی قافلہ پہلا ہے جو شام پہنچا ہے۔

    عبد اللہ الرویس کے مطابق امدادی سامان سعودی عرب کی جانب سے عالمی ریسکیو ایسوسی ایشن کے حوالے کیا جائے گا اور اسے زلزلے سے متاثرہ 20 علاقوں میں تقسیم کیا جائے گا۔

    شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات نے شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ولی عہد کی ہدایت پر ساہم پورٹل کے ذریعے عوامی عطیات مہم بھی شروع کی ہے۔

    اب تک شام اور ترکیہ کے زلزلہ زدگان کی مدد کے لیے 238 ملین ریال سے زیادہ کے عطیات جمع کروائے جا چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے شام اور ترکیہ میں تباہ کن زلزلے سے اب تک 25 ہزار سے زائد افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جبکہ ملبے تلے دبے افراد کی تلاش ہنوز جاری ہے۔

  • شام میں جنگ بندی کی جائے تاکہ امداد پہنچ سکے: اقوام متحدہ کی اپیل

    شام میں جنگ بندی کی جائے تاکہ امداد پہنچ سکے: اقوام متحدہ کی اپیل

    اقوام متحدہ کے ادارے ورلڈ فوڈ پروگرام نے کہا ہے کہ شام میں فوری جنگ بندی کی جائے تاکہ امدادی کارروائیاں کی جاسکیں اور زلزلے سے متاثر لوگوں تک امداد پہنچائی جاسکے۔

    اردو نیوز کے مطابق اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے ترکیہ اور شام کے 8 لاکھ 74 ہزار زلزلہ متاثرین کی مدد کے لیے 7 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز کی رقم فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔

    ڈبلیو ایف پی کی جانب سے جمعے کی اپیل کے بعد اقوام متحدہ نے شام میں امدادی سرگرمیوں کو آسان بنانے کے لیے فوری جنگ بندی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

    ڈبلیو ایف پی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ترکیہ میں گھروں سے محروم ہونے والے افراد کی تعداد 5 لاکھ 90 ہزار جبکہ شام میں 2 لاکھ 84 ہزار تک پہنچ چکی ہے، اور اس میں 4 ہزار 500 تارکین وطن بھی شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ پیر کو آنے والے اس زلزلے میں ہلاکتوں کی تعداد 22 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، یہ اس خطے میں صدی کا بدترین زلزلہ ہے۔

    ڈبلیو ایف پی نے مزید کہا ہے کہ گزشتہ 4 دونوں میں ترکیہ اور شام میں 1 لاکھ 15 ہزار افراد کو خوراک فراہم کی گئی ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کے ریجنل ڈائریکٹر کورین فلیشر نے کہا ہے کہ زلزلے سے متاثر ہونے والے ہزاروں افراد کو اس وقت سب سے زیادہ ضرورت خوراک کی ہے، وہاں کھانا تیار کرنے کا کوئی انتظام نہیں ہے۔

    ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ شام کے شورش زدہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن کافی مشکلات کا شکار ہے، وہاں ڈبلیو ایچ او اب تک 41 ہزار افراد تک پہنچ سکا ہے، امدادی سرگرمیوں کے لیے شام میں فوری سیز فائر کیا جائے۔

    اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کے دفتر نے جمعے ہی کو کہا ہے کہ شام کے زلزلے سے متاثر علاقے میں موجود افراد کی مدد کے لیے ضروری ہے کہ فوری طور پر جنگ بندی کی جائے۔

    خیال رہے کہ امریکا نے دونوں ممالک کے متاثرہ علاقوں کے لیے ابتدائی طور پر 85 ملین ڈالر کے امدادی ایمرجنسی پیکج کا اعلان کیا ہے۔

    یہ امداد متاثرہ علاقوں میں کام کرنے والے شراکت داروں کو فراہم کی جا رہی ہے تاکہ لاکھوں ضرورت مندوں کو فوری طور پر خوراک، شیلٹر اور صحت کی ہنگامی سہولیات مہیا کی جا سکیں۔

  • شاہ سلمان کا ترکیہ اور شام کے لیے ہنگامی امداد کا حکم

    شاہ سلمان کا ترکیہ اور شام کے لیے ہنگامی امداد کا حکم

    ریاض: خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ولی عہد و وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے ترکیہ اور شام کے لیے ہنگامی امداد اور فضائی پل قائم کرنے کا حکم دیا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ولی عہد و وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے ترکیہ اور شام کے لیے ہنگامی امداد کا حکم جاری کیا ہے۔

    دونوں ممالک کے لیے دوائیں، طبی سامان اور انسانی ضروریات کی اشیا فضائی راستے سے ہنگامی بنیادوں پر بھیجی جائیں گی جبکہ امدادی ٹیمیں بھی روانہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد نے ترکیہ، شام اور دونوں ملکوں کے برادر عوام سے رنج و ملال اور دکھ کا اظہار بھی کیا ہے۔

    سعودی عرب نے انسانی المیے سے نمٹنے کے لیے دونوں برادر ممالک کو بھرپور تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب، اس کے قائدین اور عوام آزمائش کی اس گھڑی میں ترکیہ اور شامی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    علاوہ ازیں شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ولی عہد نے شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کو شام اور ترکیہ کے زلزلہ زدگان کی مدد کے لیے فضائی پل قائم کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ فضائی پل کے ذریعے دوائیں، طبی ساز و سامان، خیمے، کھانے پینے کی اشیا اور لاجسٹک مدد ہنگامی بنیادوں پر روانہ کی جائیں۔

    شام اور ترکیہ میں زلزلہ زدگان کی مدد کے لیے ساہم پورٹل کے ذریعے عوامی امدادی مہم بھی شروع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    شاہ سلمان مرکز کے سربراہ ڈاکٹر عبد اللہ الربیعہ نے بتایا کہ فضائی پل قائم کرنے کا حکم سعودی قیادت نے شام اور ترکیہ کے زلزلہ زدگان کی مدد کے جذبے سے جاری کیا ہے۔

    سعودی قائدین چاہتے ہیں کہ شام اور ترکیہ میں ہولناک جانی و مالی نقصانات کے اثرات کم کرنے میں حصہ لیا جائے، تباہ کن زلزلے سے بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔

    شاہ سلمان مرکز کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سعودی قیادت کی ہدایت کے مطابق متاثرین کی مدد کے لیے کھانے پینے کی اشیا، طبی سامان اور خیمے وغیرہ بھیجے جارہے ہیں۔

  • شامی بچے کو ملبے سے زندہ نکال لیا گیا، ویڈیو وائرل

    شامی بچے کو ملبے سے زندہ نکال لیا گیا، ویڈیو وائرل

    ترکی اور شام اس وقت بدترین زلزلے سے نمٹ رہے ہیں، جس کے نتیجے میں‌ ہونے والی ہلاکتوں‌ کی تعداد ہزار سے بڑھ گئی ہے، اور صرف ترکی میں اب تک 912 ہلاکتیں‌ نوٹ کی گئی ہیں۔

    شام اور ترکی میں زلزلے کے باعث سیکڑوں عمارتیں بھی منہدم ہو چکی ہیں، جن کے ملبے تلے تاحال بہت سارے لوگ دبے ہوئے ہیں، جنھیں ریسکیو اہل کار بچانے کی سر توڑ کوششیں کر رہے ہیں۔

    ایسے میں کئی منہدم عمارتوں سے بچوں کو ریسکیو اہل کار زندہ نکالنے میں کامیاب ہوئے ہیں، جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔

    شام میں عمارت کے ملبے میں پھنسی ایک بچی بھی معجزانہ طور پر بچ گئی، یہ بچی سوئی تو بستر پر تھی لیکن نکلی ملبے سے۔

    شامی شہر اعزاز میں ریسکیو ورکرز نے بچی کو زندہ نکال لیا، ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ زخمی بچی کے کپڑے خون آلود ہیں، ریسکیو ورکرز کا کہنا تھا کہ بچے کے اہل خانہ کو بھی نکالنے کی کوشش جاری ہے۔

    ایک ویڈیو میں وہ لمحہ دکھایا گیا ہے جب شمالی شام میں امدادی ٹیموں نے 7.8 شدت کے زلزلے کے بعد منہدم ہونے والی عمارت کے ملبے کے نیچے سے ایک بچے کو زندہ نکالا، ترکی میں بھی ایک بچے کو مہندم عمارت کے ملبے سے زندہ نکالا گیا ہے۔

    طاقت ور زلزلے کے بعد کے گھنٹوں میں مرنے والوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، خدشہ ہے کہ اس میں اضافہ جاری رہے گا۔

  • شامی صدر بشار الاسد نے اردوان سے اپنی فوجیں نکالنے کا مطالبہ کر دیا

    دمشق: شامی صدر بشار الاسد نے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے اپنی فوجیں شام سے نکالنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    عرب نیوز کے مطابق شام کے صدر بشار الاسد نے جمعہ کے روز ترکیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شام سے اپنی فوجیں نکالے اور شامی اپوزیشن گروپوں کی حمایت بھی ختم کر دے۔

    شام اور ترکیہ کے مابین ان دنوں مفاہمت کی کوششیں جاری ہیں، جس میں روس اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

    شام اور ترکیہ کے تعلقات اُس وقت سے تناؤ کا شکار ہیں، جب سے انقرہ 12 سالہ خانہ جنگی کے دوران بشار الاسد کی سیاسی اور مسلح اپوزیشن کا ایک بڑا حمایتی بن گیا تھا، اور اس نے شمال کے بڑے حصوں میں اپنی فوجیں بھی بھیجیں۔

    تاہم اب روس دمشق اور انقرہ کے درمیان مفاہمت کی ثالثی کر رہا ہے، ماسکو نے گزشتہ ماہ دونوں ممالک کے وزرائے دفاع کے مابین مذاکرات کی میزبانی کی تھی، ان مذاکرات کا مقصد وزرائے خارجہ اور پھر صدر اسد اور رجب طیب اردوغان کے درمیان ملاقاتوں کی راہ ہموار کرنا تھا۔

    بشار الاسد نے روس کے صدارتی سفارت کار سے ملاقات میں ترکیہ کے ساتھ مذاکرات کا مقصد واضح کرتے ہوئے کہا کہ ’ترکیہ شام کی سرزمین پر قبضہ ختم کرے اور اپوزیشن کی حمایت روکے۔‘

    دوسری طرف شام کا دوسرا اہم اتحادی ایران بھی دونوں ممالک کے مابین مصالحت کو باریک بینی سے دیکھ رہا ہے، وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے جمعے کو کہا کہ ان کا ملک شام اور ترکی کے درمیان ہونے والی بات چیت سے خوش ہے۔

  • شام میں امریکی کمانڈوز کا خصوصی آپریشن، داعش کے 2 سرکردہ رہنما ہلاک

    شام میں امریکی کمانڈوز کا خصوصی آپریشن، داعش کے 2 سرکردہ رہنما ہلاک

    واشنگٹن: شام میں امریکی حملے میں داعش کے 2 سرکردہ رہنما ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی اسپیشل آپریشنز فورسز نے اتوار کی صبح شمال مشرقی شام میں اسلامک اسٹیٹ کے خلاف ایک ہیلی کاپٹر حملہ کیا، جس میں دو رہنماؤں کو ہلاک کیا گیا۔

    امریکی سینٹرل کمانڈ کے مطابق حملے میں داعش کے ایک عہدیدار انس سمیت ایک اہم رکن کو نشانہ بنایا گیا، داعش کے عہدیدار کے بارے میں امریکا کا کہنا ہے کہ وہ شام میں دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث تھے۔

    پینٹاگون کی سنٹرل کمانڈ، جو شام میں امریکی فوجیوں کی نگرانی کرتی ہے، نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ اس مشن کا اصل ہدف شام میں داعش کا ایک صوبائی عہدے دار تھا جسے نوم ڈی گورے انس کے نام سے جانا جاتا ہے۔

    امریکی حکام نے بتایا کہ امریکی کمانڈوز نے کئی ہفتوں سے مشن کی منصوبہ بندی کی تھی لیکن خراب موسم کی وجہ سے آپریشن میں تاخیر ہوئی۔

    حکام نے بتایا کہ موسم صاف ہونے کے بعد، دو ہیلی کاپٹروں میں پرواز کرنے والے کمانڈوز نے انس کو اس کے کمپاؤنڈ میں پکڑنے کی کوشش کی، لیکن تھوڑی دیر بعد ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں وہ اور ایک ساتھی مارے گئے۔

    پینٹاگون نے کم خطرے والے ڈرون آپریشن استعمال کرنے کی بجائے انس کو زندہ پکڑنے یا مارنے کے لیے کمانڈوز بھیجے، اس سے اس آپریشن کی اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے۔

    سنٹرل کمانڈ کے ترجمان کرنل جوزف بکینو نے بیان میں کہا کہ ان عہدے داروں کی موت سے دہشت گرد تنظیم کی مشرق وسطیٰ میں مزید منصوبہ بندی کرنے اور حملوں کی صلاحیت متاثر ہوگی۔